Page 834
ਮਿਲਿ ਸਤਸੰਗਤਿ ਪਰਮ ਪਦੁ ਪਾਇਆ ਮੈ ਹਿਰਡ ਪਲਾਸ ਸੰਗਿ ਹਰਿ ਬੁਹੀਆ ॥੧॥
مِلِ ستسنّگتِ پرم پدُ پائِیا مےَ ہِرڈ پلاس سنّگِ ہرِ بُہیِیا ॥੧॥
لفظی معنی:پر ہر نام سیتل جل ۔ الہٰی نام ٹھنڈے پانی جیسا ہے ۔ دھیاہو ۔ یادوریاض کرؤ۔ چندن داس۔ چندن کی خوشبو سنگندھ گندھیا۔ خوشبودار ہوجاتاہے ۔ ست سنگت۔ سچی صحبت سے ۔ پریم پد۔ بلند رتے ۔ پر ڈ۔ ارنڈ۔ پلاس۔ ڈھاک کا پودا۔ سنگ ۔ ساتھ ۔ بہو بیا۔ خوشبودار ہوجاتاہے۔
ترجمہ:میں نے سنتوں (اولیاؤں) کے ساتھ جڑ کر اعلیٰ روحانی حیثیت حاصل کی ہے ، جیسے کہ بیکار پودے جیسے ہرنڈ اور پلاس گندم کے درخت کے قریب بڑھ کر خوشبودار ہو جاتے ہیں۔ || 1 ||
ਜਪਿ ਜਗੰਨਾਥ ਜਗਦੀਸ ਗੁਸਈਆ ॥ ਸਰਣਿ ਪਰੇ ਸੇਈ ਜਨ ਉਬਰੇ ਜਿਉ ਪ੍ਰਹਿਲਾਦ ਉਧਾਰਿ ਸਮਈਆ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
جپِ جگنّناتھ جگدیِس گُسئیِیا ॥
سرنھِ پرے سیئیِ جن اُبرے جِءُ پ٘رہِلاد اُدھارِ سمئیِیا ॥੧॥ رہاءُ ॥
لفظی معنی:جگناھ ۔ مالک عالم ۔ جگدیس ۔ دنیا کا مالک ۔ گوسائیا۔ اقائے جہاں۔ سرن ۔ پناہ۔ اُبھرے ۔ بچے ۔ ادھار۔ آسرا یا سہارا دیکر۔ سمیا۔ یکسوئی میں محو ومجذوب کیا (1)
ترجمہ:اے میرے دوست ، کائنات کے مالک خدا کو یاد کرو ،کیونکہ صرف وہی لوگ جو اس کی پناہ میں آتے ہیں دنیا کے برائیوں کے سمندر سے بچ جاتے ہیں ، جس طرح پرہلاد کو بچاتے ہوئے ، خدا نے اسے اپنے اندر ضم کر لیا۔ || 1 || توقف ||
ਭਾਰ ਅਠਾਰਹ ਮਹਿ ਚੰਦਨੁ ਊਤਮ ਚੰਦਨ ਨਿਕਟਿ ਸਭ ਚੰਦਨੁ ਹੁਈਆ ॥ ਸਾਕਤ ਕੂੜੇ ਊਭ ਸੁਕ ਹੂਏ ਮਨਿ ਅਭਿਮਾਨੁ ਵਿਛੁੜਿ ਦੂਰਿ ਗਈਆ ॥੨॥
بھار اٹھارہ مہِ چنّدنُ اوُتم چنّدن نِکٹِ سبھ چنّدنُ ہُئیِیا ॥
ساکت کوُڑے اوُبھ سُک ہوُۓ منِ ابھِمانُ ۄِچھُڑِ دوُرِ گئیِیا ॥੨॥
لفظی معنی:چندن نکٹ ۔ چندن کے نزدیک ۔ چندن ہوئیا۔ چندن ہی جاتاہے ۔ ساکت ۔مادہ پرست ۔ خدا سے منکر۔ اوبھ سک ۔ گھڑ بے کھلوتے کھڑ سک ہوگئے ۔ ابھیمان۔ غرور۔ وچھڑ ۔ جدا ہوکر۔
ترجمہ:پورے پودوں میں سے ، صندل کا درخت سب سے شاندار ہے جو کچھ صندل کے درخت کے قریب اگتا ہے وہ صندل کی طرح ہی خوشبو دار بن جاتا ہے ،جھوٹے بے ایمان مذموموں کے ذہنوں میں انا انہیں خدا سے دور رکھتی ہے ، وہ ان پودوں کی مانند ہیں جو کہ پرورش پانے کے باوجود سوکھ گئے ہیں۔ || 2 ||
ਹਰਿ ਗਤਿ ਮਿਤਿ ਕਰਤਾ ਆਪੇ ਜਾਣੈ ਸਭ ਬਿਧਿ ਹਰਿ ਹਰਿ ਆਪਿ ਬਨਈਆ ॥ ਜਿਸੁ ਸਤਿਗੁਰੁ ਭੇਟੇ ਸੁ ਕੰਚਨੁ ਹੋਵੈ ਜੋ ਧੁਰਿ ਲਿਖਿਆ ਸੁ ਮਿਟੈ ਨ ਮਿਟਈਆ ॥੩॥
ہرِ گتِ مِتِ کرتا آپے جانھےَ سبھ بِدھِ ہرِ ہرِ آپِ بنئیِیا ॥
جِسُ ستِگُرُ بھیٹے سُ کنّچنُ ہوۄےَ جو دھُرِ لِکھِیا سُ مِٹےَ ن مِٹئیِیا ॥੩॥
لفظی معنی:گت مت۔ حالت و اندازہ منتی ۔ سبھ ۔ بدھ ۔ سارے طریقے ۔ منئیا۔ بناتاہے ۔ اختیار کرتا ہے ۔ بھیٹے ۔ ملے ۔ کنچن ہووے ۔ سونا ہوجاتاہے ۔ دھر لکھیا۔ بارگاہ الہٰی سے تحریر۔ مٹے نہ مٹیا۔ مٹائیاں نہیں مٹتا (3)
ترجمہ:خدا خالق خود اپنی قدر اور حیثیت جانتا ہے۔ اس نے خود پوری دنیا کے لیے تمام انتظامات اور منصوبے بنائے ہیں۔جو پہلے سے مقرر ہے ، اسے اپنی کوششوں سے مٹایا نہیں جا سکتا ، لیکن جو مرشد کی تعلیمات پر پورا اترتا ہے اور اس پر عمل کرتا ہے ، اس کا طرز عمل سونے کی طرح پاک ہو جاتا ہے۔ || 3 ||
ਰਤਨ ਪਦਾਰਥ ਗੁਰਮਤਿ ਪਾਵੈ ਸਾਗਰ ਭਗਤਿ ਭੰਡਾਰ ਖੁਲ੍ਹ੍ਹਈਆ ॥ ਗੁਰ ਚਰਣੀ ਇਕ ਸਰਧਾ ਉਪਜੀ ਮੈ ਹਰਿ ਗੁਣ ਕਹਤੇ ਤ੍ਰਿਪਤਿ ਨ ਭਈਆ ॥੪॥
رتن پدارتھ گُرمتِ پاۄےَ ساگر بھگتِ بھنّڈار کھُل٘ہ٘ہئیِیا ॥
گُر چرنھیِ اِک سردھا اُپجیِ مےَ ہرِ گُنھ کہتے ت٘رِپتِ ن بھئیِیا ॥੪॥
لفظی معنی:رتن پدارتھ ۔ یقمتی نعمتیں ۔ گرمت۔ سبق و پندو آموز و مرشد۔ ساگر۔ سمندر۔ بھگت بھنڈار۔ الہٰی پریم کے ذکیرے کھلے ۔ سردھا۔ پیار پیدا ہوا۔ ترپت۔ اصلی ۔ تسکین (4)
ترجمہ:مرشد ایک سمندر کی طرح ہے اور عقیدت مندانہ عبادت کا کھلا خزانہ ہے۔ انسان مرشد کی تعلیمات پر عمل کر کے زیور جیسی قیمتی الہی خوبیاں حاصل کر سکتا ہے۔مرشد کی تعلیمات پر عمل کرتے ہوئے ، میرے اندر خدا کے لیے محبت پیدا ہوگئی ہے۔ خدا کی تعریفیں گاتے ہوئے ، میں کبھی نہیں تھکتا۔ || 4 ||
ਪਰਮ ਬੈਰਾਗੁ ਨਿਤ ਨਿਤ ਹਰਿ ਧਿਆਏ ਮੈ ਹਰਿ ਗੁਣ ਕਹਤੇ ਭਾਵਨੀ ਕਹੀਆ ॥ ਬਾਰ ਬਾਰ ਖਿਨੁ ਖਿਨੁ ਪਲੁ ਕਹੀਐ ਹਰਿ ਪਾਰੁ ਨ ਪਾਵੈ ਪਰੈ ਪਰਈਆ ॥੫॥
پرم بیَراگُ نِت نِت ہرِ دھِیاۓ مےَ ہرِ گُنھ کہتے بھاۄنیِ کہیِیا ॥
بار بار کھِنُ کھِنُ پلُ کہیِئےَ ہرِ پارُ ن پاۄےَ پرےَ پرئیِیا ॥੫॥
لفظی معنی:پرم ویراگ۔ بھاری محبت۔ پریم ۔لگاو۔ بھاونی ۔ پریت۔ پیار۔ بار بار۔ دوبارہ۔ دوبارہ ۔پرے پریئیا۔ بیشمار (5)
ترجمہ:خدا کے لیے عمدہ محبت اس کے اندر پیدا ہوتی ہے جو ہمیشہ اسے یاد کرتا ہے؛ میں نے اس محبت کا اظہار کیا ہے جو میرے اندر خدا کی حمد گانے سے پیدا ہوئی ہے۔ہمیں ہر لمحہ خدا کو یاد کرنا چاہیے ، اس علم کے ساتھ کہ وہ لامحدود ہے اور کوئی بھی اس کی خوبیوں کی حد نہیں پا سکتا۔ || 5 ||
ਸਾਸਤ ਬੇਦ ਪੁਰਾਣ ਪੁਕਾਰਹਿ ਧਰਮੁ ਕਰਹੁ ਖਟੁ ਕਰਮ ਦ੍ਰਿੜਈਆ ॥ ਮਨਮੁਖ ਪਾਖੰਡਿ ਭਰਮਿ ਵਿਗੂਤੇ ਲੋਭ ਲਹਰਿ ਨਾਵ ਭਾਰਿ ਬੁਡਈਆ ॥੬॥
ساست بید پُرانھ پُکارہِ دھرمُ کرہُ کھٹُ کرم د٘رِڑئیِیا ॥
منمُکھ پاکھنّڈِ بھرمِ ۄِگوُتے لوبھ لہرِ ناۄ بھارِ بُڈئیِیا ॥੬॥
لفظی معنی:بکار یہہ۔ پکار تے ہیں کہتے ہیں۔ دھرم کر ہو ۔ فرض ادا کرؤ۔ کھٹ کرم ۔ چھ اعمال ۔ تعلیم حاصل کرنا اور دینا۔ لگیہہ کرنے اور کرانے ۔ دان دیان اور لینا۔ درڑئیا۔ پختہ کرنے ۔منمکہہ۔ خودی پسند۔ پاکھنڈ۔ دکھاوا۔ وگوے ۔ ذلیل وخوار ۔ لوبھ لہر۔ لالچ میں۔ ناوبھر ڈوبیا۔ کشی بھر کے ڈوبتی ہے (6)
ترجمہ:شاستر ، وید اور پران صرف چھ مذہبی اعمال انجام دینے پر زور دیتے ہیں (صدقہ دینا اور لینا ، ویدوں کا مطالعہ کرنا اور پڑھنا ، اور قربانی دینا اور کرنا)۔منافق ، اپنے ذہن کے مرید لوگ ان رسومات کے بارے میں شکوک و شبہات سے برباد ہو جاتے ہیں۔ ان کی زندگی کی کشتی لالچ کی لہروں میں ان اعمال کے بوجھ کے ساتھ ڈوبتی ہے۔ || 6 ||
ਨਾਮੁ ਜਪਹੁ ਨਾਮੇ ਗਤਿ ਪਾਵਹੁ ਸਿਮ੍ਰਿਤਿ ਸਾਸਤ੍ਰ ਨਾਮੁ ਦ੍ਰਿੜਈਆ ॥ ਹਉਮੈ ਜਾਇ ਤ ਨਿਰਮਲੁ ਹੋਵੈ ਗੁਰਮੁਖਿ ਪਰਚੈ ਪਰਮ ਪਦੁ ਪਈਆ ॥੭॥
نامُ جپہُ نامے گتِ پاۄہُ سِم٘رِتِ ساست٘ر نامُ د٘رِڑئیِیا ॥
ہئُمےَ جاءِ ت نِرملُ ہوۄےَ گُرمُکھِ پرچےَ پرم پدُ پئیِیا ॥੭॥
لفظی معنی:نام جیہو ۔ سچ وحقیقت یاد رکھو۔نامے ہی گت ۔ پاوہو۔ سچ وحقیقت سے ہی زندگی کے حالات بہتر ہوتے ہین۔ ہونمے جائے ۔ خودی ختم ہو۔ نرمل ہووے ۔ تبھی زندی پاک ۔ اور پوتر ہوتی ہے ۔ گورمکھ پر پے ۔ مرشد کے ذریعے ایمان لائے۔ پرم پددنیاوی زندگی کا بلند ربتہ (7)
ترجمہ:اے بھائی ، خدا کے نام کو یاد کرو اور برائیوں سے آزادی حاصل کرو، صحیفے پڑھنے کی خوبیاں خدا کے نام کو یاد کرنے میں شامل ہیں۔
جب انسان کی انا مٹ جاتی ہے تو اس کی زندگی پاک ہو جاتی ہے۔ انسان کو مرشد کی تعلیمات کے ذریعے خدا کا ادراک کرکے اعلیٰ روحانی حیثیت حاصل ہوتی ہے۔ || 7 ||
ਇਹੁ ਜਗੁ ਵਰਨੁ ਰੂਪੁ ਸਭੁ ਤੇਰਾ ਜਿਤੁ ਲਾਵਹਿ ਸੇ ਕਰਮ ਕਮਈਆ ॥ ਨਾਨਕ ਜੰਤ ਵਜਾਏ ਵਾਜਹਿ ਜਿਤੁ ਭਾਵੈ ਤਿਤੁ ਰਾਹਿ ਚਲਈਆ ॥੮॥੨॥੫॥
اِہُ جگُ ۄرنُ روُپُ سبھُ تیرا جِتُ لاۄہِ سے کرم کمئیِیا ॥
نانک جنّت ۄجاۓ ۄاجہِ جِتُ بھاۄےَ تِتُ راہِ چلئیِیا ॥੮॥੨॥੫॥
لفظی معنی:درن ۔ رنگ۔ جت لاویہہ۔ جس طرف لگات اہے ۔ سے کرم کمیا۔ وہیکام کرتا ہیں۔ جنت۔ مخلوق ۔ وجائے ۔ بجاتا ہے مراد جس طرح چلاتا ہے ۔ واجیہہ۔ اس طرح کرتے ہیں۔ جت بھاویہ۔ جسے چاہتا ہے ۔ تت راہ چلیئیا۔ اسے اسی راہ پر چلاتا ہے ۔
ترجمہ:اے خدا ، یہ دنیا ، اپنی تمام شکلوں اور رنگوں کے ساتھ ، تیری ہے، جاندار صرف وہ اعمال انجام دیتے ہیں جن میں آپ ان کو مشغول کرتے ہیں۔اے نانک ، مخلوق موسیقی کے آلات کی طرح ہیں ، وہ بجاتے ہوئے بجتی ہیں۔ اسی طرح لوگ خدا کی مرضی کے مطابق راستے پر چلتے ہیں۔ || 8 || 2 || 5 ||
ਬਿਲਾਵਲੁ ਮਹਲਾ ੪ ॥ ਗੁਰਮੁਖਿ ਅਗਮ ਅਗੋਚਰੁ ਧਿਆਇਆ ਹਉ ਬਲਿ ਬਲਿ ਸਤਿਗੁਰ ਸਤਿ ਪੁਰਖਈਆ ॥ ਰਾਮ ਨਾਮੁ ਮੇਰੈ ਪ੍ਰਾਣਿ ਵਸਾਏ ਸਤਿਗੁਰ ਪਰਸਿ ਹਰਿ ਨਾਮਿ ਸਮਈਆ ॥੧॥
بِلاۄلُ مہلا ੪॥
گُرمُکھِ اگم اگوچرُ دھِیائِیا ہءُ بلِ بلِ ستِگُر ستِ پُرکھئیِیا ॥
رام نامُ میرےَ پ٘رانھِ ۄساۓ ستِگُر پرسِ ہرِ نامِ سمئیِیا ॥੧॥
لفظی معنی:گورمکھ ۔ مرشد کے وسیلے سے ۔ اگم ۔ انسانی سے بعید ۔ اگوچر۔ جو بیان نہیں ہو سکتا۔ دھیائیا ۔ توجہ دیدھیان دیا ۔ ہؤ۔ میں ۔ بل بل ۔ صدقے قربان ۔ ست پر کھیا سچے انسان پر ۔ پرانسانسوں میں ۔ ستگر پرسسچے مرشد کو چھو کر۔ ہر نام سمیا ۔ الہٰی نام میں محو ومجذوب (1)
ترجمہ:مرشد کی تعلیمات کے ذریعے ، میں ناقابل فہم خدا کو یاد کرتا ہوں میں سچے مرشد پر قربان جاتا ہوں۔سچے مرشد نے میری سانسوں میں خدا کا نام بسا دیا ہے میں مرشد کی تعلیمات پر عمل کرتے ہوئے خدا کے نام کی یاد میں مشغول ہوں۔ || 1 ||
ਜਨ ਕੀ ਟੇਕ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਟਿਕਈਆ ॥ ਸਤਿਗੁਰ ਕੀ ਧਰ ਲਾਗਾ ਜਾਵਾ ਗੁਰ ਕਿਰਪਾ ਤੇ ਹਰਿ ਦਰੁ ਲਹੀਆ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
جن کیِ ٹیک ہرِ نامُ ٹِکئیِیا ॥
ستِگُر کیِ دھر لاگا جاۄا گُر کِرپا تے ہرِ درُ لہیِیا ॥੧॥ رہاءُ ॥
لفظی معنی:ٹیک ۔ آسرا ۔ ٹیکئیا۔ آسرا بنائیا ہے ۔ دھر ۔ اوٹ۔ آسرا دامن۔ ہر در لہئیا۔ الہٰی دروازہ پائیا (1) رہاؤ۔
ترجمہ:مرشد نے خدا کے نام کو میرے جیسے عقیدت مند کی زندگی کا سہارا بنایا ہے۔
سچے مرشد کی تعلیمات پر عمل کرتے ہوئے ، میں اپنی زندگی کا سفر جاری رکھے ہوئے ہوں مرشد کے فضل سے میں نے اپنے دل میں خدا کی موجودگی کو محسوس کیا ہے۔ || 1 || توقف ||
ਇਹੁ ਸਰੀਰੁ ਕਰਮ ਕੀ ਧਰਤੀ ਗੁਰਮੁਖਿ ਮਥਿ ਮਥਿ ਤਤੁ ਕਢਈਆ ॥ ਲਾਲੁ ਜਵੇਹਰ ਨਾਮੁ ਪ੍ਰਗਾਸਿਆ ਭਾਂਡੈ ਭਾਉ ਪਵੈ ਤਿਤੁ ਅਈਆ ॥੨॥
اِہُ سریِرُ کرم کیِ دھرتیِ گُرمُکھِ متھِ متھِ تتُ کڈھئیِیا ॥
لالُ جۄیہر نامُ پ٘رگاسِیا بھاںڈےَ بھاءُ پۄےَ تِتُ ائیِیا ॥੨॥
لفظی معنی:کرم کی دھرتی ۔ اعمال کے لئے میدان یا زمین۔ گورمکھ متھ متھ ۔ مرشد کے ذریعے تحقیق کرکے ۔ تت۔ اصلیت۔ حقیقت ۔ لال جواہر نام۔ قیمتی نام سچ و حقیقت ۔ پرگاسیا۔ ظہور میں لائیا۔ بھانڈے ۔ برتن مراد ذہن ۔ بھاؤ۔ پریم ۔ پیار۔ تت۔ اسکے (2)
ترجمہ:انسانی جسم ایک کھیت کی طرح ہے ، جہاں اعمال کا بیج بویا جاتا ہے۔ انسان مرشد کی تعلیمات پر غور کرکے اعلیٰ روحانی حیثیت حاصل کرتا ہے۔جس دل میں مرشد زیور نما قیمتی خدا کا نام ظاہر کرتا ہے ، اس دل میں محبت آ بستی ہے۔ || 2 ||
ਦਾਸਨਿ ਦਾਸ ਦਾਸ ਹੋਇ ਰਹੀਐ ਜੋ ਜਨ ਰਾਮ ਭਗਤ ਨਿਜ ਭਈਆ ॥ ਮਨੁ ਬੁਧਿ ਅਰਪਿ ਧਰਉ ਗੁਰ ਆਗੈ ਗੁਰ ਪਰਸਾਦੀ ਮੈ ਅਕਥੁ ਕਥਈਆ ॥੩॥
داسنِ داس داس ہوءِ رہیِئےَ جو جن رام بھگت نِج بھئیِیا ॥
منُ بُدھِ ارپِ دھرءُ گُر آگےَ گُر پرسادیِ مےَ اکتھُ کتھئیِیا ॥੩॥
لفظی معنی:داسن ۔ داس۔ غلاموں کے غلام ۔ خدمتگاروں کے خدمتگار ۔ جوجن ۔ جو انسان ۔ تج ۔ ذاتی طور پر ۔ من ۔ ذہن ۔ بدھ ۔ عقل ۔ ادپ ۔ بھینٹ۔ گر پرسادی ۔رحمت مرشد سے ۔ اکتھ ۔ جوکہی نہ جا سکے ۔ کتھیئیا۔ کہنا (3)
ترجمہ:ہمیں ان لوگوں کے خادموں کی طرح رہنا چاہیے جو خدا کے پسندیدہ عقیدت مند بن گئے ہیں۔میں نے اپنے ذہن اور عقل کو مرشد کے سپرد کر دیا ہے ، جس کی مہربانی سے میں خدا کی تعریفیں گا رہا ہوں جس کی خوبیاں بیان نہیں کی جا سکتی۔ || 3 ||
ਮਨਮੁਖ ਮਾਇਆ ਮੋਹਿ ਵਿਆਪੇ ਇਹੁ ਮਨੁ ਤ੍ਰਿਸਨਾ ਜਲਤ ਤਿਖਈਆ ॥ ਗੁਰਮਤਿ ਨਾਮੁ ਅੰਮ੍ਰਿਤ ਜਲੁ ਪਾਇਆ ਅਗਨਿ ਬੁਝੀ ਗੁਰ ਸਬਦਿ ਬੁਝਈਆ ॥੪॥
منمُکھ مائِیا موہِ ۄِیاپے اِہُ منُ ت٘رِسنا جلت تِکھئیِیا ॥
گُرمتِ نامُ انّم٘رِت جلُ پائِیا اگنِ بُجھیِ گُر سبدِ بُجھئیِیا ॥੪॥
لفظی معنی:منمکھ ۔ مرید من۔ مائیا موہ ویاپے ۔ دنیاوی ڈولت کی محبت کی گرفت میں رہتے ہیں۔ ترشنا ۔ پیاس ۔ جلت تکھیا۔ پیاس میں جلتے ہیں۔ گرمت۔ سبق مرشد۔ پابندو آموز مرشد ۔ نام انمرت جل۔ الہٰی نام سچ وحقیقت کا آب حیات جس سے انسان زندگی روحانی واخلاقی بن جاتی ہے ۔ اگن بجھی خواہشات مٹ گئیں۔ گرسبد۔ کلام مرشد سے بجھائی (4)
ترجمہ:اپنے ذہن کے مرید افراد ہمیشہ مایا (دنیاوی دولت اور طاقت) کی محبت میں مگن رہتے ہیں۔ ان کے ذہن ہمیشہ دنیاوی خواہشات کے لیے تڑپتے اور جلتے رہتے ہیں۔مرشد کی تعلیمات پر عمل کرتے ہوئے ، جس نے کدا کے نام کا آب حیات حاصل کیا ، اس کی خواہشات کی آگ بجھ گئی۔ مرشد کے کلام نے اس آگ کو بجھایا ہے۔ || 4 ||
ਇਹੁ ਮਨੁ ਨਾਚੈ ਸਤਿਗੁਰ ਆਗੈ ਅਨਹਦ ਸਬਦ ਧੁਨਿ ਤੂਰ ਵਜਈਆ ॥
اِہُ منُ ناچےَ ستِگُر آگےَ انہد سبد دھُنِ توُر ۄجئیِیا ॥
ترجمہ:جس کا ذہن مرشد کے آگے ناچتا ہے مراد (جو ذہن مرشد کی تعلیمات پر عمل کرتا ہے) وہ اتنا خوش ہو جاتا ہے ، گویا اس ذہن کے اندر الہی کلام کی نہ رکنے والی دھنیں چلتی رہتی ہیں۔