Guru Granth Sahib Translation Project

Urdu Classical Page 1011

Page 1009

ਗੁਰ ਪੂਰੇ ਸਾਬਾਸਿ ਹੈ ਕਾਟੈ ਮਨ ਪੀਰਾ ॥੨॥
گُر پوُرے ساباسِ ہےَ کاٹےَ من پیِرا ॥੨॥
لفظی معنی:چاکری ۔ خدمتگاری ۔ گوے ۔ غلام۔ میرا۔ مالک۔ گرجچنی ۔ کلام مرشد۔ سبد من دھیر۔ کلام سے دل کو تسکین و راحت ملی من پیرا۔ دلی درد (2)
ترجمہ:کامل مرشد کو تحسین و آفرین ہے جو درد دل مٹاتا ہے (2)

ਲਾਲਾ ਗੋਲਾ ਧਣੀ ਕੋ ਕਿਆ ਕਹਉ ਵਡਿਆਈਐ ॥ ਭਾਣੈ ਬਖਸੇ ਪੂਰਾ ਧਣੀ ਸਚੁ ਕਾਰ ਕਮਾਈਐ ॥ ਵਿਛੁੜਿਆ ਕਉ ਮੇਲਿ ਲਏ ਗੁਰ ਕਉ ਬਲਿ ਜਾਈਐ ॥੩॥
لالا گولا دھنھیِ کو کِیا کہءُ ۄڈِیائیِئےَ ॥
بھانھےَ بکھسے پوُرا دھنھیِ سچُ کار کمائیِئےَ ॥
ۄِچھُڑِیا کءُ میلِ لۓ گُر کءُ بلِ جائیِئےَ ॥੩॥
لفظی معنی:دھنی ۔ مالک ۔ بھانے ۔ اپنی رضا سے ۔ پورا دھنی ۔ کامل مالک ۔ سچ کار۔ سچے اعمال وچھڑیا۔ جدا ہوئے ہوئے کو۔ بل ۔ قربان (3)
ترجمہ:جو اپنے آقا مالک خدا کا غلام و خدمتگا ر ہو جاتا ہے اسکی کیا عظمت بیان گروں ۔ خدا جو ہر طرح سے کامل ہر طرح کی قوتوں کا مالک با توفیق ہے اپنی رضا و آزاد مرضی سے سچے اعمال دکار کی بخشش کرتا ہے ۔ ایسے مرشد پر قربان ہو ں۔ جومنکر کو ملاپ کراتا ہے (3)

ਲਾਲੇ ਗੋਲੇ ਮਤਿ ਖਰੀ ਗੁਰ ਕੀ ਮਤਿ ਨੀਕੀ ॥ ਸਾਚੀ ਸੁਰਤਿ ਸੁਹਾਵਣੀ ਮਨਮੁਖ ਮਤਿ ਫੀਕੀ ॥ ਮਨੁ ਤਨੁ ਤੇਰਾ ਤੂ ਪ੍ਰਭੂ ਸਚੁ ਧੀਰਕ ਧੁਰ ਕੀ ॥੪॥
لالے گولے متِ کھریِ گُر کیِ متِ نیِکیِ ॥
ساچیِ سُرتِ سُہاۄنھیِ منمُکھ متِ پھیِکیِ ॥
منُ تنُ تیرا توُ پ٘ربھوُ سچُ دھیِرک دھُر کیِ ॥੪॥
لفظی معنی:کھری ۔ نیک۔ نیکی ۔ اچھی ۔ ساچی سرت۔ سچی ہوش ۔ سمجھ ۔ پھیکی ۔ بدمزہ ۔ سچ دھیرک دھر کی ۔ حقیقت پہلے سے ہی تکسین و راحت دینے والا ہے (4)
ترجمہ:مرشد سے سبق وواعظ سے نیک صلاح پاکر باہوش با عقل و شعور ہوجا تا ہے ۔ حقیقی عقل و ہوش نیک اوراچھی ہے ۔ جبکہ خودی پسند مرید من کی عقل و ہوش بیکار اور بد مزہ ہوتی ہے ۔ اے خدا یہ دل و جان تیرا ہے تو صدیوی ہے تو ہی آغاز عالم سے جاندروں کو آسرا بخشنے والا ہے (4)

ਸਾਚੈ ਬੈਸਣੁ ਉਠਣਾ ਸਚੁ ਭੋਜਨੁ ਭਾਖਿਆ ॥ ਚਿਤਿ ਸਚੈ ਵਿਤੋ ਸਚਾ ਸਾਚਾ ਰਸੁ ਚਾਖਿਆ ॥ ਸਾਚੈ ਘਰਿ ਸਾਚੈ ਰਖੇ ਗੁਰ ਬਚਨਿ ਸੁਭਾਖਿਆ ॥੫॥
ساچےَ بیَسنھُ اُٹھنھا سچُ بھوجنُ بھاکھِیا ॥
چِتِ سچےَ ۄِتو سچا ساچا رسُ چاکھِیا ॥
ساچےَ گھرِ ساچےَ رکھے گُر بچنِ سُبھاکھِیا ॥੫॥
لفظی معنی:ساچے بیسن اُٹھنا سچی صحبت و قربت ۔ سچ بھوجن بھاکھیا۔ حقیقت ہی اسکا کھانااور بھولنا ہے ۔ وتو ۔ دولت ۔ چت ۔ ساچے وتو ۔ دلمیں سچی دولت ۔ سچا ۔ خڈا۔ ساچارس ۔ سچا لطف۔ چاکھیا۔ لیا۔ ساچے گھر۔ سڈیوی سچے گھر ۔ ساچے رکھے ۔ سچا صدیوی خدا رکھتا ہے ۔ گربچن سبھاکھیا۔ سبق و کلام رمشد سے ۔ اچھی بولی بولتا ہے (5)
ترجمہ:الہٰی یادوریاض ہی خادم خدا کی نشتگاہ ہے اور یہی ہے اسکا چال چلن سچ و حقیقت ہی اسکا کھانا اور خوراک اور سچ و حقیقت ہی اسکی بول چال ۔ اسکے دلمیں حقیقت اور سچ بستا ہے اور حقیقت اور سچ ہی اسکا سرمایہ ہے اسی سچے لطف کا وہ سچا مزہ لیتا ہے ۔ حقیقت سچ جو خد اکی جائے مسکین ہے خدا اسکا محافظ بنتا ہے کلام مرشد سے اسکی حمدوثناہ کرتا ہے (5)

ਮਨਮੁਖ ਕਉ ਆਲਸੁ ਘਣੋ ਫਾਥੇ ਓਜਾੜੀ ॥ ਫਾਥਾ ਚੁਗੈ ਨਿਤ ਚੋਗੜੀ ਲਗਿ ਬੰਧੁ ਵਿਗਾੜੀ ॥ ਗੁਰ ਪਰਸਾਦੀ ਮੁਕਤੁ ਹੋਇ ਸਾਚੇ ਨਿਜ ਤਾੜੀ ॥੬॥
منمُکھ کءُ آلسُ گھنھو پھاتھے اوجاڑیِ ॥
پھاتھا چُگےَ نِت چوگڑیِ لگِ بنّدھُ ۄِگاڑیِ ॥
گُر پرسادیِ مُکتُ ہوءِ ساچے نِج تاڑیِ ॥੬॥
لفظی معنی:آلس۔ سستی ۔ غفلت۔ پھاتھے ۔ پھندے میں۔ اُجاڑی ۔ برباد ہوتا ہے ۔ پھاتھا ۔ پھنسا ہوا۔ چگے ۔ نت چوگڑی ۔ بد اعمال ہر روز کرتا ہے ۔ لگ ۔ مصروف ۔ بندھ وگاڑی ۔ رشتے خزاب کرتا ہے ۔ ساچے تج تاڑی ۔ اپنا دھان صدیوی سچے حقیقت میں دھیان دیکر (6)
ترجمہ:مرید من بہت غفلت اور سستی کرتا ہے ۔ اور دل کی سنسان میں گرفتار رہتا ہے ۔ دنیاوی دولت کی محبت میں ہر روز بدکاریاں کرتا ہے اور اس مصروفیت میں سچ حق و حقیقت الہٰی نام سے اپنے سمبندھ اور رشتے خراب ہو جاتے ہیں ۔ بگڑجاتے ہیں۔ رحمت مرشد سے نجات پاتا ہے سچے صدیوی خدا میں اپنا دھیان مرکوز کرنیپر (6)

ਅਨਹਤਿ ਲਾਲਾ ਬੇਧਿਆ ਪ੍ਰਭ ਹੇਤਿ ਪਿਆਰੀ ॥ ਬਿਨੁ ਸਾਚੇ ਜੀਉ ਜਲਿ ਬਲਉ ਝੂਠੇ ਵੇਕਾਰੀ ॥ ਬਾਦਿ ਕਾਰਾ ਸਭਿ ਛੋਡੀਆ ਸਾਚੀ ਤਰੁ ਤਾਰੀ ॥੭॥
انہتِ لالا بیدھِیا پ٘ربھ ہیتِ پِیاریِ ॥
بِنُ ساچے جیِءُ جلِ بلءُ جھوُٹھے ۄیکاریِ ॥
بادِ کارا سبھِ چھوڈیِیا ساچیِ ترُ تاریِ ॥੭॥
لفظی معنی:انحت ۔ لگاتار ۔ پربھ ۔ ہیت ۔ سچ محبت۔ بن ساچے ۔ بغیر سچے صدیوی خدا کے ۔ جیؤ ۔روح ۔ جل بلؤ۔ عذاب پاتی ہے ۔ بادکار ۔ فضول کام ۔ ساچی تر تاری ۔ حقیقت اپنا (7)
ترجمہ:خادم خدا لگاتار اپنے خدا کی محبت میں محو ومجذوب رہتا ہے بغیر سچے خدا کے جو صدیوی ہے فضول اور جھوٹ میں روح جلی رہتی ہے ۔ اے انسان فضول کام چھوڑ کر حقیقت پرست ہو جا اور سچی اور حقیقی زندگی گذار (7)

ਜਿਨੀ ਨਾਮੁ ਵਿਸਾਰਿਆ ਤਿਨਾ ਠਉਰ ਨ ਠਾਉ ॥ ਲਾਲੈ ਲਾਲਚੁ ਤਿਆਗਿਆ ਪਾਇਆ ਹਰਿ ਨਾਉ ॥ ਤੂ ਬਖਸਹਿ ਤਾ ਮੇਲਿ ਲੈਹਿ ਨਾਨਕ ਬਲਿ ਜਾਉ ॥੮॥੪॥
جِنیِ نامُ ۄِسارِیا تِنا ٹھئُر ن ٹھاءُ ॥
لالےَ لالچُ تِیاگِیا پائِیا ہرِ ناءُ ॥
توُ بکھسہِ تا میلِ لیَہِ نانک بلِ جاءُ ॥੮॥੪॥
لفظی معنی:تھوڑ۔ ٹھکانہ ۔ ٹھاؤ۔ جگہ ۔ لائے ۔ خدمتگار۔ تیاگیا۔ چھوڑ دیا۔ بل ۔ صدقے ۔ قربان ۔
ترجمہ:جنہوں نے الہٰی نام سچ حق و حقیقت کو بھلا دیا ۔ انہیں کہیں ٹھکانہ نہیں ملتاخادم خدا لالچ چھوڑ کر الہٰی نام پاتا ہے اے خدا اگر تو کرم فرمائی کرے تو ملاپ حاصل ہوتا ہے نانک قربان ہے تجھ پر ۔

ਮਾਰੂ ਮਹਲਾ ੧ ॥ ਲਾਲੈ ਗਾਰਬੁ ਛੋਡਿਆ ਗੁਰ ਕੈ ਭੈ ਸਹਜਿ ਸੁਭਾਈ ॥ ਲਾਲੈ ਖਸਮੁ ਪਛਾਣਿਆ ਵਡੀ ਵਡਿਆਈ ॥ ਖਸਮਿ ਮਿਲਿਐ ਸੁਖੁ ਪਾਇਆ ਕੀਮਤਿ ਕਹਣੁ ਨ ਜਾਈ ॥੧॥
ماروُ مہلا ੧॥
لالےَ گاربُ چھوڈِیا گُر کےَ بھےَ سہجِ سُبھائیِ ॥
لالےَ کھسمُ پچھانھِیا ۄڈیِ ۄڈِیائیِ ॥
کھسمِ مِلِئےَ سُکھُ پائِیا کیِمتِ کہنھُ ن جائیِ ॥੧॥
لفظی معنی:گاربھ ۔ غرور ۔ گرکے بھے ۔ خوف مرشد۔ سہج سبھائے ۔ ذہنی سکونیا ستقلال مزاج ہونے کی وجہ سے ۔ خصم پچھانیا ۔ مالک کی پہچان کی ۔ وڈی وڈیائی ۔ بلند عظمت۔
ترجمہ:خدا کا سچا عقیدت مند وہ ہے جس نے اپنی انا کو چھوڑ دیا اور گرو کے خوف اور احترام کے تحت، روحانی استحکام کی حالت میں رہتا ہے۔قیدت مند نے آقا خدا کا ادراک کر لیا ہے جس کی وجہ سے اسے بڑی شان ملی ہے۔آقا خدا سے مل کر اس کو ایسا باطنی سکون ملا ہے جس کی قیمت بیان سے باہر ہے۔ ||1||

ਲਾਲਾ ਗੋਲਾ ਖਸਮ ਕਾ ਖਸਮੈ ਵਡਿਆਈ ॥ ਗੁਰ ਪਰਸਾਦੀ ਉਬਰੇ ਹਰਿ ਕੀ ਸਰਣਾਈ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
لالا گولا کھسم کا کھسمےَ ۄڈِیائیِ ॥
گُر پرسادیِ اُبرے ہرِ کیِ سرنھائیِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
لفظی معنی:خصمے وڈیائی ۔ مالک ۔ مراد خدا کی عظمت و حشمت ۔ اُبھرے ۔ کامیابی حاصل کی ۔ سرنائی ۔ زیر پناہ۔
ترجمہ:جو آقا خدا کا سچا بندہ بن جاتا ہے، وہ ہمیشہ اس کی تعریف کرتا رہتا ہے۔وہ لوگ جو گرو کی مہربانی سے خدا کی پناہ میں آئے ہیں وہ برائیوں کے دنیاوی سمندر سے پار ہو گئے ہیں۔ ||1||توقف||

ਲਾਲੇ ਨੋ ਸਿਰਿ ਕਾਰ ਹੈ ਧੁਰਿ ਖਸਮਿ ਫੁਰਮਾਈ ॥ ਲਾਲੈ ਹੁਕਮੁ ਪਛਾਣਿਆ ਸਦਾ ਰਹੈ ਰਜਾਈ ॥ ਆਪੇ ਮੀਰਾ ਬਖਸਿ ਲਏ ਵਡੀ ਵਡਿਆਈ ॥੨॥
لالے نو سِرِ کار ہےَ دھُرِ کھسمِ پھُرمائیِ ॥
لالےَ ہُکمُ پچھانھِیا سدا رہےَ رجائیِ ॥
آپے میِرا بکھسِ لۓ ۄڈیِ ۄڈِیائیِ ॥੨॥
لفظی معنی:رجائی۔ رضائی ۔ زیر رضا ۔فرمان ۔ میرا ۔ مالک (2)
ترجمہ:آقا خدا نے شروع ہی سے اپنے بندوں کے لیے اپنی مرضی کی تعمیل کرنے کا حکم جاری کیا ہے۔اس لیے بندہ خدا کے حکم کو پہچانتا ہے، اور ہمیشہ اس کی مرضی کے تابع ہوجاتا ہے۔مالک خدا خود رحم کرتا ہے اور اسے بڑی شان سے نوازتا ہے۔ ||2||

ਆਪਿ ਸਚਾ ਸਭੁ ਸਚੁ ਹੈ ਗੁਰ ਸਬਦਿ ਬੁਝਾਈ ॥ ਤੇਰੀ ਸੇਵਾ ਸੋ ਕਰੇ ਜਿਸ ਨੋ ਲੈਹਿ ਤੂ ਲਾਈ ॥ ਬਿਨੁ ਸੇਵਾ ਕਿਨੈ ਨ ਪਾਇਆ ਦੂਜੈ ਭਰਮਿ ਖੁਆਈ ॥੩॥
آپِ سچا سبھُ سچُ ہےَ گُر سبدِ بُجھائیِ ॥
تیریِ سیۄا سو کرے جِس نو لیَہِ توُ لائیِ ॥
بِنُ سیۄا کِنےَ ن پائِیا دوُجےَ بھرمِ کھُیائیِ ॥੩॥
لفظی معنی:سچا۔ صدیوی ۔ سچ ۔ مستقل ۔ گر سبد بجھائی ۔ کلام مرشد نے سمجائیا ہے ۔ لیہہ تو لائی جسے تو نے عشق پیدا کیا ہے محبت میں لگائیا ہے ۔ دوجے بھرم کھوائی ۔ جو بھٹکن میں گمراہ ہو جاتے ہیں (3)
ترجمہ:اے خدا، گرو کے کلام کے ذریعے، آپ نے یہ علم دیا ہے کہ آپ خود ابدی ہیں اور سچی آپ کی وسعت ہے۔صرف وہی تیرا دھیان کرتا ہے، جسے تو خود اس سے جوڑتا ہے۔آپ کو یادکیے بغیر کسی نے آپ کو کبھی نہیں پہچانا ہے۔ آپ کو یاد کیے بغیر دوغلے پن میں گم رہتا ہے۔ ||3||

ਸੋ ਕਿਉ ਮਨਹੁ ਵਿਸਾਰੀਐ ਨਿਤ ਦੇਵੈ ਚੜੈ ਸਵਾਇਆ ॥ ਜੀਉ ਪਿੰਡੁ ਸਭੁ ਤਿਸ ਦਾ ਸਾਹੁ ਤਿਨੈ ਵਿਚਿ ਪਾਇਆ ॥ ਜਾ ਕ੍ਰਿਪਾ ਕਰੇ ਤਾ ਸੇਵੀਐ ਸੇਵਿ ਸਚਿ ਸਮਾਇਆ ॥੪॥
سو کِءُ منہُ ۄِساریِئےَ نِت دیۄےَ چڑےَ سۄائِیا ॥
جیِءُ پِنّڈُ سبھُ تِس دا ساہُ تِنےَ ۄِچِ پائِیا ॥
جا ک٘رِپا کرے تا سیۄیِئےَ سیۄِ سچِ سمائِیا ॥੪॥
لفظی معنی:نت دیوے ۔ ہرروز دیتا ہے ۔ چڑھے سوائیا ۔ ہراگلے روز اسمیں اضافہ کرتا ہے ساہ سانس۔ تنے اسمیں۔ سیویئےخدمت کریں۔ سیو۔ خدمت کرکے سچ سمائیا ۔ خدا میں محوومجذوب ہوا۔ (4)
ترجمہ:ہم اپنے ذہن سے خُدا کو کیوں بھول جائیں، جو ہمیں تحفوں سے نوازتا ہے جو روز بروز بڑھتے جاتے ہیں؟ہمارا جسم اور روح خدا کا ہے اور اسی نے اس میں سانس ڈالی ہے۔لیکن یہتبہیہوتا ہے جب خُدا اپنی رحمت ظاہر کرتا ہے کہ ہم پیار سے اُس کو یاد کرتے ہیں، اور یاد کرنے سے ہم اُس میں ضم ہو جاتے ہیں۔ ||4||

ਲਾਲਾ ਸੋ ਜੀਵਤੁ ਮਰੈ ਮਰਿ ਵਿਚਹੁ ਆਪੁ ਗਵਾਏ ॥ ਬੰਧਨ ਤੂਟਹਿ ਮੁਕਤਿ ਹੋਇ ਤ੍ਰਿਸਨਾ ਅਗਨਿ ਬੁਝਾਏ ॥ ਸਭ ਮਹਿ ਨਾਮੁ ਨਿਧਾਨੁ ਹੈ ਗੁਰਮੁਖਿ ਕੋ ਪਾਏ ॥੫॥
لالا سو جیِۄتُ مرےَ مرِ ۄِچہُ آپُ گۄاۓ ॥
بنّدھن توُٹہِ مُکتِ ہوءِ ت٘رِسنا اگنِ بُجھاۓ ॥
سبھ مہِ نامُ نِدھانُ ہےَ گُرمُکھِ کو پاۓ ॥੫॥
لفظی معنی:لالہ سو۔ خدمتگار ۔ غلام وہ ہے ۔ جیوت مرے ۔ دوران حیات طارق ہو جائے ۔ مراد بدیوں اور برائیوں اور لالچ تیگاگے ۔ آپ گوائے خودی مٹائے ۔ بندھن ۔ غلامی ۔ ترشنااگن ۔ خواہشات کی آگ ۔ ندھان۔ خزانہ (5)
ترجمہ:صرف وہی بندہ خدا کا بندہ ہے جو دنیا میں رہتے ہوئے بھی دنیوی رغبتوں سے پاک ہے گویا زندہ رہتے ہوئے اس کی کوئی انا نہیں ہے۔اس کے بندھن ٹوٹ جاتے ہیں، وہ دنیاوی لگنسےآزاد ہو جاتا ہے اور وہ اپنی دنیاوی خواہشات کی آگ کو بجھا دیتا ہے۔خدا کے نام کا خزانہ تمام مخلوقات میں موجود ہے لیکن گرو کا کوئی نایاب پیروکار ہی اسے پا سکتا ہے۔ ||5||

ਲਾਲੇ ਵਿਚਿ ਗੁਣੁ ਕਿਛੁ ਨਹੀ ਲਾਲਾ ਅਵਗਣਿਆਰੁ ॥ ਤੁਧੁ ਜੇਵਡੁ ਦਾਤਾ ਕੋ ਨਹੀ ਤੂ ਬਖਸਣਹਾਰੁ ॥ ਤੇਰਾ ਹੁਕਮੁ ਲਾਲਾ ਮੰਨੇ ਏਹ ਕਰਣੀ ਸਾਰੁ ॥੬॥
لالے ۄِچِ گُنھُ کِچھُ نہیِ لالا اۄگنھِیارُ ॥
تُدھُ جیۄڈُ داتا کو نہیِ توُ بکھسنھہارُ ॥
تیرا ہُکمُ لالا منّنے ایہ کرنھیِ سارُ ॥੬॥
لفظی معنی:اوگیار ۔ بداوصاف ۔ بخشنہار۔ معاف کرنی کی توفیق رکھنے والا۔ کرنی سار۔ اعمال کی خاصیت (6)
ترجمہ:اے خدا! آپ کے بندے میں کوئی خوبی نہیں ہے بلکہ وہ خامیوں سے بھرا ہوا ہے۔تجھ جیسا کوئی نعمتیں دینے والا نہیں، تو بڑا بخشنے والا ہے۔تیرے حکم کی تعمیل کو تیرے بندے کا عظیم عمل سمجھا جاتا ہے۔ ||6||

ਗੁਰੁ ਸਾਗਰੁ ਅੰਮ੍ਰਿਤ ਸਰੁ ਜੋ ਇਛੇ ਸੋ ਫਲੁ ਪਾਏ ॥ ਨਾਮੁ ਪਦਾਰਥੁ ਅਮਰੁ ਹੈ ਹਿਰਦੈ ਮੰਨਿ ਵਸਾਏ ॥
گُرُ ساگرُ انّم٘رِت سرُ جو اِچھے سو پھلُ پاۓ ॥
نامُ پدارتھُ امرُ ہےَ ہِردےَ منّنِ ۄساۓ ॥
ترجمہ:گرو ایک سمندر ہے، آب حیات کا تالاب ہے۔ جو گرو کی تعلیمات پر عمل کرتا ہے وہ اپنی خواہشات کا پھل پاتا ہے۔گرو کی مہربانی سے، وہ خدا کے نام کو اپنے ذہن میں سمو لیتا ہے، جو کہ حقیقی سرمایہ کاری ہے اور یہ ہمیشہ کے لیے رہتی ہے۔

© 2017 SGGS ONLINE
error: Content is protected !!
Scroll to Top