Guru Granth Sahib Translation Project

Guru Granth Sahib Urdu Page 922

Page 922

ਕਹੈ ਨਾਨਕੁ ਪ੍ਰਭੁ ਆਪਿ ਮਿਲਿਆ ਕਰਣ ਕਾਰਣ ਜੋਗੋ ॥੩੪॥ کہے نانک پربھ آپ مِلیا کرن کارن جوگو ۔34 نانک کہتے ہیں کہ سب کرنے کروانے پر قادر رب خود ہی آملا ہے۔
ਏ ਸਰੀਰਾ ਮੇਰਿਆ ਇਸੁ ਜਗ ਮਹਿ ਆਇ ਕੈ ਕਿਆ ਤੁਧੁ ਕਰਮ ਕਮਾਇਆ ॥ ے سریرا میریا اِس جگ مہہ آئیکے کیا تُدھ کرم کمایا اے میرے جسم! اس دنیا میں آ کر تو نے کون سا نیک کام کیا ہے
ਕਿ ਕਰਮ ਕਮਾਇਆ ਤੁਧੁ ਸਰੀਰਾ ਜਾ ਤੂ ਜਗ ਮਹਿ ਆਇਆ ॥ کہ کرم کمایا تُدھ سریرا جا توُ جگ مہہ آیا اے جسم! اس دنیا میں آ کر تو نے کیا عمل کیا ہے
ਜਿਨਿ ਹਰਿ ਤੇਰਾ ਰਚਨੁ ਰਚਿਆ ਸੋ ਹਰਿ ਮਨਿ ਨ ਵਸਾਇਆ ॥ جِن ہر تیرا رچن رچیا سو ہر ہر من نہ وسائیا جس واہے گرو نے تجھے پیدا کیا ہے، اسے تو دل میں ہی نہیں بسایا۔
ਗੁਰ ਪਰਸਾਦੀ ਹਰਿ ਮੰਨਿ ਵਸਿਆ ਪੂਰਬਿ ਲਿਖਿਆ ਪਾਇਆ ॥ گُر پرسادی ہر من وسیا پوُرب لکھیا پائیا گرو کی مہربانی سے واہے گرو اس کے دل میں ہی بسا ہے، پچھلے اعمال کی وجہ سے اسے یہ مرتبہ ملا ہے ۔
ਕਹੈ ਨਾਨਕੁ ਏਹੁ ਸਰੀਰੁ ਪਰਵਾਣੁ ਹੋਆ ਜਿਨਿ ਸਤਿਗੁਰ ਸਿਉ ਚਿਤੁ ਲਾਇਆ ॥੩੫॥ کہے نانک ایہہ سریر پروان ہوآ جِن ستگُور سئیوں چِت لایا ۔35 نانک کہتے ہیں کہ جس نے ست گرو میں دماغ لگاہے، اس کا یہ جسم کامیاب ہو گیا ہے۔
ਏ ਨੇਤ੍ਰਹੁ ਮੇਰਿਹੋ ਹਰਿ ਤੁਮ ਮਹਿ ਜੋਤਿ ਧਰੀ ਹਰਿ ਬਿਨੁ ਅਵਰੁ ਨ ਦੇਖਹੁ ਕੋਈ ॥ اے نیترو میریو ہر تُم مہہ جوت دھری ہر بِن اور نہ دیکھو کوئی اے میری نظروں! واہے گرو نے تجھ میں روشنی ڈالی ہے، اس لیے اس کے سوا کسی دوسرے کو مت دیکھو۔
ਹਰਿ ਬਿਨੁ ਅਵਰੁ ਨ ਦੇਖਹੁ ਕੋਈ ਨਦਰੀ ਹਰਿ ਨਿਹਾਲਿਆ ॥ ہر بِن اَوَر نہ دیکھو کوئی ندری ہر نہالیا رب کے سوا کسی دوسرے کو مت دیکھو کیونکہ اس کی مہربانی سے ہی تجھے بینائی ملی ہے۔
ਏਹੁ ਵਿਸੁ ਸੰਸਾਰੁ ਤੁਮ ਦੇਖਦੇ ਏਹੁ ਹਰਿ ਕਾ ਰੂਪੁ ਹੈ ਹਰਿ ਰੂਪੁ ਨਦਰੀ ਆਇਆ ॥ اہِ وِس سنسار تُم دیکھدے اہِ ہر کا روُپ ہے ہر روُپ ندری آئیا یہ جو ساری دنیا تم دیکھ رہے ہو، یہ واہے گرو کی شکل ہے اور واہے گرو کی ہی شکل نظر آرہی ہے۔
ਗੁਰ ਪਰਸਾਦੀ ਬੁਝਿਆ ਜਾ ਵੇਖਾ ਹਰਿ ਇਕੁ ਹੈ ਹਰਿ ਬਿਨੁ ਅਵਰੁ ਨ ਕੋਈ ॥ گُر پرسادی بُجھیا جا ویکھا ہر اِک ہےَ ہر بِن اور نہ کوئی گرو کی مہربانی سے یہ راز سمجھ میں آگیا ہے، جدھر بھی دیکھتا ہوں، ایک واہے گرو ہی دکھائی دیتا ہے اور اس کے علاوہ دوسرا کوئی نہیں ہے۔
ਕਹੈ ਨਾਨਕੁ ਏਹਿ ਨੇਤ੍ਰ ਅੰਧ ਸੇ ਸਤਿਗੁਰਿ ਮਿਲਿਐ ਦਿਬ ਦ੍ਰਿਸਟਿ ਹੋਈ ॥੩੬॥ کہے نانک اِہ نیتر اندھ سے ستگُر ملیئے دِب درِسٹ ہوئی ۔36 نانک کہتے ہیں کہ یہ آنکھیں پہلے اندھی تھیں لیکن ست گرو سے مل کر انہیں نور الہی حاصل ہو گیا ہے۔
ਏ ਸ੍ਰਵਣਹੁ ਮੇਰਿਹੋ ਸਾਚੈ ਸੁਨਣੈ ਨੋ ਪਠਾਏ ॥ اے سرونہو میریہو ساچے سُننے نو پٹھائے اے میرے کانوں! واہے گرو نے تمھیں دنیا میں سچ سننے کے لیے بھیجا ہے۔
ਸਾਚੈ ਸੁਨਣੈ ਨੋ ਪਠਾਏ ਸਰੀਰਿ ਲਾਏ ਸੁਣਹੁ ਸਤਿ ਬਾਣੀ ॥ ساچے سُننے نو پٹھائے سریر لائے سُنو ست بانی سچ سننے کے لیے رب نے جسم کے ساتھ لگا کر دنیا میں بھیجا ہے اسی لیے حق کی آواز سنو،
ਜਿਤੁ ਸੁਣੀ ਮਨੁ ਤਨੁ ਹਰਿਆ ਹੋਆ ਰਸਨਾ ਰਸਿ ਸਮਾਣੀ ॥ جِت سُنی من تن ہریا ہویا رسنا رس سمانی جسے سننے سے دماغ اور جسم پرجوش ہو جاتا ہے اور زبان واہے گرو کے ذکر سے تر ہوجاتی ہے۔
ਸਚੁ ਅਲਖ ਵਿਡਾਣੀ ਤਾ ਕੀ ਗਤਿ ਕਹੀ ਨ ਜਾਏ ॥ سچ الکھ وڈانی تا کی گت کہی نہ جائے اس واضح حق ، پوشیدہ اور حیرت انگیز رب کا خوب صورت عمل ناقابل بیان ہے۔
ਕਹੈ ਨਾਨਕੁ ਅੰਮ੍ਰਿਤ ਨਾਮੁ ਸੁਣਹੁ ਪਵਿਤ੍ਰ ਹੋਵਹੁ ਸਾਚੈ ਸੁਨਣੈ ਨੋ ਪਠਾਏ ॥੩੭॥ کہے نانک امرت نام سُنو پوِتر ہووہ ساچے سُننے نو پٹھائے۔37 نانک کہتے ہیں کہ امرت نام سنو اور پاک ہو جاؤ، واہے گرو نے تمہیں سچ سننے کے لیےدنیا میں بھیجا ہے۔
ਹਰਿ ਜੀਉ ਗੁਫਾ ਅੰਦਰਿ ਰਖਿ ਕੈ ਵਾਜਾ ਪਵਣੁ ਵਜਾਇਆ ॥ ہر جیو گُفا اندر رکھ کے واجا پون وجایا واہے گرو نے روح کو جسم کے غار میں رکھ کر زندگی بخشی ہے۔
ਵਜਾਇਆ ਵਾਜਾ ਪਉਣ ਨਉ ਦੁਆਰੇ ਪਰਗਟੁ ਕੀਏ ਦਸਵਾ ਗੁਪਤੁ ਰਖਾਇਆ ॥ وجائیا واجا پون نو دُآرے پرگٹ کیے دسوا گُپت رکھایا اس نے زندگی بخشی ہے یعنی زندگی کی سانسیں جاری کی ہیں، جسم نامی غار کے نو دروازے: آنکھ، کان، منہ، ناک وغیرہ کو ظاہر کیا اور دسویں دروازے کو خفیہ رکھا ہوا ہے ۔
ਗੁਰਦੁਆਰੈ ਲਾਇ ਭਾਵਨੀ ਇਕਨਾ ਦਸਵਾ ਦੁਆਰੁ ਦਿਖਾਇਆ ॥ گُردوارے لائے بھاونی اِکنا دسوا دوآر دِکھایا اس نے گرو کا مرید بننے سے دسویں دروازہ دکھا دیا ہے۔
ਤਹ ਅਨੇਕ ਰੂਪ ਨਾਉ ਨਵ ਨਿਧਿ ਤਿਸ ਦਾ ਅੰਤੁ ਨ ਜਾਈ ਪਾਇਆ ॥ تہہ انیک روُپ ناؤنَو نِدھ تِس دا انت نہ جائی پایا وہاں دسویں دروازے میں مختلف شکلوں اور نو خزانوں والا نام رہتا ہے، جس کا راز نہیں جانا جا سکتا۔
ਕਹੈ ਨਾਨਕੁ ਹਰਿ ਪਿਆਰੈ ਜੀਉ ਗੁਫਾ ਅੰਦਰਿ ਰਖਿ ਕੈ ਵਾਜਾ ਪਵਣੁ ਵਜਾਇਆ ॥੩੮॥ کہے نانک ہر پیارےَ جیو گُفا اندر رکھ کے واجا پوَن وجائیا نانک کہتے ہیں کہ پیارے رب نے روح کو جسم نامی غار میں رکھ کر زندگی بخشی ہے۔
ਏਹੁ ਸਾਚਾ ਸੋਹਿਲਾ ਸਾਚੈ ਘਰਿ ਗਾਵਹੁ ॥ ایہہ ساچا سوہیلا ساچے گھر گاوہو واہے گرو کا یہ سچا گیت سچے گھر (نیک صحبت) میں بیٹھ کر گاؤ۔
ਗਾਵਹੁ ਤ ਸੋਹਿਲਾ ਘਰਿ ਸਾਚੈ ਜਿਥੈ ਸਦਾ ਸਚੁ ਧਿਆਵਹੇ ॥ گاوہو تا سوہیلا گھر ساچے جِتھے سدا سچ دھیاوہے اس سچے گھر (نیک صحبت) میں بیٹھ کر سچا گیت گاؤ ، جہاں ہمیشہ حق پر غور کیا جاتا ہے۔
ਸਚੋ ਧਿਆਵਹਿ ਜਾ ਤੁਧੁ ਭਾਵਹਿ ਗੁਰਮੁਖਿ ਜਿਨਾ ਬੁਝਾਵਹੇ ॥ سچو دھیاوہے جا تُدھ بھاوہے گُرمُکھ جِنا بُجھاوہے اے واہے گرو ! جو تجھے اچھے لگتے ہیں اور گرو کے تربیت یافتہ جن لوگوں کو معرفت حاصل ہوجاتی ہے، وہی حتمی سچائی پر غور کرتے ہیں۔
ਇਹੁ ਸਚੁ ਸਭਨਾ ਕਾ ਖਸਮੁ ਹੈ ਜਿਸੁ ਬਖਸੇ ਸੋ ਜਨੁ ਪਾਵਹੇ ॥ اہِ سچ سبھنا کا کھسم ہے جِس بخسے سو جن پاوہے یہ حتمی سچائی سب کی مالک ہے، سچ اسے ہی حاصل ہوتا ہے جسے وہ خود عطا کرتا ہے۔
ਕਹੈ ਨਾਨਕੁ ਸਚੁ ਸੋਹਿਲਾ ਸਚੈ ਘਰਿ ਗਾਵਹੇ ॥੩੯॥ کہے نانک سچ سوہیلا سچے گھر گاوہے۔39 نانک کہتے ہیں کہ سچے گھر (نیک صحبت) میں بیٹھ کر سچا گیت گاتے رہو۔
ਅਨਦੁ ਸੁਣਹੁ ਵਡਭਾਗੀਹੋ ਸਗਲ ਮਨੋਰਥ ਪੂਰੇ ॥ انند سُنو وڈبھاگیہو سگل منورتھ پوُرے اے خوش نصیبو! آپ یقین کے ساتھ مزے سے کلام سنو، اسے سننے سے سب دلی تمنائیں پوری ہوجاتی ہیں۔
ਪਾਰਬ੍ਰਹਮੁ ਪ੍ਰਭੁ ਪਾਇਆ ਉਤਰੇ ਸਗਲ ਵਿਸੂਰੇ ॥ پاربرہم پربھ پایا اُترے سگل وِسُورے جس نے رب العزت کو پا لیا ہے، اس کے سبھی دکھ درد دور ہو گئے ہیں۔
ਦੂਖ ਰੋਗ ਸੰਤਾਪ ਉਤਰੇ ਸੁਣੀ ਸਚੀ ਬਾਣੀ ॥ دُوکھ روگ سنتاپ اُترے سُنی سچی بانی جس نے سچا کلام سنا ہے، اس کی ساری پریشانیاں، بیماریاں اور الجھنیں ختم ہو گئی ہیں۔
ਸੰਤ ਸਾਜਨ ਭਏ ਸਰਸੇ ਪੂਰੇ ਗੁਰ ਤੇ ਜਾਣੀ ॥ سنت ساجن بھئے سرسے پورے گُر تے جانی جنہوں نے کامل گرو سے اس کلام کو جان لیا ہے، وہ سبھی نیک سنت خوش ہو گئے ہیں۔
ਸੁਣਤੇ ਪੁਨੀਤ ਕਹਤੇ ਪਵਿਤੁ ਸਤਿਗੁਰੁ ਰਹਿਆ ਭਰਪੂਰੇ ॥ سُنتے پُنیت کہتے پوِت ستگُر رہیا بھرپورے اس کلام کو سننے والے پاک ہو جاتے ہیں اور اسے پڑھنے والے بھی پاکیزہ ہو جاتے ہیں، ست گرو کا کلام جامع ہے۔
ਬਿਨਵੰਤਿ ਨਾਨਕੁ ਗੁਰ ਚਰਣ ਲਾਗੇ ਵਾਜੇ ਅਨਹਦ ਤੂਰੇ ॥੪੦॥੧॥ بِنونت نانک گُر چرن لاگے واجے انحد تُورے۔40۔1 نانک عرض کرتے ہیں کہ گرو کے قدموں میں رہنے کی وجہ سے دل میں لامحدود آواز کے ساز بج رہے ہیں۔


© 2025 SGGS ONLINE
error: Content is protected !!
Scroll to Top