Page 64
ਸਭੁ ਜਗੁ ਕਾਜਲ ਕੋਠੜੀ ਤਨੁ ਮਨੁ ਦੇਹ ਸੁਆਹਿ ॥ ਗੁਰਿ ਰਾਖੇ ਸੇ ਨਿਰਮਲੇ ਸਬਦਿ ਨਿਵਾਰੀ ਭਾਹਿ ॥੭॥ ਨਾਨਕ ਤਰੀਐ ਸਚਿ ਨਾਮਿ ਸਿਰਿ ਸਾਹਾ ਪਾਤਿਸਾਹੁ ॥ ਮੈ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਨ ਵੀਸਰੈ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਰਤਨੁ ਵੇਸਾਹੁ ॥ ਮਨਮੁਖ ਭਉਜਲਿ ਪਚਿ ਮੁਏ ਗੁਰਮੁਖਿ ਤਰੇ ਅਥਾਹੁ ॥੮॥੧੬॥
॥سبھُ جگُ کاجل کوٹھڑیِ تنُ منُ دیہ سُیاہِ
॥੭॥گُرِ راکھے سے نِرملے سبدِ نِۄاریِ بھاہِ
॥نانک تریِئےَ سچِ نامِ سِرِ ساہا پاتِساہُ
॥مےَ ہرِ نامُ ن ۄیِسرےَ ہرِ نامُ رتنُ ۄیساہُ
॥੮॥੧੬॥منمُکھ بھئُجلِ پچِ مُۓ گُرمُکھِ ترے اتھاہُ
لَفِظی معنٰی:دُونگر۔پہاڑ ۔ پیئڑے ۔پیکے ۔ یعنی اِس عالَم میں ۔ گاکھڑؤ ۔مُشکل ۔ تِت ۔ اُس میں ۔ تاس ۔ اُسکی ۔ بھوجل ۔ سمندر ۔ دُنیاوی سمندر ۔ وکھم۔ مُشکل ۔ دُشوار ۔رست ۔لُطف ۔ امر ۔ دائمی ۔ سچے تھان۔ سچے مقام ۔(2) کوٹ ۔ قِلعے ۔ہستی۔ہاتھی۔ پاکھرے ۔ کاٹھیا۔ اسار۔ بے سمجھ ۔(3) سنچیئے ۔ اِکھٹا کرنا ۔سر۔ سر پر ۔ پِنڈ ۔ جِسم ۔ بدن ۔ بد فیلی ۔ بد اعمال ۔ بدکاری ۔ گُناہ ۔(4) وِگسیئے۔ خُوش ہونا ۔چوا۔ عطر ۔ خُوشبُو دار تیل ۔ کھیہہ ۔ خاک ۔مٹی ۔ گھر بار ۔ گھریلو سامان ۔(5) محر۔ چودھری ۔سردار ۔ ملُوک ۔ بادشاہ ۔ راؤ ۔ راجہ ۔ ڈو ۔ آگ ۔ دھدا ۔ جلا ۔ کانا ۔ کان ۔ (6) بھاہے ۔ آگ ۔(7) ویسا ہو ۔ دولت۔ کاجل ۔ کالخ ۔ دھوآں سیاسی ۔ (7) سر ہان ۔ پاتشاہ۔ شہنشاہ ۔ اتھاہ ۔ لامحدُود ۔ (8)
ترجُمہ:اِنسان خوفناک پہاڑ دیکھ کر خوف زدہ ہے ۔ یہ پہاڑ اِتنے اُونچے اوردُشوار گُذار ہیں۔ اِس پر چڑھنے کے لیئے کوئی زینہ نہیں ہے۔ اگر مُرشد سے میلاپ ہو جائے تو اُس پر چڑھنے کا طریقہ بتاتا ہے ۔ اُس سے اِلہٰی میلاپ جو اُسکے اندر بستا ہے ہو جاتا ہے ۔ اِنسان کے لیۓ کامِل اِنسان بننااور اُس منزل کو حاصِل کرنا ایک دُشوار گُذار اُونچے پہاڑ پر چڑھنے کی مُترادِف ہے ۔ لِہذا وہ منزل مُرشد کے سبق سے حاصِل ہو سکتی ہے ۔ اے بھائی یہ دُنیاوی خوفناک سمندر سے پار ہونا نِہایت مُشکل ہے ۔ البتہ اگر کامِل مُرشد رِحمت وشفقت سے مِلجائے تو مُرشد اُسے نام سچ ۔حق وحقیقت سے نواز کر کامِیابی بخش دیتا ہے ۔ اگر میں ہر وقت یاد رکُھوں کہ مُجھے اِس عالم سے چلے جانا ہے اور یہ سمجھ لُوں کہ سارے عالَم نے ہی رُخصت ہونا ہے ۔ اور اِس عالَم میں جو پیدا ہو گیا آخر اُس نے مرنا ہے ۔ صِرف خُدائی مُرشد ہی رُوحانی موت سے لا فناہ ہے ۔ تو سچے تھان مُراد صُحبت پاکدامناں میں اُسکی صِفت صلاح کرنی چاہیے ۔(2) ہزاروں خُوبصُورت دروازوں والے محلات قِلعے پُختہ ہزاروں فوجیں اور خُوبصُورت زینوں اور کاٹھیوں والے گھوڑے اور ہاتھی کِسی کام نہ آئے ۔ کِسی کے ساتھ نہیں گئے اور ذلِیل و خوار ہُوئے اور رُوحانی موت ہُوئی ۔ (3) سونا چاندی زر و دولت اِکھٹی کرنی ایک پھندہ ہے ۔ اگر عالَم میں ا،س دولت و ثروت کی شُہرت کے لیئے منادی ہو جائے تب بھی نام سچ۔حق و حقیقت کے بغیر رُوحانی موت سرپر موجُود ہے ۔ جب زِندگی کا کھیل ختم ہو جاتا ہے۔ تو یہ جِسم مٹی میں مِل جاتا ہے ۔ تب بد اعمال ذلِیل و خوار اور بد حال ہوتا ہے ۔(4) باپ بیٹے کو دیکھ کر خُوش ہے خاوند بِیوی دیکھ کر پُھولتا نہیں سماتا ۔ عطر لگاتا ہے چندن لگاتا ہے اور پوشش و پوشاک سے سجاتا ہے شِنگار کرتا ہے ۔ مگر آخر گھر بار چھوڑ کر اِس جہان سے رُخصت کرجاتا ہے اور خاک میں مِل جاتا ہے ۔(5) سردار ۔ بادشاہ ۔راجہ راؤ یا خان چودھری یا رائزادہ کہلاتے ہیں اور تکبر و غُرُور میں جلتے ہیں ۔ خُود پسند اِس جلے ہُوئے کانے کی مانِند ہے ۔(6) جو بھی اِس عالَم میں پیدا ہُوا ہے اپنی عظمت اور بالادستی بتاتےبتاتے رحلت کر جاتا ہے ۔ یہ عالَم ایک کاجل کی کوٹھڑی ہے ۔ جو اِس میں مُلوِز ہو جاتا ہے اُسکی دِل و جان پر سیاہ داغ پڑ جاتے ہیں ۔ جِنکو کلام مُرشد کے ذرِیعے مُرشد نے خواہِشات کی آگ سے بچا دِیا وہ اِس میں رہتے ہُوئے بیداغ رہتے ہیں ۔(7) اے نانک جو بادشاہوں کے بادشاہ شنہشاہِ عالَم ہیں ۔ اُسکے سچے نام کو اپناتے ہیں کامِیابیاں پاتے ہیں ۔ مُجھے اِلہٰی نام نہ بُھولے اِلہٰی نام رتن حقِیقی دولت ہے ۔ خُودی پسند اِس عالَم میں جِدوجہد کرتےہُوئے رُوحانی موت مر جاتے ہیں ۔ اور مُرشد کی صُحبت و قُربت میں رہنے والے اِس زہرِیلی دُنیا میں کامِیابیاں پاتے ہیں ۔ اور اِن گُناہوں بھری ہواؤں کا اُن پر کوئی اثر نہیں پڑتا ۔
ਸਿਰੀਰਾਗੁ ਮਹਲਾ ੧ ਘਰੁ ੨॥ ਮੁਕਾਮੁ ਕਰਿ ਘਰਿ ਬੈਸਣਾ ਨਿਤ ਚਲਣੈ ਕੀ ਧੋਖ ॥ ਮੁਕਾਮੁ ਤਾ ਪਰੁ ਜਾਣੀਐ ਜਾ ਰਹੈ ਨਿਹਚਲੁ ਲੋਕ ॥੧॥ ਦੁਨੀਆ ਕੈਸਿ ਮੁਕਾਮੇ ॥ ਕਰਿ ਸਿਦਕੁ ਕਰਣੀ ਖਰਚੁ ਬਾਧਹੁ ਲਾਗਿ ਰਹੁ ਨਾਮੇ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ ਜੋਗੀ ਤ ਆਸਣੁ ਕਰਿ ਬਹੈ ਮੁਲਾ ਬਹੈ ਮੁਕਾਮਿ ॥ ਪੰਡਿਤ ਵਖਾਣਹਿ ਪੋਥੀਆ ਸਿਧ ਬਹਹਿ ਦੇਵ ਸਥਾਨਿ ॥੨॥ ਸੁਰ ਸਿਧ ਗਣ ਗੰਧਰਬ ਮੁਨਿ ਜਨ ਸੇਖ ਪੀਰ ਸਲਾਰ ॥ ਦਰਿ ਕੂਚ ਕੂਚਾ ਕਰਿ ਗਏ ਅਵਰੇ ਭਿ ਚਲਣਹਾਰ ॥੩॥ ਸੁਲਤਾਨ ਖਾਨ ਮਲੂਕ ਉਮਰੇ ਗਏ ਕਰਿ ਕਰਿ ਕੂਚੁ ॥ ਘੜੀ ਮੁਹਤਿ ਕਿ ਚਲਣਾ ਦਿਲ ਸਮਝੁ ਤੂੰ ਭਿ ਪਹੂਚੁ ॥੪॥ ਸਬਦਾਹ ਮਾਹਿ ਵਖਾਣੀਐ ਵਿਰਲਾ ਤ ਬੂਝੈ ਕੋਇ ॥ ਨਾਨਕੁ ਵਖਾਣੈ ਬੇਨਤੀ ਜਲਿ ਥਲਿ ਮਹੀਅਲਿ ਸੋਇ ॥੫॥ ਅਲਾਹੁ ਅਲਖੁ ਅਗੰਮੁ ਕਾਦਰੁ ਕਰਣਹਾਰੁ ਕਰੀਮੁ ॥ ਸਭ ਦੁਨੀ ਆਵਣ ਜਾਵਣੀ ਮੁਕਾਮੁ ਏਕੁ ਰਹੀਮੁ ॥੬॥ ਮੁਕਾਮੁ ਤਿਸ ਨੋ ਆਖੀਐ ਜਿਸੁ ਸਿਸਿ ਨ ਹੋਵੀ ਲੇਖੁ ॥ ਅਸਮਾਨੁ ਧਰਤੀ ਚਲਸੀ ਮੁਕਾਮੁ ਓਹੀ ਏਕੁ ॥੭॥ ਦਿਨ ਰਵਿ ਚਲੈ ਨਿਸਿ ਸਸਿ ਚਲੈ ਤਾਰਿਕਾ ਲਖ ਪਲੋਇ ॥ ਮੁਕਾਮੁ ਓਹੀ ਏਕੁ ਹੈ ਨਾਨਕਾ ਸਚੁ ਬੁਗੋਇ ॥੮॥੧੭॥
੨॥گھرُ ੧ سِریِراگُ مہلا
॥مُکامُ کرِ گھرِ بیَسنھا نِت چلنھےَ کیِ دھوکھ
॥੧॥مُکامُ تا پرُ جانھیِئےَ جا رہےَ نِہچلُ لوک
॥دُنیِیا کیَسِ مُکامے
॥੧॥ رہاءُ ॥کرِ سِدکُ کرنھیِ کھرچُ بادھہُ لاگِ رہُ نامے
॥جوگیِ ت آسنھُ کرِ بہےَ مُلا بہےَ مُکامِ
॥੨॥پنّڈِت ۄکھانھہِ پوتھیِیا سِدھ بہہِ دیۄ ستھانِ
॥سُر سِدھ گنھ گنّدھرب مُنِ جن سیکھ پیِر سلار
॥੩॥درِ کوُچ کوُچا کرِ گۓ اۄرے بھِ چلنھہار
॥سُلتان کھان ملوُک اُمرے گۓ کرِ کرِ کوُچُ
॥੪॥گھڑیِ مُہتِ کِ چلنھا دِل سمجھُ توُنّ بھِ پہوُچُ
॥سبداہ ماہِ ۄکھانھیِئےَ ۄِرلا ت بوُجھےَ کوءِ
॥੫॥نانکُ ۄکھانھےَ بینتیِ جلِ تھلِ مہیِئلِ سوءِ
॥الاہُ الکھُ اگنّمُ کادرُ کرنھہارُ کریِمُ
॥੬॥سبھ دُنیِ آۄنھ جاۄنھیِ مُکامُ ایکُ رہیِمُ
॥مُکامُ تِس نو آکھیِئےَ جِسُ سِسِ ن ہوۄیِ لیکھُ
॥੭॥اسمانُ دھرتیِ چلسیِ مُکامُ اوہیِ ایکُ
॥دِن رۄِ چلےَ نِسِ سسِ چلےَ تارِکا لکھ پلوءِ
॥੮॥੧੭॥مُکامُ اوہیِ ایکُ ہےَ نانکا سچُ بُگوءِ
لَفِظی معنیٰ:گندھرب۔ فرِشِتوں کے سنگیت کار ۔گانے والے ۔ سلار ۔ سردار ۔ در کوچ کوچا۔ کوچ در کوچ ۔ اورے بھے۔ اُسکے علاوہ بِھی ۔(3) ملُوک ۔بادشاہ ۔ اُمرے ۔ امرا۔ مہت ۔ تھوڑے سے وقفے کے لیئے ۔ پہوچ۔ پُہچنا ۔ (4) شبداہ ماہے ۔ زبانی باتوں سے بیان کرتے ہیں ۔ محیل ۔ خلا ۔(5) اگم ۔جہاں تک اِنسانی رسائی نا مُمکن ہے ۔ قادر ۔ قُدرت کا مالِک ۔ کرِیم ۔ کرم و عِنایت کرنیوالا ۔ مقام ۔ ٹِھکانہ ۔ رحیم ۔رِحمت کرنیوالا ۔ (6) سیس ۔ سیس ۔ سر یو ۔ لیکھ ۔ حِساب ۔ اسمان ۔ دھرتی ۔چلسی ۔ زمین و زمین وآسمان ۔ مِٹ جائیں گے ۔(7) رَوِ۔ سُورج ۔ سس ۔ چاند۔ نِس۔ رات ۔ پلوئے ۔ چھپ ۔ جائیں گے ۔ بگوئے ۔ کہھ ۔
ترجُمہ:یہ دُنیا دائمی طور پر مُستقِل ٹِھکانہ نہیں ہے ۔ ہر وقت موت کا اندیشہ ،اِس جہان سےچلے جانے کا اندیشہ رہتا ہے ۔ اِس لیۓ اِس عالَم کو دائمی اور مُستقِل خیال نہ کرؤ ۔ اِس لیئےیہ اِنسان کے لیئے دائمی مُستقِل ٹِھکانہ نہیں ۔ یہ کیسے مُستقِل ٹِھکانہ ہو سکتا ہے ۔ یقین کرکے نیک اعمال کا زِندگی کےسفر کے لیئے سرمایا اِکھٹا کرؤ اور اِلہٰی نام سچ ۔حق حقیقت اپناؤ ۔ جوگی آسن جما کے بیٹھتا ہے اور فقیر تکیئے میں اپنا ڈیرہ لگاتا ہے ۔ پنڈِت دھار ملک اور مذہبی گرشھتوں کی کتھائیں سُناتا ہے ۔ اور سِدھ شِوِجی کے مندروں میں بیٹھتا ہے ۔(2) دیوتے اور کامِل یوگی فرِشتوں کے خادِم اور سنگیت کا ر ، رِشی، اولیۓ ، شیخ ،پیر اور سردار سب اِس دُنیا سے چلے گئے اور باقی چلنے والے ہیں ۔(3) بادشاہ ۔خان ۔راجے۔امیر و زیر یہاں سے چلے گئے ۔ اے دِل سمجھ لے کہ گھڑی پل
ਮਹਲੇ ਪਹਿਲੇ ਸਤਾਰਹ ਅਸਟਪਦੀਆ ॥ ਸਿਰੀਰਾਗੁ ਮਹਲਾ ੩ ਘਰੁ ੧ ਅਸਟਪਦੀਆ ੴ ਸਤਿਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ॥ ਗੁਰਮੁਖਿ ਕ੍ਰਿਪਾ ਕਰੇ ਭਗਤਿ ਕੀਜੈ ਬਿਨੁ ਗੁਰ ਭਗਤਿ ਨ ਹੋਇ ॥ ਆਪੈ ਆਪੁ ਮਿਲਾਏ ਬੂਝੈ ਤਾ ਨਿਰਮਲੁ ਹੋਵੈ ਕੋਇ ॥ ਹਰਿ ਜੀਉ ਸਚਾ ਸਚੀ ਬਾਣੀ ਸਬਦਿ ਮਿਲਾਵਾ ਹੋਇ ॥੧॥ ਭਾਈ ਰੇ ਭਗਤਿਹੀਣੁ ਕਾਹੇ ਜਗਿ ਆਇਆ ॥ ਪੂਰੇ ਗੁਰ ਕੀ ਸੇਵ ਨ ਕੀਨੀ ਬਿਰਥਾ ਜਨਮੁ ਗਵਾਇਆ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ ਆਪੇ ਹਰਿ ਜਗਜੀਵਨੁ ਦਾਤਾ ਆਪੇ ਬਖਸਿ ਮਿਲਾਏ ॥ ਜੀਅ ਜੰਤ ਏ ਕਿਆ ਵੇਚਾਰੇ ਕਿਆ ਕੋ ਆਖਿ ਸੁਣਾਏ ॥ ਗੁਰਮੁਖਿ ਆਪੇ ਦੇ ਵਡਿਆਈ ਆਪੇ ਸੇਵ ਕਰਾਏ ॥੨॥ ਦੇਖਿ ਕੁਟੰਬੁ ਮੋਹਿ ਲੋਭਾਣਾ ਚਲਦਿਆ ਨਾਲਿ ਨ ਜਾਈ ॥
੨॥ گھرُ ੧ سِریِراگُ مہلا
اسٹپدیِیا ੧ گھرُ ੩ سِریِراگُ مہلا
॥ ستِگُر پ٘رسادِ ੴ
॥گُرمُکھِ ک٘رِپا کرے بھگتِ کیِجےَ بِنُ گُر بھگتِ ن ہوءِ
॥آپےَ آپُ مِلاۓ بوُجھےَ تا نِرملُ ہوۄےَ کوءِ
॥੧॥ہرِ جیِءُ سچا سچیِ بانھیِ سبدِ مِلاۄا ہوءِ
॥بھائیِ رے بھگتِہیِنھُ کاہے جگِ آئِیا
॥੧॥ رہاءُ ॥پوُرے گُر کیِ سیۄ ن کیِنیِ بِرتھا جنمُ گۄائِیا
॥آپے ہرِ جگجیِۄنُ داتا آپے بکھسِ مِلاۓ
॥جیِء جنّتاے کِیا ۄیچارے کِیا کو آکھِ سُنھاۓ
॥੨॥گُرمُکھِ آپے دے ۄڈِیائیِ آپے سیۄ کراۓ
॥دیکھِ کُٹنّبُ موہِ لوبھانھا چلدِیا نالِ ن جائیِ