Page 1058
ਸਦਾ ਕਾਰਜੁ ਸਚਿ ਨਾਮਿ ਸੁਹੇਲਾ ਬਿਨੁ ਸਬਦੈ ਕਾਰਜੁ ਕੇਹਾ ਹੇ ॥੭॥
سچا نام ہمیشہ کامیابی بخشتا ہے، اور اس کے بغیر کوئی بھی کام مکمل نہیں ہو سکتا۔ 7۔
ਖਿਨ ਮਹਿ ਹਸੈ ਖਿਨ ਮਹਿ ਰੋਵੈ ॥
انسان لمحہ بھر میں خوش ہوتا ہے، اور لمحے بھر میں اداس ہو جاتا ہے۔
ਦੂਜੀ ਦੁਰਮਤਿ ਕਾਰਜੁ ਨ ਹੋਵੈ ॥
دوغلی سوچ رکھنے والے کی کوششیں کبھی کامیاب نہیں ہوتیں۔
ਸੰਜੋਗੁ ਵਿਜੋਗੁ ਕਰਤੈ ਲਿਖਿ ਪਾਏ ਕਿਰਤੁ ਨ ਚਲੈ ਚਲਾਹਾ ਹੇ ॥੮॥
رب نے پہلے ہی ہر ایک کا مقدر لکھ دیا ہے، اور قسمت کو بدلا نہیں جا سکتا۔ 8۔
ਜੀਵਨ ਮੁਕਤਿ ਗੁਰ ਸਬਦੁ ਕਮਾਏ ॥
جو گرو کے کلام پر عمل کرتا ہے، وہی زندگی میں آزادی حاصل کرتا ہے۔
ਹਰਿ ਸਿਉ ਸਦ ਹੀ ਰਹੈ ਸਮਾਏ ॥
ایسا شخص ہمیشہ رب کے ساتھ جڑا رہتا ہے۔
ਗੁਰ ਕਿਰਪਾ ਤੇ ਮਿਲੈ ਵਡਿਆਈ ਹਉਮੈ ਰੋਗੁ ਨ ਤਾਹਾ ਹੇ ॥੯॥
گرو کی مہربانی سے ہی وہ عظمت حاصل کرتا ہے، اور تکبر کا مرض اس کے قریب بھی نہیں آتا۔ 9۔
ਰਸ ਕਸ ਖਾਏ ਪਿੰਡੁ ਵਧਾਏ ॥
جو انسان لذتوں میں مگن رہتا ہے اور اپنے جسم کو خوش کرنے کی کوشش کرتا ہے۔
ਭੇਖ ਕਰੈ ਗੁਰ ਸਬਦੁ ਨ ਕਮਾਏ ॥
لیکن گرو کے کلام کو اختیار نہیں کرتا۔
ਅੰਤਰਿ ਰੋਗੁ ਮਹਾ ਦੁਖੁ ਭਾਰੀ ਬਿਸਟਾ ਮਾਹਿ ਸਮਾਹਾ ਹੇ ॥੧੦॥
اس کے دل میں بیماریاں بسیرا کر لیتی ہیں، اور آخر کار وہ تباہی میں جا گرتا ہے۔ 10۔
ਬੇਦ ਪੜਹਿ ਪੜਿ ਬਾਦੁ ਵਖਾਣਹਿ ॥
وہ جو ویدوں کا مطالعہ کرتے ہیں، مگر صرف بحث و تکرار میں الجھے رہتے ہیں۔
ਘਟ ਮਹਿ ਬ੍ਰਹਮੁ ਤਿਸੁ ਸਬਦਿ ਨ ਪਛਾਣਹਿ ॥
اپنے ہی دل میں براجمان رب کو پہچان نہیں پاتے۔
ਗੁਰਮੁਖਿ ਹੋਵੈ ਸੁ ਤਤੁ ਬਿਲੋਵੈ ਰਸਨਾ ਹਰਿ ਰਸੁ ਤਾਹਾ ਹੇ ॥੧੧॥
صرف وہی گرو کے راستے پر چل کر اصل حقیقت کو جان سکتا ہے، جو سچائی کی گہرائی میں جھانکنے کا حوصلہ رکھتا ہے۔ 11۔
ਘਰਿ ਵਥੁ ਛੋਡਹਿ ਬਾਹਰਿ ਧਾਵਹਿ ॥
جو اپنے اندر موجود خزانے کو چھوڑ کر باہر بھٹکتے ہیں،
ਮਨਮੁਖ ਅੰਧੇ ਸਾਦੁ ਨ ਪਾਵਹਿ ॥
وہ کبھی بھی حقیقی ذائقے سے آشنا نہیں ہوسکتے۔
ਅਨ ਰਸ ਰਾਤੀ ਰਸਨਾ ਫੀਕੀ ਬੋਲੇ ਹਰਿ ਰਸੁ ਮੂਲਿ ਨ ਤਾਹਾ ਹੇ ॥੧੨॥
ایسے لوگ دنیاوی لذتوں میں مست رہتے ہیں، مگر ان کے دل میں رب کے نام کا کوئی اثر نہیں ہوتا۔ 12۔
ਮਨਮੁਖ ਦੇਹੀ ਭਰਮੁ ਭਤਾਰੋ ॥
جو اپنے نفس کے پیچھے چلتا ہے، وہ ہمیشہ شک و شبہ میں مبتلا رہتا ہے۔
ਦੁਰਮਤਿ ਮਰੈ ਨਿਤ ਹੋਇ ਖੁਆਰੋ ॥
غلط سوچ کی وجہ سے وہ روز بروز تباہ ہوتا ہے،
ਕਾਮਿ ਕ੍ਰੋਧਿ ਮਨੁ ਦੂਜੈ ਲਾਇਆ ਸੁਪਨੈ ਸੁਖੁ ਨ ਤਾਹਾ ਹੇ ॥੧੩॥
وہ اپنی زندگی شہوت اور غصے میں گزارتا ہے، اور ایک پل کے لیے بھی حقیقی سکون نہیں پاتا۔ 13۔
ਕੰਚਨ ਦੇਹੀ ਸਬਦੁ ਭਤਾਰੋ ॥
جو روح سونے کی مانند پاکیزہ ہے، اس کا سچا مالک رب کا کلام ہے۔
ਅਨਦਿਨੁ ਭੋਗ ਭੋਗੇ ਹਰਿ ਸਿਉ ਪਿਆਰੋ ॥
وہ ہر لمحہ رب کے عشق میں سرشار رہتی ہے، اور اسی میں خوشی محسوس کرتی ہے۔
ਮਹਲਾ ਅੰਦਰਿ ਗੈਰ ਮਹਲੁ ਪਾਏ ਭਾਣਾ ਬੁਝਿ ਸਮਾਹਾ ਹੇ ॥੧੪॥
جب انسان حقیقت کو پہچان لیتا ہے، تو وہ رب کے حکم میں راضی ہو کر سکون پا لیتا ہے۔ 14۔
ਆਪੇ ਦੇਵੈ ਦੇਵਣਹਾਰਾ ॥
رب خود ہی عطا کرنے والا ہے اور
ਤਿਸੁ ਆਗੈ ਨਹੀ ਕਿਸੈ ਕਾ ਚਾਰਾ ॥
اس کے آگے کسی کا زور نہیں چلتا۔
ਆਪੇ ਬਖਸੇ ਸਬਦਿ ਮਿਲਾਏ ਤਿਸ ਦਾ ਸਬਦੁ ਅਥਾਹਾ ਹੇ ॥੧੫॥
وہ جسے معاف کرتا ہے، اسے اپنے کلام کے ذریعے اپنی ذات میں ضم کر لیتا ہے، اور اس کا کلام لا محدود ہے۔ 15۔
ਜੀਉ ਪਿੰਡੁ ਸਭੁ ਹੈ ਤਿਸੁ ਕੇਰਾ ॥
یہ جان اور جسم سب کچھ اسی کا دیا ہوا ہے اور
ਸਚਾ ਸਾਹਿਬੁ ਠਾਕੁਰੁ ਮੇਰਾ ॥
وہی میرا حقیقی مالک اور سچا پروردگار ہے۔
ਨਾਨਕ ਗੁਰਬਾਣੀ ਹਰਿ ਪਾਇਆ ਹਰਿ ਜਪੁ ਜਾਪਿ ਸਮਾਹਾ ਹੇ ॥੧੬॥੫॥੧੪॥
اے نانک میں نے گرو کے کلام کے ذریعے رب کو پالیا اور اس کے ذکر میں فنا ہو گیا۔ 16۔ 5۔ 14۔
ਮਾਰੂ ਮਹਲਾ ੩ ॥
مارو محلہ 3۔
ਗੁਰਮੁਖਿ ਨਾਦ ਬੇਦ ਬੀਚਾਰੁ ॥
گرو کے وسیلے سے علم حاصل کرنے والا ہی رب کے کلام کی گہرائی کو سمجھ سکتا ہے۔
ਗੁਰਮੁਖਿ ਗਿਆਨੁ ਧਿਆਨੁ ਆਪਾਰੁ ॥
اسی کے ذریعے ہی لا محدود حکمت حاصل ہوتی ہے۔
ਗੁਰਮੁਖਿ ਕਾਰ ਕਰੇ ਪ੍ਰਭ ਭਾਵੈ ਗੁਰਮੁਖਿ ਪੂਰਾ ਪਾਇਦਾ ॥੧॥
جو گرو کے راستے پر چل کر اعمال انجام دیتا ہے، وہی رب کو خوش کرتا ہے، اور وہی حقیقی منزل تک پہنچتا ہے۔ 1۔
ਗੁਰਮੁਖਿ ਮਨੂਆ ਉਲਟਿ ਪਰਾਵੈ ॥
جو گرو کی تعلیمات کو سمجھ لیتا ہے، وہی اپنے بھٹکے ہوئے ذہن کو قابو میں کر سکتا ہے۔
ਗੁਰਮੁਖਿ ਬਾਣੀ ਨਾਦੁ ਵਜਾਵੈ ॥
ایسا شخص ہمیشہ روحانی نغمے سنتا اور گاتا رہتا ہے اور
ਗੁਰਮੁਖਿ ਸਚਿ ਰਤੇ ਬੈਰਾਗੀ ਨਿਜ ਘਰਿ ਵਾਸਾ ਪਾਇਦਾ ॥੨॥
سچائی میں رنگ کر وہی حقیقی آزادی حاصل کرتا ہے اور اپنی اصل منزل تک پہنچتا ہے۔ 2۔
ਗੁਰ ਕੀ ਸਾਖੀ ਅੰਮ੍ਰਿਤ ਭਾਖੀ ॥
گرو کے الفاظ سچائی سے بھرپور اور میٹھے ہوتے ہیں اور
ਸਚੈ ਸਬਦੇ ਸਚੁ ਸੁਭਾਖੀ ॥
جو بھی انہیں اختیار کرتا ہے، وہ ہمیشہ سچائی کی روشنی میں سفر کرتا ہے۔
ਸਦਾ ਸਚਿ ਰੰਗਿ ਰਾਤਾ ਮਨੁ ਮੇਰਾ ਸਚੇ ਸਚਿ ਸਮਾਇਦਾ ॥੩॥
میرا دل ہمیشہ سچ کی محبت میں ڈوبا رہتا ہے، اور میں اسی میں سکون محسوس کرتا ہوں۔ 3۔
ਗੁਰਮੁਖਿ ਮਨੁ ਨਿਰਮਲੁ ਸਤ ਸਰਿ ਨਾਵੈ ॥
جو گرو کے راستے پر چلتا ہے، اس کا ذہن پاکیزہ ہو جاتا ہے، اور وہ ہمیشہ سچائی کے سر چشمے میں ڈوبا رہتا ہے۔
ਮੈਲੁ ਨ ਲਾਗੈ ਸਚਿ ਸਮਾਵੈ ॥
ایسا شخص دنیاوی میل کچیل سے بچ جاتا ہے، اور ہمیشہ سچ میں ضم ہو جاتا ہے۔
ਸਚੋ ਸਚੁ ਕਮਾਵੈ ਸਦ ਹੀ ਸਚੀ ਭਗਤਿ ਦ੍ਰਿੜਾਇਦਾ ॥੪॥
وہی شخص حقیقی نیکی حاصل کرتا ہے، جو ہمیشہ سچائی کی پیروی کرتا ہے۔ 4۔
ਗੁਰਮੁਖਿ ਸਚੁ ਬੈਣੀ ਗੁਰਮੁਖਿ ਸਚੁ ਨੈਣੀ ॥
گرو کے راستے پر چلنے والے کے الفاظ بھی سچائی سے بھرے ہوتے ہیں۔
ਗੁਰਮੁਖਿ ਸਚੁ ਕਮਾਵੈ ਕਰਣੀ ॥
اس کی نظروں میں سچائی کی جھلک ہوتی ہے، اور اس کی زندگی بھی سچائی کی راہ پر چلتی ہے۔
ਸਦ ਹੀ ਸਚੁ ਕਹੈ ਦਿਨੁ ਰਾਤੀ ਅਵਰਾ ਸਚੁ ਕਹਾਇਦਾ ॥੫॥
وہ ہمیشہ سچ بولتا ہے، اور دوسروں کو بھی سچ کی ترغیب دیتا ہے۔ 5۔
ਗੁਰਮੁਖਿ ਸਚੀ ਊਤਮ ਬਾਣੀ ॥
گرو کے راستے پر چلنے والا ہمیشہ بہترین الفاظ بولتا ہے اور
ਗੁਰਮੁਖਿ ਸਚੋ ਸਚੁ ਵਖਾਣੀ ॥
وہ ہمیشہ سچائی کا پیغام عام کرتا ہے۔
ਗੁਰਮੁਖਿ ਸਦ ਸੇਵਹਿ ਸਚੋ ਸਚਾ ਗੁਰਮੁਖਿ ਸਬਦੁ ਸੁਣਾਇਦਾ ॥੬॥
ایسا شخص ہمیشہ سچائی کی عبادت میں لگا رہتا ہے اور دوسروں کو بھی سچائی کا پیغام پہنچاتا ہے۔ 6۔