Page 847
ਬਿਲਾਵਲੁ ਮਹਲਾ ੫ ਛੰਤ
بلاولو محلہ 5 چھنت
ੴ ਸਤਿਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ॥
رب وہی ایک ہے، جس کا حصول صادق گرو کے فضل سے ممکن ہے۔
ਸਖੀ ਆਉ ਸਖੀ ਵਸਿ ਆਉ ਸਖੀ ਅਸੀ ਪਿਰ ਕਾ ਮੰਗਲੁ ਗਾਵਹ ॥
اے دوست! آؤ، خلوص سے آؤ، ہم سب مل کر رب کے مبارک گیت گائیں۔
ਤਜਿ ਮਾਨੁ ਸਖੀ ਤਜਿ ਮਾਨੁ ਸਖੀ ਮਤੁ ਆਪਣੇ ਪ੍ਰੀਤਮ ਭਾਵਹ ॥
اے دوست! اپنا غرور مٹادو، شاید اس طرح رب کو پسند آجائیں۔
ਤਜਿ ਮਾਨੁ ਮੋਹੁ ਬਿਕਾਰੁ ਦੂਜਾ ਸੇਵਿ ਏਕੁ ਨਿਰੰਜਨੋ ॥
اپنے غرور، ہوس اور برائیوں کو مٹا کر پاکیزہ رب کی پرستش کرو۔
ਲਗੁ ਚਰਣ ਸਰਣ ਦਇਆਲ ਪ੍ਰੀਤਮ ਸਗਲ ਦੁਰਤ ਬਿਖੰਡਨੋ ॥
اس مہربان محبوب کے قدموں کی پناہ میں آجاؤ، وہ تمام گناہ مٹانے والا ہے۔
ਹੋਇ ਦਾਸ ਦਾਸੀ ਤਜਿ ਉਦਾਸੀ ਬਹੁੜਿ ਬਿਧੀ ਨ ਧਾਵਾ ॥
اپنا غم چھوڑ کر رب کے غلاموں کا غلام بن جا، پھر تجھے دوبارہ بھٹکنا نہیں پڑے گا۔
ਨਾਨਕੁ ਪਇਅੰਪੈ ਕਰਹੁ ਕਿਰਪਾ ਤਾਮਿ ਮੰਗਲੁ ਗਾਵਾ ॥੧॥
نانک التجا کرتے ہیں کہ اے رب! ایسا فضل فرما کہ تیری حمد و ثنا کرتا رہوں۔ 1۔
ਅੰਮ੍ਰਿਤੁ ਪ੍ਰਿਅ ਕਾ ਨਾਮੁ ਮੈ ਅੰਧੁਲੇ ਟੋਹਨੀ ॥
میرے محبوب کا امرت نام نابینا کے لیے چھڑی کے مانند ہے۔
ਓਹ ਜੋਹੈ ਬਹੁ ਪਰਕਾਰ ਸੁੰਦਰਿ ਮੋਹਨੀ ॥
خوب صورت فریفتہ کرنے والی کئی طریقوں سے انسانوں کو اپنی طرف متوجہ کرنے کی کوشش کرتی ہے۔
ਮੋਹਨੀ ਮਹਾ ਬਚਿਤ੍ਰਿ ਚੰਚਲਿ ਅਨਿਕ ਭਾਵ ਦਿਖਾਵਏ ॥
یہ دل لبھانے والی بہت عجیب اور چنچل ہے اور انسانوں کو بہت سی ادائیں دکھاتی ہے۔
ਹੋਇ ਢੀਠ ਮੀਠੀ ਮਨਹਿ ਲਾਗੈ ਨਾਮੁ ਲੈਣ ਨ ਆਵਏ ॥
یہ ہٹ دھرم بن کر دل کو محبوب لگنے لگتی ہے، اس وجہ سے انسان رب کے نام کو یاد نہیں کرتا۔
ਗ੍ਰਿਹ ਬਨਹਿ ਤੀਰੈ ਬਰਤ ਪੂਜਾ ਬਾਟ ਘਾਟੈ ਜੋਹਨੀ ॥
یہ گھر، جنگل، ساحل سمندر، ورت و پرستش کے وقت سڑک اور گھاٹ ہر جگہ فریب دیتی رہتی ہے۔
ਨਾਨਕੁ ਪਇਅੰਪੈ ਦਇਆ ਧਾਰਹੁ ਮੈ ਨਾਮੁ ਅੰਧੁਲੇ ਟੋਹਨੀ ॥੨॥
نانک التجا کرتے ہیں کہ اے رب! کرم فرما، تیرا نام ہی مجھ نابینا کے لیے چھڑی کے مانند ہے۔ 2۔
ਮੋਹਿ ਅਨਾਥ ਪ੍ਰਿਅ ਨਾਥ ਜਿਉ ਜਾਨਹੁ ਤਿਉ ਰਖਹੁ ॥
اے عزیز آقا! جیسا تجھے مناسب لگے، اسی طرح مجھ یتیم کی حفاظت فرما۔
ਚਤੁਰਾਈ ਮੋਹਿ ਨਾਹਿ ਰੀਝਾਵਉ ਕਹਿ ਮੁਖਹੁ ॥
مجھے کوئی چالاکی نہیں آتی کہ اپنی زبان سے کچھ کہہ کر تجھے خوش کرسکوں۔
ਨਹ ਚਤੁਰਿ ਸੁਘਰਿ ਸੁਜਾਨ ਬੇਤੀ ਮੋਹਿ ਨਿਰਗੁਨਿ ਗੁਨੁ ਨਹੀ ॥
میں چالاک، ہوشیار، سمجھ دار اور عقل مند بھی نہیں۔ میں خوبیوں سے خالی ہوں اور مجھ میں کوئی خوبی نہیں۔
ਨਹ ਰੂਪ ਧੂਪ ਨ ਨੈਣ ਬੰਕੇ ਜਹ ਭਾਵੈ ਤਹ ਰਖੁ ਤੁਹੀ ॥
نہ میں حسین ہوں اور نہ ہی خوب صورت آنکھیں ہیں۔ جیسا تجھے مناسب لگتا ہے، مجھے اسی طری رکھ ۔
ਜੈ ਜੈ ਜਇਅੰਪਹਿ ਸਗਲ ਜਾ ਕਉ ਕਰੁਣਾਪਤਿ ਗਤਿ ਕਿਨਿ ਲਖਹੁ ॥
اے ارحم الراحمین! سارے لوگ تیری کبریائی بیان کرتے رہتے ہیں اور تیری تیز رفتاری سے کوئی واقف نہیں۔
ਨਾਨਕੁ ਪਇਅੰਪੈ ਸੇਵ ਸੇਵਕੁ ਜਿਉ ਜਾਨਹੁ ਤਿਉ ਮੋਹਿ ਰਖਹੁ ॥੩॥
نانک التجا کرتے ہیں کہ اے رب! میں تیرا خادم ہوں، مجھے اپنی خدمت کا موقع عطا فرما، جیسا تجھے مناسب لگے، اسی طرح میری حفاظت فرما۔ 3۔
ਮੋਹਿ ਮਛੁਲੀ ਤੁਮ ਨੀਰ ਤੁਝ ਬਿਨੁ ਕਿਉ ਸਰੈ ॥
اے رب! میں مچھلی ہوں اور تو پانی ہے، تیرے بغیر کیسے میرا گزر ہوسکتا ہے؟
ਮੋਹਿ ਚਾਤ੍ਰਿਕ ਤੁਮ੍ਹ੍ਹ ਬੂੰਦ ਤ੍ਰਿਪਤਉ ਮੁਖਿ ਪਰੈ ॥
میں پپیہا پرندہ ہوں اور تو بارش کی بوند ہے۔ میں اسی وقت مطمئن ہوتا ہوں، جب یہ بوند میرے منہ میں جاتی ہے۔
ਮੁਖਿ ਪਰੈ ਹਰੈ ਪਿਆਸ ਮੇਰੀ ਜੀਅ ਹੀਆ ਪ੍ਰਾਨਪਤੇ ॥
یہ بوند میرے منہ میں پڑتے ہی میری پیاس بجھادیتی ہے۔ اے جان کے مالک! تو میری زندگی اور دل ہے۔
ਲਾਡਿਲੇ ਲਾਡ ਲਡਾਇ ਸਭ ਮਹਿ ਮਿਲੁ ਹਮਾਰੀ ਹੋਇ ਗਤੇ ॥
اے عزیز! تیری محبت کے سبب ہماری ترقی ہوجاتی ہے۔
ਚੀਤਿ ਚਿਤਵਉ ਮਿਟੁ ਅੰਧਾਰੇ ਜਿਉ ਆਸ ਚਕਵੀ ਦਿਨੁ ਚਰੈ ॥
جیسے چکوی کو امید ہوتی ہے کہ دن روشن ہوگا، اسی طرح میں دل میں تجھے یاد کرتی رہتی ہوں کہ میری جہالت کی تاریکی مٹ جائے گی۔
ਨਾਨਕੁ ਪਇਅੰਪੈ ਪ੍ਰਿਅ ਸੰਗਿ ਮੇਲੀ ਮਛੁਲੀ ਨੀਰੁ ਨ ਵੀਸਰੈ ॥੪॥
نانک عرض کرتے ہیں کہ مجھے رب نے اپنے ساتھ ملا لیا ہے اور مچھلی کی طرح رب نما پانی کو نہیں بھولتی۔ 4۔
ਧਨਿ ਧੰਨਿ ਹਮਾਰੇ ਭਾਗ ਘਰਿ ਆਇਆ ਪਿਰੁ ਮੇਰਾ ॥
میری تقدیر اچھی ہے کہ رب میرے گھر میں آگئے ہیں۔
ਸੋਹੇ ਬੰਕ ਦੁਆਰ ਸਗਲਾ ਬਨੁ ਹਰਾ ॥
میرے گھر کا در حسین ہوگیا ہے اور سارا باغ سر سبز و شاداب ہوگیا ہے۔
ਹਰ ਹਰਾ ਸੁਆਮੀ ਸੁਖਹ ਗਾਮੀ ਅਨਦ ਮੰਗਲ ਰਸੁ ਘਣਾ ॥
تکلیف دینے والے مالک نے میری زندگی خوش حال بنادیا ہے۔ اب میرے دل میں بڑی مسرت، خوشی اور لطف کی کیفیت بنی رہتی ہے۔
ਨਵਲ ਨਵਤਨ ਨਾਹੁ ਬਾਲਾ ਕਵਨ ਰਸਨਾ ਗੁਨ ਭਣਾ ॥
میرا محبوب شوہر ہمیشہ نیا اور بہت حسین ہے، پھر میں اپنی زبان سے اس کی کون سی خوبیاں بیان کروں؟
ਮੇਰੀ ਸੇਜ ਸੋਹੀ ਦੇਖਿ ਮੋਹੀ ਸਗਲ ਸਹਸਾ ਦੁਖੁ ਹਰਾ ॥
میرا بستر خوب صورت ہوگیا ہے اور اسے دیکھ کر میرے تمام شکوک و شبہات مٹ گئے ہیں۔
ਨਾਨਕੁ ਪਇਅੰਪੈ ਮੇਰੀ ਆਸ ਪੂਰੀ ਮਿਲੇ ਸੁਆਮੀ ਅਪਰੰਪਰਾ ॥੫॥੧॥੩॥
نانک عرض کرتا ہے کہ بے پناہ مالک کی ملاقات سے میری خواہش پوری ہوگئی ہے۔ 5۔ 1۔ 3۔
ਬਿਲਾਵਲੁ ਮਹਲਾ ੫ ਛੰਤ ਮੰਗਲ
بلاولو محلہ 5 چھنت منگل
ੴ ਸਤਿਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ॥
رب وہی ایک ہے، جس کا حصول صادق گرو کے فضل سے ممکن ہے۔
ਸਲੋਕੁ ॥
شلوک۔
ਸੁੰਦਰ ਸਾਂਤਿ ਦਇਆਲ ਪ੍ਰਭ ਸਰਬ ਸੁਖਾ ਨਿਧਿ ਪੀਉ ॥
میرا محبوب رب بہت حسین، مخزن سکون، کریم اور تمام خوشیوں کا خزانہ ہے۔