Guru Granth Sahib Translation Project

Guru Granth Sahib Urdu Page 963

Page 963

ਸਲੋਕ ਮਃ ੫ ॥ شلوک محلہ 5۔
ਅੰਮ੍ਰਿਤ ਬਾਣੀ ਅਮਿਉ ਰਸੁ ਅੰਮ੍ਰਿਤੁ ਹਰਿ ਕਾ ਨਾਉ ॥ یہ بانی امرت سے بھری ہوئی ہے اور رب کا نام ہی حقیقی امرت ہے۔
ਮਨਿ ਤਨਿ ਹਿਰਦੈ ਸਿਮਰਿ ਹਰਿ ਆਠ ਪਹਰ ਗੁਣ ਗਾਉ ॥ اپنے دل، جسم اور روح میں رب کو یاد کرو اور دن رات اس کی حمد و ثنا کرو۔
ਉਪਦੇਸੁ ਸੁਣਹੁ ਤੁਮ ਗੁਰਸਿਖਹੁ ਸਚਾ ਇਹੈ ਸੁਆਉ ॥ اے گرو کے شاگردو! یہی اصل تعلیم ہے، اس کو سنو اور سمجھو۔
ਜਨਮੁ ਪਦਾਰਥੁ ਸਫਲੁ ਹੋਇ ਮਨ ਮਹਿ ਲਾਇਹੁ ਭਾਉ ॥ جو اپنے دل میں سچی محبت رکھے گا، اس کی زندگی کامیاب ہو جائے گی۔
ਸੂਖ ਸਹਜ ਆਨਦੁ ਘਣਾ ਪ੍ਰਭ ਜਪਤਿਆ ਦੁਖੁ ਜਾਇ ॥ جو رب کے نام کا ذکر کرتا ہے، اس کے سارے دکھ دور ہو جاتے ہیں اور وہ سکون و خوشی میں بسر کرتا ہے۔
ਨਾਨਕ ਨਾਮੁ ਜਪਤ ਸੁਖੁ ਊਪਜੈ ਦਰਗਹ ਪਾਈਐ ਥਾਉ ॥੧॥ اے نانک! جو رب کے نام میں جیتا ہے، وہی حقیقی خوشی پاتا ہے اور رب کے دربار میں جگہ پاتا ہے۔ 1۔
ਮਃ ੫ ॥ محلہ 5۔0
ਨਾਨਕ ਨਾਮੁ ਧਿਆਈਐ ਗੁਰੁ ਪੂਰਾ ਮਤਿ ਦੇਇ ॥ اے نانک! سچا مرشد یہی سکھاتا ہے کہ ہمیشہ رب کے نام کا دھیان کرو۔
ਭਾਣੈ ਜਪ ਤਪ ਸੰਜਮੋ ਭਾਣੈ ਹੀ ਕਢਿ ਲੇਇ ॥ رب کی مرضی میں جپ، تپسیا اور ضبط کیا جاتا ہے اور اسی کی مرضی سے انسان نجات پاتا ہے۔
ਭਾਣੈ ਜੋਨਿ ਭਵਾਈਐ ਭਾਣੈ ਬਖਸ ਕਰੇਇ ॥ رب کی مرضی سے ہی انسان مختلف جنموں میں بھٹکتا ہے اور وہی اپنی رحمت سے بخش دیتا ہے۔
ਭਾਣੈ ਦੁਖੁ ਸੁਖੁ ਭੋਗੀਐ ਭਾਣੈ ਕਰਮ ਕਰੇਇ ॥ اسی کے حکم سے انسان دکھ اور سکھ کا تجربہ کرتا ہے اور اسی کے حکم سے نیک و بد اعمال کرتا ہے۔
ਭਾਣੈ ਮਿਟੀ ਸਾਜਿ ਕੈ ਭਾਣੈ ਜੋਤਿ ਧਰੇਇ ॥ اسی کی رضا سے انسان کا جسم بنتا ہے اور وہی اس میں روح داخل کرتا ہے۔
ਭਾਣੈ ਭੋਗ ਭੋਗਾਇਦਾ ਭਾਣੈ ਮਨਹਿ ਕਰੇਇ ॥ وہ اپنی مرضی سے کسی کو لذتوں میں مبتلا کرتا ہے اور اپنی مرضی سے ہی انہیں روک دیتا ہے۔
ਭਾਣੈ ਨਰਕਿ ਸੁਰਗਿ ਅਉਤਾਰੇ ਭਾਣੈ ਧਰਣਿ ਪਰੇਇ ॥ اسی کے حکم سے کوئی جنت میں جاتا ہے اور کوئی دوزخ میں پھینکا جاتا ہے۔
ਭਾਣੈ ਹੀ ਜਿਸੁ ਭਗਤੀ ਲਾਏ ਨਾਨਕ ਵਿਰਲੇ ਹੇ ॥੨॥ اے نانک! وہی خوش نصیب ہیں، جنہیں رب اپنی رضا سے اپنی بندگی میں لگا لیتا ہے۔ 2۔
ਪਉੜੀ ॥ پؤڑی۔
ਵਡਿਆਈ ਸਚੇ ਨਾਮ ਕੀ ਹਉ ਜੀਵਾ ਸੁਣਿ ਸੁਣੇ ॥ میں رب کے سچے نام کی عظمت کو سن کر ہی زندہ ہوں
ਪਸੂ ਪਰੇਤ ਅਗਿਆਨ ਉਧਾਰੇ ਇਕ ਖਣੇ ॥ رب کا نام ایک لمحے میں ہی جانوروں، بھٹکے ہوئے اور جاہلوں کو نجات دے دیتا ہے۔
ਦਿਨਸੁ ਰੈਣਿ ਤੇਰਾ ਨਾਉ ਸਦਾ ਸਦ ਜਾਪੀਐ ॥ اے رب ! میں رات دن تیرے نام کا ذکر کرتا ہوں، یہی میری سب سے بڑی عبادت ہے۔
ਤ੍ਰਿਸਨਾ ਭੁਖ ਵਿਕਰਾਲ ਨਾਇ ਤੇਰੈ ਧ੍ਰਾਪੀਐ ॥ تیرا نام تمام خواہشات اور تڑپ کی شدید بھوک کو مٹا دیتا ہے۔
ਰੋਗੁ ਸੋਗੁ ਦੁਖੁ ਵੰਞੈ ਜਿਸੁ ਨਾਉ ਮਨਿ ਵਸੈ ॥ جس کے دل میں تیرا نام بس جائے، اس کے تمام دکھ، بیماری اور غم ختم ہوجاتے ہیں۔
ਤਿਸਹਿ ਪਰਾਪਤਿ ਲਾਲੁ ਜੋ ਗੁਰ ਸਬਦੀ ਰਸੈ ॥ جو مرشد کے الفاظ میں مگن ہو جائے، اسے رب کا سچا قرب حاصل ہو جاتا ہے۔
ਖੰਡ ਬ੍ਰਹਮੰਡ ਬੇਅੰਤ ਉਧਾਰਣਹਾਰਿਆ ॥ اے رب ! تیری تخلیق بے شمار ہے اور تو سب کا نجات دہندہ ہے۔
ਤੇਰੀ ਸੋਭਾ ਤੁਧੁ ਸਚੇ ਮੇਰੇ ਪਿਆਰਿਆ ॥੧੨॥ اے میرے پیارے سچے مالک! تیری عظمت صرف تجھے ہی زیب دیتی ہے۔ 12۔
ਸਲੋਕ ਮਃ ੫ ॥ شلوک محلہ 5۔
ਮਿਤ੍ਰੁ ਪਿਆਰਾ ਨਾਨਕ ਜੀ ਮੈ ਛਡਿ ਗਵਾਇਆ ਰੰਗਿ ਕਸੁੰਭੈ ਭੁਲੀ ॥ اے نانک! میں مایا کی جھوٹی کشش میں الجھ کر اپنے سچے دوست (رب) کو کھو چکی ہوں۔
ਤਉ ਸਜਣ ਕੀ ਮੈ ਕੀਮ ਨ ਪਉਦੀ ਹਉ ਤੁਧੁ ਬਿਨੁ ਅਢੁ ਨ ਲਹਦੀ ॥੧॥ اب جب میں نے سچے دوست کو پہچانا، تو مجھے احساس ہوا کہ میں اس کے بغیر کچھ بھی نہیں۔ 1۔
ਮਃ ੫ ॥ محلہ 1۔
ਸਸੁ ਵਿਰਾਇਣਿ ਨਾਨਕ ਜੀਉ ਸਸੁਰਾ ਵਾਦੀ ਜੇਠੋ ਪਉ ਪਉ ਲੂਹੈ ॥ اے نانک! میری مایا جیسی ساس دشمن بن گئی اور میرا جسمانی وجود جھگڑالو سسر بن گیا، جبکہ یم دوت (موت) میرا سخت گیر دیور بن گیا ہے۔
ਹਭੇ ਭਸੁ ਪੁਣੇਦੇ ਵਤਨੁ ਜਾ ਮੈ ਸਜਣੁ ਤੂਹੈ ॥੨॥ مگر اے رب! اگر تو میرا ساتھی بن جائے، تو پھر ان سب کی کوئی پرواہ نہیں، یہ سب میرے لیے بےمعنی ہو جائیں گے۔ 2۔
ਪਉੜੀ ॥ پؤڑی۔
ਜਿਸੁ ਤੂ ਵੁਠਾ ਚਿਤਿ ਤਿਸੁ ਦਰਦੁ ਨਿਵਾਰਣੋ ॥ جس کے دل میں خدا بس جاتا ہے، اس کے تمام دکھ دور ہو جاتے ہیں۔
ਜਿਸੁ ਤੂ ਵੁਠਾ ਚਿਤਿ ਤਿਸੁ ਕਦੇ ਨ ਹਾਰਣੋ ॥ جس کے دل میں رب بستا ہے، وہ کبھی شکست نہیں کھاتا۔
ਜਿਸੁ ਮਿਲਿਆ ਪੂਰਾ ਗੁਰੂ ਸੁ ਸਰਪਰ ਤਾਰਣੋ ॥ جسے سچا مرشد مل جاتا ہے، وہ یقینی طور پر نجات حاصل کر لیتا ہے۔
ਜਿਸ ਨੋ ਲਾਏ ਸਚਿ ਤਿਸੁ ਸਚੁ ਸਮ੍ਹ੍ਹਾਲਣੋ ॥ جس کو رب اپنے صدقیت میں شامل کرلیتا ہے، وہ ہمیشہ سچائی میں محو ہو جاتا ہے۔
ਜਿਸੁ ਆਇਆ ਹਥਿ ਨਿਧਾਨੁ ਸੁ ਰਹਿਆ ਭਾਲਣੋ ॥ جس کے ہاتھ میں رب کا خزانہ آ جاتا ہے، وہ پھر دنیا میں بھٹکتا نہیں۔
ਜਿਸ ਨੋ ਇਕੋ ਰੰਗੁ ਭਗਤੁ ਸੋ ਜਾਨਣੋ ॥ جو صرف رب کی محبت میں مگن رہتا ہے، بس وہی حقیقی بھگت کہلانے کے لائق ہے۔
ਓਹੁ ਸਭਨਾ ਕੀ ਰੇਣੁ ਬਿਰਹੀ ਚਾਰਣੋ ॥ ایسا شخص ہمیشہ سب کے لیے عاجزی اختیار کرتا ہے اور خود کو دوسروں کے قدموں کی دھول سمجھتا ہے۔
ਸਭਿ ਤੇਰੇ ਚੋਜ ਵਿਡਾਣ ਸਭੁ ਤੇਰਾ ਕਾਰਣੋ ॥੧੩॥ اے رب! یہ سب تیری قدرت کے کرشمے ہیں، یہ دنیا تیرے ہی حکم سے چل رہی ہے۔
ਸਲੋਕ ਮਃ ੫ ॥ شلوک محلہ 5۔
ਉਸਤਤਿ ਨਿੰਦਾ ਨਾਨਕ ਜੀ ਮੈ ਹਭ ਵਞਾਈ ਛੋੜਿਆ ਹਭੁ ਕਿਝੁ ਤਿਆਗੀ ॥ اے نانک! میں نے تعریف اور برائی دونوں چھوڑ دی ہیں اور ہر چیز سے کنارہ کش ہو گئی ہوں۔
ਹਭੇ ਸਾਕ ਕੂੜਾਵੇ ਡਿਠੇ ਤਉ ਪਲੈ ਤੈਡੈ ਲਾਗੀ ॥੧॥ مجھے سبھی رشتے ناتے جھوٹے لگنے لگے ہیں، اسی لیے میں نے تیرا دامن تھام لیا ہے۔ 1۔
ਮਃ ੫ ॥ محلہ 5۔
ਫਿਰਦੀ ਫਿਰਦੀ ਨਾਨਕ ਜੀਉ ਹਉ ਫਾਵੀ ਥੀਈ ਬਹੁਤੁ ਦਿਸਾਵਰ ਪੰਧਾ ॥ اے نانک! میں مختلف راستوں پر بھٹکتی رہی، بہت سے دیسوں میں آوارہ پھرتی رہی، مگر سکون نہیں ملا۔
ਤਾ ਹਉ ਸੁਖਿ ਸੁਖਾਲੀ ਸੁਤੀ ਜਾ ਗੁਰ ਮਿਲਿ ਸਜਣੁ ਮੈ ਲਧਾ ॥੨॥ بالآخر جب مجھے مرشد ملا اور میں نے رب کو پالیا، تب جا کر حقیقی سکون نصیب ہوا۔ 2۔


© 2017 SGGS ONLINE
error: Content is protected !!
Scroll to Top