Guru Granth Sahib Translation Project

Urdu Classical Page 119

Page 119

ਖੋਟੇ ਖਰੇ ਤੁਧੁ ਆਪਿ ਉਪਾਏ ॥ ਤੁਧੁ ਆਪੇ ਪਰਖੇ ਲੋਕ ਸਬਾਏ ॥
॥ کھوٹے کھرے تُدھُ آپِ اُپاۓ
॥ تُدھُ آپے پرکھےَ لوک سباۓ
ترجُمہ:اے خدا کھوٹے اور کھرے دونوں ہی تیرے پیدا کیے ہوئے ہیں ۔ یعنی نیک و بد تیرے ہی پیدا کیئے ہوئے ہیں ۔تو ہی سب کے اعمال کی جانچ پڑتال کرتا ہے۔

ਖਰੇ ਪਰਖਿ ਖਜਾਨੈ ਪਾਇਹਿ ਖੋਟੇ ਭਰਮਿ ਭੁਲਾਵਣਿਆ ॥੬॥
॥੬॥ کھرے پرکھِ کھجانےَ پائِہِ کھوٹے بھرمِ بھُلاۄنھِیا
لفظی معنی:اُپائے پیدا کئے ۔ آپے ۔ آپ ہی ۔ سبائے ۔سارے ۔ پرکھ ۔ تحقیق کے بغیر ۔ بھرم ۔شک ۔ شبہ ۔(6)
ترجُمہ:نیک سچے آچار والے کو قبول کرتا ہے ۔ بد اعمال ،گناہگار گمراہی میں بھٹکتے رہتے ہیں ۔(6)

ਕਿਉ ਕਰਿ ਵੇਖਾ ਕਿਉ ਸਾਲਾਹੀ ॥ ਗੁਰ ਪਰਸਾਦੀ ਸਬਦਿ ਸਲਾਹੀ ॥
॥ کِءُ کرِ ۄیکھا کِءُ سالاہیِ
॥ گُر پرسادیِ سبدِ سلاہیِ
ترجُمہ:اے خدا کیسے دیدار ہو تیرا اور کیسے ہو ستائش تیری ۔ رحمت مرشد سے کلام مرشد کے ذریعے صفت صلاح کرتا ہوں ۔

ਤੇਰੇ ਭਾਣੇ ਵਿਚਿ ਅੰਮ੍ਰਿਤੁ ਵਸੈ ਤੂੰ ਭਾਣੈ ਅੰਮ੍ਰਿਤੁ ਪੀਆਵਣਿਆ ॥੭॥
॥੭॥ تیرے بھانھے ۄِچِ انّم٘رِتُ ۄسےَ توُنّ بھانھےَ انّم٘رِتُ پیِیاۄنھِیا
لفظی معنی:کیونکہ ۔ کس وجہ سے ۔ کیوں ۔کیسے ۔ بھانے رضائے ۔(7)
ترجُمہ:تیرے فرمان سے ہی آب حیات جیسا الہیٰ نام دلمیں بستا ہے ۔ اور تو اپنے فرمان سے آب حیات نام پلاتا ہے ۔(7)

ਅੰਮ੍ਰਿਤ ਸਬਦੁ ਅੰਮ੍ਰਿਤ ਹਰਿ ਬਾਣੀ ॥ ਸਤਿਗੁਰਿ ਸੇਵਿਐ ਰਿਦੈ ਸਮਾਣੀ ॥
॥ انّم٘رِت سبدُ انّم٘رِت ہرِ بانھیِ
॥ ستِگُرِ سیۄِئےَ رِدےَ سمانھیِ
ترجُمہ:کلام مرشد آب حیات ہے اور اسکے بول بھی آب حیات ہیں ۔ جو مرشد کے تعلیمات پر عمل کرنے سے دل میں بستے ہیں۔

ਨਾਨਕ ਅੰਮ੍ਰਿਤ ਨਾਮੁ ਸਦਾ ਸੁਖਦਾਤਾ ਪੀ ਅੰਮ੍ਰਿਤੁ ਸਭ ਭੁਖ ਲਹਿ ਜਾਵਣਿਆ ॥੮॥ ੧੫॥੧੬॥
نانک انّم٘رِت نامُ سدا سُکھداتا پیِ انّم٘رِتُ سبھ بھُکھ لہِ جاۄنھِیا ॥੮॥੧੫॥੧੬॥
لفظی معنی:ستگر سوہیئے ۔ خدمت مرشد سے ۔(8)
ترجُمہ:اے نانک الہیٰ نام جو ہمیشہ سکھ دیتا ہے، اس سے تمام خواہشات کی بھوک مٹ جاتی ہیں ۔(8)

ਮਾਝ ਮਹਲਾ ੩ ॥ ਅੰਮ੍ਰਿਤੁ ਵਰਸੈ ਸਹਜਿ ਸੁਭਾਏ ॥ ਗੁਰਮੁਖਿ ਵਿਰਲਾ ਕੋਈ ਜਨੁ ਪਾਏ ॥
ماجھ مہلا ੩॥
انّم٘رِتُ ۄرسےَ سہجِ سُبھاۓ ॥
گُرمُکھِ ۄِرلا کوئیِ جنُ پاۓ ॥
ترجُمہ:جب انسان روحانی سکون میں ہوتا ہے تو وہ الہٰی پریم سے سرشار ہوتا ہے تو اسکے ذہن میں آب حیات نام کی بارش ہوتی ہے ۔ مگر اسے کوئی ہی شاذو نادر مرید مرشد ہی حاصل کرتا ہے ۔

ਅੰਮ੍ਰਿਤੁ ਪੀ ਸਦਾ ਤ੍ਰਿਪਤਾਸੇ ਕਰਿ ਕਿਰਪਾ ਤ੍ਰਿਸਨਾ ਬੁਝਾਵਣਿਆ ॥੧॥
॥੧॥ انّم٘رِتُ پیِ سدا ت٘رِپتاسے کرِ کِرپا ت٘رِسنا بُجھاۄنھِیا
لفظی معنی:انمرت۔ روحانی زندگی دینے والا پانی ۔ سہج ۔روحانی سکون ۔ سبھائے ۔قدرتی پیارمیں ۔ گورمکھ ۔ مرید مرشد۔ مرشد کا فرمانبردار ۔ ترپتا سے ۔مکمل طور پر سیر ۔ کسی چیز کی بھوک پیاس نہ رہنا ۔ ترشنا ۔پیاس ۔۔
ترجُمہ:اس آب حیات الہیٰ نام کے پینے سے خواہشات کی بھوک مٹ جاتی ہے ۔ اور کوئی خواہش باقی نہیں رہتی ۔

ਹਉ ਵਾਰੀ ਜੀਉ ਵਾਰੀ ਗੁਰਮੁਖਿ ਅੰਮ੍ਰਿਤੁ ਪੀਆਵਣਿਆ ॥
॥ہءُ ۄاریِ جیِءُ ۄاریِ گُرمُکھِ انّم٘رِتُ پیِیاۄنھِیا
ترجُمہ:قربان ہوں قربان اس مرید مرشد پر جو یہ الہیٰ نام آب حیات پیتے ہیں ۔

ਰਸਨਾ ਰਸੁ ਚਾਖਿ ਸਦਾ ਰਹੈ ਰੰਗਿ ਰਾਤੀ ਸਹਜੇ ਹਰਿ ਗੁਣ ਗਾਵਣਿਆ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
॥੧॥ رہاءُ ॥ رسنا رسُ چاکھِ سدا رہےَ رنّگِ راتیِ سہجے ہرِ گُنھ گاۄنھِیا
لفظی معنی:رسنا۔ زبان ۔ چاکھ ۔ لطف لینا ۔ رتگ ۔ پریم ۔
ترجُمہ:جو زبان سے الہٰی ریاض کا لطف اُٹھا کر الہٰی پیار سے ہمیشہ سر شاد رہتے ہیں، وہ پرسکون ہوکر اس خدا کی صفت صلاح کرتے ہیں۔۔

ਗੁਰ ਪਰਸਾਦੀ ਸਹਜੁ ਕੋ ਪਾਏ ॥ ਦੁਬਿਧਾ ਮਾਰੇ ਇਕਸੁ ਸਿਉ ਲਿਵ ਲਾਏ ॥
॥ گُر پرسادیِ سہجُ کو پاۓ
॥ دُبِدھا مارے اِکسُ سِءُ لِۄ لاۓ
ترجُمہ:رحمت مرشد سے روحانی سکون کسی کسی کو ہی ملتا ہے ۔ اور وہ دنیاوی دولت کی محبت کے خیال ختم کرکے واحد خدا سے پیار کرتا ہے۔

ਨਦਰਿ ਕਰੇ ਤਾ ਹਰਿ ਗੁਣ ਗਾਵੈ ਨਦਰੀ ਸਚਿ ਸਮਾਵਣਿਆ ॥੨॥
॥੨॥ ندرِ کرے تا ہرِ گُنھ گاۄےَ ندریِ سچِ سماۄنھِیا
لفظی معنی:دبدھا۔ دوچتی ۔دوغلے خیال ۔ اکس سیو۔ واحد ۔ لو ۔پیار ۔ ندر ۔نگاہ ۔(2)
ترجُمہ:اگر خدا کا کرم و عنایت ہو تو انسان الہٰی صفت صلاح کرئے اور اسکی نطر عنایت سے سچ کو دل میں بسائے ۔(2)

ਸਭਨਾ ਉਪਰਿ ਨਦਰਿ ਪ੍ਰਭ ਤੇਰੀ ॥ ਕਿਸੈ ਥੋੜੀ ਕਿਸੈ ਹੈ ਘਣੇਰੀ ॥
॥ سبھنا اُپرِ ندرِ پ٘ربھ تیریِ
॥ کِسےَ تھوڑیِ کِسےَ ہےَ گھنھیریِ
ترجُمہ:اے خدا تیری نظر عنایت و شفقت سب پر ہے ۔ کسی پر کم اور کسی پر نہایت زیادہ ہے۔

ਤੁਝ ਤੇ ਬਾਹਰਿ ਕਿਛੁ ਨ ਹੋਵੈ ਗੁਰਮੁਖਿ ਸੋਝੀ ਪਾਵਣਿਆ ॥੩॥
॥੩॥ تُجھ تے باہرِ کِچھُ ن ہوۄےَ گُرمُکھِ سوجھیِ پاۄنھِیا
لفظی معنی:پربھ۔ خدا ۔ گھنبیری ۔بہت زیادہ ۔(3)
ترجُمہ:تیرے حکم کے بغیر کچھ نہیں ہو سکتا ۔ یہ سمجھ مرشد سے ملتی ہے ۔(3)

ਗੁਰਮੁਖਿ ਤਤੁ ਹੈ ਬੀਚਾਰਾ ॥ ਅੰਮ੍ਰਿਤਿ ਭਰੇ ਤੇਰੇ ਭੰਡਾਰਾ ॥
॥ گُرمُکھِ تتُ ہےَ بیِچارا
॥ انّم٘رِت بھرے تیرے بھنّڈارا
ترجُمہ:مرید مرشد کے خیالات حقیقت، سچ اور اصلیت پر مبنی ہیں ۔ اے خدا تیرے خزانے آب حیات سے بھرے ہوئے ہیں ۔

ਬਿਨੁ ਸਤਿਗੁਰ ਸੇਵੇ ਕੋਈ ਨ ਪਾਵੈ ਗੁਰ ਕਿਰਪਾ ਤੇ ਪਾਵਣਿਆ ॥੪॥
॥੪॥ بِنُ ستِگُر سیۄے کوئیِ ن پاۄےَ گُر کِرپا تے پاۄنھِیا
لفظی معنی:تت۔ اصلیت ۔ حقیقت ۔ سچ ۔ سیوئے ۔ خدمت ۔(4)
ترجُمہ:بغیر سچے مرشد کے کلام پر عمل کیئے اسے کوئی پا نہیں سکتا ۔ یہ رحمت مرشد سے ہی حاصل ہو سکتا ہے ۔(4)

ਸਤਿਗੁਰੁ ਸੇਵੈ ਸੋ ਜਨੁ ਸੋਹੈ ॥ ਅੰਮ੍ਰਿਤ ਨਾਮਿ ਅੰਤਰੁ ਮਨੁ ਮੋਹੈ ॥
॥ ستِگُرُ سیۄےَ سو جنُ سوہےَ
॥ انّم٘رِت نامِ انّترُ منُ موہےَ
ترجُمہ:جو مرشد کے کلام پر عمل کرتا ہے ، وہ خوش اخلاق زندگی بسر کرتا ہے۔ آب حیات نام سے اسکے دل میں محبت ہو جاتی ہے ۔

ਅੰਮ੍ਰਿਤਿ ਮਨੁ ਤਨੁ ਬਾਣੀ ਰਤਾ ਅੰਮ੍ਰਿਤੁ ਸਹਜਿ ਸੁਣਾਵਣਿਆ ॥੫॥
॥੫॥ انّم٘رِتِ منُ تنُ بانھیِ رتا انّم٘رِتُ سہجِ سُنھاۄنھِیا
لفظی معنی:سوہے ۔ اچھا لگنا ۔خوب صورت لگنا ۔ انتر من۔ دل کے اندر ۔ رتا۔ پریم سے سرشار۔ (5)
ترجُمہ:دل وجان سے آب حیات کلام سے پیار کرکے، مستقل مزاج ہوکر وہ روحانی زندگی دینے والے الہیٰ نام کی پیاری آواز سنتا ہے ۔(5)

ਮਨਮੁਖੁ ਭੂਲਾ ਦੂਜੈ ਭਾਇ ਖੁਆਏ ॥ ਨਾਮੁ ਨ ਲੇਵੈ ਮਰੈ ਬਿਖੁ ਖਾਏ ॥
॥ منمُکھُ بھوُلا دوُجےَ بھاءِ کھُیاۓ
॥ نامُ ن لیۄےَ مرےَ بِکھُ کھاۓ
ترجُمہ:خودی پسند ،مرید من دنیاوی محبت میں بھول کر ذلیل وخوآر ہوتا ہے ۔ روز و شب گناہوں بھری گندی زندگی بسر کرتا ہے اور نام سے پریم نہ کرکے، گناہوں سے پیار کرنے اس کی روحانی موت ہو جاتی ہے ۔

ਅਨਦਿਨੁ ਸਦਾ ਵਿਸਟਾ ਮਹਿ ਵਾਸਾ ਬਿਨੁ ਸੇਵਾ ਜਨਮੁ ਗਵਾਵਣਿਆ ॥੬॥
॥੬॥ اندِنُ سدا ۄِسٹا مہِ ۄاسا بِنُ سیۄا جنمُ گۄاۄنھِیا
لفظی معنی:بہولا ۔ گمراہ ۔ دوجے بھائے ۔ دوئی دوئیش مین ۔ کہوائے ۔ ذلیل ۔ وکہہ ۔ زہر ۔ کھائے ۔ کھا کے ۔ اندن ۔ روز وشب ۔ وشٹا ۔گندگی ۔(6)
ترجُمہ:الہٰی عبادت کے بغیر انسانی زندگی ضائع کر لیتا ہے ۔(6)

ਅੰਮ੍ਰਿਤੁ ਪੀਵੈ ਜਿਸ ਨੋ ਆਪਿ ਪੀਆਏ ॥ ਗੁਰ ਪਰਸਾਦੀ ਸਹਜਿ ਲਿਵ ਲਾਏ ॥
॥ انّم٘رِتُ پیِۄےَ جِس نو آپِ پیِیاۓ
॥ گُر پرسادیِ سہجِ لِۄ لاۓ
ترجُمہ:آب حیات وہی پیتا ہے جسے خدا خود پلاتا ہے ۔ وہ رحمت مرشد سے روحانی سکون میں خدا سے پیار کرتا ہے ۔

ਪੂਰਨ ਪੂਰਿ ਰਹਿਆ ਸਭ ਆਪੇ ਗੁਰਮਤਿ ਨਦਰੀ ਆਵਣਿਆ ॥੭॥
॥੭॥ پوُرن پوُرِ رہِیا سبھ آپے گُرمتِ ندریِ آۄنھِیا
لفظی معنی:پرسادی۔ رحمت سے ۔ پورن۔ مکمل ۔ (7)
ترجُمہ:پھر وہ کلام مرشد سے خدا کو ہر جگہ ہر شے میں بستا دیکھتا ہے ۔(7)

ਆਪੇ ਆਪਿ ਨਿਰੰਜਨੁ ਸੋਈ ॥ ਜਿਨਿ ਸਿਰਜੀ ਤਿਨਿ ਆਪੇ ਗੋਈ ॥
॥ آپے آپِ نِرنّجنُ سوئیِ
॥ جِنِ سِرجیِ تِنِ آپے گوئیِ
ترجُمہ:خدا اپنے آپ سے ہے یعنی کسی نے اسے پیدا نہیں کیا اپنے آپ ظہور میں آیا ہے اور تمام آرائیشوں سے پاک اور بیداغ ہے ۔ جس نے پیدا کیا ہے وہی اسے مٹاتا ہے ۔

ਨਾਨਕ ਨਾਮੁ ਸਮਾਲਿ ਸਦਾ ਤੂੰ ਸਹਜੇ ਸਚਿ ਸਮਾਵਣਿਆ ॥੮॥੧੬॥੧੭॥
॥੮॥੧੬॥੧੭॥ نانک نامُ سمالِ سدا توُنّ سہجے سچِ سماۄنھِیا
لفظی معنی:نرنجن۔ بیداغ ۔ سر جی ۔ پیدا کی ۔ گوئی ۔متائی ۔ (8)
ترجُمہ:اے نانک تو ہمیشہ خدا کا نام اپنے دل میں بسا، جس سے تم پرسکونی سے خدا کے ساتھ میلاپ کرلوگے ۔(8)

ਮਾਝ ਮਹਲਾ ੩ ॥ ਸੇ ਸਚਿ ਲਾਗੇ ਜੋ ਤੁਧੁ ਭਾਏ ॥ ਸਦਾ ਸਚੁ ਸੇਵਹਿ ਸਹਜ ਸੁਭਾਏ ॥
੩॥ ماجھ مہلا
॥ سے سچِ لاگے جو تُدھُ بھاۓ
॥سدا سچُ سیۄہِ سہج سُبھاۓ
ترجُمہ:اے خدا سچ وہی اپناتے ہیں جو تیرے پیارے جو تیری رضا میں راضی ہیں ۔ وہ ہمیشہ پر سکونی سے خدا کی عبادت کرتے ہیں ۔

ਸਚੈ ਸਬਦਿ ਸਚਾ ਸਾਲਾਹੀ ਸਚੈ ਮੇਲਿ ਮਿਲਾਵਣਿਆ ॥੧॥
॥੧॥ سچےَ سبدِ سچا سلاہیِ سچےَ میلِ مِلاۄنھِیا
لفظی معنی:سچ۔ خدا ۔ تدھ ۔ تجھے ۔ بھائے ۔جو تجھے پیارے لگے ۔ سہج۔ روحانی سکون ۔ سیج سبھائے ۔ قدرتی طور پر ۔ سچے شبد۔ الہٰی کلام ۔ سچے میل۔ سچے ملاپ میں ۔۔
ترجُمہ:سچے کلام کے ذریعے سچی صفت صلاح سے سچے خدا سے میلاپ ہوتا ہے ۔۔

ਹਉ ਵਾਰੀ ਜੀਉ ਵਾਰੀ ਸਚੁ ਸਾਲਾਹਣਿਆ ॥ਸਚੁ ਧਿਆਇਨਿ ਸੇ ਸਚਿ ਰਾਤੇ ਸਚੇ ਸਚਿ ਸਮਾਵਣਿਆ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
॥ ہءُ ۄاریِ جیِءُ ۄاریِ سچُ سالاہنھِیا
॥ سچُ دھِیائِنِ سے سچِ راتے سچے سچِ سماۄنھِیا ॥੧॥ رہاءُ
لفظی معنی:دھیاین۔ توجہ دینا ۔ توجہ مرکوز کرنا ۔۔
ترجُمہ:قربان ہوں ان لوگوں پر جو سچے خدا میں دھیان لگاتے ہیں اور سچے خدا کے پریمی ہیں اور سچے خدا سے یکسو ہوجاتے ہیں ۔۔

ਜਹ ਦੇਖਾ ਸਚੁ ਸਭਨੀ ਥਾਈ ॥ ਗੁਰ ਪਰਸਾਦੀ ਮੰਨਿ ਵਸਾਈ ॥
॥ جہ دیکھا سچُ سبھنیِ تھائیِ
॥ گُر پرسادیِ منّنِ ۄسائیِ
ترجُمہ:جہاں میری نظر جاتی ہے ہر جا سچا خدا بستا ہے ۔ خدا رحمت مرشد سے دل میں بستا ہے ۔

ਤਨੁ ਸਚਾ ਰਸਨਾ ਸਚਿ ਰਾਤੀ ਸਚੁ ਸੁਣਿ ਆਖਿ ਵਖਾਨਣਿਆ ॥੨॥
॥੨॥ تنُ سچا رسنا سچِ راتیِ سچُ سُنھِ آکھِ ۄکھاننھِیا
لفظی معنی:جیہہ۔ جہاں ۔ سبھی ۔ ہرجگہ ۔ راتی ۔مخمور ۔ دکھانیاں بیان کرنا ۔(2)
ترجُمہ:اب میرا جسم سچ سے معمور ہے ، میری زبان سچ کے ساتھ رنگین ہے ، اور میں صرف دائمی خدا کے بارے میں سنتا اور بات کرتا ہوں۔ (2)

© 2017 SGGS ONLINE
error: Content is protected !!
Scroll to Top