Guru Granth Sahib Translation Project

Guru Granth Sahib Urdu Page 1032

Page 1032

ਭੂਲੇ ਸਿਖ ਗੁਰੂ ਸਮਝਾਏ ॥ اگر انسان سے غلطی ہوجائے تو صادق گرو اسے سمجھاتا ہے۔
ਉਝੜਿ ਜਾਦੇ ਮਾਰਗਿ ਪਾਏ ॥ اگر وہ غلط راستے پر چلا جائے تو صادق گرو اسے صحیح راستہ دکھاتا ہے۔
ਤਿਸੁ ਗੁਰ ਸੇਵਿ ਸਦਾ ਦਿਨੁ ਰਾਤੀ ਦੁਖ ਭੰਜਨ ਸੰਗਿ ਸਖਾਤਾ ਹੇ ॥੧੩॥ اس صادق گرو کی ہمیشہ دن رات خدمت کرو، جو تمام دکھوں کو مٹانے والا اور سچا رفیق ہے۔ 13۔
ਗੁਰ ਕੀ ਭਗਤਿ ਕਰਹਿ ਕਿਆ ਪ੍ਰਾਣੀ ॥ عام انسان صادق گرو کی بندگی کیسے کرسکتا ہے؟
ਬ੍ਰਹਮੈ ਇੰਦ੍ਰਿ ਮਹੇਸਿ ਨ ਜਾਣੀ ॥ جب برہما، وشنو اور شیو بھی حقیقت کو نہ سمجھ سکے۔
ਸਤਿਗੁਰੁ ਅਲਖੁ ਕਹਹੁ ਕਿਉ ਲਖੀਐ ਜਿਸੁ ਬਖਸੇ ਤਿਸਹਿ ਪਛਾਤਾ ਹੇ ॥੧੪॥ صادق گرو ناقابلِ دید ہے، بتاؤ اسے کیسے پہچانا جا مسکتا ہے؟ جس پر رب مہربان ہوتا ہے، وہی اسے جان لیتا ہے۔ 14۔
ਅੰਤਰਿ ਪ੍ਰੇਮੁ ਪਰਾਪਤਿ ਦਰਸਨੁ ॥ جس کے دل میں رب کی محبت ہو، اسے اس کا دیدار نصیب ہوجاتا ہے۔
ਗੁਰਬਾਣੀ ਸਿਉ ਪ੍ਰੀਤਿ ਸੁ ਪਰਸਨੁ ॥ جو صادق گرو کے کلام سے محبت رکھتا ہے، وہی رب کے قدموں میں جگہ پاتا ہے۔
ਅਹਿਨਿਸਿ ਨਿਰਮਲ ਜੋਤਿ ਸਬਾਈ ਘਟਿ ਦੀਪਕੁ ਗੁਰਮੁਖਿ ਜਾਤਾ ਹੇ ॥੧੫॥ رب کی پاکیزہ روشنی ہر دل میں دن رات جگمگا رہی ہے، اور جو صادق گرو کے ذریعے اسے جان لیتا ہے، اس کا دل روشن ہو جاتا ہے۔
ਭੋਜਨ ਗਿਆਨੁ ਮਹਾ ਰਸੁ ਮੀਠਾ ॥ علم روحانی خوراک کی مانند ہے، جو بہت میٹھا اور لذت بخش ہے۔
ਜਿਨਿ ਚਾਖਿਆ ਤਿਨਿ ਦਰਸਨੁ ਡੀਠਾ ॥ جس نے اسے چکھ لیا، اسے حقیقت کا دیدار حاصل ہوگیا۔
ਦਰਸਨੁ ਦੇਖਿ ਮਿਲੇ ਬੈਰਾਗੀ ਮਨੁ ਮਨਸਾ ਮਾਰਿ ਸਮਾਤਾ ਹੇ ॥੧੬॥ جب سچا عاشق رب کا دیدار کرلیتا ہے، تو اپنی تمام خواہشات مٹا کر اسی میں فنا ہو جاتا ہے۔ 16۔
ਸਤਿਗੁਰੁ ਸੇਵਹਿ ਸੇ ਪਰਧਾਨਾ ॥ جو لوگ صادق گرو کی خدمت کرتے ہیں، وہی افضل ہے اور
ਤਿਨ ਘਟ ਘਟ ਅੰਤਰਿ ਬ੍ਰਹਮੁ ਪਛਾਨਾ ॥ انہوں نے ہر ذرے میں برہما کا ادراک کرلیا ہے۔
ਨਾਨਕ ਹਰਿ ਜਸੁ ਹਰਿ ਜਨ ਕੀ ਸੰਗਤਿ ਦੀਜੈ ਜਿਨ ਸਤਿਗੁਰੁ ਹਰਿ ਪ੍ਰਭੁ ਜਾਤਾ ਹੇ ॥੧੭॥੫॥੧੧॥ نانک کا بیان ہے کہ جو لوگ صادق گرو کے ذریعے رب کو جان لیتے ہیں، مجھے ان کی صحبت عطا کر اور مجھے رب کی حمد میں مشغول کر۔ 17۔ 5۔ 11۔
ਮਾਰੂ ਮਹਲਾ ੧ ॥ مارو محلہ 1۔
ਸਾਚੇ ਸਾਹਿਬ ਸਿਰਜਣਹਾਰੇ ॥ سچا رب ہی اس کائنات کا خالق ہے۔
ਜਿਨਿ ਧਰ ਚਕ੍ਰ ਧਰੇ ਵੀਚਾਰੇ ॥ اس نے سوچ سمجھ کر زمین کو گھماؤ دار شکل دی ہے۔
ਆਪੇ ਕਰਤਾ ਕਰਿ ਕਰਿ ਵੇਖੈ ਸਾਚਾ ਵੇਪਰਵਾਹਾ ਹੇ ॥੧॥ وہ خود ہی تخلیق کرتا ہے اور اپنی تخلیق کی حفاظت کرتا ہے، مگر پھر بھی وہ بے نیاز ہے۔ 1۔
ਵੇਕੀ ਵੇਕੀ ਜੰਤ ਉਪਾਏ ॥ اس نے مختلف طرح کے انسان اور مخلوقات پیدا کیں۔
ਦੁਇ ਪੰਦੀ ਦੁਇ ਰਾਹ ਚਲਾਏ ॥ اس نے گرومکھ اور نفس پرست دو طرح کے انسان پیدا کرکے نیکی اور بدی کے دو راستے پر چلایا ہے۔
ਗੁਰ ਪੂਰੇ ਵਿਣੁ ਮੁਕਤਿ ਨ ਹੋਈ ਸਚੁ ਨਾਮੁ ਜਪਿ ਲਾਹਾ ਹੇ ॥੨॥ صادق گرو کے بغیر کوئی نجات حاصل نہیں کرسکتا، صرف سچائی کے ذکر سے ہی فائدہ ہوتا ہے۔ 2۔
ਪੜਹਿ ਮਨਮੁਖ ਪਰੁ ਬਿਧਿ ਨਹੀ ਜਾਨਾ ॥ نفس پرست لوگ کتابیں تو پڑھتے ہیں، مگر ان کا صحیح مطلب نہیں سمجھتے۔
ਨਾਮੁ ਨ ਬੂਝਹਿ ਭਰਮਿ ਭੁਲਾਨਾ ॥ وہ سچے نام کو نہیں سمجھتے اور ہمیشہ شبہ میں بھٹکتے رہتے ہیں۔
ਲੈ ਕੈ ਵਢੀ ਦੇਨਿ ਉਗਾਹੀ ਦੁਰਮਤਿ ਕਾ ਗਲਿ ਫਾਹਾ ਹੇ ॥੩॥ جو لوگ رشوت لے کر جھوٹی گواہی دیتے ہیں، ان کے گلے میں برے اعمال کی پھانسی پڑ جاتی ہے، یعنی ان کی عقل ماری جاتی ہے۔ 3۔
ਸਿਮ੍ਰਿਤਿ ਸਾਸਤ੍ਰ ਪੜਹਿ ਪੁਰਾਣਾ ॥ کچھ لوگ وید، شاستر اور پران پڑھتے رہتے ہیں، مگر ان کی حقیقت نہیں سمجھتے۔
ਵਾਦੁ ਵਖਾਣਹਿ ਤਤੁ ਨ ਜਾਣਾ ॥ وہ بحث مباحثہ کرتے رہتے ہیں، مگر سچائی کو نہیں پہچانتے۔
ਵਿਣੁ ਗੁਰ ਪੂਰੇ ਤਤੁ ਨ ਪਾਈਐ ਸਚ ਸੂਚੇ ਸਚੁ ਰਾਹਾ ਹੇ ॥੪॥ صادق گرو کے بغیر حقیقت کو جانا نہیں جا سکتا، سچے لوگ ہی سچائی کے راستے پر چلتے ہیں۔ 4۔
ਸਭ ਸਾਲਾਹੇ ਸੁਣਿ ਸੁਣਿ ਆਖੈ ॥ سب لوگ رب کی تعریف کرتے ہیں اور ان کر اس کی خوبیاں بیان کرتے ہیں۔
ਆਪੇ ਦਾਨਾ ਸਚੁ ਪਰਾਖੈ ॥ وہ چالاک اور صادق رب خود ہی ان کی پرکھ کرتا ہے۔
ਜਿਨ ਕਉ ਨਦਰਿ ਕਰੇ ਪ੍ਰਭੁ ਅਪਨੀ ਗੁਰਮੁਖਿ ਸਬਦੁ ਸਲਾਹਾ ਹੇ ॥੫॥ جن پر رب اپنی نظر کرم کرتا ہے، وہ گرو کی قربت میں کلام کی تعریف کرتا رہتا ہے۔ 5۔
ਸੁਣਿ ਸੁਣਿ ਆਖੈ ਕੇਤੀ ਬਾਣੀ ॥ دنیا سن سن کر بولتی رہتی ہے؛ لیکن
ਸੁਣਿ ਕਹੀਐ ਕੋ ਅੰਤੁ ਨ ਜਾਣੀ ॥ محض سننے اور بولنے سے کوئی بھی رب کا راز نہیں جان سکا۔
ਜਾ ਕਉ ਅਲਖੁ ਲਖਾਏ ਆਪੇ ਅਕਥ ਕਥਾ ਬੁਧਿ ਤਾਹਾ ਹੇ ॥੬॥ خالق رب جسے خود ظاہر کردیتا ہے، اسے ہی ناقابل بیان کہانی سنانے کی فہم حاصل ہوتی ہے۔ 6۔
ਜਨਮੇ ਕਉ ਵਾਜਹਿ ਵਾਧਾਏ ॥ کسی انسان کی پیدائش پر گھر میں خوشی کا ماحول بن جاتا ہے۔
ਸੋਹਿਲੜੇ ਅਗਿਆਨੀ ਗਾਏ ॥ خاندان جو نیک دعائیں ملتی ہیں اور غیر صاحب علم رشتہ دار مل کر نیک گیت گاتے ہیں۔
ਜੋ ਜਨਮੈ ਤਿਸੁ ਸਰਪਰ ਮਰਣਾ ਕਿਰਤੁ ਪਇਆ ਸਿਰਿ ਸਾਹਾ ਹੇ ॥੭॥ جو پیدا ہوا ہے، اس کی موت یقینی ہے، جیسا عمل ہے، اسی طرح موت کا دن طے ہے۔ 7۔
ਸੰਜੋਗੁ ਵਿਜੋਗੁ ਮੇਰੈ ਪ੍ਰਭਿ ਕੀਏ ॥ انسان کا خاندان سے اتحاد اور علاحدگی میرے رب نے ہی پیدا کیا ہے اور
ਸ੍ਰਿਸਟਿ ਉਪਾਇ ਦੁਖਾ ਸੁਖ ਦੀਏ ॥ کائنات بنا کر خوشی اور غم دونوں دیا ہے،
ਦੁਖ ਸੁਖ ਹੀ ਤੇ ਭਏ ਨਿਰਾਲੇ ਗੁਰਮੁਖਿ ਸੀਲੁ ਸਨਾਹਾ ਹੇ ॥੮॥ جس گرومکھوں نے صبر کا زرہ پہن لیا ہے، وہ غم و خوشی سے آزاد رہتا ہے۔ 8۔
ਨੀਕੇ ਸਾਚੇ ਕੇ ਵਾਪਾਰੀ ॥ سچائی کے سوداگر اچھے ہیں۔
ਸਚੁ ਸਉਦਾ ਲੈ ਗੁਰ ਵੀਚਾਰੀ ॥ وہ صادق گرو کی رہنمائی میں سچائی کا کاروبار کرتے ہیں۔
ਸਚਾ ਵਖਰੁ ਜਿਸੁ ਧਨੁ ਪਲੈ ਸਬਦਿ ਸਚੈ ਓਮਾਹਾ ਹੇ ॥੯॥ جس کے پاس سچائی کی دولت ہے، وہ ہمیشہ رب کے ذکر میں مشغول رہتا ہے اور روحانی خوشی پاتا ہے۔ 9۔
ਕਾਚੀ ਸਉਦੀ ਤੋਟਾ ਆਵੈ ॥ جھوٹے کاروبار میں ہمیشہ نقصان ہوتا ہے۔
ਗੁਰਮੁਖਿ ਵਣਜੁ ਕਰੇ ਪ੍ਰਭ ਭਾਵੈ ॥ رب کو وہی شخص پسند ہے جو سچائی کے راستے پر چلتا ہے۔
ਪੂੰਜੀ ਸਾਬਤੁ ਰਾਸਿ ਸਲਾਮਤਿ ਚੂਕਾ ਜਮ ਕਾ ਫਾਹਾ ਹੇ ॥੧੦॥ جس کا سرمایہ محفوظ رہتا ہے، اس کا پیسہ بھی درست حالت میں رہتا ہے اور اس کے یم کی پھندا کٹ جاتا ہے۔


© 2025 SGGS ONLINE
error: Content is protected !!
Scroll to Top