Guru Granth Sahib Translation Project

Urdu Classical Page 1362

Page 1362

ਆਸਾ ਇਤੀ ਆਸ ਕਿ ਆਸ ਪੁਰਾਈਐ ॥ ਸਤਿਗੁਰ ਭਏ ਦਇਆਲ ਤ ਪੂਰਾ ਪਾਈਐ ॥
॥ آسا اِتیِ آس کِ آس پُرائیِئےَ
॥ ستِگُر بھۓ دئِیال ت پوُرا پائیِئےَ
ترجمہ:میں خدا کے ادراک کے لیے مسلسل تڑپ رہا ہوں، اور میں دعا کرتا ہوں کہ یہ پورا ہو جائے،لیکن مکمل طور پر کامل خدا کا ادراک تب ہوتا ہے جب گرو رحم کرتا ہے۔

ਮੈ ਤਨਿ ਅਵਗਣ ਬਹੁਤੁ ਕਿ ਅਵਗਣ ਛਾਇਆ ॥ ਹਰਿਹਾਂ ਸਤਿਗੁਰ ਭਏ ਦਇਆਲ ਤ ਮਨੁ ਠਹਰਾਇਆ ॥੫॥
॥ مےَ تنِ اۄگنھ بہُتُ کِ اۄگنھ چھائِیا
॥5॥ ہرِہاں ستِگُر بھۓ دئِیال ت منُ ٹھہرائِیا
لفظی معنی:آسا۔ اُمید۔ اتی۔ انتی۔ پرایئے ۔ پوری ہو۔ پورا۔ کامل۔ اوگن۔ بداوصاف ۔ چھائیا۔ ڈھانپ لیا۔ من ٹھہرائیا ۔ دل کو تسکین حاصل ہوئی۔
॥5॥ ترجمہ:میرا جسم بہت سے عیبوں سے بھرا ہوا ہے کہ یہ مکمل طور پر برائیوں سے بھرا ہوا ہے،اے میرے دوست، لیکن جب گرو رحم کرتا ہے، تب ہی میرا دماغ برائیوں کے خلاف، مستحکم ہو جاتا ہے۔

ਕਹੁ ਨਾਨਕ ਬੇਅੰਤੁ ਬੇਅੰਤੁ ਧਿਆਇਆ ॥ ਦੁਤਰੁ ਇਹੁ ਸੰਸਾਰੁ ਸਤਿਗੁਰੂ ਤਰਾਇਆ ॥
॥ کہُ نانک بیئنّتُ بیئنّتُ دھِیائِیا
॥ دُترُ اِہُ سنّسارُ ستِگُروُ ترائِیا
ترجمہ:اے نانک کہو، جس نے لامحدود خدا کو یاد کیا،گرو نے اسے برائیوں کے اس مشکل دنیا کے سمندر سے پار کر دیا،

ਮਿਟਿਆ ਆਵਾ ਗਉਣੁ ਜਾਂ ਪੂਰਾ ਪਾਇਆ ॥ ਹਰਿਹਾਂ ਅੰਮ੍ਰਿਤੁ ਹਰਿ ਕਾ ਨਾਮੁ ਸਤਿਗੁਰ ਤੇ ਪਾਇਆ ॥੬॥
॥ مِٹِیا آۄا گئُنھُ جاں پوُرا پائِیا
॥6॥ ہرِہاں انّم٘رِتُ ہرِ کا نامُ ستِگُر تے پائِیا
لفظی معنی:دتر۔ ناقابل عبور۔ سسار۔ سنسار۔ دنیا ۔ ستگر وترائیا۔ عبور کرائیا۔ مٹیا۔ ختم ہوا۔ انمرت ۔ آبحیات۔ ایسا پانی جو انسان کو روحانی واخلاقی طور پر پاک بنا دیتا ہے۔
॥6॥ ترجمہ:اور اس کی پیدائش اور موت کا چکر اس وقت ختم ہوا جب اسے کامل خدا کا ادراک ہوا۔اے میرے دوست، خدا کا نام صرف گرو کے ذریعے ہی ملتا ہے۔

ਮੇਰੈ ਹਾਥਿ ਪਦਮੁ ਆਗਨਿ ਸੁਖ ਬਾਸਨਾ ॥ ਸਖੀ ਮੋਰੈ ਕੰਠਿ ਰਤੰਨੁ ਪੇਖਿ ਦੁਖੁ ਨਾਸਨਾ ॥
॥ میرےَ ہاتھِ پدمُ آگنِ سُکھ باسنا
॥ سکھیِ مورےَ کنّٹھِ رتنّنُ پیکھِ دُکھُ ناسنا
ترجمہ:اب میں نے اپنے ہاتھ میں کنول کے پھول کی مبارک نشانی دیکھی جو بڑی خوش قسمتی کی نشاندہی کر رہی ہے، اور میرے دل میں ہمیشہ خوشی کی خوشبو موجود ہے۔اے میرے دوست، مجھے ایسا لگتا ہے جیسے میرے گلے میں ایک قیمتی جواہر نما نام ڈال دیا گیا ہے، جسے دیکھ کر تمام مصائب دور ہو گئے ہیں۔

ਬਾਸਉ ਸੰਗਿ ਗੁਪਾਲ ਸਗਲ ਸੁਖ ਰਾਸਿ ਹਰਿ ॥ ਹਰਿਹਾਂ ਰਿਧਿ ਸਿਧਿ ਨਵ ਨਿਧਿ ਬਸਹਿ ਜਿਸੁ ਸਦਾ ਕਰਿ ॥੭॥
॥ باسءُ سنّگِ گُپال سگل سُکھ راسِ ہرِ
॥7॥ ہرِہاں رِدھِ سِدھِ نۄ نِدھِ بسہِ جِسُ سدا کرِ
لفظی معنی:پدم ۔اچھی لکیر جسنے اچھا سمجھا جاتا ہے ۔ آگن ۔ صحن مراد دل یا ذہن۔ سکھ باسنا۔ سکون ۔ گنٹھ ۔ گلے ۔ رتن ۔ ہیرا۔ پیکھ ۔ یکھ۔ سگل۔ سارے ۔ راس۔ سرمایہ۔ ردھ سدھ ۔ کراماتی طاقتیں۔ بوندھ ۔ نو خزانے۔ کر۔ ہاتھ۔
॥7॥ ترجمہ:میں اس خدا کی صحبت میں رہتا ہوں جو کائنات کا پالنے والا اور تمام لذتوں کا سرچشمہ ہے۔اے میرے دوست، تمام روحانی طاقتیں اور دولت کے نو خزانے خدا کے اختیار میں ہیں۔

ਪਰ ਤ੍ਰਿਅ ਰਾਵਣਿ ਜਾਹਿ ਸੇਈ ਤਾ ਲਾਜੀਅਹਿ ॥ ਨਿਤਪ੍ਰਤਿ ਹਿਰਹਿ ਪਰ ਦਰਬੁ ਛਿਦ੍ਰ ਕਤ ਢਾਕੀਅਹਿ ॥
॥ پر ت٘رِء راۄنھِ جاہِ سیئیِ تا لاجیِئہِ
॥ نِتپ٘رتِ ہِرہِ پر دربُ چھِد٘ر کت ڈھاکیِئہِ
॥ ترجمہ:وہ مرد جو دوسری عورتوں سے لطف اندوز ہونے کے لیے باہر نکلتے ہیں، خدا کی بارگاہ میں انتہائی ذلت کا شکار ہوتے ہیں،اور وہ لوگ اپنے گناہ کہاں چھپائیں گے جو روزانہ دوسروں کا مال چراتے ہیں؟

ਹਰਿ ਗੁਣ ਰਮਤ ਪਵਿਤ੍ਰ ਸਗਲ ਕੁਲ ਤਾਰਈ ॥ ਹਰਿਹਾਂ ਸੁਨਤੇ ਭਏ ਪੁਨੀਤ ਪਾਰਬ੍ਰਹਮੁ ਬੀਚਾਰਈ ॥੮॥
॥ ہرِ گُنھ رمت پۄِت٘ر سگل کُل تارئیِ
॥8॥ ہرِہاں سُنتے بھۓ پُنیِت پارب٘رہمُ بیِچارئیِ
لفظی معنی:پرتریہ۔ بیگانی عورت۔ راون۔ ملاپ ۔ لاجیہہ۔ شرمسار۔ نت پرت۔ ہر روز۔ پریہہ۔ چراتے ہیں۔ پردرب ۔ دوسروں کی دولت۔ چھدر۔ عیب ۔ کت ۔ کہاں ۔ ڈھاکہہ۔ ڈھانپے جائیں۔ ہرگن رمت۔ جوالہٰی اوصاف میں محوومجذوب رہتے ہیں۔ سنتے ۔ سننے والے ۔ ینیت۔ پاک ۔ بیچاریئی ۔ سوچتے سمجھتے ہیں۔
ترجمہ:لیکن اگر کوئی شخص خدا کی حمد گائے تو وہ بے نیاز ہو جاتا ہے اور اس کی تمام نسلیں بھی اس کی وجہ سے سمندر پار ہو جاتی ہیں۔اے دوست، وہ تمام لوگ جو خدا کی حمد و ثنا کے خدائی کلمات کو سنتے اور ان پر غور کرتے ہیں، ان کی زندگی پاکیزہ ہوجاتی ہے۔

ਊਪਰਿ ਬਨੈ ਅਕਾਸੁ ਤਲੈ ਧਰ ਸੋਹਤੀ ॥ ਦਹ ਦਿਸ ਚਮਕੈ ਬੀਜੁਲਿ ਮੁਖ ਕਉ ਜੋਹਤੀ ॥
॥ اوُپرِ بنےَ اکاسُ تلےَ دھر سوہتیِ
॥ دہ دِس چمکےَ بیِجُلِ مُکھ کءُ جوہتیِ
ترجمہ:آسمان میرے اوپر ستاروں سے چمک رہا ہے اور میرے نیچے زمین ہے جو سبز گھاس سے خوبصورت نظر آتی ہے،اور دس سمتوں میں بجلی چمک رہی ہے، جو میرے چہرے کو روشن کر رہی ہے۔

ਖੋਜਤ ਫਿਰਉ ਬਿਦੇਸਿ ਪੀਉ ਕਤ ਪਾਈਐ ॥ ਹਰਿਹਾਂ ਜੇ ਮਸਤਕਿ ਹੋਵੈ ਭਾਗੁ ਤ ਦਰਸਿ ਸਮਾਈਐ ॥੯॥
॥ کھوجت پھِرءُ بِدیسِ پیِءُ کت پائیِئےَ
॥9॥ ہرِہاں جے مستکِ ہوۄےَ بھاگُ ت درسِ سمائیِئےَ
لفظی معنی:آکاس۔ آسمان ۔ تلے ۔ پنچے ۔ دھر۔ زمین۔ دیہہ دس۔ ہر طرح۔ چمکے سیجل۔ بجلی چمگتی ہے ۔ جو ہتی ۔ تاکتی ۔ کھوجت ۔ تلاش۔ ڈہونڈ۔ پیؤ۔ پیار۔ محبوب ۔ کرت پاییئے ۔ کب ملتا ہے ۔ مستک۔ پیشانی۔ بھاگ۔ تقدیر۔ درس۔ دیدار۔ سماییئے۔محوومجذوب۔
ترجمہ:لیکن میں دوسری جگہوں پر تلاش کر رہا ہوں، سوچ رہا ہوں کہ میں اپنے مالک خدا کو کب پا سکوں گا۔اے میرے دوست، میں محسوس کرتا ہوں کہ اگر مجھے اپنی پیشانی پر خوش نصیبی نصیب ہو، تب ہی میں اسے دیکھنےمیں ॥9॥مگن ہو سکتا ہوں۔

ਡਿਠੇ ਸਭੇ ਥਾਵ ਨਹੀ ਤੁਧੁ ਜੇਹਿਆ ॥ ਬਧੋਹੁ ਪੁਰਖਿ ਬਿਧਾਤੈ ਤਾਂ ਤੂ ਸੋਹਿਆ ॥
॥ ڈِٹھے سبھے تھاۄ نہیِ تُدھُ جیہِیا
॥ بدھوہُ پُرکھِ بِدھاتےَ تاں توُ سوہِیا
ترجمہ:اے خدا کے بندوں کے شہر، میں نے تمام مقدس مقامات دیکھے ہیں، لیکن ایک بھی آپ جیسا نہیں ہے۔آپ (مقدس صحبت) بہت خوبصورت لگ رہی ہیں کیونکہ خالق خدا نے خود آپ کو قائم کیا ہے۔

ਵਸਦੀ ਸਘਨ ਅਪਾਰ ਅਨੂਪ ਰਾਮਦਾਸ ਪੁਰ ॥ ਹਰਿਹਾਂ ਨਾਨਕ ਕਸਮਲ ਜਾਹਿ ਨਾਇਐ ਰਾਮਦਾਸ ਸਰ ॥੧੦॥
॥ ۄسدیِ سگھن اپار انوُپ رامداس پُر
॥10॥ ہرِہاں نانک کسمل جاہِ نائِئےَ رامداس سر
ترجمہ:اے خدا کے بندوں کے شہر، آپ کا حسن بے مثال ہے اور آپ کی آبادی گنجان اور خوشحال ہے۔اے نانک، کہو، اے میرے دوست، خدا کے پرستاروں کے مقدس تالاب (صحبت) میں دماغ کو نہلانے سے انسان کے تمام گناہ والے ॥10॥ خیالات ختم ہو جاتے ہیں۔

ਚਾਤ੍ਰਿਕ ਚਿਤ ਸੁਚਿਤ ਸੁ ਸਾਜਨੁ ਚਾਹੀਐ ॥ ਜਿਸੁ ਸੰਗਿ ਲਾਗੇ ਪ੍ਰਾਣ ਤਿਸੈ ਕਉ ਆਹੀਐ ॥
॥ چات٘رِک چِت سُچِت سُ ساجنُ چاہیِئےَ
॥ جِسُ سنّگِ لاگے پ٘رانھ تِسےَ کءُ آہیِئےَ
ترجمہ:بارش کے پرندے کی طرح، ہمیں شعوری طور پر اپنے پیارے خُدا کا ادراک کرنے کی آرزو کرنی چاہیے۔ہمیں ہمیشہ اُس کے ادراک کی آرزو کرنی چاہیے، جس کے پیار پر ہماری زندگی کی سانسیں مرکوز ہیں۔

ਬਨੁ ਬਨੁ ਫਿਰਤ ਉਦਾਸ ਬੂੰਦ ਜਲ ਕਾਰਣੇ ॥ ਹਰਿਹਾਂ ਤਿਉ ਹਰਿ ਜਨੁ ਮਾਂਗੈ ਨਾਮੁ ਨਾਨਕ ਬਲਿਹਾਰਣੇ ॥੧੧॥
॥ بنُ بنُ پھِرت اُداس بوُنّد جل کارنھے
॥11॥ ہرِہاں تِءُ ہرِ جنُ ماںگےَ نامُ نانک بلِہارنھے
॥11॥ ترجمہ:جس طرح بارش کے ایک قطرے کی خاطر بارش کا پرندہ جنگل سےدوسرے جنگل میں پھرتا ہےاور کسیچیز کی پرواہ نہیں کرتا۔اسی طرح، اے نانک،وہ خدا کا بندہجو اسکے نام کا طالب ہے، میں اس پر قربان جاتا ہوں۔

ਮਿਤ ਕਾ ਚਿਤੁ ਅਨੂਪੁ ਮਰੰਮੁ ਨ ਜਾਨੀਐ ॥ ਗਾਹਕ ਗੁਨੀ ਅਪਾਰ ਸੁ ਤਤੁ ਪਛਾਨੀਐ ॥
॥ مِت کا چِتُ انوُپُ مرنّمُ ن جانیِئےَ
॥ گاہک گُنیِ اپار سُ تتُ پچھانیِئےَ
ترجمہ:میرے دوست خدا کا دل بے مثال حسن ہے، اس کا بھید نہیں سمجھا جا سکتا۔تاہم ہم اس راز کو ان اولیاء کے ذریعے پہچان سکتے ہیں جو لامحدود خدا کی صفات کے متلاشی ہیں۔

ਚਿਤਹਿ ਚਿਤੁ ਸਮਾਇ ਤ ਹੋਵੈ ਰੰਗੁ ਘਨਾ ॥ ਹਰਿਹਾਂ ਚੰਚਲ ਚੋਰਹਿ ਮਾਰਿ ਤ ਪਾਵਹਿ ਸਚੁ ਧਨਾ ॥੧੨॥
॥ چِتہِ چِتُ سماءِ ت ہوۄےَ رنّگُ گھنا
॥12॥ ہرِہاں چنّچل چورہِ مارِ ت پاۄہِ سچُ دھنا
لفظی معنی:مت کاچت۔ دؤست کا دل۔ انوپ۔ انوکھا ۔ مرم۔ راز۔ بھید۔ گاہکچاہنے والا۔ اپار۔ بیشمار تت۔ اصلیت۔ چنیہہ چت سمائے دل دل سے ملجائےرنگ گھنا۔ گوڑھا پیار۔ چنچل۔ دہوکا فریب کرنیوالے بداحساسات ۔ سچ دھنا۔ سچی دولت(12)
ترجمہ:اگر کسی کا دل خدا کی محبت میں ڈوبا ہوا ہے،تواس کے اندر بے پناہ روحانی خوشی پیدا ہو جاتی ہے۔اس طرح اے میرے دوست، اگر آپ اپنے دل کی خوبیوں کے چوروں (برائیوں) کو فتح کر لیں تو آپ کو نامکیحقیقیدولتملےگی۔

ਸੁਪਨੈ ਊਭੀ ਭਈ ਗਹਿਓ ਕੀ ਨ ਅੰਚਲਾ ॥ ਸੁੰਦਰ ਪੁਰਖ ਬਿਰਾਜਿਤ ਪੇਖਿ ਮਨੁ ਬੰਚਲਾ ॥
॥ سُپنےَ اوُبھیِ بھئیِ گہِئو کیِ ن انّچلا
॥ سُنّدر پُرکھ بِراجِت پیکھِ منُ بنّچلا
ترجمہ:خواب میں اپنے پیارے خدا کو دیکھ کر میں اچانک کھڑا ہو گیا مگر اس تک نہ پہنچ سکا۔شاید اس خوبصورت آقا خدا کو دیکھ کر میرا دماغ پوری طرح مسحور ہو گیا۔

ਖੋਜਉ ਤਾ ਕੇ ਚਰਣ ਕਹਹੁ ਕਤ ਪਾਈਐ ॥ ਹਰਿਹਾਂ ਸੋਈ ਜਤੰਨੁ ਬਤਾਇ ਸਖੀ ਪ੍ਰਿਉ ਪਾਈਐ ॥੧੩॥
॥ کھوجءُ تا کے چرنھ کہہُ کت پائیِئےَ
॥13॥ ہرِہاں سوئیِ جتنّنُ بتاءِ سکھیِ پ٘رِءُ پائیِئےَ
لفظی معنی:سہنے ۔ خوآب میں۔ اوبھی ۔ اونچی ۔ گہؤ۔ پکڑنا۔ انچلا۔ دامن۔ سندرپرکھ ۔ خوبصورت انسان ۔ براجت۔ بس رہا۔ پیکھ ۔ دیدار کرکے ۔ من بنچلا۔ دل فریفقتہ ہوگیا۔ کھوجؤ ۔ ڈہونڈتا ہوں۔ کہو۔ بتاؤ۔ کت پاییئے ۔ کیسے ملے۔ جتن۔ طریقہ ۔ سکھی ۔ ساتھی ۔ پریؤ پاییئے ۔ پیارے محبوب سے ملوں۔
॥13॥ ترجمہ:اب میں اس کے قدموں کے نشانات تلاش کر رہا ہوں، اے میرے دوستو، بتاؤ کہ وہ کیسے پہچانا جا سکتا ہے؟اے میرے دوست مجھے وہ کوشش بتا جس سے محبوب خدا کا ادراک ہو۔

ਨੈਣ ਨ ਦੇਖਹਿ ਸਾਧ ਸਿ ਨੈਣ ਬਿਹਾਲਿਆ ॥ ਕਰਨ ਨ ਸੁਨਹੀ ਨਾਦੁ ਕਰਨ ਮੁੰਦਿ ਘਾਲਿਆ ॥
॥ نیَنھ ن دیکھہِ سادھ سِ نیَنھ بِہالِیا
॥ کرن ن سُنہیِ نادُ کرن مُنّدِ گھالِیا
ترجمہ:وہ آنکھیں جو سادھوؤں کا دیدار نہیں کرتیں وہ ہمیشہ دکھی رہتی ہیں۔جو کان خدا کی تسبیح نہیں سنتے انہیں بہرے سمجھیں گویا ان پر مہر بند کر دی گئی ہے۔

ਰਸਨਾ ਜਪੈ ਨ ਨਾਮੁ ਤਿਲੁ ਤਿਲੁ ਕਰਿ ਕਟੀਐ ॥ ਹਰਿਹਾਂ ਜਬ ਬਿਸਰੈ ਗੋਬਿਦ ਰਾਇ ਦਿਨੋ ਦਿਨੁ ਘਟੀਐ ॥੧੪॥
॥ رسنا جپےَ ن نامُ تِلُ تِلُ کرِ کٹیِئےَ
॥14॥ ہرِہاں جب بِسرےَ گوبِد راءِ دِنو دِنُ گھٹیِئےَ
لفظی معنی:نین ۔ آنکھ ۔ دیکھہد سادھ۔ دیدار نہیں کرتی پاک انسان کا ۔ سے ین ۔ وہ آنکھیں ۔ سجالیا۔ بری حالت میں۔ کرن ۔ کان ۔ نہ سنہی ۔ نہیں سنتے ۔ ناد۔ شبد۔ کلام ۔ مندگھالیا۔ بند ہوگئے ۔ رسنا۔ زبان۔ جپے نہ نام۔ جو سچ وحقیقت نہیں گہتی ۔ تل تل۔ تھوڑی تھوڑی ۔ جب وسرے گوبند رائے ۔ جب خدا بھول جائے ۔ دنو دن گھٹیئے ۔ روحانی واخلاقی طور پر انسان کمزور ہوجاتا ہے (14)
॥14॥ترجمہ:جو زبان خدا کا نام نہیں لیتی وہ اس طرح بے کار ہو رہی ہے جیسے تھوڑا تھوڑا کاٹا جا رہا ہو۔اے میرے دوست، جب ہم آقا خدا کو بھلا دیتے ہیں، تو ہم دن بہ دن روحانی طور پر بگڑتے جارہے ہیں۔

ਪੰਕਜ ਫਾਥੇ ਪੰਕ ਮਹਾ ਮਦ ਗੁੰਫਿਆ ॥ ਅੰਗ ਸੰਗ ਉਰਝਾਇ ਬਿਸਰਤੇ ਸੁੰਫਿਆ ॥
॥ پنّکج پھاتھے پنّک مہا مد گُنّپھِیا
॥ انّگ سنّگ اُرجھاءِ بِسرتے سُنّپھِیا
ترجمہ:جب بھؤر کنول کے پھول کی نشہ آور خوشبو سے مسحور ہوتا ہے تو اس کے پر کنول کے پھول کی پنکھڑیوں میں پھنس جاتے ہیں،اور ان پنکھڑیوں میں الجھ کر شہد کی مکھی ایک پھول سے دوسرے پھول تکاپنیخوشگوارپروبھول جاتی ہے۔ اسی طرح مایا (مادیت) کی محبت میں گرفتار لوگ خدا کو بھول جاتے ہیں۔

© 2017 SGGS ONLINE
error: Content is protected !!
Scroll to Top