Guru Granth Sahib Translation Project

Guru Granth Sahib Urdu Page 1034

Page 1034

ਅਨਹਦੁ ਵਾਜੈ ਭ੍ਰਮੁ ਭਉ ਭਾਜੈ ॥ جب قلبی آواز گونجتی ہے تو شبہ اور خوف دور ہو جاتے ہیں۔
ਸਗਲ ਬਿਆਪਿ ਰਹਿਆ ਪ੍ਰਭੁ ਛਾਜੈ ॥ رب تمام مخلوقات میں موجود ہے اور سب پر اپنی چھایا کیے ہوئے ہے۔
ਸਭ ਤੇਰੀ ਤੂ ਗੁਰਮੁਖਿ ਜਾਤਾ ਦਰਿ ਸੋਹੈ ਗੁਣ ਗਾਇਦਾ ॥੧੦॥ اے رب! یہ ساری دنیا تیری ہی بنائی ہوئی ہے، تجھے صادق گرو کے ذریعے ہی جانا جا سکتا ہے، اور جو تیرے در پر حمد و ثنا کرتا ہے، وہی عزت پاتا ہے۔ 10۔
ਆਦਿ ਨਿਰੰਜਨੁ ਨਿਰਮਲੁ ਸੋਈ ॥ وہی دنیا کی ابتدا کا پاکیزہ اور بے عیب رب ہے۔
ਅਵਰੁ ਨ ਜਾਣਾ ਦੂਜਾ ਕੋਈ ॥ اس کے علاوہ میں کسی اور کو بڑا نہیں مانتا۔
ਏਕੰਕਾਰੁ ਵਸੈ ਮਨਿ ਭਾਵੈ ਹਉਮੈ ਗਰਬੁ ਗਵਾਇਦਾ ॥੧੧॥ جب وحدانیت کا شعور دل میں بس جاتا ہے تو وہ دل کو بھا جاتا ہے اور غرور و تکبر ختم ہوجاتا ہے۔ 11۔
ਅੰਮ੍ਰਿਤੁ ਪੀਆ ਸਤਿਗੁਰਿ ਦੀਆ ॥ جو امرت میں نے پیا ہے، وہ صادق گرو نے دیا ہے۔
ਅਵਰੁ ਨ ਜਾਣਾ ਦੂਆ ਤੀਆ ॥ اب میں کسی اور کو نہیں جانتا، نہ کسی دوسرے کو مانتا ہوں۔
ਏਕੋ ਏਕੁ ਸੁ ਅਪਰ ਪਰੰਪਰੁ ਪਰਖਿ ਖਜਾਨੈ ਪਾਇਦਾ ॥੧੨॥ رب ایک ہی ہے، وہی سب سے بڑا اور لا محدود ہے، وہ خود ہی انسان کو پرکھ کر اپنی بارگاہ میں جگہ دیتا ہے۔ 12۔
ਗਿਆਨੁ ਧਿਆਨੁ ਸਚੁ ਗਹਿਰ ਗੰਭੀਰਾ ॥ اے سچائی کے مالک! تو بہت گہرا اور پر اسرار ہے، مجھے علم اور دھیان عطا کر۔
ਕੋਇ ਨ ਜਾਣੈ ਤੇਰਾ ਚੀਰਾ ॥ تیرا راز کوئی نہیں جان سکتا۔
ਜੇਤੀ ਹੈ ਤੇਤੀ ਤੁਧੁ ਜਾਚੈ ਕਰਮਿ ਮਿਲੈ ਸੋ ਪਾਇਦਾ ॥੧੩॥ جتنی بھی یہ دنیا ہے، سب تجھ سے ہی مانگتی ہے، مگر وہی پاتا ہے جس پر تیرا فضل ہوتا ہے۔ 13۔
ਕਰਮੁ ਧਰਮੁ ਸਚੁ ਹਾਥਿ ਤੁਮਾਰੈ ॥ تمام اعمال اور سچائی تیرے ہاتھ میں ہے۔
ਵੇਪਰਵਾਹ ਅਖੁਟ ਭੰਡਾਰੈ ॥ تو بے نیاز ہے، اور تیرا خزانہ کبھی ختم نہیں ہوتا۔
ਤੂ ਦਇਆਲੁ ਕਿਰਪਾਲੁ ਸਦਾ ਪ੍ਰਭੁ ਆਪੇ ਮੇਲਿ ਮਿਲਾਇਦਾ ॥੧੪॥ اے رب! تو بہت مہربان اور ہمیشہ کرم کرنے والا ہے، تو خود ہی لوگوں کو اپنی بارگاہ میں جگہ دیتا ہے۔ 14۔
ਆਪੇ ਦੇਖਿ ਦਿਖਾਵੈ ਆਪੇ ॥ وہ خود ہی دیکھتا اور دکھاتا ہے۔
ਆਪੇ ਥਾਪਿ ਉਥਾਪੇ ਆਪੇ ॥ وہ خود ہی پیدا کرتا اور مٹاتا ہے۔
ਆਪੇ ਜੋੜਿ ਵਿਛੋੜੇ ਕਰਤਾ ਆਪੇ ਮਾਰਿ ਜੀਵਾਇਦਾ ॥੧੫॥ وہ خود ہی ملاتا اور جدا کرتا ہے، وہی زندگی اور موت دیتا ہے۔ 15۔
ਜੇਤੀ ਹੈ ਤੇਤੀ ਤੁਧੁ ਅੰਦਰਿ ॥ یہ جتنی بھی دنیا ہے، سب تیرے اندر ہی بسی ہوئی ہے۔
ਦੇਖਹਿ ਆਪਿ ਬੈਸਿ ਬਿਜ ਮੰਦਰਿ ॥ تو خود ہی اپنے مقام پر بیٹھ کر اپنی تخلیق کو دیکھتا ہے۔
ਨਾਨਕੁ ਸਾਚੁ ਕਹੈ ਬੇਨੰਤੀ ਹਰਿ ਦਰਸਨਿ ਸੁਖੁ ਪਾਇਦਾ ॥੧੬॥੧॥੧੩॥ اے نانک! میں سچ کہہ رہا ہوں، جو رب کا دیدار کرتا ہے، وہی حقیقی سکون پاتا ہے۔ 16۔ 1۔ 13۔
ਮਾਰੂ ਮਹਲਾ ੧ ॥ مارو محلہ 1۔
ਦਰਸਨੁ ਪਾਵਾ ਜੇ ਤੁਧੁ ਭਾਵਾ ॥ ਭਾਇ ਭਗਤਿ ਸਾਚੇ ਗੁਣ ਗਾਵਾ ॥ اگر میں تجھے پسند آ جاؤں، تبھی تیرے دیدار کا مستحق بنوں گا، اور تجھے محبت کے ساتھ یاد کر سکوں گا۔
ਤੁਧੁ ਭਾਣੇ ਤੂ ਭਾਵਹਿ ਕਰਤੇ ਆਪੇ ਰਸਨ ਰਸਾਇਦਾ ॥੧॥ اے خالق! تیری رضا سے ہی تُو ہمیں بھاتا ہے، اور تُو ہی ہماری زبان کو حلاوت عطا کرتا ہے۔ 1۔
ਸੋਹਨਿ ਭਗਤ ਪ੍ਰਭੂ ਦਰਬਾਰੇ ॥ سچے عاشق رب کے دربار میں خوبصورت دکھائی دیتے ہیں۔
ਮੁਕਤੁ ਭਏ ਹਰਿ ਦਾਸ ਤੁਮਾਰੇ ॥ ۔ اے رب! تیرے غلام تمام بندھنوں سے آزاد ہو چکے ہیں۔
ਆਪੁ ਗਵਾਇ ਤੇਰੈ ਰੰਗਿ ਰਾਤੇ ਅਨਦਿਨੁ ਨਾਮੁ ਧਿਆਇਦਾ ॥੨॥ جو اپنا غرور مٹا دیتے ہیں، وہ تیرے رنگ میں رنگ جاتے ہیں اور دن رات تیرا ذکر کرتے ہیں۔ 2۔
ਈਸਰੁ ਬ੍ਰਹਮਾ ਦੇਵੀ ਦੇਵਾ ॥ ਇੰਦ੍ਰ ਤਪੇ ਮੁਨਿ ਤੇਰੀ ਸੇਵਾ ॥ شیو، برہما، دیوی دیوتا، اندر، اور تمام تارک الدنیا تیرے ہی در پر جھکتے ہیں۔
ਜਤੀ ਸਤੀ ਕੇਤੇ ਬਨਵਾਸੀ ਅੰਤੁ ਨ ਕੋਈ ਪਾਇਦਾ ॥੩॥ جو لوگ دنیا کو ترک کر کے جنگلوں میں بس گئے، وہ بھی تیرے راز کو نہیں پاسکے۔ 3۔
ਵਿਣੁ ਜਾਣਾਏ ਕੋਇ ਨ ਜਾਣੈ ॥ تجھے جانے بغیر کوئی بھی تجھے نہیں جان سکتا۔
ਜੋ ਕਿਛੁ ਕਰੇ ਸੁ ਆਪਣ ਭਾਣੈ ॥ جو کچھ بھی ہوتا ہے، وہ تیری مرضی سے ہی ہوتا ہے۔
ਲਖ ਚਉਰਾਸੀਹ ਜੀਅ ਉਪਾਏ ਭਾਣੈ ਸਾਹ ਲਵਾਇਦਾ ॥੪॥ تُو نے 84 لاکھ مخلوقات پیدا کیں اور اپنے حکم سے انہیں زندگی بخشی۔ 4۔
ਜੋ ਤਿਸੁ ਭਾਵੈ ਸੋ ਨਿਹਚਉ ਹੋਵੈ ॥ جو کچھ تجھے پسند ہوتا ہے، وہی یقینی طور پر وقوع پذیر ہوتا ہے۔
ਮਨਮੁਖੁ ਆਪੁ ਗਣਾਏ ਰੋਵੈ ॥ نفس پرست شخص خود کو بڑا سمجھ کر غرور کرتا ہے، مگر آخر میں روتا رہتا ہے۔
ਨਾਵਹੁ ਭੁਲਾ ਠਉਰ ਨ ਪਾਏ ਆਇ ਜਾਇ ਦੁਖੁ ਪਾਇਦਾ ॥੫॥ جو لوگ تیرے ذکر سے غافل ہو جاتے ہیں، وہ کسی جگہ قرار نہیں پاتے اور پیدائش و موت کے چکر میں دکھ سہتے رہتے ہیں۔ 5۔
ਨਿਰਮਲ ਕਾਇਆ ਊਜਲ ਹੰਸਾ ॥ ਤਿਸੁ ਵਿਚਿ ਨਾਮੁ ਨਿਰੰਜਨ ਅੰਸਾ ॥ پاکیزہ جسم، روشن روح اور اس میں سچائی کی جھلک موجود ہے۔
ਸਗਲੇ ਦੂਖ ਅੰਮ੍ਰਿਤੁ ਕਰਿ ਪੀਵੈ ਬਾਹੁੜਿ ਦੂਖੁ ਨ ਪਾਇਦਾ ॥੬॥ جو انسان ہر دکھ کو امرت سمجھ کر قبول کر لیتا ہے، وہ کبھی دکھ میں مبتلا نہیں ہوتا۔ 6۔
ਬਹੁ ਸਾਦਹੁ ਦੂਖੁ ਪਰਾਪਤਿ ਹੋਵੈ ॥ زیادہ لذتوں کا انجام آخرکار دکھ ہی ہوتا ہے اور
ਭੋਗਹੁ ਰੋਗ ਸੁ ਅੰਤਿ ਵਿਗੋਵੈ ॥ جو لوگ دنیاوی لذتوں میں مبتلا ہوتے ہیں، وہ آخرکار بیماریوں میں مبتلا ہو کر برباد ہوجاتے ہیں۔
ਹਰਖਹੁ ਸੋਗੁ ਨ ਮਿਟਈ ਕਬਹੂ ਵਿਣੁ ਭਾਣੇ ਭਰਮਾਇਦਾ ॥੭॥ خوشی کے بعد جو فکر پیدا ہوتی ہے، وہ کبھی ختم نہیں ہوتی، اور جو انسان تیرے حکم کو نہیں مانتا، وہ ہمیشہ بھٹکتا رہتا ہے۔ 7۔
ਗਿਆਨ ਵਿਹੂਣੀ ਭਵੈ ਸਬਾਈ ॥ علم سے محروم تمام دنیا بھٹکتی رہتی ہے۔
ਸਾਚਾ ਰਵਿ ਰਹਿਆ ਲਿਵ ਲਾਈ ॥ رب ہر جگہ موجود ہے، مگر اس حقیقت کا شعور اسے یاد کرنے سے حاصل ہوتا ہے۔
ਨਿਰਭਉ ਸਬਦੁ ਗੁਰੂ ਸਚੁ ਜਾਤਾ ਜੋਤੀ ਜੋਤਿ ਮਿਲਾਇਦਾ ॥੮॥ جس نے خوف سے پاک ہو کر صادق گرو کے کلام کو قبول کر لیا، اس کی روشنی رب کی روشنی میں ضم ہوجاتی ہے۔ 8۔
ਅਟਲੁ ਅਡੋਲੁ ਅਤੋਲੁ ਮੁਰਾਰੇ ॥ رب اٹل، بے حرکت اور لا محدود ہے۔
ਖਿਨ ਮਹਿ ਢਾਹੇ ਫੇਰਿ ਉਸਾਰੇ ॥ وہ ایک لمحے میں تخلیق کو فنا کر سکتا ہے اور دوبارہ پیدا کر سکتا ہے۔
ਰੂਪੁ ਨ ਰੇਖਿਆ ਮਿਤਿ ਨਹੀ ਕੀਮਤਿ ਸਬਦਿ ਭੇਦਿ ਪਤੀਆਇਦਾ ॥੯॥ اس کی نہ کوئی شکل ہے، نہ کوئی حد، نہ ہی اس کی کوئی قیمت لگائی جا سکتی ہے، اور صرف اس کے کلام کے ذریعے ہی اسے پہچانا جا سکتا ہے۔ 9۔


© 2025 SGGS ONLINE
error: Content is protected !!
Scroll to Top