Guru Granth Sahib Translation Project

Guru Granth Sahib Urdu Page 1011

Page 1011

ਗੁਰ ਪੂਰੇ ਸਾਬਾਸਿ ਹੈ ਕਾਟੈ ਮਨ ਪੀਰਾ ॥੨॥ کامل گرو لائق تعریف ہے، جس نے من کا دکھ دور کر دیا ہے۔ 2۔
ਲਾਲਾ ਗੋਲਾ ਧਣੀ ਕੋ ਕਿਆ ਕਹਉ ਵਡਿਆਈਐ ॥ جو مالک کا غلام اور خادم ہے، اس کی تعریف کیسے کی جا سکتی ہے؟
ਭਾਣੈ ਬਖਸੇ ਪੂਰਾ ਧਣੀ ਸਚੁ ਕਾਰ ਕਮਾਈਐ ॥ جب مالکِ کامل اپنی مرضی سے رحم کرتا ہے، تب ہی حقیقی عمل مکمل ہوتا ہے۔
ਵਿਛੁੜਿਆ ਕਉ ਮੇਲਿ ਲਏ ਗੁਰ ਕਉ ਬਲਿ ਜਾਈਐ ॥੩॥ جو بچھڑے ہوئے ہیں، گرو انہیں ملا دیتا ہے، میں گرو پر قربان جاتا ہوں۔ 3۔
ਲਾਲੇ ਗੋਲੇ ਮਤਿ ਖਰੀ ਗੁਰ ਕੀ ਮਤਿ ਨੀਕੀ ॥ گرو کے پاکیزہ گیان کی بدولت بندے کی عقل بھی نیک ہو گئی ہے۔
ਸਾਚੀ ਸੁਰਤਿ ਸੁਹਾਵਣੀ ਮਨਮੁਖ ਮਤਿ ਫੀਕੀ ॥ بندے کا پاکیزہ گیان خوبصورت ہے، مگر نفس پرست کی عقل کمزور ہے۔
ਮਨੁ ਤਨੁ ਤੇਰਾ ਤੂ ਪ੍ਰਭੂ ਸਚੁ ਧੀਰਕ ਧੁਰ ਕੀ ॥੪॥ اے رب! یہ من اور تن سب تیرا ہی ہے، تُو ہی ہمیشہ سے سچا صبر دینے والا ہے۔ 4۔
ਸਾਚੈ ਬੈਸਣੁ ਉਠਣਾ ਸਚੁ ਭੋਜਨੁ ਭਾਖਿਆ ॥ میرا اٹھنا، بیٹھنا، کھانا اور گفتگو سب کچھ سچائی کے دائرے میں ہے۔
ਚਿਤਿ ਸਚੈ ਵਿਤੋ ਸਚਾ ਸਾਚਾ ਰਸੁ ਚਾਖਿਆ ॥ میرا دل ہمیشہ سچائی کو یاد کرتا ہے، سچ ہی میری دولت ہے اور میں نے سچائی کے امرت کا ذائقہ چکھا ہے۔
ਸਾਚੈ ਘਰਿ ਸਾਚੈ ਰਖੇ ਗੁਰ ਬਚਨਿ ਸੁਭਾਖਿਆ ॥੫॥ گرو کے کلام کی برکت سے رب نے مجھے اپنے سچے گھر میں جگہ دی ہے۔ 5۔
ਮਨਮੁਖ ਕਉ ਆਲਸੁ ਘਣੋ ਫਾਥੇ ਓਜਾੜੀ ॥ نفس پرست کو بہت زیادہ سستی ہے، وہ ہمیشہ جھگڑوں میں الجھا رہتا ہے۔
ਫਾਥਾ ਚੁਗੈ ਨਿਤ ਚੋਗੜੀ ਲਗਿ ਬੰਧੁ ਵਿਗਾੜੀ ॥ وہ ہمیشہ دنیاوی چیزوں کے جال میں پھنسا رہتا ہے، اور ان چیزوں میں لگ کر اس نے پرمیشور سے ناطہ توڑ لیا ہے۔
ਗੁਰ ਪਰਸਾਦੀ ਮੁਕਤੁ ਹੋਇ ਸਾਚੇ ਨਿਜ ਤਾੜੀ ॥੬॥ مگر گرو کی مہربانی سے، جو سچے رب کا دھیان کرتا ہے، وہی آزاد ہوجاتا ہے۔ 6۔
ਅਨਹਤਿ ਲਾਲਾ ਬੇਧਿਆ ਪ੍ਰਭ ਹੇਤਿ ਪਿਆਰੀ ॥ قلبی آواز نے بندے کو اپنے اندر باندھ لیا ہے اور یہ رب کی محبت میں سب سے پیاری چیز ہے۔
ਬਿਨੁ ਸਾਚੇ ਜੀਉ ਜਲਿ ਬਲਉ ਝੂਠੇ ਵੇਕਾਰੀ ॥ سچائی کے بغیر، جھوٹا اور برا انسان خواہش کی آگ میں جلتے رہتے ہیں۔
ਬਾਦਿ ਕਾਰਾ ਸਭਿ ਛੋਡੀਆ ਸਾਚੀ ਤਰੁ ਤਾਰੀ ॥੭॥ خادم بے فائدہ کاموں کو چھوڑ کر سچائی کی حمد گاکر دنیوی سمندر سے پار ہوگئے ہیں۔ 7۔
ਜਿਨੀ ਨਾਮੁ ਵਿਸਾਰਿਆ ਤਿਨਾ ਠਉਰ ਨ ਠਾਉ ॥ جنہوں نے رب کے نام کو بھلا دیا، ان کے لیے کوئی ٹھکانہ نہیں۔
ਲਾਲੈ ਲਾਲਚੁ ਤਿਆਗਿਆ ਪਾਇਆ ਹਰਿ ਨਾਉ ॥ جس بندے نے لالچ ترک کرکے ہری کا نام پالیا ہے۔
ਤੂ ਬਖਸਹਿ ਤਾ ਮੇਲਿ ਲੈਹਿ ਨਾਨਕ ਬਲਿ ਜਾਉ ॥੮॥੪॥ نانک التجا کرتا ہے کہ اے رب! اگر تُو مہربانی کرے، تو ہی انسان کو اپنے ساتھ جوڑ سکتا ہے، میں تجھ پر ہمیشہ قربان ہوں۔ 8۔ 4۔
ਮਾਰੂ ਮਹਲਾ ੧ ॥ مارو محلہ 1۔
ਲਾਲੈ ਗਾਰਬੁ ਛੋਡਿਆ ਗੁਰ ਕੈ ਭੈ ਸਹਜਿ ਸੁਭਾਈ ॥ گرو کی نرم طبیعت کی وجہ سے غلام نے اپنا غرور چھوڑ دیا ہے۔
ਲਾਲੈ ਖਸਮੁ ਪਛਾਣਿਆ ਵਡੀ ਵਡਿਆਈ ॥ یہ اس کی بڑی شان ہے کہ غلام نے مالک کو پہچان لیا ہے۔
ਖਸਮਿ ਮਿਲਿਐ ਸੁਖੁ ਪਾਇਆ ਕੀਮਤਿ ਕਹਣੁ ਨ ਜਾਈ ॥੧॥ مالک سے مل کر حقیقی سکون حاصل ہوا، جس کا اندازہ نہیں لگایا جاسکتا۔ 1۔
ਲਾਲਾ ਗੋਲਾ ਖਸਮ ਕਾ ਖਸਮੈ ਵਡਿਆਈ ॥ یہ آقا کی بڑائی ہے کہ غلام اس کا خادم ہے۔
ਗੁਰ ਪਰਸਾਦੀ ਉਬਰੇ ਹਰਿ ਕੀ ਸਰਣਾਈ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ گرو کی فضل سے رب کی پناہ میں آ کر نجات پاگیا۔ 1۔ وقفہ۔
ਲਾਲੇ ਨੋ ਸਿਰਿ ਕਾਰ ਹੈ ਧੁਰਿ ਖਸਮਿ ਫੁਰਮਾਈ ॥ مالک نے شروع سے ہی بندے کو اپنی خدمت میں لگایا ہے۔
ਲਾਲੈ ਹੁਕਮੁ ਪਛਾਣਿਆ ਸਦਾ ਰਹੈ ਰਜਾਈ ॥ اس نے مالک کے حکم کو سمجھ لیا، اور ہمیشہ اس کی رضا میں رہتا ہے۔
ਆਪੇ ਮੀਰਾ ਬਖਸਿ ਲਏ ਵਡੀ ਵਡਿਆਈ ॥੨॥ مالک خود ہی مہربان ہو کر اپنے بندے کو بخش دیتا ہے، اور یہی سب سے بڑی عظمت ہے۔ 2۔
ਆਪਿ ਸਚਾ ਸਭੁ ਸਚੁ ਹੈ ਗੁਰ ਸਬਦਿ ਬੁਝਾਈ ॥ گرو کے کلام نے یہ راز کھول دیا ہے کہ رب ہی سچا ہے اور اس کا ہر کام سچ ہے۔
ਤੇਰੀ ਸੇਵਾ ਸੋ ਕਰੇ ਜਿਸ ਨੋ ਲੈਹਿ ਤੂ ਲਾਈ ॥ اے رب! جو تیرے راستے پر چلتا ہے، وہی تیری خدمت کر سکتا ہے۔
ਬਿਨੁ ਸੇਵਾ ਕਿਨੈ ਨ ਪਾਇਆ ਦੂਜੈ ਭਰਮਿ ਖੁਆਈ ॥੩॥ بغیر خدمت کے کوئی بھی رب کو حاصل نہیں کر سکتا، اور دوہرے پن میں الجھ کر رسوا ہی ہوا ہے۔ 3۔
ਸੋ ਕਿਉ ਮਨਹੁ ਵਿਸਾਰੀਐ ਨਿਤ ਦੇਵੈ ਚੜੈ ਸਵਾਇਆ ॥ اس مالک کو بھولنا نہیں چاہیے، کیونکہ وہ ہر روز بے شمار خوشیاں دیتا ہے۔
ਜੀਉ ਪਿੰਡੁ ਸਭੁ ਤਿਸ ਦਾ ਸਾਹੁ ਤਿਨੈ ਵਿਚਿ ਪਾਇਆ ॥ یہ جان اور جسم سب اسی کا عطیہ ہے اور اسی نے اس میں سانسیں ڈال رکھی ہیں۔
ਜਾ ਕ੍ਰਿਪਾ ਕਰੇ ਤਾ ਸੇਵੀਐ ਸੇਵਿ ਸਚਿ ਸਮਾਇਆ ॥੪॥ جب وہ مہربان ہوتا ہے، تب ہی اس کی خدمت کی جا سکتی ہے، اور سچی خدمت سے ہی رب میں سمایا جاسکتا ہے۔ 4۔
ਲਾਲਾ ਸੋ ਜੀਵਤੁ ਮਰੈ ਮਰਿ ਵਿਚਹੁ ਆਪੁ ਗਵਾਏ ॥ سچا خادم وہی ہے جو زندگی میں ہی برائیوں کو چھوڑدے اور اپنا غرور مٹادے۔
ਬੰਧਨ ਤੂਟਹਿ ਮੁਕਤਿ ਹੋਇ ਤ੍ਰਿਸਨਾ ਅਗਨਿ ਬੁਝਾਏ ॥ اس کے تمام بندھن ٹوٹ جاتے ہیں، خواہش کی آگ بجھ جاتی ہے اور وہ نجات پالیتا ہے۔
ਸਭ ਮਹਿ ਨਾਮੁ ਨਿਧਾਨੁ ਹੈ ਗੁਰਮੁਖਿ ਕੋ ਪਾਏ ॥੫॥ ہر ایک میں نام کا خزانہ موجود ہے؛ لیکن اسے کوئی گرو مکھ ہی حاصل کرتا ہے۔ 5۔
ਲਾਲੇ ਵਿਚਿ ਗੁਣੁ ਕਿਛੁ ਨਹੀ ਲਾਲਾ ਅਵਗਣਿਆਰੁ ॥ غلام میں کوئی خوبی نہیں، وہ تو برائیوں سے بھرا ہوا ہے۔
ਤੁਧੁ ਜੇਵਡੁ ਦਾਤਾ ਕੋ ਨਹੀ ਤੂ ਬਖਸਣਹਾਰੁ ॥ اے رب! تجھ جیسا کوئی دینے والا نہیں، تو بخشنے والا ہے۔
ਤੇਰਾ ਹੁਕਮੁ ਲਾਲਾ ਮੰਨੇ ਏਹ ਕਰਣੀ ਸਾਰੁ ॥੬॥ بندہ تیرے حکم پر عمل پیرا رہے، یہی اعلیٰ کام ہے۔ 6۔
ਗੁਰੁ ਸਾਗਰੁ ਅੰਮ੍ਰਿਤ ਸਰੁ ਜੋ ਇਛੇ ਸੋ ਫਲੁ ਪਾਏ ॥ گرو خوبیوں کا سمندر ہے، نام امرت کی جھیل ہے، اس سے مطلوبہ نتائج حاصل ہوتے ہیں۔
ਨਾਮੁ ਪਦਾਰਥੁ ਅਮਰੁ ਹੈ ਹਿਰਦੈ ਮੰਨਿ ਵਸਾਏ ॥ نام نما مادہ لافانی ہے، گرو اسے دل میں بسا دیتا ہے۔


© 2025 SGGS ONLINE
error: Content is protected !!
Scroll to Top