Guru Granth Sahib Translation Project

Guru Granth Sahib Urdu Page 972

Page 972

ਜਬ ਨਖ ਸਿਖ ਇਹੁ ਮਨੁ ਚੀਨ੍ਹ੍ਹਾ ॥ جب انسان اپنے نفس کو سر سے پاؤں تک پہچان لیتا ہے،
ਤਬ ਅੰਤਰਿ ਮਜਨੁ ਕੀਨ੍ਹ੍ਹਾ ॥੧॥ تب اس کے اندر ہی پاکیزگی کا غسل ہو جاتا ہے۔ 1۔
ਪਵਨਪਤਿ ਉਨਮਨਿ ਰਹਨੁ ਖਰਾ ॥ دل کی پاکیزگی میں ہی اصل روحانی فلاح ہے،
ਨਹੀ ਮਿਰਤੁ ਨ ਜਨਮੁ ਜਰਾ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ اس حالت میں نہ موت کا خوف ہوتا ہے، نہ دوبارہ جنم، اور نہ ہی بڑھاپے کا بوجھ ۔ 1۔ وقفہ۔
ਉਲਟੀ ਲੇ ਸਕਤਿ ਸਹਾਰੰ ॥ میں نے اپنے نفس کی توانائی کو قابو میں لے کر اوپر کی جانب چلالیا ہے اور
ਪੈਸੀਲੇ ਗਗਨ ਮਝਾਰੰ ॥ اسے بلند روحانی دروازے کی طرف موڑ دیا ہے۔
ਬੇਧੀਅਲੇ ਚਕ੍ਰ ਭੁਅੰਗਾ ॥ میں نے اپنی آنکھوں کی بھنؤں کے ذریعے روحانی توانائی کو جسم کے تمام مراکز سے گزار دیا ہے اور
ਭੇਟੀਅਲੇ ਰਾਇ ਨਿਸੰਗਾ ॥੨॥ دسویں در میں پہنچ کر بے خوف رب سے ملاقات کر لی ہے۔ 2۔
ਚੂਕੀਅਲੇ ਮੋਹ ਮਇਆਸਾ ॥ اب مایا کی محبت ختم ہو چکی ہے،
ਸਸਿ ਕੀਨੋ ਸੂਰ ਗਿਰਾਸਾ ॥ جیسے چاندنی کی روشنی سورج کی تپش کو ختم کر دیتی ہے۔
ਜਬ ਕੁੰਭਕੁ ਭਰਿਪੁਰਿ ਲੀਣਾ ॥ جب میں نے اپنے سانسوں کو قابو میں لے کر انہیں دل میں جمع کر لیا، تو
ਤਹ ਬਾਜੇ ਅਨਹਦ ਬੀਣਾ ॥੩॥ میرے اندر مسلسل رب کی حمد کے نغمے بجنے لگے۔ 3۔
ਬਕਤੈ ਬਕਿ ਸਬਦੁ ਸੁਨਾਇਆ ॥ جب مرشد نے مجھے اپنے لبوں سے حقیقت کی آواز سنائی، تو
ਸੁਨਤੈ ਸੁਨਿ ਮੰਨਿ ਬਸਾਇਆ ॥ تو سننے والے شاگرد نے اسے دل میں بسا لیا۔
ਕਰਿ ਕਰਤਾ ਉਤਰਸਿ ਪਾਰੰ ॥ وہ بندہ رب کے ذکر میں مشغول ہوکر دنیوی سمندر سے پار ہوجاتا ہے۔
ਕਹੈ ਕਬੀਰਾ ਸਾਰੰ ॥੪॥੧॥੧੦॥ کبیر جی کہتے ہیں کہ نام ذکر کے تسلسل کا یہی خلاصہ ہے۔ 4۔ 1۔ 10۔
ਚੰਦੁ ਸੂਰਜੁ ਦੁਇ ਜੋਤਿ ਸਰੂਪੁ ॥ چاند اور سورج دونوں ہی روشنی کی علامت ہیں،
ਜੋਤੀ ਅੰਤਰਿ ਬ੍ਰਹਮੁ ਅਨੂਪੁ ॥੧॥ ان دونوں میں ہی بے مثال رب کا نور چمکتا ہے۔ 1۔
ਕਰੁ ਰੇ ਗਿਆਨੀ ਬ੍ਰਹਮ ਬੀਚਾਰੁ ॥ اے دانا شخص! برہما کا دھیان کرو،
ਜੋਤੀ ਅੰਤਰਿ ਧਰਿਆ ਪਸਾਰੁ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ واہے گرو نے کائنات کا یہ پھیلاؤ اپنی نور میں ہی واقع کیا ہوا ہے۔ 1۔ وقفہ۔
ਹੀਰਾ ਦੇਖਿ ਹੀਰੇ ਕਰਉ ਆਦੇਸੁ ॥ ہری کا دیدار کرکے رب نما ہری کو سلام کرتا ہوں۔
ਕਹੈ ਕਬੀਰੁ ਨਿਰੰਜਨ ਅਲੇਖੁ ॥੨॥੨॥੧੧॥ کبیر جی کہتے ہیں کہ یہ رب ہر چیز سے ماورا اور بیان سے باہر ہے۔ 2۔ 2۔ 11۔
ਦੁਨੀਆ ਹੁਸੀਆਰ ਬੇਦਾਰ ਜਾਗਤ ਮੁਸੀਅਤ ਹਉ ਰੇ ਭਾਈ ॥ اے بھائی! یہ دنیا جتنی بھی چالاک اور ہوشیار ہو، پھر بھی وہ جاگتے ہوئے بھی دھوکہ کھا رہی ہے۔
ਨਿਗਮ ਹੁਸੀਆਰ ਪਹਰੂਆ ਦੇਖਤ ਜਮੁ ਲੇ ਜਾਈ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ وید اور شاستر جیسے بڑے بڑے محافظ بھی اس حقیقت کو نہیں روک سکے کہ موت سب کو پکڑ کر لے جاتی ہے۔ 1۔ وقفہ۔
ਨੰੀਬੁ ਭਇਓ ਆਂਬੁ ਆਂਬੁ ਭਇਓ ਨੀਬਾ ਕੇਲਾ ਪਾਕਾ ਝਾਰਿ ॥ بے وقوف، گنوار اور نادان شخص کو سنبل کا درخت ناریل کا پکا ہوا پھل لگتا ہے۔
ਨਾਲੀਏਰ ਫਲੁ ਸੇਬਰਿ ਪਾਕਾ ਮੂਰਖ ਮੁਗਧ ਗਵਾਰ ॥੧॥ وہ لیموں کو آم اور آم کو لیموں سمجھتا ہے، وہ پکے کیلے کو جھاڑی خیال کرتا ہے یعنی احمق کو کوئی علم نہیں ہوتا۔ 1۔
ਹਰਿ ਭਇਓ ਖਾਂਡੁ ਰੇਤੁ ਮਹਿ ਬਿਖਰਿਓ ਹਸਤੀ ਚੁਨਿਓ ਨ ਜਾਈ ॥ رب کی ہستی اس چینی کی مانند ہے جو ریت میں بکھری ہوئی ہو، جو غرور میں مست ہاتھی چن نہیں سکتا۔
ਕਹਿ ਕਮੀਰ ਕੁਲ ਜਾਤਿ ਪਾਂਤਿ ਤਜਿ ਚੀਟੀ ਹੋਇ ਚੁਨਿ ਖਾਈ ॥੨॥੩॥੧੨॥ کبیر کہتے ہیں کہ اگر تو جھک کر، عاجزی اختیار کر کے، نرمی اور عاجزی کی چیونٹی بن جائے، تب ہی اسے چن کر کھا سکے گا۔ 2۔ 3۔ 12۔
ਬਾਣੀ ਨਾਮਦੇਉ ਜੀਉ ਕੀ ਰਾਮਕਲੀ ਘਰੁ ੧ وانی نام دیو جیو کی رامکلی گھرو 1۔
ੴ ਸਤਿਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ॥ رب وہی ایک ہے، جس کا حصول صادق گرو کے فضل سے ممکن ہے۔
ਆਨੀਲੇ ਕਾਗਦੁ ਕਾਟੀਲੇ ਗੂਡੀ ਆਕਾਸ ਮਧੇ ਭਰਮੀਅਲੇ ॥ جیسے بچہ پتنگ بنا کر اسے ہوا میں چھوڑ دیتا ہے،
ਪੰਚ ਜਨਾ ਸਿਉ ਬਾਤ ਬਤਊਆ ਚੀਤੁ ਸੁ ਡੋਰੀ ਰਾਖੀਅਲੇ ॥੧॥ اور خود دوستوں سے باتیں بھی کرتا رہتا ہے، لیکن اس کی توجہ ہمیشہ اس کی پتنگ کی ڈور پر ہوتی ہے۔ 1۔
ਮਨੁ ਰਾਮ ਨਾਮਾ ਬੇਧੀਅਲੇ ॥ اسی طرح میرا دل ہر وقت رام نام میں محو رہتا ہے۔
ਜੈਸੇ ਕਨਿਕ ਕਲਾ ਚਿਤੁ ਮਾਂਡੀਅਲੇ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ جیسے سنار کا دھیان ہمیشہ سونے کی تراش خراش پر رہتا ہے۔ 1۔ وقفہ
ਆਨੀਲੇ ਕੁੰਭੁ ਭਰਾਈਲੇ ਊਦਕ ਰਾਜ ਕੁਆਰਿ ਪੁਰੰਦਰੀਏ ॥ جیسے ایک دوشیزہ مٹی کا گھڑا لاتی ہے اور اسے پانی سے بھر لیتی ہے،
ਹਸਤ ਬਿਨੋਦ ਬੀਚਾਰ ਕਰਤੀ ਹੈ ਚੀਤੁ ਸੁ ਗਾਗਰਿ ਰਾਖੀਅਲੇ ॥੨॥ پھر وہ اپنی سہیلیوں سے ہنسی مذاق کرتی ہے، لیکن اس کی نظر ہمیشہ گھڑے پر ہی رہتی ہے۔ 2۔
ਮੰਦਰੁ ਏਕੁ ਦੁਆਰ ਦਸ ਜਾ ਕੇ ਗਊ ਚਰਾਵਨ ਛਾਡੀਅਲੇ ॥ اگر دس در والے گھر میں گائے کو گھاس چرنے کے لیے چھوڑ دیا جائے، تو
ਪਾਂਚ ਕੋਸ ਪਰ ਗਊ ਚਰਾਵਤ ਚੀਤੁ ਸੁ ਬਛਰਾ ਰਾਖੀਅਲੇ ॥੩॥ پانچ کوس چرتے ہوئے جانے کے بعد بھی اس کا دل ہمیشہ اپنے بچھڑے میں لگا رہتا ہے۔ 3۔
ਕਹਤ ਨਾਮਦੇਉ ਸੁਨਹੁ ਤਿਲੋਚਨ ਬਾਲਕੁ ਪਾਲਨ ਪਉਢੀਅਲੇ ॥ نام دیَو کہتے ہیں، اے تِرلوچن! بغور سنو، ماں بچے کو جھولے میں لٹا دیتی ہے، لیکن
ਅੰਤਰਿ ਬਾਹਰਿ ਕਾਜ ਬਿਰੂਧੀ ਚੀਤੁ ਸੁ ਬਾਰਿਕ ਰਾਖੀਅਲੇ ॥੪॥੧॥ مگر خود اندر باہر کے کام کاج میں مصروف رہتے ہوئے بھی، اس کا دھیان ہمیشہ اپنے بچے پر ہی رہتا ہے۔ 4۔ 1۔
ਬੇਦ ਪੁਰਾਨ ਸਾਸਤ੍ਰ ਆਨੰਤਾ ਗੀਤ ਕਬਿਤ ਨ ਗਾਵਉਗੋ ॥ میں وید، پران اور شاستروں میں درج لاتعداد گیتوں اور شاعری کی مدح سرائی نہیں کروں گا۔


© 2017 SGGS ONLINE
error: Content is protected !!
Scroll to Top