Page 1029
ਕਰਿ ਕਿਰਪਾ ਪ੍ਰਭਿ ਪਾਰਿ ਉਤਾਰੀ ॥ ਅਗਨਿ ਪਾਣੀ ਸਾਗਰੁ ਅਤਿ ਗਹਰਾ ਗੁਰੁ ਸਤਿਗੁਰੁ ਪਾਰਿ ਉਤਾਰਾ ਹੇ ॥੨॥
کرِ کِرپا پ٘ربھِ پارِ اُتاریِ ॥
اگنِ پانھیِ ساگرُ اتِ گہرا گُرُ ستِگُرُ پارِ اُتارا ہے ॥੨॥
لفظی معنی:گورمکھ ۔ مرید مرشد۔ سادہو ۔ جس نے طرز زندگی کو راہ راست پر ڈال لیا۔ پاراتاری ۔ کامیاب بنائی ۔ اگن پانی ساگر۔ بدکاردایوں کا سمندر (2)
ترجمہ:آپ رحم فرما کر انہیں برائیوں کے سمندر سے پار کر دیتے ہیں۔یہ دنیا بہت گہرے سمندر کی مانند ہے، پانی کی جگہ برائیوں کی آگ سے بھری ہوئی ہے۔ لیکن سچا گرو ہمیں اس پار لے جاتا ہے۔ ||2||
ਮਨਮੁਖ ਅੰਧੁਲੇ ਸੋਝੀ ਨਾਹੀ ॥ ਆਵਹਿ ਜਾਹਿ ਮਰਹਿ ਮਰਿ ਜਾਹੀ ॥ ਪੂਰਬਿ ਲਿਖਿਆ ਲੇਖੁ ਨ ਮਿਟਈ ਜਮ ਦਰਿ ਅੰਧੁ ਖੁਆਰਾ ਹੇ ॥੩॥
منمُکھ انّدھُلے سوجھیِ ناہیِ ॥
آۄہِ جاہِ مرہِ مرِ جاہیِ ॥
پوُربِ لِکھِیا لیکھُ ن مِٹئیِ جم درِ انّدھُ کھُیارا ہے ॥੩॥
لفظی معنی:منمکھ اندھلے ۔ خود پسندی عقل سے اندھے ۔ پورب ۔ پہلے سے ۔ لیکھ ۔ تحریر (3)
ترجمہ:مادیت کی محبت میں اندھے ہو جانے والے اپنے ذہن کے مرید انسانوں کو دنیاوی خواہشات سے بھرے ہوئے اس سمندر کی کوئی سمجھ نہیں ہے۔وہ پیدائش اور موت کے چکر میں روحانی طور پر بگڑتے رہتے ہیں۔پہلے سے طے شدہ تقدیر کو مٹایا نہیں جا سکتا اور روحانی طور پر جاہل انسان موت کے عفریت کے ہاتھوں تکلیفیں اٹھاتا رہتا ہے۔ ||3||
ਇਕਿ ਆਵਹਿ ਜਾਵਹਿ ਘਰਿ ਵਾਸੁ ਨ ਪਾਵਹਿ ॥ ਕਿਰਤ ਕੇ ਬਾਧੇ ਪਾਪ ਕਮਾਵਹਿ ॥ ਅੰਧੁਲੇ ਸੋਝੀ ਬੂਝ ਨ ਕਾਈ ਲੋਭੁ ਬੁਰਾ ਅਹੰਕਾਰਾ ਹੇ ॥੪॥
اِکِ آۄہِ جاۄہِ گھرِ ۄاسُ ن پاۄہِ ॥
کِرت کے بادھے پاپ کماۄہِ ॥
انّدھُلے سوجھیِ بوُجھ ن کائیِ لوبھُ بُرا اہنّکارا ہے ॥੪॥
لفظی معنی:گھر واس۔ ذہن نشین ۔ کرت۔ اعمال۔ پاپ کماویہہ۔ گناہ کرتا ہے ۔ اندھلے ۔ بد عقل ۔ سوجہی ۔ سمجھ اور ہوش۔ بوجھ ۔ سمجھ ۔ لوبھ ۔ لالچ۔ اہنکارا۔ تکبر (4)
ترجمہ:(مادہ پرستی کی محبت میں مگن ہو کر) ہزارہا لوگ جنم لیتے اور مرتے رہتے ہیں لیکن اپنے اندر روحانی سکون حاصل نہیں کر پاتے۔اپنے پچھلے اعمال کی بنیاد پر اپنی تقدیر کے پابند ہو کر گناہ کرتے رہتے ہیں۔روحانی طور پر جاہل انسان کو عقل اور سمجھ نہیں ہوتی کہ لالچ اور انا پرستی سب سے بڑی برائیاں ہیں۔ ||4||
ਪਿਰ ਬਿਨੁ ਕਿਆ ਤਿਸੁ ਧਨ ਸੀਗਾਰਾ ॥ ਪਰ ਪਿਰ ਰਾਤੀ ਖਸਮੁ ਵਿਸਾਰਾ ॥ ਜਿਉ ਬੇਸੁਆ ਪੂਤ ਬਾਪੁ ਕੋ ਕਹੀਐ ਤਿਉ ਫੋਕਟ ਕਾਰ ਵਿਕਾਰਾ ਹੇ ॥੫॥
پِر بِنُ کِیا تِسُ دھن سیِگارا ॥
پر پِر راتیِ کھسمُ ۄِسارا ॥
جِءُ بیسُیا پوُت باپُ کو کہیِئےَ تِءُ پھوکٹ کار ۄِکارا ہے ॥੫॥
لفظی معنی:پر۔ خاوند۔ دھن۔ عورت ۔ بیوی ۔ فوکٹ کار۔ فضول کار ۔ وکارا۔ بیکار ۔ بغیر کام (5)
ترجمہ:اس دلہن(انسانی روح) کی زینت کیا ہے جو اپنے شوہر (خدا) کے بغیر ہو؟اس نے اپنے مالک خدا کو چھوڑ دیا ہے اور ایک اور آقا، مادیت پرستی سے متاثر ہے۔جس طرح فاحشہ کے بیٹے کے باپ کا نام معلوم نہیں ہو سکتا اور اسے ذلت کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے، اسی طرح آقا خدا سے جدا ہونے والی دلہن (انسانی روح) کے تمام اعمال یا رسومات فضول اور گناہ ہیں۔ ||5||
ਪ੍ਰੇਤ ਪਿੰਜਰ ਮਹਿ ਦੂਖ ਘਨੇਰੇ ॥ ਨਰਕਿ ਪਚਹਿ ਅਗਿਆਨ ਅੰਧੇਰੇ ॥ ਧਰਮ ਰਾਇ ਕੀ ਬਾਕੀ ਲੀਜੈ ਜਿਨਿ ਹਰਿ ਕਾ ਨਾਮੁ ਵਿਸਾਰਾ ਹੇ ॥੬॥
پ٘ریت پِنّجر مہِ دوُکھ گھنیرے ॥
نرکِ پچہِ اگِیان انّدھیرے ॥
دھرم راءِ کیِ باکیِ لیِجےَ جِنِ ہرِ کا نامُ ۄِسارا ہے ॥੬॥
لفظی معنی:پریت پنجر۔ پریت ۔ بد روح کے گھر۔ پچیہہ۔ خوآر ہوتا ہے ۔ نرک ۔ دوزخ۔ اگیان اندھیرے ۔ لا علمی کے اندھیرے میں ۔ دھرم رائے ۔ الہٰی منصف ۔ باقی اعمال کے قرضے کی ادائیگی میں باقی (6)
ترجمہ:جو لوگ خدا کو پیار سے یاد نہیں کرتے ان کے دماغ جسم کے پنجرے میں رہنے والے بھوتوں کی طرح ہوتے ہیں جہاں وہ لاتعداد تکلیفیں برداشت کرتے ہیں۔روحانی طور پر جاہل ہونے کی وجہ سے وہ دکھی رہتے ہیں گویا وہ جہنم میں ہیں۔وہ شخص جس نے خدا کے نام کو ترک کیا ہے، گناہ کیے ہیں اور اسے برے اعمال کا قرض راستبازی کے منصف کے سپرد کرنا ہے۔ ||6||
ਸੂਰਜੁ ਤਪੈ ਅਗਨਿ ਬਿਖੁ ਝਾਲਾ ॥ ਅਪਤੁ ਪਸੂ ਮਨਮੁਖੁ ਬੇਤਾਲਾ ॥ ਆਸਾ ਮਨਸਾ ਕੂੜੁ ਕਮਾਵਹਿ ਰੋਗੁ ਬੁਰਾ ਬੁਰਿਆਰਾ ਹੇ ॥੭॥
سوُرجُ تپےَ اگنِ بِکھُ جھالا ॥
اپتُ پسوُ منمُکھُ بیتالا ॥
آسا منسا کوُڑُ کماۄہِ روگُ بُرا بُرِیارا ہے ॥੭॥
لفظی معنی:اگن وکھ جھالا۔ زہریلی آگ کی لرہیں۔ اپت۔ بے عزت۔ پسو۔ حیوان۔ بیتا لا۔ بغیر توازن ۔ بے بہر ۔ بھوتنا۔ آسا۔ اُمید۔ منسا۔ ارادہ۔ روگ برابرآرا۔ برائی کی بیماری بری ہے (7)
ترجمہ:ایک اپنے ذہن کے مرید شخص کے ذہن میں اتنا تناؤ ہوتا ہے، جیسے دنیاوی خواہشات کے زہریلے شعلے بھڑکتے ہوئے سورج کی روشنی ہو۔ وہ ایک درندے کی مانند ہے، ایک بھوت جو ہر جگہ رسوا ہے۔جو لوگ امید اور دنیاوی خواہشات میں پھنسے ہوئے ہیں وہ صرف جھوٹ پر عمل کرتے ہیں اور مادیت کی محبت کی خوفناک بیماری میں مبتلا رہتے ہیں۔ ||7||
ਮਸਤਕਿ ਭਾਰੁ ਕਲਰ ਸਿਰਿ ਭਾਰਾ ॥ ਕਿਉ ਕਰਿ ਭਵਜਲੁ ਲੰਘਸਿ ਪਾਰਾ ॥ ਸਤਿਗੁਰੁ ਬੋਹਿਥੁ ਆਦਿ ਜੁਗਾਦੀ ਰਾਮ ਨਾਮਿ ਨਿਸਤਾਰਾ ਹੇ ॥੮॥
مستکِ بھارُ کلر سِرِ بھارا ॥
کِءُ کرِ بھۄجلُ لنّگھسِ پارا ॥
ستِگُرُ بوہِتھُ آدِ جُگادیِ رام نامِ نِستارا ہے ॥੮॥
لفظی معنی:مستک پیشانی ۔ بھار کلر۔ مراد جس طرح سے زمین کا کھاراپن زمین ویران کر دیتا ہے ایسا ہی انسانی اخلاق کو برباد کرنیوالے گناہ کا بھاری بوجھ ۔ ۔ بوہتھ ۔ جہاز۔ نستارا ۔امیابی(8)
ترجمہ:جو گناہوں سے لدا ہوا ہے گویا وہ اپنے سر پر نمکین مٹی کا بہت بڑا بوجھ اٹھائے ہوئے ہے۔کوئی سوچتا ہے کہ وہ برائیوں کے سمندر کو کیسے پار کرے گا؟وقت کے آغاز سے ہی اور ہر دؤر تک، سچے گرو ایک جہاز کی مانند رہے ہیں جو لوگوں کو خدا کے نام کے ذریعے لے جاتا ہے۔ ||8||
ਪੁਤ੍ਰ ਕਲਤ੍ਰ ਜਗਿ ਹੇਤੁ ਪਿਆਰਾ ॥ ਮਾਇਆ ਮੋਹੁ ਪਸਰਿਆ ਪਾਸਾਰਾ ॥ ਜਮ ਕੇ ਫਾਹੇ ਸਤਿਗੁਰਿ ਤੋੜੇ ਗੁਰਮੁਖਿ ਤਤੁ ਬੀਚਾਰਾ ਹੇ ॥੯॥
پُت٘ر کلت٘ر جگِ ہیتُ پِیارا ॥
مائِیا موہُ پسرِیا پاسارا ॥
جم کے پھاہے ستِگُرِ توڑے گُرمُکھِ تتُ بیِچارا ہے ॥੯॥
لفظی معنی:کلتر ۔ عورت۔ ہیت۔ محبت۔ مائیا موہ ۔ دنیاوی دولت کی محبت۔ پسارا۔ پھیلاؤ۔ گورمکھ تت وچارا۔ مرشد کے وسیلے سے اصلیت سمجھ کر (9)
ترجمہ:مادیت پرستی اور جذباتی لگاؤ نے اپنی وسعت اس طرح پھیلائی ہے کہ دنیا کا ہر شخص اپنے بچوں اور شریک حیات کی محبت میں مبتلا ہے۔سچے گرو نے اس شخص کے لیے روحانی موت کی پھندا چھین لی ہے جس نے اس کی تعلیمات پر عمل کیا ہے اور خدا کی خوبیوں پر غور کیا ہے۔ ||9||
ਕੂੜਿ ਮੁਠੀ ਚਾਲੈ ਬਹੁ ਰਾਹੀ ॥ ਮਨਮੁਖੁ ਦਾਝੈ ਪੜਿ ਪੜਿ ਭਾਹੀ ॥ ਅੰਮ੍ਰਿਤ ਨਾਮੁ ਗੁਰੂ ਵਡ ਦਾਣਾ ਨਾਮੁ ਜਪਹੁ ਸੁਖ ਸਾਰਾ ਹੇ ॥੧੦॥
کوُڑِ مُٹھیِ چالےَ بہُ راہیِ ॥
منمُکھُ داجھےَ پڑِ پڑِ بھاہیِ ॥
انّم٘رِت نامُ گُروُ ۄڈ دانھا نامُ جپہُ سُکھ سارا ہے ॥੧੦॥
لفظی معنی:کوڑمٹھی کفر کے فریب میں ۔ واجہے ۔ جلتا ہے ۔ پڑ پڑ ۔ پڑ کر۔ بھاہی ۔ جلتی آگ۔ انمرت نام۔ خدا کا نام ست۔ سچ و حقیقت جو زندگی کے لئے روحانی زندگی بخشنے والا ہے ۔ دانا۔ دانشمند۔ حق شناس۔ (10)
ترجمہ:جھوٹ سے دھوکہ کھا کر لوگ خدا کو چھوڑ دیتے ہیں اور مختلف طریقوں سے گمراہ ہو جاتے ہیں۔ایک اپنے ذہن کا مرید انسان شدید دنیاوی خواہشات کی محبت میں اس طرح بہت تکلیف اٹھاتا ہے جیسے وہ آگ میں بار بار گر کر جل رہا ہو۔اے میرے دوست، بہت ہی عقلمند گرو نام کے امرت کے عطا کرنے والے ہیں۔ خدا کے نام پر پیار سے مراقبہ کریں، جو اعلیٰ باطنی سکون کا ذریعہ ہے۔ ||10||
ਸਤਿਗੁਰੁ ਤੁਠਾ ਸਚੁ ਦ੍ਰਿੜਾਏ ॥ ਸਭਿ ਦੁਖ ਮੇਟੇ ਮਾਰਗਿ ਪਾਏ ॥ ਕੰਡਾ ਪਾਇ ਨ ਗਡਈ ਮੂਲੇ ਜਿਸੁ ਸਤਿਗੁਰੁ ਰਾਖਣਹਾਰਾ ਹੇ ॥੧੧॥
ستِگُرُ تُٹھا سچُ د٘رِڑاۓ ॥
سبھِ دُکھ میٹے مارگِ پاۓ ॥
کنّڈا پاءِ ن گڈئیِ موُلے جِسُ ستِگُرُ راکھنھہارا ہے ॥੧੧॥
لفظی معنی:تٹھا۔ مہربان ۔ خوشباش۔ سچ درڑائے ۔ حقیقت پختہ کرتا ہے ۔ مارگ ۔ راہ راست۔ کنڈ اپائے ۔ نہ گڈی مولے ۔ پاؤں میں کانٹا بالکل نہیں چھتا (11)
ترجمہ:جس پر سچا گرو مہربان ہو جاتا ہے، گرو اس شخص کے دل میں ابدی خدا کے نام کو مضبوطی سے بسا دیتا ہے،اور تمام دکھوں کو مٹاتا ہے اور اسے زندگی میں راہ راست پر لاتا ہے۔
جس کا نجات دہندہ خود سچا گرو ہے، کانٹے جیسی انا اسے روحانی سفر میں اذیت نہیں دیتی۔ ||11||
ਖੇਹੂ ਖੇਹ ਰਲੈ ਤਨੁ ਛੀਜੈ ॥ ਮਨਮੁਖੁ ਪਾਥਰੁ ਸੈਲੁ ਨ ਭੀਜੈ ॥ ਕਰਣ ਪਲਾਵ ਕਰੇ ਬਹੁਤੇਰੇ ਨਰਕਿ ਸੁਰਗਿ ਅਵਤਾਰਾ ਹੇ ॥੧੨॥
کھیہوُ کھیہ رلےَ تنُ چھیِجےَ ॥
منمُکھُ پاتھرُ سیَلُ ن بھیِجےَ ॥
کرنھ پلاۄ کرے بہُتیرے نرکِ سُرگِ اۄتارا ہے ॥੧੨॥
لفظی معنی:کھیہو کھیہ رے ۔ خاک چھانتا ہے ۔ تن چھیجے ۔ جسم ٹوٹ جاتا ہے ۔ پاتھر ۔ پتھر کی طرح ۔ سیل نہ بھیجے ۔ جیسے پتر نہیں بھیگھتا ۔ کرن پلاو۔ آہ وزاری ۔ منت سماجت (12)
ترجمہ:جب جسم فنا ہو جاتا ہے تو وہ عناصر جن سے اس کو بنایا گیا تھا دوبارہ ان عناصر میں مل جاتے ہیں۔اپنے ذہن کے مرید انسان پتھر کے پتلے کی مانند ہے جس کا دل کبھی بھی خدا کی محبت سے نہیں بھرتا۔اپنی زندگی کے اختتام پر، وہ روئے، بھیک مانگے اور بہت سی کوششیں کرے، لیکن اسے مختلف جنموں کے جہنم (درد) اور جنت (خوشی) سے گزرنا پڑتا ہے۔ ||12||
ਮਾਇਆ ਬਿਖੁ ਭੁਇਅੰਗਮ ਨਾਲੇ ॥ ਇਨਿ ਦੁਬਿਧਾ ਘਰ ਬਹੁਤੇ ਗਾਲੇ ॥ ਸਤਿਗੁਰ ਬਾਝਹੁ ਪ੍ਰੀਤਿ ਨ ਉਪਜੈ ਭਗਤਿ ਰਤੇ ਪਤੀਆਰਾ ਹੇ ॥੧੩॥
مائِیا بِکھُ بھُئِئنّگم نالے ॥
اِنِ دُبِدھا گھر بہُتے گالے ॥
ستِگُر باجھہُ پ٘ریِتِ ن اُپجےَ بھگتِ رتے پتیِیارا ہے ॥੧੩॥
لفظی معنی:مائیا۔ دنیاوی دولت۔ اوکھ بھوینگم ۔ زیریلی ناگن سانپ۔ دبدھا۔ دوچتی ۔ تشویش ۔ پریت۔ پیار۔ بھگت رتے ۔ پریم پیار میں محو ومجذوب ہوکر۔ پتیار۔ یقین یا ایمان پیدا ہوتا ہے (13)
ترجمہ:جس طرح زہریلے سانپ میں زہر ہمیشہ رہتا ہے، اسی طرح مادیت پرستی، روحانی زندگی کا زہر، ہمیشہ انسانوں کے ساتھ چمٹا رہتا ہے۔مادیت سے محبت دوہرے پن کا احساس پیدا کرتی ہے جس نے بہت سے خاندانوں کو برباد کر دیا ہے۔سچے گرو کی تعلیمات کے بغیر خدا سے محبت پیدا نہیں ہوتی۔ عبادات سے لبریز دماغ خدا کی محبت سے مطمئن ہو جاتا ہے۔ ||13||
ਸਾਕਤ ਮਾਇਆ ਕਉ ਬਹੁ ਧਾਵਹਿ ॥ ਨਾਮੁ ਵਿਸਾਰਿ ਕਹਾ ਸੁਖੁ ਪਾਵਹਿ ॥ ਤ੍ਰਿਹੁ ਗੁਣ ਅੰਤਰਿ ਖਪਹਿ ਖਪਾਵਹਿ ਨਾਹੀ ਪਾਰਿ ਉਤਾਰਾ ਹੇ ॥੧੪॥
ساکت مائِیا کءُ بہُ دھاۄہِ ॥
نامُ ۄِسارِ کہا سُکھُ پاۄہِ ॥
ت٘رِہُ گُنھ انّترِ کھپہِ کھپاۄہِ ناہیِ پارِ اُتارا ہے ॥੧੪॥
لفظی معنی:ساکت ۔ مادہ پرست۔ دنیاوی دولت کی پوجا کرنیوالا۔ بہودھا ویہہ۔ بہت دؤڑ دہوپ کرتا ہے ۔ نام وسار۔ الہٰی نام ۔ سچ و حقیقت کو بھلا کر۔ تریہہ گن انتر۔ تنوں اوصاف میں۔ مراد بلندی و ترقی کے لئے جہدودوڑ دہوت ۔ حقیقت کے لئے کام۔ طمو۔ لالچ۔ کھپیہہ۔ جدوجہد گرتا ہے۔
ترجمہ:بے ایمان مذموم لوگ کئی طریقوں سے مایا (دنیاوی دولت اور طاقت) کا پیچھا کرتے ہیں۔خدا کے نام کو چھوڑ کر، وہ اندرونی سکون کیسے حاصل کر سکتے ہیں؟وہ مایا (دنیاوی دولت اور طاقت) کی تین صورتوں میں اپنے آپ کو اور دوسروں کو بھی برباد کر دیتے ہیں، اور کبھی بھی دکھ کے سمندر کو پار نہیں کر پاتے۔ ||14||
ਕੂਕਰ ਸੂਕਰ ਕਹੀਅਹਿ ਕੂੜਿਆਰਾ ॥ ਭਉਕਿ ਮਰਹਿ ਭਉ ਭਉ ਭਉ ਹਾਰਾ ॥ ਮਨਿ ਤਨਿ ਝੂਠੇ ਕੂੜੁ ਕਮਾਵਹਿ ਦੁਰਮਤਿ ਦਰਗਹ ਹਾਰਾ ਹੇ ॥੧੫॥
کوُکر سوُکر کہیِئہِ کوُڑِیارا ॥
بھئُکِ مرہِ بھءُ بھءُ بھءُ ہارا ॥
منِ تنِ جھوُٹھے کوُڑُ کماۄہِ دُرمتِ درگہ ہارا ہے ॥੧੫॥
لفظی معنی:کوکر۔ کتے ۔ سوکر۔ سور۔ کوڑیار۔ کافر۔ جھوٹے ۔ بھوک۔ بھٹکتے ۔ بھؤبھؤہار۔ بھٹک بھٹک ۔ ماند پڑ جاتے ہیں ۔ درمت۔ بدعقلی سے ۔ درگیہہ۔ عدالت الہٰی (15)
ترجمہ:جھوٹ میں مگن انسانوں کو سور اور کتا کہتے ہیں۔وہ مایا (دنیاوی دولت اور طاقت) کی خاطر کتوں کی طرح بھونکنے سے روحانی طور پر بگڑ جاتے ہیں اور دنیاوی دولت اور طاقت کے پیچھے بھٹکنے سے جسمانی طور پر تھک جاتے ہیں۔ان کے دماغ اور جسم مایا (دنیاوی دولت اور طاقت) کی محبت میں مگن ہیں اور وہ ہمیشہ جھوٹ پر عمل کرتے ہیں۔ بُری عقل سے وہ خُدا کی بارگاہ میں ہار جاتے ہیں۔ ||15||
ਸਤਿਗੁਰੁ ਮਿਲੈ ਤ ਮਨੂਆ ਟੇਕੈ ॥ ਰਾਮ ਨਾਮੁ ਦੇ ਸਰਣਿ ਪਰੇਕੈ ॥ ਹਰਿ ਧਨੁ ਨਾਮੁ ਅਮੋਲਕੁ ਦੇਵੈ ਹਰਿ ਜਸੁ ਦਰਗਹ ਪਿਆਰਾ ਹੇ ॥੧੬॥
ستِگُرُ مِلےَ ت منوُیا ٹیکےَ ॥
رام نامُ دے سرنھِ پریکےَ ॥
ہرِ دھنُ نامُ امولکُ دیۄےَ ہرِ جسُ درگہ پِیارا ہے ॥੧੬॥
لفظی معنی:ٹیکے ۔ سہارا دیتا ہے ۔ سرن پریکے ۔ پناہگیر (16)
ترجمہ:اگر کوئی سچے گرو سے ملتا ہے، تو وہ کسی کے دماغ کو سکون دیتا ہے۔جو گرو کی پناہ میں آتا ہے، وہ اسے خدا کے نام سے نوازتا ہے۔گرو اسے خدا کے نام کی قیمتی دولت اور خدا کی تعریف کے الہی الفاظ سے نوازتا ہے۔ ان نعمتوں کی وجہ سے اسے خدا کی بارگاہ میں محبت اور عزت ملتی ہے۔ ||16||