Guru Granth Sahib Translation Project

Guru Granth Sahib Urdu Page 1361

Page 1361

ਪ੍ਰੀਤਮ ਭਗਵਾਨ ਅਚੁਤ ॥ ਨਾਨਕ ਸੰਸਾਰ ਸਾਗਰ ਤਾਰਣਹ ॥੧੪॥ نانک فرماتے ہیں کہ محبوب رب ہی ہمشہ اٹل ہے۔صرف وہی انسان کو دنیاوی سمندر سے پار لگا سکتا ہے۔ 14۔
ਮਰਣੰ ਬਿਸਰਣੰ ਗੋਬਿੰਦਹ ॥ رب کو بھلا دینا موت کے برابر ہے۔
ਜੀਵਣੰ ਹਰਿ ਨਾਮ ਧੵਾਵਣਹ ॥ ہری نام کے دھیان سے ہی زندگی ہے۔
ਲਭਣੰ ਸਾਧ ਸੰਗੇਣ ॥ ਨਾਨਕ ਹਰਿ ਪੂਰਬਿ ਲਿਖਣਹ ॥੧੫॥ ہری نام صادقوں کی صحبت میں حاصل ہوتا ہے۔نانک کہتے ہیں: یہ اُسی کو ملتا ہے جس کے مقدر میں لکھا ہوتا ہے۔ 15۔
ਦਸਨ ਬਿਹੂਨ ਭੁਯੰਗੰ ਮੰਤ੍ਰੰ ਗਾਰੁੜੀ ਨਿਵਾਰੰ ॥ جیسے سانپ کے زہر کو گارُڑی منتر ختم کر دیتا ہے،
ਬੵਾਧਿ ਉਪਾੜਣ ਸੰਤੰ ॥ ویسے ہی صادق لوگ سب دکھ اور بیماریوں کو دور کرتے ہیں۔
ਨਾਨਕ ਲਬਧ ਕਰਮਣਹ ॥੧੬॥ نانک کہتے ہیں: صادقوں کی صحبت بھی نصیب سے حاصل ہوتی ہے۔ 16۔
ਜਥ ਕਥ ਰਮਣੰ ਸਰਣੰ ਸਰਬਤ੍ਰ ਜੀਅਣਹ ॥ جہاں کہیں بھی رب موجود ہے، وہ سب انسانوں کو پناہ دے رہا ہے۔
ਤਥ ਲਗਣੰ ਪ੍ਰੇਮ ਨਾਨਕ ॥ تب ہی رب سے سچی محبت جُڑتی ہے،
ਪਰਸਾਦੰ ਗੁਰ ਦਰਸਨਹ ॥੧੭॥ اور گرو کے دیدار اور کرم سے یہ حاصل ہوتا ہے۔ 17۔
ਚਰਣਾਰਬਿੰਦ ਮਨ ਬਿਧੵੰ॥ جب دل رب کے مقدس قدموں میں جُڑ جاتا ہے،
ਸਿਧੵੰ ਸਰਬ ਕੁਸਲਣਹ ॥ تو سب طرح کی خوشیاں اور بھلائیاں حاصل ہو جاتی ہیں۔
ਗਾਥਾ ਗਾਵੰਤਿ ਨਾਨਕ ਭਬੵੰ ਪਰਾ ਪੂਰਬਣਹ ॥੧੮॥ نانک فرماتے ہیں: بہت پہلے سے ہی بھکت اُس کی تعریف گاتے آ رہے ہیں۔ 18
ਸੁਭ ਬਚਨ ਰਮਣੰ ਗਵਣੰ ਸਾਧ ਸੰਗੇਣ ਉਧਰਣਹ ॥ نیک بول، عبادت، صادقوں کی صحبت میں رب کا ذکر یہ انسان کا نجات دہندہ بن جاتا ہے۔
ਸੰਸਾਰ ਸਾਗਰੰ ਨਾਨਕ ਪੁਨਰਪਿ ਜਨਮ ਨ ਲਭੵਤੇ ॥੧੯॥ نانک فرماتے ہیں: جو ایسا کرے، وہ دوبارہ اس دنیا میں جنم نہیں لیتا۔ 19
ਬੇਦ ਪੁਰਾਣ ਸਾਸਤ੍ਰ ਬੀਚਾਰੰ ॥ وید، پران اور شاستر بھی یہی کہتے ہیں کہ
ਏਕੰਕਾਰ ਨਾਮ ਉਰ ਧਾਰੰ ॥ اک رب کا نام دل میں بساؤ۔
ਕੁਲਹ ਸਮੂਹ ਸਗਲ ਉਧਾਰੰ ॥ ਬਡਭਾਗੀ ਨਾਨਕ ਕੋ ਤਾਰੰ ॥੨੦॥ اس سے سبھی نسلوں کو نجات مل جاتی ہے۔نانک کہتے ہیں: کوئی خوش نصیب ہی پار اُترتا ہے۔ 20۔
ਸਿਮਰਣੰ ਗੋਬਿੰਦ ਨਾਮੰ ਉਧਰਣੰ ਕੁਲ ਸਮੂਹਣਹ ॥ رب کے نام کا ذکر پوری نسل کا بیڑا پار کر دیتا ہے۔
ਲਬਧਿਅੰ ਸਾਧ ਸੰਗੇਣ ਨਾਨਕ ਵਡਭਾਗੀ ਭੇਟੰਤਿ ਦਰਸਨਹ ॥੨੧॥ نانک کہتے ہیں: خوش نصیبوں کو ہی صادقوں کی صحبت اور رب کے دیدار نصیب ہوتے ہیں۔ 21
ਸਰਬ ਦੋਖ ਪਰੰਤਿਆਗੀ ਸਰਬ ਧਰਮ ਦ੍ਰਿੜੰਤਣਃ ॥ جو سب گناہوں کو چھوڑ دیتے ہیں، اور سب نیکیوں پر عمل کرتے ہیں،
ਲਬਧੇਣਿ ਸਾਧ ਸੰਗੇਣਿ ਨਾਨਕ ਮਸਤਕਿ ਲਿਖੵਣਃ ॥੨੨॥ نانک کہتے ہیں: انہیں صادقوں کی صحبت نصیب ہوتی ہے، کیونکہ یہی ان کے نصیب میں لکھا ہوتا ہے۔ 22
ਹੋਯੋ ਹੈ ਹੋਵੰਤੋ ਹਰਣ ਭਰਣ ਸੰਪੂਰਣਃ ॥ جو دنیا کو سنبھالتا ہے، جو پالنے والا اور فنا کرنے والا ہے وہی اکلوتا اکال رب ہے، جو ہر جگہ موجود ہے۔
ਸਾਧੂ ਸਤਮ ਜਾਣੋ ਨਾਨਕ ਪ੍ਰੀਤਿ ਕਾਰਣੰ ॥੨੩॥ نانک فرماتے ہیں: اُسی رب سے محبت صادقوں کے وسیلے سے پیدا ہوتی ہے۔ 23۔
ਸੁਖੇਣ ਬੈਣ ਰਤਨੰ ਰਚਨੰ ਕਸੁੰਭ ਰੰਗਣਃ ॥ جو شخص دنیاوی آسائشوں، میٹھے الفاظ، اور مایا کے رنگوں میں مگن ہے۔
ਰੋਗ ਸੋਗ ਬਿਓਗੰ ਨਾਨਕ ਸੁਖੁ ਨ ਸੁਪਨਹ ॥੨੪॥ نانک فرماتے ہیں: وہ غم، بیماری، اور جدائی میں گرفتار ہو کر سکھ کا خواب بھی نہیں دیکھ پاتا۔ 24۔
ਫੁਨਹੇ ਮਹਲਾ ੫ فنہے محلہ 5۔
ੴ ਸਤਿਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ॥ رب وہی ایک ہے، جس کا حصول صادق گرو کے فضل سے ممکن ہے۔
ਹਾਥਿ ਕਲੰਮ ਅਗੰਮ ਮਸਤਕਿ ਲੇਖਾਵਤੀ ॥ اے رب! تیرے ہاتھ میں قلم ہے، تُو سب کے پیشانی پر قسمت لکھ رہا ہے۔
ਉਰਝਿ ਰਹਿਓ ਸਭ ਸੰਗਿ ਅਨੂਪ ਰੂਪਾਵਤੀ ॥ تُو سب کے ساتھ جُڑا ہوا، حسین اور لاجواب ہے۔
ਉਸਤਤਿ ਕਹਨੁ ਨ ਜਾਇ ਮੁਖਹੁ ਤੁਹਾਰੀਆ ॥ میں اپنے منہ سے تیری عظمت بیان نہیں کر سکتا۔
ਮੋਹੀ ਦੇਖਿ ਦਰਸੁ ਨਾਨਕ ਬਲਿਹਾਰੀਆ ॥੧॥ نانک کہتا ہے: تیرے دیدار نے مجھے دیوانہ بنا دیا، میں تجھ پر قربان ہوں۔ 1
ਸੰਤ ਸਭਾ ਮਹਿ ਬੈਸਿ ਕਿ ਕੀਰਤਿ ਮੈ ਕਹਾਂ ॥ میں صادقوں کی صحبت میں بیٹھ کر رب کی ستائش کرتا ہوں۔
ਅਰਪੀ ਸਭੁ ਸੀਗਾਰੁ ਏਹੁ ਜੀਉ ਸਭੁ ਦਿਵਾ ॥ میں اپنا سارا سنگھار اور زندگی تجھے سونپ دیتا ہوں
ਆਸ ਪਿਆਸੀ ਸੇਜ ਸੁ ਕੰਤਿ ਵਿਛਾਈਐ ॥ میرے دل میں تیرا انتظار ہے، تیرے وصال کی امید لیے میں نے بستر سجا لیا ہے۔
ਹਰਿਹਾਂ ਮਸਤਕਿ ਹੋਵੈ ਭਾਗੁ ਤ ਸਾਜਨੁ ਪਾਈਐ ॥੨॥ اے رب! اگر پیشانی پر نصیب ہو تو محبوب رب کا وصال حاصل ہوتا ہے۔ 2
ਸਖੀ ਕਾਜਲ ਹਾਰ ਤੰਬੋਲ ਸਭੈ ਕਿਛੁ ਸਾਜਿਆ ॥ اے سہیلی! میں نے آنکھوں میں سرمہ، گلے میں ہار، ہونٹوں پر لالی سب کچھ سجا لیا ہے۔
ਸੋਲਹ ਕੀਏ ਸੀਗਾਰ ਕਿ ਅੰਜਨੁ ਪਾਜਿਆ ॥ میں نے مکمل سنگھار کیا ہے، سولہ سنگھار مکمل کیے ہیں۔
ਜੇ ਘਰਿ ਆਵੈ ਕੰਤੁ ਤ ਸਭੁ ਕਿਛੁ ਪਾਈਐ ॥ اگر میرا محبوب رب گھر میں آ جائے، تو سب کچھ حاصل ہوجائے۔
ਹਰਿਹਾਂ ਕੰਤੈ ਬਾਝੁ ਸੀਗਾਰੁ ਸਭੁ ਬਿਰਥਾ ਜਾਈਐ ॥੩॥ اے رب! تیرے بغیر سارا سنگھار بیکار ہے۔ 3۔
ਜਿਸੁ ਘਰਿ ਵਸਿਆ ਕੰਤੁ ਸਾ ਵਡਭਾਗਣੇ ॥ جس کے دل کے گھر میں رب بس گیا، وہی اصل خوش نصیب ہے۔
ਤਿਸੁ ਬਣਿਆ ਹਭੁ ਸੀਗਾਰੁ ਸਾਈ ਸੋਹਾਗਣੇ ॥ اُس کا ہر سنگھار کامیاب ہوتا ہے، وہی سچی بیوی کہلاتی ہے۔
ਹਉ ਸੁਤੀ ਹੋਇ ਅਚਿੰਤ ਮਨਿ ਆਸ ਪੁਰਾਈਆ ॥ میں بے فکری سے سو رہی ہوں، میرے دل کی سب امیدیں پوری ہو گئی ہیں۔
ਹਰਿਹਾਂ ਜਾ ਘਰਿ ਆਇਆ ਕੰਤੁ ਤ ਸਭੁ ਕਿਛੁ ਪਾਈਆ ॥੪॥ اے رب! جب محبوب گھر میں آ گیا، تو سب کچھ حاصل ہوگیا۔ 4۔


© 2025 SGGS ONLINE
error: Content is protected !!
Scroll to Top