Guru Granth Sahib Translation Project

Urdu Classical Page 1263

Page 1263

ਜਿਨਿ ਐਸਾ ਨਾਮੁ ਵਿਸਾਰਿਆ ਮੇਰਾ ਹਰਿ ਹਰਿ ਤਿਸ ਕੈ ਕੁਲਿ ਲਾਗੀ ਗਾਰੀ ॥ ਹਰਿ ਤਿਸ ਕੈ ਕੁਲਿ ਪਰਸੂਤਿ ਨ ਕਰੀਅਹੁ ਤਿਸੁ ਬਿਧਵਾ ਕਰਿ ਮਹਤਾਰੀ ॥੨॥
॥ جِنِ ایَسا نامُ ۄِسارِیا میرا ہرِ ہرِ تِس کےَ کُلِ لاگیِ گاریِ
॥2॥ ہرِ تِس کےَ کُلِ پرسوُتِ ن کریِئہُ تِسُ بِدھۄا کرِ مہِتاریِ
لفظی معنی:نام وساریا۔ نام بھالئیا۔ کل خاندان ۔ گاری ۔ گالی ۔ دشنام۔ پر سوت۔ جنم ۔ مہتاری ۔ مان۔ بد ھوا۔ بیوہ ۔ رنڈی (1)
ترجمہ:جس نے میرے ایسے خدا کے نام کو ترک کیا، اس کے خاندان پر لعنت ہو گئی۔اے خدا اس شخص کے خاندان میں کسی کو اولاد نہ دینا اور اس کی ماں کو بیوہ نہ کرنا تاکہ اس بے ایمان ॥2॥ گھرانے میں کوئی پیدا نہ ہو۔

ਹਰਿ ਹਰਿ ਆਨਿ ਮਿਲਾਵਹੁ ਗੁਰੁ ਸਾਧੂ ਜਿਸੁ ਅਹਿਨਿਸਿ ਹਰਿ ਉਰਿ ਧਾਰੀ ॥ ਗੁਰਿ ਡੀਠੈ ਗੁਰ ਕਾ ਸਿਖੁ ਬਿਗਸੈ ਜਿਉ ਬਾਰਿਕੁ ਦੇਖਿ ਮਹਤਾਰੀ ॥੩॥
॥ ہرِ ہرِ آنِ مِلاۄہُ گُرُ سادھوُ جِسُ اہِنِسِ ہرِ اُرِ دھاریِ
॥3॥ گُرِ ڈیِٹھےَ گُر کا سِکھُ بِگسےَ جِءُ بارِکُ دیکھِ مہتاریِ
لفظی معنی:گرسادہو ۔پاکدامن مرشد۔ اہنس۔ دن رات۔ روز و شب۔ ہر اردھاری ۔ خدا دل میں بسائیا۔ ڈیٹھے ۔ دیکھکر۔ سکھ ۔ مرید۔ وگسے ۔ خوش ہوتا۔ بارک ۔ بالک ۔ بچہ۔ مہتاری ۔ متا (3)
ترجمہ:اے خدا، براہ کرم مجھے سنت گرو کے ساتھ جوڑ دیں جو خدا کا نام ہر وقت اپنے دل میں بسائے رکھتا ہے۔گرو کو دیکھ کر ان کا عقیدت مند اسی طرح خوش ہو جاتا ہے جیسے کوئی بچہ ॥3॥ اپنی ماں کو دیکھ کر خوش ہوتا ہے۔

ਧਨ ਪਿਰ ਕਾ ਇਕ ਹੀ ਸੰਗਿ ਵਾਸਾ ਵਿਚਿ ਹਉਮੈ ਭੀਤਿ ਕਰਾਰੀ ॥ ਗੁਰਿ ਪੂਰੈ ਹਉਮੈ ਭੀਤਿ ਤੋਰੀ ਜਨ ਨਾਨਕ ਮਿਲੇ ਬਨਵਾਰੀ ॥੪॥੧॥
॥ دھن پِر کا اِک ہیِ سنّگِ ۄاسا ۄِچِ ہئُمےَ بھیِتِ کراریِ
॥4॥1॥ گُرِ پوُرےَ ہئُمےَ بھیِتِ توریِ جن نانک مِلے بنۄاریِ
لفظی معنی:دھن ۔ پر ۔ خاوند بیوی ۔ خدا اور انسانی روح۔ سنگ ۔ ساتھ۔ بھیت۔ دیوار۔ ہونمے ۔ خودی ۔ گر پورے ۔کامل۔ مرشد۔ بنواری۔ خدا۔
ترجمہ:اے میرے دوستو، انسان اور مالک خدا ایک ہی جگہ (دل) میں ایک ساتھ رہتے ہیں، لیکن ان کے درمیان انا کی ایک زبردست دیوار موجود ہے۔اے نانک، جن عقیدت مندوں نےگروکیتعلیماتپرعمل ॥4॥1॥ کیا، گرو نے ان کی انا پرستی کی دیوار کو گرا دیا اور انہوں نے خدا کو پہچان لیا۔

ਮਲਾਰ ਮਹਲਾ ੪ ॥ ਗੰਗਾ ਜਮੁਨਾ ਗੋਦਾਵਰੀ ਸਰਸੁਤੀ ਤੇ ਕਰਹਿ ਉਦਮੁ ਧੂਰਿ ਸਾਧੂ ਕੀ ਤਾਈ ॥ ਕਿਲਵਿਖ ਮੈਲੁ ਭਰੇ ਪਰੇ ਹਮਰੈ ਵਿਚਿ ਹਮਰੀ ਮੈਲੁ ਸਾਧੂ ਕੀ ਧੂਰਿ ਗਵਾਈ ॥੧॥
॥4॥ ملار مہلا
॥ گنّگا جمُنا گوداۄریِ سرسُتیِ تے کرہِ اُدمُ دھوُرِ سادھوُ کیِ تائیِ
॥1॥ کِلۄِکھ میَلُ بھرے پرے ہمرےَ ۄِچِ ہمریِ میَلُ سادھوُ کیِ دھوُرِ گۄائیِ
لفظی معنی:ادم ۔ کوشش۔ تاینں ۔ خاطر۔ کل وکھ ۔ گناہ۔ میل۔ ناپاکیزگی (1)
ترجمہ:گنگا، جمنا، گوداوری اور سرسوتی جیسی مقدس ندیاں مقدس ہستیوں کے قدموں کی خاک کے لیے جدوجہد کرتی ہیں (اولیاء کے قدموں کی خاک ان دریاؤں سے بھی زیادہ مقدس ہے)۔(یہ نہریں ॥1॥کہتی ہوئی معلوم ہوتی ہیں کہ) انسان، برائیوں کی غلاظت سے لتھڑے ہوئےان میں غسل کرتے ہیں، اس طرح پانی آلودہ ہو جاتا ہےاور وہ غلاظت اولیاء کے قدموں کی دھول سے دھل جاتی ہے

ਤੀਰਥਿ ਅਠਸਠਿ ਮਜਨੁ ਨਾਈ ॥ ਸਤਸੰਗਤਿ ਕੀ ਧੂਰਿ ਪਰੀ ਉਡਿ ਨੇਤ੍ਰੀ ਸਭ ਦੁਰਮਤਿ ਮੈਲੁ ਗਵਾਈ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
॥ تیِرتھِ اٹھسٹھِ مجنُ نائیِ
॥1॥ رہاءُ ॥ ستسنّگتِ کیِ دھوُرِ پریِ اُڈِ نیت٘ریِ سبھ دُرمتِ میَلُ گۄائیِ
لفظی معنی:مجن۔ غسل۔ نائی ۔ صفت ۔ ست سنگت۔ پاک ساتھیوں کی دہور ۔ نیتری ۔ انکھوں میں ۔ درمت ۔ بدعقلی ۔ رہاؤ۔
ترجمہ:اے میرے دوستو، خدا کی حمد گانا اور اس کے نام کا ذکر کرنا زیارت کے اڑسٹھ مقدس مقامات پر غسل کرنے کے مترادف ہے۔جب ہم اولیاء خدا کے بے باک کلام کو اس قدر توجہ سےسنتے ॥1॥ ہیں کہ گویا اولیاء کی صحبت کے قدموں کی دھول ہماری آنکھوں میں پڑتی ہے تو اس سے ہماری تمام بد عقلیں دور ہو جاتی ہیں۔ توقف

ਜਾਹਰਨਵੀ ਤਪੈ ਭਾਗੀਰਥਿ ਆਣੀ ਕੇਦਾਰੁ ਥਾਪਿਓ ਮਹਸਾਈ ॥ ਕਾਂਸੀ ਕ੍ਰਿਸਨੁ ਚਰਾਵਤ ਗਾਊ ਮਿਲਿ ਹਰਿ ਜਨ ਸੋਭਾ ਪਾਈ ॥੨॥
॥ جاہرنۄیِ تپےَ بھاگیِرتھِ آنھیِ کیدارُ تھاپِئو مہسائیِ
॥2॥ کاںسیِ ک٘رِسنُ چراۄت گائوُ مِلِ ہرِ جن سوبھا پائیِ
لفظی معنی:جاہرنوی ۔ گتنگا ندی ۔ مہسائی ۔ شوجی ۔ مہش ۔ کانسی ۔ بنارس۔ لوچیہہ۔ چاہتے ہیں۔ دہور۔ دہول۔ پاؤں کی خاک۔ سوبھا ۔ شہرت (2)
ترجمہ:(پوراانیاتی طور پر،) بھاگیرتھ، سنیاسی، آسمان سے گنگا کو نیچے لایا، شو نے کیدرناتھ کی بنیاد رکھی، جو ایک یاترا کی جگہ ہے،اور کرشن کانشی شہر میں گائے چراتے تھے۔ ان تماممقاماتکو ॥2॥خدا کے بندوں کی رفاقت سے ہی عظمت حاصل ہوئی ہے۔

ਜਿਤਨੇ ਤੀਰਥ ਦੇਵੀ ਥਾਪੇ ਸਭਿ ਤਿਤਨੇ ਲੋਚਹਿ ਧੂਰਿ ਸਾਧੂ ਕੀ ਤਾਈ ॥ ਹਰਿ ਕਾ ਸੰਤੁ ਮਿਲੈ ਗੁਰ ਸਾਧੂ ਲੈ ਤਿਸ ਕੀ ਧੂਰਿ ਮੁਖਿ ਲਾਈ ॥੩॥
॥ جِتنے تیِرتھ دیۄیِ تھاپے سبھِ تِتنے لوچہِ دھوُرِ سادھوُ کیِ تائیِ
॥3॥ ہرِ کا سنّتُ مِلےَ گُر سادھوُ لےَ تِس کیِ دھوُرِ مُکھِ لائیِ
لفظی معنی:تننے ۔ اتنے ۔ ہرکاست ۔محبوب خدا۔ گر سادہو ۔ پاکدامن مرشد (3)
ترجمہ:اے میرے دوستو، دیوتاؤں نے کتنی ہی درگاہیں قائم کر لیں، (گویا پاک رہنے کے لیے) وہ صاحب کے قدموں کی خاک کو ترستے رہتے ہیں۔جب بھی کوئی خدا کا سنتیاگروانزیارتگاہوںپرجاتےہیںتو ॥3॥وہ اس طرح مقدس ہو جاتے ہیں جیسے وہ پیروں کی خاک اپنے ماتھے پر لگا رہے ہوں۔

ਜਿਤਨੀ ਸ੍ਰਿਸਟਿ ਤੁਮਰੀ ਮੇਰੇ ਸੁਆਮੀ ਸਭ ਤਿਤਨੀ ਲੋਚੈ ਧੂਰਿ ਸਾਧੂ ਕੀ ਤਾਈ ॥ ਨਾਨਕ ਲਿਲਾਟਿ ਹੋਵੈ ਜਿਸੁ ਲਿਖਿਆ ਤਿਸੁ ਸਾਧੂ ਧੂਰਿ ਦੇ ਹਰਿ ਪਾਰਿ ਲੰਘਾਈ ॥੪॥੨॥
॥ جِتنیِ س٘رِسٹِ تُمریِ میرے سُیامیِ سبھ تِتنیِ لوچےَ دھوُرِ سادھوُ کیِ تائیِ
॥4॥2॥ نانک لِلاٹِ ہوۄےَ جِسُ لِکھِیا تِسُ سادھوُ دھوُرِ دے ہرِ پارِ لنّگھائیِ
لفظی معنی:سر سٹ۔ علام۔ تتنی ۔ اتنی ۔ بلاٹ ۔ پیشانی۔
ترجمہ:اے میرے خدا، تیری تخلیق کتنی ہی وسیع کیوں نہ ہو، اس کائنات میں ہر کوئی گرو کے قدموں کی خاک کو ترستا ہے۔اے نانک، جو پہلے سے مقرر ہے، خدا اسے سنتوں کے قدموں کی خاک ॥4॥2॥ (گرو کی تعلیمات) سے نواز کر برائیوں کے عالمی سمندر سے پار کر دیتا ہے۔

ਮਲਾਰ ਮਹਲਾ ੪ ॥ ਤਿਸੁ ਜਨ ਕਉ ਹਰਿ ਮੀਠ ਲਗਾਨਾ ਜਿਸੁ ਹਰਿ ਹਰਿ ਕ੍ਰਿਪਾ ਕਰੈ ॥ ਤਿਸ ਕੀ ਭੂਖ ਦੂਖ ਸਭਿ ਉਤਰੈ ਜੋ ਹਰਿ ਗੁਣ ਹਰਿ ਉਚਰੈ ॥੧॥
॥4॥ ملار مہلا
॥ تِسُ جن کءُ ہرِ میِٹھ لگانا جِسُ ہرِ ہرِ ک٘رِپا کرےَ
॥1॥ تِس کیِ بھوُکھ دوُکھ سبھِ اُترےَ جو ہرِ گُنھ ہرِ اُچرےَ
لفظی معنی:میٹھ ۔ میٹھا ۔ پیارا۔ بھوکھ ۔ دکو ۔ بھوک اور عذاب۔ ہرگن ہرا اچرے ۔ جو حمدوثناہ کرتا ہے (1)
॥1॥ترجمہ:اے میرے دوستو، جس پرخدا رحم کرتا ہے، خدا کے نام سےبہت پیار کرتا ہے۔جو شخص خدا کی حمد کرتا رہتا ہے اس کی دنیاوی اشیا کی حرص اور اس کے تمام غم دور ہوجاتے ہیں۔

ਜਪਿ ਮਨ ਹਰਿ ਹਰਿ ਹਰਿ ਨਿਸਤਰੈ ॥ ਗੁਰ ਕੇ ਬਚਨ ਕਰਨ ਸੁਨਿ ਧਿਆਵੈ ਭਵ ਸਾਗਰੁ ਪਾਰਿ ਪਰੈ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
॥ جپِ من ہرِ ہرِ ہرِ نِسترےَ
॥1॥ رہاءُ ॥ گُر کے بچن کرن سُنِ دھِیاۄےَ بھۄ ساگرُ پارِ پرےَ
لفظی معنی:نسترے ۔ کامیابی حاصل ہوتی ہے ۔ گر کے بچن ۔ کلام مرشد ۔ کرن سن۔ کانوں سے سن کر ۔ دھیاوے ۔ دھیان لگائے ۔ بھوسا گر پار پرے ۔ تو اس دنیاوی زندگی کے بھاری خوفناک سمندر پر عبور حاصل کرے ۔ رہاؤ۔
ترجمہ:اے میرے دماغ، خدا کے نام کو ہمیشہ پیار سے یاد کر، کیونکہ جو کوئی ایسا کرتا ہے، وہ برائیوں کے سمندر میں تیر جاتا ہے۔جو انسان گرو کی تعلیمات کو سنتا اور اس پر عمل کرتا ہے، ॥1॥ اور خدا کو یاد کرتا ہے، وہ برائیوں کے عالمی سمندر سے گزر جاتا ہے۔ توقف

ਤਿਸੁ ਜਨ ਕੇ ਹਮ ਹਾਟਿ ਬਿਹਾਝੇ ਜਿਸੁ ਹਰਿ ਹਰਿ ਕ੍ਰਿਪਾ ਕਰੈ ॥ ਹਰਿ ਜਨ ਕਉ ਮਿਲਿਆਂ ਸੁਖੁ ਪਾਈਐ ਸਭ ਦੁਰਮਤਿ ਮੈਲੁ ਹਰੈ ॥੨॥
॥ تِسُ جن کے ہم ہاٹِ بِہاجھے جِسُ ہرِ ہرِ ک٘رِپا کرےَ
॥2॥ ہرِ جن کءُ مِلِیا سُکھُ پائیِئےَ سبھ دُرمتِ میَلُ ہرےَ
لفظی معنی:ہاٹ وہاجھے ۔ زر خرید ۔ درمت میل ہرے ۔ بد عقلی و نگاہگاری کی ناپاکیزگی دور کرتا ہے (2)
ترجمہ:اے میرے دوستو، وہ بندہ جس پر خدا رحم کرتا ہے، میں اس کی اس طرح عزت کرتا ہوں جیسے میں اس کا غلام ہوں۔روحانی خوشی خدا کے بندے سے مل کر حاصل ہوتی ہے، اور یہخوشی ॥2॥ انسان سے بری عقل کی گندگی کو دور کر دیتی ہے۔

ਹਰਿ ਜਨ ਕਉ ਹਰਿ ਭੂਖ ਲਗਾਨੀ ਜਨੁ ਤ੍ਰਿਪਤੈ ਜਾ ਹਰਿ ਗੁਨ ਬਿਚਰੈ ॥ ਹਰਿ ਕਾ ਜਨੁ ਹਰਿ ਜਲ ਕਾ ਮੀਨਾ ਹਰਿ ਬਿਸਰਤ ਫੂਟਿ ਮਰੈ ॥੩॥
॥ ہرِ جن کءُ ہرِ بھوُکھ لگانیِ جنُ ت٘رِپتےَ جا ہرِ گُن بِچرےَ
॥3॥ ہرِ کا جنُ ہرِ جل کا میِنا ہرِ بِسرت پھوُٹِ مرےَ
لفظی معنی:ہر جن۔ خدائی خدمتگار ۔ ہر بھوکھ ۔ الہٰی پیار۔ ترپیتے ۔ تسکین پاتاہے ۔ ہر گن بچرے ۔ الہٰی اوصاف کو سمجھتا ہے سوچتا ہے ۔ ہر جل کامنا ۔ الہٰی جل کی مچھلی ۔ ہر بسرت ۔ خدا کو بھال کر (3)
ترجمہ:اے میرے دوستو، خدا کا بندہ خدا کے نام کو ترستا رہتا ہے۔ اور خدا کی حمد پر غور کرنے سے، بندہ سیر ہو جاتا ہے۔خدا کا بندہ مچھلی کی مانند ہے۔ جس طرح مچھلی پانیسےالگہوکرمرجاتی ॥3॥ ہے، خدا کے نام کو بھول جانے سے بندہ روحانی طور پر بگڑ جاتا ہے۔

ਜਿਨਿ ਏਹ ਪ੍ਰੀਤਿ ਲਾਈ ਸੋ ਜਾਨੈ ਕੈ ਜਾਨੈ ਜਿਸੁ ਮਨਿ ਧਰੈ ॥ ਜਨੁ ਨਾਨਕੁ ਹਰਿ ਦੇਖਿ ਸੁਖੁ ਪਾਵੈ ਸਭ ਤਨ ਕੀ ਭੂਖ ਟਰੈ ॥੪॥੩॥
॥ جِنِ ایہ پ٘ریِتِ لائیِ سو جانےَ کےَ جانےَ جِسُ منِ دھرےَ
॥4॥3॥ جنُ نانکُ ہرِ دیکھِ سُکھُ پاۄےَ سبھ تن کیِ بھوُکھ ٹرےَ
لفظی معنی:پریت ۔ پیار۔ سوجانے ۔ وہی سمجھتا ہے ۔ اے جانے ۔ کیا جانتا ہے ۔ بھوکھ لڑے ۔ بھوک ختم ہو جاتی ہے ۔
ترجمہ:یا تو وہ خدا جس نے بندے کے دل میں اپنی محبت پیدا کی ہے وہ اس کی قدر جانتا ہے یا وہ بندہ جس کے دل میں یہ محبت بسی ہوئی ہے وہ اس کے بارے میں جانتا ہے۔بھکت نانک خدا ॥4॥3॥ کو پہچان کر روحانی خوشی کا تجربہ کرتا ہے اور اس خوشی کی برکت سے اس کے جسم کی تمام دنیاوی خواہشات پوری ہوجاتی ہیں۔

ਮਲਾਰ ਮਹਲਾ ੪ ॥ ਜਿਤਨੇ ਜੀਅ ਜੰਤ ਪ੍ਰਭਿ ਕੀਨੇ ਤਿਤਨੇ ਸਿਰਿ ਕਾਰ ਲਿਖਾਵੈ ॥ ਹਰਿ ਜਨ ਕਉ ਹਰਿ ਦੀਨ੍ਹ੍ਹ ਵਡਾਈ ਹਰਿ ਜਨੁ ਹਰਿ ਕਾਰੈ ਲਾਵੈ ॥੧॥
॥4॥ ملار مہلا
॥ جِتنے جیِء جنّت پ٘ربھِ کیِنے تِتنے سِرِ کار لِکھاۄےَ
॥1॥ ہرِ جن کءُ ہرِ دیِن٘ہ٘ہ ۄڈائیِ ہرِ جنُ ہرِ کارےَ لاۄےَ
لفظی معنی:جنت۔ جاندار۔ تتنے ۔ اتنے ۔ سر۔ ذمے ۔ کار ۔ کام ۔ کھاوے ۔ تحریر کرتا ہے ۔ دین ۔ دی ہے ۔ وڈائی۔ عظمت ۔ لاوے ۔ لگاتا ہے ۔ (1)
ترجمہ:اے میرے دوستو، جتنی مخلوقات خدا نے پیدا کی ہیں، وہ سب اپنے دنیاوی کاموں کو پہلے سے طے کر کے اس دنیا میں آتے ہیں۔خدا اپنے بندے کو وہ شان عطا کرتا ہے جو بندے کو خداکے ॥1॥نام کو محبت اور عقیدت کے ساتھ یاد کرنے کے کام میں مصروف رکھتا ہے۔

ਸਤਿਗੁਰੁ ਹਰਿ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਦ੍ਰਿੜਾਵੈ ॥
॥ ستِگُرُ ہرِ ہرِ نامُ د٘رِڑاۄےَ
ترجمہ:سچا گرو ایک انسان کے دل میں خدا کے نام کو مضبوطی سے بسا دیتا ہے۔

© 2017 SGGS ONLINE
error: Content is protected !!
Scroll to Top