Guru Granth Sahib Translation Project

Guru Granth Sahib Urdu Page 1183

Page 1183

ਸਮਰਥ ਸੁਆਮੀ ਕਾਰਣ ਕਰਣ ॥ اے قادر مطلق رب تو ہی سب کا خالق اور کارساز ہے۔
ਮੋਹਿ ਅਨਾਥ ਪ੍ਰਭ ਤੇਰੀ ਸਰਣ ॥ میں ایک بے سہارا بندہ ہوں، تیری ہی پناہ میں آیا ہوں۔
ਜੀਅ ਜੰਤ ਤੇਰੇ ਆਧਾਰਿ ॥ تمام مخلوقات تیری ہی دی ہوئی روزی پر زندہ ہیں۔
ਕਰਿ ਕਿਰਪਾ ਪ੍ਰਭ ਲੇਹਿ ਨਿਸਤਾਰਿ ॥੨॥ اے کرم فرما اپنی رحمت کر اور ہمیں اس دنیا کے دکھوں سے نجات دے۔ 2۔
ਭਵ ਖੰਡਨ ਦੁਖ ਨਾਸ ਦੇਵ ॥ اے رب! تو ہی جنم مرن کے بندھن کو توڑنے والا ہے، تکلیف کا خاتمہ کرنے والا ہے۔
ਸੁਰਿ ਨਰ ਮੁਨਿ ਜਨ ਤਾ ਕੀ ਸੇਵ ॥ انسان، دیوتا اور مونی حضرات تیری پرستش کرتے ہیں۔
ਧਰਣਿ ਅਕਾਸੁ ਜਾ ਕੀ ਕਲਾ ਮਾਹਿ ॥ تو ہی زمین اور آسمان کا سنبھالنے والا ہے، اور ہر کسی کو رزق دینے والا ہے۔
ਤੇਰਾ ਦੀਆਂ ਸਭਿ ਜੰਤ ਖਾਹਿ ॥੩॥ سب ہی تیرا ہی دیا ہوا کھارہے ہیں۔ 3۔
ਅੰਤਰਜਾਮੀ ਪ੍ਰਭ ਦਇਆਲ ॥ اے داتا رب تو سب کے دلوں کا حال جاننے والا ہے، تو بہت رحیم ہے۔
ਅਪਣੇ ਦਾਸ ਕਉ ਨਦਰਿ ਨਿਹਾਲਿ ॥ اپنے عاجز بندے پر کرم کی نظر کر۔
ਕਰਿ ਕਿਰਪਾ ਮੋਹਿ ਦੇਹੁ ਦਾਨੁ ॥ نانک یہ دعا کرتا ہے کہ تُو مجھے یہ نعمت عطا کر کہ
ਜਪਿ ਜੀਵੈ ਨਾਨਕੁ ਤੇਰੋ ਨਾਮੁ ॥੪॥੧੦॥ میں ہمیشہ تیرے نام کا ذکر کرتا رہوں، اور اسی میں زندگی گزاروں۔ 4۔ 10۔
ਬਸੰਤੁ ਮਹਲਾ ੫ ॥ بسنت محلہ 5۔
ਰਾਮ ਰੰਗਿ ਸਭ ਗਏ ਪਾਪ ॥ رب کے نام کی محبت میں جڑنے سے سبھی گناہ دھل جاتے ہیں۔
ਰਾਮ ਜਪਤ ਕਛੁ ਨਹੀ ਸੰਤਾਪ ॥ جو رب کے نام کا جاپ کرتا ہے، اس پر کوئی بھی دکھ اثر انداز نہیں ہوتا۔
ਗੋਬਿੰਦ ਜਪਤ ਸਭਿ ਮਿਟੇ ਅੰਧੇਰ ॥ جو رب کا ذکر کرتا ہے، وہ جہالت کے اندھیروں سے آزاد ہوجاتا ہے اور
ਹਰਿ ਸਿਮਰਤ ਕਛੁ ਨਾਹਿ ਫੇਰ ॥੧॥ جو رب کی یاد میں محو ہو جاتا ہے، اس کا دوبارہ جنم نہیں ہوتا۔ 1۔
ਬਸੰਤੁ ਹਮਾਰੈ ਰਾਮ ਰੰਗੁ ॥ رب کی بندگی میں مگن رہنا ہی
ਸੰਤ ਜਨਾ ਸਿਉ ਸਦਾ ਸੰਗੁ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ میرا بسنت کا موسم ہے اور میں ہمیشہ نیک بندوں کی صحبت میں رہتا ہوں۔ 1۔ وقفہ۔
ਸੰਤ ਜਨੀ ਕੀਆ ਉਪਦੇਸੁ ॥ نیک بندوں نے یہی سکھایا ہے کہ
ਜਹ ਗੋਬਿੰਦ ਭਗਤੁ ਸੋ ਧੰਨਿ ਦੇਸੁ ॥ جس جگہ رب کے بھگت بستے ہیں، وہ جگہ مبارک ہوتی ہے۔
ਹਰਿ ਭਗਤਿਹੀਨ ਉਦਿਆਨ ਥਾਨੁ ॥ جہاں رب کی یاد نہیں کی جاتی، وہ جگہ ویران ہے اور
ਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ਘਟਿ ਘਟਿ ਪਛਾਨੁ ॥੨॥ صرف گرو کے فضل سے ہی ہر دل میں رب کی پہچان ہوتی ہے۔ 2۔
ਹਰਿ ਕੀਰਤਨ ਰਸ ਭੋਗ ਰੰਗੁ ॥ رب کے بھجن میں ہی سبھی لذتیں اور سچی خوشیاں ہیں۔
ਮਨ ਪਾਪ ਕਰਤ ਤੂ ਸਦਾ ਸੰਗੁ ॥ اے دل! تو گناہ کرتے ہوئے ذرا رک جا، کیوں کہ وہ ہمیشہ تیرے ساتھ رہے گا۔
ਨਿਕਟਿ ਪੇਖੁ ਪ੍ਰਭੁ ਕਰਣਹਾਰ ॥ اس خالق رب کو قریب ہی دیکھو۔
ਈਤ ਊਤ ਪ੍ਰਭ ਕਾਰਜ ਸਾਰ ॥੩॥ وہی دنیا و آخرت کے سبھی کاموں کو انجام تک پہنچانے والا ہے۔ 3۔
ਚਰਨ ਕਮਲ ਸਿਉ ਲਗੋ ਧਿਆਨੁ ॥ میرا دھیان رب کے چرنوں میں لگا ہوا ہے،
ਕਰਿ ਕਿਰਪਾ ਪ੍ਰਭਿ ਕੀਨੋ ਦਾਨੁ ॥ یہ سب رب کی مہربانی ہے کہ اس نے یہ نعمت عطا کی ہے۔
ਤੇਰਿਆ ਸੰਤ ਜਨਾ ਕੀ ਬਾਛਉ ਧੂਰਿ ॥ نانک کی دعا ہے کہ اے میرے مالک مجھے اپنے نیک بندوں کے قدموں کی خاک نصیب کر اور
ਜਪਿ ਨਾਨਕ ਸੁਆਮੀ ਸਦ ਹਜੂਰਿ ॥੪॥੧੧॥ تیرے نام کا ذکر کرکے تجھے ہمیشہ ساتھ ہی مانتا ہوں۔ 4۔ 11۔
ਬਸੰਤੁ ਮਹਲਾ ੫ ॥ بسنت محلہ 5۔
ਸਚੁ ਪਰਮੇਸਰੁ ਨਿਤ ਨਵਾ ॥ سچا رب ابدی اور بے حد و شما ہے۔
ਗੁਰ ਕਿਰਪਾ ਤੇ ਨਿਤ ਚਵਾ ॥ گرو کے فضل سے ہی میں ہمیشہ اس کا ذکر کرتا ہوں۔
ਪ੍ਰਭ ਰਖਵਾਲੇ ਮਾਈ ਬਾਪ ॥ رب ماں باپ کی طرح ہمارا محافظ ہے اور
ਜਾ ਕੈ ਸਿਮਰਣਿ ਨਹੀ ਸੰਤਾਪ ॥੧॥ جو اس کی یاد کرتا ہے، وہ کبھی کسی دکھ میں نہیں آتا۔ 1۔
ਖਸਮੁ ਧਿਆਈ ਇਕ ਮਨਿ ਇਕ ਭਾਇ ॥ یکسو ہوکر مالک کی بندگی کرو۔
ਗੁਰ ਪੂਰੇ ਕੀ ਸਦਾ ਸਰਣਾਈ ਸਾਚੈ ਸਾਹਿਬਿ ਰਖਿਆ ਕੰਠਿ ਲਾਇ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ کامل گرو کی پناہ میں رہ کر سچے مالک نے مجھے اپنی رحمت میں سمیٹ لیا ہے۔ 1۔ وقفہ۔
ਅਪਣੇ ਜਨ ਪ੍ਰਭਿ ਆਪਿ ਰਖੇ ॥ رب خود اپنے بھگتوں کی حفاظت کرتا ہے اور
ਦੁਸਟ ਦੂਤ ਸਭਿ ਭ੍ਰਮਿ ਥਕੇ ॥ اس کے دشمن اور مخالف تھک کر چور ہو جاتے ہیں۔
ਬਿਨੁ ਗੁਰ ਸਾਚੇ ਨਹੀ ਜਾਇ ॥ سچے گرو کے بغیر کسی اور کا سہارا نہیں اور
ਦੁਖੁ ਦੇਸ ਦਿਸੰਤਰਿ ਰਹੇ ਧਾਇ ॥੨॥ جو دنیا کے دکھوں میں بھٹکتے ہیں، وہ تکلیف ہی پاتے ہیں۔ 2۔
ਕਿਰਤੁ ਓਨ੍ਹਾ ਕਾ ਮਿਟਸਿ ਨਾਹਿ ॥ ان کی تقدیر تبدیل نہیں کی جاسکتی۔
ਓਇ ਅਪਣਾ ਬੀਜਿਆ ਆਪਿ ਖਾਹਿ ॥ ہر کوئی اپنی ہی ہوئی ہوئی فصل کاٹتا ہے۔
ਜਨ ਕਾ ਰਖਵਾਲਾ ਆਪਿ ਸੋਇ ॥ رب ہی اپنے بھگتوں کا محافظ ہے اور
ਜਨ ਕਉ ਪਹੁਚਿ ਨ ਸਕਸਿ ਕੋਇ ॥੩॥ کوئی بھی ان پر اثر انداز نہیں ہوسکتا۔ 3۔
ਪ੍ਰਭਿ ਦਾਸ ਰਖੇ ਕਰਿ ਜਤਨੁ ਆਪਿ ॥ ਅਖੰਡ ਪੂਰਨ ਜਾ ਕੋ ਪ੍ਰਤਾਪੁ ॥ رب نے خود اپنے بندوں کی حفاظت کی ہے، اور اس کی شان کامل و اکمل ہے۔
ਗੁਣ ਗੋਬਿੰਦ ਨਿਤ ਰਸਨ ਗਾਇ ॥ اے لوگو! ہر روز زبان سے رب کی حمد گاؤ۔
ਨਾਨਕੁ ਜੀਵੈ ਹਰਿ ਚਰਣ ਧਿਆਇ ॥੪॥੧੨॥ نانک کہتے ہیں کہ میں ہری کے قدموں میں جڑ کر ہی جی رہا ہوں۔ 4۔ 12۔
ਬਸੰਤੁ ਮਹਲਾ ੫ ॥ بسنت محلہ 5۔
ਗੁਰ ਚਰਣ ਸਰੇਵਤ ਦੁਖੁ ਗਇਆ ॥ گرو کی خدمت کرنے سے دکھ دور ہوگیا ہے۔
ਪਾਰਬ੍ਰਹਮਿ ਪ੍ਰਭਿ ਕਰੀ ਮਇਆ ॥ باطن سے باخبر رب نے کرم فرمایا ہے۔
ਸਰਬ ਮਨੋਰਥ ਪੂਰਨ ਕਾਮ ॥ اس کے نام کے ذکر سے سبھی خواہشات پوری ہوگئی ہے۔
ਜਪਿ ਜੀਵੈ ਨਾਨਕੁ ਰਾਮ ਨਾਮ ॥੧॥ نانک کہتے ہیں کہ میں رب کے نام میں ہی زندہ ہوں۔ 1۔
ਸਾ ਰੁਤਿ ਸੁਹਾਵੀ ਜਿਤੁ ਹਰਿ ਚਿਤਿ ਆਵੈ ॥ وہی موسم اچھا ہے، جس میں رب کی یاد آئے۔
ਬਿਨੁ ਸਤਿਗੁਰ ਦੀਸੈ ਬਿਲਲਾਂਤੀ ਸਾਕਤੁ ਫਿਰਿ ਫਿਰਿ ਆਵੈ ਜਾਵੈ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ سچے گرو کے بغیر دنیا روتی نظر آتی ہے، رب کی یاد سے دور انسان بار بار پیدائش و موت کے چکر میں پڑا رہتا ہے۔ 1۔ وقفہ۔


© 2025 SGGS ONLINE
error: Content is protected !!
Scroll to Top