Page 233
ਸਬਦਿ ਮਨੁ ਰੰਗਿਆ ਲਿਵ ਲਾਇ ॥ ਨਿਜ ਘਰਿ ਵਸਿਆ ਪ੍ਰਭ ਕੀ ਰਜਾਇ ॥੧॥
॥ سبدِ منُ رنّگِیا لِۄ لاءِ
॥1॥ نِج گھرِ ۄسِیا پ٘ربھ کیِ رجاءِ
لفظی معنی”من ہی من سواریا ۔ الہٰی خوف سے دل قدرتی درست ہوا اور پر سکون ہوا۔ سبد۔ کلام۔ رنگیا۔ پریمی یا پیار ہوا۔ تج گھر ۔ الہٰی حضور ذہن نشین اپنے خوئش ذہن میں ۔ رجائے ۔ رضائے الہٰی (1)
ترجمہ معہ تشریح: الہٰی خوف اور ادب کو سُنکر اور پیار سے کلام مرشد سے من الہٰی پریم ہوگیا ۔ اس سے الہٰی رضا میں راضی ہو ا۔ (1)
ਸਤਿਗੁਰੁ ਸੇਵਿਐ ਜਾਇ ਅਭਿਮਾਨੁ ॥ ਗੋਵਿਦੁ ਪਾਈਐ ਗੁਣੀ ਨਿਧਾਨੁ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
॥ ستِگُرُ سیۄِئےَ جاءِ ابھِمانُ
॥1॥ رہاءُ ॥ گوۄِدُ پائیِئےَ گُنھیِ نِدھانُ
لفظی معنی”بھیمان ۔ تکبر۔ غرور۔ گنی ندھان۔ اوصاف کا خزانہ (1) رہاؤ
ترجمہ معہ تشریح:خدمت مرشد سے تکبر مٹ جاتا ہے ۔ اور اوصاف کے خزانے خدا سے ملاپ ہوتا ہے (1) رہاؤ۔
ਮਨੁ ਬੈਰਾਗੀ ਜਾ ਸਬਦਿ ਭਉ ਖਾਇ ॥ ਮੇਰਾ ਪ੍ਰਭੁ ਨਿਰਮਲਾ ਸਭ ਤੈ ਰਹਿਆ ਸਮਾਇ ॥ ਗੁਰ ਕਿਰਪਾ ਤੇ ਮਿਲੈ ਮਿਲਾਇ ॥੨॥
॥ منُ بیَراگیِ جا سبدِ بھءُ کھاءِ
॥ میرا پ٘ربھُ نِرملا سبھ تےَ رہِیا سماءِ
॥੨॥ گُر کِرپا تے مِلےَ مِلاءِ
لفظی معنی”۔ ویراگی ۔ طارق۔ بھو۔ خوف۔ نرملا۔ پاک۔ سبھے ۔ سب میں (2)
ترجمہ معہ تشریح:جب انسان کے دل میں سبق یا کلام مرشد اور الہٰی خوف بس جاتا ہے ۔ تب اسے پاک خدا ہر جگہ بستا دکھئیا دیتا ہے ۔ اسطرح اسکا کرم و عنایت مرشد سے الہٰی ملاپ ہوجاتا ہے (2)
ਹਰਿ ਦਾਸਨ ਕੋ ਦਾਸੁ ਸੁਖੁ ਪਾਏ ॥ ਮੇਰਾ ਹਰਿ ਪ੍ਰਭੁ ਇਨ ਬਿਧਿ ਪਾਇਆ ਜਾਏ ॥ ਹਰਿ ਕਿਰਪਾ ਤੇ ਰਾਮ ਗੁਣ ਗਾਏ ॥੩॥
॥ ہرِ داسن کو داسُ سُکھُ پاۓ
॥ میرا ہرِ پ٘ربھُ اِن بِدھِ پائِیا جاۓ
॥3॥ ہرِ کِرپا تے رام گُنھ گاۓ
لفظی معنی”ہر داسن۔ خادمان الہٰی۔ داس۔ خادم۔ خدمتگار۔ ان بدھ ۔ اس طرح سے (3)
ترجمہ معہ تشریح:جو انسان الہٰی خادمان کے خادموں کا خِدمتگار ہوجاتا ہے وہ آرام و آسائش پاتا ہے ۔ اسطرح سے الہٰی ملاپ حاصل ہوتا ہے ۔ وہ الہٰی کرم و عنایت سے الہٰی حمدوثناہ کرتا ہے (3)
ਧ੍ਰਿਗੁ ਬਹੁ ਜੀਵਣੁ ਜਿਤੁ ਹਰਿ ਨਾਮਿ ਨ ਲਗੈ ਪਿਆਰੁ ॥ ਧ੍ਰਿਗੁ ਸੇਜ ਸੁਖਾਲੀ ਕਾਮਣਿ ਮੋਹ ਗੁਬਾਰੁ ॥ ਤਿਨ ਸਫਲੁ ਜਨਮੁ ਜਿਨ ਨਾਮੁ ਅਧਾਰੁ ॥੪॥
॥ دھ٘رِگُ بہُ جیِۄنھُ جِتُ ہرِ نامِ ن لگےَ پِیارُ
॥ دھ٘رِگُ سیج سُکھالیِ کامنھِ موہ گُبارُ
॥4॥ تِن سپھلُ جنمُ جِن نامُ ادھارُ
لفظی معنی”دھرگ ۔ لعنت ۔ سیج سکھائی ۔ آرام دیہہ خوابگاہ ۔ کامن موہ ۔ عورت کی محبت (4)
ترجمہ معہ تشریح:وہ لمبی عمر ایک لعنت ہے جس مین خدا سے پیارنہ ہو۔ لعنت ہے وہ خوبصورت سے کی آرام دیہہ خوابگاہ اور اس کی محبت کا اندھیرا ۔ اور ان کا جنم لینا ہی کامیاب ہے ۔ نام سہارا ہے (4)
ਧ੍ਰਿਗੁ ਧ੍ਰਿਗੁ ਗ੍ਰਿਹੁ ਕੁਟੰਬੁ ਜਿਤੁ ਹਰਿ ਪ੍ਰੀਤਿ ਨ ਹੋਇ ॥ ਸੋਈ ਹਮਾਰਾ ਮੀਤੁ ਜੋ ਹਰਿ ਗੁਣ ਗਾਵੈ ਸੋਇ ॥ ਹਰਿ ਨਾਮ ਬਿਨਾ ਮੈ ਅਵਰੁ ਨ ਕੋਇ ॥੫॥
॥ دھ٘رِگُ دھ٘رِگُ گ٘رِہُ کُٹنّبُ جِتُ ہرِ پ٘ریِتِ ن ہوءِ
॥ سوئیِ ہمارا میِتُ جو ہرِ گُنھ گاۄےَ سوءِ
॥4॥ ہرِ نام بِنا مےَ اۄرُ ن کوءِ
لفظی معنی”گریہہ ۔ گھر ۔ کٹنب۔ قبیلہ ۔ خاندان ۔ ہر پریت۔ الہٰی پیار (5)
ترجمہ معہ تشریح:لعنت ہے اس گھر یلو زندگی کو اور قبیلے خاندان کو جسے خدا سے محبت نہیں ۔ وہی ہمارا دوست ہے جو الہٰی حمدوثناہ کرتا ہے ۔ الہٰی نام سچ حق و حقیقت کے بغیر میری حیثیت اور ہستی کچھ بھی نہیں (5)
ਸਤਿਗੁਰ ਤੇ ਹਮ ਗਤਿ ਪਤਿ ਪਾਈ ॥ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਧਿਆਇਆ ਦੂਖੁ ਸਗਲ ਮਿਟਾਈ ॥ ਸਦਾ ਅਨੰਦੁ ਹਰਿ ਨਾਮਿ ਲਿਵ ਲਾਈ ॥੬॥
॥ ستِگُر تے ہم گتِ پتِ پائیِ
॥ ہرِ نامُ دھِیائِیا دوُکھُ سگل مِٹائیِ
॥6॥ سدا اننّدُ ہرِ نامِ لِۄ لائیِ
لفظی معنی”گت۔ اونچی روحانی حالت۔ پت ۔ عزت۔ دکھ ۔ عذاب۔ گت ۔ اونچی روحانی حالت۔ پت ۔ عزت۔ دکھ ۔ عذاب ۔ سگل ۔ سارے (6)
ترجمہ معہ تشریح:سچے مرشد سے ہی روحانیت کا بلند رتبہ ، ذہانت ، عزت وحشمت پاتے ہیں ۔ اور الہٰی نام کی ریاض سے سارے ہر قسم کے عذاب مٹ جاتے ہیں ۔ اور الہٰی پیار سے صدیوی سکون ملتا ہے ۔
ਗੁਰਿ ਮਿਲਿਐ ਹਮ ਕਉ ਸਰੀਰ ਸੁਧਿ ਭਈ ॥ ਹਉਮੈ ਤ੍ਰਿਸਨਾ ਸਭ ਅਗਨਿ ਬੁਝਈ ॥ ਬਿਨਸੇ ਕ੍ਰੋਧ ਖਿਮਾ ਗਹਿ ਲਈ ॥੭॥
॥ گُرِ مِلِئےَ ہم کءُ سریِر سُدھِ بھئیِ
॥ ہئُمےَ ت٘رِسنا سبھ اگنِ بُجھئیِ
॥7 بِنسے ک٘رودھ کھِما گہِ لئیِ
جسمانی سمجھ ۔ کھما ۔ معافی ۔ (7)
ترجمہ معہ تشریح:مرشد کے ملاپ سے ہمیں اپنے جسمانی رکھ رکھاؤ کی گناہوں برائیوں اور بدکاریوں کے بارے سمجھ آتی ہے اور پتہ چلتا ہے ۔ خودی اور خواہشات کی دلمیں سلک رہی آگ بجھتی ہے ۔ غصہ مٹ جاتا ہے اور ہمیشہ معاف کر دینا ہی دلمیں بس جاتا ہے (7)
ਹਰਿ ਆਪੇ ਕ੍ਰਿਪਾ ਕਰੇ ਨਾਮੁ ਦੇਵੈ ॥ ਗੁਰਮੁਖਿ ਰਤਨੁ ਕੋ ਵਿਰਲਾ ਲੇਵੈ ॥ ਨਾਨਕੁ ਗੁਣ ਗਾਵੈ ਹਰਿ ਅਲਖ ਅਭੇਵੈ ॥੮॥੮॥
॥ ہرِ آپے ک٘رِپا کرے نامُ دیۄےَ
॥ گُرمُکھِ رتنُ کو ۄِرلا لیۄےَ
॥8॥8॥ نانکُ گُنھ گاۄےَ ہرِ الکھ ابھیۄےَ
لفظی معنی:گور مکھ ۔ مرشد کے وسیلے سے ۔ الکھ ۔ حساب سے باہر ۔ ابھیو۔ بھید ریت ۔
ترجمہ معہ تشریح:خدا خود اپنی کرم وعنایت سے نام عنایت کرتاہے مرشد کے وسیلے سے اس بیش قیمت نعمت کو لیتا ہے ۔ کوئی ہی ۔ نانک ۔ اس راز اور لا حساب اور سمجھ انسانی سے بعید کی حمدوثناہ کرتاہے ۔
ੴ ਸਤਿਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ॥ ਰਾਗੁ ਗਉੜੀ ਬੈਰਾਗਣਿ ਮਹਲਾ ੩॥ ਸਤਿਗੁਰ ਤੇ ਜੋ ਮੁਹ ਫੇਰੇ ਤੇ ਵੇਮੁਖ ਬੁਰੇ ਦਿਸੰਨਿ ॥ ਅਨਦਿਨੁ ਬਧੇ ਮਾਰੀਅਨਿ ਫਿਰਿ ਵੇਲਾ ਨਾ ਲਹੰਨਿ॥੧॥
ੴ
॥ ستِگُر پ٘رسادِ
॥3 راگُ گئُڑیِ بیَراگنھِ مہلا
॥ ستِگُر تے جو مُہ پھیرے تے ۄیمُکھ بُرے دِسنّنِ
॥1॥ اندِنُ بدھے ماریِئنِ پھِرِ ۄیلا نا لہنّنِ
لفظی معنی:بیمکھ ۔ پرائے ۔ غیر ۔ اندن۔ ہر روز۔ دیلا نہ لہن ۔ موقعہ نہ ملیگا (1)
ترجمہ معہ تشریح:سچے مرشد ے جو بیر خی کرتے ہیں۔ منحوس دکھائی دیتے لگتے ہیں ان کو دنیاوی دولت کی بندشوں میں سزا پاتے ہیں دوبارہ موقعہ میسر نہیں ہوتا (1)
ਹਰਿ ਹਰਿ ਰਾਖਹੁ ਕ੍ਰਿਪਾ ਧਾਰਿ ॥ ਸਤਸੰਗਤਿ ਮੇਲਾਇ ਪ੍ਰਭ ਹਰਿ ਹਿਰਦੈ ਹਰਿ ਗੁਣ ਸਾਰਿ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
॥ ہرِ ہرِ راکھہُ ک٘رِپا دھارِ
॥1॥ رہاءُ ॥ ستسنّگتِ میلاءِ پ٘ربھ ہرِ ہِردےَ ہرِ گُنھ سارِ
لفظی معنی:راکھو ۔ حفاظت کرو ۔ بچاؤ۔ ست سنگت ۔ سچے ساتھی ۔ ہر وے ۔ دلمیں ۔ ہر گن ۔ سار۔ خدا اوصاف کی بنیاد ہے (1) رہاؤ۔
ترجمہ معہ تشریح:اے خدا اپنی کرم و عنایت سے میری حفاظت کر مجھے بچا۔ اے خدا مجھے قربت و صحبت پاکدامناں عنایت کرتا کہ خادم تیرے اوصاف اپنے دلمیں بسائے (1) رہاؤ۔
ਸੇ ਭਗਤ ਹਰਿ ਭਾਵਦੇ ਜੋ ਗੁਰਮੁਖਿ ਭਾਇ ਚਲੰਨਿ ॥ ਆਪੁ ਛੋਡਿ ਸੇਵਾ ਕਰਨਿ ਜੀਵਤ ਮੁਏ ਰਹੰਨਿ ॥੨॥
॥ سے بھگت ہرِ بھاۄدے جو گُرمُکھِ بھاءِ چلنّنِ
॥2॥ آپُ چھوڈِ سیۄا کرنِ جیِۄت مُۓ رہنّنِ
لفظی معنی:بھگت ۔ الہٰی عاشق ۔ خدا کے پریمی ۔ بھاودے ۔ چاہتا ہے ۔ پیارے ہیں۔ گور بھائے چلن ۔ جو گرؤ کے انصاری یا پریمی ہوکر چلتے ہیں۔ آپ چہوڈ۔ خودی مٹا کے ۔ جیوت ہوئے ذہن۔ دنیاوی بدکاریوں اور برائیوں کی زندگی میں نہ آئے دیں (2)
ترجمہ معہ تشریح:خدا ان الہٰی عاشقوں کو پیار کرتا ہے ۔ جو مرشد کی رضائے مطابق زندگی بسر کرتے ہین ۔ خودی مٹآ کر خدمت کرتے ہیں اور دنیاو ی دولت کی محبت مٹا ہیں (2)
ਜਿਸ ਦਾ ਪਿੰਡੁ ਪਰਾਣ ਹੈ ਤਿਸ ਕੀ ਸਿਰਿ ਕਾਰ ॥ ਓਹੁ ਕਿਉ ਮਨਹੁ ਵਿਸਾਰੀਐ ਹਰਿ ਰਖੀਐ ਹਿਰਦੈ ਧਾਰਿ ॥੩॥
॥ جِس دا پِنّڈُ پرانھ ہےَ تِس کیِ سِرِ کار
॥3॥ اوہُ کِءُ منہُ ۄِساریِئےَ ہرِ رکھیِئےَ ہِردےَ دھارِ
لفظی معنی:پنڈ ۔ پران۔ جسم اور جان ۔ سرکار ۔ سر پر حکمرانی ۔ پردے دھار۔ دلمیں بسا کر (3)
ترجمہ معہ تشریح:جس خداوند کریم نے جسم عنایت کیا ہے اور جس نے یہ زندگی عنایت فرمائی ہے اسی کا حکم پر فرد پر رواں ہے اسے کسی صورت دل سے فرا موش نہیں کرتا چاہیے ۔ اسے دلمیں بسانا چاہیے (3)
ਨਾਮਿ ਮਿਲਿਐ ਪਤਿ ਪਾਈਐ ਨਾਮਿ ਮੰਨਿਐ ਸੁਖੁ ਹੋਇ ॥ ਸਤਿਗੁਰ ਤੇ ਨਾਮੁ ਪਾਈਐ ਕਰਮਿ ਮਿਲੈ ਪ੍ਰਭੁ ਸੋਇ ॥੪॥
॥ نامِ مِلِئےَ پتِ پائیِئےَ نامِ منّنِئےَ سُکھُ ہوءِ
॥4॥ ستِگُر تے نامُ پائیِئےَ کرمِ مِلےَ پ٘ربھُ سوءِ
لفظی معنی:پت ۔ عزت۔ کرم ۔ بخشش۔ عنایت ۔ مہربانی (4)
ترجمہ معہ تشریح:نام یعنی سچ اور سچائی سے عزت ملتی ہے نام میں یقین سے سکھ حاصل ہوتا ہے ۔ مرشد سے نام حاصل ہوتا ہے اور الہٰی کرم عنایت سے الہٰی ملاپ ہوتا ہے (4)
ਸਤਿਗੁਰ ਤੇ ਜੋ ਮੁਹੁ ਫੇਰੇ ਓਇ ਭ੍ਰਮਦੇ ਨਾ ਟਿਕੰਨਿ ॥ ਧਰਤਿ ਅਸਮਾਨੁ ਨ ਝਲਈ ਵਿਚਿ ਵਿਸਟਾ ਪਏ ਪਚੰਨਿ ॥੫॥
॥ ستِگُر تے جو مُہُ پھیرے اوءِ بھ٘رمدے نا ٹِکنّنِ
॥4॥ دھرتِ اسمانُ ن جھلئیِ ۄِچِ ۄِسٹا پۓ پچنّنِ
لفظی معنی:اوئے ۔ وہ ۔ بھر مدے ۔ بھٹکتے ہیں۔ ناٹکن ۔ سکون نہیں پائے ۔ ۔ دھرت ۔ زمین اسمان ۔ آسمان۔ دسٹا۔ گندگی ۔ پچن۔ خوار ہوتے ہیں (5)
ترجمہ معہ تشریح:سچے مرشد سے جو بیر خی کرتے وہ بھٹکتے پھرتے ہیں کہیں ٹھکانہ نہیں ملتا زمین و آسمان پر انہیں کوئی برداشت نہیں کرتا غلاظت میں زندگی بسر کرتے ہیں (5)
ਇਹੁ ਜਗੁ ਭਰਮਿ ਭੁਲਾਇਆ ਮੋਹ ਠਗਉਲੀ ਪਾਇ ॥ ਜਿਨਾ ਸਤਿਗੁਰੁ ਭੇਟਿਆ ਤਿਨ ਨੇੜਿ ਨ ਭਿਟੈ ਮਾਇ ॥੬॥
॥ اِہُ جگُ بھرمِ بھُلائِیا موہ ٹھگئُلیِ پاءِ
॥6॥ جِنا ستِگُرُ بھیٹِیا تِن نیڑِ ن بھِٹےَ ماءِ
لفظی معنی:بھرم۔ وہم وگمان ۔ بھلائیا۔ بھٹکن مین ۔ موہ ٹھگوئی ۔ محبت کے دہوکے سے ۔ نیٹر نہ بھٹے مائے ۔ ۔ دولت نزدیک نہیں پھتکتی (6)
ترجمہ معہ تشریح:سارا عالم دنیاوی دولت کی محبت کے دہوکے میں حقیقت سے بھٹک رہا ہے مگر جسے سچے مرشد سے وصل ہوجاتا ہے اس کے دولت کی محبت نزدیک نہیں پھٹکتی (6)
ਸਤਿਗੁਰੁ ਸੇਵਨਿ ਸੋ ਸੋਹਣੇ ਹਉਮੈ ਮੈਲੁ ਗਵਾਇ ॥
॥ ستِگُرُ سیۄنِ سو سوہنھے ہئُمےَ میَلُ گۄاءِ
ترجمہ معہ تشریح:جو خدمت مرشد میں مصروف رہتے ہیں خودی مٹا کر پاکدامن ہوجاتے ہیں