Guru Granth Sahib Translation Project

Guru Granth Sahib Urdu Page 335

Page 335

ਥਿਰੁ ਭਈ ਤੰਤੀ ਤੂਟਸਿ ਨਾਹੀ ਅਨਹਦ ਕਿੰਗੁਰੀ ਬਾਜੀ ॥੩॥ تار مضبوط ہوگیا ہے اور نہیں ٹوٹتا اور (میرے اندر) فطری طور پر قلب کی گھنٹی نما آواز بج رہی ہے۔ 3۔
ਸੁਨਿ ਮਨ ਮਗਨ ਭਏ ਹੈ ਪੂਰੇ ਮਾਇਆ ਡੋਲ ਨ ਲਾਗੀ ॥ اس کی سماعت سے میرا دل ڈوب جاتا ہے اور اسے دنیاوی خواہشات کا دھکا نہیں لگتا۔
ਕਹੁ ਕਬੀਰ ਤਾ ਕਉ ਪੁਨਰਪਿ ਜਨਮੁ ਨਹੀ ਖੇਲਿ ਗਇਓ ਬੈਰਾਗੀ ॥੪॥੨॥੫੩॥ اے کبیر!جو واہے گرو سے محبت کرنے والا عابد ایسا کھیل کھیل کر چلاتا ہے، وہ دوبارہ پیدا نہیں لیتا۔ 4۔ 2۔ 53۔
ਗਉੜੀ ॥ گؤڑی۔
ਗਜ ਨਵ ਗਜ ਦਸ ਗਜ ਇਕੀਸ ਪੁਰੀਆ ਏਕ ਤਨਾਈ ॥ نو گز (گولک)، دس گز (ناڑیاں) اور اکیس گزوں کا ایک پورا تھان (تانا) بُن دو۔
ਸਾਠ ਸੂਤ ਨਵ ਖੰਡ ਬਹਤਰਿ ਪਾਟੁ ਲਗੋ ਅਧਿਕਾਈ ॥੧॥ ساٹھ دھاگے (ناڑیوں کے تانے) اور بہتر پٹی (چھوٹی ناڑیاں) نو جوڑ (حصے) اور ملادے۔ 1۔
ਗਈ ਬੁਨਾਵਨ ਮਾਹੋ ॥ ਘਰ ਛੋਡਿਐ ਜਾਇ ਜੁਲਾਹੋ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ سوت بُنوانے گئی ہوئی روح نے کہا۔ اپنے پرانے گھر (جسم) کو چھوڑ کر روح بُنکر کے چنے ہوئے میں چلی جاتی ہے۔ 1۔ وقفہ۔
ਗਜੀ ਨ ਮਿਨੀਐ ਤੋਲਿ ਨ ਤੁਲੀਐ ਪਾਚਨੁ ਸੇਰ ਅਢਾਈ ॥ جسم نہ گز سے ناپا جاتا ہے اور نہ وزن سے تولا جاتا۔ اس کی خوراک ڈھائی سیر ہے۔
ਜੌ ਕਰਿ ਪਾਚਨੁ ਬੇਗਿ ਨ ਪਾਵੈ ਝਗਰੁ ਕਰੈ ਘਰਹਾਈ ॥੨॥ اگر جسم کو جلد خوراک نہ ملے، تو روح جھگڑا کرتی ہے اور جسم کا گھر تباہ ہوجاتا ہے۔ 2۔
ਦਿਨ ਕੀ ਬੈਠ ਖਸਮ ਕੀ ਬਰਕਸ ਇਹ ਬੇਲਾ ਕਤ ਆਈ ॥ اے رب کی مخالف روح! تجھے یہاں کتنے دن ٹھہرے رہنا ہے؟ پھر یہ موقع تجھے کب ملے گا؟
ਛੂਟੇ ਕੂੰਡੇ ਭੀਗੈ ਪੁਰੀਆ ਚਲਿਓ ਜੁਲਾਹੋ ਰੀਸਾਈ ॥੩॥ برتنوں اور گیلی نلیوں کو چھوڑ کر بُنکر کی روح ناراضگی میں چلی جاتی ہے۔ 3۔
ਛੋਛੀ ਨਲੀ ਤੰਤੁ ਨਹੀ ਨਿਕਸੈ ਨਤਰ ਰਹੀ ਉਰਝਾਈ ॥ سانس کا دھاگہ خالی ہوا کے نلی میں سے نہیں نکلتا۔ سانس کا دھاگہ الجھ کر ٹوٹ گیا ہے۔
ਛੋਡਿ ਪਸਾਰੁ ਈਹਾ ਰਹੁ ਬਪੁਰੀ ਕਹੁ ਕਬੀਰ ਸਮਝਾਈ ॥੪॥੩॥੫੪॥ اے بد قسمت روح! یہاں (اس دنیا میں) رہتی ہوئی تو دنیا کو ترک کردے۔ تمہیں یہ علم دینے کے لیے کبیر یہ کہتا ہے ۔ 4۔ 3۔ 54۔
ਗਉੜੀ ॥ گؤڑی۔
ਏਕ ਜੋਤਿ ਏਕਾ ਮਿਲੀ ਕਿੰਬਾ ਹੋਇ ਮਹੋਇ ॥ ایک نور اعلیٰ نور سے مل جاتی ہے۔ کیا یہ دوبارہ الگ ہوسکتی ہے یا نہیں؟
ਜਿਤੁ ਘਟਿ ਨਾਮੁ ਨ ਊਪਜੈ ਫੂਟਿ ਮਰੈ ਜਨੁ ਸੋਇ ॥੧॥ جس شخص کا دل واہے گرو کے نام سے خالی ہوتا ہے، وہ غم میں پھوٹ پھوٹ کر وفات پاتا ہے۔ 1۔
ਸਾਵਲ ਸੁੰਦਰ ਰਾਮਈਆ ॥ اے میرے سانولے اور خوبصورت رام!
ਮੇਰਾ ਮਨੁ ਲਾਗਾ ਤੋਹਿ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ میرا دل تو تیرے قدموں سے لگا ہوا ہے۔ 1۔ وقفہ۔
ਸਾਧੁ ਮਿਲੈ ਸਿਧਿ ਪਾਈਐ ਕਿ ਏਹੁ ਜੋਗੁ ਕਿ ਭੋਗੁ ॥ سنتوں کی ملاقات سے کامیابی حاصل ہوتی ہے۔ اس راہِ زہد کا کیا فائدہ ہے اور کیا لطف کا؟
ਦੁਹੁ ਮਿਲਿ ਕਾਰਜੁ ਊਪਜੈ ਰਾਮ ਨਾਮ ਸੰਜੋਗੁ ॥੨॥ جب گرو (کا کلام) اور سکھ (کا دل) دونوں آپس میں مل جاتے ہیں، تو کام کامیاب ہو جاتا ہے اور رام کے نام سے لگاؤ پیدا ہوجاتا ہے۔ 2۔
ਲੋਗੁ ਜਾਨੈ ਇਹੁ ਗੀਤੁ ਹੈ ਇਹੁ ਤਉ ਬ੍ਰਹਮ ਬੀਚਾਰ ॥ لوگ سمجھتے ہیں کہ یہ (گرو کا کلام) ایک گیت ہے؛ لیکن یہ تو برہما کی فکر ہے۔
ਜਿਉ ਕਾਸੀ ਉਪਦੇਸੁ ਹੋਇ ਮਾਨਸ ਮਰਤੀ ਬਾਰ ॥੩॥ یہ اس مشورے کی طرح ہے، جو لوگوں کو بنارس میں بوقتِ وفات دیا جاتا ہے۔ 3۔
ਕੋਈ ਗਾਵੈ ਕੋ ਸੁਣੈ ਹਰਿ ਨਾਮਾ ਚਿਤੁ ਲਾਇ ॥ جو شخص بھی دل لگاکر واہے گرو کا جہری ذکر کرتا یا سنتا ہے،
ਕਹੁ ਕਬੀਰ ਸੰਸਾ ਨਹੀ ਅੰਤਿ ਪਰਮ ਗਤਿ ਪਾਇ ॥੪॥੧॥੪॥੫੫॥ اے کبیر! اس میں کوئی شبہ نہیں کہ وہ ضرور بالضرور اعلیٰ کامیابی حاصل کرتا ہے۔ 4۔ 1۔ 4۔ 55۔
ਗਉੜੀ ॥ گؤڑی۔
ਜੇਤੇ ਜਤਨ ਕਰਤ ਤੇ ਡੂਬੇ ਭਵ ਸਾਗਰੁ ਨਹੀ ਤਾਰਿਓ ਰੇ ॥ انسان واہے گرو کے ذکر کے بغیر جتنی بھی کوشش کرتے ہیں، وہ دنیوی سمندر میں ڈوبتے جاتے ہیں اور پار نہیں ہوتے۔
ਕਰਮ ਧਰਮ ਕਰਤੇ ਬਹੁ ਸੰਜਮ ਅਹੰਬੁਧਿ ਮਨੁ ਜਾਰਿਓ ਰੇ ॥੧॥ جو شخص مذہب، عمل اور بہت زیادہ تحمل کرتے ہیں، تکبر ان کے دل کو جلادیتی ہے۔ 1۔
ਸਾਸ ਗ੍ਰਾਸ ਕੋ ਦਾਤੋ ਠਾਕੁਰੁ ਸੋ ਕਿਉ ਮਨਹੁ ਬਿਸਾਰਿਓ ਰੇ ॥ اے فانی مخلوق! تو نے اس آقا کو اپنے دل سے کیوں بھلا دیا ہے، جس نے تمہیں زندگی اور غذا عطا کیاہے؟
ਹੀਰਾ ਲਾਲੁ ਅਮੋਲੁ ਜਨਮੁ ਹੈ ਕਉਡੀ ਬਦਲੈ ਹਾਰਿਓ ਰੇ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ یہ انسانی پیدائش (گویا) ہیرا اور انمول لعل ہے، لیکن تم نے اسے کوڑی کے لیے گنوا دیا ہے۔ 1۔ وقفہ۔
ਤ੍ਰਿਸਨਾ ਤ੍ਰਿਖਾ ਭੂਖ ਭ੍ਰਮਿ ਲਾਗੀ ਹਿਰਦੈ ਨਾਹਿ ਬੀਚਾਰਿਓ ਰੇ ॥ اے بھائی! تجھے پیاس کی شدت اور شکوک کی بھوک کا دکھ لگا ہوا ہے؛ کیونکہ تم اپنے دل میں رب کے نام کا دھیان نہیں کرتے۔
ਉਨਮਤ ਮਾਨ ਹਿਰਿਓ ਮਨ ਮਾਹੀ ਗੁਰ ਕਾ ਸਬਦੁ ਨ ਧਾਰਿਓ ਰੇ ॥੨॥ مذہبی کاموں کا نشہ انہیں فریب دیتا ہے، جو گرو کی بات اپنے دل میں نہیں بساتے۔ 2۔
ਸੁਆਦ ਲੁਭਤ ਇੰਦ੍ਰੀ ਰਸ ਪ੍ਰੇਰਿਓ ਮਦ ਰਸ ਲੈਤ ਬਿਕਾਰਿਓ ਰੇ ॥ ایسے لوگ گنہ گار ہیں، جو دنیا کی لذتوں میں مگن ہیں، جو جنسی لذتوں کے رسوں میں مگن ہیں اور شراب کا مزہ لیتے ہیں۔
ਕਰਮ ਭਾਗ ਸੰਤਨ ਸੰਗਾਨੇ ਕਾਸਟ ਲੋਹ ਉਧਾਰਿਓ ਰੇ ॥੩॥ جو خوش نصیبی اور قسمت سے سنتوں صحبت میں شامل ہوتے ہیں، وہ لکڑی سے لگے لوہے کے مثل(دنیوی سمندر سے) پار ہوجاتے ہیں۔ 3۔
ਧਾਵਤ ਜੋਨਿ ਜਨਮ ਭ੍ਰਮਿ ਥਾਕੇ ਅਬ ਦੁਖ ਕਰਿ ਹਮ ਹਾਰਿਓ ਰੇ ॥ میں شبہ میں پھنس کر کئی اندام نہانی کی پیدائشوں میں دوڑ دوڑ کر بھٹکتا ہار گیا ہوں۔ اب میں اس پریشانی سے تھک گیا ہوں۔
ਕਹਿ ਕਬੀਰ ਗੁਰ ਮਿਲਤ ਮਹਾ ਰਸੁ ਪ੍ਰੇਮ ਭਗਤਿ ਨਿਸਤਾਰਿਓ ਰੇ ॥੪॥੧॥੫॥੫੬॥ اے کبیر! مجھے گرو ملاقات سے اعلٰی حلاوت حاصل ہوئی ہے اور محبت و عقیدت نے مجھے (برائیوں سے) بچالیا ہے۔ 4۔ 1۔ 5۔ 56۔
ਗਉੜੀ ॥ گؤڑی۔
ਕਾਲਬੂਤ ਕੀ ਹਸਤਨੀ ਮਨ ਬਉਰਾ ਰੇ ਚਲਤੁ ਰਚਿਓ ਜਗਦੀਸ ॥ اے دلِ ناداں! واہے گرو نے یہ دنیا ایک کھیل بنائی ہے، جس طرح لوگ ہاتھی کو پکڑنے کے لیے کال بوت کی ہتھنی بناتے ہیں۔
ਕਾਮ ਸੁਆਇ ਗਜ ਬਸਿ ਪਰੇ ਮਨ ਬਉਰਾ ਰੇ ਅੰਕਸੁ ਸਹਿਓ ਸੀਸ ॥੧॥ اے دلِ ناداں! شہوت کے زیر اثر ہاتھی پکڑ میں آجاتا ہے اور اپنے سر پر فیل بان کا لوہے کا لگام سہتا ہے۔ 1۔
error: Content is protected !!
Scroll to Top
https://mta.sertifikasi.upy.ac.id/application/mdemo/ slot gacor slot demo https://bppkad.mamberamorayakab.go.id/wp-content/modemo/ http://gsgs.lingkungan.ft.unand.ac.id/includes/demo/
https://jackpot-1131.com/ https://mainjp1131.com/ https://triwarno-banyuurip.purworejokab.go.id/template-surat/kk/kaka-sbobet/
https://mta.sertifikasi.upy.ac.id/application/mdemo/ slot gacor slot demo https://bppkad.mamberamorayakab.go.id/wp-content/modemo/ http://gsgs.lingkungan.ft.unand.ac.id/includes/demo/
https://jackpot-1131.com/ https://mainjp1131.com/ https://triwarno-banyuurip.purworejokab.go.id/template-surat/kk/kaka-sbobet/