Guru Granth Sahib Translation Project

Guru Granth Sahib Urdu Page 941

Page 941

ਸੋ ਬੂਝੈ ਜਿਸੁ ਆਪਿ ਬੁਝਾਏ ਗੁਰ ਕੈ ਸਬਦਿ ਸੁ ਮੁਕਤੁ ਭਇਆ ॥ اس راز کو وہی سمجھتا ہے، جسے رب خود علم عطا کرتا ہے اور گرو کا کلام ہی انسان کے لیے ذریعہ نجات ہے۔
ਨਾਨਕ ਤਾਰੇ ਤਾਰਣਹਾਰਾ ਹਉਮੈ ਦੂਜਾ ਪਰਹਰਿਆ ॥੨੫॥ نانک کہتا ہے کہ جس نے اپنا غرور اور دوہرا پن چھوڑ دیا ہے، نجات دینے والے رب نے اسے نجات دے دی ہے۔ 25۔
ਮਨਮੁਖਿ ਭੂਲੈ ਜਮ ਕੀ ਕਾਣਿ ॥ نفس پرست انسان بھول کر ملک الموت کا محتاج بنا رہتا ہے۔
ਪਰ ਘਰੁ ਜੋਹੈ ਹਾਣੇ ਹਾਣਿ ॥ وہ وہ نا محرم کی طرف دیکھتا ہے، جس کی وجہ سے اسے نقصان ہی اٹھانا پڑتا ہے۔
ਮਨਮੁਖਿ ਭਰਮਿ ਭਵੈ ਬੇਬਾਣਿ ॥ خود غرض انسان شبہ کی وجہ سے جادو ٹوٹکے کی چکر میں پھنسا رہتا ہے۔
ਵੇਮਾਰਗਿ ਮੂਸੈ ਮੰਤ੍ਰਿ ਮਸਾਣਿ ॥ ایسے بائیں راستے پر چلنے والے ایسے لوگ ٹوٹتے جا رہے ہیں اور شمشان میں منتر پڑھ کر بھوتوں پرہتوں ہی کی پرستش کرتے ہیں۔
ਸਬਦੁ ਨ ਚੀਨੈ ਲਵੈ ਕੁਬਾਣਿ ॥ وہ کلام کا ادراک نہیں کرتا اور صرف بے ہودہ گوئی کرتا ہے۔
ਨਾਨਕ ਸਾਚਿ ਰਤੇ ਸੁਖੁ ਜਾਣਿ ॥੨੬॥ اے نانک! جو لوگ سچائی میں مگن رہتے ہیں، انہیں ہی خوشی حاصل ہوتی ہے۔
ਗੁਰਮੁਖਿ ਸਾਚੇ ਕਾ ਭਉ ਪਾਵੈ ॥ (گرو نانک دیو جی سدھوں کو گرومکھ کی خوبیوں بتاتے ہوئے کہتے ہیں کہ) گرومکھ حضرات اپنے دل میں صادق رب کا خوف رکھتے ہیں اور
ਗੁਰਮੁਖਿ ਬਾਣੀ ਅਘੜੁ ਘੜਾਵੈ ॥ گرو کے کلام کے ذریعے لاعلاج ذہن کو مسخر کرلیتا ہے۔
ਗੁਰਮੁਖਿ ਨਿਰਮਲ ਹਰਿ ਗੁਣ ਗਾਵੈ ॥ وہ نیک جذبات سے رب کی مدح سرائی کرتا ہے اور
ਗੁਰਮੁਖਿ ਪਵਿਤ੍ਰੁ ਪਰਮ ਪਦੁ ਪਾਵੈ ॥ اعلیٰ پاکیزہ مقام حاصل کرلیتا ہے۔
ਗੁਰਮੁਖਿ ਰੋਮਿ ਰੋਮਿ ਹਰਿ ਧਿਆਵੈ ॥ وہ اپنے روم روم سے رب کا دھیان کرتا رہتا ہے۔
ਨਾਨਕ ਗੁਰਮੁਖਿ ਸਾਚਿ ਸਮਾਵੈ ॥੨੭॥ اے نانک! اس طرح گرومکھ صادق رب میں ضم ہوجاتا ہے۔ 27۔
ਗੁਰਮੁਖਿ ਪਰਚੈ ਬੇਦ ਬੀਚਾਰੀ ॥ گرومکھ سچائی میں ہی مگن رہتا ہے اور وہ ویدوں کا ماہر بن جاتا ہے۔
ਗੁਰਮੁਖਿ ਪਰਚੈ ਤਰੀਐ ਤਾਰੀ ॥ وہ رب میں مگن ہوکر دنیوی سمندر سے پار ہوجاتا ہے اور
ਗੁਰਮੁਖਿ ਪਰਚੈ ਸੁ ਸਬਦਿ ਗਿਆਨੀ ॥ سچائی میں مگن رہ کر کلام کا عالم بن جاتا ہے۔
ਗੁਰਮੁਖਿ ਪਰਚੈ ਅੰਤਰ ਬਿਧਿ ਜਾਨੀ ॥ وہ سچائی میں مگن رہ کر دل کا حال معلوم کرلیتا ہے۔
ਗੁਰਮੁਖਿ ਪਾਈਐ ਅਲਖ ਅਪਾਰੁ ॥ وہ لامحدود رب کو حاصل کرلیتا ہے۔
ਨਾਨਕ ਗੁਰਮੁਖਿ ਮੁਕਤਿ ਦੁਆਰੁ ॥੨੮॥ اے نانک! گرومکھ کو نجات کا دروازہ حاصل ہوجاتا ہے۔ 28۔
ਗੁਰਮੁਖਿ ਅਕਥੁ ਕਥੈ ਬੀਚਾਰਿ ॥ گرومکھ غور و فکر کرکے ناقابل بیان سچائی کو بیان کرتا ہے اور
ਗੁਰਮੁਖਿ ਨਿਬਹੈ ਸਪਰਵਾਰਿ ॥ خاندان میں رہتے ہوئے ہی اس کی رب سے محبت آخری دم تک رہتی ہے۔
ਗੁਰਮੁਖਿ ਜਪੀਐ ਅੰਤਰਿ ਪਿਆਰਿ ॥ وہ اپنے دل میں محبت و عقیدت کے ساتھ رب ہی کا ذکر کرتا رہتا ہے اور
ਗੁਰਮੁਖਿ ਪਾਈਐ ਸਬਦਿ ਅਚਾਰਿ ॥ کلام کے ذریعے نیک اخلاق پیدا کرکے برہما کو حاصل کرلیتا ہے۔
ਸਬਦਿ ਭੇਦਿ ਜਾਣੈ ਜਾਣਾਈ ॥ کلام کا راز جاننے والا گرومکھ سچائی کو حاصل کرلیتا ہے اور دوسروں کو بھی اس کا علم دے دیتا ہے۔
ਨਾਨਕ ਹਉਮੈ ਜਾਲਿ ਸਮਾਈ ॥੨੯॥ اے نانک! وہ اپنا غرور مٹا کر سچائی میں ضم ہوجاتا ہے۔ 26۔
ਗੁਰਮੁਖਿ ਧਰਤੀ ਸਾਚੈ ਸਾਜੀ ॥ (گرو جی سدھوں سے کہتے ہیں کہ) رب نے یہ زمین گرو مکھ کے لیے بنائی ہے۔
ਤਿਸ ਮਹਿ ਓਪਤਿ ਖਪਤਿ ਸੁ ਬਾਜੀ ॥ اس نے اس زمین پر انسانوں کی تخلیق و فنائیت کا اپنا ایک کھیل رچایا ہوا ہے۔
ਗੁਰ ਕੈ ਸਬਦਿ ਰਪੈ ਰੰਗੁ ਲਾਇ ॥ جو انسان گرو کے کلام میں مگن ہوکر رب کے رنگ میں رنگ جاتا ہے،
ਸਾਚਿ ਰਤਉ ਪਤਿ ਸਿਉ ਘਰਿ ਜਾਇ ॥ وہ سچائی میں مگن ہوکر شان کے ساتھ اپنے گھر پہنچ جاتا ہے۔
ਸਾਚ ਸਬਦ ਬਿਨੁ ਪਤਿ ਨਹੀ ਪਾਵੈ ॥ سچے کلام کے بغیر کوئی بھی دربار حق میں شان کا حصہ نہیں بن پاتا۔
ਨਾਨਕ ਬਿਨੁ ਨਾਵੈ ਕਿਉ ਸਾਚਿ ਸਮਾਵੈ ॥੩੦॥ اے نانک! انسان نام کے بغیر کیسے سچائی میں ضم ہوسکتا ہے؟ 30۔
ਗੁਰਮੁਖਿ ਅਸਟ ਸਿਧੀ ਸਭਿ ਬੁਧੀ ॥ گرو مکھ کو ذہانت اور آٹھ سدھیاں حاصل ہوجاتی ہیں۔
ਗੁਰਮੁਖਿ ਭਵਜਲੁ ਤਰੀਐ ਸਚ ਸੁਧੀ ॥ وہ حقیقی علم کے سبب دنیوی سمندر سے پار ہوجاتا ہے۔
ਗੁਰਮੁਖਿ ਸਰ ਅਪਸਰ ਬਿਧਿ ਜਾਣੈ ॥ وہ نیک اور بد اعمال کا ادراک کرلیتا ہے اور
ਗੁਰਮੁਖਿ ਪਰਵਿਰਤਿ ਨਰਵਿਰਤਿ ਪਛਾਣੈ ॥ باطنی علم اور ظاہری اعمال کی راہ پہچان لیتا ہے۔
ਗੁਰਮੁਖਿ ਤਾਰੇ ਪਾਰਿ ਉਤਾਰੇ ॥ وہ اپنے ساتھیوں کو دنیوی سمندر سے پار کروادیتا ہے۔
ਨਾਨਕ ਗੁਰਮੁਖਿ ਸਬਦਿ ਨਿਸਤਾਰੇ ॥੩੧॥ اے نانک! گرومکھ کلام کے ذریعے نجات پالیتا ہے۔ 31۔
ਨਾਮੇ ਰਾਤੇ ਹਉਮੈ ਜਾਇ ॥ (گرو جی تعلیم دیتے ہیں کہ) رب کے نام میں مگن ہونے سے فخر مٹ جاتا ہے۔
ਨਾਮਿ ਰਤੇ ਸਚਿ ਰਹੇ ਸਮਾਇ ॥ نام میں مگن رہنے والا انسان سچائی میں ہی سمایا رہتا ہے۔
ਨਾਮਿ ਰਤੇ ਜੋਗ ਜੁਗਤਿ ਬੀਚਾਰੁ ॥ ہری نام میں مصروف رہنے والوں کو ہر دور کا علم ہوتا ہے۔
ਨਾਮਿ ਰਤੇ ਪਾਵਹਿ ਮੋਖ ਦੁਆਰੁ ॥ رب کے نام میں مگن رہنے والا انسان در نجات پالیتا ہے اور
ਨਾਮਿ ਰਤੇ ਤ੍ਰਿਭਵਣ ਸੋਝੀ ਹੋਇ ॥ نام میں مشغول رہنے سے تینوں جہانوں کا علم ہوجاتا ہے۔
ਨਾਨਕ ਨਾਮਿ ਰਤੇ ਸਦਾ ਸੁਖੁ ਹੋਇ ॥੩੨॥ اے نانک! نام میں مصروف رہنے سے ہمیشہ خوشی حاصل ہوتی ہے۔ 32۔
ਨਾਮਿ ਰਤੇ ਸਿਧ ਗੋਸਟਿ ਹੋਇ ॥ واہے گرو کے نام میں مشغول رہنے سے ہی محفل سدھ کامیاب ہوجاتی ہے۔
ਨਾਮਿ ਰਤੇ ਸਦਾ ਤਪੁ ਹੋਇ ॥ نام میں مشغول رہنے سے ہی زہد حاصل ہوجاتا ہے۔
ਨਾਮਿ ਰਤੇ ਸਚੁ ਕਰਣੀ ਸਾਰੁ ॥ نام میں مگن رہنا ہی اصل عمل ہے اور
ਨਾਮਿ ਰਤੇ ਗੁਣ ਗਿਆਨ ਬੀਚਾਰੁ ॥ نام میں مگن رہنا ہی رب کی خوبیوں اور علم پرغور کرنا ہے۔
ਬਿਨੁ ਨਾਵੈ ਬੋਲੈ ਸਭੁ ਵੇਕਾਰੁ ॥ نام کے بغیر بولنا بے کار ہے۔
ਨਾਨਕ ਨਾਮਿ ਰਤੇ ਤਿਨ ਕਉ ਜੈਕਾਰੁ ॥੩੩॥ اے نانک! نام میں مگن رہنے والے عظیم شخصیت کو ان کا سلام ہے۔ 33۔
ਪੂਰੇ ਗੁਰ ਤੇ ਨਾਮੁ ਪਾਇਆ ਜਾਇ ॥ کامل گرو سے ہی نام حاصل ہوتا ہے اور
ਜੋਗ ਜੁਗਤਿ ਸਚਿ ਰਹੈ ਸਮਾਇ ॥ سچائی میں مگن رہنا ہی زاہد کا حقیقی زہد ہے۔
ਬਾਰਹ ਮਹਿ ਜੋਗੀ ਭਰਮਾਏ ਸੰਨਿਆਸੀ ਛਿਅ ਚਾਰਿ ॥ زاہد اپنے بارہ فرقوں میں بھٹکتا رہتا ہے اور سنیاسی اپنے دس فرقوں میں بھٹکتے رہتے ہیں۔
ਗੁਰ ਕੈ ਸਬਦਿ ਜੋ ਮਰਿ ਜੀਵੈ ਸੋ ਪਾਏ ਮੋਖ ਦੁਆਰੁ ॥ جو شخص گرو کے کلام کے ذریعے زندگی سے آزاد ہوجاتا ہے، اسے نجات کا دروازہ حاصل ہوجاتا ہے۔


© 2017 SGGS ONLINE
error: Content is protected !!
Scroll to Top