Guru Granth Sahib Translation Project

Guru Granth Sahib Urdu Page 814

Page 814

ਸੁਣਿ ਸੁਣਿ ਜੀਵੈ ਦਾਸੁ ਤੁਮ੍ਹ੍ਹ ਬਾਣੀ ਜਨ ਆਖੀ ॥ اے رب! سنت اور پرستاروں نے تیرا کلام سنایا ہے، جسے سن سن کر تیرا غلام باحیات ہے۔
ਪ੍ਰਗਟ ਭਈ ਸਭ ਲੋਅ ਮਹਿ ਸੇਵਕ ਕੀ ਰਾਖੀ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ یہ بات پوری کائنات میں مشہور ہوگئی کہ تو نے ہی اپنے خادم کی عزت رکھی ہے۔ 1۔ وقفہ۔
ਅਗਨਿ ਸਾਗਰ ਤੇ ਕਾਢਿਆ ਪ੍ਰਭਿ ਜਲਨਿ ਬੁਝਾਈ ॥ واہے گرو نے آگ کے سمندر سے نکال کر ساری تکلیف دور کردی ہے۔
ਅੰਮ੍ਰਿਤ ਨਾਮੁ ਜਲੁ ਸੰਚਿਆ ਗੁਰ ਭਏ ਸਹਾਈ ॥੨॥ گرو میرا مددگار بن گیا ہے اور اس نے دل میں امرت نام نما پانی چھڑک دیا ہے۔ 2۔
ਜਨਮ ਮਰਣ ਦੁਖ ਕਾਟਿਆ ਸੁਖ ਕਾ ਥਾਨੁ ਪਾਇਆ ॥ اس نے میری پیدائش و موت کی تکلیف ختم دور کردی ہے اور میں نے خوشی کا مقام پالیا ہے۔
ਕਾਟੀ ਸਿਲਕ ਭ੍ਰਮ ਮੋਹ ਕੀ ਅਪਨੇ ਪ੍ਰਭ ਭਾਇਆ ॥੩॥ میں اپنے رب کو پسند اگیا ہوں اس لیے اس نے میرے شبہ اور لگاؤ کے تعلقات کو منقطع کردیا ہے۔ 3۔
ਮਤ ਕੋਈ ਜਾਣਹੁ ਅਵਰੁ ਕਛੁ ਸਭ ਪ੍ਰਭ ਕੈ ਹਾਥਿ ॥ سب کچھ رب کے ہاتھ میں ہے؛ اس لیے کسی اور کو طاقت ور مت سمجھو۔
ਸਰਬ ਸੂਖ ਨਾਨਕ ਪਾਏ ਸੰਗਿ ਸੰਤਨ ਸਾਥਿ ॥੪॥੨੨॥੫੨॥ اے نانک! سنتوں کی صحبت میں رہ کر ہر خوشی پالیا ہے۔ 4۔ 22۔ 52۔
ਬਿਲਾਵਲੁ ਮਹਲਾ ੫ ॥ بلاولو محلہ 5۔
ਬੰਧਨ ਕਾਟੇ ਆਪਿ ਪ੍ਰਭਿ ਹੋਆ ਕਿਰਪਾਲ ॥ واہے گرو نے خود ہی مہربان ہوکر سارے تعلقات کو ختم کردیا ہے۔
ਦੀਨ ਦਇਆਲ ਪ੍ਰਭ ਪਾਰਬ੍ਰਹਮ ਤਾ ਕੀ ਨਦਰਿ ਨਿਹਾਲ ॥੧॥ اس غریب پرور، پر برہما رب کی نظر کرم ہوگئی ہے۔ 1۔
ਗੁਰਿ ਪੂਰੈ ਕਿਰਪਾ ਕਰੀ ਕਾਟਿਆ ਦੁਖੁ ਰੋਗੁ ॥ کامل گرو نے فضل فرما کر تکلیف و پریشانی دور کردی ہے۔
ਮਨੁ ਤਨੁ ਸੀਤਲੁ ਸੁਖੀ ਭਇਆ ਪ੍ਰਭ ਧਿਆਵਨ ਜੋਗੁ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ میرا دل، جسم ٹھنڈا اور پر سکون ہوگیا ہے اور صرف رب ہی غور و فکر کرنے کے لائق ہے۔ 1۔ وقفہ۔
ਅਉਖਧੁ ਹਰਿ ਕਾ ਨਾਮੁ ਹੈ ਜਿਤੁ ਰੋਗੁ ਨ ਵਿਆਪੈ ॥ ہری کا نام ایسی دوا ہے، جس کے استعمال سے کوئی بیماری نہیں لگتی۔
ਸਾਧਸੰਗਿ ਮਨਿ ਤਨਿ ਹਿਤੈ ਫਿਰਿ ਦੂਖੁ ਨ ਜਾਪੈ ॥੨॥ سادھو کی صحبت اختیار کرنے سے رب جسم و جان کو عزیز لگتا ہے اور پھر کوئی غم مس نہیں کرتا۔ 2۔
ਹਰਿ ਹਰਿ ਹਰਿ ਹਰਿ ਜਾਪੀਐ ਅੰਤਰਿ ਲਿਵ ਲਾਈ ॥ اپنے باطن میں دھیان لگا کر ہری، ہری، ہری، ہری نام منتر کا ذکر کرتے رہو۔
ਕਿਲਵਿਖ ਉਤਰਹਿ ਸੁਧੁ ਹੋਇ ਸਾਧੂ ਸਰਣਾਈ ॥੩॥ سادھو کی پناہ میں آنے سے سارا گناہ مٹ جاتا ہے اور دل پاکیزہ ہوجاتا ہے۔ 3۔
ਸੁਨਤ ਜਪਤ ਹਰਿ ਨਾਮ ਜਸੁ ਤਾ ਕੀ ਦੂਰਿ ਬਲਾਈ ॥ جو شخص ہری نام کی عظمت سنتا اور اس کے ذکر میں مصروف رہتا ہے، اس کی تمام پریشانیاں دور ہوجاتی ہیں۔
ਮਹਾ ਮੰਤ੍ਰੁ ਨਾਨਕੁ ਕਥੈ ਹਰਿ ਕੇ ਗੁਣ ਗਾਈ ॥੪॥੨੩॥੫੩॥ نانک یہی عظیم منتر کا ورد کرتا ہے اور ہری کی حمد گاتا ہے۔ 4۔ 23۔ 53۔
ਬਿਲਾਵਲੁ ਮਹਲਾ ੫ ॥ بلاولو محلہ 5۔
ਭੈ ਤੇ ਉਪਜੈ ਭਗਤਿ ਪ੍ਰਭ ਅੰਤਰਿ ਹੋਇ ਸਾਂਤਿ ॥ انسان کے دل میں خوف سے ہی رب کی پرستش کا احساس پیدا ہوتا ہے اور پھر دل کو بڑا سکون حاصل ہوتا ہے۔
ਨਾਮੁ ਜਪਤ ਗੋਵਿੰਦ ਕਾ ਬਿਨਸੈ ਭ੍ਰਮ ਭ੍ਰਾਂਤਿ ॥੧॥ گوبند کے نام کا ذکر کرنے سے شبہ اور غلط فہمیاں دور ہوجاتی ہیں۔ 1۔
ਗੁਰੁ ਪੂਰਾ ਜਿਸੁ ਭੇਟਿਆ ਤਾ ਕੈ ਸੁਖਿ ਪਰਵੇਸੁ ॥ جسے کامل گرو مل گیا ہے، وہ آسودہ حال ہوگیا ہے۔
ਮਨ ਕੀ ਮਤਿ ਤਿਆਗੀਐ ਸੁਣੀਐ ਉਪਦੇਸੁ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ اس لیے قلبی خواہشات ترک کرکے گرو کی تعلیمات کو سننا چاہیے۔ 1۔ وقفہ۔
ਸਿਮਰਤ ਸਿਮਰਤ ਸਿਮਰੀਐ ਸੋ ਪੁਰਖੁ ਦਾਤਾਰੁ ॥ ہمیشہ اس عظیم ہستی مالک کا ذکر کرو۔
ਮਨ ਤੇ ਕਬਹੁ ਨ ਵੀਸਰੈ ਸੋ ਪੁਰਖੁ ਅਪਾਰੁ ॥੨॥ وہ بے پناہ ہے؛ اس لیے اسے کبھی دل سے بھلانا نہیں چاہیے۔ 2۔
ਚਰਨ ਕਮਲ ਸਿਉ ਰੰਗੁ ਲਗਾ ਅਚਰਜ ਗੁਰਦੇਵ ॥ خیرت انگیز گرو دیو کے کنول قدم سے عشق ہوگیا ہے۔
ਜਾ ਕਉ ਕਿਰਪਾ ਕਰਹੁ ਪ੍ਰਭ ਤਾ ਕਉ ਲਾਵਹੁ ਸੇਵ ॥੩॥ رب جس پر اپنا کرم کرتا ہے، اسے پرستش میں لگادیتا ہے۔ 3۔
ਨਿਧਿ ਨਿਧਾਨ ਅੰਮ੍ਰਿਤੁ ਪੀਆ ਮਨਿ ਤਨਿ ਆਨੰਦ ॥ تمام خزانوں کا ذخائر نام امرت پینے سے جسم و جان مسرور ہوگیا ہے۔
ਨਾਨਕ ਕਬਹੁ ਨ ਵੀਸਰੈ ਪ੍ਰਭ ਪਰਮਾਨੰਦ ॥੪॥੨੪॥੫੪॥ اے نانک! سرور اعلیٰ رب کو کبھی بھی نہیں بھولنا چاہیے۔ 4۔ 24۔ 54۔
ਬਿਲਾਵਲੁ ਮਹਲਾ ੫ ॥ بلاولو محلہ 5۔
ਤ੍ਰਿਸਨ ਬੁਝੀ ਮਮਤਾ ਗਈ ਨਾਠੇ ਭੈ ਭਰਮਾ ॥ گرو نے اپنے دین کی پیروی کی ہے، جس سے میری پیاس بجھ گئی ہے، پیار ختم ہوگیا ہے، شبہ اور خوف مٹ گیا ہے۔
ਥਿਤਿ ਪਾਈ ਆਨਦੁ ਭਇਆ ਗੁਰਿ ਕੀਨੇ ਧਰਮਾ ॥੧॥ دل نے استحکام حاصل کرلیا ہے اور بڑی خوشی پیدا ہوگئی ہے۔ 1۔
ਗੁਰੁ ਪੂਰਾ ਆਰਾਧਿਆ ਬਿਨਸੀ ਮੇਰੀ ਪੀਰ ॥ کامل گرو کی پرستش کرنے سے میری تکلیف دور ہوگئی ہے۔
ਤਨੁ ਮਨੁ ਸਭੁ ਸੀਤਲੁ ਭਇਆ ਪਾਇਆ ਸੁਖੁ ਬੀਰ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ اے میرے بھائی! اس سے مجھے خوشی حاصل ہوگئی ہے اور تیرا جسم و جان سب پرسکون ہوگیا ہے۔ 1۔ وقفہ۔
ਸੋਵਤ ਹਰਿ ਜਪਿ ਜਾਗਿਆ ਪੇਖਿਆ ਬਿਸਮਾਦੁ ॥ جہالت کی نیند میں سویا ہوا دل رب کے نام کا ذکر کرکے بیدار ہوگیا ہے اور ہر طرف حیرت ہی دیکھی ہے۔
ਪੀ ਅੰਮ੍ਰਿਤੁ ਤ੍ਰਿਪਤਾਸਿਆ ਤਾ ਕਾ ਅਚਰਜ ਸੁਆਦੁ ॥੨॥ نام امرت نوش کرکے دل مطمئن ہوگیا ہے، جس کا ذائقہ بہت نرالا ہے۔ 2۔
ਆਪਿ ਮੁਕਤੁ ਸੰਗੀ ਤਰੇ ਕੁਲ ਕੁਟੰਬ ਉਧਾਰੇ ॥ میں خود بندھنوں سے آزاد ہوگیا ہوں، میرے دوست بھی دنیوی سمندر سے پار ہوگئے ہیں اور میں نے اپنے قبیلے اور خاندان کو بھی بچالیا ہے۔
ਸਫਲ ਸੇਵਾ ਗੁਰਦੇਵ ਕੀ ਨਿਰਮਲ ਦਰਬਾਰੇ ॥੩॥ گرو دیو کی خدمت کامیاب ہے اور اس کے پاکیزہ دربار میں شان حاصل ہوگئی ہے۔ 3۔
ਨੀਚੁ ਅਨਾਥੁ ਅਜਾਨੁ ਮੈ ਨਿਰਗੁਨੁ ਗੁਣਹੀਨੁ ॥ میں حقیر، یتیم، انجان، نادان اور خوبیوں سے خالی تھا۔


© 2017 SGGS ONLINE
error: Content is protected !!
Scroll to Top