Page 1396
ਕਹਤਿਅਹ ਕਹਤੀ ਸੁਣੀ ਰਹਤ ਕੋ ਖੁਸੀ ਨ ਆਯਉ ॥
॥ کہتِئہ کہتیِ سُنھیِ رہت کو کھُسیِ ن آزءُ
ترجمہ:میں نے انہیں دوسروں کی رہنمائی کرتے سنا، لیکن ان کی اپنی زندگی مجھے خوش نہیں کرتی تھی۔
ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਛੋਡਿ ਦੂਜੈ ਲਗੇ ਤਿਨ੍ਹ੍ਹ ਕੇ ਗੁਣ ਹਉ ਕਿਆ ਕਹਉ ॥ ਗੁਰੁ ਦਯਿ ਮਿਲਾਯਉ ਭਿਖਿਆ ਜਿਵ ਤੂ ਰਖਹਿ ਤਿਵ ਰਹਉ ॥੨॥੨੦॥
॥ ہرِ نامُ چھوڈِ دوُجےَ لگے تِن٘ہ٘ہ کے گُنھ ہءُ کِیا کہءُ
॥2॥20॥ گُرُ دزِ مِلازءُ بھِکھِیا جِۄ توُ رکھہِ تِۄ رہءُ
لفظی معنی:ٹولِ ۔ تلاش۔ ڈِٹھے ۔ دیکھے ۔ مُکھہُا۔ منہ سے ۔ پنّڈِت ۔ عالم۔ پرچءُ لازءُ ۔ تسلی کرائی۔ کہتِئہ کہتیِ سُنھیِ ۔ سارے کہتے واعظ و نصحیت کرتے تو سنے ۔ ریت کو خوشی نہ آیؤ ۔ انکی طرز رہائش کر خوش نہ ہوئی۔ ہرِ نامُ چھوڈِ دوُجےَ لگے ۔ الہٰی نام چھوڑ کر جو دوئی دویت میں مصروف ہں۔ خدا نے بجھ بھکھے کو گرو امرداس پیارے سے ملا دیا جیسے تو رکھیگا اسی طرح رہونگا۔
॥2॥20॥ترجمہ:میں ان لوگوں کی تعریف میں کیسے کچھ کہوں جنہوں نےخدا کو بھلا دیا اور مادیت کی محبت میں مگن ہو گئے۔اے گرو امرداس، خدا نے مجھے بھیکھا کو آپ کے ساتھ ملایامیںآپ کی مرضیکے مطابق زندگی گزاروں گا۔
ਪਹਿਰਿ ਸਮਾਧਿ ਸਨਾਹੁ ਗਿਆਨਿ ਹੈ ਆਸਣਿ ਚੜਿਅਉ ॥ ਧ੍ਰੰਮ ਧਨਖੁ ਕਰ ਗਹਿਓ ਭਗਤ ਸੀਲਹ ਸਰਿ ਲੜਿਅਉ ॥
॥ پہِرِ سمادھِ سناہُ گِیانِ ہےَ آسنھِ چڑِئءُ
॥ دھ٘رنّم دھنُکھ کر گہِئو بھگت سیِلہ سرِ لڑِئءُ
ترجمہ:عبادت اور خدا کی یاد کا بکتر پہن کر، گرو نے علم الہی کے گھوڑے پر سوار کیا ہے۔
اپنے ہاتھوں میں راستبازی کی کمان پکڑے ہوئے، گرو عقیدت مندوں کی عاجزی کے تیروں سے دشمن (برائیوں) کے خلاف لڑ رہے ہیں۔
ਭੈ ਨਿਰਭਉ ਹਰਿ ਅਟਲੁ ਮਨਿ ਸਬਦਿ ਗੁਰ ਨੇਜਾ ਗਡਿਓ ॥ ਕਾਮ ਕ੍ਰੋਧ ਲੋਭ ਮੋਹ ਅਪਤੁ ਪੰਚ ਦੂਤ ਬਿਖੰਡਿਓ ॥
॥ بھےَ نِربھءُ ہرِ اٹلُ منِ سبدِ گُر نیجا گڈِئو
॥ کام ک٘رودھ لوبھ موہ اپتُ پنّچ دوُت بِکھنّڈِئو
ترجمہ:گرو امرداس خدا کے محبت بھرے خوف کی وجہ سے بے خوف ہیں اور سچے گرو کے کلام کی خوبیوں سے اس نے ابدی خدا کو اپنے ذہن میں اس طرح بسایا ہے جیسے اس نے برائیوں کے خلاف جنگ میں نیزہ لگایا ہو۔
اس نے ہوس، غصہ، لالچ، لگاؤ اور انا کے پانچ شیطانوں کو تباہ کر دیا ہے۔
ਭਲਉ ਭੂਹਾਲੁ ਤੇਜੋ ਤਨਾ ਨ੍ਰਿਪਤਿ ਨਾਥੁ ਨਾਨਕ ਬਰਿ ॥ ਗੁਰ ਅਮਰਦਾਸ ਸਚੁ ਸਲ੍ਯ੍ਯ ਭਣਿ ਤੈ ਦਲੁ ਜਿਤਉ ਇਵ ਜੁਧੁ ਕਰਿ ॥੧॥੨੧॥
॥ بھلءُ بھوُہالُ تیجو تنا ن٘رِپتِ ناتھُ نانک برِ
॥1॥21॥ گُر امرداس سچُ سل٘ز٘ز بھنھِ تےَ دلُ جِتءُ اِۄ جُدھُ کرِ
لفظی معنی:پہِرِ ۔ پہن کر۔ سمادھِ ۔ یکسوئی توجہ یا دھیان۔ سناہُ ۔ زرہ بکتر۔ گِیانِ ۔ علم و دانش۔ آسنھِ۔ سواری۔ چڑِئءُ.کرکے ۔ دھ٘رنّم دھنُکھ ۔ فرائض انسانی کیکمان ۔ کر گہِئو ۔ ہاتھ میں لیکر۔ بھگت سیِلہ ۔ عاشقان و عابدانالہٰی کی شرافت و نیکی کے ساتھ۔ سر۔ سرِ لڑِئءُ ۔ لڑتا ہے ۔ بھےَ ۔ الہٰی خوف ۔ ِربھءُ ۔ بیخوفی۔ نیجا۔ نیزہ ۔ گڈِئو ۔ بسائیا ہے ۔ کام ۔ شہوت ۔ ک٘رودھ ۔ غصہ۔ لوبھ ۔ لالچ۔ موہ ۔ محبت ۔ اپناپن ۔ خوئشتا ۔ پانچ دشموں ۔ پنّچ دوُت بِکھنّڈِئو ۔ مٹا دیئے ۔ بھلءُ بھوُہالُ ۔ بھلے خاندان کا سرتاج۔ تیجو تنا ۔ تیج بھان کے فرزندہ۔ ٘رِپتِ ناتھُ ۔ شاہور کے شاہ ۔ نانک برِ ۔ گرونانک کے بخشش و عنایت سے ۔ بھن۔ اے شاعر بھن۔ تے دل ۔ تو نے دشمنوں کی فوج پر ۔جِتءُ ۔ فتح پائی۔ او۔ اسطرح سے ۔ جُدھُ کرِ ۔ جنگ کرکے مراد روحانی اخلاقی جنگ۔
ترجمہ:اے گرو امرداس، تیج بھان کے بیٹے، تم بھلوں کے خاندان میں سب سے اوپر ہو، اور گرو نانک کی برکت سے تم بادشاہوں کے بادشاہ ہو۔شاعر سلہ یہ سچ کہتے ہیں کہ اے گرو امرداس، اس طرح جنگ لڑ کر آپ نے برائیوں کی ॥1॥21॥ فوج پر فتح حاصل کی۔
ਘਨਹਰ ਬੂੰਦ ਬਸੁਅ ਰੋਮਾਵਲਿ ਕੁਸਮ ਬਸੰਤ ਗਨੰਤ ਨ ਆਵੈ ॥ ਰਵਿ ਸਸਿ ਕਿਰਣਿ ਉਦਰੁ ਸਾਗਰ ਕੋ ਗੰਗ ਤਰੰਗ ਅੰਤੁ ਕੋ ਪਾਵੈ ॥
॥ گھنہر بوُنّد بسُء روماۄلِ کُسم بسنّت گننّت ن آۄےَ
॥ رۄِ سسِ کِرنھِ اُدرُ ساگر کو گنّگ ترنّگ انّتُ کو پاۄےَ
ترجمہ:بادلوں کی بارش کی بوندیں، زمین کے پودوں اور بہار کے پھولوں کو شمار نہیں کیا جا سکتا۔سورج اور چاند کی کرنوں کی حد، سمندر کی وسعت اور دریائے گنگا کی لہروں کو کون جان سکتا ہے؟
ਰੁਦ੍ਰ ਧਿਆਨ ਗਿਆਨ ਸਤਿਗੁਰ ਕੇ ਕਬਿ ਜਨ ਭਲ੍ਯ੍ਯ ਉਨਹ ਜ ਗਾਵੈ ॥ ਭਲੇ ਅਮਰਦਾਸ ਗੁਣ ਤੇਰੇ ਤੇਰੀ ਉਪਮਾ ਤੋਹਿ ਬਨਿ ਆਵੈ ॥੧॥੨੨॥
॥ رُد٘ر دھِیان گِیان ستِگُر کے کبِ جن بھل٘ز٘ز اُنہ جد਼ گاۄےَ
॥1॥22॥ بھلے امرداس گُنھ تیرے تیریِ اُپما توہِ بنِ آۄےَ
لفظی معنی:گھنہر ۔ بادل۔ بوُنّد۔ قطرے ۔ بسُء ۔ بسدھا ۔ زمین ۔ روماۄلِ۔ بال مراد سبزہ زار۔ گننّت ۔ گنتی ۔ شمار۔ روس ۔ کِرنھِ ۔ سورج چاند کی کرنوں ۔ اُدرُ ساگر ۔ سمندو کی تہ ۔ کسم ۔ لینت ۔ بہار کے پھولوں کا شمار۔ گنّگ ترنّگ۔ دریائے گنگا کی لہروں ۔ انّتُ کو پاۄےَ کو۔آخرت کو کون سمجھ سکتا ہے ۔ رُد٘ر دھِیان ۔ شو جی کی مانند توجہی ۔ یکسو دھیان۔ گیان ستگر کے علم سچے مرشد کا ۔ اے خادم شعر بھل۔ اُنہ جد਼ گاۄےَ ۔ انکیجوحمدوثناہ کرے ۔ گُنھ تیرے ۔ تیرے اوصاف ۔ تیریِ اُپما ۔ تیری حمدو۔ تعریف۔ مدح سرائی۔ تو ہے بن آوے ۔ تیری تعریف کے تو ہی لائق ہے۔
ترجمہ:اے شاعر بھل، کوئی بھی ان چیزوں کے بارے میں اندازہ لگا سکتا ہے، شو کی طرح مکمل طور پر مراقبہ کر کے یا سچے گرو کے عطا کردہ علم کے ذریعے۔اے بھل قبیلے کے گرو امرداس، آپ کی خوبیوں کو شمار نہیں کیا ॥1॥22॥ جا سکتا اور آپ کی تعریف صرف آپ کے لیے موزوں ہے۔
ਸਵਈਏ ਮਹਲੇ ਚਉਥੇ ਕੇ ੪ੴ ਸਤਿਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ॥ ਇਕ ਮਨਿ ਪੁਰਖੁ ਨਿਰੰਜਨੁ ਧਿਆਵਉ ॥ ਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ਹਰਿ ਗੁਣ ਸਦ ਗਾਵਉ ॥
سۄئیِۓ مہلے چئُتھے کے 4
॥ ੴ ستِگُر پ٘رسادِ
॥ اِک منِ پُرکھُ نِرنّجنُ دھِیاۄءُ
॥ گُر پ٘رسادِ ہرِ گُنھ سد گاۄءُ
ترجمہ:میں صرف خدا کو عبادت کے ساتھ یاد کر سکتا ہوں،میں ہمیشہ خدا کی تعریف گا سکتا ہوں،
ਗੁਨ ਗਾਵਤ ਮਨਿ ਹੋਇ ਬਿਗਾਸਾ ॥ ਸਤਿਗੁਰ ਪੂਰਿ ਜਨਹ ਕੀ ਆਸਾ ॥
॥ گُن گاۄت منِ ہوءِ بِگاسا
॥ ستِگُر پوُرِ جنہ کیِ آسا
ترجمہ:اور اس کی تعریف گاتے ہوئے میرا دماغ خوشی سے پھول سکتا ہے،اے سچے گرو، براہِ کرم اس عقیدت مند کی خواہش پوری کریں۔
ਸਤਿਗੁਰੁ ਸੇਵਿ ਪਰਮ ਪਦੁ ਪਾਯਉ ॥ ਅਬਿਨਾਸੀ ਅਬਿਗਤੁ ਧਿਆਯਉ ॥
॥ ستِگُرُ سیۄِ پرم پدُ پازءُ
॥ ابِناسیِ ابِگتُ دھِیایءُ
ترجمہ:گرو رام داس نے گرو امرداس کی تعلیمات کی خدمت اور پیروی کرکے اعلیٰ روحانی حالت حاصل کی ہے،اور ابدی اور بے شکل خدا کو پیار سے یاد کیا ہے۔
ਤਿਸੁ ਭੇਟੇ ਦਾਰਿਦ੍ਰੁ ਨ ਚੰਪੈ ॥ ਕਲ੍ਯ੍ਯ ਸਹਾਰੁ ਤਾਸੁ ਗੁਣ ਜੰਪੈ ॥
॥ تِسُ بھیٹے دارِد٘رُ ن چنّپےَ
॥ کل٘یی سہارُ تاسُ گُنھ جنّپےَ
ترجمہ:گرو رام داس سے ملنے اور خدمت کرنے سے تنگی نہیں آتی۔کل سہار گرو رام داس کی مدح سرائی کر رہے ہیں،
ਜੰਪਉ ਗੁਣ ਬਿਮਲ ਸੁਜਨ ਜਨ ਕੇਰੇ ਅਮਿਅ ਨਾਮੁ ਜਾ ਕਉ ਫੁਰਿਆ ॥ ਇਨਿ ਸਤਗੁਰੁ ਸੇਵਿ ਸਬਦ ਰਸੁ ਪਾਯਾ ਨਾਮੁ ਨਿਰੰਜਨ ਉਰਿ ਧਰਿਆ ॥
॥ جنّپءُ گُنھ بِمل سُجن جن کیرے امِء نامُ جا کءُ پھُرِیا
॥ اِنِ ستگُرُ سیۄِ سبد رسُ پایا نامُ نِرنّجن اُرِ دھرِیا
ترجمہ:میں اس عظیم ہستی، گرو رام داس کی پاکیزہ خوبیاں بیان کرتا ہوں، جس نے خدا کے آب حیاتی نام کو محسوس کیا ہے۔گرو رام داس نے گرو امرداس کی خدمت کرکے الہی کلام کی خوشی حاصل کی ہے، اور اپنے دل میں پاکیزہ خدا کے نام کو بسایا ہے۔
ਹਰਿ ਨਾਮ ਰਸਿਕੁ ਗੋਬਿੰਦ ਗੁਣ ਗਾਹਕੁ ਚਾਹਕੁ ਤਤ ਸਮਤ ਸਰੇ ॥ ਕਵਿ ਕਲ੍ਯ੍ਯ ਠਕੁਰ ਹਰਦਾਸ ਤਨੇ ਗੁਰ ਰਾਮਦਾਸ ਸਰ ਅਭਰ ਭਰੇ ॥੧॥
॥ ہرِ نام رسِکُ گوبِنّد گُنھ گاہکُ چاہکُ تت سمت سرے
॥1॥ کۄِ کل٘ز٘ز ٹھکُر ہرداس تنے گُر رامداس سر ابھر بھرے
لفظی معنی:اِک منِ ۔ یکسوئی سے ۔ پرکھ نرنجن۔ بیداغ ۔ پاک خدا۔ دھِیاۄءُ۔ میں دھیان لگاوں۔ تو جودوں ۔ گُر پ٘رسادِ ۔ رحمت مرشد سے ۔ ہرگن ۔ الہٰی اوصاف ۔ سد ۔ ہمیشہ ۔ گاوؤ۔ میں گاؤں۔ گُن گاۄت ۔ صفت۔ صلاح ۔ بِگاسا۔ خوشیاں۔ستِگُر پوُرِ ۔ سچا مرشد۔ پوریاں کرتا ہے ۔ جنہ کیِ آسا ۔ پانے خدمتگاروں کی امیدیں۔ ستِگُرُ سیۄِ ۔ سچے مرشد کی خدمت سے ۔ پرم پدُ پازءُ ۔ بلند سے بلند تر رتبہ جہاں تک انسان کی رسائی ہو سکتی ہے ۔ ابِناسیِ ۔ لافناہ ۔ ابِگتُ۔ جس کی حالت بیان نہ ہوسکے ۔ دھِیازءُ۔ دھیان لگاوں۔ تِسُ بھیٹے ۔ اسکے ملاپ سے ۔ داردر۔ کنگالی ۔ غریبی ۔ نہ چنپے ۔ نہیں آتی ۔ کل سہار تاس گن جنپے ۔ شاعر کل سہار۔ اسکے گن گاتا ہے ۔ جنپؤگن ۔ اسکے گن گاتا ہوں۔ بمل۔ پاک ۔ سجن ۔ خاص۔ جن کیرے ۔ خدمتگار کے ۔ امعہ نام ۔ آب حیات نام جو زندگی کو روحانی واخلاقی طور پر پاک بناتا ہے ۔ پھریا۔ ظہور پذیر ہوا ۔ سبدرس ۔ کلام کا لطف۔ نام نرنجن۔ اردھریا۔ الہیی پاک نام ست ۔ سچ حق و حقیقت دل میں بسائیا ۔ ہر نام رسک ۔ الہٰی نام کا لطف اندوز ۔ گوبند گن گاہک ۔ الہٰی اوصاف کا خریدار ۔ چاہک تت۔ حقیقت کو چاہنے والے ۔ پریمی ۔ سمت سرے ۔ سب کو برابر سمجھنے والا۔ کوکل ٹھکر ہر داس تنے ۔ اے شاعر کل۔ ٹھاکر ہر داس کے فرزندگرور رامداس ۔ سرابھر بھرے ۔ کالی تالاب بھرنے والا۔
ترجمہ:گرو رامداس خدا کے نام کا لطف اٹھانے والے ہیں، الہی خوبیوں کی قدر کرتے ہیں، خدا سے محبت کرتے ہیں، اور سب کو یکساں نظر سے دیکھتے ہیں، گویا وہ برابری کا تالاب ہے۔اے شاعر کل! ٹھاکر ہرداس کے بیٹے گرو رام ॥1॥ داس، خالی دلوں کو امرت نام سے بھرتے ہیں۔
ਛੁਟਤ ਪਰਵਾਹ ਅਮਿਅ ਅਮਰਾ ਪਦ ਅੰਮ੍ਰਿਤ ਸਰੋਵਰ ਸਦ ਭਰਿਆ ॥ ਤੇ ਪੀਵਹਿ ਸੰਤ ਕਰਹਿ ਮਨਿ ਮਜਨੁ ਪੁਬ ਜਿਨਹੁ ਸੇਵਾ ਕਰੀਆ ॥
॥ چھُٹت پرۄاہ امِء امرا پد انّم٘رِت سروۄر سد بھرِیا
॥ تے پیِۄہِ سنّت کرہِ منِ مجنُ پُب جِنہُ سیۄا کریِیا
ترجمہ:گرو رام داس ایک جھیل کی مانند ہیں جو ہمیشہ امرت سے بھری رہتی ہے، جس سے امرت کی نہریں بہتی ہیں جو عقیدت مندوں کو لافانی روحانی درجہ دیتی ہیں۔صرف وہی سنت جنہوں نے پہلے گرو کی تعلیمات پر عمل کیا ہے اس امرت کو پیتے ہیں اور اپنے دماغ کو اس میں غسل دیتے ہیں۔
ਤਿਨ ਭਉ ਨਿਵਾਰਿ ਅਨਭੈ ਪਦੁ ਦੀਨਾ ਸਬਦ ਮਾਤ੍ਰ ਤੇ ਉਧਰ ਧਰੇ ॥ ਕਵਿ ਕਲ੍ਯ੍ਯ ਠਕੁਰ ਹਰਦਾਸ ਤਨੇ ਗੁਰ ਰਾਮਦਾਸ ਸਰ ਅਭਰ ਭਰੇ ॥੨॥
॥ تِن بھءُ نِۄارِ انبھےَ پدُ دیِنا سبد مات٘ر تے اُدھر دھرے
॥2॥ کۄِ کل٘ز٘ز ٹھکُر ہرداس تنے گُر رامداس سر ابھر بھرے
ترجمہ:ان کے خوف کو دور کرتے ہوئے، گرو رام داس نے انہیں بے خوفی کی حالت سے نوازا ہے،اور انہیں خدائی کلام کی مدد فراہم کرکے آزاد کیا ہے۔اے شاعر کل! ٹھاکر ہرداس کے بیٹے گرو رام داس، خالی دلوں کو نام کےامرت ॥2॥ سے بھرتے ہیں۔
ਸਤਗੁਰ ਮਤਿ ਗੂੜ੍ਹ੍ਹ ਬਿਮਲ ਸਤਸੰਗਤਿ ਆਤਮੁ ਰੰਗਿ ਚਲੂਲੁ ਭਯਾ ॥ ਜਾਗ੍ਯ੍ਯਾ ਮਨੁ ਕਵਲੁ ਸਹਜਿ ਪਰਕਾਸ੍ਯ੍ਯਾ ਅਭੈ ਨਿਰੰਜਨੁ ਘਰਹਿ ਲਹਾ ॥
॥ ستگُر متِ گوُڑ٘ہ٘ہ بِمل ستسنّگتِ آتمُ رنّگِ چلوُلُ بھیا
॥ جاگ٘ز٘زا من کۄلُ سہجِ پرکاس٘ز٘زا ابھےَ نِرنّجنُ گھرہِ لہا
ترجمہ:گرو رامداس کی عقل گہری ہے، ان کی مقدس جماعت پاکیزہ ہے اور اس کی روح خدا کے لیے گہری محبت سے پیوست ہے۔
گرو رام داس کا دماغ روشن ہے، ان کا کمل جیسا دل سکون کی حالت میں کھلا ہے اور اس نے اپنے دل کے اندر بے خوف پاکیزہ خدا کو پہچان لیا ہے۔