Page 1364
ਸਾਗਰ ਮੇਰ ਉਦਿਆਨ ਬਨ ਨਵ ਖੰਡ ਬਸੁਧਾ ਭਰਮ ॥ ਮੂਸਨ ਪ੍ਰੇਮ ਪਿਰੰਮ ਕੈ ਗਨਉ ਏਕ ਕਰਿ ਕਰਮ ॥੩॥
॥ ساگر میر اُدِیان بن نۄ کھنّڈ بسُدھا بھرم
॥3॥ موُسن پ٘ریم پِرنّم کےَ گنءُ ایک کرِ کرم
لفظی معنی:ساگر۔ سمندر۔ میر۔ پہاڑ۔ اویان۔ ویرناہ ۔ بن۔ جنگل۔ بسدا۔ زمین۔ بھرم۔ بھٹکن۔ وہم وگمان نوکھنڈ۔ نو براعظم ۔ موسن۔ روحانی واخلاقی دولت لٹا رہے انسان ان پر آسمان انسانی قلب ۔ سکر۔ چاندی گنٹو ۔ گنتا ہوں۔ ایک کرم کرم۔ ایک قدم کے برابر (3)
ترجمہ:سمندروں، پہاڑوں، بیابانوں، جنگلوں اور زمین کے تمام نو خطوں میں بھٹکنا،اے بشر (روحانی سرمائے کے لوٹے جا رہے)، اوپر سب کچھ خدا کی محبت کے سفر میں ایک معمولی قدم سمجھا جاتا ہے۔ ||3
ਮੂਸਨ ਮਸਕਰ ਪ੍ਰੇਮ ਕੀ ਰਹੀ ਜੁ ਅੰਬਰੁ ਛਾਇ ॥ ਬੀਧੇ ਬਾਂਧੇ ਕਮਲ ਮਹਿ ਭਵਰ ਰਹੇ ਲਪਟਾਇ ॥੪॥
॥ موُسن مسکر پ٘ریم کیِ رہیِ جُ انّبرُ چھاءِ
بیِدھے باںدھے کمل مہِ بھۄر رہے لپٹاءِ ॥੪॥
لفظی معنی:بیدھے ۔ بندھے ہوئے ۔ لپٹائے ۔ لپٹ رہے ہیں (4)
ترجمہ:اے بشر، جب چاندنی سارے آسمان پر پھیلے،اس وقت کنول میں پھنسے ہوئے بھنور کی مکھیاں اس سے چمٹی رہتی ہیں، اسی طرح وہ لوگ جو خدا کی محبت سے روشن ہوتے ہیں، وہ ہمیشہ اسی پر مرکوز رہتے ہیں۔ ||4||
ਜਪ ਤਪ ਸੰਜਮ ਹਰਖ ਸੁਖ ਮਾਨ ਮਹਤ ਅਰੁ ਗਰਬ ॥ ਮੂਸਨ ਨਿਮਖਕ ਪ੍ਰੇਮ ਪਰਿ ਵਾਰਿ ਵਾਰਿ ਦੇਂਉ ਸਰਬ ॥੫॥
جپ تپ سنّجم ہرکھ سُکھ مان مہت ارُ گرب ॥
موُسن نِمکھک پ٘ریم پرِ ۄارِ ۄارِ دیݩءُ سرب ॥੫॥
لفظی معنی:جپ تپ۔ عبادت وریاجت ۔ سنجم۔ پرہیز گاری ۔ ضبط۔ ہرکھ ۔ خوشی ۔ مان۔ وقار۔ محت۔ عظمت۔ گربھ ۔ غرور۔ نمکھک۔ آنکھ جھپکنے کے عرصے میں۔ متھ بیوہار۔ واردینؤ۔ قربان کردوں ۔
ترجمہ:منتروں کی تلاوت، تپسیا اور ضبط نفس کے لیے کوشش کرنے سے حاصل ہونے والی خوشی، سکون، عزت، عظمت اور فخر،اے بشر، میں خدا کی محبت کے ایک لمحے کے بدلے میں اوپر کی تمام کامیابیاں قربان کر سکتا ہوں۔ ||5||
ਮੂਸਨ ਮਰਮੁ ਨ ਜਾਨਈ ਮਰਤ ਹਿਰਤ ਸੰਸਾਰ ॥ ਪ੍ਰੇਮ ਪਿਰੰਮ ਨ ਬੇਧਿਓ ਉਰਝਿਓ ਮਿਥ ਬਿਉਹਾਰ ॥੬॥
॥ موُسن مرمُ ن جانئیِ مرت ہِرت سنّسار
॥6॥ پ٘ریم پِرنّم ن بیدھِئو اُرجھِئو مِتھ بِئُہار
لفظی معنی:مرم۔ راز ۔ بھید۔ جانئی۔ نہیں سمجھتا۔ مرت۔ روحانی موت۔ ہرت۔ روحانی واخلاقی لوٹ۔ پریم پرنم۔ پیارے کی محبت مین۔ بیدھیؤ۔ گرفتار۔ متھ۔ جھوٹا۔ بیوہار۔ چال چلن۔ کاروبار۔ (6)۔
ترجمہ:اے بشر، یہ دنیا خدا کی محبت کے اسرار کو نہیں سمجھتی اور بگڑتی جا رہی ہے اور روحانی طور پر دھوکہ کھا رہی ہے۔یہ انسان جھوٹی فنا ہونے والی چیزوں کے کاروبار میں الجھا رہتا ہے اور خدا کی محبت میں چھید نہیں ॥6॥ ہوتا۔
ਘਬੁ ਦਬੁ ਜਬ ਜਾਰੀਐ ਬਿਛੁਰਤ ਪ੍ਰੇਮ ਬਿਹਾਲ ॥ ਮੂਸਨ ਤਬ ਹੀ ਮੂਸੀਐ ਬਿਸਰਤ ਪੁਰਖ ਦਇਆਲ ॥੭॥
॥ گھبُ دبُ جب جاریِئےَ بِچھُرت پ٘ریم بِہال
॥7॥ موُسن تب ہیِ موُسیِئےَ بِسرت پُرکھ دئِیال
لفظی معنی:گھب ۔ گھر ۔ دب۔ سرمایہ۔ دولت ۔ جارییئے ۔ جلادیں۔ بچھرت۔ جدائی۔ بیحال۔ بری حالت۔ موسیئے ۔ لٹ جاتے ہیں۔ پرکھ دیال۔ رحمان الرحیم (7)
॥7॥ترجمہ:جب کسی کا گھر اور جائیداد جل جاتی ہے تو وہ ان سے بچھڑ جانے پر انسان بالکل اداس اور افسردہ ہوتا ہے۔لیکن، اے بشر، ہم حقیقی معنوں میں اسی وقت دھوکہ کھا جاتے ہیں جب ہم تمام وسیع مہربان خدا کوبھلادیتےہیں۔
ਜਾ ਕੋ ਪ੍ਰੇਮ ਸੁਆਉ ਹੈ ਚਰਨ ਚਿਤਵ ਮਨ ਮਾਹਿ ॥ ਨਾਨਕ ਬਿਰਹੀ ਬ੍ਰਹਮ ਕੇ ਆਨ ਨ ਕਤਹੂ ਜਾਹਿ ॥੮॥
॥ جا کو پ٘ریم سُیاءُ ہےَ چرن چِتۄ من ماہِ
॥8॥ نانک بِرہیِ ب٘رہم کے آن ن کتہوُ جاہِ
لفظی معنی:ستوآن ۔ منورتھ ۔ نشانہ ۔ جتو۔ یاد۔ برہی پریم کے ۔ خدا کے پریمی آن نہ کتہو۔ اور کسی جگہ (8)
॥8॥ ترجمہ:جن کی زندگی کا مقصد خدا کی محبت ہے وہ ہر وقت اپنے ذہن میں خدا کو یاد کرتے رہتے ہیں۔اے نانک، وہ خدا کے سچے عاشق ہیں، اور خدا کے علاوہ کہیں اور نہیں جاتے۔
ਲਖ ਘਾਟੀਂ ਊਂਚੌ ਘਨੋ ਚੰਚਲ ਚੀਤ ਬਿਹਾਲ ॥ ਨੀਚ ਕੀਚ ਨਿਮ੍ਰਿਤ ਘਨੀ ਕਰਨੀ ਕਮਲ ਜਮਾਲ ॥੯॥
॥ لکھ گھاٹیِں اوُݩچوَ گھنو چنّچل چیِت بِہال
॥9॥ نیِچ کیِچ نِم٘رِت گھنیِ کرنیِ کمل جمال
لفظی معنی:لکھگائیں ۔ جسکا نشانہبلند ہے خواہشات اونچی ہیں۔ چنچل چت۔ بھٹکتا من ۔ چیت سجال ۔ عذاب پاتا ہے ۔ نیچ کیچ ۔ جیسے کیچر زیر ہوتا ہے ۔ کرتی ۔ اعمال کمل جمال۔ کنول کا خوبصورت پھول (9)
ترجمہ:انسان کے بھٹکتے دماغ کا مقصد دنیاوی عظمت کے انتہائی اونچے پہاڑوں کو سر کرنا ہوتا ہے اس لیے وہ دکھی رہتا ہے۔ایک انتہائی عاجزی والے شخص میں راستبازی کا کردار اسی طرح نمودار ہوتا ہے جس طرح کملکخوبصورت ॥9॥ پھول نیچے کی کیچڑ (عاجزی) میں کھلتا ہے۔
ਕਮਲ ਨੈਨ ਅੰਜਨ ਸਿਆਮ ਚੰਦ੍ਰ ਬਦਨ ਚਿਤ ਚਾਰ ॥ ਮੂਸਨ ਮਗਨ ਮਰੰਮ ਸਿਉ ਖੰਡ ਖੰਡ ਕਰਿ ਹਾਰ ॥੧੦॥
॥ کمل نیَن انّجن سِیام چنّد٘ر بدن چِت چار
॥10॥ موُسن مگن مرنّم سِءُ کھنّڈ کھنّڈ کرِ ہار
لفظی معنی:نین۔ آنکھیں۔ انجن۔ سرمہ ۔سیام ۔ کالا۔ چندربدن۔ چاند سا ۔جسم۔ چت چار۔ جو دلکو اچھا لگاتا ہے (10)
ترجمہ:وہ خدا جس کی آنکھیں کمل جیسی ہیں جس کی آنکھیں سیاہ سرمے سے سجی ہوئی ہیں، چاند جیسا خوبصورت چہرہ اور دل موہ لینے والا ذہن،اے بشر، اگر تم خوبصورت خدا کے ادراک کے اسرار سے خوش ہوناچاہتےہو،تورسومات ॥10॥ (تپسیا، ضبط نفس وغیرہ) کے جال کو ٹکڑے ٹکڑے کر دو۔
ਮਗਨੁ ਭਇਓ ਪ੍ਰਿਅ ਪ੍ਰੇਮ ਸਿਉ ਸੂਧ ਨ ਸਿਮਰਤ ਅੰਗ ॥ ਪ੍ਰਗਟਿ ਭਇਓ ਸਭ ਲੋਅ ਮਹਿ ਨਾਨਕ ਅਧਮ ਪਤੰਗ ॥੧੧॥
॥ مگنُ بھئِئو پ٘رِء پ٘ریم سِءُ سوُدھ ن سِمرت انّگ
॥11॥ پ٘رگٹِ بھئِئو سبھ لوء مہِ نانک ادھم پتنّگ
لفظی معنی:مگن ۔ محو۔ مست ۔ بھیؤ۔ ہوگیا۔ پریہ پریمسیؤ۔ پیارے کے پیار میں۔ سددھ ۔ سدھ ۔ ہوش۔ سمرت۔ یادوریاض میں۔ انگ ۔ جسم۔پرگٹ۔ ظاہر۔ مشہور۔لؤ۔لوگوں۔ ادھم۔ نیچ ۔ پتنگ ۔ پتنگا۔
ترجمہ:جو اپنے محبوب خدا کی محبت میں اس قدر مشغول ہو جاتا ہے کہ اسے یاد کرتے ہوئے اپنے جسم کا ہوش بھی کھو بیٹھتا ہے،اے نانک، ایسا شخص دنیا میں اس کیڑے کی طرح مشہور ہو جاتا ہے جو چراغ کی روشنی سے جل ॥11॥ کر مر جاتا ہے۔
ਸਲੋਕ ਭਗਤ ਕਬੀਰ ਜੀਉ ਕੇ ੴ ਸਤਿਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ॥ ਕਬੀਰ ਮੇਰੀ ਸਿਮਰਨੀ ਰਸਨਾ ਊਪਰਿ ਰਾਮੁ ॥ ਆਦਿ ਜੁਗਾਦੀ ਸਗਲ ਭਗਤ ਤਾ ਕੋ ਸੁਖੁ ਬਿਸ੍ਰਾਮੁ ॥੧॥
سلوک بھگت کبیِر جیِءُ کے
॥ ੴ ستِگُر پ٘رسادِ
॥ کبیِر میریِ سِمرنیِ رسنا اوُپرِ رامُ
॥1॥ آدِ جُگادیِ سگل بھگت تا کو سُکھُ بِس٘رامُ
لفظی معنی:سمرنی ۔ تسبیح۔ مالا۔ رسنا۔ زبان۔ رام۔ خدا ۔ اللہ ۔ واہگورو۔ آو۔ آغاز۔ سگل۔ سارے ۔ بھگت۔ عاشقان الہٰی ۔ بسرام۔ سکون۔ آد۔ آغاز عالم۔ جگاد۔ مابعد کے دور زمان۔
॥1॥ ترجمہ:اے کبیر، میری زبان پر خدا کا نام میری مالا ہے۔تخلیق کے آغاز سے ہی، تمام عقیدت مند خدا کے نام کو یاد کر رہے ہیں اور یہ سب کو اندرونی سکون فراہم کر رہا ہے۔
ਕਬੀਰ ਮੇਰੀ ਜਾਤਿ ਕਉ ਸਭੁ ਕੋ ਹਸਨੇਹਾਰੁ ॥ ਬਲਿਹਾਰੀ ਇਸ ਜਾਤਿ ਕਉ ਜਿਹ ਜਪਿਓ ਸਿਰਜਨਹਾਰੁ ॥੨॥
॥ کبیِر میریِ جاتِ کءُ سبھُ کو ہسنیہارُ
॥2॥ بلِہاریِ اِس جاتِ کءُ جِہ جپِئو سِرجنہارُ
॥2॥ ترجمہ:اے کبیر، سب لوگ میری بنکر کی سماجی حیثیت پر ہنستے تھے۔لیکن اب میں واقعی اس سماجی طبقے پر قربان جاتا ہوں، جس کی وجہ سے میں نے اپنے خالق کو پیار سے یاد کیا ہے۔
ਕਬੀਰ ਡਗਮਗ ਕਿਆ ਕਰਹਿ ਕਹਾ ਡੁਲਾਵਹਿ ਜੀਉ ॥ ਸਰਬ ਸੂਖ ਕੋ ਨਾਇਕੋ ਰਾਮ ਨਾਮ ਰਸੁ ਪੀਉ ॥੩॥
॥ کبیِر ڈگمگ کِیا کرہِ کہا ڈُلاۄہِ جیِءُ
॥3॥ سرب سوُکھ کو نائِکو رام نام رسُ پیِئو
॥3॥ ترجمہ:اے کبیر، تم کیوں ٹھوکر کھاتے ہو اور اپنے دماغ کو کیوں بھٹکنے دیتے ہو،خدا تمام آسائشوں اور دنیاوی لذتوں کا مالک ہے، اس لیے اس کے نام کا جوہر پیو۔
ਕਬੀਰ ਕੰਚਨ ਕੇ ਕੁੰਡਲ ਬਨੇ ਊਪਰਿ ਲਾਲ ਜੜਾਉ ॥ ਦੀਸਹਿ ਦਾਧੇ ਕਾਨ ਜਿਉ ਜਿਨ੍ਹ੍ਹ ਮਨਿ ਨਾਹੀ ਨਾਉ ॥੪॥
॥ کبیِر کنّچن کے کُنّڈل بنے اوُپرِ لال جڑاءُ
॥4॥ دیِسہِ دادھے کان جِءُ جِن٘ہ٘ہ منِ ناہیِ ناءُ
لفظی معنی:کنچن ۔ سونا۔ کنڈل۔ بالیاںیا بالے ۔ دییہہ۔ دکھائی دیتے ہوں ۔ دادھے ۔ جلے ۔ کان۔ کانے۔
॥4॥ ترجمہ:اے کبیر، اگر بالیاں سونے کی ہوں اور جواہرات سے جڑی ہوں،وہ ان لوگوں کے کانوں میں جلے ہوئے تنکے کی طرح لگتے ہیں جن کے دل میں خدا کا نام نہیں ہے۔
ਕਬੀਰ ਐਸਾ ਏਕੁ ਆਧੁ ਜੋ ਜੀਵਤ ਮਿਰਤਕੁ ਹੋਇ ॥ ਨਿਰਭੈ ਹੋਇ ਕੈ ਗੁਨ ਰਵੈ ਜਤ ਪੇਖਉ ਤਤ ਸੋਇ ॥੫॥
॥ کبیِر ایَسا ایکُ آدھُ جو جیِۄت مِرتکُ ہوءِ
॥5॥ نِربھےَ ہوءِ کےَ گُن رۄےَ جت پیکھءُ تت سوءِ
لفظی معنی:ایک آدھ ۔ جوجیوت مربک ہوئے ۔ جو دوران حیات اپنی خواہشات ختم کرے ۔ نربھے ۔ بیخوف۔ گن روے ۔ الہٰی حمدوثناہ کرے ۔ جت پیکھؤ۔ جدھر نظر دوڑاتا ہون ۔ تتسوئے وہ وہیں۔
ترجمہ:اے کبیر، کوئی نایاب شخص ہی ہے جس نے اپنی دنیاوی محبت اور غرور کو اس طرح ترک کر دیا ہو جیسے وہ شخص زندہ رہتے ہوئے مر گیا ہو۔اور بے خوف ہو کر خدا کی تعریفیں گاتا ہے اور کہتا ہے کہ میں جدھر دیکھتا ॥5॥ ہوں خدا وہاں موجود ہے۔
ਕਬੀਰ ਜਾ ਦਿਨ ਹਉ ਮੂਆ ਪਾਛੈ ਭਇਆ ਅਨੰਦੁ ॥ ਮੋਹਿ ਮਿਲਿਓ ਪ੍ਰਭੁ ਆਪਨਾ ਸੰਗੀ ਭਜਹਿ ਗਬਿੰਦੁ ॥੬॥
॥ کبیِر جا دِن ہءُ موُیا پاچھےَ بھئِیا اننّدُ
॥6॥ موہِ مِلِئو پ٘ربھُ آپنا سنّگیِ بھجہِ گبِنّدُ
لفظی معنی:جادن ۔ جس دن۔ ہؤ۔ خودی۔ خوئشتا۔ انند۔ سکون ۔ سنگی ۔ ساتھی۔ بھجیہہ۔ یادوریاض۔
॥6॥ ترجمہ:اے کبیر، جب میرا غرور بالکل ختم ہو گیا، تب میرے اندر خوشی غالب آ گئی۔دراصل میں نے اپنے خدا کو پہچان لیا اور اب میرے ساتھی (حسی عضاء) بھی عقیدت سے اس کی عبادت کر رہے ہیں۔
ਕਬੀਰ ਸਭ ਤੇ ਹਮ ਬੁਰੇ ਹਮ ਤਜਿ ਭਲੋ ਸਭੁ ਕੋਇ ॥ ਜਿਨਿ ਐਸਾ ਕਰਿ ਬੂਝਿਆ ਮੀਤੁ ਹਮਾਰਾ ਸੋਇ ॥੭॥
॥ کبیِر سبھ تے ہم بُرے ہم تجِ بھلو سبھُ کوءِ
॥7॥ جِنِ ایَسا کرِ بوُجھِیا میِتُ ہمارا سوءِ
لفظی معنی:ہم تج۔ مجھے چھوڑ کر ۔ بھلے ۔ نیک۔ لوجھیا۔ سمجھ لیا۔ میت۔ دوست۔ سوئے ۔ وہی۔
ترجمہ:اے کبیر میں سب سے برا ہوں باقی سب مجھ سے بہتر ہیں،اور جس نے بھی اسی طرح سمجھ لیا وہی میرا دوست ہے۔
ਕਬੀਰ ਆਈ ਮੁਝਹਿ ਪਹਿ ਅਨਿਕ ਕਰੇ ਕਰਿ ਭੇਸ ॥ ਹਮ ਰਾਖੇ ਗੁਰ ਆਪਨੇ ਉਨਿ ਕੀਨੋ ਆਦੇਸੁ ॥੮॥
॥ کبیِر آئیِ مُجھہِ پہِ انِک کرے کرِ بھیس
॥8॥ ہم راکھے گُر آپنے اُنِ کیِنو آدیسُ
ترجمہ:اے کبیر، اس انا نے مجھے بھی مختلف طریقوں سے پھنسانے کی کوشش کی۔لیکن مجھے میرے گرو نے محفوظ کیا، اور پھر وہ انا جھک گئی اور عاجزی بن گئی۔
ਕਬੀਰ ਸੋਈ ਮਾਰੀਐ ਜਿਹ ਮੂਐ ਸੁਖੁ ਹੋਇ ॥ ਭਲੋ ਭਲੋ ਸਭੁ ਕੋ ਕਹੈ ਬੁਰੋ ਨ ਮਾਨੈ ਕੋਇ ॥੯॥
॥ کبیِر سوئیِ ماریِئےَ جِہ موُئےَ سُکھُ ہوءِ
॥9॥ بھلو بھلو سبھُ کو کہےَ بُرو ن مانےَ کوءِ
ترجمہ:اے کبیر، ہمیں اس انا کو ختم کرنا چاہیے، جس سے اندرونی سکون پیدا ہوجائے۔انا کے اس ترک کو ہر کوئی سراہتا ہے اور کوئی اسے برا نہیں کہتا۔
ਕਬੀਰ ਰਾਤੀ ਹੋਵਹਿ ਕਾਰੀਆ ਕਾਰੇ ਊਭੇ ਜੰਤ ॥
॥ کبیِر راتیِ ہوۄہِ کاریِیا کارے اوُبھے جنّت
ترجمہ:اے کبیر جب راتیں اندھیری ہوتی ہیں تو چوروں جیسے شیطانی لوگ چل پڑتے ہیں،