Page 272
ਨਾਨਕ ਸਾਧ ਕੈ ਸੰਗਿ ਸਫਲ ਜਨੰਮ ॥੫॥
॥5॥ نانک سادھ کےَ سنّگِ سپھل جننّم
ترجُمہ:پاکدامن کی صحبت سے ہر جا رسائی پاتے ہیں۔ اے نانک پاکدامن کی صحبت سے زندگی کامیاب ہوجاتی ہے۔
لفظی معنی:سادھ کی صحبت کرنے سے سارا خاندان بچ جاتا ہے ۔ پاکدامن کی صحبت کرنے سے دوست گرض یہ کہ سارا قبیلہ بچ جاتا ہے ۔ پاکدامن کی صحبت سے آپسی دولت ملتی ہے ۔ جس دولت کی برکت سے دہگیر بھی فیض پاتے ہیں۔ پاکدامن کی صحبت سے بھی
ਸਾਧ ਕੈ ਸੰਗਿ ਨਹੀ ਕਛੁ ਘਾਲ ॥ ਦਰਸਨੁ ਭੇਟਤ ਹੋਤ ਨਿਹਾਲ ॥
॥ سادھ کےَ سنّگِ نہیِ کچھُ گھال
॥ درسنُ بھیٹت ہوت نِہال
ترجُمہ:پاکدامن کی صحبت میں رہنے سے حصول کے لئے نہیں ضرورت مشقت کرنے کی ۔ دیدار سے دل کا گنول کھل جاتا ہے۔
ਸਾਧ ਕੈ ਸੰਗਿ ਕਲੂਖਤ ਹਰੈ ॥ ਸਾਧ ਕੈ ਸੰਗਿ ਨਰਕ ਪਰਹਰੈ ॥
॥ سادھ کےَ سنّگِ کلوُکھت ہرےَ
॥ سادھ کےَ سنّگِ نرک پرہرےَ
ترجُمہ:پاکدامن کی صحبت کرنے سے بیداغ انسان ہوجاتا ہے ۔ پاکدامن کی صحبت سے دوزخ سے انسان نجات پاجاتا ہے
ਸਾਧ ਕੈ ਸੰਗਿ ਈਹਾ ਊਹਾ ਸੁਹੇਲਾ ॥ ਸਾਧਸੰਗਿ ਬਿਛੁਰਤ ਹਰਿ ਮੇਲਾ ॥
॥ سادھ کےَ سنّگِ ایِہا اوُہا سُہیلا
॥ سادھسنّگِ بِچھُرت ہرِ میلا
ترجُمہ:پاکدامن کی صحبت سے جدا ہوئے مل جاتے ہیں۔ اور حسب خواہش پھل پاتے ہیں
ਜੋ ਇਛੈ ਸੋਈ ਫਲੁ ਪਾਵੈ ॥ ਸਾਧ ਕੈ ਸੰਗਿ ਨ ਬਿਰਥਾ ਜਾਵੈ ॥
॥ جو اِچھےَ سوئیِ پھلُ پاۄےَ
॥ سادھ کےَ سنّگِ ن بِرتھا جاۄےَ
ترجُمہ:۔ پاکدامن کی صحبت سےا نسان نہ خالی جائیگا ۔ خدا خود پاکدامن کے دلمیں بستا ہے ۔
ਪਾਰਬ੍ਰਹਮੁ ਸਾਧ ਰਿਦ ਬਸੈ ॥ ਨਾਨਕ ਉਧਰੈ ਸਾਧ ਸੁਨਿ ਰਸੈ ॥੬॥
॥ پارب٘رہمُ سادھ رِد بسےَ
॥6॥ نانک اُدھرےَ سادھ سُنِ رسےَ
ترجُمہ:اے نانک پاکدامن کی زُبان سے سُنکر بیکاروںس ے بدکاروں سے بچ جاتا ہے ۔
لفظی معنی:گھال۔ محبت و مشقت ۔ درشن۔ دیدار ۔ نہال۔ خوش ۔ کللو کھت۔ گناہ ۔ وکار۔ بدکاریاں۔ ترک ۔ دوزخ۔ اینہاں۔ یہاں۔ اوہاں۔ وہاں۔ ہر دو عالم میں۔ سہیلا۔ آسان ۔ آسائش ۔ آرام دیہہ ۔ و چھرت ۔ جدائی پائے ہوئے ۔ اچھے ۔ خواہش ۔ چاہ۔ برتھا۔ بیکار۔ ردھ ۔ دل ۔ سادھ رسے ۔ پاکدامن کی زمان سے ۔
ਸਾਧ ਕੈ ਸੰਗਿ ਸੁਨਉ ਹਰਿ ਨਾਉ ॥ ਸਾਧਸੰਗਿ ਹਰਿ ਕੇ ਗੁਨ ਗਾਉ ॥
॥ سادھ کےَ سنّگِ سُنءُ ہرِ ناءُ
॥ سادھسنّگِ ہرِ کے گُن گاءُ
ترجُمہ:پاکدامن کی صحبت میں نام خدا کا سن پاؤگے ۔ پاکدامن کی صحبت میں حمد الہٰی گآو گے ۔
ਸਾਧ ਕੈ ਸੰਗਿ ਨ ਮਨ ਤੇ ਬਿਸਰੈ ॥ ਸਾਧਸੰਗਿ ਸਰਪਰ ਨਿਸਤਰੈ ॥
॥ سادھ کےَ سنّگِ ن من تے بِسرےَ
॥ سادھسنّگِ سرپر نِسترےَ
ترجُمہ:پاکدامن کی صحبت سے کبی رب بہولتا نہینپاکدامن کی صحبت سے بدیوں سے بچاو ہاجتا ہے ۔
ਸਾਧ ਕੈ ਸੰਗਿ ਲਗੈ ਪ੍ਰਭੁ ਮੀਠਾ ॥ ਸਾਧੂ ਕੈ ਸੰਗਿ ਘਟਿ ਘਟਿ ਡੀਠਾ ॥
॥ سادھ کےَ سنّگِ لگےَ پ٘ربھُ میِٹھا
॥ سادھوُ کےَ سنّگِ گھٹِ گھٹِ ڈیِٹھا
ترجُمہ:پاکدامن کی صحبت سے خُدا سے پیار ہوجاتا ہے ۔پاکدامن کی صحبت سے ہر دلمیں نور الہٰی کا دیدار ہوتا ہے ۔
ਸਾਧਸੰਗਿ ਭਏ ਆਗਿਆਕਾਰੀ ॥ ਸਾਧਸੰਗਿ ਗਤਿ ਭਈ ਹਮਾਰੀ ॥
॥ سادھسنّگِ بھۓ آگِیاکاریِ
॥ سادھسنّگِ گتِ بھئیِ ہماریِ
ترجُمہ:پاکدامن کی صحبت فرمانبردار الہٰی ہوجاتے ہیں۔ پاکدامن کی صحبت سے اخلاقی و روحانی حالت سنور جاتی ہے ۔
ਸਾਧ ਕੈ ਸੰਗਿ ਮਿਟੇ ਸਭਿ ਰੋਗ ॥ ਨਾਨਕ ਸਾਧ ਭੇਟੇ ਸੰਜੋਗ ॥੭॥
॥ سادھ کےَ سنّگِ مِٹے سبھِ روگ
॥7॥ نانک سادھ بھیٹے سنّجوگ
ترجُمہ:پاکدامن کی صحبت سے سب بیماریاں ختم ہوجاتی ہے ۔اے نانک انسان کو خوش قسمت سے صحبت و قربت حاصل ہوتی ہے ۔
لفطی معنیٰ:۔سرپر ۔ ضرور۔ میٹھا ۔ پیارا۔ گھٹ گھٹ ۔ ہر دلمیں ۔ آگیا کاری ۔ فرمانبردار ۔ گت۔ اچھی حالت۔ روگ ۔ بیماری ۔ بھیٹے ۔ ملاپ ۔ سنجوگ۔ ملاب ۔ خوش قسمتی سے۔
ਸਾਧ ਕੀ ਮਹਿਮਾ ਬੇਦ ਨ ਜਾਨਹਿ ॥ ਜੇਤਾ ਸੁਨਹਿ ਤੇਤਾ ਬਖਿਆਨਹਿ ॥ ਸਾਧ ਕੀ ਉਪਮਾ ਤਿਹੁ ਗੁਣ ਤੇ ਦੂਰਿ ॥ ਸਾਧ ਕੀ ਉਪਮਾ ਰਹੀ ਭਰਪੂਰਿ ॥
॥ سادھ کیِ مہِما بید ن جانہِ
॥ جیتا سُنہِ تیتا بکھِیانہِ
॥ سادھ کیِ اُپما تِہُ گُنھ تے دوُرِ
॥ سادھ کیِ اُپما رہیِ بھرپوُرِ
ترجُمہ:پاکدامن کی عظمت ویدوں کو معلوم کہاں۔ جتنا جتنا سنتے ہیں اتنا اتنا کرتے ہیں بیان۔ سادھ کی عظمت دنیاوی تینوں اوصافؤں سے ہے کہیں دور۔ عطمت اور شان و شوکت پاکدامن کی عالم میں سارے ہے ۔
ਸਾਧ ਕੀ ਸੋਭਾ ਕਾ ਨਾਹੀ ਅੰਤ ॥ ਸਾਧ ਕੀ ਸੋਭਾ ਸਦਾ ਬੇਅੰਤ ॥ ਸਾਧ ਕੀ ਸੋਭਾ ਊਚ ਤੇ ਊਚੀ ॥
॥ سادھ کیِ سوبھا کا ناہیِ انّت
॥ سادھ کیِ سوبھا سدا بیئنّت
॥ سادھ کیِ سوبھا اوُچ تے اوُچیِ
ترجُمہ:۔نیک شہرت پاکدامن کی کچھ شمار نہیں کچھ انت نہیں۔ شہرت پاکدامن کی کا شُمار نہیں اور ہے ہمیشہ ۔ شان اور عظمت پاکدامنوں کی اونچی سے بھی اونچی ہے
ਸਾਧ ਕੀ ਸੋਭਾ ਮੂਚ ਤੇ ਮੂਚੀ ॥ ਸਾਧ ਕੀ ਸੋਭਾ ਸਾਧ ਬਨਿ ਆਈ ॥ ਨਾਨਕ ਸਾਧ ਪ੍ਰਭ ਭੇਦੁ ਨ ਭਾਈ ॥੮॥੭॥
॥ سادھ کیِ سوبھا موُچ تے موُچیِ
॥ سادھ کیِ سوبھا سادھ بنِ آئیِ
॥8॥7॥ نانک سادھ پ٘ربھ بھیدُ ن بھائیِ
ترجُمہ:شان پاکدامنوں کی اعلے سے بھی اعلے ہے ۔ایسی نیک شہرت پاکدامن کے لئے ہی موزوں اور مناسب ہے ۔ اے نانک۔ پاکدامن انسان اور خدا میں کوئی راز نہ رائی ہے ۔
لفظی معنی:مہما۔ عظمت۔ جیتا ۔ جتنا۔ سیتا ۔ اتنا ۔ دکھیائے ۔ بیان کرتے ہیں۔ اپما۔ عظمت۔ مشہوری ۔ ترعیف۔ تیہہ گن تینوں اوصافوں سے ۔ رہی ۔ بھر پور ۔ پوری ہرجا۔ سوبھا۔ نیک شہرت۔ بے انت۔ بیشمار۔ اوچ تے اوچی ۔ بلند سے بلند موچ تے موچی ۔ زیادہ سے زیادہ ۔ بن آئی ۔ موزوں ہے ۔ مناسب ہے ۔ ساد ۔ پربھ ۔ بھید نہ بھائی۔ پاکدامن انسان اور خُدا کے درمیان کوئی راز نہیں۔
ਸਲੋਕੁ ॥ ਮਨਿ ਸਾਚਾ ਮੁਖਿ ਸਾਚਾ ਸੋਇ ॥ ਅਵਰੁ ਨ ਪੇਖੈ ਏਕਸੁ ਬਿਨੁ ਕੋਇ ॥ ਨਾਨਕ ਇਹ ਲਛਣ ਬ੍ਰਹਮ ਗਿਆਨੀ ਹੋਇ ॥੧॥
॥ سلوکُ
॥ منِ ساچا مُکھِ ساچا سوءِ
॥ اۄرُ ن پیکھےَ ایکسُ بِنُ کوءِ
॥1॥ نانک اِہ لچھنھ ب٘رہم گِیانیِ ہوءِ
لفظی معنی:من ساچا ۔ پاک دل ۔ مکہہ ساچا۔ پاک زباں۔سوئے ۔ جسکا۔ اور۔دگر۔ دیگر۔دوسرا۔ پیکہے ۔ دیکھے ۔ سمجھے ۔ ایکس۔ واحد۔ بن ۔ بغر ۔ کوئے کسی کو ۔ لچھں۔ وصف۔ صفت۔ برہم۔ خدا۔ اللہ تعالیٰ ۔ گیانی ۔ عالم ۔ جاننے والا۔ترجُمہ:۔جس کا دل اور زبان پاک ہوجاۓ۔سب میں صرف ایک خُدا کا نور دیکھے ۔ اے نانک۔ یہ اوصاف جس انسان میں ہوں وہ برہم گیانی یعنی عارف ہوتا ہے۔
ਅਸਟਪਦੀ ॥ ਬ੍ਰਹਮ ਗਿਆਨੀ ਸਦਾ ਨਿਰਲੇਪ ॥ ਜੈਸੇ ਜਲ ਮਹਿ ਕਮਲ ਅਲੇਪ ॥
॥ اسٹپدیِ
॥ ب٘رہم گِیانیِ سدا نِرلیپ
॥ جیَسے جل مہِ کمل الیپ
لفظی معنی:نرلیپ ۔ بلا تاثر۔ بیلاگ۔ بیداغ۔ الیپ ۔ پاک ۔
ترجُمہ:۔جو اِلہٰی علم سے واقف ہے ، وہ پاک ہے وہ بیداغ ہے۔ جیسے کیچڑ میں ہونے پر بھی کونل کا پھول بیداغ ہوتا ہے ۔
ਬ੍ਰਹਮ ਗਿਆਨੀ ਸਦਾ ਨਿਰਦੋਖ ॥ ਜੈਸੇ ਸੂਰੁ ਸਰਬ ਕਉ ਸੋਖ ॥
॥ ب٘رہم گِیانیِ سدا نِردوکھ
॥ جیَسے سوُرُ سرب کءُ سوکھ
لفظی معنی:نردوکہہ۔ بیگانہ ۔ سور۔ سورج ۔ سرب کو سوکہہ۔ سب کو سکھاتا ہے ۔
ترجُمہ:۔خُدا کو جاننے اور پہچاننے والا دائم ہی بیداغ ہوجاتا ہے ۔ جیسے سورج سب کو سُکھا کر سب کو پاک بناتا ہے ۔
ਬ੍ਰਹਮ ਗਿਆਨੀ ਕੈ ਦ੍ਰਿਸਟਿ ਸਮਾਨਿ ॥ ਜੈਸੇ ਰਾਜ ਰੰਕ ਕਉ ਲਾਗੈ ਤੁਲਿ ਪਵਾਨ ॥
॥ ب٘رہم گِیانیِ کےَ د٘رِسٹِ سمانِ
॥ جیَسے راج رنّک کءُ لاگےَ تُلِ پۄان
لفظی معنی:درشٹ۔ نظریہ ۔ سمان۔ یکساں۔ برابر۔ راج ۔ حکمران۔ رنک۔ غریب۔ کنگال۔ نردھن۔ تل۔ برابر۔ پوان۔ ہوا۔
ترجُمہ:۔خُدا کو جاننے اور پہچاننے والے کا نظریہ سب کے لیئے برابر ہے ۔ جیسے حکمران اور غریب کو ہوا برابر کو لگتی ہے۔
ਬ੍ਰਹਮ ਗਿਆਨੀ ਕੈ ਧੀਰਜੁ ਏਕ ॥ ਜਿਉ ਬਸੁਧਾ ਕੋਊ ਖੋਦੈ ਕੋਊ ਚੰਦਨ ਲੇਪ ॥
॥ ب٘رہم گِیانیِ کےَ دھیِرجُ ایک
॥ جِءُ بسُدھا کوئوُ کھودےَ کوئوُ چنّدن لیپ
لفظی معنی:دھیرج۔ تحمل۔ بسد۔ زمین۔ کوؤ۔ کوئی ۔ چندن۔ خوشبودار لکڑی ۔ لیپ ۔ ملتا ۔ مالش ۔
ترجُمہ:۔خُدا کو جاننے والے کے دِل میں صبر اور تحمل رہتا ہے ۔ جیسے ایک زمین کھودتا ہے اور ایک چندن کا لیپ کرتا ہے۔
ਬ੍ਰਹਮ ਗਿਆਨੀ ਕਾ ਇਹੈ ਗੁਨਾਉ ॥ ਨਾਨਕ ਜਿਉ ਪਾਵਕ ਕਾ ਸਹਜ ਸੁਭਾਉ ॥੧॥
॥ ب٘رہم گِیانیِ کا اِہےَ گُناءُ
॥1॥ نانک جِءُ پاۄک کا سہج سُبھاءُ
لفظی معنی:گناؤ۔ وصف۔ پاوک ۔ آگ۔ سہج ۔ قُدرتی ۔ پُر سکون ۔ سبُھاؤ۔ عادت ۔ کردار۔
ترجُمہ:۔جیسے اے نانک آگ کی قدر تی وصف ہے کہ سب کو برابر جلاتی ہے ۔ ایسے ہی برہم گیانی کا یہی وصف و فطرت ہے۔
ਬ੍ਰਹਮ ਗਿਆਨੀ ਨਿਰਮਲ ਤੇ ਨਿਰਮਲਾ ॥ ਜੈਸੇ ਮੈਲੁ ਨ ਲਾਗੈ ਜਲਾ ॥
॥ ب٘رہم گِیانیِ نِرمل تے نِرملا
॥ جیَسے میَلُ ن لاگےَ جلا
ترجُمہ:۔خدا کو جاننے والا پاکیزہ ہستی ہوتا ہے ۔ جیسے پاک ہوتا ہے پانی ایسے ہی وہ پاک ہوتا ہے
ਬ੍ਰਹਮ ਗਿਆਨੀ ਕੈ ਮਨਿ ਹੋਇ ਪ੍ਰਗਾਸੁ ॥ ਜੈਸੇ ਧਰ ਊਪਰਿ ਆਕਾਸੁ ॥
॥ ب٘رہم گِیانیِ کےَ منِ ہوءِ پ٘رگاسُ
॥ جیَسے دھر اوُپرِ آکاسُ
ترجُمہ:۔خُدا کو جاننے والوں کا دل ہمیشہ نوری ہوتا ہے ۔ جیسے آسمان کے نور سے دھرتی روشن رہتے ہے۔
ਬ੍ਰਹਮ ਗਿਆਨੀ ਕੈ ਮਿਤ੍ਰ ਸਤ੍ਰੁ ਸਮਾਨਿ ॥ ਬ੍ਰਹਮ ਗਿਆਨੀ ਕੈ ਨਾਹੀ ਅਭਿਮਾਨ ॥
॥ ب٘رہم گِیانیِ کےَ مِت٘ر ست٘رُ سمانِ
॥ ب٘رہم گِیانیِ کےَ ناہیِ ابھِمان
ترجُمہ:۔جس کے دلمیں علم خُدا کا اُسکو دوست دشمن برابر ہوتے ہیں۔ جس کے دلمیں علم خُدا کا تکبر اور خودی سے ان کی دوری رہتی ہے
ਬ੍ਰਹਮ ਗਿਆਨੀ ਊਚ ਤੇ ਊਚਾ ॥ ਮਨਿ ਅਪਨੈ ਹੈ ਸਭ ਤੇ ਨੀਚਾ ॥
॥ ب٘رہم گِیانیِ اوُچ تے اوُچا
॥ منِ اپنےَ ہےَ سبھ تے نیِچا
ترجُمہ:۔۔ جِس کے دلمیں علم خُدا کا وہ اونچوں سے بھی اونچا ہے دلمیں اس کے عاجزی اور مسکینی ہر دم بستی ہے۔
ਬ੍ਰਹਮ ਗਿਆਨੀ ਸੇ ਜਨ ਭਏ ॥ ਨਾਨਕ ਜਿਨ ਪ੍ਰਭੁ ਆਪਿ ਕਰੇਇ ॥੨॥
॥ ب٘رہم گِیانیِ سے جن بھۓ
॥2॥ نانک جِن پ٘ربھُ آپِ کرےءِ
ترجُمہ:۔علم کا خُدا کا اُسی کو ہوگا جسے خُود خُدا علام سے بناتا ہے ۔ اے نانک یہ علم اسی کو ہوگا جس کو خڈا خود علم سکھاتا ہے۔
لفطی معنیٰ:۔نرمل نے نرملا۔ ناہیت پاک۔ پر گاس۔ نورنای ۔ روشن۔ دھر ۔ دھرتی۔ زمین۔ متر ۔ ستر۔ دوست اور دشمن۔ سمان۔ برابر ۔ ابھیمان۔ تکبر ۔ غرور۔
ਬ੍ਰਹਮ ਗਿਆਨੀ ਸਗਲ ਕੀ ਰੀਨਾ ॥ ਆਤਮ ਰਸੁ ਬ੍ਰਹਮ ਗਿਆਨੀ ਚੀਨਾ ॥
॥ ب٘رہم گِیانیِ سگل کیِ ریِنا
॥ آتم رسُ ب٘رہم گِیانیِ چیِنا
ترجُمہ:۔خُدا کو جاننے والا سب سے عاجزی و انکساری سے پیش آتا ہے ۔ جس کے دلمیں علم ہے وہ روحانی اخلاقی لطف اٹھاتا ہے۔
ਬ੍ਰਹਮ ਗਿਆਨੀ ਕੀ ਸਭ ਊਪਰਿ ਮਇਆ ॥ ਬ੍ਰਹਮ ਗਿਆਨੀ ਤੇ ਕਛੁ ਬੁਰਾ ਨ ਭਇਆ ॥
॥ ب٘رہم گِیانیِ کیِ سبھ اوُپرِ مئِیا
॥ ب٘رہم گِیانیِ تے کچھُ بُرا ن بھئِیا
ترجُمہ:۔جس کے دلمین ہے علم خدا کا وہ سب سے شفقت سے پیش آتا ہ ۔ جس کے دلمیں علم ہے خدا کا وہ کسی کی برائی کرتا نہیں ہے ۔
ਬ੍ਰਹਮ ਗਿਆਨੀ ਸਦਾ ਸਮਦਰਸੀ ॥
॥ ب٘رہم گِیانیِ سدا سمدرسیِ