Page 999
ਰਾਜਸੁ ਸਾਤਕੁ ਤਾਮਸੁ ਡਰਪਹਿ ਕੇਤੇ ਰੂਪ ਉਪਾਇਆ ॥ ਛਲ ਬਪੁਰੀ ਇਹ ਕਉਲਾ ਡਰਪੈ ਅਤਿ ਡਰਪੈ ਧਰਮ ਰਾਇਆ ॥੩॥
راجسُ ساتکُ تامسُ ڈرپہِ کیتے روُپ اُپائِیا ॥
چھل بپُریِ اِہ کئُلا ڈرپےَ اتِ ڈرپےَ دھرم رائِیا ॥੩॥
لفظی معنی:راجس ۔ حکمرانی یا ترقی کی خواہش ۔ سانک ۔ طارق۔ تاس۔ ۔ غصہ ۔ حسد۔ کیتے ۔ کتنے ہی ۔ چھل۔ بپری ایہہ کولا۔ دہوکا فریب کرنیوالی دنیاوی دولت۔ دھرم رایئیا۔ شاہ منصف (3)
ترجمہ: اللہ تعالیٰ نے مخلوقات کو بے شمار شکلوں میں پیدا کیا ہے، وہ بدی، خوبی اور طاقت کے جذبے میں رہتے ہیں، لیکن وہ سب اللہ کے حکم سے زندگی گزارتے ہیں۔چالاک اور فریب خوردہ مایا (دنیاوی دولت) بھی خدا کے حکم میں ہے اور انصاف کا منصف بھی مکمل طور پر اس کے حکم میں ہے۔ ||3||
ਸਗਲ ਸਮਗ੍ਰੀ ਡਰਹਿ ਬਿਆਪੀ ਬਿਨੁ ਡਰ ਕਰਣੈਹਾਰਾ ॥ ਕਹੁ ਨਾਨਕ ਭਗਤਨ ਕਾ ਸੰਗੀ ਭਗਤ ਸੋਹਹਿ ਦਰਬਾਰਾ ॥੪॥੧॥
سگل سمگ٘ریِ ڈرہِ بِیاپیِ بِنُ ڈر کرنھیَہارا ॥
کہُ نانک بھگتن کا سنّگیِ بھگت سوہہِ دربارا ॥੪॥੧॥
لفظی معنی:سگل سمگری ۔ ساری قائنات قدرت۔ ڈریہہ بیاپی ۔ خوف زدہ رہتی ہے ۔ بن ڈر کر نیہارا۔ بیخوف ہے کار سازکرتار۔ سنگی ۔ ساتھی ۔ سوہے ۔ سہاونے لگتے ہیں۔
ترجمہ:کائنات کی تمام وسعت خدا کے خوف (حکم) میں ہے۔ صرف خالق ہی کسی خوف کے بغیر ہے۔اے نانک کہو کہ خدا اپنے بندوں کا ساتھی ہے۔ خدا کے بندوں کو اس کی بارگاہ میں عزت دی جاتی ہے۔ ||4||1||
ਮਾਰੂ ਮਹਲਾ ੫ ॥ ਪਾਂਚ ਬਰਖ ਕੋ ਅਨਾਥੁ ਧ੍ਰੂ ਬਾਰਿਕੁ ਹਰਿ ਸਿਮਰਤ ਅਮਰ ਅਟਾਰੇ ॥ ਪੁਤ੍ਰ ਹੇਤਿ ਨਾਰਾਇਣੁ ਕਹਿਓ ਜਮਕੰਕਰ ਮਾਰਿ ਬਿਦਾਰੇ ॥੧॥
ماروُ مہلا ੫॥
پاںچ برکھ کو اناتھُ دھ٘روُ بارِکُ ہرِ سِمرت امر اٹارے ॥
پُت٘ر ہیتِ نارائِنھُ کہِئو جمکنّکر مارِ بِدارے ॥੧॥
لفظی معنی:برکھ ۔ برس۔ سال۔ اناتھ۔ معصوم ۔ بغیر مالک ۔ بارک ۔ بچہہر سمرت۔ الہٰی یادوریاض سے امر اٹارےحیات جاویداں۔ ہیت۔ پیار ۔ خآطر۔ جم کنکر۔ موت کے خادم۔ بدارے ۔ بھگائے (1)
ترجمہ: اے میرے دوستو، دھرو صرف پانچ سال کا تھا اور ایک یتیم بچہ تھا، لیکن خدا کو یاد کر کے اس نے لافانی درجہ حاصل کر لیا تھا۔اجامیل اپنے بیٹے نارائن سے محبت کی وجہ سے تھا، کہ اجامیل نے خدا کا نام لیا، پھر بھی (خدا) نے موت کے آسیبوں کو بھگا دیا۔ ||1||
ਮੇਰੇ ਠਾਕੁਰ ਕੇਤੇ ਅਗਨਤ ਉਧਾਰੇ ॥ ਮੋਹਿ ਦੀਨ ਅਲਪ ਮਤਿ ਨਿਰਗੁਣ ਪਰਿਓ ਸਰਣਿ ਦੁਆਰੇ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
میرے ٹھاکُر کیتے اگنت اُدھارے ॥
موہِ دیِن الپ متِ نِرگُنھ پرِئو سرنھِ دُیارے ॥੧॥ رہاءُ ॥
لفظی معنی:اگنت ۔ لاتعداد ۔ ادھارے ۔ بچائے ۔ دین غریب ۔ بے وقار۔ عاجز۔ الپ مت۔ کم عقل۔ نرگن ۔ بے اوصاف ۔ رہاؤ۔
ترجمہ: اے میرے مالک، آپ نے بے شمار گنہگاروں کو چھڑایا ہے۔میں عاجز ہوں، بہت کم یا کوئی سمجھ نہیں، یا خوبیاں۔ میں تیرے دروازے پر پناہ لینے آیا ہوں۔ ||1||توقف
ਬਾਲਮੀਕੁ ਸੁਪਚਾਰੋ ਤਰਿਓ ਬਧਿਕ ਤਰੇ ਬਿਚਾਰੇ ॥ ਏਕ ਨਿਮਖ ਮਨ ਮਾਹਿ ਅਰਾਧਿਓ ਗਜਪਤਿ ਪਾਰਿ ਉਤਾਰੇ ॥੨॥
بالمیِکُ سُپچارو ترِئو بدھِک ترے بِچارے ॥
ایک نِمکھ من ماہِ ارادھِئو گجپتِ پارِ اُتارے ॥੨॥
لفظی معنی:سپچارو۔ کتے کھا نیوالا۔ چنڈال ظالم ۔ بدھک ۔ شکاری ۔ نمکھ ۔ آنکھ جھپکنے کے عرصے کے لئے ۔ ارادھیؤ ۔ یادکیا ۔ گجپت۔ ہاتھی (2)
ترجمہ: اے خدا، شریر بالمیک اور ایک شکاری جس نے نادانستہ طور پر بھگوان کرشنا کو گولی مار دی، نام کا دھیان کر کے وہ بھی برائیوں کے عالمی سمندر کو عبور کرنے کے قابل ہو گئے۔
اس کے علاوہ،خُدا گجپت، ہاتھی کو پار لے گئے، جس نے آپ کو اپنے ذہن میں صرف ایک لمحے کے لیے یاد کیا۔ ||2||
ਕੀਨੀ ਰਖਿਆ ਭਗਤ ਪ੍ਰਹਿਲਾਦੈ ਹਰਨਾਖਸ ਨਖਹਿ ਬਿਦਾਰੇ ॥ ਬਿਦਰੁ ਦਾਸੀ ਸੁਤੁ ਭਇਓ ਪੁਨੀਤਾ ਸਗਲੇ ਕੁਲ ਉਜਾਰੇ ॥੩॥
کیِنیِ رکھِیا بھگت پ٘رہِلادےَ ہرناکھس نکھہِ بِدارے ॥
بِدرُ داسیِ سُتُ بھئِئو پُنیِتا سگلے کُل اُجارے ॥੩॥
لفظی معنی:بدر داسی ست ۔ بدر ۔ غلامہ کا بیٹا۔ پنیتا ۔ پاک ۔ سگلے کل ۔ سارا خاندان۔ اجارے ۔ روشن کیا (3)
ترجمہ: اے خدا، تو نے اپنے بندے پرہلاد کو تحفظ فراہم کیا اور اپنے ناخنوں سے ہرناکش کو پھاڑ دیا۔تیرے کرم سے بیدر جو کہ ایک لونڈی کا بیٹا تھا، پاک ہو گیا اور اس کی تمام نسلیں نجات پا گئیں۔ ||3||
ਕਵਨ ਪਰਾਧ ਬਤਾਵਉ ਅਪੁਨੇ ਮਿਥਿਆ ਮੋਹ ਮਗਨਾਰੇ ॥ ਆਇਓ ਸਾਮ ਨਾਨਕ ਓਟ ਹਰਿ ਕੀ ਲੀਜੈ ਭੁਜਾ ਪਸਾਰੇ ॥੪॥੨॥
کۄن پرادھ بتاۄءُ اپُنے مِتھِیا موہ مگنارے ॥
آئِئو سام نانک اوٹ ہرِ کیِ لیِجےَ بھُجا پسارے ॥੪॥੨॥
لفظی معنی:پرادھ ۔ گناہ۔ متھیا مہو۔ جھوٹی مھبت۔ مگنارے ۔ محو ومجذوب۔ سام ۔ پناہ ۔ اوٹ۔ آصرا۔ لیجے بھجاپسارے ۔ بازو پھیلا کر لیجیئے ۔
ترجمہ: اے اللہ میں اپنے کون سے گناہوں کو تجھ سے بیان کروں؟ میں مکمل طور پر جھوٹے، فنا ہونے والے دنیاوی لگاؤ میں الجھا ہوا ہوں۔اے نانک کہو، اے خدا! میں تیری پناہ اور مدد کے لیے آیا ہوں، براہِ کرم اپنا سہارا دے اور مجھے اپنی آغوش میں لے لے۔ ||4||2||
ਮਾਰੂ ਮਹਲਾ ੫ ॥ ਵਿਤ ਨਵਿਤ ਭ੍ਰਮਿਓ ਬਹੁ ਭਾਤੀ ਅਨਿਕ ਜਤਨ ਕਰਿ ਧਾਏ ॥ ਜੋ ਜੋ ਕਰਮ ਕੀਏ ਹਉ ਹਉਮੈ ਤੇ ਤੇ ਭਏ ਅਜਾਏ ॥੧॥
ماروُ مہلا ੫॥
ۄِت نۄِت بھ٘رمِئو بہُ بھاتیِ انِک جتن کرِ دھاۓ ॥
جو جو کرم کیِۓ ہءُ ہئُمےَ تے تے بھۓ اجاۓ ॥੧॥
لفظی معنی:وقت نوت۔ دولت کیخاطر۔ بھر میؤ۔ بھٹکے ۔ گمراہ ہوئے ۔ بہو بھاتی ۔ بہت سے طریقوں اور وسیلوں سے ۔ انک ۔ بیشمار ۔ جتن ۔ کوششوں ۔ دھارے ۔ دوڑ دہوپ کی ۔ کرم ۔ اعمال ۔ ہؤ ۔ہونمے میں خودی میں۔ بھیئے اجائے ۔ ضائع ہوئے ۔ بیکار گئے (1)
ترجمہ:دنیاوی دولت کی خاطر میں کئی راہوں میں گھومتا پھرتا ہوں اور اس کے حصول میں کوشش کرتا رہتا ہوں۔اور میں نے اپنی انا اور غرور کے لیے جو بھی اعمال کیے وہ رائیگاںگئے۔||1||
ਅਵਰ ਦਿਨ ਕਾਹੂ ਕਾਜ ਨ ਲਾਏ ॥ ਸੋ ਦਿਨੁ ਮੋ ਕਉ ਦੀਜੈ ਪ੍ਰਭ ਜੀਉ ਜਾ ਦਿਨ ਹਰਿ ਜਸੁ ਗਾਏ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
اۄر دِن کاہوُ کاج ن لاۓ ॥
سو دِنُ مو کءُ دیِجےَ پ٘ربھ جیِءُ جا دِن ہرِ جسُ گاۓ ॥੧॥ رہاءُ ॥
لفظی معنی:کاہو کاج ۔ کسی کام۔ سودن ۔ ایسا دن ۔ جادن ۔ جس دن ۔ ہر جس۔ الہٰی حمدوثناہ (1) رہاؤ۔
ترجمہ: اے اللہ میری زندگی کے باقی دنوں میں مجھے ایسے کسی کام میں نہ لگانا۔اے اللہ، مجھے وہ دن نصیب فرما جب میں صرف تیری حمد ہی کروں۔ ||1||توقف||
ਪੁਤ੍ਰ ਕਲਤ੍ਰ ਗ੍ਰਿਹ ਦੇਖਿ ਪਸਾਰਾ ਇਸ ਹੀ ਮਹਿ ਉਰਝਾਏ ॥ ਮਾਇਆ ਮਦ ਚਾਖਿ ਭਏ ਉਦਮਾਤੇ ਹਰਿ ਹਰਿ ਕਬਹੁ ਨ ਗਾਏ ॥੨॥
پُت٘ر کلت٘ر گ٘رِہ دیکھِ پسارا اِس ہیِ مہِ اُرجھاۓ ॥
مائِیا مد چاکھِ بھۓ اُدماتے ہرِ ہرِ کبہُ ن گاۓ ॥੨॥
لفظی معنی:پتر کلتر۔ بیوی بچے ۔ گریہہ۔ گھر ۔ ارجھائے ۔ الجھے ۔ محسوس۔ مائیا مدھ ۔ دنیاوی دولت کی مستی ۔ محویت ۔ اومانے ۔ محو ومجذوب (2)
ترجمہ: اپنے بچوں، میاں بیوی، دنیاوی مال کو دیکھ کر لوگ اس وسعت میں الجھے رہتے ہیں۔وہ مایا کے نشے میں مست رہتے ہیں اور کبھی خدا کی تعریف نہیں کرتے۔ ||2||
ਇਹ ਬਿਧਿ ਖੋਜੀ ਬਹੁ ਪਰਕਾਰਾ ਬਿਨੁ ਸੰਤਨ ਨਹੀ ਪਾਏ ॥ ਤੁਮ ਦਾਤਾਰ ਵਡੇ ਪ੍ਰਭ ਸੰਮ੍ਰਥ ਮਾਗਨ ਕਉ ਦਾਨੁ ਆਏ ॥੩॥
اِہ بِدھِ کھوجیِ بہُ پرکارا بِنُ سنّتن نہیِ پاۓ ॥
تُم داتار ۄڈے پ٘ربھ سنّم٘رتھ ماگن کءُ دانُ آۓ ॥੩॥
ترجمہ: میں نے کئی طریقوں سے تحقیق کی ہے، اور یہ نتیجہ اخذ کیا ہے کہ سنت گرو کی تعلیمات پر عمل کیے بغیر کوئی بھی خدا کو نہیں پہچان سکتا۔اے اللہ، تو ہی قادر مطلق ہے اور میں تجھ سے تیرے نام کا صدقہ مانگنے آیا ہوں۔ ||3||
ਤਿਆਗਿਓ ਸਗਲਾ ਮਾਨੁ ਮਹਤਾ ਦਾਸ ਰੇਣ ਸਰਣਾਏ ॥ ਕਹੁ ਨਾਨਕ ਹਰਿ ਮਿਲਿ ਭਏ ਏਕੈ ਮਹਾ ਅਨੰਦ ਸੁਖ ਪਾਏ ॥੪॥੩॥
تِیاگِئو سگلا مانُ مہتا داس رینھ سرنھاۓ ॥
کہُ نانک ہرِ مِلِ بھۓ ایکےَ مہا اننّد سُکھ پاۓ ॥੪॥੩॥
لفظی معنی:بدھ ۔ طریقہ ۔ کھوجی ۔ تلاش کی ۔ بہو پرکار۔ بہت طریقوں سے ۔ بن سنتن ۔ بغیر خدا رسیدگان ۔ عابدان ۔ داتار۔ سخی۔ سخاوت کرنے والے ۔ پربھ سمرتھ ۔ باتوفیق خدا۔ دان ۔ بھیک۔ خیرات ۔ تیاگیؤ۔ چھوڑ کر۔ سگلا مان محتا۔ سارا وقار و اہمیت ۔ داس۔ خدمتگار ۔ غلام۔ رین ۔ دہول ۔ خاک۔ سرنائے ۔ پناہگیر ۔ بھیئے ایکا۔ یکسو۔ مہا انند ۔ بھاری سکون ۔
ترجمہ: اے خدا، میں نے اپنی تمام تر انا اور غرور کو چھوڑ دیا ہے، اور تیرے بندوں کی پناہ میں آیا ہوں تاکہ ان کی عاجزی سے خدمت کروں۔اے نانک، کہو، صرف ان لوگوں کی صحبت میں اعلیٰ سکون اور خوشی ملتی ہے جو خدا کے ساتھ متحد ہیں اور اس کے ساتھ ایک ہوگئے ہیں۔ ||4||3||
ਮਾਰੂ ਮਹਲਾ ੫ ॥ ਕਵਨ ਥਾਨ ਧੀਰਿਓ ਹੈ ਨਾਮਾ ਕਵਨ ਬਸਤੁ ਅਹੰਕਾਰਾ ॥ ਕਵਨ ਚਿਹਨ ਸੁਨਿ ਊਪਰਿ ਛੋਹਿਓ ਮੁਖ ਤੇ ਸੁਨਿ ਕਰਿ ਗਾਰਾ ॥੧॥
ماروُ مہلا ੫॥
کۄن تھان دھیِرِئو ہےَ ناما کۄن بستُ اہنّکارا ॥
کۄن چِہن سُنِ اوُپرِ چھوہِئو مُکھ تے سُنِ کرِ گارا ॥੧॥
لفظی معنی:کون تھان۔ کونسی جگہ ۔ دھیریؤ۔ بستا ہے ۔ ناما۔ ناموری ۔ اہنکار ۔ غرور ۔ تکبر۔ چہن ۔ شکل و صورت ۔ نشان ۔ سن ۔ سنکر۔ اوپر چھوہیؤ۔ غصے میں بھر گیا۔ مکھ ۔ منہ سے ۔گار ۔ گالیاں (1)
ترجمہ: انسان کی شان کس جگہ ٹھہری ہوئی ہے اور اس میں انا کہاں رہتی ہے؟دوسروں کے تضحیک آمیز کلمات سننے سے آپ کو کون سی چوٹ پہنچی ہے جس سے(غصے اورآنا آتیہے)؟||1||
ਸੁਨਹੁ ਰੇ ਤੂ ਕਉਨੁ ਕਹਾ ਤੇ ਆਇਓ ॥ ਏਤੀ ਨ ਜਾਨਉ ਕੇਤੀਕ ਮੁਦਤਿ ਚਲਤੇ ਖਬਰਿ ਨ ਪਾਇਓ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
سُنہُ رے توُ کئُنُ کہا تے آئِئو ॥
ایتیِ ن جانءُ کیتیِک مُدتِ چلتے کھبرِ ن پائِئو ॥੧॥ رہاءُ ॥
لفظی معنی:تو کون کہاتے آیؤ ۔ نو کون ہے کس جگہ سے آئیا ہے ۔ ایتی ۔ اتنی ۔ جانؤ ۔ سمجھ ۔ مدت ۔ عرصہ ۔ رہاؤ۔
ترجمہ:اے میرے دوست، سنو اور اس سوال پر غور کرو: تم کون ہو، اور اس دنیا میں کہاں سے آئے ہو؟مجھے یہ بھی نہیں معلوم کہ انسان کو ہزاروجنموں کے ذریعے اپنا سفر مکمل کرنے میں کتنا وقت لگتا ہے اور کوئی نہیں جانتا کہ یہ سفر کب ختم ہوگا۔ ||1||توقف||
ਸਹਨ ਸੀਲ ਪਵਨ ਅਰੁ ਪਾਣੀ ਬਸੁਧਾ ਖਿਮਾ ਨਿਭਰਾਤੇ ॥ ਪੰਚ ਤਤ ਮਿਲਿ ਭਇਓ ਸੰਜੋਗਾ ਇਨ ਮਹਿ ਕਵਨ ਦੁਰਾਤੇ ॥੨॥
سہن سیِل پۄن ارُ پانھیِ بسُدھا کھِما نِبھراتے ॥
پنّچ تت مِلِ بھئِئو سنّجوگا اِن مہِ کۄن دُراتے ॥੨॥
لفظی معنی:سہن سیل۔ برداشت کا مادہ۔ پون ۔ ہوا۔ بسدھا ۔ زمین ۔ کھما ۔معاف کرنا ۔ نبھراتے ۔ بلاشک و شبہ ۔ تت۔ مادے ۔ سنجوگا۔ جسم بنا۔ دراتے ۔ برا (2)
ترجمہ: (پانچ عناصر میں سے، زمین، ہوا، پانی، آگ اور آسمان،) ہوا اور پانی دونوں میں رواداری اور تہذیب کی خصوصیات ہیں، اور زمین بلاشبہ معافی کی حامل ہے۔انسانی جسم پانچ عناصر کے مجموعہ سے تشکیل پاتا ہے۔ کوئی سوچتا ہے کہ ان میں سے کون سی برائی ہے ||2||
ਜਿਨਿ ਰਚਿ ਰਚਿਆ ਪੁਰਖਿ ਬਿਧਾਤੈ ਨਾਲੇ ਹਉਮੈ ਪਾਈ ॥ ਜਨਮ ਮਰਣੁ ਉਸ ਹੀ ਕਉ ਹੈ ਰੇ ਓਹਾ ਆਵੈ ਜਾਈ ॥੩॥
جِنِ رچِ رچِیا پُرکھِ بِدھاتےَ نالے ہئُمےَ پائیِ ॥
جنم مرنھُ اُس ہیِ کءُ ہےَ رے اوہا آۄےَ جائیِ ॥੩॥
لفظی معنی:رچ رچیا۔ پیدا کیا۔ بدھاتے ۔ کارساز ۔ ہونمے ۔ خودی ۔ وہا۔ وہی (3)
ترجمہ: جس خالق نے انسانی جسم کی تشکیل کی ہے، اس میں انا بھی ڈال دی ہے۔اسی انا کی وجہ سے انسان پیدائش اور موت کے چکروں سے گزرتا ہے۔ ||3||
ਬਰਨੁ ਚਿਹਨੁ ਨਾਹੀ ਕਿਛੁ ਰਚਨਾ ਮਿਥਿਆ ਸਗਲ ਪਸਾਰਾ ॥ ਭਣਤਿ ਨਾਨਕੁ ਜਬ ਖੇਲੁ ਉਝਾਰੈ ਤਬ ਏਕੈ ਏਕੰਕਾਰਾ ॥੪॥੪॥
برنُ چِہنُ ناہیِ کِچھُ رچنا مِتھِیا سگل پسارا ॥
بھنھتِ نانکُ جب کھیلُ اُجھارےَ تب ایکےَ ایکنّکارا ॥੪॥੪॥
لفظی معنی:برن ۔ رنگ چہن ۔ شکل وصورت۔ نشان ۔ متھیا۔ جھوٹا۔ مٹ جانے والا۔ پسارا۔ پھیلاؤ۔ اجھارے ۔ اجاڑتا ۔ قیامت برپا کرتا ہے ۔ ایکے ایککار۔ تو واحد ہی رہ جاتا ہے ۔
ترجمہ: دنیا کی یہ ساری وسعت فنا ہے، اس کی کوئی شکل یا خصوصیت لازوال نہیں ہے۔نانک عرض کرتا ہے، جب خدا اس ڈرامے (کائنات کی پوری وسعت) کو ختم کر دیتا ہے، تو خالق خدا کے سوا کچھ باقی نہیں رہتا۔ ||4||4||