Guru Granth Sahib Translation Project

Urdu Classical Page 1008

Page 1008

ਮਾਰੂ ਮਹਲਾ ੫ ॥ ਵੈਦੋ ਨ ਵਾਈ ਭੈਣੋ ਨ ਭਾਈ ਏਕੋ ਸਹਾਈ ਰਾਮੁ ਹੇ ॥੧॥
ماروُ مہلا ੫॥
ۄیَدو ن ۄائیِ بھیَنھو ن بھائیِ ایکو سہائیِ رامُ ہے ॥੧॥
لفظی معنی:ویدو ۔ ڈاکٹروں ۔ حکیموں ۔ وائی ۔ ضامتوں ۔ محافظوں ۔ ایک سہائی ۔ واحد مددگار۔ (1)
ترجمہ:مصیبت زدہ روح کے لیے نہ کوئی طبیب، نہ اس کی دوا، نہ کوئی بھائی، نہ کوئی بہن کسی کام آ سکتی۔ وہی خدا ہے جو حقیقی مددگار ہے۔ ||1||

ਕੀਤਾ ਜਿਸੋ ਹੋਵੈ ਪਾਪਾਂ ਮਲੋ ਧੋਵੈ ਸੋ ਸਿਮਰਹੁ ਪਰਧਾਨੁ ਹੇ ॥੨॥
کیِتا جِسو ہوۄےَ پاپاں ملو دھوۄےَ سو سِمرہُ پردھانُ ہے ॥੨॥
لفظی معنی:جیسو ۔ جسکا۔ پاپا ملودہووے ۔ گناہوں سے پاک بنائے (2)
ترجمہ:اے بھائی، خدا کو پیار سے یاد کرو، جس کے حکم سے سب کچھ ہوتا ہے۔ اسے یاد کرنے سے گناہوں کی تمام گندگی دھل جاتی ہے۔ ||2||

ਘਟਿ ਘਟੇ ਵਾਸੀ ਸਰਬ ਨਿਵਾਸੀ ਅਸਥਿਰੁ ਜਾ ਕਾ ਥਾਨੁ ਹੇ ॥੩॥
گھٹِ گھٹے ۄاسیِ سرب نِۄاسیِ استھِرُ جا کا تھانُ ہے ॥੩॥
لفظی معنی:گھٹ گھٹے ۔ ہر دلمیں داسی ۔ بستا ہے ۔ سرب نواسی ۔ سب میں بستا ہے ۔ استھر ۔ مستقل ۔ نہ ہلنے والا۔ تھان۔ ٹھکانہ (3)
ترجمہ:خدا کا ٹھکانہ ابدی ہے۔ وہ ہر ایک دل میں بسا ہوا ہے اور ہر جگہ موجود ہے۔ ||3||

ਆਵੈ ਨ ਜਾਵੈ ਸੰਗੇ ਸਮਾਵੈ ਪੂਰਨ ਜਾ ਕਾ ਕਾਮੁ ਹੇ ॥੪॥
آۄےَ ن جاۄےَ سنّگے سماۄےَ پوُرن جا کا کامُ ہے ॥੪॥
لفظی معنی:آوے نہ جاوے ۔ جو نہ پیدا ہوتا ہے نہ اسے موت ہے ۔ سنگے ۔ ساتھ ۔ سماوے ۔ بستا ہے ۔ پورن ۔ مکمل (4)
ترجمہ:خدا نہ تو جنم لیتا ہے نہ مرتا ہے، وہ ہمیشہ سب کے ساتھ ہے، اور مکمل طور پر کامل ہے۔ ||4||

ਭਗਤ ਜਨਾ ਕਾ ਰਾਖਣਹਾਰਾ ॥ ਸੰਤ ਜੀਵਹਿ ਜਪਿ ਪ੍ਰਾਨ ਅਧਾਰਾ ॥ ਕਰਨ ਕਾਰਨ ਸਮਰਥੁ ਸੁਆਮੀ ਨਾਨਕੁ ਤਿਸੁ ਕੁਰਬਾਨੁ ਹੇ ॥੫॥੨॥੩੨॥
بھگت جنا کا راکھنھہارا ॥
سنّت جیِۄہِ جپِ پ٘ران ادھارا ॥
کرن کارن سمرتھُ سُیامیِ نانکُ تِسُ کُربانُ ہے ॥੫॥੨॥੩੨॥
لفظی معنی:راکھنہار۔ محافظ ۔ پران ادھار۔ زندگی کا آسرا۔ سرن کارن ۔ سمرتھ ۔ کرنے اور کرانے کی توفیق رکھتا ہے ۔
ترجمہ:خدا اپنے بندوں کا نجات دہندہ اور محافظ ہے۔اولیاء خدا کی یاد سے روحانی طور پر زندہ رہتے ہیں، جو ان کی روحانی زندگی کا بنیادی مرکز ہے۔خدا قادر مطلق اور تمام مخلوقات کا خالق ہے۔ نانک اس پر صدقہ جاتا ہے۔ ||5||2||32||

ੴ ਸਤਿਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ॥ ਮਾਰੂ ਮਹਲਾ ੯ ॥ ਹਰਿ ਕੋ ਨਾਮੁ ਸਦਾ ਸੁਖਦਾਈ ॥ ਜਾ ਕਉ ਸਿਮਰਿ ਅਜਾਮਲੁ ਉਧਰਿਓ ਗਨਿਕਾ ਹੂ ਗਤਿ ਪਾਈ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥
ماروُ مہلا ੯॥
ہرِ کو نامُ سدا سُکھدائیِ ॥
جا کءُ سِمرِ اجاملُ اُدھرِئو گنِکا ہوُ گتِ پائیِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
لفظی معنی:سکھدائی ۔ آرام وآسائش پہنچانیوالا ۔ روحانی وذہنی سکون دینے والا۔ سمر ۔ یادوریاض سے ۔ ادھریؤ۔ ادھارہوآ۔ گناہوں سے بچاؤ ہوا۔ اجامل ۔ قنوج کا ایک برہمن جو ایک پیشہ ور عورت کے ساتھ رہتا تھا ۔ جسکی بابت بھگولت میں درج ہے کہانی ۔ گنکا ۔ کی بابت بھی بھاگوت میں کہافی لکھی ہوئی ہے جو پیشہ ورعورت تھی ۔ ہوبھی ۔ پنچالی ۔ پنچال ایک علاقے کا نام ہے ۔ وہاں کی شہزادی (1) رہاؤ۔
ترجمہ:خدا کا نام ہمیشہ ذہنی سکون دیتا ہے۔جس کو یاد کرتے ہوئے اجامل جیسا بدکار انسان برائیوں سے آزاد ہوا اور گنکا نامی طوائف بھی آزاد ہوئی۔ ||1||توقف||

ਪੰਚਾਲੀ ਕਉ ਰਾਜ ਸਭਾ ਮਹਿ ਰਾਮ ਨਾਮ ਸੁਧਿ ਆਈ ॥ ਤਾ ਕੋ ਦੂਖੁ ਹਰਿਓ ਕਰੁਣਾ ਮੈ ਅਪਨੀ ਪੈਜ ਬਢਾਈ ॥੧॥
پنّچالیِ کءُ راج سبھا مہِ رام نام سُدھِ آئیِ ॥
تا کو دوُکھُ ہرِئو کرُنھا مےَ اپنیِ پیَج بڈھائیِ ॥੧॥
لفظی معنی:راج سبھا ۔ شاہی دریار میں۔ سدھ ۔ ہوش۔ ہر یو مٹائیا ۔ کرنامیئہ ۔ مہربان ۔ رحمدل۔ پیج بڈائی ۔ عزت افزا کی ۔
ترجمہ:اسی طرح، پنچالی کی شہزادی، دروپدی نے اپنے دماغ میں خدا کا نام دوریودھن کے شاہی دربار میں مدد کے لیے یاد کیا۔خدا، مجسم رحمت، نے دروپدی کو اس کے مصائب سے آزاد کیا، اور اس طرح اس نے اپنی شان میں اضافہ کیا۔ ||1||

ਜਿਹ ਨਰ ਜਸੁ ਕਿਰਪਾ ਨਿਧਿ ਗਾਇਓ ਤਾ ਕਉ ਭਇਓ ਸਹਾਈ ॥ ਕਹੁ ਨਾਨਕ ਮੈ ਇਹੀ ਭਰੋਸੈ ਗਹੀ ਆਨਿ ਸਰਨਾਈ ॥੨॥੧॥
جِہ نر جسُ کِرپا نِدھِ گائِئو تا کءُ بھئِئو سہائیِ ॥
کہُ نانک مےَ اِہیِ بھروسےَ گہیِ آنِ سرنائیِ ॥੨॥੧॥
لفظی معنی:جس ۔صفت صلاح ۔ کرپاندھ ۔ رحمتوں کا خزانہ ۔ رحمان الرحیم۔ گہی ۔ پکڑی ۔ سرنائی ۔ پناہگیری ۔
ترجمہ:جس نے بھی رحمت کے خزانے خدا کی حمد ، محبت اور عقیدت کے ساتھ گائی، خدا نے ہمیشہ اس فرد کی مدد کی ہے۔نانک کہتے ہیں، میں اسی بھروسے کے ساتھ آیا ہوں اور خدا کی پناہ لی ہے۔ ||2||1||

ਮਾਰੂ ਮਹਲਾ ੯ ॥ ਅਬ ਮੈ ਕਹਾ ਕਰਉ ਰੀ ਮਾਈ ॥ ਸਗਲ ਜਨਮੁ ਬਿਖਿਅਨ ਸਿਉ ਖੋਇਆ ਸਿਮਰਿਓ ਨਾਹਿ ਕਨ੍ਹ੍ਹਾਈ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
ماروُ مہلا ੯॥
اب مےَ کہا کرءُ ریِ مائیِ ॥
سگل جنمُ بِکھِئن سِءُ کھوئِیا سِمرِئو ناہِ کن٘ہ٘ہائیِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
لفظی معنی:کہا۔ کیا۔ سگل جنم۔ ساری زندگی ۔ وکھیان ۔ بدکاریوں ۔ گنہائی ۔ خدا۔ رہاؤ۔
ترجمہ:اے میری ماں بتاؤ اب میں کیا کروں؟کیونکہ بشر کی ساری زندگی شیطانی کاموں میں ضائع ہو جاتی ہے اور اس نے کبھی خدا کو یاد نہیں کیا۔ ||1||توقف||

ਕਾਲ ਫਾਸ ਜਬ ਗਰ ਮਹਿ ਮੇਲੀ ਤਿਹ ਸੁਧਿ ਸਭ ਬਿਸਰਾਈ ॥ ਰਾਮ ਨਾਮ ਬਿਨੁ ਯਾ ਸੰਕਟ ਮਹਿ ਕੋ ਅਬ ਹੋਤ ਸਹਾਈ ॥੧॥
کال پھاس جب گر مہِ میلیِ تِہ سُدھِ سبھ بِسرائیِ ॥
رام نام بِنُ زا سنّکٹ مہِ کو اب ہوت سہائیِ ॥੧॥
لفظی معنی:کال پھاس۔ موت کا پھندہ ۔ گر ۔ گلے ۔ سدبھ ۔ ہوش۔ عقل ۔ بسرائی۔ بھلاوی ۔ سنکٹ ۔مصیبت میں۔ کو ۔ کون ۔ ہوت۔ ہوگا ۔ سہائی ۔ مددگار (1)
ترجمہ:جب موت کا عفریت گلے میں پھندا ڈالتا ہے تو انسان اپنے تمام حواس کھو بیٹھتا ہے۔ایسی سخت مصیبت میں خدا کے نام کے علاوہ کوئی نہیں جو اس شخص کی مدد کر سکے۔ ||1||

ਜੋ ਸੰਪਤਿ ਅਪਨੀ ਕਰਿ ਮਾਨੀ ਛਿਨ ਮਹਿ ਭਈ ਪਰਾਈ ॥ ਕਹੁ ਨਾਨਕ ਯਹ ਸੋਚ ਰਹੀ ਮਨਿ ਹਰਿ ਜਸੁ ਕਬਹੂ ਨ ਗਾਈ ॥੨॥੨॥
جو سنّپتِ اپنیِ کرِ مانیِ چھِن مہِ بھئیِ پرائیِ ॥
کہُ نانک زہ سوچ رہیِ منِ ہرِ جسُ کبہوُ ن گائیِ ॥੨॥੨॥
لفظی معنی:ہر جس ۔ الہٰی حمدوثناہ ۔ کبہو ۔ کبھی ۔
ترجمہ:تمام دنیوی دولت، جسے کوئی اپنا سمجھتا ہے، ایک پل میں دوسرے کی ملکیت بن جاتی ہے۔نانک کہتے ہیں، یہ افسوس کسی کے ذہن میں رہتا ہے کہ اس نے اپنی زندگی میں کبھی خدا کی حمد نہیں گائی۔ ||2||2||

ਮਾਰੂ ਮਹਲਾ ੯ ॥ ਮਾਈ ਮੈ ਮਨ ਕੋ ਮਾਨੁ ਨ ਤਿਆਗਿਓ ॥ ਮਾਇਆ ਕੇ ਮਦਿ ਜਨਮੁ ਸਿਰਾਇਓ ਰਾਮ ਭਜਨਿ ਨਹੀ ਲਾਗਿਓ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
ماروُ مہلا ੯॥
مائیِ مےَ من کو مانُ ن تِیاگِئو ॥
مائِیا کے مدِ جنمُ سِرائِئو رام بھجنِ نہیِ لاگِئو ॥੧॥ رہاءُ ॥
لفظی معنی:مان ۔ وقار۔ غرور ۔ گیا گیؤ ۔ چھوڑ ۔ مد۔ نشہ ۔ جنم سراییؤ ۔ زندگی گذاری ۔ رام بھن ۔ خدا کی بندگی ۔رہاؤ۔
ترجمہ:اے میری ماں، بشر نے اپنے دماغ سے انا کو نہیں چھوڑا۔اس نے ساری زندگی دنیاوی دولت کے نشے میں گذار دی، لیکن خدا کی عبادت پر کبھی توجہ نہیں دی۔ ||1||توقف||

ਜਮ ਕੋ ਡੰਡੁ ਪਰਿਓ ਸਿਰ ਊਪਰਿ ਤਬ ਸੋਵਤ ਤੈ ਜਾਗਿਓ ॥ ਕਹਾ ਹੋਤ ਅਬ ਕੈ ਪਛੁਤਾਏ ਛੂਟਤ ਨਾਹਿਨ ਭਾਗਿਓ ॥੧॥
جم کو ڈنّڈُ پرِئو سِر اوُپرِ تب سوۄت تےَ جاگِئو ॥
کہا ہوت اب کےَ پچھُتاۓ چھوُٹت ناہِن بھاگِئو ॥੧॥
لفظی معنی:ڈنڈ ۔ ڈنڈا۔ لاٹھی ۔ سووت تے جاگیؤ۔ نیند سے بیدار ہوآ۔ غفلت ختم ہوئی ۔ بیداری آی ۔ کہا ۔ کیا ۔ چھوٹٹ ۔ نجات۔ نابن ۔ نہیں۔ بھاگیو ۔ بھاگنے سے (1)
ترجمہ:جب موت کا عفریت حملہ آور ہوتا ہے، تب انسان مایا (دنیاوی دولت اور طاقت) کی محبت کی نیند سے بیدار ہوتا ہے۔اب توبہ کر کے کیا کیا جائے کیونکہ بھاگ کر موت کے عفریت سے بچ نہیں سکتا۔ ||1||

ਇਹ ਚਿੰਤਾ ਉਪਜੀ ਘਟ ਮਹਿ ਜਬ ਗੁਰ ਚਰਨਨ ਅਨੁਰਾਗਿਓ ॥ ਸੁਫਲੁ ਜਨਮੁ ਨਾਨਕ ਤਬ ਹੂਆ ਜਉ ਪ੍ਰਭ ਜਸ ਮਹਿ ਪਾਗਿਓ ॥੨॥੩॥
اِہ چِنّتا اُپجیِ گھٹ مہِ جب گُر چرنن انُراگِئو ॥
سُپھلُ جنمُ نانک تب ہوُیا جءُ پ٘ربھ جس مہِ پاگِئو ॥੨॥੩॥
لفظی معنی:چنتا ۔ فکر تشویش ۔ گھٹ ۔ میہہ۔ دلمیں ۔ اتراگیؤ۔ محبت کی ۔ پاگیؤ۔پڑا۔
ترجمہ:جب یہ اضطراب کسی کے ذہن میں آ جاتا ہے، تب وہ گرو کی تعلیمات سے محبت کرنے لگتا ہے۔اے نانک، اس کی زندگی تب ہی ثمر آور ہوتی ہے جب وہ اپنے آپ کو خدا کی حمد گانے کے لیے وقف کر دیتا ہے۔ ||2||3||

ਮਾਰੂ ਅਸਟਪਦੀਆ ਮਹਲਾ ੧ ਘਰੁ ੧ ੴ ਸਤਿਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ॥ ਬੇਦ ਪੁਰਾਣ ਕਥੇ ਸੁਣੇ ਹਾਰੇ ਮੁਨੀ ਅਨੇਕਾ ॥ ਅਠਸਠਿ ਤੀਰਥ ਬਹੁ ਘਣਾ ਭ੍ਰਮਿ ਥਾਕੇ ਭੇਖਾ ॥ ਸਾਚੋ ਸਾਹਿਬੁ ਨਿਰਮਲੋ ਮਨਿ ਮਾਨੈ ਏਕਾ ॥੧॥
ماروُ اسٹپدیِیا مہلا ੧ گھرُ ੧
ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥
بید پُرانھ کتھے سُنھے ہارے مُنیِ انیکا ॥
اٹھسِٹھ تیِرتھ بہُ گھنھا بھ٘رمِ تھاکے بھیکھا ॥
ساچو ساہِبُ نِرملو منِ مانےَ ایکا ॥੧॥
لفظی معنی:دید پران ۔ مذہبی کتابوں ۔ کتھے ۔ کہہ کر ۔ سنے ۔ سنکر ۔ ہار۔ ماند ہوئے ۔ انیکا ۔ بیشمار ۔ بہو گھنا۔ بہت زیادہ ۔ بھرم ۔ بھٹکن ۔ وہم وگمان ۔ ساچو صاحب ۔ سچا صدیوی مالک ۔ نرملو۔ پاک۔ من مانے ایکا۔ واحد طریقہ اسمیں دلی یقین اور وشواش ہے ۔ (1)
ترجمہ:ان گنت سنیاسیوں نے ویدوں اور پرانوں (ہندو مقدس کتابوں) کی تلاوت کرتے اور سنتے ہوئے خود کو تھکا دیا ہے۔مقدس لباس پہنے ہوئے، بہت سے دکھاوے والے سنت تمام اڑسٹھ مقدسمقامات کی زیارت کے چکر لگاتے ہوئے تھک چکے ہیں۔وہ ابدی اور پاک خدا صرف ذہن کی پاکیزگی سے خوش ہوتا ہے۔ ||1||

ਤੂ ਅਜਰਾਵਰੁ ਅਮਰੁ ਤੂ ਸਭ ਚਾਲਣਹਾਰੀ ॥ ਨਾਮੁ ਰਸਾਇਣੁ ਭਾਇ ਲੈ ਪਰਹਰਿ ਦੁਖੁ ਭਾਰੀ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
توُ اجراۄرُ امرُ توُ سبھ چالنھہاریِ ॥
نامُ رسائِنھُ بھاءِ لےَ پرہرِ دُکھُ بھاریِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
لفظی معنی:اجراور ۔ نوتن ۔ بڑھاپے ۔ بگیر ۔ نوجوان۔ امر۔ صدیوی ۔ لافناہ ۔ چانہاری ۔ ختم ہوجانے والے ۔ نام ۔ خدا کا نام جو ست ہے سچ و صدیوی ہے ۔ رسائن لطفوں کا گھر ۔ بھائے کے ۔ پیار کر۔ اپنا۔ پر ہر۔ دور کرتا ہے ۔ رہاؤ۔
ترجمہ:اے خدا، تو کبھی بوڑھا نہیں ہوتا۔ تم لافانی ہو، لیکن باقی ساری دنیا عارضی ہے۔جو شخص خدا کے آب حیاتی نام کا دھیان محبت اور عقیدت کے ساتھ کرتا ہے، اس کے تمام دکھ اور درد ختم ہو جاتے ہیں۔ ||1||توقف||

© 2017 SGGS ONLINE
error: Content is protected !!
Scroll to Top