Guru Granth Sahib Translation Project

Urdu Classical Page 1363

Page 1363

ਹੈ ਕੋਊ ਐਸਾ ਮੀਤੁ ਜਿ ਤੋਰੈ ਬਿਖਮ ਗਾਂਠਿ ॥ ਨਾਨਕ ਇਕੁ ਸ੍ਰੀਧਰ ਨਾਥੁ ਜਿ ਟੂਟੇ ਲੇਇ ਸਾਂਠਿ ॥੧੫॥
॥ ہےَ کوئوُ ایَسا میِتُ جِ تورےَ بِکھم گاںٹھِ
॥15॥ نانک اِکُ س٘ریِدھر ناتھ جِ ٹوُٹے لےءِ ساںٹھِ
لفظی معنی:پنکج ۔ کیچڑ۔ پھاتھے ۔ اُگے ہوئے ۔ پنک۔ کنول کے پھول مہامدھ۔ بھاری نشے یا مستی میں۔ گنلیا۔ گوندھا ہوا۔ انگ سنگ۔ آپس میں۔ ارجھائے ۔ الجھ کر۔ بسرنے (بھلا کر ) بھول سنچھیا۔ خوش ہوکر ۔ میت۔ دوست۔ وکھم۔ سخت۔ لگ سریدھر۔ واحد خدا ۔ ٹوٹے لئے سانٹھ۔ جو شکستہ کو جوڑتا ہے۔
॥15॥ ترجمہ:کیا کوئی سنت دوست ہے جو مایا (مادیت) کی محبت کی مشکل گرہ کو کھول دے؟اے نانک، صرف خدا، زمین کا قابل احترام آقا، جدا ہوئے لوگوں کو اپنے ساتھ ملاتا ہے۔

ਧਾਵਉ ਦਸਾ ਅਨੇਕ ਪ੍ਰੇਮ ਪ੍ਰਭ ਕਾਰਣੇ ॥ ਪੰਚ ਸਤਾਵਹਿ ਦੂਤ ਕਵਨ ਬਿਧਿ ਮਾਰਣੇ ॥
॥ دھاۄءُ دسا انیک پ٘ریم پ٘ربھ کارنھے
॥ پنّچ ستاۄہِ دوُت کۄن بِدھِ مارنھے
ترجمہ:میں خدا کی محبت جیتنے کے لیے کئی سمتوں میں بھاگتا ہوں،لیکن پانچ شیاطین (شہوت، غصہ، لالچ، لگاؤ اور انا) مجھے اتنا ستا رہے ہیں کہ میں سوچتا ہوں کہ میں ان کو کیسے ختم کر سکتا ہوں؟

ਤੀਖਣ ਬਾਣ ਚਲਾਇ ਨਾਮੁ ਪ੍ਰਭ ਧ੍ਯ੍ਯਾਈਐ ॥ ਹਰਿਹਾਂ ਮਹਾਂ ਬਿਖਾਦੀ ਘਾਤ ਪੂਰਨ ਗੁਰੁ ਪਾਈਐ ॥੧੬॥
॥ تیِکھنھ بانھ چلاءِ نامُ پ٘ربھ دھ٘ز٘زائیِئےَ
॥16॥ ہرِہاں مہاں بِکھادیِ گھات پوُرن گُرُ پائیِئےَ
لفظی معنی:دھاوؤ۔ دوڑ دہوپ ۔ دسا۔ دشا۔ طرف۔ انیک۔ بیشمار۔ پریم پربھ کارنے ۔ الہٰی پیار کی وجہ سے ۔ پنچ ۔ پان احساسات بد ستاویہہ۔ تنگ کرتے ہیں۔ دفت ۔ دشمن ۔ کون بدھ ۔ کونسا طریقہ ۔ مارنے ختم کرنیکا۔ تبکھن بان۔ تیکھا تیرا۔ نام پربھ ۔ الہٰی نام۔ سچ ۔ حق وحقیقت کا۔ دھیایئے ۔ یادور یراض ۔ مہا دکھاوی۔ بھری جھگڑنے والے ۔ گھات ۔ نشانہ باندھ کر ۔گھات لگا کر۔ پورن گر۔ کامل مرشد۔ پاییئے۔ ملتا ہے۔
॥16॥ ترجمہ:ہمیں خدا کے نام کو پیار سے یاد کرنا چاہئے اور خدا کے ذکر کے تیز تیر ان پر چلانا چاہئے:اے میرے دوست، یہ انتہائی برائیاں کامل گرو کی تعلیمات سے ملنے اور اس پر عمل کرنے کے بعد تباہ ہو سکتی ہیں۔

ਸਤਿਗੁਰ ਕੀਨੀ ਦਾਤਿ ਮੂਲਿ ਨ ਨਿਖੁਟਈ ॥ ਖਾਵਹੁ ਭੁੰਚਹੁ ਸਭਿ ਗੁਰਮੁਖਿ ਛੁਟਈ ॥
॥ ستِگُر کیِنیِ داتِ موُلِ ن نِکھُٹئیِ
॥ کھاۄہُ بھُنّچہُ سبھِ گُرمُکھِ چھُٹئیِ
ترجمہ:گرو کی طرف سے عطا کردہ خدا کے نام کا فیض کبھی ختم نہیں ہوتا۔اے میرے دوستو، آپ سب اسے کھا سکتے ہیں۔ گرو کا پیروکار اس تحفے کے استعمال سے برائیوں سے نجات پاتا ہے۔

ਅੰਮ੍ਰਿਤੁ ਨਾਮੁ ਨਿਧਾਨੁ ਦਿਤਾ ਤੁਸਿ ਹਰਿ ॥ ਨਾਨਕ ਸਦਾ ਅਰਾਧਿ ਕਦੇ ਨ ਜਾਂਹਿ ਮਰਿ ॥੧੭॥
॥ انّم٘رِتُ نامُ نِدھانُ دِتا تُسِ ہرِ
॥17॥ نانک سدا ارادھِ کدے ن جاںہِ مرِ
॥17॥ ترجمہ:خوش ہو کر، خدا نے آپ کو اپنے نام کے خزانے سے نوازا ہے۔اے نانک، کہو، اے بھائی، تم ہمیشہ خدا کو یاد کرتے رہو، اور تم روحانی طور پر کبھی نہیں مروگے۔

ਜਿਥੈ ਜਾਏ ਭਗਤੁ ਸੁ ਥਾਨੁ ਸੁਹਾਵਣਾ ॥ ਸਗਲੇ ਹੋਏ ਸੁਖ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਧਿਆਵਣਾ ॥
॥ جِتھےَ جاۓ بھگتُ سُ تھانُ سُہاۄنھا
॥ سگلے ہوۓ سُکھ ہرِ نامُ دھِیاۄنھا
ترجمہ:کوئی بھی جگہ جہاں خدا کا بندہ جاتا ہےخوشنما اور بابرکت ہو جاتی ہے۔اندرونی سکون اور تمام راحتیں وہاں چاروں طرف پھیلی ہوئیہیں (کیونکہ عقیدت مند کی صحبت میں) بہتسے دوسرے پیار سے خدا کا نام یاد کرنےلگتے ہیں۔

ਜੀਅ ਕਰਨਿ ਜੈਕਾਰੁ ਨਿੰਦਕ ਮੁਏ ਪਚਿ ॥ ਸਾਜਨ ਮਨਿ ਆਨੰਦੁ ਨਾਨਕ ਨਾਮੁ ਜਪਿ ॥੧੮॥
॥ جیِء کرنِ جیَکارُ نِنّدک مُۓ پچِ
॥18॥ ساجن منِ آننّدُ نانک نامُ جپِ
لفظی معنی:جتھے ۔ ۔جہاں ۔ بھگت ۔ ۔ عاشق الہٰی۔ تھان۔ مقام۔ جگہ۔ سہاونا۔ خوبصورت۔ سگلے ۔ سارے ۔ نام دھیاونا۔ سچ ۔ حق وحقیقت مین توجہ دینی ۔ جیئہ کرن جیکار۔ ایمان یا یقین لانیوالے سجدے کرتے ہیں۔ بدگوئی کرنیوالے۔ نندک۔ مونے پچ۔ حسد کی آگ میں جلتے ہین۔ ساجن۔ دوست۔
ترجمہ:وہاں ہر کوئی عقیدت مند کی تعریف کرتا ہے، لیکن غیبت کرنے والے حسد میں مبتلا ہو کر روحانی طور پر بگڑ جاتے ہیں۔اے نانک،خدا کے نام کو پیار سے یاد کرنے سے پرہیزگار دوستوں کے ذہنوں میں روحانیخوشیغالبرہتیہے۔

ਪਾਵਨ ਪਤਿਤ ਪੁਨੀਤ ਕਤਹ ਨਹੀ ਸੇਵੀਐ ॥ ਝੂਠੈ ਰੰਗਿ ਖੁਆਰੁ ਕਹਾਂ ਲਗੁ ਖੇਵੀਐ ॥
॥ پاۄن پتِت پُنیِت کتہ نہیِ سیۄیِئےَ
॥ جھوُٹھےَ رنّگِ کھُیارُ کہاں لگُ کھیۄیِئےَ
ترجمہ:وہ لوگ جو بدترین گنہگاروں کے نجات دہندہ، پاک خدا کو کبھی یاد نہیں کرتے،جھوٹی دنیاوی عیش و عشرت سے برباد ہو کر زندگی کی کشتی کب تک چلاتے رہیں گے،

ਹਰਿਚੰਦਉਰੀ ਪੇਖਿ ਕਾਹੇ ਸੁਖੁ ਮਾਨਿਆ ॥ ਹਰਿਹਾਂ ਹਉ ਬਲਿਹਾਰੀ ਤਿੰਨ ਜਿ ਦਰਗਹਿ ਜਾਨਿਆ ॥੧੯॥
॥ ہرِچنّدئُریِ پیکھِ کاہے سُکھُ مانِیا
॥19॥ ہرِہاں ہءُ بلِہاریِ تِنّن جِ درگہِ جانِیا
لفظی معنی:پاون۔ پاک خدا۔ پتت۔ بدکردار ۔ پنیت۔ نہایت پاک۔ کتہ ۔ کبھی۔ سیویئے ۔ خدمت۔ جھوٹھے رنگ۔ پیار جھوٹھے ۔ خوآر۔ ذلیل۔کہاں لگ۔ کب تک ۔ کھوییئے ۔ کب تک جاری رہ سکتی ہے ۔ ہری چندوری ۔ ہوائی قلعے ۔ پیکھ۔ دیکھکر۔ درگیہہ۔ بارگاہ خدا۔
॥19॥ ترجمہ:اے بشر، تم ان پراسرار لذتوں کو دیکھ کر کیوں خوش ہو رہے ہو، جو آسمان میں بادلوں کے قلعوں کی طرح قلیل مدتی ہیں۔اے میرے دوست، میں ان لوگوں پر قربان جاتا ہوں جو خدا کی موجودگی میں منظور ہوئے ہیں۔

ਕੀਨੇ ਕਰਮ ਅਨੇਕ ਗਵਾਰ ਬਿਕਾਰ ਘਨ ॥ ਮਹਾ ਦ੍ਰੁਗੰਧਤ ਵਾਸੁ ਸਠ ਕਾ ਛਾਰੁ ਤਨ ॥
॥ کیِنے کرم انیک گۄار بِکار گھن
॥ مہا د٘رُگنّدھت ۄاسُ سٹھ کا چھارُ تن
ترجمہ:بے وقوف انسان بہت سے گناہوں کے کام کرتا ہے۔احمق سب سے زیادہ گناہوں کے ماحول میں رہتا ہے اور اس کا جسم بری عادتوں سے ایسا بھرا ہوا ہے جیسے راکھ کا ڈھیر بن گیا ہو۔

ਫਿਰਤਉ ਗਰਬ ਗੁਬਾਰਿ ਮਰਣੁ ਨਹ ਜਾਨਈ ॥ ਹਰਿਹਾਂ ਹਰਿਚੰਦਉਰੀ ਪੇਖਿ ਕਾਹੇ ਸਚੁ ਮਾਨਈ ॥੨੦॥
॥ پھِرتءُ گرب گُبارِ مرنھُ نہ جانئیِ
॥20॥ ہرِہاں ہرِچنّدئُریِ پیکھِ کاہے سچُ مانئیِ
لفظی معنی:گوار۔ جاہل۔ کرم انیک۔ بیشمار اعمال۔ ۔ بکار۔ فضول۔ مہاں ۔ بھاری ۔ درگندھت۔ بدبودار۔ واس۔ رہائش ۔ چارتن ۔ جسم خا میں ملتا ہے ۔ گربھ ۔ غرور ۔ غبار اندھیرا ۔ مرن نہ جانیئ ۔ موت کی سمجھ نہیں۔ ہری چندوری ۔ سراب۔ ہوائی قلعے ۔ پیکھ۔ دیکھکر ۔ سچ مانیئی ۔ حقیقت سمجھتا ہے۔
॥20॥ ترجمہ:ایسا شخص غرور و تکبر کے ساتھ بھٹکتا پھرتا ہے اور اپنی موت کا کبھی خیال نہیں کرتا۔اے میرے دوست، میں سوچتا ہوں کہ وہ کیوں محسوس کرتا ہے کہ جھوٹے وہم جو ہوا میں قلعوں کی طرح ہیں، سچے اور مستقل ہیں۔

ਜਿਸ ਕੀ ਪੂਜੈ ਅਉਧ ਤਿਸੈ ਕਉਣੁ ਰਾਖਈ ॥ ਬੈਦਕ ਅਨਿਕ ਉਪਾਵ ਕਹਾਂ ਲਉ ਭਾਖਈ ॥
॥ جِس کیِ پوُجےَ ائُدھ تِسےَ کئُنھُ راکھئیِ
॥ بیَدک انِک اُپاۄ کہاں لءُ بھاکھئیِ
ترجمہ:جس کی زندگی کا خاتمہ ہو جائے اسے کون بچا سکتا ہے۔ایک طبیب کتنی دیر تک مختلف علاج تجویز کرتا رہ سکتا ہے۔

ਏਕੋ ਚੇਤਿ ਗਵਾਰ ਕਾਜਿ ਤੇਰੈ ਆਵਈ ॥ ਹਰਿਹਾਂ ਬਿਨੁ ਨਾਵੈ ਤਨੁ ਛਾਰੁ ਬ੍ਰਿਥਾ ਸਭੁ ਜਾਵਈ ॥੨੧॥
॥ ایکو چیتِ گۄار کاجِ تیرےَ آۄئیِ
॥21॥ ہرِہاں بِنُ ناۄےَ تنُ چھارُ ب٘رِتھا سبھُ جاۄئیِ
لفظی معنی:پوجے اودھ۔ عمر ختم ہوجائے ۔ تسے ۔ اپسے ۔ بیدک۔ حکیمی ۔ حکمت۔ اُاو۔ علاج۔ بھاکھئی۔ بیان کرتے ہیں۔ ایکو ۔ واحد۔ مراد خدا۔ چیت۔ یاد۔ کاج ۔ کام۔ ہرہاں ۔ اے خدا۔ بن ناوے ۔ الہٰی نام کے بگیر۔ چھار۔ خاک۔ برتھا۔ بیکار۔
॥21॥ ترجمہ:اے احمق خدا کو عقیدت سے یاد کرو کیونکہ صرف وہی ہر وقت مدد کرتا ہے۔اے میرے دوست، خدا کا نام یاد کیے بغیر جسم خاک کی طرح بیکار ہے، اور سب رائیگاں جاتا ہے۔

ਅਉਖਧੁ ਨਾਮੁ ਅਪਾਰੁ ਅਮੋਲਕੁ ਪੀਜਈ ॥ ਮਿਲਿ ਮਿਲਿ ਖਾਵਹਿ ਸੰਤ ਸਗਲ ਕਉ ਦੀਜਈ ॥
॥ ائُکھدھُ نامُ اپارُ امولکُ پیِجئیِ
॥ مِلِ مِلِ کھاۄہِ سنّت سگل کءُ دیِجئیِ
ترجمہ:خدا کا نام روحانی امراض کے علاج کے لیے ایک ناقابل فہم اور انمول دوا ہے اور اسے مقدس لوگوں کی صحبت میں پینا چاہیے۔ایک ساتھ مل کر، اولیاء کرام نام کی یہ دوا خود لیتے ہیں اور وہاں موجود تمام خوش نصیبوں میں تقسیم کرتے ہیں۔

ਜਿਸੈ ਪਰਾਪਤਿ ਹੋਇ ਤਿਸੈ ਹੀ ਪਾਵਣੇ ॥ ਹਰਿਹਾਂ ਹਉ ਬਲਿਹਾਰੀ ਤਿੰਨ੍ਹ੍ਹ ਜਿ ਹਰਿ ਰੰਗੁ ਰਾਵਣੇ ॥੨੨॥
॥ جِسےَ پراپتِ ہوءِ تِسےَ ہیِ پاۄنھے
॥22॥ ہرِہاں ہءُ بلِہاریِ تِنّن٘ہ٘ہ جِ ہرِ رنّگُ راۄنھے
لفظی معنی:اوکھد۔ دوائی۔ اپار۔ بیشمار۔ امولک۔ اتنا قیمتی کہ قیمت کا تعین نہ ہوسکے ۔ پیجی ۔ ذہن نشین اور عمل پیرا کیجیئے ۔ مل مل گھاویہہ سنت۔ محبوب خدا سے ملکر ذہن نشین کرؤ۔ سگل کو دیجیئے ۔ اور اس دوائی کو سب کو دیجیئے ۔ پراپت۔ حاصل تسے ۔ اسے ۔پاونے ۔ پاتا ہے ۔ ہر رنگ راونے ۔ الہٰی پیار کا لطف لیتے ہیں۔
॥22॥ ترجمہ:لیکن یہ دوا صرف اسی شخص کو نصیب ہوتی ہے جس کی قسمت میں یہ دوا ملتی ہے۔اے میرے دوست، میں ان لوگوں پر قربان جاتا ہوں جو خدا کی محبت میں خوش ہوتے ہیں۔

ਵੈਦਾ ਸੰਦਾ ਸੰਗੁ ਇਕਠਾ ਹੋਇਆ ॥ ਅਉਖਦ ਆਏ ਰਾਸਿ ਵਿਚਿ ਆਪਿ ਖਲੋਇਆ ॥
॥ ۄیَدا سنّدا سنّگُ اِکٹھا ہوئِیا
॥ ائُکھد آۓ راسِ ۄِچِ آپِ کھلوئِیا
ترجمہ:جب طبیب، اولیاء، جو لوگوں کو روحانی بگاڑ سے بچاتے ہیں، اکٹھے ہوتے ہیں۔خدا کے نام کی دوا سب کے لیے فائدہ مند ثابت ہوتی ہے کیونکہ خدا خود ان کے درمیان موجود ہوتا ہے۔

ਜੋ ਜੋ ਓਨਾ ਕਰਮ ਸੁਕਰਮ ਹੋਇ ਪਸਰਿਆ ॥ ਹਰਿਹਾਂ ਦੂਖ ਰੋਗ ਸਭਿ ਪਾਪ ਤਨ ਤੇ ਖਿਸਰਿਆ ॥੨੩॥
॥ جو جو اونا کرم سُکرم ہوءِ پسرِیا
॥23॥ ہرِہاں دوُکھ روگ سبھِ پاپ تن تے کھِسرِیا
॥23॥ترجمہ:وہ روزانہ جو بھی کام کرتے ہیں وہ دوسروں کے لیے اعلیٰ اور نمونہ ثابت ہوتے ہیں۔اے میرے دوست، تب اس مقدس صحبت میں شریک خوشنصیب عقیدتمندوںکےجسمسے تمام دکھ، بیماریاں اور گناہ غائب ہو جاتے ہیں۔

ਚਉਬੋਲੇ ਮਹਲਾ ੫ ੴ ਸਤਿਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ॥ਸੰਮਨ ਜਉ ਇਸ ਪ੍ਰੇਮ ਕੀ ਦਮ ਕ੍ਯ੍ਯਿਹੁ ਹੋਤੀ ਸਾਟ ॥ ਰਾਵਨ ਹੁਤੇ ਸੁ ਰੰਕ ਨਹਿ ਜਿਨਿ ਸਿਰ ਦੀਨੇ ਕਾਟਿ ॥੧॥
چئُبولے مہلا 5
॥ ੴ ستِگُر پ٘رسادِ
॥ سنّمن جءُ اِس پ٘ریم کیِ دم ک٘ز٘زِہُ ہوتیِ ساٹ
॥1॥ راۄن ہُتے سُ رنّک نہِ جِنِ سِر دیِنے کاٹِ
لفظی معنی:سحن۔ جو شاہباز پوے کا ایک سکھ ہوا ہے ۔ اے سمن ۔ جؤ۔ جب ۔ پریم۔ پیار۔ دم۔ دولت ۔ ساٹ۔ تبادلہ ۔ راون ۔ بتے ۔ راون جیسے ۔ رنک۔ کنگال۔ غریب۔ جن۔ ۔ جسنے ۔ سردینے کاٹ۔ سربھینٹ کر دیئے (1)
॥1॥ ترجمہ:اے انسان دوست، اگر خدا کی محبت کو پیسے سے بدلنا ممکن ہو،تب راجا راون جو غریب نہیں تھا، اسے خود کو سپرد نہیں کرنا پڑتا (دیوتا شو کے آشیرواد کے لیے، وہ اسے پیسے کے بدلے میں لے سکتا تھا)۔

ਪ੍ਰੀਤਿ ਪ੍ਰੇਮ ਤਨੁ ਖਚਿ ਰਹਿਆ ਬੀਚੁ ਨ ਰਾਈ ਹੋਤ ॥ ਚਰਨ ਕਮਲ ਮਨੁ ਬੇਧਿਓ ਬੂਝਨੁ ਸੁਰਤਿ ਸੰਜੋਗ ॥੨॥
॥ پ٘ریِتِ پ٘ریم تنُ کھچِ رہِیا بیِچُ ن رائیِ ہوت
॥2॥ چرن کمل منُ بیدھِئو بوُجھنُ سُرتِ سنّجوگ
لفظی معنی:تن کھچ رہیا۔ جسم محوومجذوب ہوگیا بیچ نہ رائی ہوت۔ رائی کے دانے جتنا مراد ذا سا بھی فرق نہیں رہا۔ چرن کمل۔ پاک پاؤں ۔ من بیدھیؤ ۔ دل کو گرفتار کر لیا۔ بوجھن۔ سمجھ ۔ سرت۔ ہوش۔ سنجوگ۔ ملاپ (2)
ترجمہ:وہ شخص جس کا دل خداکی محبتمیں ڈوبا ہوا ہو، اس کے اور اس کے پیارے خدا کےدرمیان ذرہ برابر بھی فاصلہ نہیں ہوتا۔اس کا دماغ خدا کے پاک نامسے چھید جاتا ہے، لیکن اگراس کا ذہن واقعی پیارےخداپرمرکوزہو تواسے ॥2॥سمجھ آتا ہے۔

© 2017 SGGS ONLINE
error: Content is protected !!
Scroll to Top