Page 9
ਗਾਵਨਿ ਤੁਧਨੋ ਜਤੀ ਸਤੀ ਸੰਤੋਖੀ ਗਾਵਨਿ ਤੁਧਨੋ ਵੀਰ ਕਰਾਰੇ ॥
॥گاۄنِ تُدھنو جتیِ ستیِ سنّتوکھیِ گاۄنِ تُدھنو ۄیِر کرارے
ترجُمہ: پاکدامن عاشقان الہّٰی متوجہ ہوئے خُدا میں تیری ہی حمد و ثناہ کرتے ہیں۔جِنکا شِہوت پر ضبط ہے اور سچ پرست اور صابر بھی
لَفظی مَطلّب :تیرے ہی گُن گاتے ہیں۔ جنگجو اَور بہادر بھی صِفَت تیری ہی کرتے ہیں۔
۔ جَتی ۔جِنکی شِہوت پر ضبط ہے۔ ستی ۔جنہوں نے سچ اپنا رکھا ہے ۔سنتوکہی۔ صابر ۔ویرکرارے ۔ زبر دست جنگجو بہادر۔
ਗਾਵਨਿ ਤੁਧਨੋ ਪੰਡਿਤ ਪੜਨਿ ਰਖੀਸੁਰ ਜੁਗੁ ਜੁਗੁ ਵੇਦਾ ਨਾਲੇ ॥
॥گاۄنِ تُدھنو پنّڈِت پڑنِ رکھیِسُر جُگُ جُگُ ۄیدا نالے
ترجُمہ :گاتے ہیں پنڈِت اور رِشی بھی جو دیدوں کا پاٹھ کرتے ہیں بہوت زمانے سے
ਗਾਵਨਿ ਤੁਧਨੋ ਮੋਹਣੀਆ ਮਨੁ ਮੋਹਨਿ ਸੁਰਗੁ ਮਛੁ ਪਇਆਲੇ ॥
॥گاۄنِ تُدھنو موہنھیِیا مَنُ موہنِ سُرگُ مچھُ پئِیالے
:لَفظی مَطلّب : پنڈت۔ عالِم۔ رکھیسر۔رکھ ۔ ایسر ۔ عاشقان الہّٰی ۔موہنھیا ۔ دلربر دوشیزایں ۔ سُرگ ۔جنت ۔ مچھ۔ یہ عالَم ۔ پیالے ۔ پاتال
ترجُمہ : ۔ گاتی ہیں حُوریں جو دِل کو خُوب لُبھاتی ہیں۔جنت ، زمین اور پاتالوں میں سَب گاتے ہیں۔
ਗਾਵਨਿ ਤੁਧਨੋ ਰਤਨ ਉਪਾਏ ਤੇਰੇ ਅਠਸਠਿ ਤੀਰਥ ਨਾਲੇ ॥
॥گاۄنِ تُدھنو رتن اُپاۓ تیرے اٹھسٹھِ تیِرتھ نالے
ترجُمہ : اے خُدا تمام رتن اَٹھ سٹھ تِیرتھوں کے تیری صِفت صلاح کر رہے ہیں
ਗਾਵਨਿ ਤੁਧਨੋ ਜੋਧ ਮਹਾਬਲ ਸੂਰਾ ਗਾਵਨਿ ਤੁਧਨੋ ਖਾਣੀ ਚਾਰੇ ॥
॥گاۄنِ تُدھنو جودھ مہابل سوُرا گاۄنِ تُدھنو کھانھیِ چارے
: ترجُمہ : ۔ بڑے بلوان ، طاقتور ، جنگجو ، بہادر لڑاکےبھی اور چاروں کانیں تیری صِفت کر رہی ہیں
ਗਾਵਨਿ ਤੁਧਨੋ ਖੰਡ ਮੰਡਲ ਬ੍ਰਹਮੰਡਾ ਕਰਿ ਕਰਿ ਰਖੇ ਤੇਰੇ ਧਾਰੇ ॥
॥گاۄنِ تُدھنو کھنّڈ منّڈل ب٘رہمنّڈا کرِ کرِ رکھے تیرے دھارے
ترجُمہ : ۔تمام عالَم زمین و آسمان ، چاند ،سِتارے اور سُورج جو تُو نے بنا ئے ہیں تیری ستائش کرتے ہیں ۔
لَفظی مَطلّب : اُپائے ۔ پیدا کیے ۔ جودھ مہابَل ۔ بھاری طاقتو ر بہادُر ۔ سُورا۔ جنگجو ۔ لڑائے ۔ کھنڈ ۔جز ۔منڈَل ۔ سارئے طبق ۔ زمین آسمان سورج چاند وغیرہ ۔ برہمنڈ ۔ سارا عالَم ۔
ਸੇਈ ਤੁਧਨੋ ਗਾਵਨਿ ਜੋ ਤੁਧੁ ਭਾਵਨਿ ਰਤੇ ਤੇਰੇ ਭਗਤ ਰਸਾਲੇ ॥
॥سیئیِ تُدھنو گاۄنِ جو تُدھُ بھاۄنِ رتے تیرے بھگت رسالے
ترجُمہ : ہی اِنسان تیری صِفت صلاح کرتے ہیں جو تیرے پریم سے لُطف اندوز ہوتے ہیں وہی تجہے پیارے لَگتے ہیں۔
سوئی ۔ وہی ۔ تُدہنو گاون ۔ گاتے ہیں تجُھے ۔ جو تُدھُ بھاۄنِ
لَفظی مَطلّب ؛ وہی جنہیں تُو چاہتا ہے۔ رتے تیرے بَھگَت رسالے ۔ جو تیرے پریم پیار میں لُطف محِسُوسُ کر رہےہیں۔لُطف اندوز ہو رہے ہیں
ਹੋਰਿ ਕੇਤੇ ਤੁਧਨੋ ਗਾਵਨਿ ਸੇ ਮੈ ਚਿਤਿ ਨ ਆਵਨਿ ਨਾਨਕੁ ਕਿਆ ਬੀਚਾਰੇ ॥
॥ہورِ کیتے تُدھنو گاۄنِ سے مےَ چِتِ ن آۄنِ نانکُ کِیا بیِچارے
ترجُمہ : اِسکے علاوہ بیشُمار اے خُدا تیری حمد و ثناہ کرتے ہیں۔ جو زہن مین نہین آتے ، نانک اُن کی کیا وِچارکر سکتا ہے۔
لَفظی مَطلّب : ے مے چت نہ آون ۔ جو میری یاداشت میں نہیں۔ کیاوچارے ۔ کیا خیال کر سکتا ہوں۔
ਸੋਈ ਸੋਈ ਸਦਾ ਸਚੁ ਸਾਹਿਬੁ ਸਾਚਾ ਸਾਚੀ ਨਾਈ
॥سوئیِ سوئیِ سدا سچُ ساحِبُ ساچا ساچیِ نائیِ
ترجُمہ: سچا ہے وہ مالک اور صدیوی سچا ہے ۔نامور ی اور عِظمت اُسکی سچی ہے۔
لَفظی مَطلّب ؛ ۔ سداسچ ۔ ایسا سچ جو ہمیشہ سچ ہے ۔صاحِب ساچا ۔ سچا مالک ۔ ساچی نائی ۔جِسکی نامور شُہرت ، عظمت سچی ہے ۔
ਹੈ ਭੀ ਹੋਸੀ ਜਾਇ ਨ ਜਾਸੀ ਰਚਨਾ ਜਿਨਿ ਰਚਾਈ ॥
॥ہےَ بھیِ ہوسیِ جاءِ ن جاسیِ رچنا جِنِ رچائیِ
ترجُمہ :ہوسی ۔ہوگا ۔ہے بھی ۔ آج بھی ،زمانہ حال میں ۔جائے نہ جاسی ۔ لافناہ ۔رَچنا۔سازی گاری ۔رچائی ۔ پیدا کی ۔
لَفظی مَطلّب : ؛۔ آج بھی ہے ۔کل بھی ہوگی ۔ لافناہ ہے وہ جِس نے یہ عالَم کیا ہے پیدا ۔
ਰੰਗੀ ਰੰਗੀ ਭਾਤੀ ਕਰਿ ਕਰਿ ਜਿਨਸੀ ਮਾਇਆ ਜਿਨਿ ਉਪਾਈ ॥
॥رنّگیِ رنّگیِ بھاتیِ کرِ کرِ جِنسیِ مائِیا جِنِ اُپائیِ
ترجُمہ :جِس اللہ تعالیٰ نے کئی رنگوں قِسموں اور جِنسوں میں یہ مائیا پیدا کی ہے
لَفظی مَطلّب ؛۔ رنگی رنگی ۔ کئی رنگوں میں ۔ بھاتی ۔ کئی قِسموں میں ۔ جِنسی ۔ کئی تحفوں سے پیدا ہُوئی ۔ مائیا ۔ دنیاوی دولت۔ جِن اُپائی ۔ ۔جِس نے پیدا کی ۔
ਕਰਿ ਕਰਿ ਦੇਖੈ ਕੀਤਾ ਆਪਣਾ ਜਿਉ ਤਿਸ ਦੀ ਵਡਿਆਈ ॥
॥کرِ کرِ دیکھےَ کیِتا آپنھا جِءُ تِس دیِ ۄڈِیائیِ
لَفظی مَطلّب :کر کردیکھے کیتا آپنا ۔ خود ہی پیدا کرکے خو د ہی نگہبانی کرتا ہے جِیسے اُسکی عظمت ہے
ترجُمہ :وہ جیسے اُسکی رضا ہے ویسے ہی اُسکی سنبھال کرتا ہے ۔
ਜੋ ਤਿਸੁ ਭਾਵੈ ਸੋਈ ਕਰਸੀ ਫਿਰਿ ਹੁਕਮੁ ਨ ਕਰਣਾ ਜਾਈ ॥
॥جو تِسُ بھاۄےَ سوئیِ کرسیِ پِھرِ ہُکمُ ن کرنھا جائیِ
ਸੋ ਪਾਤਿਸਾਹੁ ਸਾਹਾ ਪਤਿਸਾਹਿਬੁ ਨਾਨਕ ਰਹਣੁ ਰਜਾਈ
॥੧॥سو پاتِساہُ ساہا پتِساحِبُ نانک رہنھُ رجائیِ
لَفظی مَطلّب:۔ جو تِس بھاوئے۔ جیسی اُسکی مرضی و رَضا ہے ، جیسا اُسے اچھا لگتا ہے ۔کَرسی ۔ کرتا ہے۔ حُکم نہ کرنھا جائی ۔ کوئی حُکم نہیں کر سکتا۔ رہن رجائی ۔رضا میں رہتا ہے ۔
ترجُمہجیسی اُسکی مرضی ہے جیسا وہ چاہتا ہے وہی کرتا ہے۔ اُسے کوئی حُکم کرنے والا نہیں۔ وہ بادشاہوں کا بادشاہ ہے ۔نانک اُسکی رضا میں راضی رہتا ہے۔
॥੧॥ ਆਸਾ ਮਹਲਾ ੧ ॥
੧॥آسا مہلا
ਸੁਣਿ ਵਡਾ ਆਖੈ ਸਭੁ ਕੋਇ ॥
॥سُنھِ ۄڈا آکھےَ سبھُ کوءِ
ترجُمہہر ایک سُنکے کہہ دیتا ہے کہ تُو بڑا ہے ۔ اے خدا ، دوسروں کی باتیں سن کر سب کہتے ہیں کہ آپ عظیم ہیں
ترجُمہ>لَفظی مَطلّب :۔ سُن ۔ سُنکے ۔آکھے ۔ کہتے ہیں۔ سب کوئے ۔ سارے ۔
ਕੇਵਡੁ ਵਡਾ ਡੀਠਾ ਹੋਇ ॥
॥کیۄڈُ ۄڈا ڈیِٹھا ہوءِ
ترجُمہ :لیکن واقعی آپ کِتنے عظیم ہیں ، کوئی آپ کو دیکھنے کے بعد ہی کہہ سکتا ہے۔
لَفظی مَطلّب :۔ کیوڈ وڈا ڈ یٹھا ہوئے ۔ مگر تبھی کہہ سکتے ہیں کر کتنا بڑا ہے اگر دیکھا ہو ۔
ਕੀਮਤਿ ਪਾਇ ਨ ਕਹਿਆ ਜਾਇ ॥
॥کیِمتِ پاءِ ن کہِیا جاء
ترجُمہآ پ کی بڑاہٰی کی قیمت لگا جا نہین سکتی ہے یا آپ کو پوری طرح بیان نہیں کیا جاسکتا۔
لَفظی مَطلّب :۔ قیمت پائے ۔ مول نہیں پایا جا سکتا ۔ ۔
ਕਹਣੈ ਵਾਲੇ ਤੇਰੇ ਰਹੇ ਸਮਾਇ ॥੧॥
॥੧॥کہنھےَ ۄالے تیرے رہے سماءِ
ترجُمہوہ لوگ جو بیان کرنے کی کوشش کرتے ہیں اپنی شناخت کھو بیٹھے ، اور آپ میں ضم ہوگئے۔
ترجُمہ>لَفظی مَطلّب :۔ رہے سمائے ۔ مدغم ہو گئے ، یکو ہو گئے
ਵਡੇ ਮੇਰੇ ਸਾਹਿਬਾ ਗਹਿਰ ਗੰਭੀਰਾ ਗੁਣੀ ਗਹੀਰਾ ॥
॥ۄڈے میرے ساہِبا گہِر گنّبھیِرا گُنھیِ گہیِرا
ترجُمہاے میرے عظیم آقا ، آپ بے حد فیاض اور فضائل کے سمندر ہیں۔
لَفظی مَطلّب :۔ گہر ۔ گہرے ۔گنبھیرا ۔ سنجیدہ ،مستقل مزاج ۔ گُنی گہیرا ۔ بہت وصفوں والا ۔چِیرا۔ پاٹ ،پھیلاؤ ۔ ۔
ਕੋਇ ਨ ਜਾਣੈ ਤੇਰਾ ਕੇਤਾ ਕੇਵਡੁ ਚੀਰਾ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
॥رہاءُ ॥੧॥کوءِ ن جانھےَ تیرا کیتا کیۄڈُ چیِرا
ترجُمہآپ کے وسعت کی وسعت یا وسعت کو کوئی نہیں جانتا ہے۔
ਸਭਿ ਸੁਰਤੀ ਮਿਲਿ ਸੁਰਤਿ ਕਮਾਈ ॥
॥سبھِ سُرتیِ مِلِ سُرتِ کمائیِ
ترجُمہ :تو ایک سنجیدہ مُستقِل مزاج بھاری اوصاف کا مالک ہے ۔
لَفظی مَطلّب :۔ سب سُرتی مل۔ سب دِھیان لگانے والوں نے مل کر ۔ سُرت کمائی ۔ ہوش و دھیان لگائیا
ਸਭ ਕੀਮਤਿ ਮਿਲਿ ਕੀਮਤਿ ਪਾਈ ॥
॥سبھ کیِمتِ مِلِ کیِمتِ پائیِ
ترجُمہ :کوئی نہیں جانتا کہ تیرا کتنا پھیلاؤ ہے ۔
ਗਿਆਨੀ ਧਿਆਨੀ ਗੁਰ ਗੁਰਹਾਈ ॥
॥گیانیِ دِھیانیِ گُر گُرہائیِ
ترجُمہ :سب ہوشمندوں نے مِل کر خیال دوڑائے اور بہت سی کوشِشِیں کیں کہ کوئی ہستی تیرے برابر کی ڈُہونڈیں
لَفظی مَطلّب :۔ گیانی۔ عالَم ۔دھیانی۔ دھیان لگانیوالا ۔
ਕਹਣੁ ਨ ਜਾਈ ਤੇਰੀ ਤਿਲੁ ਵਡਿਆਈ ॥੨॥
॥੨॥کہنھُ ن جائیِ تیریِ تِلُ ۄڈِیائیِ
ترجُمہ۔مگر تیری عظمت کا ذرہ بھر بھی نہیں بتا سکے ۔
لَفظی مَطلّب :۔ تل ۔ ذرہ بر ۔تہوڑی۔معمولی ۔ کرم۔ بخِشِش ، رِحَمت ، عِنایت
ਸਭਿ ਸਤ ਸਭਿ ਤਪ ਸਭਿ ਚੰਗਿਆਈਆ ॥
॥سبھِ ست سبھِ تپ سبھِ چنّگِیائیِیا
ترجُمہ :خواہ۔ دانشور ہو یا جوگی تیری عظمت کا اندازہ کوئی نہیں لگا سکا۔
ਸਿਧਾ ਪੁਰਖਾ ਕੀਆ ਵਡਿਆਈਆ ॥
॥سِدھا پُرکھا کیِیا ۄڈِیائیِیا
ਤੁਧੁ ਵਿਣੁ ਸਿਧੀ ਕਿਨੈ ਨ ਪਾਈਆ ॥
॥تُدھُ ۄِنھُ سِدھیِ کِنےَ ن پائیِیا
ترجُمہ:سیدوں کی عظمتیں تیرے بغیر کِسی کو نہیں ملیں ۔
اےخُدا کوئی کیا بیان کر سکتا ہے تیرے خزانے۔
ਕਰਮਿ ਮਿਲੈ ਨਾਹੀ ਠਾਕਿ ਰਹਾਈਆ ॥੩॥
॥੩॥کرمِ مِلےَ ناہیِ ٹھاکِ رہائیِیا
ترجُمہجب میسر ہوئی ہیں تو تیری رِحمت و کرم و عِنایت سے ہی ہوئی ہیں
ਆਖਣ ਵਾਲਾ ਕਿਆ ਵੇਚਾਰਾ ॥
॥آکھنہ ۄالا کِیا ۄیچارا
ترجُمہاوردیگر کوئی اِس راستے میں حائل نہیں ہو سکیا ۔
ਸਿਫਤੀ ਭਰੇ ਤੇਰੇ ਭੰਡਾਰਾ ॥
॥صِفتیِ بھرے تیرے بھنّڈارا
ਜਿਸੁ ਤੂ ਦੇਹਿ ਤਿਸੈ ਕਿਆ ਚਾਰਾ ॥
॥جِسُ توُ دیہِ تِسےَ کِیا چارا
ترجُمہ۔ اوصاف سے بھرے ہوئے ہیں جسے تو صِفت صلاح بخِشِش کرتا ہے اُسکے راستے میں کوئی حائل نہیں ہو سکتا
ਨਾਨਕ ਸਚੁ ਸਵਾਰਣਹਾਰਾ ॥੪॥੨॥
॥੪॥੨॥نانک سچُ سۄارنھہارا
ترجُمہ :۔ اور اے نانک سچ جو صدیوی سے ہے اُسے راہ راست پر آپ ہی ہے
لَفظی مَطلّب :۔ٹھاک ۔ روک ۔ صِفتی ۔ وصف ۔چارا ۔ زور ۔دِل ۔ عِلاج۔
ਆਸਾ ਮਹਲਾ ੧ ॥
੧॥آسا مہلا
ਆਖਾ ਜੀਵਾ ਵਿਸਰੈ ਮਰਿ ਜਾਉ ॥
॥آکھا جیِۄا ۄِسرےَ مرِ جاءُ
ترجُمہ اِلہّٰی حمد و ثَناّہ سے مِلتی ہے روحانی زندگی ۔خدا کو بھلانا رُوحانی موت ہے۔
لَفظی مَطلّب : آکھا ۔ صِفت صلاح کروں ۔جِیوا ۔ زندگی مِلتی ہے ، میرے ذہن میں رُوحانیت پیدا ہوئی ہے ۔ ۄِسرےَ میریِ ماءِ ۔ خُدا کو بُھلانے سے روحانیت مٹتی ہے ۔
ਆਖਣਿ ਅਉਖਾ ਸਾਚਾ ਨਾਉ ॥
॥آکھنھِ ائُکھا ساچا ناءُ
ترجُمہ : سچے نام کی ریاض مُشِکل ہے۔
لَفظی مَطلّب :آکھن اوکھا ۔ الہّٰی ریاض مشکل ہے ۔ساچا ناؤں۔ سچے خدا کا نام ۔
ਸਾਚੇ ਨਾਮ ਕੀ ਲਾਗੈ ਭੂਖ ॥
॥ساچے نام کیِ لاگےَ بھوُکھ
لَفظی مَطلّب : >ترجُمہ : سچے نام کی دِل میں بہوک لگی ہوئی ہے ۔
ਉਤੁ ਭੂਖੈ ਖਾਇ ਚਲੀਅਹਿ ਦੂਖ ॥੧॥
॥੧॥اُتُ بھوُکھےَ کھاءِ چلیِئہِ دُوکھ
ترجُمہ : اُس بھوک جو الہّٰی نام کی ہے کھانے سے سارے عذاب مِٹ جاتے ہیں۔
لَفظی مَطلّب :اُت بہوکھے۔ اُس بہوک سے ۔کھائے چلیئے دُوکھ ۔ کھانیں سے عذاب مٹتے ہیں ۔
ਸੋ ਕਿਉ ਵਿਸਰੈ ਮੇਰੀ ਮਾਇ ॥
॥سو کِءُ ۄِسرےَ میریِ ماءِ
ترجُمہ اے ماں اُسے کیوں بُھولوں ۔
ਸਾਚਾ ਸਾਹਿਬੁ ਸਾਚੈ ਨਾਇ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
॥رہاءُ ॥੧॥ ساچا ساحِبُ ساچےَ ناءِ
ترجُمہ : جو سچا مالک ہے اور اُسکا نام سچا ہے ۔
لَفظی مَطلّب : ساچا صاحب۔ سچا مالک۔ ساچے نائے۔ سچا نام ۔
ਸਾਚੇ ਨਾਮ ਕੀ ਤਿਲੁ ਵਡਿਆਈ ॥
॥ساچے نام کیِ تِلُ ۄڈِیائیِ
ਆਖਿ ਥਕੇ ਕੀਮਤਿ ਨਹੀ ਪਾਈ ॥
॥آکھِ تھکے کیِمتِ نہیِ پائیِ
ترجُمہ : اُس سچے نام کی ذرا بھر صِفت صلاح کرنے کی کوشِشِ کرتے تھک گئے مگر کوئی اُسکی قیمت نہیں پاسکتا ۔
لَفظی مَطلّب : تل ۔ذر اسی ۔آکھن پاہے ۔ کہنے کی کوشش کرتا ہے ۔ سوگ۔ افسو س ۔نَہ چُوکے ۔ بُھولتا نہیں، رُکتا نہیں ۔
ਜੇ ਸਭਿ ਮਿਲਿ ਕੈ ਆਖਣ ਪਾਹਿ ॥
॥جے سبھِ مِلِ کےَ آکھنھ پاہِ
ਵਡਾ ਨ ਹੋਵੈ ਘਾਟਿ ਨ ਜਾਇ ॥੨॥
॥੨॥ۄڈا ن ہوۄےَ گھاٹِ ن جاءِ
ترجُمہ : اگر سارے اِکھٹے ہوکر بیان کرنے کی کوشِشِ کریں تب بھی اُسکی عظمت کو بڑا نہیں کر سکتے اور نہ عظمت گھٹتی ہے ۔
ਨਾ ਓਹੁ ਮਰੈ ਨ ਹੋਵੈ ਸੋਗੁ ॥
॥نا اوہُ مرےَ ن ہوۄےَ سوگُ
ਦੇਦਾ ਰਹੈ ਨ ਚੂਕੈ ਭੋਗੁ ॥
॥دیدا رہےَ ن چوُکےَ بھوگُ
ترجُمہ : نہ وہ ختم ہوتا ہے نہ اُسے افسوس ہے ۔رِزق دیتا رہتا ہے رُکتا نہیں ۔
ਗੁਣੁ ਏਹੋ ਹੋਰੁ ਨਾਹੀ ਕੋਇ ॥
॥گُنھُ ایہو ہورُ ناہیِ کوءِ
ਨਾ ਕੋ ਹੋਆ ਨਾ ਕੋ ਹੋਇ ॥੩॥
॥੩॥نا کو ہویا نا کو ہوءِ
ترجُمہ : یہی وِصف ہے اُسکا کہ اُسکا کوئی ثانی نہیں نہ اَب تک ہوا ہے نہ ہوگا
لَفظی مَطلّب :گن ایہو۔ یہی خوبی ہے۔
ਜੇਵਡੁ ਆਪਿ ਤੇਵਡ ਤੇਰੀ ਦਾਤਿ ॥
॥جیۄڈُ آپِ تیۄڈ تیریِ داتِ
ترجُمہ : جتنا خود بڑا ہے اُتنی ہی بری اُسکی بخِشِش ہے۔
لَفظی مَطلّب :جیوڈ آپ ۔ جِتنا خود بڑا ہے ۔ ۔تیوڈ تیری دات ۔ اُتنی ہی تیری بخِشِش بڑی ہے۔