Guru Granth Sahib Translation Project

Guru Granth Sahib Urdu Page 559

Page 559

ਵਡਹੰਸੁ ਮਹਲਾ ੩ ॥ وڈہنسو محلہ 3۔
ਮਾਇਆ ਮੋਹੁ ਗੁਬਾਰੁ ਹੈ ਗੁਰ ਬਿਨੁ ਗਿਆਨੁ ਨ ਹੋਈ ॥ دولت کی ہوس ​​گھٹاٹوپ تاریکی ہے اور گرو کے بغیر علم کا چراغ روشن نہیں ہوتا۔
ਸਬਦਿ ਲਗੇ ਤਿਨ ਬੁਝਿਆ ਦੂਜੈ ਪਰਜ ਵਿਗੋਈ ॥੧॥ اس حقیقت سے وہی لوگ آشنا ہوتے ہیں، جو گرو کے کلام میں مگن ہوتے ہیں، ورنہ ساری کائنات دوغلے پن سے دوچار ہورہی ہے۔ 1۔
ਮਨ ਮੇਰੇ ਗੁਰਮਤਿ ਕਰਣੀ ਸਾਰੁ ॥ اے میرے دل! گرو کی رائے سے نیک اعمال کی پیروی کرو۔
ਸਦਾ ਸਦਾ ਹਰਿ ਪ੍ਰਭੁ ਰਵਹਿ ਤਾ ਪਾਵਹਿ ਮੋਖ ਦੁਆਰੁ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ اگر تو ہمیشہ ہری رب کی پرستش کرتا رہے، تو تجھے راہ نجات بھی حاصل ہوجائے گا۔ 1۔ وقفہ۔
ਗੁਣਾ ਕਾ ਨਿਧਾਨੁ ਏਕੁ ਹੈ ਆਪੇ ਦੇਇ ਤਾ ਕੋ ਪਾਏ ॥ ایک رب ہی تمام خوبیوں کا ذخائر ہے، اگر اس ذخیرے کو رب خود عطا کرے، تو ہی کوئی اسے حاصل کرسکتا ہے۔
ਬਿਨੁ ਨਾਵੈ ਸਭ ਵਿਛੁੜੀ ਗੁਰ ਕੈ ਸਬਦਿ ਮਿਲਾਏ ॥੨॥ نام کا ذکر کیا بغیر ساری کائنات رب سے بچھڑی ہوئی ہے؛ لیکن گرو کے کلام کے ذریعے رب مل جاتا ہے۔ 2۔
ਮੇਰੀ ਮੇਰੀ ਕਰਦੇ ਘਟਿ ਗਏ ਤਿਨਾ ਹਥਿ ਕਿਹੁ ਨ ਆਇਆ ॥ میری۔میری یعنی لوگ غرور کرتے ہوئے کمزور ہوگئے ہیں اور انہیں کچھ حاصل نہیں ہوا۔
ਸਤਗੁਰਿ ਮਿਲਿਐ ਸਚਿ ਮਿਲੇ ਸਚਿ ਨਾਮਿ ਸਮਾਇਆ ॥੩॥ صادق گرو سے ملنے کے بعد ہی انسان کو سچائی حاصل ہوتی ہے اور انسان صدق نام میں سمایا رہتا ہے۔ 3۔
ਆਸਾ ਮਨਸਾ ਏਹੁ ਸਰੀਰੁ ਹੈ ਅੰਤਰਿ ਜੋਤਿ ਜਗਾਏ ॥ یہ فانی جسم امید اور خواہش میں مبتلا رہتا ہے اور گرو اس کے باطن میں حق کا نور روشن کرتا ہے۔
ਨਾਨਕ ਮਨਮੁਖਿ ਬੰਧੁ ਹੈ ਗੁਰਮੁਖਿ ਮੁਕਤਿ ਕਰਾਏ ॥੪॥੩॥ اے نانک! نفس پرست انسان پیدائش و موت کے بندھن میں قید رہتا ہے اور رب گرو مکھ کو نجات دے دیتا ہے۔ 4۔ 3۔
ਵਡਹੰਸੁ ਮਹਲਾ ੩ ॥ وڈہنسو محلہ 3۔
ਸੋਹਾਗਣੀ ਸਦਾ ਮੁਖੁ ਉਜਲਾ ਗੁਰ ਕੈ ਸਹਜਿ ਸੁਭਾਇ ॥ شادی شدہ عورت کا چہرہ ہمیشہ پر رونق رہتا ہے اور گرو کے فضل سے یہ عمدہ اخلاق کی مالکہ ہوتی ہے۔
ਸਦਾ ਪਿਰੁ ਰਾਵਹਿ ਆਪਣਾ ਵਿਚਹੁ ਆਪੁ ਗਵਾਇ ॥੧॥ وہ اپنے باطن سے غرور مٹا کر ہمیشہ اپنے محبوب رب کے ساتھ لطف اندوز ہوتی ہے۔ 1۔
ਮੇਰੇ ਮਨ ਤੂ ਹਰਿ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਧਿਆਇ ॥ اے میرے دل! تو ہمیشہ ہری نام کی پرستش کر؛ کیوں کہ
ਸਤਗੁਰਿ ਮੋ ਕਉ ਹਰਿ ਦੀਆ ਬੁਝਾਇ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ مجھے صادق گرو نے ہری نام کے ذکر کا علم عطا کردیا ہے۔ 1 وقفہ۔
ਦੋਹਾਗਣੀ ਖਰੀਆ ਬਿਲਲਾਦੀਆ ਤਿਨਾ ਮਹਲੁ ਨ ਪਾਇ ॥ بغیر خاوند والی عورتیں پریشان ہو کر روتی رہتی ہیں اور انہیں اپنے مالک شوہر کے قدموں میں جگہ حاصل نہیں ہوتی۔
ਦੂਜੈ ਭਾਇ ਕਰੂਪੀ ਦੂਖੁ ਪਾਵਹਿ ਆਗੈ ਜਾਇ ॥੨॥ وہ سراب میں ڈوبی ہوئی بدنما ہی نظر آتی ہے اور آخرت پریشانی ہی اٹھاتی ہے۔ 2۔
ਗੁਣਵੰਤੀ ਨਿਤ ਗੁਣ ਰਵੈ ਹਿਰਦੈ ਨਾਮੁ ਵਸਾਇ ॥ نیک عورت ہمیشہ ہی اپنے دل میں رب کا نام بسا کر اس کی حمد و ثنا کرتی رہتی ہے؛ لیکن
ਅਉਗਣਵੰਤੀ ਕਾਮਣੀ ਦੁਖੁ ਲਾਗੈ ਬਿਲਲਾਇ ॥੩॥ برائیوں میں ملوث عورت ذات تکلیف میں مبتلا ہو کر ماتم کرتی رہتی ہے۔ 3۔
ਸਭਨਾ ਕਾ ਭਤਾਰੁ ਏਕੁ ਹੈ ਸੁਆਮੀ ਕਹਣਾ ਕਿਛੂ ਨ ਜਾਇ ॥ ایک رب ہی تمام عورت ذات کا مالک ہے اور اس آقا کی شان بیان نہیں کی جاسکتی۔
ਨਾਨਕ ਆਪੇ ਵੇਕ ਕੀਤਿਅਨੁ ਨਾਮੇ ਲਇਅਨੁ ਲਾਇ ॥੪॥੪॥ اے نانک! کئی انسانوں کو رب نے خود سے الگ کیا ہے اور کئی انسانوں کو خود ہی اس نے نام سے منسلک کیا ہے۔ 4۔ 4۔
ਵਡਹੰਸੁ ਮਹਲਾ ੩ ॥ وڈہنسو محلہ 3۔
ਅੰਮ੍ਰਿਤ ਨਾਮੁ ਸਦ ਮੀਠਾ ਲਾਗਾ ਗੁਰ ਸਬਦੀ ਸਾਦੁ ਆਇਆ ॥ ہری کا امرت نام مجھے ہمیشہ ہی شیریں لگتا ہے اور گرو کے کلام کے ذریعے ہی اس کا ذائقہ ملا ہے۔
ਸਚੀ ਬਾਣੀ ਸਹਜਿ ਸਮਾਣੀ ਹਰਿ ਜੀਉ ਮਨਿ ਵਸਾਇਆ ॥੧॥ گرو کے سچے الفاظ کے ذریعے میں بآسانی مگن رہتا ہوں اور رب کو دل میں بسا لیا ہے۔ 1۔
ਹਰਿ ਕਰਿ ਕਿਰਪਾ ਸਤਗੁਰੂ ਮਿਲਾਇਆ ॥ رب نے اپنے فضل سے مجھے صادق گرو سے ملادیا ہے اور
ਪੂਰੈ ਸਤਗੁਰਿ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਧਿਆਇਆ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ کامل صادق گرو کے ذریعے میں نے ہری کے نام کا دھیان کیا ہے۔ 1۔ وقفہ۔
ਬ੍ਰਹਮੈ ਬੇਦ ਬਾਣੀ ਪਰਗਾਸੀ ਮਾਇਆ ਮੋਹ ਪਸਾਰਾ ॥ برہما نے ویدوں کے کلام کا قانون برقرار رکھا؛ لیکن اس نے بھی سراب ہی پھیلایا۔
ਮਹਾਦੇਉ ਗਿਆਨੀ ਵਰਤੈ ਘਰਿ ਆਪਣੈ ਤਾਮਸੁ ਬਹੁਤੁ ਅਹੰਕਾਰਾ ॥੨॥ مہادیو بڑا صاحب علم ہے اور اپنے آپ میں ہی مگن رہتا ہے؛ لیکن اس کے دل میں بھی بہت غصہ اور غرور ہے۔ 2۔
ਕਿਸਨੁ ਸਦਾ ਅਵਤਾਰੀ ਰੂਧਾ ਕਿਤੁ ਲਗਿ ਤਰੈ ਸੰਸਾਰਾ ॥ وشنو ہمیشہ خود کو دوبارہ وجود بخشنے میں مصروف رہتا ہے۔ پھر کائنات کی فلاح و بہبود کیسے ہوگی؟
ਗੁਰਮੁਖਿ ਗਿਆਨਿ ਰਤੇ ਜੁਗ ਅੰਤਰਿ ਚੂਕੈ ਮੋਹ ਗੁਬਾਰਾ ॥੩॥ اس دور میں گرومکھ برہما علم میں مشغول رہتا ہے اور وہ دنیوی ہوس ​​کی تاریکی سے آزاد ہوجاتا ہے۔ 3۔
ਸਤਗੁਰ ਸੇਵਾ ਤੇ ਨਿਸਤਾਰਾ ਗੁਰਮੁਖਿ ਤਰੈ ਸੰਸਾਰਾ ॥ صادق گرو کی خدمت کے نتیجے میں ہی نجات حاصل ہوتی ہے اور گرومکھ حضرات دنیوی سمندر سے پار ہوجاتے ہیں۔
ਸਾਚੈ ਨਾਇ ਰਤੇ ਬੈਰਾਗੀ ਪਾਇਨਿ ਮੋਖ ਦੁਆਰਾ ॥੪॥ تارک الدنیا انسان رب کے سچے نام میں رنگین رہتا ہے اور وہ نجات کا در حاصل کرلیتا ہے۔ 4۔
ਏਕੋ ਸਚੁ ਵਰਤੈ ਸਭ ਅੰਤਰਿ ਸਭਨਾ ਕਰੇ ਪ੍ਰਤਿਪਾਲਾ ॥ ایک صدق ہی سب ہی انسانوں کے دل میں موجود ہے اور وہ سب کی پرورش کرتا ہے۔
ਨਾਨਕ ਇਕਸੁ ਬਿਨੁ ਮੈ ਅਵਰੁ ਨ ਜਾਣਾ ਸਭਨਾ ਦੀਵਾਨੁ ਦਇਆਲਾ ॥੫॥੫॥ اے نانک! ایک صادق رب کے علاوہ میں کسی غیر کو نہیں جانتا؛ کیوں کہ وہ تمام انسانوں کا کریم مالک ہے۔ 5۔ 5۔
ਵਡਹੰਸੁ ਮਹਲਾ ੩ ॥ وڈہنسو محلہ 3۔
ਗੁਰਮੁਖਿ ਸਚੁ ਸੰਜਮੁ ਤਤੁ ਗਿਆਨੁ ॥ گرومکھ حضرات کو ہی سچائی، تحمل اور روحانی علم حاصل ہوتا ہے اور
ਗੁਰਮੁਖਿ ਸਾਚੇ ਲਗੈ ਧਿਆਨੁ ॥੧॥ گرومکھ کا دھیان صادق رب کے ساتھ لگا رہتا ہے۔ 1۔


© 2017 SGGS ONLINE
error: Content is protected !!
Scroll to Top