Guru Granth Sahib Translation Project

Urdu Classical Page 1012

Page 1012

ਗੁਰ ਸੇਵਾ ਸਦਾ ਸੁਖੁ ਹੈ ਜਿਸ ਨੋ ਹੁਕਮੁ ਮਨਾਏ ॥੭॥
گُر سیۄا سدا سُکھُ ہےَ جِس نو ہُکمُ مناۓ ॥੭॥
لفظی معنی:گر ساگر انمرت سر ۔ مرشد آب حیات کا سمندر ہے مراد روحانی واخلاقی زندگی بنانے کا کارساز۔ نام پدارتھ امر ہے ۔ نام سچ ۔ حق وحقیقت نہ مٹنے والی صدیوی نعمت ہے ۔ ہروے ۔دل ۔ جگہ ۔ ذہن (7)
ترجمہ:گرو سے عقیدت ہمیشہ اندرونی سکون لاتی ہے، لیکن صرف وہی اس سے نوازتا ہے جسے گرو خدا کے حکم کی تعمیل کرنے کی ترغیب دیتا ہے۔ ||7||

ਸੁਇਨਾ ਰੁਪਾ ਸਭ ਧਾਤੁ ਹੈ ਮਾਟੀ ਰਲਿ ਜਾਈ ॥ ਬਿਨੁ ਨਾਵੈ ਨਾਲਿ ਨ ਚਲਈ ਸਤਿਗੁਰਿ ਬੂਝ ਬੁਝਾਈ ॥ ਨਾਨਕ ਨਾਮਿ ਰਤੇ ਸੇ ਨਿਰਮਲੇ ਸਾਚੈ ਰਹੇ ਸਮਾਈ ॥੮॥੫॥
سُئِنا رُپا سبھ دھاتُ ہےَ ماٹیِ رلِ جائیِ ॥
بِنُ ناۄےَ نالِ ن چلئیِ ستِگُرِ بوُجھ بُجھائیِ ॥
نانک نامِ رتے سے نِرملے ساچےَ رہے سمائیِ ॥੮॥੫॥
لفظی معنی:دھات۔ بھٹکنے والی ایشا۔ دور دہوپ ۔ بن ناوے ۔ا لہٰی نام کے بغیر ۔ نام رتے ۔ حقیقت پرست۔ حقیقت میں محو ومجذوب ۔ نرملے ۔ ساچے رہے سمائی ۔ صدیوی خدا میں محو ومجذوب رہتے ہیں۔
ترجمہ:تمام سونا، چاندی وغیرہ ایک وہم کا حصہ ہیں جو بالآخر خاک میں مل جاتے ہیں۔سچے گرو نے یہ علم (اپنے عقیدت مند کو) دیا ہے کہ خدا کے نام کے علاوہ، اس دنیا سے باہر کسی ے ساتھ کوئی چیز نہیں ہے۔اے نانک، وہ جو خدا کے نام کی محبت سے رنگے ہوئے ہیں، وہ واقعی پاک ہیں، اور وہ ابدی خدا میں ضم رہتے ہیں۔ ||8||5||

ਮਾਰੂ ਮਹਲਾ ੧ ॥ ਹੁਕਮੁ ਭਇਆ ਰਹਣਾ ਨਹੀ ਧੁਰਿ ਫਾਟੇ ਚੀਰੈ ॥ ਏਹੁ ਮਨੁ ਅਵਗਣਿ ਬਾਧਿਆ ਸਹੁ ਦੇਹ ਸਰੀਰੈ ॥ ਪੂਰੈ ਗੁਰਿ ਬਖਸਾਈਅਹਿ ਸਭਿ ਗੁਨਹ ਫਕੀਰੈ ॥੧॥
ماروُ مہلا ੧॥
ہُکمُ بھئِیا رہنھا نہیِ دھُرِ پھاٹے چیِرےَ ॥
ایہُ منُ اۄگنھِ بادھِیا سہُ دیہ سریِرےَ ॥
پوُرےَ گُرِ بکھسائیِئہِ سبھِ گُنہ پھکیِرےَ ॥੧॥
لفظی معنی:دھر ۔ خدا کی طرف سے ۔ پھاٹے چیرے ۔ پھٹی ہوئی چھٹی ۔ خط۔ اوگن بادھیا۔ بدیوں کا غلام ۔ سیہہ دیہہ سر پر ۔ جسم عذاب برداشت کرتا ہے ۔ گنیہہ فقیرے ۔ فقیر کے گناہ (1)
ترجمہ:جب بندے کو اس دنیا سے جانے کا حکم خدا ہو جاتا ہے تو وہ یہاں نہیں رہ سکتا۔(جب تک) یہ دماغ گناہوں میں جکڑا رہتا ہے، انسان کو جسمانی تکلیف ہوتی ہے۔جب کوئی عاجزی کے ساتھ بھکاری کی طرح خدا کے پاس آتا ہے تو کامل گرو کے ذریعے اس کے تمام گناہ معاف ہو جاتے ہیں۔ ||1||

ਕਿਉ ਰਹੀਐ ਉਠਿ ਚਲਣਾ ਬੁਝੁ ਸਬਦ ਬੀਚਾਰਾ ॥ ਜਿਸੁ ਤੂ ਮੇਲਹਿ ਸੋ ਮਿਲੈ ਧੁਰਿ ਹੁਕਮੁ ਅਪਾਰਾ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
کِءُ رہیِئےَ اُٹھِ چلنھا بُجھُ سبد بیِچارا ॥
جِسُ توُ میلہِ سو مِلےَ دھُرِ ہُکمُ اپارا ॥੧॥ رہاءُ ॥
لفظی معنی:بجھ سبد ۔ بچار۔ کلام کو سمجھ کر ۔ رہاؤ۔
ترجمہ:کوئی یہاں ہمیشہ کیسے رہ سکتا ہے؟ سب کو اس دنیا سے جانا ہے اس سوچ کو گرو کے کلام کے ذریعے سمجھنا چاہیے۔اے لامحدود خدا! آپ کے پہلے سے طے شدہ حکم کے مطابق، صرف وہی شخص آپ کو محسوس کرتا ہے، جسے آپ اپنے آپ کو متحد کرتے ہیں۔ ||1||توقف||

ਜਿਉ ਤੂ ਰਾਖਹਿ ਤਿਉ ਰਹਾ ਜੋ ਦੇਹਿ ਸੁ ਖਾਉ ॥ ਜਿਉ ਤੂ ਚਲਾਵਹਿ ਤਿਉ ਚਲਾ ਮੁਖਿ ਅੰਮ੍ਰਿਤ ਨਾਉ ॥ ਮੇਰੇ ਠਾਕੁਰ ਹਥਿ ਵਡਿਆਈਆ ਮੇਲਹਿ ਮਨਿ ਚਾਉ ॥੨॥
جِءُ توُ راکھہِ تِءُ رہا جو دیہِ سُ کھاءُ ॥
جِءُ توُ چلاۄہِ تِءُ چلا مُکھِ انّم٘رِت ناءُ ॥
میرے ٹھاکُر ہتھِ ۄڈِیائیِیا میلہِ منِ چاءُ ॥੨॥
لفظی معنی:جیؤ تو راکھیہہ۔ جیسے تیری رضا ہے ۔ تیو ۔ اس طرح سے ۔ مکھ انمرت ناؤ۔ منہ میں ہو ترا۔ آب حیات نام سچ حق وحقیقت ۔ میلہہ من چاؤ۔ میرے دلمیں یہ خوشی ہے کہ میرا ملاپ کرادے (2)
ترجمہ:اے خدا، مجھے برکت دے کہ میں جیوں جیسا آپ چاہتے ہیں، اور آپ کے بتائے ہوئے روحانی راستے پر چلوں۔میں اپنے آپ کو ویسا ہی چلا سکوں جیسا آپ مجھے چاہتے ہیں، اور میرے ہونٹوں پر خدا کے نام کا امرت ہو۔اے میرے مالک خدا، تمام جلال تیرے اختیار میں ہیں اور یہ میرے دل کی آرزو ہے کہ تو مجھے اپنے ساتھ ملا لے۔ ||2||

ਕੀਤਾ ਕਿਆ ਸਾਲਾਹੀਐ ਕਰਿ ਦੇਖੈ ਸੋਈ ॥ ਜਿਨਿ ਕੀਆ ਸੋ ਮਨਿ ਵਸੈ ਮੈ ਅਵਰੁ ਨ ਕੋਈ ॥ ਸੋ ਸਾਚਾ ਸਾਲਾਹੀਐ ਸਾਚੀ ਪਤਿ ਹੋਈ ॥੩॥
کیِتا کِیا سالاہیِئےَ کرِ دیکھےَ سوئیِ ॥
جِنِ کیِیا سو منِ ۄسےَ مےَ اۄرُ ن کوئیِ ॥
سو ساچا سالاہیِئےَ ساچیِ پتِ ہوئیِ ॥੩॥
لفظی معنی:کیتا کیا ہوا۔ پیدکیا ہوا۔ کر دیکھے سوئی ۔ پیدا کرکے نگرانی کرتا ہے ۔ ساچی پت۔ سچی صدیوی عزت۔ توقیر (3)
ترجمہ:ہم اس کی تعریف کیوں کریں جو خدا نے پیدا کیا ہے اور جسے وہ خود پیدا کرنے کے بعد اسے برقرار رکھتا ہے؟میرے ذہن میں صرف خدا ہی رہتا ہے جس نے سب کچھ بنایا ہے اور میرے لیے اس جیسا کوئی اور نہیں ہے۔ہمیں صرف ابدی خدا کی تعریف کرنی چاہئے، جس کی تعریف کرکے ہمیں حقیقی عزت نصیب ہوئی ہے۔ ||3||

ਪੰਡਿਤੁ ਪੜਿ ਨ ਪਹੁਚਈ ਬਹੁ ਆਲ ਜੰਜਾਲਾ ॥ ਪਾਪ ਪੁੰਨ ਦੁਇ ਸੰਗਮੇ ਖੁਧਿਆ ਜਮਕਾਲਾ ॥ ਵਿਛੋੜਾ ਭਉ ਵੀਸਰੈ ਪੂਰਾ ਰਖਵਾਲਾ ॥੪॥
پنّڈِتُ پڑِ ن پہُچئیِ بہُ آل جنّجالا ॥
پاپ پُنّن دُءِ سنّگمے کھُدھِیا جمکالا ॥
ۄِچھوڑا بھءُ ۄیِسرےَ پوُرا رکھۄالا ॥੪॥
لفظی معنی:آل جنجالا ۔ مخمسے ۔ الجنیں ۔ پاپ پن ۔ گناہ و ثواب ۔ سنگمے ۔ ساتھ ۔ کھدیا ۔ بھوک ۔ جمکا۔ روحانی موت (4)
ترجمہ: (مذہبی کتابیں جیسے وید وغیرہ) پڑھنے سے بھی پنڈت کو خدا کا ادراک نہیں ہوتا، کیونکہ وہ پھر بھی دنیاوی الجھنوں میں پڑا رہتا ہے۔برائی اور نیکی کے خیالوں میں رہنے سے وہ دوغلے پن میں رہتا ہے اور دنیاوی آسودگی کی بھوک اور موت کا خوف وہیں رہتا ہے۔وہ شخص جس کا نجات دہندہ کامل خدا خود ہے، اس سے جدائی کے درد اور موت کے خوف سے بچ جاتا ہے۔ ||4||

ਜਿਨ ਕੀ ਲੇਖੈ ਪਤਿ ਪਵੈ ਸੇ ਪੂਰੇ ਭਾਈ ॥ ਪੂਰੇ ਪੂਰੀ ਮਤਿ ਹੈ ਸਚੀ ਵਡਿਆਈ ॥ ਦੇਦੇ ਤੋਟਿ ਨ ਆਵਈ ਲੈ ਲੈ ਥਕਿ ਪਾਈ ॥੫॥
جِن کیِ لیکھےَ پتِ پۄےَ سے پوُرے بھائیِ ॥
پوُرے پوُریِ متِ ہےَ سچیِ ۄڈِیائیِ ॥
دیدے توٹِ ن آۄئیِ لےَ لےَ تھکِ پائیِ ॥੫॥
لفظی معنی:پت۔ عزت ۔ لیکھے ۔ حساب ۔ پورے ۔ کامل۔ پوری ست ۔ مکمل سمجھ ۔ ٹوٹ ۔ کمی (5)
ترجمہ:اے میرے دوست، کامل وہی ہیں، جنہیں ان کے اعمال کا حساب ہو جانے پر عزت ملتی ہے۔ایسے کامل انسان کی عقل کامل ہوتی ہے اور وہ حقیقی شان پاتا ہے۔خدا کی طرف سے تحفے کبھی کم نہیں ہوتے یہاں تک کہ جب وصول کرنے والے ان کو حاصل کرتے ہوئے تھک جائیں۔ ||5||

ਖਾਰ ਸਮੁਦ੍ਰੁ ਢੰਢੋਲੀਐ ਇਕੁ ਮਣੀਆ ਪਾਵੈ ॥ ਦੁਇ ਦਿਨ ਚਾਰਿ ਸੁਹਾਵਣਾ ਮਾਟੀ ਤਿਸੁ ਖਾਵੈ ॥ ਗੁਰੁ ਸਾਗਰੁ ਸਤਿ ਸੇਵੀਐ ਦੇ ਤੋਟਿ ਨ ਆਵੈ ॥੬॥
کھار سمُد٘رُ ڈھنّڈھولیِئےَ اِکُ منھیِیا پاۄےَ ॥
دُءِ دِن چارِ سُہاۄنھا ماٹیِ تِسُ کھاۄےَ ॥
گُرُ ساگرُ ستِ سیۄیِئےَ دے توٹِ ن آۄےَ ॥੬॥
لفظی معنی:بھاون ۔ چہیتے ۔ پیارے ۔ محبوب ۔ کھار ۔ سمندر ۔ ڈھنڈلئے ۔ کھارے سمندر کی تلاش کریں ۔ منیا ۔ موتی ۔ سہاونا۔ سوہنا۔ گر ساگر۔ مرشد جو سمندر کی مانند ہے ۔ ست ۔ سچ (6)
ترجمہ:اگر کوئی شخص نمکین سمندر کو تلاش کرے تو اسے ایک ہیرا مل جائے گا،وہ زیور صرف ایک محدود وقت کے لیے خوبصورت نظر آتا ہے لیکن آخر کار اپنی قدر کھو دیتا ہے، کیونکہاسے خاک سے کھا جاتا ہے۔لیکن اگر ہم گرو، سچائی کے سمندر کی تعلیمات پر عمل کریں، تو گرو ہمیں خدا کے نام کی اتنی دولت سے نوازتا ہے کہ اس میں کبھی کمی نہیں آتی۔ ||6||

ਮੇਰੇ ਪ੍ਰਭ ਭਾਵਨਿ ਸੇ ਊਜਲੇ ਸਭ ਮੈਲੁ ਭਰੀਜੈ ॥ ਮੈਲਾ ਊਜਲੁ ਤਾ ਥੀਐ ਪਾਰਸ ਸੰਗਿ ਭੀਜੈ ॥ ਵੰਨੀ ਸਾਚੇ ਲਾਲ ਕੀ ਕਿਨਿ ਕੀਮਤਿ ਕੀਜੈ ॥੭॥
میرے پ٘ربھ بھاۄنِ سے اوُجلے سبھ میَلُ بھریِجےَ ॥
میَلا اوُجلُ تا تھیِئےَ پارس سنّگِ بھیِجےَ ॥
ۄنّنیِ ساچے لال کیِ کِنِ کیِمتِ کیِجےَ ॥੭॥
لفظی معنی:اجلے ۔ پاک ۔ میل بھریجے ۔ ناپاک ۔ پارس ۔ سنگ بھیجے ۔ اگر نیکوں ۔ پارساؤں کی صحبت و قربت حاصل ہو جائے ۔ دتی ۔ ونگی ۔ قسم ۔ رنگ ۔ قیمت ۔ قدرشناسی (7)
ترجمہ:صرف وہی لوگ پاک ہیں جو میرے خدا کو پیارے لگتے ہیں۔ باقی ساری دنیا دنیوی لگاؤ کی غلاظت سے بھری ہوئی ہے۔گناہوں سے آلودہ شخص فلسفی کے پتھر جیسے گرو سے مل کر، اور خدا کے نام میں بھیگنے سے ہی پاک ہوتا ہے۔اس کے چہرے پر نام کی ایسی چمک ہے کہ اس کی قدر بیان نہیں کی جا سکتی۔ ||7||

ਭੇਖੀ ਹਾਥ ਨ ਲਭਈ ਤੀਰਥਿ ਨਹੀ ਦਾਨੇ ॥ ਪੂਛਉ ਬੇਦ ਪੜੰਤਿਆ ਮੂਠੀ ਵਿਣੁ ਮਾਨੇ ॥ ਨਾਨਕ ਕੀਮਤਿ ਸੋ ਕਰੇ ਪੂਰਾ ਗੁਰੁ ਗਿਆਨੇ ॥੮॥੬॥
بھیکھیِ ہاتھ ن لبھئیِ تیِرتھِ نہیِ دانے ॥
پوُچھءُ بید پڑنّتِیا موُٹھیِ ۄِنھُ مانے ॥
نانک کیِمتِ سو کرے پوُرا گُرُ گِیانے ॥੮॥੬॥
لفظی معنی:بھیکھی ۔ بھیس ۔ بیرونی دکھاوا۔ ہاتھ ۔ منزل ۔ مقصد۔ تیرتھ دانے ۔ خیرا و زیارت ۔ موٹھی ۔ دہوکا کھایا۔ بن مانے ۔ بغیر الہٰی نام دلمیں بسانے مراد سچ حق وحقیقت پر عمل کرنے اوردلمیں بسانے اور ذہن نشین کرنے کے ۔ پورا گر ۔ گیانے ۔ کامل علم مرشد۔
ترجمہ:لیکن، کسی بھی مقدس لباس کو اپنانے، یا زیارت کے مزاروں پر غسل کرنے اور چندہ دینے سے، کوئی اس جواہر نام کو تلاش نہیں کر سکتا۔جب میں وید پڑھنے والوں سے پوچھتا ہوں تو مجھے معلوم ہوتا ہے کہ خدا کے نام میں ڈوبے بغیر ساری دنیا کو مایا (دنیاوی دولت اور طاقت) کی محبت میں دھوکہ دیا جا رہا ہے۔اے نانک، صرف وہی شخص نام کی قدر کو سمجھتا ہے، جو کامل گرو سے ملا ہو، اور گرو سے حاصل ہونے والی حکمت کے ذریعے پیار سے خدا کے نام کو یاد کر رہا ہو۔ ||8||6||

ਮਾਰੂ ਮਹਲਾ ੧ ॥ ਮਨਮੁਖੁ ਲਹਰਿ ਘਰੁ ਤਜਿ ਵਿਗੂਚੈ ਅਵਰਾ ਕੇ ਘਰ ਹੇਰੈ ॥ ਗ੍ਰਿਹ ਧਰਮੁ ਗਵਾਏ ਸਤਿਗੁਰੁ ਨ ਭੇਟੈ ਦੁਰਮਤਿ ਘੂਮਨ ਘੇਰੈ ॥
ماروُ مہلا ੧॥
منمُکھُ لہرِ گھرُ تجِ ۄِگوُچےَ اۄرا کے گھر ہیرےَ ॥
گ٘رِہ دھرمُ گۄاۓ ستِگُرُ ن بھیٹےَ دُرمتِ گھوُمن گھیرےَ ॥
ترجمہ:جذبات میں آکر، ایک خود پسند شخص اپنے گھر کو چھوڑ دیتا ہے اور برباد ہو جاتا ہے۔ پھر اپنی ضروریات کی تکمیل کے لیے دوسروں کی طرف دیکھتا ہے۔وہ ایک گھر بار والے کے طور پر اپنے فرض کو ترک کر دیتا ہے اور ایسا کرنے سے، سچے گرو سے نہیں ملتا، اور اپنی بری ذہنیت میں پھنسا رہتا ہے۔

ਦਿਸੰਤਰੁ ਭਵੈ ਪਾਠ ਪੜਿ ਥਾਕਾ ਤ੍ਰਿਸਨਾ ਹੋਇ ਵਧੇਰੈ ॥ ਕਾਚੀ ਪਿੰਡੀ ਸਬਦੁ ਨ ਚੀਨੈ ਉਦਰੁ ਭਰੈ ਜੈਸੇ ਢੋਰੈ ॥੧॥
دِسنّترُ بھۄےَ پاٹھ پڑِ تھاکا ت٘رِسنا ہوءِ ۄدھیرےَ ॥
کاچیِ پِنّڈیِ سبدُ ن چیِنےَ اُدرُ بھرےَ جیَسے ڈھورےَ ॥੧॥
لفظی معنی:منمکھ لہر گھرتج ۔ خودی پسند ۔ جوش میں آکر گھر چھوڑ دیتا ہے ۔ وگوچے ۔ ذلیل و خؤار ہوت اہے ۔ گریہہ دھرم گوائے ۔ خانہ داری کا فرض چھوڑ کر ۔ درمت گھمن گھیرے ۔ بدیؤں کے بھنور میں پھنس جاتا ہے ۔ دسنتر بھولے ۔ ویس دیس بھٹکتا ہے ۔ (مذہبی کتابوں کا مطالعہ ) پاٹھ پڑھے مکھ جھوٹھو بوئے نگرے کی مت اوہے ۔ مذہبی کتابوں کا مطالعہ تو کرتا ہے مگر جھوٹ بولتا ہے ایسی سمجھ بے مرشد کی ہے ۔ ترشنا ہوئے دوھیرے ۔ دولت کا لالچ بڑھتا ہے ۔ کا چی پنڈی ۔ خام جسم مراد ختم ہوجانیوالا ہے ۔ سبد نہ چینے ۔ کلام پر غور نہیں کرتا۔ ادر۔ پیٹ۔ ڈہورے ۔ حیوان (1) ۔
ترجمہ:وہ پردیس میں گھومتا پھرتا ہے، صحیفے پڑھتے پڑھتے تھک جاتا ہے، لیکن اس کی دنیاوی خواہشات بڑھتی رہتی ہیں۔اپنی بری ذہنیت کی وجہ سے، وہ گرو کے کلام پر غور نہیں کرتا اور درندوں کی طرح اپنا پیٹ بھرتا ہے۔ ||1||

ਬਾਬਾ ਐਸੀ ਰਵਤ ਰਵੈ ਸੰਨਿਆਸੀ ॥ ਗੁਰ ਕੈ ਸਬਦਿ ਏਕ ਲਿਵ ਲਾਗੀ ਤੇਰੈ ਨਾਮਿ ਰਤੇ ਤ੍ਰਿਪਤਾਸੀ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
بابا ایَسیِ رۄت رۄےَ سنّنِیاسیِ ॥
گُر کےَ سبدِ ایک لِۄ لاگیِ تیرےَ نامِ رتے ت٘رِپتاسیِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
لفظی معنی:روٹ ۔ ڑہنی ۔ زندگی گذارے ۔ گر کے سبد۔ کلام مرشد ۔ یو۔ محبت۔ ذہن نشین ۔ ایک ۔ واحد ۔ نام رتے ۔ الہٰی نام ۔ سچ حق وحقیقت میں محو ومجذوب ۔ ترپتاسی ۔ تسکین ۔ رہاؤ۔
ترجمہ:اے خدا ایک سچے سنیاسی کو ایسی زندگی گزارنی چاہیے کہ،گرو کے کلام کے ذریعے، اس کا ذہن صرف خدا کے ساتھ جڑا رہ سکتا ہے اور خدا کے نام سے لبریز ہو کر، وہ مکمل طور پر مطمئن محسوس کر سکتا ہے۔ ||1||توقف||

ਘੋਲੀ ਗੇਰੂ ਰੰਗੁ ਚੜਾਇਆ ਵਸਤ੍ਰ ਭੇਖ ਭੇਖਾਰੀ ॥ ਕਾਪੜ ਫਾਰਿ ਬਨਾਈ ਖਿੰਥਾ ਝੋਲੀ ਮਾਇਆਧਾਰੀ ॥
گھولیِ گیروُ رنّگُ چڑائِیا ۄست٘ر بھیکھ بھیکھاریِ ॥
کاپڑ پھارِ بنائیِ کھِنّتھا جھولیِ مائِیادھاریِ ॥
ترجمہ:ایک خود پسند شخص گیرو (سرخ مٹی) ملاتا ہے، اپنے کپڑوں کو رنگتا ہے اور بھکاری کا لباس زیب تن کرتا ہے۔کچھ کپڑا پھاڑ کر، وہ کھانا اور عطیات جمع کرنے کے لیے ایک پیچ دار کوٹ اور ایک جھالی بناتا ہے۔

ਘਰਿ ਘਰਿ ਮਾਗੈ ਜਗੁ ਪਰਬੋਧੈ ਮਨਿ ਅੰਧੈ ਪਤਿ ਹਾਰੀ ॥ ਭਰਮਿ ਭੁਲਾਣਾ ਸਬਦੁ ਨ ਚੀਨੈ ਜੂਐ ਬਾਜੀ ਹਾਰੀ ॥੨॥
گھرِ گھرِ ماگےَ جگُ پربودھےَ منِ انّدھےَ پتِ ہاریِ ॥
بھرمِ بھُلانھا سبدُ ن چیِنےَ جوُئےَ باجیِ ہاریِ ॥੨॥
لفظی معنی:وستر ۔پکٹرے ۔ بھیکھ ۔ پہراوا۔ بھیکھاری ۔ بھکاریوں کا ۔ کھنتھا ۔ جھولی ۔ مایا دھاری ۔ روپیہ ۔ پیسا ۔ دالنے کے لئے ۔ پر بودھے ۔ واعظ و نصیحت کرتا ہے ۔ من اندھے پت ہاری ۔ نا عاقبت اندیش نے عزت گنوائی ۔ بھرم۔ وہم و گمان ۔ بھلانا۔ گمراہی ۔ سبد نہ چینے ۔ کلام پر غور و خوض نہیں کرتا۔ جوئے بازی ہاری ۔ جوئے کے کھیل میں زندگی برباد کر دی (2)
ترجمہ:وہ گھر گھر جا کر بھیک مانگتا ہے اور دنیا کو مذہب کے بارے میں بیان دیتا ہے۔ لیکن خود روحانی طور پر جاہل ہو کر اپنی عزت کھو بیٹھتا ہے۔شک میں گم ہو کر، وہ گرو کے کلام پر غور نہیں کرتا اور اپنے مقصد کو حاصل کیے بغیر زندگی کے کھیل کو کھو دیتا ہے۔ ||2||

© 2017 SGGS ONLINE
error: Content is protected !!
Scroll to Top