Guru Granth Sahib Translation Project

guru-granth-sahib-urdu-page-91

Page 91

ਹਰਿ ਭਗਤਾ ਨੋ ਦੇਇ ਅਨੰਦੁ ਥਿਰੁ ਘਰੀ ਬਹਾਲਿਅਨੁ ॥ رب اپنے عبادت گزاروں کو خوشی عطا کرتا ہے اور انھیں اپنے حقیقی گھر میں مستحکم کرکے مقیم کردیتا ہے۔
ਪਾਪੀਆ ਨੋ ਨ ਦੇਈ ਥਿਰੁ ਰਹਣਿ ਚੁਣਿ ਨਰਕ ਘੋਰਿ ਚਾਲਿਅਨੁ ॥ وہ گنہگاروں کو قائم نہیں رہنے دیتا اور انھیں چن چن کر تاریک دوزخ میں ڈالتا ہے۔
ਹਰਿ ਭਗਤਾ ਨੋ ਦੇਇ ਪਿਆਰੁ ਕਰਿ ਅੰਗੁ ਨਿਸਤਾਰਿਅਨੁ ॥੧੯॥ واہے گرو اپنے پرستاروں سے بہت محبت کرتا ہے اور ان کی طرف داری کرتے ہوئے انھیں دنیاوی سمندر سے پار کر دیتا ہے۔16
ਸਲੋਕ ਮਃ ੧ ॥ شلوک محلہ:1۔
ਕੁਬੁਧਿ ਡੂਮਣੀ ਕੁਦਇਆ ਕਸਾਇਣਿ ਪਰ ਨਿੰਦਾ ਘਟ ਚੂਹੜੀ ਮੁਠੀ ਕ੍ਰੋਧਿ ਚੰਡਾਲਿ ॥ گرونانک صاحب کہتے ہیں کہ اے پنڈت! تیرے جسم نما گھر میں بے وقوفی کی رہائش ہے، جو ڈومنی ہے، تشدد کی رہائش ہے، جو قصائی ہے، جو دوسرے کی شکایت رہتی ہے وہ بھنگی ہے اور غصہ دھوکے باز کی شکل میں رہتا ہے۔
ਕਾਰੀ ਕਢੀ ਕਿਆ ਥੀਐ ਜਾਂ ਚਾਰੇ ਬੈਠੀਆ ਨਾਲਿ ॥ یہ تمام عادتیں تم سے تمھاری اچھائیاں لوٹ رہی ہیں، لکیریں کھینچنے کا کیا فائدہ جب یہ چاروں ہی تمھارے ساتھ بیٹھی ہیں؟
ਸਚੁ ਸੰਜਮੁ ਕਰਣੀ ਕਾਰਾਂ ਨਾਵਣੁ ਨਾਉ ਜਪੇਹੀ ॥ سچائی کو اپنا ضبط اور حسن اخلاق کو خطوط اور نام کی یاد کو اپنا غسل بنا۔
ਨਾਨਕ ਅਗੈ ਊਤਮ ਸੇਈ ਜਿ ਪਾਪਾਂ ਪੰਦਿ ਨ ਦੇਹੀ ॥੧॥ اے گرونانک! آخرت میں وہی بہترین ہوں گے جو گناہوں کے راستے پر نہیں چلتے۔1۔
ਮਃ ੧ ॥ محلہ:1۔
ਕਿਆ ਹੰਸੁ ਕਿਆ ਬਗੁਲਾ ਜਾ ਕਉ ਨਦਰਿ ਕਰੇਇ ॥ اے گرونانک! اگر رب چاہے تو وہ بیٹ کھانے والے کوے کو بھی موتی چگنے والا ہنس بنا دیتا ہے۔
ਜੋ ਤਿਸੁ ਭਾਵੈ ਨਾਨਕਾ ਕਾਗਹੁ ਹੰਸੁ ਕਰੇਇ ॥੨॥ جس پر رب اپنی نظر کرم کرتا ہے، وہ بگلے جیسے دھوکے باز گنہگار کو بھی ہنس جیسا پاکیزہ بنا دیتا ہے۔2
ਪਉੜੀ ॥ پؤڑی
ਕੀਤਾ ਲੋੜੀਐ ਕੰਮੁ ਸੁ ਹਰਿ ਪਹਿ ਆਖੀਐ ॥ اگر کوئی کام کرنے کی ضرورت پڑ جائے تو اس کی کامیابی کے لیے رب سے دعا کرنی چاہیے۔
ਕਾਰਜੁ ਦੇਇ ਸਵਾਰਿ ਸਤਿਗੁਰ ਸਚੁ ਸਾਖੀਐ ॥ گرونانک جی کی تعلیمات کے واسطے سے واہے گرو اپنے نوکر کے کام کو سنوار دیتا ہے۔
ਸੰਤਾ ਸੰਗਿ ਨਿਧਾਨੁ ਅੰਮ੍ਰਿਤੁ ਚਾਖੀਐ ॥ بزرگوں کی صحبت میں رہ کر ہی نام نما امرت ذخائر کو چکھا جاتا ہے۔
ਭੈ ਭੰਜਨ ਮਿਹਰਵਾਨ ਦਾਸ ਕੀ ਰਾਖੀਐ ॥ اے ڈر کو ختم کرنے والے مہربان رب! اپنے نوکروں کی عزت کی حفاظت کرو۔
ਨਾਨਕ ਹਰਿ ਗੁਣ ਗਾਇ ਅਲਖੁ ਪ੍ਰਭੁ ਲਾਖੀਐ ॥੨੦॥ اے گرونانک! رب کی حمد و ثنا اور قدر کرنے سے ان دیکھے رب سے ملن ہو جاتا ہے۔20۔
ਸਲੋਕ ਮਃ ੩ ॥ شلوک محلہ :1۔
ਜੀਉ ਪਿੰਡੁ ਸਭੁ ਤਿਸ ਕਾ ਸਭਸੈ ਦੇਇ ਅਧਾਰੁ ॥ یہ جسم اور زندگی سب کچھ رب کی دین ہے، وہ تمام جانداروں کو سہارا دیتا ہے۔
ਨਾਨਕ ਗੁਰਮੁਖਿ ਸੇਵੀਐ ਸਦਾ ਸਦਾ ਦਾਤਾਰੁ ॥ اے گرونانک! گرو کے واسطے سے ہمیشہ اس دینے والے رب کو یاد کرنا چاہیے۔
ਹਉ ਬਲਿਹਾਰੀ ਤਿਨ ਕਉ ਜਿਨਿ ਧਿਆਇਆ ਹਰਿ ਨਿਰੰਕਾਰੁ ॥ میں ان لوگوں پر قربان جاتا ہوں جو حاضر و ناظر رب کی پوجا کرتے ہیں۔
ਓਨਾ ਕੇ ਮੁਖ ਸਦ ਉਜਲੇ ਓਨਾ ਨੋ ਸਭੁ ਜਗਤੁ ਕਰੇ ਨਮਸਕਾਰੁ ॥੧॥ ان کے چہرے ہمیشہ روشن رہتے ہیں اور ساری دنیا ان کے آگے جھکتی ہے۔1۔
ਮਃ ੩ ॥ محلہ:3۔
ਸਤਿਗੁਰ ਮਿਲਿਐ ਉਲਟੀ ਭਈ ਨਵ ਨਿਧਿ ਖਰਚਿਉ ਖਾਉ ॥ اگر ست گرو مل جائے تو انسان کا رویہ وہم سے دور ہوجاتا ہے، اسے نیا سرمایہ حاصل ہوجاتا ہے جسے وہ کھاتا اور خرچ کرتا ہے۔
ਅਠਾਰਹ ਸਿਧੀ ਪਿਛੈ ਲਗੀਆ ਫਿਰਨਿ ਨਿਜ ਘਰਿ ਵਸੈ ਨਿਜ ਥਾਇ ॥ تمام اٹھارہ کامیابیاں اس کے آگے پیچھے لگی رہتی ہے، وہ اپنی خود کی شکل میں حقیقی گھر میں جا کر رہتا ہے۔
ਅਨਹਦ ਧੁਨੀ ਸਦ ਵਜਦੇ ਉਨਮਨਿ ਹਰਿ ਲਿਵ ਲਾਇ ॥ اس کے دماغ میں ہمیشہ دل کی آواز گونجتی رہتی ہے وہ خوشی کی حالت میں رہتے ہوئے رب پر توجہ لگا کر رکھتا ہے۔
ਨਾਨਕ ਹਰਿ ਭਗਤਿ ਤਿਨਾ ਕੈ ਮਨਿ ਵਸੈ ਜਿਨ ਮਸਤਕਿ ਲਿਖਿਆ ਧੁਰਿ ਪਾਇ ॥੨॥ اے گرونانک! جن کے ماتھے پر شروع سے ہی ان کی تقدیر میں لکھا ہوتا ہے، ان کے دل میں ہی رب کی عقیدت رہتی ہے۔2۔
ਪਉੜੀ ॥ پؤڑی
ਹਉ ਢਾਢੀ ਹਰਿ ਪ੍ਰਭ ਖਸਮ ਕਾ ਹਰਿ ਕੈ ਦਰਿ ਆਇਆ ॥ میں اپنے مالک ہری واہے گرو کی تعریف کرنے والا ہوں اور رب کے دروازے پر آیا ہوں۔
ਹਰਿ ਅੰਦਰਿ ਸੁਣੀ ਪੂਕਾਰ ਢਾਢੀ ਮੁਖਿ ਲਾਇਆ ॥ رب نے اندر سے میری اونچی پکار سن کر مجھ تعریف کرنے والے کو اپنی موجودگی میں بلوا لیا۔
ਹਰਿ ਪੁਛਿਆ ਢਾਢੀ ਸਦਿ ਕੈ ਕਿਤੁ ਅਰਥਿ ਤੂੰ ਆਇਆ ॥ رب نے مجھے بلا کر پوچھا کہ تم کس خواہش سے میرے پاس آئے ہو۔
ਨਿਤ ਦੇਵਹੁ ਦਾਨੁ ਦਇਆਲ ਪ੍ਰਭ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਧਿਆਇਆ ॥ اے میرے مہربان رب! مجھے ہمیشہ ہی اپنے ہری نام کے یاد کی خیرات دیجیے۔
ਹਰਿ ਦਾਤੈ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਜਪਾਇਆ ਨਾਨਕੁ ਪੈਨਾਇਆ ॥੨੧॥੧॥ ਸੁਧੁ گرونانک کی یہ درخواست سن کر دینے والے رب نے اسے ہری کا نام یاد کروایا اور اسے عزت کا لباس پہنایا۔21۔1۔سدھو۔
ੴ ਸਤਿਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ॥ رب ایک ہے جسے ست گرو کی مہربانی سے پایا جا سکتا ہے۔
ਸਿਰੀਰਾਗੁ ਕਬੀਰ ਜੀਉ ਕਾ ॥ ਏਕੁ ਸੁਆਨੁ ਕੈ ਘਰਿ ਗਾਵਣਾ ہندی نہیں ہے
ਜਨਨੀ ਜਾਨਤ ਸੁਤੁ ਬਡਾ ਹੋਤੁ ਹੈ ਇਤਨਾ ਕੁ ਨ ਜਾਨੈ ਜਿ ਦਿਨ ਦਿਨ ਅਵਧ ਘਟਤੁ ਹੈ ॥ ماں سوچتی ہے کہ اس کا بیٹا بڑا ہوتا جا رہا ہے لیکن وہ اتنا نہیں سمجھتی کہ روزانہ اس کی عمر کے دن کم ہوتے جا رہے ہیں۔
ਮੋਰ ਮੋਰ ਕਰਿ ਅਧਿਕ ਲਾਡੁ ਧਰਿ ਪੇਖਤ ਹੀ ਜਮਰਾਉ ਹਸੈ ॥੧॥ ماں بڑے لاڈ پیار سے اس کو میرا میرا کہہ کر پیار کرتی ہے لیکن موت کا فرشتہ یہ محبت دیکھ کر مسکراتا ہے۔1۔
Scroll to Top
https://siprokmrk.polinema.ac.id/storage/proposal/ http://pendaftaran-online.poltekkesjogja.ac.id/
jp1131 https://login-bobabet.net/ https://sugoi168daftar.com/ https://login-domino76.com/ http://pui.poltekkesjogja.ac.id/whm/gcr/ https://perpus.unik-cipasung.ac.id/Perps/ https://informatika.nusaputra.ac.id/mon/ https://biroinfrasda.sipsipmas.jayawijayakab.go.id/application/core/ https://e-journal.upstegal.ac.id/pages/catalog/ https://perpus.pelitacemerlangschool.sch.id/system/-/
https://e-learning.akperakbid-bhaktihusada.ac.id/storages/gacor/
https://siakba.kpu-mamuju.go.id/summer/gcr/
https://siprokmrk.polinema.ac.id/storage/proposal/ http://pendaftaran-online.poltekkesjogja.ac.id/
jp1131 https://login-bobabet.net/ https://sugoi168daftar.com/ https://login-domino76.com/ http://pui.poltekkesjogja.ac.id/whm/gcr/ https://perpus.unik-cipasung.ac.id/Perps/ https://informatika.nusaputra.ac.id/mon/ https://biroinfrasda.sipsipmas.jayawijayakab.go.id/application/core/ https://e-journal.upstegal.ac.id/pages/catalog/ https://perpus.pelitacemerlangschool.sch.id/system/-/
https://e-learning.akperakbid-bhaktihusada.ac.id/storages/gacor/
https://siakba.kpu-mamuju.go.id/summer/gcr/