Page 849
ਬਿਲਾਵਲ ਕੀ ਵਾਰ ਮਹਲਾ ੪ ੴ ਸਤਿਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ॥ ਸਲੋਕ ਮਃ ੪ ॥ ਹਰਿ ਉਤਮੁ ਹਰਿ ਪ੍ਰਭੁ ਗਾਵਿਆ ਕਰਿ ਨਾਦੁ ਬਿਲਾਵਲੁ ਰਾਗੁ ॥ ਉਪਦੇਸੁ ਗੁਰੂ ਸੁਣਿ ਮੰਨਿਆਧੁਰਿ ਮਸਤਕਿ ਪੂਰਾ ਭਾਗੁ ॥
بِلاۄلُ کیِ ۄار مہلا ੪
ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥
سلوک مਃ੪॥
ہرِ اُتمُ ہرِ پ٘ربھُ گاۄِیا کرِ نادُ بِلاۄلُ راگُ ॥
اُپدیسُ گُروُ سُنھِ منّنِیا دھُرِ مستکِ پوُرا بھاگُ ॥
ترجمہ:صرف اس شخص نے راگ بلاول کی دھن میں اعلیٰ خدا کی حمد گائی ہے ،جس کے پاس پہلے سے طے شدہ تقدیر ہے؛ مرشد کی تعلیمات کو سننے کے بعد ، اس نے اس پر عمل کیا ہے۔
ਸਭ ਦਿਨਸੁ ਰੈਣਿ ਗੁਣ ਉਚਰੈ ਹਰਿ ਹਰਿ ਹਰਿ ਉਰਿ ਲਿਵ ਲਾਗੁ ॥ ਸਭੁ ਤਨੁ ਮਨੁ ਹਰਿਆ ਹੋਇਆ ਮਨੁ ਖਿੜਿਆ ਹਰਿਆ ਬਾਗੁ ॥
سبھ دِنسُ ریَنھِ گُنھ اُچرےَ ہرِ ہرِ ہرِ اُرِ لِۄ لاگُ ॥
سبھُ تنُ منُ ہرِیا ہوئِیا منُ کھِڑِیا ہرِیا باگُ ॥
ترجمہ:وہ شخص ہمیشہ خدا کی حمد کرتا ہے اور اس کا دل اس سے جڑا رہتا ہے۔اس کا جسم اور دماغ روحانی طور تروتازہ ہو جاتا ہے۔ اس کا ذہن پھولے ہوئے باغ کی طرح خوش ہو جاتا ہے۔
ਅਗਿਆਨੁ ਅੰਧੇਰਾ ਮਿਟਿ ਗਇਆ ਗੁਰ ਚਾਨਣੁ ਗਿਆਨੁ ਚਰਾਗੁ ॥ ਜਨੁ ਨਾਨਕੁ ਜੀਵੈ ਦੇਖਿ ਹਰਿ ਇਕ ਨਿਮਖ ਘੜੀ ਮੁਖਿ ਲਾਗੁ ॥੧॥
اگِیانُ انّدھیرا مِٹِ گئِیا گُر چاننھُ گِیانُ چراگُ ॥
جنُ نانکُ جیِۄےَ دیکھِ ہرِ اِک نِمکھ گھڑیِ مُکھِ لاگُ ॥੧॥
لفظی معنی:اُتم ۔ بلند حیثیت ۔ گاویا۔ صفت صلاح کی ۔ ناو ۔ آواز ۔ کرنا و بلاول راگ ۔ کلام مرشد سمجھ کر۔ اپدیش واعظ ۔ نصیحت۔ سن منیا۔ سنکر اس پر ایمان لائیا۔ تسلیم کیا۔ دھر مستک ۔ خدا کی طرف سے اعمالنامے کی مطابق پیشانی پر تحریر ۔ بھاگ ۔ قسمت ۔ تقدیر ۔ گن اچرے ۔ صفت صلاح ۔ ہر ار بو۔ دلی محبت سے خدا کی ۔ تن من۔ دل وجان ۔ من کھڑیا ہر یا باغ دل سبز باغ کی مانند کھل گیا۔ اگیان اندھیرا ۔ لا علمی کا اندھیرا۔ چانچ ۔ روشنی ۔ گیان چراغ۔ علم کا چراغ ۔ ایک نمکھ۔ ذراسی دیر کے لئے ۔ مکھ لاگ۔ دیدار ہوئے ۔
ترجمہ:اس کی روحانی جہالت کا اندھیرا چراغ کی روشنی سے دور ہو جاتا ہے۔اے خدا ، تیرا عقیدت مند نانک تیرے مبارک دیدار کو دیکھ کر روحانی طور پر زندہ رہتا ہے۔ مجھے صرف ایک لمحے کے لیے اپنا دیدار دکھائیں۔ || 1 ||
ਮਃ ੩ ॥ ਬਿਲਾਵਲੁ ਤਬ ਹੀ ਕੀਜੀਐ ਜਬ ਮੁਖਿ ਹੋਵੈ ਨਾਮੁ ॥ ਰਾਗ ਨਾਦ ਸਬਦਿ ਸੋਹਣੇ ਜਾ ਲਾਗੈ ਸਹਜਿ ਧਿਆਨੁ ॥
مਃ੩॥
بِلاۄلُ تب ہیِ کیِجیِئےَ جب مُکھِ ہوۄےَ نامُ ॥
راگ ناد سبدِ سوہنھے جا لاگےَ سہجِ دھِیانُ ॥
ترجمہ:ایک انسان نام کی خوشی سے تبھی لطف اندوز ہوسکتا ہے جب وہ خدا کی حمد گائے۔راگ اور موسیقی ذہن کو پیاری لگتی ہے جب کوئی مرشد کے کلام کے ذریعے روحانی تسکین کی حالت میں رہتا ہے۔
ਰਾਗ ਨਾਦ ਛੋਡਿ ਹਰਿ ਸੇਵੀਐ ਤਾ ਦਰਗਹ ਪਾਈਐ ਮਾਨੁ ॥ ਨਾਨਕ ਗੁਰਮੁਖਿ ਬ੍ਰਹਮੁ ਬੀਚਾਰੀਐ ਚੂਕੈ ਮਨਿ ਅਭਿਮਾਨੁ ॥੨॥
راگ ناد چھوڈِ ہرِ سیۄیِئےَ تا درگہ پائیِئےَ مانُ ॥
نانک گُرمُکھِ ب٘رہمُ بیِچاریِئےَ چوُکےَ منِ ابھِمانُ ॥੨॥
ترجمہ:دنیاوی گانوں اور دھنوں کو ترک کرتے ہوئے ، جب ہم خدا کو یاد کرتے ہیں ، تب ہی ہمیں خدا کی موجودگی (الہیٰ بارگاہ) میں عزت ملتی ہے۔
اے نانک! جب ہم مرشد کی تعلیمات کے ذریعے خدا کی خوبیوں پر غور کرتے ہیں تو دماغ کی انا ختم ہو جاتی ہے۔ || 2 ||
ਪਉੜੀ ॥ ਤੂ ਹਰਿ ਪ੍ਰਭੁ ਆਪਿ ਅਗੰਮੁ ਹੈ ਸਭਿ ਤੁਧੁ ਉਪਾਇਆ ॥ ਤੂ ਆਪੇ ਆਪਿ ਵਰਤਦਾ ਸਭੁ ਜਗਤੁ ਸਬਾਇਆ ॥
پئُڑیِ ॥
توُ ہرِ پ٘ربھُ آپِ اگنّمُ ہےَ سبھِ تُدھُ اُپائِیا ॥
توُ آپے آپِ ۄرتدا سبھُ جگتُ سبائِیا ॥
ترجمہ:اے خدا ، تو نے ہر چیز کو پیدا کیا، لیکن آپ خود سمجھ سے باہر ہیں۔آپ خود پوری کائنات میں مکمل طور پر موجود ہیں۔
ਤੁਧੁ ਆਪੇ ਤਾੜੀ ਲਾਈਐ ਆਪੇ ਗੁਣ ਗਾਇਆ ॥ ਹਰਿ ਧਿਆਵਹੁ ਭਗਤਹੁ ਦਿਨਸੁ ਰਾਤਿ ਅੰਤਿ ਲਏ ਛਡਾਇਆ ॥ ਜਿਨਿ ਸੇਵਿਆ ਤਿਨਿ ਸੁਖੁ ਪਾਇਆ ਹਰਿ ਨਾਮਿ ਸਮਾਇਆ ॥੧॥
تُدھُ آپے تاڑیِ لائیِئےَ آپے گُنھ گائِیا ॥
ہرِ دھِیاۄہُ بھگتہُ دِنسُ راتِ انّتِ لۓ چھڈائِیا ॥
جِنِ سیۄِیا تِنِ سُکھُ پائِیا ہرِ نامِ سمائِیا ॥੧॥
لفظی معنی:اگم۔ انسانی رسائی سے باہر۔ اپائیا پیدا کیتا ہے ۔ ورتد ۔ موجود ہے ۔ سبھ جگت سبائیا۔ سارے عالم میں ۔ تاڑی ۔ توجہ ۔ دھیان ۔ دھیان مرکوز کرنا۔ چھڈائیا۔ نجات دلاناے والا۔ ہر نام سمائیا۔ الہٰی نام سچ وحکومت میں محوو مجذوب۔
ترجمہ:(بشر کے ذریعے) آپ خود گہرے مراقبے کی حالت میں مشغول ہیں اورآپ خود اپنی تعریفیں گاتے ہیں۔اے عقیدت مند ، خدا کو ہمیشہ پیار سے یاد کرو
، وہی ہے جو ہمیں آخر میں بچاتا ہے۔جس نے بھی خدا کو پیار بھری عقیدت کے ساتھ یاد کیااس نے روحانی سکون حاصل کیا اور اس (خدا) کے نام میں مشغول رہا۔ || 1 ||
ਸਲੋਕ ਮਃ ੩ ॥ ਦੂਜੈ ਭਾਇ ਬਿਲਾਵਲੁ ਨ ਹੋਵਈ ਮਨਮੁਖਿ ਥਾਇ ਨ ਪਾਇ ॥ ਪਾਖੰਡਿ ਭਗਤਿ ਨ ਹੋਵਈ ਪਾਰਬ੍ਰਹਮੁ ਨ ਪਾਇਆ ਜਾਇ ॥
سلوک مਃ੩॥
دوُجےَ بھاءِ بِلاۄلُ ن ہوۄئیِ منمُکھِ تھاءِ ن پاءِ ॥
پاکھنّڈِ بھگتِ ن ہوۄئیِ پارب٘رہمُ ن پائِیا جاءِ ॥
ترجمہ:جو شخص دوہرے (دنیاوی) عشق میں مبتلا ہے اس میں خوشی پیدا نہیں ہوتی۔ ایک اپنے ذہن کا مرید شخص خدا کی بارگاہ میں قبول نہیں ہوتا۔حقیقی عقیدتمندانہ عبادت نہیں کی جا سکتی اور نفاق کے ذریعے خدا کا ادراک نہیں کیا جا سکتا۔
ਮਨਹਠਿ ਕਰਮ ਕਮਾਵਣੇ ਥਾਇ ਨ ਕੋਈ ਪਾਇ ॥ ਨਾਨਕ ਗੁਰਮੁਖਿ ਆਪੁ ਬੀਚਾਰੀਐ ਵਿਚਹੁ ਆਪੁ ਗਵਾਇ ॥
منہٹھِ کرم کماۄنھے تھاءِ ن کوئیِ پاءِ ॥
نانک گُرمُکھِ آپُ بیِچاریِئےَ ۄِچہُ آپُ گۄاءِ ॥
ترجمہ:ذہن کی ضد کے ذریعے مذہبی رسومات انجام دے کر انسان کو خدا کی موجودگی (الہیٰ درگاہ) میں قبول نہیں کیا جاتا۔اے نانک ، اندر سے اپنی ذہن کی مریدی کو ختم کرتے ہوئے ، ہمیں مرشد کی تعلیمات کے ذریعے اپنے آپ پر (مراد اپنے نفس پر) غور کرنا چاہیے۔
ਆਪੇ ਆਪਿ ਪਾਰਬ੍ਰਹਮੁ ਹੈ ਪਾਰਬ੍ਰਹਮੁ ਵਸਿਆ ਮਨਿ ਆਇ ॥ ਜੰਮਣੁ ਮਰਣਾ ਕਟਿਆ ਜੋਤੀ ਜੋਤਿ ਮਿਲਾਇ ॥੧॥
آپے آپِ پارب٘رہمُ ہےَ پارب٘رہمُ ۄسِیا منِ آءِ ॥
جنّمنھُ مرنھا کٹِیا جوتیِ جوتِ مِلاءِ ॥੧॥
لفظی معنی:دوجے بھائے ۔ خدا کے علاوہ ۔ دوسرے سے محبت ۔ بلاول ۔ روھانی سکون ۔ تھائے ۔ ٹھکانہ ۔ پاکھنڈ۔ وکھاوا۔ بھگت ۔ الہیی محبت و خدمت پاربرہم۔ کامیابی دلانے والا۔ مراد خدا ۔ من ہٹھ۔ دلی ضد سے ۔ کرم گماونے ۔اعمال۔ گورمکھ ۔ مرشد کے وسیلے سے ۔ آپ وچاریئے ۔ اپنی تحقیق مراد کو میں کیسا ہوں نیک و بد کی سمجھ ۔ آپ گوائے ۔ خودی مٹا کر ۔ آپے آپ پار برہم ہے ۔ خود ہی ہے خدا۔ پار برہم و سیامن آئے ۔خدا جب دلمیں بس گی۔ جمن مرناکٹ ۔ موت و پیدائش۔ جوتی جوت۔ ملائے ۔ نور سے نور جب مل گیا ۔
ترجمہ:جب اعلیٰ خدا ، جو خود ہر جگہ موجود ہے ، ذہن میں بستا ہے ،پھر انسان کی پیدائش اور موت کا چکر ختم ہو جاتا ہے اور نور (انسانی روح) اعلیٰ نور (خدا) کے ساتھ متحد ہو جاتی ہے۔ || 1 ||
ਮਃ ੩ ॥ ਬਿਲਾਵਲੁ ਕਰਿਹੁ ਤੁਮ੍ਹ੍ਹ ਪਿਆਰਿਹੋ ਏਕਸੁ ਸਿਉ ਲਿਵ ਲਾਇ ॥ ਜਨਮ ਮਰਣ ਦੁਖੁ ਕਟੀਐ ਸਚੇ ਰਹੈ ਸਮਾਇ ॥
مਃ੩॥
بِلاۄلُ کرِہُ تُم٘ہ٘ہ پِیارِہو ایکسُ سِءُ لِۄ لاءِ ॥
جنم مرنھ دُکھُ کٹیِئےَ سچے رہےَ سماءِ ॥
ترجمہ:اے میرے دوستو ، اپنے ذہن کو ایک خدا سے جوڑ کر خوشی سے زندگی گزارتے رہو۔جو ابدی خدا میں ضم رہتا ہے ، اس کی ساری زندگی کے مصائب مٹ جاتے ہیں۔
ਸਦਾ ਬਿਲਾਵਲੁ ਅਨੰਦੁ ਹੈ ਜੇ ਚਲਹਿ ਸਤਿਗੁਰ ਭਾਇ ॥ ਸਤਸੰਗਤੀ ਬਹਿ ਭਾਉ ਕਰਿ ਸਦਾ ਹਰਿ ਕੇ ਗੁਣ ਗਾਇ ॥ ਨਾਨਕ ਸੇ ਜਨ ਸੋਹਣੇ ਜਿ ਗੁਰਮੁਖਿ ਮੇਲਿ ਮਿਲਾਇ ॥੨॥
سدا بِلاۄلُ اننّدُ ہےَ جے چلہِ ستِگُر بھاءِ ॥
ستسنّگتیِ بہِ بھاءُ کرِ سدا ہرِ کے گُنھ گاءِ ॥
نانک سے جن سوہنھے جِ گُرمُکھِ میلِ مِلاءِ ॥੨॥
لفظی معنی:بلاول۔ روحانی سکون ۔ ایکس ۔ وحدت۔ لو۔ مھبت۔ جنم مرن ۔ دکھ ۔ موت و پیدائش مراد تناسخ کا عذاب ۔ سچے صدیوی سچ مراد ۔ خدا سمائے ۔ محو۔ ستگر بھائے ۔ سچے مرشد کی رضا کے مطابق۔ ست ۔ سنگتی ۔ سچے ساتھیوں کی صحبت میں ۔ بھاؤ۔ پریم کرکے ۔ گورمکھ ۔ مرید مرشد ۔
ترجمہ:لوگوں کی زندگی میں ہمیشہ خوشی اور مسرت ہوتی ہے ، اگر وہ سچے مرشد کی مرضی کے مطابق رہتے ہیں ، مقدس لوگوں کی صحبت میں شامل ہوں اور ہمیشہ محبت کے ساتھ خدا کی حمد گاتے رہیں۔
اے نانک ، وہ عقیدت مند روحانی طور پر خوبصورت ہو جاتے ہیں جنہیں خدا نے مرشد کے ذریعے اپنے ساتھ جوڑا ہے۔ || 2 ||
ਪਉੜੀ ॥ ਸਭਨਾ ਜੀਆ ਵਿਚਿ ਹਰਿ ਆਪਿ ਸੋ ਭਗਤਾ ਕਾ ਮਿਤੁ ਹਰਿ ॥ ਸਭੁ ਕੋਈ ਹਰਿ ਕੈ ਵਸਿ ਭਗਤਾ ਕੈ ਅਨੰਦੁ ਘਰਿ ॥
پئُڑیِ ॥
سبھنا جیِیا ۄِچِ ہرِ آپِ سو بھگتا کا مِتُ ہرِ ॥
سبھُ کوئیِ ہرِ کےَ ۄسِ بھگتا کےَ اننّدُ گھرِ ॥
ترجمہ:وہ خدا جو خود سب جگہ موجود ہے وہ عقیدت مندوں کا دوست ہے۔ہر کوئی خدا کے قابو میں ہے، عقیدت مندوں کے دلوں میں خوشی ہوتی ہے.
ਹਰਿ ਭਗਤਾ ਕਾ ਮੇਲੀ ਸਰਬਤ ਸਉ ਨਿਸੁਲ ਜਨ ਟੰਗ ਧਰਿ ॥ ਹਰਿ ਸਭਨਾ ਕਾ ਹੈ ਖਸਮੁ ਸੋ ਭਗਤ ਜਨ ਚਿਤਿ ਕਰਿ ॥ ਤੁਧੁ ਅਪੜਿ ਕੋਇ ਨ ਸਕੈ ਸਭ ਝਖਿ ਝਖਿ ਪਵੈ ਝੜਿ ॥੨॥
ہرِ بھگتا کا میلیِ سربت سءُ نِسُل جن ٹنّگ دھرِ ॥
ہرِ سبھنا کا ہےَ کھسمُ سو بھگت جن چِتِ کرِ ॥
تُدھُ اپڑِ کوءِ ن سکےَ سبھ جھکھِ جھکھِ پۄےَ جھڑِ ॥੨॥
لفظی معنی:سبھنا جیاوچ۔ ساری مخلوقات میں۔ سوبھگتا مت۔ وہ بھگتوں کا دوست ہے ۔ وس۔ تابع۔ گھر ۔ دلمیں۔ سر بت۔ ہر جگہ ۔ نسل۔ بیفکر۔ خصم۔ مالک ۔ چت کر۔ دلمیں بسا۔ اپڑ ۔ برابر ۔ جھکھ جھکھ ۔ کھپ کھپ۔ جھڑ۔ ماند پڑجاتے ہیں۔
ترجمہ:خدا اپنے عقیدت مندوں کا دوست اور ساتھی ہے۔ اس کے تمام عقیدت مند سکون سے سوتے ہیں کیونکہ انہیں زندگی میں کوئی فکر نہیں ہوتی۔خدا سب کا مالک ہے اس کے عقیدت مند اسے ہمیشہ پیار سے یاد کرتے ہیں۔اے خدا ، ساری دنیا جدوجہد کرتی ہے اور تھک جاتی ہے ، لیکن کوئی بھی تیری خوبیوں کی حدود کااندازہ نہیں لگا سکتا۔ || 2 ||