Guru Granth Sahib Translation Project

Guru Granth Sahib Urdu Page 1309

Page 1309

ਕ੍ਰਿਪਾ ਕ੍ਰਿਪਾ ਕ੍ਰਿਪਾ ਕਰਿ ਹਰਿ ਜੀਉ ਕਰਿ ਕਿਰਪਾ ਨਾਮਿ ਲਗਾਵੈਗੋ ॥ اے رب! کرم فرما، فضل فرماکر میرا دل اپنے نام کے ذکر میں لگادے۔
ਕਰਿ ਕਿਰਪਾ ਸਤਿਗੁਰੂ ਮਿਲਾਵਹੁ ਮਿਲਿ ਸਤਿਗੁਰ ਨਾਮੁ ਧਿਆਵੈਗੋ ॥੧॥ رحم کر کے صادق گرو سے ملا دے، اور اس کے وسیلے سے نام میں لگن ہو جائے۔ 1۔
ਜਨਮ ਜਨਮ ਕੀ ਹਉਮੈ ਮਲੁ ਲਾਗੀ ਮਿਲਿ ਸੰਗਤਿ ਮਲੁ ਲਹਿ ਜਾਵੈਗੋ ॥ جنموں جنموں کا غرور دل پر جما ہوا تھا، سادھ سنگت میں آ کر وہ میل اتر گئی۔
ਜਿਉ ਲੋਹਾ ਤਰਿਓ ਸੰਗਿ ਕਾਸਟ ਲਗਿ ਸਬਦਿ ਗੁਰੂ ਹਰਿ ਪਾਵੈਗੋ ॥੨॥ جیسے لوہا لکڑی سے لگ کر تیرنے لگتا ہے، ویسے ہی صادق گرو کے کلام سے رب کا دیدار ہوتا ہے۔ 2
ਸੰਗਤਿ ਸੰਤ ਮਿਲਹੁ ਸਤਸੰਗਤਿ ਮਿਲਿ ਸੰਗਤਿ ਹਰਿ ਰਸੁ ਆਵੈਗੋ ॥ اے لوگو! نیک سنگت میں آؤ، کیونکہ وہی سنگت ہے جہاں رب کی مٹھاس نصیب ہوتی ہے۔
ਬਿਨੁ ਸੰਗਤਿ ਕਰਮ ਕਰੈ ਅਭਿਮਾਨੀ ਕਢਿ ਪਾਣੀ ਚੀਕੜੁ ਪਾਵੈਗੋ ॥੩॥ جو کوئی نیک سنگت کے بغیر غرور سے عمل کرتا ہے، وہ پانی کی جگہ کیچڑ حاصل کرتا ہے۔ 3
ਭਗਤ ਜਨਾ ਕੇ ਹਰਿ ਰਖਵਾਰੇ ਜਨ ਹਰਿ ਰਸੁ ਮੀਠ ਲਗਾਵੈਗੋ ॥ رب خود اپنے بندوں کا نگہبان ہے، اور اس کے بندے صرف رب کے رس میں مست ہوتے ہیں۔
ਖਿਨੁ ਖਿਨੁ ਨਾਮੁ ਦੇਇ ਵਡਿਆਈ ਸਤਿਗੁਰ ਉਪਦੇਸਿ ਸਮਾਵੈਗੋ ॥੪॥ ہر پل وہ رب کا نام ہی سجاتے ہیں، اور صادق گرو کے کلام سے اس میں لَین ہو جاتے ہیں۔ 4۔
ਭਗਤ ਜਨਾ ਕਉ ਸਦਾ ਨਿਵਿ ਰਹੀਐ ਜਨ ਨਿਵਹਿ ਤਾ ਫਲ ਗੁਨ ਪਾਵੈਗੋ ॥ رب کے بندوں کے سامنے ہمیشہ جھکنا چاہیے، کیونکہ جھکنے سے ہی سب صفات و نعمتیں حاصل ہوتی ہیں۔
ਜੋ ਨਿੰਦਾ ਦੁਸਟ ਕਰਹਿ ਭਗਤਾ ਕੀ ਹਰਨਾਖਸ ਜਿਉ ਪਚਿ ਜਾਵੈਗੋ ॥੫॥ جو بدکار رب کے بندوں کی بُرائی کرتا ہے، وہ ہِرنیاکش کی طرح خود ہی تباہ ہو جاتا ہے۔ 5۔
ਬ੍ਰਹਮ ਕਮਲ ਪੁਤੁ ਮੀਨ ਬਿਆਸਾ ਤਪੁ ਤਾਪਨ ਪੂਜ ਕਰਾਵੈਗੋ ॥ برہما، کملا پُتّر، مچھ سے پیدا ہونے والے وِیاس، سب نے تپسیا کر کے پوجا حاصل کی۔
ਜੋ ਜੋ ਭਗਤੁ ਹੋਇ ਸੋ ਪੂਜਹੁ ਭਰਮਨ ਭਰਮੁ ਚੁਕਾਵੈਗੋ ॥੬॥ جو بھی رب کی بھگتی کرتا ہے، وہی قابلِ عزت ہو جاتا ہے، اور سب گمراہیاں دور ہو جاتی ہیں۔ 6۔
ਜਾਤ ਨਜਾਤਿ ਦੇਖਿ ਮਤ ਭਰਮਹੁ ਸੁਕ ਜਨਕ ਪਗੀਂ ਲਗਿ ਧਿਆਵੈਗੋ ॥ ذات یا حسب نسب دیکھ کر کبھی دھوکہ نہ کھاؤ، کیونکہ شُک دیو نے بھی راجہ جنک کے قدموں میں لگ کر دھیان کیا۔
ਜੂਠਨ ਜੂਠਿ ਪਈ ਸਿਰ ਊਪਰਿ ਖਿਨੁ ਮਨੂਆ ਤਿਲੁ ਨ ਡੁਲਾਵੈਗੋ ॥੭॥ دیکچھا لیتے وقت اُس کے سر پر جُھوٹن بھی پڑی، مگر اس کے دل کو ایک پل بھی جھٹکا نہیں لگا۔ 7۔
ਜਨਕ ਜਨਕ ਬੈਠੇ ਸਿੰਘਾਸਨਿ ਨਉ ਮੁਨੀ ਧੂਰਿ ਲੈ ਲਾਵੈਗੋ ॥ راج سنگھاسن پر بیٹھے راجہ جنک نے نو (بھرگو، وسشٹھ، اتری، ماریچی، پلستیہ وغیرہ)مہارشیوں کے پاؤں کی خاک اپنے ماتھے پر لگائی۔
ਨਾਨਕ ਕ੍ਰਿਪਾ ਕ੍ਰਿਪਾ ਕਰਿ ਠਾਕੁਰ ਮੈ ਦਾਸਨਿ ਦਾਸ ਕਰਾਵੈਗੋ ॥੮॥੨॥ اے رب! نانک دعا کرتا ہے کہ مجھ کو بھی اپنے بندوں کا بندہ بنا دے۔ 8۔2
ਕਾਨੜਾ ਮਹਲਾ ੪ ॥ کانڑا محلہ 5۔
ਮਨੁ ਗੁਰਮਤਿ ਰਸਿ ਗੁਨ ਗਾਵੈਗੋ ॥ اے دل! صادق گرو کی سمجھ کے مطابق رب کی تعریف میں رنگین ہو جا۔
ਜਿਹਵਾ ਏਕ ਹੋਇ ਲਖ ਕੋਟੀ ਲਖ ਕੋਟੀ ਕੋਟਿ ਧਿਆਵੈਗੋ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ اگر ایک زبان لاکھوں کروڑوں بن جائے، تو بھی اُس سے صرف رب کا ہی نام لینا چاہیے۔ 1۔ وقفہ۔
ਸਹਸ ਫਨੀ ਜਪਿਓ ਸੇਖਨਾਗੈ ਹਰਿ ਜਪਤਿਆ ਅੰਤੁ ਨ ਪਾਵੈਗੋ ॥ شیش ناگ نے ہزاروں سروں سے رب کا جاپ کیا، مگر رب کی انتہا نہ پاسکا۔
ਤੂ ਅਥਾਹੁ ਅਤਿ ਅਗਮੁ ਅਗਮੁ ਹੈ ਮਤਿ ਗੁਰਮਤਿ ਮਨੁ ਠਹਰਾਵੈਗੋ ॥੧॥ اے مالک! تو بے کنار ہے، نہایت بلند اور رسائی سے باہر، تیرا علم صرف گرو کی معرفت سے ہی حاصل ہوتا ہے۔ 1۔
ਜਿਨ ਤੂ ਜਪਿਓ ਤੇਈ ਜਨ ਨੀਕੇ ਹਰਿ ਜਪਤਿਅਹੁ ਕਉ ਸੁਖੁ ਪਾਵੈਗੋ ॥ جنہوں نے تیرا جاپ کیا، وہی سچے اور نیک لوگ ہیں، اور تیرے جاپ سے ہی سکون حاصل ہوتا ہے۔
ਬਿਦਰ ਦਾਸੀ ਸੁਤੁ ਛੋਕ ਛੋਹਰਾ ਕ੍ਰਿਸਨੁ ਅੰਕਿ ਗਲਿ ਲਾਵੈਗੋ ॥੨॥ داسی کا بیٹا وِدر بھی تیری بھگتی سے سرفراز ہوا، اور کرشن نے اُسے گلے سے لگا لیا۔ 2
ਜਲ ਤੇ ਓਪਤਿ ਭਈ ਹੈ ਕਾਸਟ ਕਾਸਟ ਅੰਗਿ ਤਰਾਵੈਗੋ ॥ جیسے لکڑی پانی سے پیدا ہوتی ہے اور پانی میں ہی تیرتی ہے،
ਰਾਮ ਜਨਾ ਹਰਿ ਆਪਿ ਸਵਾਰੇ ਅਪਨਾ ਬਿਰਦੁ ਰਖਾਵੈਗੋ ॥੩॥ ایسے ہی رب اپنے بندوں کو خود سنوارتا ہے اور اپنی ساکھ برقرار رکھتا ہے۔ 3
ਹਮ ਪਾਥਰ ਲੋਹ ਲੋਹ ਬਡ ਪਾਥਰ ਗੁਰ ਸੰਗਤਿ ਨਾਵ ਤਰਾਵੈਗੋ ॥ ہم جیسے گناہگار لوہے جیسے سخت دل والے ہیں، صرف گرو کی سنگت کی کشتی سے ہی پار ہو سکتے ہیں۔
ਜਿਉ ਸਤਸੰਗਤਿ ਤਰਿਓ ਜੁਲਾਹੋ ਸੰਤ ਜਨਾ ਮਨਿ ਭਾਵੈਗੋ ॥੪॥ جیسے جولاہا کبیر سادھو سنگت میں آ کر پار لگا، ایسے ہی دوسروں کو بھی رب پسند آتا ہے۔ 4
ਖਰੇ ਖਰੋਏ ਬੈਠਤ ਊਠਤ ਮਾਰਗਿ ਪੰਥਿ ਧਿਆਵੈਗੋ ॥ چاہے کھڑے ہو، بیٹھے ہو، چلو یا ٹھہرو، ہر حالت میں رب کا دھیان کیا جا سکتا ہے۔
ਸਤਿਗੁਰ ਬਚਨ ਬਚਨ ਹੈ ਸਤਿਗੁਰ ਪਾਧਰੁ ਮੁਕਤਿ ਜਨਾਵੈਗੋ ॥੫॥ صادق گرو کا فرمان ہی دراصل صادق گرو ہے، یعنی گرو اور اُس کے بول میں کوئی فرق نہیں، وہی نجات کا راستہ دکھاتا ہے۔ 5۔
ਸਾਸਨਿ ਸਾਸਿ ਸਾਸਿ ਬਲੁ ਪਾਈ ਹੈ ਨਿਹਸਾਸਨਿ ਨਾਮੁ ਧਿਆਵੈਗੋ ॥ جو ہر سانس کے ساتھ رب کو یاد کرتا ہے، وہی حقیقی قوت پاتا ہے، اور بغیر سانس کے بھی وہ دل میں رب کا دھیان کرتا ہے۔
ਗੁਰ ਪਰਸਾਦੀ ਹਉਮੈ ਬੂਝੈ ਤੌ ਗੁਰਮਤਿ ਨਾਮਿ ਸਮਾਵੈਗੋ ॥੬॥ جب گرو کی مہربانی ہو جائے اور انسان اپنی انا کو سمجھ کر چھوڑ دے، تو وہ گرو کی تعلیم کے مطابق رب کے نام میں سماتا ہے۔ 6۔


© 2025 SGGS ONLINE
error: Content is protected !!
Scroll to Top