Guru Granth Sahib Translation Project

guru-granth-sahib-urdu-page-68

Page 68

ਮਨੁ ਤਨੁ ਅਰਪੀ ਆਪੁ ਗਵਾਈ ਚਲਾ ਸਤਿਗੁਰ ਭਾਏ ॥ میں اپنی روح اور جسم حوالے کرتا ہوں اور اپنے كبر کے احساس کو ترک کرتا ہوں اور ستگرو کی تعلیمات کے مطابق برتاؤ کرتا ہوں۔
ਸਦ ਬਲਿਹਾਰੀ ਗੁਰ ਅਪੁਨੇ ਵਿਟਹੁ ਜਿ ਹਰਿ ਸੇਤੀ ਚਿਤੁ ਲਾਏ ॥੭॥ میں ہمیشہ اپنے گرو پر قربان جاتا ہوں، جو میری روح کو رب كے ساتھ ملاتے ہيں۔ 7۔
ਸੋ ਬ੍ਰਾਹਮਣੁ ਬ੍ਰਹਮੁ ਜੋ ਬਿੰਦੇ ਹਰਿ ਸੇਤੀ ਰੰਗਿ ਰਾਤਾ ॥ براہمن وہى ہے جس كے پاس برہمن کا علم ہے اور رب کی محبت كے ساتھ رنگا ہوا ہے ۔
ਪ੍ਰਭੁ ਨਿਕਟਿ ਵਸੈ ਸਭਨਾ ਘਟ ਅੰਤਰਿ ਗੁਰਮੁਖਿ ਵਿਰਲੈ ਜਾਤਾ ॥ پاربرہمن رب تمام انسانوں کے بہت قریب ان کے اندر قيام كرتا ہے ، لیکن اس راز كو كوئى نایاب انسان گرو کے ذریعے ہى جانتا ہے۔
ਨਾਨਕ ਨਾਮੁ ਮਿਲੈ ਵਡਿਆਈ ਗੁਰ ਕੈ ਸਬਦਿ ਪਛਾਤਾ ॥੮॥੫॥੨੨॥ اے نانک! ہری نام كے ذريعے انسانوں كو بڑی عزت حاصل ہوتى ہے اور گرو کے لفظ كے ذريعے وہ مالک کو پہچان ليتا ہے۔ 8 ۔ 5 ۔ 22
ਸਿਰੀਰਾਗੁ ਮਹਲਾ ੩ ॥ شری راگومحلہ 3۔
ਸਹਜੈ ਨੋ ਸਭ ਲੋਚਦੀ ਬਿਨੁ ਗੁਰ ਪਾਇਆ ਨ ਜਾਇ ॥ ساری دنیا آسان سكون کی خواہش كرتی ہے، لیکن گرو کے بغیر آسانى كا حصول نہیں ہوتا۔
ਪੜਿ ਪੜਿ ਪੰਡਿਤ ਜੋਤਕੀ ਥਕੇ ਭੇਖੀ ਭਰਮਿ ਭੁਲਾਇ ॥ پنڈت اور نجومی ویدوں اور شاستروں کا مطالعہ کر کركے تھک گئے ہیں اور مذہبی لبادہ اوڑھنے والے سادهو وہموں میں بهولے ہوئے ہیں۔
ਗੁਰ ਭੇਟੇ ਸਹਜੁ ਪਾਇਆ ਆਪਣੀ ਕਿਰਪਾ ਕਰੇ ਰਜਾਇ ॥੧॥ جس پر رب خود مہربانى کرتا ہے، وہى گرو سے مل کر آسان سكون كو حاصل کرتا ہے۔1
ਭਾਈ ਰੇ ਗੁਰ ਬਿਨੁ ਸਹਜੁ ਨ ਹੋਇ ॥ اے بھائی! گرو کے بغیر آسان سكون حاصل نہیں ہو سکتا۔
ਸਬਦੈ ਹੀ ਤੇ ਸਹਜੁ ਊਪਜੈ ਹਰਿ ਪਾਇਆ ਸਚੁ ਸੋਇ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ رب کا نام ذكر كرنے سے آسانی پیدا ہوتی ہے اور پھر رب مل جاتا ہے۔ 1 وقفہ
ਸਹਜੇ ਗਾਵਿਆ ਥਾਇ ਪਵੈ ਬਿਨੁ ਸਹਜੈ ਕਥਨੀ ਬਾਦਿ ॥ رب کى گائى ہوئى شہرت تب ہی قبول ہوتى ہے جب اسے آسانی سے گایا جائے۔ آسانی کے بغیر رب کی خوبيوں کو بیان کرنا فضول ہے۔
ਸਹਜੇ ਹੀ ਭਗਤਿ ਊਪਜੈ ਸਹਜਿ ਪਿਆਰਿ ਬੈਰਾਗਿ ॥ آسانی سے ہى انسان کے دل میں عقیدت پیدا ہوتی ہے۔ آسانی سے ہى رب سے محبت اور اس سے ملنے كے بارے ميں بيگانگى پیدا ہو تی ہے۔
ਸਹਜੈ ਹੀ ਤੇ ਸੁਖ ਸਾਤਿ ਹੋਇ ਬਿਨੁ ਸਹਜੈ ਜੀਵਣੁ ਬਾਦਿ ॥੨॥ آسانی سے امن وسكون ملتا ہے۔ آسانی کے بغیر زندگی بے معنی ہے۔2
ਸਹਜਿ ਸਾਲਾਹੀ ਸਦਾ ਸਦਾ ਸਹਜਿ ਸਮਾਧਿ ਲਗਾਇ ॥ رب کی شان ہمیشہ آسانی سے ہی كرنی چاہئے اور آسانی سے مراقبے كى اعلى حالت لگانی چاہئے۔
ਸਹਜੇ ਹੀ ਗੁਣ ਊਚਰੈ ਭਗਤਿ ਕਰੇ ਲਿਵ ਲਾਇ ॥ آسانی سے ہی رب کی بڑائی بیان کی جائے اور آسانی سے دهيان لگاکر رب كى عبادت كرنى چاہئے ۔
ਸਬਦੇ ਹੀ ਹਰਿ ਮਨਿ ਵਸੈ ਰਸਨਾ ਹਰਿ ਰਸੁ ਖਾਇ ॥੩॥ لفظ كے ذريعے رب من میں آکر بستا ہے اور رسنا ہری رس پیتى ہے ۔3
ਸਹਜੇ ਕਾਲੁ ਵਿਡਾਰਿਆ ਸਚ ਸਰਣਾਈ ਪਾਇ ॥ سچ كے پناہ میں آنے والا انسان آسان حالت میں موت کے خوف سے آزاد ہو جاتا ہے۔
ਸਹਜੇ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਮਨਿ ਵਸਿਆ ਸਚੀ ਕਾਰ ਕਮਾਇ ॥ اگر انسان سچى باوقار زندگی كى كمائى كرے تو رب کا نام آسانی ہى اس کے ذہن میں ٹک جاتا ہے۔
ਸੇ ਵਡਭਾਗੀ ਜਿਨੀ ਪਾਇਆ ਸਹਜੇ ਰਹੇ ਸਮਾਇ ॥੪॥ وہ انسان بڑے خوش نصیب ہیں، جنہوں نے رب کو پا لیا ہے اور آسانی ہى اس ہری کے نام میں مشغول رہتے ہیں۔4
ਮਾਇਆ ਵਿਚਿ ਸਹਜੁ ਨ ਊਪਜੈ ਮਾਇਆ ਦੂਜੈ ਭਾਇ ॥ ممتا میں مگن انسان کبھی آسان علم كو نہیں پا سکتا، کیونکہ ممتا دوہرا پن کو بڑھاتى ہے۔
ਮਨਮੁਖ ਕਰਮ ਕਮਾਵਣੇ ਹਉਮੈ ਜਲੈ ਜਲਾਇ ॥ اپنے من كا كام كرنے والا انسان چاہے مذہبى رسوم کرتے ہیں لیکن كبر كا احساس ان كو جلا دیتا ہے۔
ਜੰਮਣੁ ਮਰਣੁ ਨ ਚੂਕਈ ਫਿਰਿ ਫਿਰਿ ਆਵੈ ਜਾਇ ॥੫॥ وہ كبهى پیدائش اور موت کے چکر سے سبكدوش نہیں ہوتے بلکہ بار بار پیدا ہوتے اور موت کو حاصل ہوتے ہیں۔5
ਤ੍ਰਿਹੁ ਗੁਣਾ ਵਿਚਿ ਸਹਜੁ ਨ ਪਾਈਐ ਤ੍ਰੈ ਗੁਣ ਭਰਮਿ ਭੁਲਾਇ ॥ جب تک انسان کى تینوں خوبیاں لذت، لاعلمی ، حقيقت میں انسان کا ذہن مگن رہتا ہے، وہ آسانى کا مالک نہیں ہوپاتا۔ مندرجہ بالا تینوں خوبیاں الجھن پیدا کرتی ہیں۔
ਪੜੀਐ ਗੁਣੀਐ ਕਿਆ ਕਥੀਐ ਜਾ ਮੁੰਢਹੁ ਘੁਥਾ ਜਾਇ ॥ ایسے انسان کے پڑھنے لکھنے اور بولنے کا کیا فائدہ ہے،اگر وہ دنیا کی اصل (رب) کو ہى فراموش كيے رہتاہے۔
ਚਉਥੇ ਪਦ ਮਹਿ ਸਹਜੁ ਹੈ ਗੁਰਮੁਖਿ ਪਲੈ ਪਾਇ ॥੬॥ اصل میں آسان سكون چوتھے مقام پر قابل حصول ہوتا ہے۔ جس کا حصول صرف گرومکھ کے دامن میں ہی ہوتا ہے۔6
ਨਿਰਗੁਣ ਨਾਮੁ ਨਿਧਾਨੁ ਹੈ ਸਹਜੇ ਸੋਝੀ ਹੋਇ ॥ نرگُن رب کا نام ایک انمول ذخيره ہے۔ انسان کو اس کا علم آسان حالت میں ہی ہوتا ہے۔
ਗੁਣਵੰਤੀ ਸਾਲਾਹਿਆ ਸਚੇ ਸਚੀ ਸੋਇ ॥ رب کی تسبیح نیک انسان ہی کرتے ہیں ۔ رب کی تسبیح کرنے والا سچی شان والا بن جاتا ہے۔
ਭੁਲਿਆ ਸਹਜਿ ਮਿਲਾਇਸੀ ਸਬਦਿ ਮਿਲਾਵਾ ਹੋਇ ॥੭॥ رب بھولے ہوئے انسانوں کو آسانی کے ذریعے اپنے ساتھ ملا لیتے ہیں۔ یہ ملاقات لفظ کے ذریعے ہوتا ہے۔7
ਬਿਨੁ ਸਹਜੈ ਸਭੁ ਅੰਧੁ ਹੈ ਮਾਇਆ ਮੋਹੁ ਗੁਬਾਰੁ ॥ آسان علم کے بغیر ساری دنیا جاہل ہے۔ ممتا کی محبت بالکل تاریک ہے۔
ਸਹਜੇ ਹੀ ਸੋਝੀ ਪਈ ਸਚੈ ਸਬਦਿ ਅਪਾਰਿ ॥ آسان علم کے ذریعے لامحدود سچے لفظ کی سمجھ ہو جاتی ہے۔
ਆਪੇ ਬਖਸਿ ਮਿਲਾਇਅਨੁ ਪੂਰੇ ਗੁਰ ਕਰਤਾਰਿ ॥੮॥ کامل گرو کرتار خود ہی معاف کرکے اپنے ساتھ ملا لیتے ہے۔8
ਸਹਜੇ ਅਦਿਸਟੁ ਪਛਾਣੀਐ ਨਿਰਭਉ ਜੋਤਿ ਨਿਰੰਕਾਰੁ ॥ آسان علم کے ذریعے ہی اس غیر مرئی، بے خوف، غیر قالبی نور رب کو متجسس انسان پہچانتا ہے ۔
ਸਭਨਾ ਜੀਆ ਕਾ ਇਕੁ ਦਾਤਾ ਜੋਤੀ ਜੋਤਿ ਮਿਲਾਵਣਹਾਰੁ ॥ تمام انسانوں کا صرف ایک پالنے والا داتا ہے۔ یہ سب کی روشنی کو اپنی روشنی کے ملانے میں معاون ہے۔
ਪੂਰੈ ਸਬਦਿ ਸਲਾਹੀਐ ਜਿਸ ਦਾ ਅੰਤੁ ਨ ਪਾਰਾਵਾਰੁ ॥੯॥ مکمل لفظ کے ذریعے تو اس خالق کی تعریف کر جس کی کوئی انتہا اور حدد نہیں اور سمندر کی طرح لامحدود ہے۔9
ਗਿਆਨੀਆ ਕਾ ਧਨੁ ਨਾਮੁ ਹੈ ਸਹਜਿ ਕਰਹਿ ਵਾਪਾਰੁ ॥ رب کا نام ہی علم والوں کی دولت ہے۔ وہ آسان حالت میں رہ کر نام کی تجارت کرتے ہیں۔
ਅਨਦਿਨੁ ਲਾਹਾ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਲੈਨਿ ਅਖੁਟ ਭਰੇ ਭੰਡਾਰ ॥ وہ دن رات ہری نام جیسا فائدہ حاصل کرتے ہیں اور ان کے ذخیرے نام سے بھرے رہتے ہیں اور کبھی ختم نہیں ہوتے۔
ਨਾਨਕ ਤੋਟਿ ਨ ਆਵਈ ਦੀਏ ਦੇਵਣਹਾਰਿ ॥੧੦॥੬॥੨੩॥ اے نانک! یہ نام کے ذخیرے عطا کرنے والے رب نے خود انہیں دیئے ہیں اور ان ذخیروں میں کوئی کمی نہیں آتی۔ 10 ۔ 6 ۔ 23
error: Content is protected !!
Scroll to Top
https://mta.sertifikasi.upy.ac.id/application/mdemo/ slot gacor slot demo https://bppkad.mamberamorayakab.go.id/wp-content/modemo/ http://gsgs.lingkungan.ft.unand.ac.id/includes/demo/
https://jackpot-1131.com/ https://mainjp1131.com/ https://triwarno-banyuurip.purworejokab.go.id/template-surat/kk/kaka-sbobet/
https://mta.sertifikasi.upy.ac.id/application/mdemo/ slot gacor slot demo https://bppkad.mamberamorayakab.go.id/wp-content/modemo/ http://gsgs.lingkungan.ft.unand.ac.id/includes/demo/
https://jackpot-1131.com/ https://mainjp1131.com/ https://triwarno-banyuurip.purworejokab.go.id/template-surat/kk/kaka-sbobet/