Guru Granth Sahib Translation Project

Urdu Classical Page 690

Page 690

ਧਨਾਸਰੀ ਛੰਤ ਮਹਲਾ ੪ ਘਰੁ ੧ ੴ ਸਤਿਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ॥ਹਰਿ ਜੀਉ ਕ੍ਰਿਪਾ ਕਰੇ ਤਾ ਨਾਮੁ ਧਿਆਈਐ ਜੀਉ ॥ ਸਤਿਗੁਰੁ ਮਿਲੈ ਸੁਭਾਇ ਸਹਜਿ ਗੁਣ ਗਾਈਐ ਜੀਉ ॥
دھناسریِ چھنّت مہلا 5 گھرُ 1
॥ ੴ ستِگُر پ٘رسادِ
॥ ہرِ جیِءُ ک٘رِپاکرےتانامُدھِیائیِئےَجیِءُ
॥ ستِگُرُ مِلےَ سُبھاءِ سہجِ گُنھ گائیِئےَ جیِءُ
ترجمہ:اگر خدا رحم کرتا ہے تب ہی کوئی خدا کے نام کو یاد کر سکتا ہے۔اگر کوئی سچے مرشد سے ملتا ہے ، تب ہی کوئی محبت کی حالت میں خدا کی حمد گاتا ہے۔

ਗੁਣ ਗਾਇ ਵਿਗਸੈ ਸਦਾ ਅਨਦਿਨੁ ਜਾ ਆਪਿ ਸਾਚੇ ਭਾਵਏ ॥ ਅਹੰਕਾਰੁ ਹਉਮੈ ਤਜੈ ਮਾਇਆ ਸਹਜਿ ਨਾਮਿ ਸਮਾਵਏ ॥
॥ گُنھ گاءِ ۄِگسےَسدااندِنُجاآپِساچےبھاۄۓ
॥ اہنّکارُ ہئُمےَ تجےَ مائِیا سہجِ نامِ سماۄۓ
ترجمہ:جب ابدی خدا اچھا لگتا ہے ، تب ہی کوئی اس کی تعریفیں گاتے ہوئے ہمیشہ خوش رہتا ہے۔وہ تکبر ، غرور اور دنیاوی دولت سے محبت کو چھوڑ دیتا ہے اور بدیہی طور پر خدا کے نام میں ضم ہو جاتا ہے۔

ਆਪਿ ਕਰਤਾ ਕਰੇ ਸੋਈ ਆਪਿ ਦੇਇ ਤ ਪਾਈਐ ॥ ਹਰਿ ਜੀਉ ਕ੍ਰਿਪਾ ਕਰੇ ਤਾ ਨਾਮੁ ਧਿਆਈਐ ਜੀਉ ॥੧॥
॥ آپِ کرتا کرے سوئیِ آپِ دےءِ ت پائیِئےَ
॥1॥ ہرِ جیِءُ ک٘رِپاکرےتا نامُ دھِیائیِئےَ جیِءُ
لفظی معنی:دھیایئے ۔ دھیان دینا۔ توجو کرنا۔ سہج ۔ سکنو سے ۔ سبھائے ۔ پریم سے ۔ گن گاییئے ۔ صفت صلاح۔ وگسے ۔ خوشی محسوس ہو۔ بھاوئے ۔ چاہے ۔اہنکا۔ غرور۔ تکبر ۔ ہونمے ۔ خودی (1)
ترجمہ:صرف وہی ہوتا ہے جو خالق کرتا ہے، جب وہ خود ہمیں الہیٰ نام کے اس تحفے سے نوازتا ہے ، تب ہی ہم اسے وصول کرتے ہیں۔جب خدا رحم کرتا ہے ، تب ہی کوئی خدا کے نام کو یاد ॥1॥ کر سکتا ہے۔

ਅੰਦਰਿ ਸਾਚਾ ਨੇਹੁ ਪੂਰੇ ਸਤਿਗੁਰੈ ਜੀਉ ॥ ਹਉ ਤਿਸੁ ਸੇਵੀ ਦਿਨੁ ਰਾਤਿ ਮੈ ਕਦੇ ਨ ਵੀਸਰੈ ਜੀਉ ॥
॥ انّدرِ ساچا نیہُ پوُرے ستِگُرےَ جیِءُ
॥ ہءُ تِسُ سیۄیِدِنُراتِمےَکدےنۄیِسرےَجیِءُ
ترجمہ:کامل سچے مرشد نے میرے اندر خدا کے لیے ابدی محبت قائم کی ہے۔میں اس خدا کو دن رات یاد کرتا ہوں اور میں اسے کبھی نہیں بھولتا۔

ਕਦੇ ਨ ਵਿਸਾਰੀ ਅਨਦਿਨੁ ਸਮ੍ਹ੍ਹਾਰੀ ਜਾ ਨਾਮੁ ਲਈ ਤਾ ਜੀਵਾ ॥ ਸ੍ਰਵਣੀ ਸੁਣੀ ਤ ਇਹੁ ਮਨੁ ਤ੍ਰਿਪਤੈ ਗੁਰਮੁਖਿ ਅੰਮ੍ਰਿਤੁ ਪੀਵਾ ॥
॥ کدے ن ۄِساریِ اندِنُ سم٘ہ٘ہاریِجانامُلئیِتاجیِۄا
॥ س٘رۄنھیِسُنھیِتاِہُمنُ ت٘رِپتےَگُرمُکھِانّم٘رِتُپیِۄا
ترجمہ:ہاں ، میں اسے کبھی نہیں بھولتا ، میں اسے ہمیشہ یاد کرتا ہوں میں روحانی طور پر تروتازہ ہوجاتا ہوں، جب میں خدا کے نام کو یاد کرتا ہوں۔جب میں اپنے کانوں سے خدا کی حمد سنتا ہوں تو میرا ذہن مطمئن ہو جاتا ہے۔ میں مرشد کی تعلیمات کے ذریعے خدا کے نام کا آب حیات پیتا ہوں۔

ਨਦਰਿ ਕਰੇ ਤਾ ਸਤਿਗੁਰੁ ਮੇਲੇ ਅਨਦਿਨੁ ਬਿਬੇਕ ਬੁਧਿ ਬਿਚਰੈ ॥ ਅੰਦਰਿ ਸਾਚਾ ਨੇਹੁ ਪੂਰੇ ਸਤਿਗੁਰੈ ॥੨॥
॥ ندرِ کرے تا ستِگُرُ میلے اندِنُ بِبیک بُدھِ بِچرےَ
॥2॥ انّدرِ ساچا نیہُ پوُرے ستِگُرےَ
لفظی معنی:نیہو ۔ پیار۔ ستگرے ۔سچے مرشد۔ سیوی ۔ خدمت۔ وساری ۔بھلانا۔ سماری ۔ سنبھال ۔سروی ۔ کانوں ۔ ترپنے ۔ تسلی ۔ گورمکھ ۔ مرید مرشد ۔ انمرت ۔ آب حیات ۔ ندر ۔نگاہ۔ شفقت۔ مہربانی۔ ببیک بدھ۔ نتیجہ خیز عقل ۔ نیک و بد کی تمیز کرنے والی سمجھ ۔ بچرے ۔ کام آتی ہے (2)
ترجمہ:جب خدا اپنا فضل کرتا ہے ، تو وہ انسان کو سچے مرشد کے ساتھ جوڑتا ہے اور تب ہی اس کی سمجھدار عقل ہمیشہ غالب رہتی ہے۔کامل سچے مرشد نے میرے اندر خدا کے لیے ابدیمحبت ॥2॥ قائم کی ہے۔

ਸਤਸੰਗਤਿ ਮਿਲੈ ਵਡਭਾਗਿ ਤਾ ਹਰਿ ਰਸੁ ਆਵਏ ਜੀਉ ॥ ਅਨਦਿਨੁ ਰਹੈ ਲਿਵ ਲਾਇ ਤ ਸਹਜਿ ਸਮਾਵਏ ਜੀਉ ॥
॥ ستسنّگتِ مِلےَ ۄڈبھاگِتاہرِرسُآۄۓجیِءُ
॥ اندِنُ رہےَ لِۄلاءِتسہجِ سماۄۓجیِءُ
ترجمہ:اے میرے دوست ، جب بڑی خوش قسمتی سے انسان کو خدا رسیدگاؤں کی صحبت نصیب ہوتی ہے ، تب ہی وہ خدا کے نام کے آب حیات کا مزہ لینا شروع کرتا ہے۔
وہ ہمیشہ پیار سے خدا پر مرکوز رہتا ہے اور روحانی تسکین میں ضم ہو جاتا ہے۔

ਸਹਜਿ ਸਮਾਵੈ ਤਾ ਹਰਿ ਮਨਿ ਭਾਵੈ ਸਦਾ ਅਤੀਤੁ ਬੈਰਾਗੀ ॥ ਹਲਤਿ ਪਲਤਿ ਸੋਭਾ ਜਗ ਅੰਤਰਿ ਰਾਮ ਨਾਮਿ ਲਿਵ ਲਾਗੀ ॥
॥ سہجِ سماۄےَتاہرِمنِبھاۄےَسدااتیِتُبیَراگیِ
॥ ہلتِ پلتِ سوبھا جگ انّترِ رام نامِ لِۄلاگیِ
ترجمہ:جب کوئی روحانی تسکین میں ضم ہو جاتا ہے تو وہ خدا کا پیارا ہو جاتا ہے اور مایا ، دنیاوی دولت اور طاقت سے ہمیشہ کے لیے الگ ہو جاتا ہے۔وہ خدا کے نام پر مرکوز رہتا ہے اور اسے یہاں اور آخرت میں عزت ملتی ہے۔

ਹਰਖ ਸੋਗ ਦੁਹਾ ਤੇ ਮੁਕਤਾ ਜੋ ਪ੍ਰਭੁ ਕਰੇ ਸੁ ਭਾਵਏ ॥ ਸਤਸੰਗਤਿ ਮਿਲੈ ਵਡਭਾਗਿ ਤਾ ਹਰਿ ਰਸੁ ਆਵਏ ਜੀਉ ॥੩॥
॥ ہرکھ سوگ دُہا تے مُکتا جو پ٘ربھُکرےسُبھاۄۓ
॥3॥ ستسنّگتِ مِلےَ ۄڈبھاگِتاہرِرسُ آۄۓجیِءُ
لفظی معنی:ست سنگت۔ راست پرست۔ اجتماع ۔ صحبت وقربت پاکدامناں۔ وڈبھاگ۔ بلند قسمت۔ ہر رس۔ الہٰی لطف ۔لو۔ محبت۔ سہج سماوئے ۔ ذہنی سکون۔ ملے ۔ تیت ۔ طارق۔ بیراگی ۔ طارق۔ ہلت پلت۔ ہر دو عالموں میں۔ سوبھا۔ نیک شہرت۔ رام نام لو ۔ الہٰی نام سچے محبت ۔ہرکھ سوگ۔ غمی ۔ خوشی۔کتا ۔ ازاد۔ نجات یافتہ ۔ بھاوئے ۔ راضی چاہے (3)
ترجمہ:وہ خوشی اور غم دونوں سے متاثر نہیں رہتا، جو کچھ خدا کرتا ہے وہ اس سے خوش ہوتا ہے۔اے میرے دوست ، جب بڑی خوش قسمتی سے انسان کو خدا رسیدگاؤں کی صحبت نصیب ہوتی ॥3॥ ہے ، تب ہی وہ خدا کے نام کے آب حیات کا مزہ لینا شروع کرتا ہے۔

ਦੂਜੈ ਭਾਇ ਦੁਖੁ ਹੋਇ ਮਨਮੁਖ ਜਮਿ ਜੋਹਿਆ ਜੀਉ ॥ ਹਾਇ ਹਾਇ ਕਰੇ ਦਿਨੁ ਰਾਤਿ ਮਾਇਆ ਦੁਖਿ ਮੋਹਿਆ ਜੀਉ ॥
॥ دوُجےَ بھاءِ دُکھُ ہوءِ منمُکھ جمِ جوہِیا جیِءُ
॥ ہاءِ ہاءِ کرے دِنُ راتِ مائِیا دُکھِ موہِیا جیِءُ
ترجمہ:اے میرے دوست دوہری محبت (دنیاوی دولت کی محبت) مصیبت لاتی ہے۔ موت کا آسیب اپنے ذہن کےمرید شخص کودیکھتا ہے۔مایا (دنیاوی دولت کی محبت) کےدرد میں گرفتار،وہدنراتکراہتاہے۔

ਮਾਇਆ ਦੁਖਿ ਮੋਹਿਆ ਹਉਮੈ ਰੋਹਿਆ ਮੇਰੀ ਮੇਰੀ ਕਰਤ ਵਿਹਾਵਏ ॥ ਜੋ ਪ੍ਰਭੁ ਦੇਇ ਤਿਸੁ ਚੇਤੈ ਨਾਹੀ ਅੰਤਿ ਗਇਆ ਪਛੁਤਾਵਏ ॥
॥ مائِیا دُکھِ موہِیا ہئُمےَ روہِیا میریِ میریِ کرت ۄِہاۄۓ
॥ جو پ٘ربھُدےءِتِسُچیتےَ ناہیِ انّتِ گئِیا پچھُتاۄۓ
ترجمہ:وہ مایا (دنیاوی دولت) کی محبت میں دکھی رہتا ہے ، انا و تکبر اس میں غصہ کو بھڑکاتا ہے اور اس کی پوری زندگی روتے ہوئے گزرتی ہے، کہ یہ میرا ہے ، وہ میرا ہے۔اسے وہ خدا یاد نہیں جو سب کچھ دیتا ہے اور آخر میں وہ پچھتا اس دنیا سے چلا جاتا ہے۔

ਬਿਨੁ ਨਾਵੈ ਕੋ ਸਾਥਿ ਨ ਚਾਲੈ ਪੁਤ੍ਰ ਕਲਤ੍ਰ ਮਾਇਆ ਧੋਹਿਆ ॥ ਦੂਜੈ ਭਾਇ ਦੁਖੁ ਹੋਇ ਮਨਮੁਖਿ ਜਮਿ ਜੋਹਿਆ ਜੀਉ ॥੪॥
॥ بِنُ ناۄےَکوساتھِنچالےَپُت٘رکلت٘رمائِیادھوہِیا
॥4॥ دوُجےَ بھاءِ دُکھُ ہوءِ منمُکھِ جمِ جوہِیا جیِءُ
لفظی معنی:دوجے بھائے ۔ دوسروں سے محبت۔ منمکہہ۔ مرید من۔ حم ۔ موت کا فرشتہ ۔ جوہیا۔ تاک۔ زہر نظر۔
ترجمہ:سوائے خدا کے نام کے ، کوئی بھی فانی انسان کے ساتھ نہیں جاتا ہے اوروہ خاندان، دنیاوی دولت اور طاقت سے محبت سے دھوکہ کھا جاتا ہے۔دوہری محبت (دنیاوی دولت کی محبت)مصیبت ॥4॥ لاتی ہے۔ موت کا آسیب اپنی مرضی کا شخص دیکھتا ہے۔

ਕਰਿ ਕਿਰਪਾ ਲੇਹੁ ਮਿਲਾਇ ਮਹਲੁ ਹਰਿ ਪਾਇਆ ਜੀਉ ॥ ਸਦਾ ਰਹੈ ਕਰ ਜੋੜਿ ਪ੍ਰਭੁ ਮਨਿ ਭਾਇਆ ਜੀਉ ॥
॥ کرِ کِرپا لیہُ مِلاءِ مہلُ ہرِ پائِیا جیِءُ
॥ سدا رہےَ کر جوڑِ پ٘ربھُمنِبھائِیاجیِءُ
ترجمہ:اے خدا رحم کر ، جسے تو اپنے ساتھ جوڑتا ہےتیری موجودگی کا احساس کرتا ہے۔ایسا شخص ہمیشہ ہاتھ جوڑ کر خدا کے سامنے حاضر رہتا ہے۔ خدا اس شخص کے ذہن کو پیارا لگتا ہے۔

ਪ੍ਰਭੁ ਮਨਿ ਭਾਵੈ ਤਾ ਹੁਕਮਿ ਸਮਾਵੈ ਹੁਕਮੁ ਮੰਨਿ ਸੁਖੁ ਪਾਇਆ ॥ ਅਨਦਿਨੁ ਜਪਤ ਰਹੈ ਦਿਨੁ ਰਾਤੀ ਸਹਜੇ ਨਾਮੁ ਧਿਆਇਆ ॥
॥ پ٘ربھُمنِبھاۄےَتاہُکمِسماۄےَہُکمُمنّنِسُکھُپائِیا
॥ اندِنُ جپت رہےَ دِنُ راتیِ سہجے نامُ دھِیائِیا
ترجمہ:جب خدا انسان کے ذہن کو پیارا لگتا ہےتب وہ خدا کی مرضی کو قبول کرتا ہے۔ خدا کے حکم پر عمل کرنے سے وہ الہی سکون حاصل کرتا ہے۔وہ ہمیشہ خدا کا نام لیتا رہتا ہے وہ دن رات خدا کو یاد کرتا ہے۔

ਨਾਮੋ ਨਾਮੁ ਮਿਲੀ ਵਡਿਆਈ ਨਾਨਕ ਨਾਮੁ ਮਨਿ ਭਾਵਏ ॥ ਕਰਿ ਕਿਰਪਾ ਲੇਹੁ ਮਿਲਾਇ ਮਹਲੁ ਹਰਿ ਪਾਵਏ ਜੀਉ ॥੫॥੧॥
نامو نامُ مِلیِ ۄڈِیائیِنانکنامُمنِبھاۄۓ॥
॥5॥1॥ کرِ کِرپا لیہُ مِلاءِ مہلُ ہرِ پاۄۓجیِءُ
لفظی معنی:موہیا ۔محبت میں۔ ہونمے روہیا۔ خودی کے جوش میں۔ رہاؤ۔ گنزرے ۔ تیس ۔ اسے ۔ چیتے ۔ یاد نہیں۔ غور نہیں۔ انت۔ آکر۔ بن ناوے ۔ خداکے نام۔ سچ حق وحقیقت کے بغیر ۔ کلتر ۔ بیوی ۔ زوجہ مائیا دہوئیا ۔ دنیاوی دولت کے دہوکے فریب کی وجہسے ۔ محل ۔ ٹھکانہ ۔ کر۔ ہاتھ ۔حکم سماوے ۔ فرمانبردار ۔ راضی و رضا ۔ اندن۔ ہر روز۔ سہجے پر سکون ۔ نامو نام۔ صرف۔ الہٰی نامسچ حق وحقیقت سے ۔ وڈیائی ۔عظمت۔ بزرگی ۔ من بھاوے ۔دل چاہتا ہے۔
ترجمہ:اے نانک ،خدا کے نام اس کے ذہن کو پیارا لگتا ہے اور وہ خدا کے نام کو یاد کرنے سے عظمت حاصل کرتا ہے۔اے خدا ، رحمت عطا فرما کر، جسے تو اپنے ساتھ جوڑتا ہے ،وہ تیری موجودگی کا احساس کرتا ہے۔

© 2017 SGGS ONLINE
error: Content is protected !!
Scroll to Top