Page 1190
ਗੁਰ ਸਬਦੁ ਬੀਚਾਰਹਿ ਆਪੁ ਜਾਇ ॥
جب انسان گرو کے وعظ پر غور کرتا ہے اور اپنی انا کو دور کرتا ہے،
ਸਾਚ ਜੋਗੁ ਮਨਿ ਵਸੈ ਆਇ ॥੮॥
تو سچا روحانی جوگ اس کے دل میں جا بس جاتا ہے۔ 8۔
ਜਿਨਿ ਜੀਉ ਪਿੰਡੁ ਦਿਤਾ ਤਿਸੁ ਚੇਤਹਿ ਨਾਹਿ ॥
اے نادان! جس نے تجھے جان و جسم عطا کیے، تو اس کا دھیان نہیں کرتا۔
ਮੜੀ ਮਸਾਣੀ ਮੂੜੇ ਜੋਗੁ ਨਾਹਿ ॥੯॥
شمشان گھاٹوں میں سچا جوگ حاصل نہیں ہوتا۔ 9۔
ਗੁਣ ਨਾਨਕੁ ਬੋਲੈ ਭਲੀ ਬਾਣਿ ॥
نانک نیکی کی بات کرتا ہے کہ
ਤੁਮ ਹੋਹੁ ਸੁਜਾਖੇ ਲੇਹੁ ਪਛਾਣਿ ॥੧੦॥੫॥
اے ہوشیارو! ہوش سے کام لو اور سچ کو پہچانو۔ 10۔ 5۔
ਬਸੰਤੁ ਮਹਲਾ ੧ ॥
بسنت محلہ 1۔
ਦੁਬਿਧਾ ਦੁਰਮਤਿ ਅਧੁਲੀ ਕਾਰ ॥
شبہات اور الجھن جاہلانہ اعمال کی طرف لے جاتی ہے اور
ਮਨਮੁਖਿ ਭਰਮੈ ਮਝਿ ਗੁਬਾਰ ॥੧॥
نفس پرست الجھنوں میں بھٹکتا ہے۔ 1۔
ਮਨੁ ਅੰਧੁਲਾ ਅੰਧੁਲੀ ਮਤਿ ਲਾਗੈ ॥
یہ اندھا دل اندھی سمجھ میں پھنسا ہوتا ہے اور
ਗੁਰ ਕਰਣੀ ਬਿਨੁ ਭਰਮੁ ਨ ਭਾਗੈ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
گرو کے بتائے ہوئے عمل کے بغیر اس کا وہم ختم نہیں ہوتا۔ 1۔ وقفہ۔
ਮਨਮੁਖਿ ਅੰਧੁਲੇ ਗੁਰਮਤਿ ਨ ਭਾਈ ॥
اندها خود غرض انسان گرو کی سچائی کو پسند نہیں کرتا۔
ਪਸੂ ਭਏ ਅਭਿਮਾਨੁ ਨ ਜਾਈ ॥੨॥
ایسا شخص حیوان بن جاتا ہے، اس کا تکبر ختم نہیں ہوتا۔ 2۔
ਲਖ ਚਉਰਾਸੀਹ ਜੰਤ ਉਪਾਏ ॥
مالک نے چوراسی لاکھ مخلوقات پیدا کیے ہیں۔
ਮੇਰੇ ਠਾਕੁਰ ਭਾਣੇ ਸਿਰਜਿ ਸਮਾਏ ॥੩॥
جب وہ چاہتا ہے، انہیں تخلیق کرتا ہے اور پھر خود میں سمو لیتا ہے۔ 6۔
ਸਗਲੀ ਭੂਲੈ ਨਹੀ ਸਬਦੁ ਅਚਾਰੁ ॥
جس کے پاس گرو کا کلام اور سچا طرز عمل نہیں ہوتا، وہ سب بھٹکے ہوئے ہوتے ہیں۔
ਸੋ ਸਮਝੈ ਜਿਸੁ ਗੁਰੁ ਕਰਤਾਰੁ ॥੪॥
یہ بات وہی سمجھتا ہے جس کا گرو ہی خالق و مالک ہو۔ 4۔
ਗੁਰ ਕੇ ਚਾਕਰ ਠਾਕੁਰ ਭਾਣੇ ॥
جو لوگ گرو کے تابع ہو کر رب کی رضا میں راضی رہتے ہیں۔
ਬਖਸਿ ਲੀਏ ਨਾਹੀ ਜਮ ਕਾਣੇ ॥੫॥
رب انہیں بخش دیتا ہے، وہ یمراج کے شکنجے میں نہیں آتے۔ 6۔
ਜਿਨ ਕੈ ਹਿਰਦੈ ਏਕੋ ਭਾਇਆ ॥
جن کے دل میں صرف ایک رب بسا ہوتا ہے۔
ਆਪੇ ਮੇਲੇ ਭਰਮੁ ਚੁਕਾਇਆ ॥੬॥
رب خود ہی ان سے ملاقات کرتا ہے اور ان کا وہم دور کرتا ہے۔ 6۔
ਬੇਮੁਹਤਾਜੁ ਬੇਅੰਤੁ ਅਪਾਰਾ ॥
رب کسی کا محتاج نہیں، وہ لامحدود اور بے کنار ہے۔
ਸਚਿ ਪਤੀਜੈ ਕਰਣੈਹਾਰਾ ॥੭॥
وہ صرف سچائی اور نیکی سے خوش ہوتا ہے۔ 7۔
ਨਾਨਕ ਭੂਲੇ ਗੁਰੁ ਸਮਝਾਵੈ ॥
نانوک کہتا ہے کہ جو بھٹک چکے ہیں، گرو انہیں سمجھاتا ہے،
ਏਕੁ ਦਿਖਾਵੈ ਸਾਚਿ ਟਿਕਾਵੈ ॥੮॥੬॥
انہیں واحد سچ دکھاتا ہے اور اس میں قائم رکھتا ہے۔ 8۔ 6۔
ਬਸੰਤੁ ਮਹਲਾ ੧ ॥
بسنت محلہ 1۔
ਆਪੇ ਭਵਰਾ ਫੂਲ ਬੇਲਿ ॥
رب ہی خود بھنورا ہے، خود ہی پھول ہے، خود ہی بیل ہے،
ਆਪੇ ਸੰਗਤਿ ਮੀਤ ਮੇਲਿ ॥੧॥
اور وہی نیک سنگت میں دوست بنا کر ملاتا ہے۔ 1۔
ਐਸੀ ਭਵਰਾ ਬਾਸੁ ਲੇ ॥
ایسا بھنورا بن جا کہ خوشبو حاصل ہو کہ
ਤਰਵਰ ਫੂਲੇ ਬਨ ਹਰੇ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
اور ہر درخت پھول اور جنگل سرسبز دکھنے لگے۔ 1۔ وقفہ۔
ਆਪੇ ਕਵਲਾ ਕੰਤੁ ਆਪਿ ॥
وہی لکشمی ہے، وہی لکشمی کا مالک ہے۔
ਆਪੇ ਰਾਵੇ ਸਬਦਿ ਥਾਪਿ ॥੨॥
وہی سب کچھ اپنے کلام میں بسا کر لطف اٹھا رہا ہے۔ 2۔
ਆਪੇ ਬਛਰੂ ਗਊ ਖੀਰੁ ॥
وہی بچھڑا، وہی گائے اور وہی دودھ ہے،
ਆਪੇ ਮੰਦਰੁ ਥੰਮ੍ਹ੍ਹੁ ਸਰੀਰੁ ॥੩॥
اور وہی جسم کی عمارت کو تھامے رکھنے والا ستون ہے۔ 3۔
ਆਪੇ ਕਰਣੀ ਕਰਣਹਾਰੁ ॥
وہی عمل کرنے والا ہے، وہی ہر کام کا کرنے والا ہے اور
ਆਪੇ ਗੁਰਮੁਖਿ ਕਰਿ ਬੀਚਾਰੁ ॥੪॥
وہی خود گرومکھ بن کر غور و فکر کرنے والا ہے۔ 4۔
ਤੂ ਕਰਿ ਕਰਿ ਦੇਖਹਿ ਕਰਣਹਾਰੁ ॥
اے خالق! تو ہی کرتا ہے اور دیکھتا ہے،
ਜੋਤਿ ਜੀਅ ਅਸੰਖ ਦੇਇ ਅਧਾਰੁ ॥੫॥
تو ہی ان گنت مخلوقات کو اپنی روشنی کا سہارا دیتاہے۔ 6۔
ਤੂ ਸਰੁ ਸਾਗਰੁ ਗੁਣ ਗਹੀਰੁ ॥
تو خوبیوں کا سمندر ہے اور گہرا سمندر ہے۔
ਤੂ ਅਕੁਲ ਨਿਰੰਜਨੁ ਪਰਮ ਹੀਰੁ ॥੬॥
تو حسب نسب سے آزاد پاکیزہ اور بے مثال ہیرا ہے۔ 6۔
ਤੂ ਆਪੇ ਕਰਤਾ ਕਰਣ ਜੋਗੁ ॥
تو سب کچھ کرنے والا ہے، ہر کام کے قابل ہے،
ਨਿਹਕੇਵਲੁ ਰਾਜਨ ਸੁਖੀ ਲੋਗੁ ॥੭॥
تو خود مختار بادشاہ ہے، اور تیری رعیت خوش حال ہے۔ 7۔
ਨਾਨਕ ਧ੍ਰਾਪੇ ਹਰਿ ਨਾਮ ਸੁਆਦਿ ॥
نانوک کہتا ہے: رب کے نام کی لذت سے ہی سیر حاصل ہوتی ہے اور
ਬਿਨੁ ਹਰਿ ਗੁਰ ਪ੍ਰੀਤਮ ਜਨਮੁ ਬਾਦਿ ॥੮॥੭॥
محبوب رب گرو کے بغیر زندگی بیکار ہے۔ 8۔ 7۔
ਬਸੰਤੁ ਹਿੰਡੋਲੁ ਮਹਲਾ ੧ ਘਰੁ ੨
بسنت ہنڈلو محلہ 1 گھرو 2
ੴ ਸਤਿਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ॥
رب وہی ایک ہے، جس کا حصول صادق گرو کے فضل سے ممکن ہے۔
ਨਉ ਸਤ ਚਉਦਹ ਤੀਨਿ ਚਾਰਿ ਕਰਿ ਮਹਲਤਿ ਚਾਰਿ ਬਹਾਲੀ ॥
اے خالق! تو نے نو کھنڈ سات سمندر چوده آسمان تین لوک اور چار یک تخلیق کیے اور یوں ساری کائنات کو قائم کیا۔
ਚਾਰੇ ਦੀਵੇ ਚਹੁ ਹਥਿ ਦੀਏ ਏਕਾ ਏਕਾ ਵਾਰੀ ॥੧॥
تو نے چار ویدوں کی مشعلیں اور ہر یگ کے ہاتھ میں ایک ایک چراغ دیا۔ 1۔
ਮਿਹਰਵਾਨ ਮਧੁਸੂਦਨ ਮਾਧੌ ਐਸੀ ਸਕਤਿ ਤੁਮ੍ਹ੍ਹਾਰੀ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
اے مہربان! اے مدھو سودھن اے مادھو! تیری طاقت ایسی ہی ہے۔ 1۔ وقفہ۔
ਘਰਿ ਘਰਿ ਲਸਕਰੁ ਪਾਵਕੁ ਤੇਰਾ ਧਰਮੁ ਕਰੇ ਸਿਕਦਾਰੀ ॥
ہر جاندار میں تیرا نور موجود ہے، یہ تیری فوج ہے اور دھرم راج ان کا حکمران ہے۔
ਧਰਤੀ ਦੇਗ ਮਿਲੈ ਇਕ ਵੇਰਾ ਭਾਗੁ ਤੇਰਾ ਭੰਡਾਰੀ ॥੨॥
زمین ایک بڑی دیگ ہے، جس سے ہر ایک کو اس کے نصیب کے مطابق ملتا ہے۔
ਨਾ ਸਾਬੂਰੁ ਹੋਵੈ ਫਿਰਿ ਮੰਗੈ ਨਾਰਦੁ ਕਰੇ ਖੁਆਰੀ ॥
مگر انسان کبھی مطمئن نہیں ہوتا، بار بار مانگتا ہے اور جو جھگڑا کرتا ہے، وہ ذلیل و خوار ہوتا ہے۔