Page 1064
ਜਿਸੁ ਭਾਣਾ ਭਾਵੈ ਸੋ ਤੁਝਹਿ ਸਮਾਏ ॥
جو رب کی رضا کو قبول کرتا ہے، وہی اس میں فنا ہو جاتا ہے۔
ਭਾਣੇ ਵਿਚਿ ਵਡੀ ਵਡਿਆਈ ਭਾਣਾ ਕਿਸਹਿ ਕਰਾਇਦਾ ॥੩॥
رب کی مرضی میں سب سے بڑی عظمت ہے، مگر وہ اپنی رضا کو صرف کسی نایاب انسان سے ہی منواتا ہے۔ 3
ਜਾ ਤਿਸੁ ਭਾਵੈ ਤਾ ਗੁਰੂ ਮਿਲਾਏ ॥
جب رب کی مرضی ہوتی ہے، تو وہ کسی کو سچے گرو سے ملا دیتا ہے۔
ਗੁਰਮੁਖਿ ਨਾਮੁ ਪਦਾਰਥੁ ਪਾਏ ॥
اور جو گرو کے وسیلے سے چلتا ہے، وہی رب کے نام کی دولت حاصل کرتا ہے۔
ਤੁਧੁ ਆਪਣੈ ਭਾਣੈ ਸਭ ਸ੍ਰਿਸਟਿ ਉਪਾਈ ਜਿਸ ਨੋ ਭਾਣਾ ਦੇਹਿ ਤਿਸੁ ਭਾਇਦਾ ॥੪॥
یہ پوری کائنات رب نے اپنی مرضی سے پیدا کی اور جسے وہ اپنی رضا کی سمجھ عطا کرتا ہے، وہی اسے خوشی سے قبول کرتا ہے۔ 4
ਮਨਮੁਖੁ ਅੰਧੁ ਕਰੇ ਚਤੁਰਾਈ ॥
جو انسان اپنے نفس کے پیچھے چلتا ہے، وہ ہمیشہ گمراہی میں مبتلا رہتا ہے۔
ਭਾਣਾ ਨ ਮੰਨੇ ਬਹੁਤੁ ਦੁਖੁ ਪਾਈ ॥
وہ رب کی مرضی کو قبول نہیں کرتا، اور اسی لیے ہمیشہ دکھ سہتا رہتا ہے۔
ਭਰਮੇ ਭੂਲਾ ਆਵੈ ਜਾਏ ਘਰੁ ਮਹਲੁ ਨ ਕਬਹੂ ਪਾਇਦਾ ॥੫॥
وہ شک اور وہم میں بھٹکتا رہتا ہے، بار بار جنم لیتا ہے اور اپنے حقیقی مقام تک کبھی نہیں پہنچ پاتا۔ 5
ਸਤਿਗੁਰੁ ਮੇਲੇ ਦੇ ਵਡਿਆਈ ॥
اگر کوئی سچے گرو سے جڑ جائے، تو وہی اسے حقیقی عظمت عطا کرتا ہے
ਸਤਿਗੁਰ ਕੀ ਸੇਵਾ ਧੁਰਿ ਫੁਰਮਾਈ ॥
گرو کی خدمت کرنا خود رب کے حکم سے ہوتا ہے،
ਸਤਿਗੁਰ ਸੇਵੇ ਤਾ ਨਾਮੁ ਪਾਏ ਨਾਮੇ ਹੀ ਸੁਖੁ ਪਾਇਦਾ ॥੬॥
اگر سچے گرو کی خدمت کی جائے تو ہی رب کا نام حاصل ہوتا ہے، اور اُسی نام سے سکون نصیب ہوتا ہے۔ ۶
ਸਭ ਨਾਵਹੁ ਉਪਜੈ ਨਾਵਹੁ ਛੀਜੈ ॥
ساری دنیا رب کے نام سے وجود میں آئی اور اسی کے نام سے ہی سب کچھ فنا ہو جاتا ہے۔
ਗੁਰ ਕਿਰਪਾ ਤੇ ਮਨੁ ਤਨੁ ਭੀਜੈ ॥
جب گرو کی مہربانی ہو، تبھی انسان کا دل و دماغ رب کے نام میں رنگا جاتا ہے۔
ਰਸਨਾ ਨਾਮੁ ਧਿਆਏ ਰਸਿ ਭੀਜੈ ਰਸ ਹੀ ਤੇ ਰਸੁ ਪਾਇਦਾ ॥੭॥
جب زبان رب کے نام کی حمد میں مشغول ہو جاتی ہے، تبھی وہ اس کے ذائقے سے شرابور ہو کر حقیقی خوشی حاصل کرتی ہے۔ 7
ਮਹਲੈ ਅੰਦਰਿ ਮਹਲੁ ਕੋ ਪਾਏ ॥
کوئی نایاب ہی وہ روحانی مقام حاصل کر سکتا ہے، جو جسم کے اندر موجود ہے۔
ਗੁਰ ਕੈ ਸਬਦਿ ਸਚਿ ਚਿਤੁ ਲਾਏ ॥
جو گرو کے کلام میں محو ہو جاتا ہے، وہی رب کی سچائی میں دل لگا لیتا ہے
ਜਿਸ ਨੋ ਸਚੁ ਦੇਇ ਸੋਈ ਸਚੁ ਪਾਏ ਸਚੇ ਸਚਿ ਮਿਲਾਇਦਾ ॥੮॥
جسے رب خود سچائی عطا کرے، وہی اسے حاصل کر سکتا ہے، اور وہی اس میں ضم ہو جاتا ہے۔ 8
ਨਾਮੁ ਵਿਸਾਰਿ ਮਨਿ ਤਨਿ ਦੁਖੁ ਪਾਇਆ ॥
جو رب کے نام کو بھول جاتا ہے، وہ ہمیشہ دکھ سہتا ہے
ਮਾਇਆ ਮੋਹੁ ਸਭੁ ਰੋਗੁ ਕਮਾਇਆ ॥
مایا کی محبت اس کے دل کو گمراہی میں ڈال دیتی ہے،
ਬਿਨੁ ਨਾਵੈ ਮਨੁ ਤਨੁ ਹੈ ਕੁਸਟੀ ਨਰਕੇ ਵਾਸਾ ਪਾਇਦਾ ॥੯॥
جو رب کے ذکر سے دور ہو جاتا ہے، اس کی روحانی حالت خراب ہو جاتی ہے، اور وہ آخر کار جہنم میں جا گرتا ہے۔ 9
ਨਾਮਿ ਰਤੇ ਤਿਨ ਨਿਰਮਲ ਦੇਹਾ ॥
جو رب کے نام میں رنگے جاتے ہیں، وہی حقیقی طور پر پاکیزہ ہوتے ہیں۔
ਨਿਰਮਲ ਹੰਸਾ ਸਦਾ ਸੁਖੁ ਨੇਹਾ ॥
ایسے لوگ ہمیشہ سکون میں رہتے ہیں، اور ان کے دل میں محبت اور سچائی بسی رہتی ہے۔
ਨਾਮੁ ਸਲਾਹਿ ਸਦਾ ਸੁਖੁ ਪਾਇਆ ਨਿਜ ਘਰਿ ਵਾਸਾ ਪਾਇਦਾ ॥੧੦॥
وہ ہمیشہ رب کے اوصاف بیان کرتے ہیں، اور سچائی میں ہی خوشی حاصل کرتے ہیں۔ 10
ਸਭੁ ਕੋ ਵਣਜੁ ਕਰੇ ਵਾਪਾਰਾ ॥
دنیا میں ہر کوئی کسی نہ کسی کاروبار میں لگا ہوا ہے،
ਵਿਣੁ ਨਾਵੈ ਸਭੁ ਤੋਟਾ ਸੰਸਾਰਾ ॥
مگر رب کے نام کے بغیر سب کچھ بے کار ہے
ਨਾਗੋ ਆਇਆ ਨਾਗੋ ਜਾਸੀ ਵਿਣੁ ਨਾਵੈ ਦੁਖੁ ਪਾਇਦਾ ॥੧੧॥
ہر کوئی خالی ہاتھ دنیا میں آیا ہے، اور خالی ہاتھ ہی چلا جائے گا، اور رب کے نام کے بغیر صرف دکھ ہی ملے گا۔ 11
ਜਿਸ ਨੋ ਨਾਮੁ ਦੇਇ ਸੋ ਪਾਏ ॥
جسے رب اپنا نام عطا کرتا ہے، وہی اسے حاصل کر سکتا ہے
ਗੁਰ ਕੈ ਸਬਦਿ ਹਰਿ ਮੰਨਿ ਵਸਾਏ ॥
جو گرو کے الفاظ پر عمل کرتا ہے، وہی رب کے نام کو دل میں بسا لیتا ہے۔
ਗੁਰ ਕਿਰਪਾ ਤੇ ਨਾਮੁ ਵਸਿਆ ਘਟ ਅੰਤਰਿ ਨਾਮੋ ਨਾਮੁ ਧਿਆਇਦਾ ॥੧੨॥
جو گرو کی مہربانی سے رب کے نام میں جڑ جاتا ہے، وہی اسے ہر لمحہ یاد کرتا ہے اور اس میں فنا ہو جاتا 12
ਨਾਵੈ ਨੋ ਲੋਚੈ ਜੇਤੀ ਸਭ ਆਈ ॥
یہ پوری کائنات رب کے نام کی خواہش رکھتی ہے،
ਨਾਉ ਤਿਨਾ ਮਿਲੈ ਧੁਰਿ ਪੁਰਬਿ ਕਮਾਈ ॥
مگر صرف وہی خوش نصیب اسے حاصل کرتے ہیں، جنہوں نے اپنی سابقہ زندگی میں نیک اعمال کیے ہوں۔
ਜਿਨੀ ਨਾਉ ਪਾਇਆ ਸੇ ਵਡਭਾਗੀ ਗੁਰ ਕੈ ਸਬਦਿ ਮਿਲਾਇਦਾ ॥੧੩॥
جو رب کے نام کو پالیتے ہیں، وہی مبارک ہیں، کیونکہ گرو کے الفاظ نے انہیں حقیقت سے جوڑ دیا ہے۔ 13
ਕਾਇਆ ਕੋਟੁ ਅਤਿ ਅਪਾਰਾ ॥
یہ انسانی جسم ایک قلعے کی مانند ہے،
ਤਿਸੁ ਵਿਚਿ ਬਹਿ ਪ੍ਰਭੁ ਕਰੇ ਵੀਚਾਰਾ ॥
رب اسی میں بیٹھ کر غور و فکر فرماتا ہے۔
ਸਚਾ ਨਿਆਉ ਸਚੋ ਵਾਪਾਰਾ ਨਿਹਚਲੁ ਵਾਸਾ ਪਾਇਦਾ ॥੧੪॥
وہ سچا انصاف کرتا ہے، اس کا لین دین بھی سچ پر مبنی ہوتا ہے، اور وہی اٹل ٹھکانا حاصل کرتا ہے۔ ۱۴
ਅੰਤਰ ਘਰ ਬੰਕੇ ਥਾਨੁ ਸੁਹਾਇਆ ॥
دل کے اندر رب نے ایک خوبصورت اور دلکش مقام بنایا ہے۔یہ مقام کسی کسی خوش نصیب گرو مکھ کو ہی نصیب ہوتا ہے۔
ਗੁਰਮੁਖਿ ਵਿਰਲੈ ਕਿਨੈ ਥਾਨੁ ਪਾਇਆ ॥
کسی کسی گرو مکھ کو ہی وہ مقام نصیب ہوتا ہے۔
ਇਤੁ ਸਾਥਿ ਨਿਬਹੈ ਸਾਲਾਹੇ ਸਚੇ ਹਰਿ ਸਚਾ ਮੰਨਿ ਵਸਾਇਦਾ ॥੧੫॥
جو سچے رب کی ستائش کرتا ہے، وہی رب کے ساتھ نبھاتا ہے، اور اپنے دل میں سچے رب کو بسا لیتا ہے۔ ۱۵
ਮੇਰੈ ਕਰਤੈ ਇਕ ਬਣਤ ਬਣਾਈ ॥
میرے خالق نے ایک نرالی ساخت پیدا کی ہے۔
ਇਸੁ ਦੇਹੀ ਵਿਚਿ ਸਭ ਵਥੁ ਪਾਈ ॥
اسی جسم کے اندر اس نے سب کچھ رکھ دیا ہے۔
ਨਾਨਕ ਨਾਮੁ ਵਣਜਹਿ ਰੰਗਿ ਰਾਤੇ ਗੁਰਮੁਖਿ ਕੋ ਨਾਮੁ ਪਾਇਦਾ ॥੧੬॥੬॥੨੦॥
اے نانک جو رب کے رنگ میں رنگے ہوئے ہوتے ہیں وہی اس کے نام کا سوداگر بنتے ہیں، اور کوئی گرو مکھ ہی رب کے نام کی حقیقت کو پا لیتا ہے۔ ۱۶-۶-۲۰
ਮਾਰੂ ਮਹਲਾ ੩ ॥
مارو محلہ 3
ਕਾਇਆ ਕੰਚਨੁ ਸਬਦੁ ਵੀਚਾਰਾ ॥
کلام پر غور و فکر کرنے سے یہ جسم سونے کی طرحپاکیزہ بن جاتا ہے۔
ਤਿਥੈ ਹਰਿ ਵਸੈ ਜਿਸ ਦਾ ਅੰਤੁ ਨ ਪਾਰਾਵਾਰਾ ॥
ایسی پاکیزہ دل میں وہ رب بسنے لگتا ہے، جس کی کوئی حد یا کنارہ نہیں۔
ਅਨਦਿਨੁ ਹਰਿ ਸੇਵਿਹੁ ਸਚੀ ਬਾਣੀ ਹਰਿ ਜੀਉ ਸਬਦਿ ਮਿਲਾਇਦਾ ॥੧॥
ہمیشہ سچے کلام کے ذریعے رب کی عبادت کرتے رہو وہ رب اپنے کلام کے ذریعے انسان کو اپنے ساتھ ملا لیتا ہے۔ ۱