Page 42
ਗੁਰਮਤਿ ਹਰਿ ਲਿਵ ਉਬਰੇ ਅਲਿਪਤੁ ਰਹੇ ਸਰਣਾਇ ॥
॥گُرمتِ ہرِ لِۄ اُبرے الِپتُ رہے سرنھاءِ
لفظی معنیٰ:۔اُبھرے۔ بچتے ہیں ۔ الپت ۔ بیلاگ ۔ بے واسطہ ۔
ترجُمہ:۔ جو اِنسان سبق مُرشد اور عِشق اِلہٰی اور اِلہٰی پناہ میں رہتے ہیں رُوحانی موت سے نہیں بچتے ہیں ۔
ਓਨੀ ਚਲਣੁ ਸਦਾ ਨਿਹਾਲਿਆ ਹਰਿ ਖਰਚੁ ਲੀਆ ਪਤਿ ਪਾਇ ॥
॥اونیِ چلنھُ سدا نِہالِیا ہرِ کھرچُ لیِیا پتِ پاءِ
لفظی معنیٰ:۔اوہنی چلن سدا نہا لیا۔ انہوں نے رُوحانی و جِسمانی موت کو مد ِنظر رکھا ۔ پت ۔ عِزت ۔
ترجُمہ:۔ اُنہوں نے اخلاق اور رُوحانی موت پیش نظر رکھی جو تو شئہ تو قیر و حشمت ہے ۔
ਗੁਰਮੁਖਿ ਦਰਗਹ ਮੰਨੀਅਹਿ ਹਰਿ ਆਪਿ ਲਏ ਗਲਿ ਲਾਇ ॥੨॥
॥੨॥گُرمُکھِ درگہ منّنیِئہِ ہرِ آپِ لۓ گلِ لاءِ
لفظی معنیٰ:۔درگھ منیئے ۔ بارگاہ خُدا میں مننُطور نظر ہوتے ہیں ۔ ُرمت ۔
ترجُمہ:۔ مُرشد کے وسِیلے سے دربار اِلہٰی میں عِزت ووقار مِلتاہے اور خُدا گلے لگاتا ہے ۔ (2)
ਗੁਰਮੁਖਾ ਨੋ ਪੰਥੁ ਪਰਗਟਾ ਦਰਿ ਠਾਕ ਨ ਕੋਈ ਪਾਇ ॥
॥گُرمُکھا نو پنّتھُ پرگٹا درِ ٹھاک ن کوئیِ پاءِ
لفظی معنیٰ:۔پنتھ پر گٹا۔ راستہ روزن ہوتا جاتا ہے ۔ ٹھاک ۔رُکاوٹ ۔
ترجُمہ:۔ اُن مُرشدوں کے لیئے راستہ صاف ہے ۔ اُنکے راستے میں کوئی رُکاوٹ نہیں آتی ۔
ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਸਲਾਹਨਿ ਨਾਮੁ ਮਨਿ ਨਾਮਿ ਰਹਨਿ ਲਿਵ ਲਾਇ ॥
॥ہرِ نامُ سلاہنِ نامُ منِ نامِ رہنِ لِۄ لاءِ
ترجُمہ:۔ وہ نام کی صِفت صلاح کرتے ہیں نام سے پِریم کرتے ہیں ۔
ਅਨਹਦ ਧੁਨੀ ਦਰਿ ਵਜਦੇ ਦਰਿ ਸਚੈ ਸੋਭਾ ਪਾਇ ॥੩॥
॥੩॥انہد دھُنیِ درِ ۄجدے درِ سچےَ سوبھا پاءِ
لفظی معنیٰ:۔انحددُھنی ۔ لگاتار رسیلی حمد ۔
ترجُمہ:۔ سچے خُدا کے در پر سہارے تگتے ہیں ۔(3)
ਜਿਨੀ ਗੁਰਮੁਖਿ ਨਾਮੁ ਸਲਾਹਿਆ ਤਿਨਾ ਸਭ ਕੋ ਕਹੈ ਸਾਬਾਸਿ ॥
॥جِنیِ گُرمُکھِ نامُ سلاہِیا تِنا سبھ کو کہےَ ساباسِ
لفظی معنیٰ:۔ساباس۔ تعریف ۔ ستائش ۔
ترجُمہ:۔ جِنہوں نے مُرشد کے مُرید ہوکر نام کی صِفت صلاح کی اُن ہی کی ستائش ہوتی ہے ۔
ਤਿਨ ਕੀ ਸੰਗਤਿ ਦੇਹਿ ਪ੍ਰਭ ਮੈ ਜਾਚਿਕ ਕੀ ਅਰਦਾਸਿ ॥
॥تِن کیِ سنّگتِ دیہِ پ٘ربھ مےَ جاچِک کیِ ارداسِ
ترجُمہ:۔ اے خُدا مُجھ بِکھاری کی تُجھ سے یہ دُعا ہے ۔ کہ مُجھے اُنکی صُحبت و قُربت عِنایت فرما
ਨਾਨਕ ਭਾਗ ਵਡੇ ਤਿਨਾ ਗੁਰਮੁਖਾ ਜਿਨ ਅੰਤਰਿ ਨਾਮੁ ਪਰਗਾਸਿ ॥੪॥੩੩॥ ੩੧॥੬॥੭੦॥
॥੪॥੩੩॥੩੧॥੬॥੭੦॥نانک بھاگ ۄڈے تِنا گُرمُکھا جِن انّترِ نامُ پرگاسِ
ترجُمہ:۔ ۔ اے نانک وہ مُرید اور ان کے مُرشد بُلند قِسمت ہیں جِنکے دِل نُور سے مُنور ہیں
ਸਿਰੀਰਾਗੁ ਮਹਲਾ ੫ ਘਰੁ ੧ ॥ ਕਿਆ ਤੂ ਰਤਾ ਦੇਖਿ ਕੈ ਪੁਤ੍ਰ ਕਲਤ੍ਰ ਸੀਗਾਰ ॥
॥੧ گھرُ ੫ سِریِراگُ مہلا
॥کِیا توُ رتا دیکھِ کےَ پُت٘ر کلت٘ر سیِگار
لفظی معنی:۔رتا۔ محو۔ مست ۔ سیگار۔ سجاوٹ ۔
ترجُمہ:۔ اے اِنسان تُو کون سے اپنے اہِل وعیال زوجہ و فرزند کی سجاوٹ بناکر، شینگار دیکھ کر۔ مسرور و محو ہو رہا ہے ۔ قادر و کرتار کو بُھول گیا ہے ۔
ਰਸ ਭੋਗਹਿ ਖੁਸੀਆ ਕਰਹਿ ਮਾਣਹਿ ਰੰਗ ਅਪਾਰ ॥
॥رس بھوگہِ کھُسیِیا کرہِ مانھہِ رنّگ اپار
لفظی معنی:۔بھوگہ۔ لُطف اندوز ہوئے ۔ اپار ۔ بیشُمار ۔
ترجُمہ:۔ لُطف لے رہا ہے مزے کرتا ہے خُوش اور خُوشی میں محو ہو رہا ہے
ਬਹੁਤੁ ਕਰਹਿ ਫੁਰਮਾਇਸੀ ਵਰਤਹਿ ਹੋਇ ਅਫਾਰ ॥
॥بہُتُ کرہِ پھُرمائِسیِ ۄرتہِ ہوءِ اپھار
لفظی معنی:۔فرمائیسی ۔احکام۔ افار ۔ تکبُر ۔ غُرور ۔
ترجُمہ:۔ احکام جاری کرتا ہے ۔ مغُرُور ہو رہا ہے ۔ خُود پسند نا اہِل جاہِل ۔
ਕਰਤਾ ਚਿਤਿ ਨ ਆਵਈ ਮਨਮੁਖ ਅੰਧ ਗਵਾਰ ॥੧॥
॥੧॥کرتا چِتِ ن آۄئیِ منمُکھ انّدھ گۄار
لفظی معنی:۔کرتا ۔ کرتار ۔ قادر ۔کار ساز ۔ منمُکھ ۔ مُرِید من ۔ اندھ ۔ اندھا ۔ گوار ۔ جاہِل ۔
ترجُمہ:۔ اے اندھے جو اپنے دماغ کے پیچھے چلتا ہے (مایا کی محبت میں)! آپ کو خالق یاد نہیں ہے
ਮੇਰੇ ਮਨ ਸੁਖਦਾਤਾ ਹਰਿ ਸੋਇ ॥ ਗੁਰ ਪਰਸਾਦੀ ਪਾਈਐ ਕਰਮਿ ਪਰਾਪਤਿ ਹੋਇ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
॥ میرے من سُکھداتا ہرِ سوءِ
॥੧॥ رہاءُ ॥گُر پرسادیِ پائیِئےَ کرمِ پراپتِ ہوءِ
لفظی معنی:۔سوئے ۔ وہی ۔ گُر پرسادی ۔رِحمت مُرید سے ۔ کرم ۔ بخِشِشِ ۔
ترجُمہ:۔ اے دِل یہ آرام و آسائش عِنایت کرنے والا خُدا ہی ہے جو رِحمت مُرشد سے مِلتا ہے ۔
ਕਪੜਿ ਭੋਗਿ ਲਪਟਾਇਆ ਸੁਇਨਾ ਰੁਪਾ ਖਾਕੁ ॥
॥کپڑِ بھوگِ لپٹائِیا سُئِنا رُپا کھاکُ
لفظی معنی:۔کپڑ ۔کپڑے ۔ بھوگ پسٹائیا ۔ کھانے میں گِرفتا ر ۔ رُپا۔ چاندی ۔ خاک۔ مٹی ۔
ترجُمہ:۔ (اے احمق!) تم کھاتے پیتے ہو ، سونا ، چاندی اور زمین جمع کر رہے ہو۔
ਹੈਵਰ ਗੈਵਰ ਬਹੁ ਰੰਗੇ ਕੀਏ ਰਥ ਅਥਾਕ ॥
॥ہیَۄر گیَۄر بہُ رنّگے کیِۓ رتھ اتھاک
لفظی معنی:۔ہیور ۔ گہوڑے ۔ گیور ۔ہاتھی ۔ بہُ رنگے ۔ بہُت رنگوں میں ۔
ترجُمہ:۔ آپ نے بہت سارے اچھے گھوڑوں ، اچھے ہاتھیوں اور کبھی نا تھکنے والے رتھوں کو جمع کیا ہے۔
ਕਿਸ ਹੀ ਚਿਤਿ ਨ ਪਾਵਹੀ ਬਿਸਰਿਆ ਸਭ ਸਾਕ ॥
॥کِس ہیِ چِتِ ن پاۄہیِ بِسرِیا سبھ ساک
لفظی معنی:۔ساک۔ رِشتہ دار ۔
ترجُمہ:۔ دُنیا دولت مین اپنے رِشتے داروں کو بِھی بُھلا دِیا ہے ۔ کِسی سے دِل نہیں مِلاتا ۔
ਸਿਰਜਣਹਾਰਿ ਭੁਲਾਇਆ ਵਿਣੁ ਨਾਵੈ ਨਾਪਾਕ ॥੨॥
॥੨॥سِرجنھہارِ بھُلائِیا ۄِنھُ ناۄےَ ناپاک
لفظی معنی:۔سرجنہار ۔ پیدا کرنیوالا ۔ کار ساز۔ نا پاک ۔ گندہ ۔
ترجُمہ:۔ مگر خُدا کے نام کے سوا اخلاق و اِنسانیت کے بغیر ناپاک ہے اپنے پیدا کرنیوالے کو بُھلا بیٹھا ہے ۔ (2)
ਲੈਦਾ ਬਦ ਦੁਆਇ ਤੂੰ ਮਾਇਆ ਕਰਹਿ ਇਕਤ ॥
॥لیَدا بد دُیاءِ توُنّ مائِیا کرہِ اِکت
ترجُمہ:۔ تُو نا جائز طور طریقوں سے دؤلت اِکھٹی کرتا ہے اور لوگوں سے بد دُعائیں لیتا ہے ۔
ਜਿਸ ਨੋ ਤੂੰ ਪਤੀਆਇਦਾ ਸੋ ਸਣੁ ਤੁਝੈ ਅਨਿਤ ॥
॥جِس نو توُنّ پتیِیائِدا سو سنھُ تُجھےَ انِت
ترجُمہ:۔ جِسے تُو خُوشی کہتاہے اُسے اورتُو نے بھی ختم ہو جانا ہے ۔
ਅਹੰਕਾਰੁ ਕਰਹਿ ਅਹੰਕਾਰੀਆ ਵਿਆਪਿਆ ਮਨ ਕੀ ਮਤਿ ॥
॥اہنّکارُ کرہِ اہنّکاریِیا ۄِیاپِیا من کیِ متِ
ترجُمہ:۔ اے خُود دار تکبری تُو اپنی دِل پسندی کر رہا ہے اور دولت کا غُرُور کرتا ہے ۔
ਤਿਨਿ ਪ੍ਰਭਿ ਆਪਿ ਭੁਲਾਇਆ ਨਾ ਤਿਸੁ ਜਾਤਿ ਨ ਪਤਿ ॥੩॥
॥੩॥تِنِ پ٘ربھِ آپِ بھُلائِیا نا تِسُ جاتِ ن پتِ
ترجُمہ:۔ تُجھے خُدانے خُودہی کنج وری کر دیا ہے ۔ ایسے اِنسان کو اِلہٰی حضُوری میں نہ اُونچا خاندان اور نہ عِزت مِلتی ہے۔ (3)
ਸਤਿਗੁਰਿ ਪੁਰਖਿ ਮਿਲਾਇਆ ਇਕੋ ਸਜਣੁ ਸੋਇ ॥
॥ستِگُرِ پُرکھِ مِلائِیا اِکو سجنھُ سوءِ
ترجُمہ:۔ سچے مُرشد نے خُدا دوست مِلا دیا ۔
ਹਰਿ ਜਨ ਕਾ ਰਾਖਾ ਏਕੁ ਹੈ ਕਿਆ ਮਾਣਸ ਹਉਮੈ ਰੋਇ ॥
॥ہرِ جن کا راکھا ایکُ ہےَ کِیا مانھس ہئُمےَ روءِ
ترجُمہ:۔ ۔ خُدا اُسکا ہر جا حِفاظتی ہوتا ہے
یا کے لوگ اُس کا کُچھ بِگاڑ نہیں سکتے ۔ خُودی میں گِرفتار عذاب پاتا ہے ۔
ਜੋ ਹਰਿ ਜਨ ਭਾਵੈ ਸੋ ਕਰੇ ਦਰਿ ਫੇਰੁ ਨ ਪਾਵੈ ਕੋਇ ॥
॥جو ہرِ جن بھاۄےَ سو کرے درِ پھیرُ ن پاۄےَ کوءِ
ترجُمہ:۔ اِلہٰی خادِم کو جو اچھا لگتا ہے وہی خُدا کرتا ہے ۔ اِلہٰی در پر کوئی روک ٹوک نہیں ہوتی ۔
ਨਾਨਕ ਰਤਾ ਰੰਗਿ ਹਰਿ ਸਭ ਜਗ ਮਹਿ ਚਾਨਣੁ ਹੋਇ ॥੪॥੧॥ ੭੧॥
॥੪॥੧॥੭੧॥نانک رتا رنّگِ ہرِ سبھ جگ مہِ چاننھُ ہوءِترجُمہ:۔ اے نانک جو اِنسان اِلہٰی عِشق میں محو رہتا ہے وہ عالَم کے لیئے روشن چراگ ہو جاتا ہے ۔
ਸਿਰੀਰਾਗੁ ਮਹਲਾ ੫ ॥ ਮਨਿ ਬਿਲਾਸੁ ਬਹੁ ਰੰਗੁ ਘਣਾ ਦ੍ਰਿਸਟਿ ਭੂਲਿ ਖੁਸੀਆ ॥
॥੫ سِریِراگُ مہلا
॥ منِ بِلاسُ بہُ رنّگُ گھنھا د٘رِسٹِ بھوُلِ کھُسیِیا
لفظی معنی:۔بِلاس۔ کھیل تماشہ ۔ بہہ رنگ ۔ بہت سی قِسموں میں ۔ دِرشٹ ۔ نظر ۔
ترجُمہ:۔ دِل میں خُوشی کی لہریں اُٹھتی ہوں ۔ عیش و عشرت بُھلا دینے والے نظارے اور خُوشیاں ہو۔
ਛਤ੍ਰਧਾਰ ਬਾਦਿਸਾਹੀਆ ਵਿਚਿ ਸਹਸੇ ਪਰੀਆ ॥੧॥
॥੧॥ چھت٘ردھار بادِساہیِیا ۄِچِ سہسے پریِیا
لفظی معنی:۔چھتر دھار ۔جِنکے سر پر چھتر ہے ۔
ترجُمہ:۔ سرپر چھتر جُھولنے والی بادشاہَت ہو ۔ تب بِھی یہ فِکر و تشوِیش میں ڈالنے والی نہیں
ਭਾਈ ਰੇ ਸੁਖੁ ਸਾਧਸੰਗਿ ਪਾਇਆ ॥ ਲਿਖਿਆ ਲੇਖੁ ਤਿਨਿ ਪੁਰਖਿ ਬਿਧਾਤੈ ਦੁਖੁ ਸਹਸਾ ਮਿਟਿ ਗਇਆ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
॥بھائیِ رے سُکھُ سادھسنّگِ پائِیا
॥੧॥ رہاءُ ॥لِکھِیا لیکھُ تِنِ پُرکھِ بِدھاتےَ دُکھُ سہسا مِٹِ گئِیا
لفظی معنی:۔سہسا ۔فِکر ۔ غم ۔سادھ سنگ ۔ صُحبت پاکدامن۔
ترجُمہ:۔ ۔ اے بھائی آرام و سکون صُحبت پاکدامنوں میں ہے ۔ جِنکے اعمالنامے میں کار ساز اِلہٰی نے تحرِیر کِیا ہے۔ عذاب و تشویش مِٹ جاتی ہے ۔
ਜੇਤੇ ਥਾਨ ਥਨੰਤਰਾ ਤੇਤੇ ਭਵਿ ਆਇਆ ॥
॥جیتے تھان تھننّترا تیتے بھۄِ آئِیا
لفظی معنی:۔بہو آیا ۔ پِھر کر دیکھ آیا ۔ تھان تھنترا۔ ہرجگہ ۔
ترجُمہ:۔ جِتنے ہی قابِل دید جہیں ہیں ۔سب دیکھ لیۓ ہیں ۔
ਧਨ ਪਾਤੀ ਵਡ ਭੂਮੀਆ ਮੇਰੀ ਮੇਰੀ ਕਰਿ ਪਰਿਆ ॥੨॥
॥੨॥دھن پاتیِ ۄڈ بھوُمیِیا میریِ میریِ کرِ پرِیا
لفظی معنی:۔دھن پاتی ۔ سرمایہ دار ۔ بھؤ میا ۔ زمیندار ۔ترجُمہ:۔ خواہ کوئی سرمایہ دار ہے یا زمیندار سب میری میری کرتے اِس جہاں سے کُوچ کر گئے ۔ (2)
ਹੁਕਮੁ ਚਲਾਏ ਨਿਸੰਗ ਹੋਇ ਵਰਤੈ ਅਫਰਿਆ ॥
॥ ہُکمُ چلاۓ نِسنّگ ہوءِ ۄرتےَ اپھرِیا
لفظی معنی:۔نسنگ ۔ بِلاشک ۔ افریا ۔ مغُرُور ۔
ترجُمہ:۔ بیخوف فرمان جاری کرتا ہے تکبر و غُرُور سے لبریز سلُوک ہے
ਸਭੁ ਕੋ ਵਸਗਤਿ ਕਰਿ ਲਇਓਨੁ ਬਿਨੁ ਨਾਵੈ ਖਾਕੁ ਰਲਿਆ ॥੩॥
॥੩॥سبھُ کو ۄسگتِ کرِ لئِئونُ بِنُ ناۄےَ کھاکُ رلِیالفظی معنی:۔وسگت ۔ زیر تابع ۔ لیؤن ۔ لیا ہے ۔ خاک۔ مٹی ۔
ترجُمہ:۔ اور سب کو زیر کر لِیا ہے تب بِھی نام سچ ۔حق و حقیقت کے بغیر خاک میں مِلجاتا ہے ۔(3)
ਕੋਟਿ ਤੇਤੀਸ ਸੇਵਕਾ ਸਿਧ ਸਾਧਿਕ ਦਰਿ ਖਰਿਆ ॥
॥کوٹِ تیتیِس سیۄکا سِدھ سادھِک درِ کھرِیا
لفظی معنی:۔کوٹ تیتیس۔ تیس کروڑ دیوتے ۔
ترجُمہ:۔ اگر تیتیس کروڑ بُوتے بطور خادِم اور پاکدامن اُسکے در پر کھڑے ہوں ۔
ਗਿਰੰਬਾਰੀ ਵਡ ਸਾਹਬੀ ਸਭੁ ਨਾਨਕ ਸੁਪਨੁ ਥੀਆ ॥੪॥੨॥੭੨॥
॥੪॥੨॥੭੨॥گِرنّباریِ ۄڈ ساہبیِ سبھُ نانک سُپنُ تھیِیالفظی معنی:۔گرنباری ۔ ذمہ داری ،بھاری ذمہ داری ۔ وڈ صاحبی ۔بھاری حکُومت والے حاکِم ۔ تِھیا ہوئے
ترجُمہ:۔ بھاری ذِمہ دارِیاں اور حکُومتیں ہوں اے نانک یہ سارا ایک خواب ہے۔