Page 719
ਰਾਗੁ ਬੈਰਾੜੀ ਮਹਲਾ ੪ ਘਰੁ ੧ ਦੁਪਦੇੴ ਸਤਿਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ॥ ਸੁਨਿ ਮਨ ਅਕਥ ਕਥਾ ਹਰਿ ਨਾਮ ॥ ਰਿਧਿ ਬੁਧਿ ਸਿਧਿ ਸੁਖ ਪਾਵਹਿ ਭਜੁ ਗੁਰਮਤਿ ਹਰਿ ਰਾਮ ਰਾਮ ॥੧॥ਰਹਾਉ ॥
راگُ بیَراڑیِ مہلا 4 گھرُ 1 دُپدے
॥ ੴ ستِگُر پ٘رسادِ
॥ سُنِ من اکتھ کتھا ہرِ نام
॥1॥ رہاءُ ॥ رِدھِ بُدھِ سِدھِ سُکھ پاۄہِبھجُگُرمتِہرِرامررام
لفظی معنی :اکتھ گھتا۔ نا قالب بیان بیانہر نام۔ الہٰی نام۔ ردھ ۔ دنیاوی دولت اور نعمتیں بدھ عقل و ہوش۔ سدھ ۔کراماتی قوتیںبھجیاد کر ۔ گرمت۔ سبقمرشد (1) رہاؤ۔
ترجمہ:اے میرے ذہنخدا کی تعریفیں سنو، جس کی شکل بیان نہیں کی جا سکتی۔آپ مرشد کی تعلیمات کے ذریعے ہمیشہ خدا کو یاد کرکے روحانی سکون ، اعلیٰ حکمت ॥ اور دیگر معجزاتی طاقتیں حاصل کریں گے۔
ਨਾਨਾ ਖਿਆਨ ਪੁਰਾਨ ਜਸੁ ਊਤਮ ਖਟ ਦਰਸਨ ਗਾਵਹਿ ਰਾਮ ॥ ਸੰਕਰ ਕ੍ਰੋੜਿ ਤੇਤੀਸ ਧਿਆਇਓ ਨਹੀ ਜਾਨਿਓ ਹਰਿ ਮਰਮਾਮ ॥੧॥
॥ نانا کھِیان پُران جسُ اوُتم کھٹ درسن گاۄہِرام
॥1॥ سنّکر ک٘روڑِتیتیِسدھِیائِئو نہیِ جانِئو ہرِ مرمام
لفظی معنی :نانا کئی قسم کےکھیانقصے کہانیاں۔ جس اتم۔ بلند رجہحمدوثناہ کھٹ درسن۔ چھ شاشتر گاویہہ رام۔ حمدوخد کی کرتے ہیں۔ سنکہ ۔ شوجی۔ مرمام بھید ۔ر از(1)
ترجمہ:متعدد افسانے پران اور چھ شاستر خدا کی عمدہ حمد گاتے ہیں۔یہاں تک کہ شوجیسے فرشتوں اور تیتیس کروڑ دیوتاؤں نے بھی خدا کو یاد کیالیکن وہاسکااسرارنہیں ॥1॥ پا سکے۔
ਸੁਰਿ ਨਰ ਗਣ ਗੰਧ੍ਰਬ ਜਸੁ ਗਾਵਹਿ ਸਭ ਗਾਵਤ ਜੇਤ ਉਪਾਮ ॥ ਨਾਨਕ ਕ੍ਰਿਪਾ ਕਰੀ ਹਰਿ ਜਿਨ ਕਉ ਤੇ ਸੰਤ ਭਲੇ ਹਰਿ ਰਾਮ ॥੨॥੧॥
॥ سُرِ نر گنھ گنّدھ٘ربجسُگاۄہِسبھگاۄتجیتاُپام
॥2॥1॥ نانک ک٘رِپاکریِہرِجِنکءُتےسنّتبھلے ہرِ رام
لفظی معنی :سر ۔ فرشتوں کے ۔ جیت اپام ۔ جتتے پیدا ہوئے ہیں۔ مراد کل عالم ۔ جن کؤ۔ جن پراتے ۔ وہ سنت ۔ بھلے ۔وہی ۔ نیک انسان اور روحانی رہنما ہیں۔
ترجمہ:فرشتہ اور الہی مخلوق ، اور آسمانی گلوکار اس کی تعریفیں گاتے ہیں۔ دوسری مخلوقات جنہیں خدا نے پیدا کیا ہے وہ بھی اس کی تعریفیں گاتے ہیں۔اے نانک ، جن پر خدا رحم کرتا ہے ، وہ اعلیٰ روحانی حیثیت کے ساتھ خدا کے اچھے اولیاء بن جاتے ہیں۔
ਬੈਰਾੜੀ ਮਹਲਾ ੪ ॥ ਮਨ ਮਿਲਿ ਸੰਤ ਜਨਾ ਜਸੁ ਗਾਇਓ ॥ ਹਰਿ ਹਰਿ ਰਤਨੁ ਰਤਨੁ ਹਰਿ ਨੀਕੋ ਗੁਰਿ ਸਤਿਗੁਰਿ ਦਾਨੁ ਦਿਵਾਇਓ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
॥4॥ بیَراڑیِ مہلا
॥ من مِلِ سنّت جنا جسُ گائِئو
॥1॥ رہاءُ ॥ ہرِ ہرِ رتنُ رتنُ ہرِ نیِکو گُرِ ستِگُرِ دانُ دِۄائِئو
لفظی معنی :سنت جنا۔ خدمتگاران سچا مرشد۔ دان۔ خیرات۔ (1) رہاؤ۔
ترجمہ:اے میرے دماغ ، سنت پرستوں میں شامل ہو کراس شخص نے خدا کی حمد گانا شروع کردی ،جس کو سچے مرشد نے خدا کے قیمتی زیور جیسے نام کی ॥1॥ نعمت حاصل کرنے میں مدد کی ہے۔
ਤਿਸੁ ਜਨ ਕਉ ਮਨੁ ਤਨੁ ਸਭੁ ਦੇਵਉ ਜਿਨਿ ਹਰਿ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਸੁਨਾਇਓ ॥ ਧਨੁ ਮਾਇਆ ਸੰਪੈ ਤਿਸੁ ਦੇਵਉ ਜਿਨਿ ਹਰਿ ਮੀਤੁ ਮਿਲਾਇਓ ॥੧॥
॥ تِسُ جن کءُ منُ تنُ سبھُ دیۄءُجِنِہرِہرِنامُسُنائِئو
॥1॥ دھنُ مائِیا سنّپےَ تِسُ دیۄءُجِنِہرِمیِتُمِلائِئو
لفظی معنی :تس جن کو ۔ اس خدمتگار کو۔ ہر ہر نام سنا ہوا۔ الہٰی نام سنائیا ۔ سنپے ۔ سنپتی ۔ جائیداد۔ میت ۔ دوست۔
ترجمہ:میں اپنا ذہن جسم اور سب کچھ اس عقیدت مند کو پیش کرتا ہوں جس نے مجھے خدا کا نام سنایا۔میں اپنی دنیاوی دولت اور طاقت اس کے حوالے کرتا ہوں جس ॥1॥ نے مجھے میرے دوست خدا کے ساتھ جوڑا ہے۔
ਖਿਨੁ ਕਿੰਚਿਤ ਕ੍ਰਿਪਾ ਕਰੀ ਜਗਦੀਸਰਿ ਤਬ ਹਰਿ ਹਰਿ ਹਰਿ ਜਸੁ ਧਿਆਇਓ ॥ ਜਨ ਨਾਨਕ ਕਉ ਹਰਿ ਭੇਟੇ ਸੁਆਮੀ ਦੁਖੁ ਹਉਮੈ ਰੋਗੁ ਗਵਾਇਓ ॥੨॥੨॥
॥ کھِنُ کِنّچِت ک٘رِپا کریِ جگدیِسرِ تب ہرِ ہرِ ہرِ جسُ دھِیائِئو
॥2॥2॥ جن نانک کءُ ہرِ بھیٹے سُیامیِ دُکھُ ہئُمےَ روگُ گۄائِئو
لفظی معنی :کھن۔ تھوڑے سے وقفے کے لئے ۔ کچت ۔ تھوڑی سی ۔ جگدیسر ۔ مالک ۔ علام ۔ دھیایؤ۔ توجہ دی ۔ بھیٹے ۔ ملاپ ۔ دکھ ۔ عذاب۔ ہونمے ۔ خودی
ترجمہ:جب دنیا کے مالک خدا نے ایک لمحے کے لیے بھی کسی پر تھوڑی سی مہربانی کی ، تب ہی اس نے اس کی تعریفیں گانا شروع کر دیں۔ اے نانک ، جسنے ॥2॥2॥ مالک خدا کو پہچان لیا ، اس کے تمام مصائب اور غرور کی بیماری ختم ہو گئی۔
ਬੈਰਾੜੀ ਮਹਲਾ ੪ ॥ ਹਰਿ ਜਨੁ ਰਾਮ ਨਾਮ ਗੁਨ ਗਾਵੈ ॥ ਜੇ ਕੋਈ ਨਿੰਦ ਕਰੇ ਹਰਿ ਜਨ ਕੀ ਅਪੁਨਾ ਗੁਨੁ ਨ ਗਵਾਵੈ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
॥4॥ بیَراڑیِ مہلا
॥ ہرِ جنُ رام نام گُن گاۄےَ
॥1॥ رہاءُ ॥ جے کوئیِ نِنّد کرے ہرِ جن کیِ اپُنا گُنُ ن گۄاۄےَ
لفظی معنی :رام نام۔ الہٰی نام۔ نند۔ بد گوئی ۔ ہرجن۔ الہٰی خدمتگار۔ گن ۔ وصف۔ نہ گواوئے۔ ضائع نہ کرے (1) رہاؤ۔
ترجمہ:خدا کا ایک بندہ ہمیشہ اس کی تعریفیں گاتا رہتا ہے۔یہاں تک کہ اگر کوئی خدا کے عاجز عقیدت مند (بگھت) کی تہمت لگاتا ہے تب بھی وہ عقیدمند (بگھت)اپنی ॥1॥ نیک فطرت کو نہیں چھوڑتا۔
ਜੋ ਕਿਛੁ ਕਰੇ ਸੁ ਆਪੇ ਸੁਆਮੀ ਹਰਿ ਆਪੇ ਕਾਰ ਕਮਾਵੈ ॥ ਹਰਿ ਆਪੇ ਹੀ ਮਤਿ ਦੇਵੈ ਸੁਆਮੀ ਹਰਿ ਆਪੇ ਬੋਲਿ ਬੁਲਾਵੈ ॥੧॥
جو کِچھُ کرے سُ آپے سُیامیِ ہرِ آپے کار کماۄےَ॥
॥1॥ ہرِ آپے ہیِ متِ دیۄےَسُیامیِہرِآپےبولِ بُلاۄےَ
لفظی معنی :ہر آپے بول بلاوے ۔ خدا خود ہی بولتا اور بلاتا ہے ۔ مراد خدا ہی اپنے خدمتگار کے ذریعے بولتا اور بلاتا ہے۔
ترجمہ:جو کچھ خدا کرتا ہے، وہ خود ہی کرتا ہے خدا خود تمام کام کرتا ہے۔خدا خود تمام مخلوقات کو عقل دیتا ہے وہ خود بولتا ہے اور تمام مخلوقات کو بولنے کی ॥1॥ ترغیب دیتا ہے۔