Page 1030
ਰਾਮ ਨਾਮੁ ਸਾਧੂ ਸਰਣਾਈ ॥ ਸਤਿਗੁਰ ਬਚਨੀ ਗਤਿ ਮਿਤਿ ਪਾਈ ॥ ਨਾਨਕ ਹਰਿ ਜਪਿ ਹਰਿ ਮਨ ਮੇਰੇ ਹਰਿ ਮੇਲੇ ਮੇਲਣਹਾਰਾ ਹੇ ॥੧੭॥੩॥੯॥
رام نامُ سادھوُ سرنھائیِ ॥
ستِگُر بچنیِ گتِ مِتِ پائیِ ॥
نانک ہرِ جپِ ہرِ من میرے ہرِ میلے میلنھہارا ہے ॥੧੭॥੩॥੯॥
لفظی معنی:ملنہار۔ ملاپ کی توفیق رکھنے والا ہے ۔
ترجمہ:انسان گرو کی پناہ میں آکر خدا کے نام کی دولت حاصل کرتا ہے۔گرو کی تعلیمات سے انسان کو معلوم ہوتا ہے کہ خدا کی تخلیق کتنی بڑی ہے اور وہ کتنا لامحدود ہے۔اے نانک کہو: اے میرے دماغ، ہمیشہ پیار سے خدا کو یاد کرو۔ جو ایسا کرتا ہے، خدا اس شخص کو اپنے ساتھ ملا لیتا ہے۔ ||17||3||9||
ਮਾਰੂ ਮਹਲਾ ੧ ॥ ਘਰਿ ਰਹੁ ਰੇ ਮਨ ਮੁਗਧ ਇਆਨੇ ॥ ਰਾਮੁ ਜਪਹੁ ਅੰਤਰਗਤਿ ਧਿਆਨੇ ॥ ਲਾਲਚ ਛੋਡਿ ਰਚਹੁ ਅਪਰੰਪਰਿ ਇਉ ਪਾਵਹੁ ਮੁਕਤਿ ਦੁਆਰਾ ਹੇ ॥੧॥
ماروُ مہلا ੧॥
گھرِ رہُ رے من مُگدھ اِیانے ॥
رامُ جپہُ انّترگتِ دھِیانے ॥
لالچ چھوڈِ رچہُ اپرنّپرِ اِءُ پاۄہُ مُکتِ دُیارا ہے ॥੧॥
لفظی معنی:گھر ۔ ذہن نشین ۔ مگدھ ۔ جاہل۔ ایانے ۔ ناواقف ۔ انتر گت ۔ اپنے آپ کی حالت کے متعلق۔ دھیانے ۔ توجہی ۔ اپرنپر۔ لا محدود ۔ جسکی وسعت اعداد و شمار سے باہ رہے ۔ مکت دوآرا۔ راہ نجات ۔ (1)
ترجمہ:اے میرے جاہل اور نادان ذہن، اپنے اندر سکون کی حالت میں رہ۔اور اپنی توجہ اپنے اندر مرکوز کرکے خدا کو یاد کریں۔لالچ کو چھوڑ کر، لامحدود خدا کے ساتھ مل جائیں؛ اس طرح آپ کو برائیوں سے آزادی کا راستہ مل جائے گا۔ ||1||
ਜਿਸੁ ਬਿਸਰਿਐ ਜਮੁ ਜੋਹਣਿ ਲਾਗੈ ॥ ਸਭਿ ਸੁਖ ਜਾਹਿ ਦੁਖਾ ਫੁਨਿ ਆਗੈ ॥ ਰਾਮ ਨਾਮੁ ਜਪਿ ਗੁਰਮੁਖਿ ਜੀਅੜੇ ਏਹੁ ਪਰਮ ਤਤੁ ਵੀਚਾਰਾ ਹੇ ॥੨॥
جِسُ بِسرِئےَ جمُ جوہنھِ لاگےَ ॥
سبھِ سُکھ جاہِ دُکھا پھُنِ آگےَ ॥
رام نامُ جپِ گُرمُکھِ جیِئڑے ایہُ پرم تتُ ۄیِچارا ہے ॥੨॥
لفظی معنی:وسرئے ۔ بھلانے سے ۔ جم۔ کوتوال۔ الہیی ۔ جوہ ۔ نگرای ۔ تاک ۔ فن دوبارہ۔ گورمکھ۔ مرشد کے زریعے ۔ ۔ پریم تت۔ سب سے بلند حقیقت ۔ ویچارا۔ خیال۔
ترجمہ:جسے (خدا) کو بھول کر موت کا آسیب آپ پر نظر رکھنے لگتا ہے،تمام سکون چھٹ جاتا ہے اور زندگی کا سفر غموں سے بھر جاتا ہےاے میرے دماغ، گرو کی تعلیمات پر عمل کرو اور خدا کے نام پر غور کرو۔ یہ اکیلے سب سے شاندار سوچ ہے. ||2||
ਹਰਿ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਜਪਹੁ ਰਸੁ ਮੀਠਾ ॥ ਗੁਰਮੁਖਿ ਹਰਿ ਰਸੁ ਅੰਤਰਿ ਡੀਠਾ ॥ ਅਹਿਨਿਸਿ ਰਾਮ ਰਹਹੁ ਰੰਗਿ ਰਾਤੇ ਏਹੁ ਜਪੁ ਤਪੁ ਸੰਜਮੁ ਸਾਰਾ ਹੇ ॥੩॥
ہرِ ہرِ نامُ جپہُ رسُ میِٹھا ॥
گُرمُکھِ ہرِ رسُ انّترِ ڈیِٹھا ॥
اہِنِسِ رام رہہُ رنّگِ راتے ایہُ جپُ تپُ سنّجمُ سارا ہے ॥੩॥
لفظی معنی:ڈیٹھا۔ دیکھا۔ اہنس۔ دن رات۔ سنجم۔ ضبط۔ سارا۔ بھاری (3)
ترجمہ:اے میرے دماغ، ہمیشہ خدا کے نام کا دھیان کر، اس کا ذائقہ بہت میٹھا ہے۔گرو کے پیروکاروں نے اپنے اندر خدا کے نام کی لذت کا تجربہ کیا ہے۔ہمیشہ خدا کے نام کی محبت میں رنگے رہو، یہ عبادت، تپسیا اور خود نظم و ضبط کی سب سے اعلیٰ ترین شکل ہے۔ ||3||
ਰਾਮ ਨਾਮੁ ਗੁਰ ਬਚਨੀ ਬੋਲਹੁ ॥ ਸੰਤ ਸਭਾ ਮਹਿ ਇਹੁ ਰਸੁ ਟੋਲਹੁ ॥ ਗੁਰਮਤਿ ਖੋਜਿ ਲਹਹੁ ਘਰੁ ਅਪਨਾ ਬਹੁੜਿ ਨ ਗਰਭ ਮਝਾਰਾ ਹੇ ॥੪॥
رام نامُ گُر بچنیِ بولہُ ॥
سنّت سبھا مہِ اِہُ رسُ ٹولہُ ॥
گُرمتِ کھوجِ لہہُ گھرُ اپنا بہُڑِ ن گربھ مجھارا ہے ॥੪॥
لفظی معنی:گربچنی ۔ کلام مرشد۔ ٹولہو۔ تلاش کرو۔ سنت سبھا۔ عاشقان الہٰی کے مجمع یا اککٹھ مین۔ گھر اپنا ۔ اپنا دل ۔ بہوڑ۔ دوبارہ ۔ گربھ مجھارا۔ جنم نہ لینا پڑے (4)
ترجمہ:اے میرے دوستو، گرو کے خدائی الفاظ کے ذریعے خدا کے نام کو پیار سے یاد کرو،لیکن خدا کو یاد کرنے کی خوشی صرف مقدس لوگوں کی صحبت میں ہی حاصل ہوتی ہے۔ اسے سنتوں کی صحبت میں تلاش کرو۔گرو کی تعلیمات پر عمل کریں اور اپنے اندر الہی گھر کی تلاش کریں، تاکہ آپ کو دوبارہ جنم اور موت کے چکر سے نہ گزرنا پڑے۔ ||4||
ਸਚੁ ਤੀਰਥਿ ਨਾਵਹੁ ਹਰਿ ਗੁਣ ਗਾਵਹੁ ॥ ਤਤੁ ਵੀਚਾਰਹੁ ਹਰਿ ਲਿਵ ਲਾਵਹੁ ॥ ਅੰਤ ਕਾਲਿ ਜਮੁ ਜੋਹਿ ਨ ਸਾਕੈ ਹਰਿ ਬੋਲਹੁ ਰਾਮੁ ਪਿਆਰਾ ਹੇ ॥੫॥
سچُ تیِرتھِ ناۄہُ ہرِ گُنھ گاۄہُ ॥
تتُ ۄیِچارہُ ہرِ لِۄ لاۄہُ ॥
انّت کالِ جمُ جوہِ ن ساکےَ ہرِ بولہُ رامُ پِیارا ہے ॥੫॥
لفظی معنی:سچ ۔ صدیوی سچ۔ تیرتھ ۔ زیارت گاہ ۔ تت وچارہو۔ حقیقت کو سمجھو ۔ جوہ ۔ نظر نگراں (5)
ترجمہ:اے بھائی، پیار سے خدا کو یاد کرو اور اس کی تسبیح کرو۔ اکیلے یہ عمل مقدس مزار کی طرح ہے، اس مقدس جگہ پر غسل کرو.اپنے ذہن کو خدا کے نام پر مرکوز کریں اور اس کی خوبیوں پر غور کریں۔اپنے پیارے خدا کو ہمیشہ یاد کریں، زندگی کے آخری لمحات میں موت کا خوف آپ کو چھو نہیں سکے گا۔ ||5||
ਸਤਿਗੁਰੁ ਪੁਰਖੁ ਦਾਤਾ ਵਡ ਦਾਣਾ ॥ ਜਿਸੁ ਅੰਤਰਿ ਸਾਚੁ ਸੁ ਸਬਦਿ ਸਮਾਣਾ ॥ ਜਿਸ ਕਉ ਸਤਿਗੁਰੁ ਮੇਲਿ ਮਿਲਾਏ ਤਿਸੁ ਚੂਕਾ ਜਮ ਭੈ ਭਾਰਾ ਹੇ ॥੬॥
ستِگُرُ پُرکھُ داتا ۄڈ دانھا ॥
جِسُ انّترِ ساچُ سُ سبدِ سمانھا ॥
جِس کءُ ستِگُرُ میلِ مِلاۓ تِسُ چوُکا جم بھےَ بھارا ہے ॥੬॥
لفظی معنی:داتا۔ سخی۔ دانا۔ جاننے والا۔ سو۔ وہ ۔ سبد سمانا ۔ کلام میں مجذوب ۔ بھے ۔ خوف (6)
ترجمہ:سچا گرو خدا کا مجسم ہے؛ وہ بہت عقلمند اور مہربان ہے۔جس کے اندر ازلی خدا کا ظہور ہوتا ہے، وہ اس کی حمد کے کلام الٰہی میں مگن رہتا ہے۔جسے سچا گرو مقدس لوگوں کی صحبت کے ذریعے خدا سے ملاتا ہے، وہ شخص موت کے خوف کے بھاری بوجھ سے چھٹکارا پاتا ہے۔ ||6||
ਪੰਚ ਤਤੁ ਮਿਲਿ ਕਾਇਆ ਕੀਨੀ ॥ ਤਿਸ ਮਹਿ ਰਾਮ ਰਤਨੁ ਲੈ ਚੀਨੀ ॥ ਆਤਮ ਰਾਮੁ ਰਾਮੁ ਹੈ ਆਤਮ ਹਰਿ ਪਾਈਐ ਸਬਦਿ ਵੀਚਾਰਾ ਹੇ ॥੭॥
پنّچ تتُ مِلِ کائِیا کیِنیِ ॥
تِس مہِ رام رتنُ لےَ چیِنیِ ॥
آتم رامُ رامُ ہےَ آتم ہرِ پائیِئےَ سبدِ ۄیِچارا ہے ॥੭॥
لفظی معنی:کائیا ۔ جسم ۔ پانچ تت۔ پانچ بنیادی مادیاتی حقیقتیں۔ چسنی ۔ پہچان کی ۔ آتم رام رام ہے آتم ۔ روح اور خدا آپس میں اشتراک رکھتے ہیں ۔ مراد درروح خدا کا ایک چھوٹا جز ہے ۔ سبد وچارا ہے ۔ اسکا پتہ کلام سے چلتا ہے (7)
ترجمہ:اے بھائی، پانچ عناصر (مٹی، آسمان، ہوا، آگ اور پانی) کو ملا کر خدا نے آپ کا یہ جسم بنایا ہے،اس میں جواہرات جیسا خدا کا نام تلاش کرو۔روح خدا ہے اور خدا روح ہے۔ گرو کے الہی کلام پر غور کرنے سے خدا کا ادراک ہوتا ہے۔ ||7||
ਸਤ ਸੰਤੋਖਿ ਰਹਹੁ ਜਨ ਭਾਈ ॥ ਖਿਮਾ ਗਹਹੁ ਸਤਿਗੁਰ ਸਰਣਾਈ ॥ ਆਤਮੁ ਚੀਨਿ ਪਰਾਤਮੁ ਚੀਨਹੁ ਗੁਰ ਸੰਗਤਿ ਇਹੁ ਨਿਸਤਾਰਾ ਹੇ ॥੮॥
ست سنّتوکھِ رہہُ جن بھائیِ ॥
کھِما گہہُ ستِگُر سرنھائیِ ॥
آتمُ چیِنِ پراتمُ چیِنہُ گُر سنّگتِ اِہُ نِستارا ہے ॥੮॥
لفظی معنی:ست۔ سچ ۔ سنتوکھ ۔ صبر۔ کھما گہو۔ برداشت کرؤ۔ نستارا۔ فیصلہ (8)
ترجمہ:اے میرے برادرانہ عقیدت مندو، راستبازی اور قناعت کے جذبے کے ساتھ زندگی گزارو۔گرو کی صحبت میں، سیکھیں کہ کس طرح ہمدرد بننا ہے اور اپنے ساتھ دوسرے لوگوں کی زیادتیوں کو معاف کرنا ہے۔اپنے اندر خدا کو پہچان کر، دوسروں میں بھی اسے پہچانو۔ اس قسم کی سوچ گرو کی صحبت میں حاصل ہوتی ہے۔ ||8||
ਸਾਕਤ ਕੂੜ ਕਪਟ ਮਹਿ ਟੇਕਾ ॥ ਅਹਿਨਿਸਿ ਨਿੰਦਾ ਕਰਹਿ ਅਨੇਕਾ ॥ ਬਿਨੁ ਸਿਮਰਨ ਆਵਹਿ ਫੁਨਿ ਜਾਵਹਿ ਗ੍ਰਭ ਜੋਨੀ ਨਰਕ ਮਝਾਰਾ ਹੇ ॥੯॥
ساکت کوُڑ کپٹ مہِ ٹیکا ॥
اہِنِسِ نِنّدا کرہِ انیکا ॥
بِنُ سِمرن آۄہِ پھُنِ جاۄہِ گ٘ربھ جونیِ نرک مجھارا ہے ॥੯॥
لفظی معنی:کوڑکپٹ ۔ جھوٹ اور جھگڑا۔ نندا۔ بدگوئی۔ انیکا۔ بیشمار۔ نرک مجھار۔ دوزخ میں (9)
ترجمہ:بے ایمان منافق جھوٹ اور فریب میں اپنا سہارا ڈھونڈنے کی کوشش کرتے ہیں۔وہ ہمیشہ بے شمار طریقوں سے دوسروں کو برا بھلا کہنے میں مصروف رہتے ہیں۔خدا کو یاد کیے بغیر وہ پیدائش اور موت کے چکر میں پڑے رہتے ہیں اور جہنم میں گرنے کی طرح بار بار رحم میں گرتے ہیں۔ ||9||
ਸਾਕਤ ਜਮ ਕੀ ਕਾਣਿ ਨ ਚੂਕੈ ॥ ਜਮ ਕਾ ਡੰਡੁ ਨ ਕਬਹੂ ਮੂਕੈ ॥ ਬਾਕੀ ਧਰਮ ਰਾਇ ਕੀ ਲੀਜੈ ਸਿਰਿ ਅਫਰਿਓ ਭਾਰੁ ਅਫਾਰਾ ਹੇ ॥੧੦॥
ساکت جم کیِ کانھِ ن چوُکےَ ॥
جم کا ڈنّڈُ ن کبہوُ موُکےَ ॥
باکیِ دھرم راءِ کیِ لیِجےَ سِرِ اپھرِئو بھارُ اپھارا ہے ॥੧੦॥
لفظی معنی:کان ۔ محتاجی ۔ موکے ۔ ختم ہوتا۔ باقی اعمال کے سزا کی باقیماندہ سزا۔ افریؤ۔ مغرور۔ بھار۔ بوجھ۔ افار۔ تکبر یا غرور (10)
ترجمہ:بے ایمان مذموم موت کے خوف سے کبھی چھٹکارا نہیں پاتے۔موت کا عفریت ان کو جو عذاب دیتا رہتا ہے وہ کبھی ختم نہیں ہوتا۔انہیں اپنے اعمال کے حساب کے لیے عادل منصف کو جواب دینا ہوگا۔ مغرور انسان گناہوں کا ناقابل برداشت بوجھ اٹھاتا ہے۔ ||10||
ਬਿਨੁ ਗੁਰ ਸਾਕਤੁ ਕਹਹੁ ਕੋ ਤਰਿਆ ॥ ਹਉਮੈ ਕਰਤਾ ਭਵਜਲਿ ਪਰਿਆ ॥ ਬਿਨੁ ਗੁਰ ਪਾਰੁ ਨ ਪਾਵੈ ਕੋਈ ਹਰਿ ਜਪੀਐ ਪਾਰਿ ਉਤਾਰਾ ਹੇ ॥੧੧॥
بِنُ گُر ساکتُ کہہُ کو ترِیا ॥
ہئُمےَ کرتا بھۄجلِ پرِیا ॥
بِنُ گُر پارُ ن پاۄےَ کوئیِ ہرِ جپیِئےَ پارِ اُتارا ہے ॥੧੧॥
لفظی معنی:ساکت ۔ دنیاوی دولت کا دلدادہ (11)
ترجمہ:کیا کوئی بے ایمان مذموم ہے جو گرو کی تعلیمات پر عمل کیے بغیر مایا (دنیاوی دولت اور طاقت) کی محبت کے دنیاوی سمندر کو پار کر گیا ہو؟انا میں مگن ہو کر وہ دنیاوی بحرِ برائیوں میں غرق رہتا ہے۔گرو کی تعلیمات کے بغیر کوئی بھی برائیوں کے سمندر کو پار نہیں کر سکتا۔ برائیوں کے دنیاوی سمندر کو خدا کو یاد کرنے سے ہی پار کیا جا سکتا ہے۔ ||11||
ਗੁਰ ਕੀ ਦਾਤਿ ਨ ਮੇਟੈ ਕੋਈ ॥ ਜਿਸੁ ਬਖਸੇ ਤਿਸੁ ਤਾਰੇ ਸੋਈ ॥ ਜਨਮ ਮਰਣ ਦੁਖੁ ਨੇੜਿ ਨ ਆਵੈ ਮਨਿ ਸੋ ਪ੍ਰਭੁ ਅਪਰ ਅਪਾਰਾ ਹੇ ॥੧੨॥
گُر کیِ داتِ ن میٹےَ کوئیِ ॥
جِسُ بکھسے تِسُ تارے سوئیِ ॥
جنم مرنھ دُکھُ نیڑِ ن آۄےَ منِ سو پ٘ربھُ اپر اپارا ہے ॥੧੨॥
لفظی معنی:سوئی۔ وہی ۔ اپراپار۔ لا محدود (12)
ترجمہ:گرو کے احسانات کو کوئی نہیں مٹا سکتا۔جس پر گرو مہربان ہو جاتا ہے، وہ خود اس شخص کو برائیوں کے سمندر سے پار کر دیتا ہے۔پیدائش اور موت کی تکلیفیں اس شخص کے قریب بھی نہیں پہنچتی جس کے ذہن میں لامحدود خدا کا ظہور ہو جاتا ہے۔ ||12||
ਗੁਰ ਤੇ ਭੂਲੇ ਆਵਹੁ ਜਾਵਹੁ ॥ ਜਨਮਿ ਮਰਹੁ ਫੁਨਿ ਪਾਪ ਕਮਾਵਹੁ ॥ ਸਾਕਤ ਮੂੜ ਅਚੇਤ ਨ ਚੇਤਹਿ ਦੁਖੁ ਲਾਗੈ ਤਾ ਰਾਮੁ ਪੁਕਾਰਾ ਹੇ ॥੧੩॥
گُر تے بھوُلے آۄہُ جاۄہُ ॥
جنمِ مرہُ پھُنِ پاپ کماۄہُ ॥
ساکت موُڑ اچیت ن چیتہِ دُکھُ لاگےَ تا رامُ پُکارا ہے ॥੧੩॥
لفظی معنی:فن ۔ دوبارہ۔ پاپ۔ گناہ۔ موڑھ ۔ جاہل۔ اچیت۔ غافل ۔ پکار۔ یاد ۔ آہ وزاری (13)
ترجمہ:اے بھائی، اگر تم گرو سے بھٹکتے رہو اور ان کی تعلیمات پر عمل نہ کرو، تو تم پیدائش اور موت کے چکر میں پڑے رہو گے۔ہاں، تم پیدائش اور موت کے چکر میں رہو گے اور گناہ کے کام کرتے رہو گے۔جاہل بے وقوف بے ایمان خُدا کو یاد نہیں کرتے، لیکن جب کسی مصیبت میں مبتلا ہوتے ہیں تو خدا کی مدد کے لیے پکارتے ہیں ||13||
ਸੁਖੁ ਦੁਖੁ ਪੁਰਬ ਜਨਮ ਕੇ ਕੀਏ ॥ ਸੋ ਜਾਣੈ ਜਿਨਿ ਦਾਤੈ ਦੀਏ ॥ ਕਿਸ ਕਉ ਦੋਸੁ ਦੇਹਿ ਤੂ ਪ੍ਰਾਣੀ ਸਹੁ ਅਪਣਾ ਕੀਆ ਕਰਾਰਾ ਹੇ ॥੧੪॥
سُکھُ دُکھُ پُرب جنم کے کیِۓ ॥
سو جانھےَ جِنِ داتےَ دیِۓ ॥
کِس کءُ دوسُ دیہِ توُ پ٘رانھیِ سہُ اپنھا کیِیا کرارا ہے ॥੧੪॥
لفظی معنی:کرارا۔ سخت (14)
ترجمہ:اے عزیز، اس زندگی کے دکھ اور سکھ گزشتہ زندگیوں کے اعمال کا نتیجہ ہیں۔اس راز کو خدا ہی جانتا ہے جس نے یہ لذتیں اور تکلیفیں دی ہیں۔اے بشر، تو اپنے دکھوں کا قصور کس کو دے سکتا ہے؟ تم اپنے کرتوتوں کے شدید نتائج بھگت رہے ہو۔ ||14||