Guru Granth Sahib Translation Project

Urdu Classical Page 598

Page 598

ਜਨਮ ਮਰਨ ਕਉ ਇਹੁ ਜਗੁ ਬਪੁੜੋ ਇਨਿ ਦੂਜੈ ਭਗਤਿ ਵਿਸਾਰੀ ਜੀਉ ॥ ਸਤਿਗੁਰੁ ਮਿਲੈ ਤ ਗੁਰਮਤਿ ਪਾਈਐ ਸਾਕਤ ਬਾਜੀ ਹਾਰੀ ਜੀਉ ॥੩॥
॥ جنم مرن کءُ اِہُ جگُ بپڑو اِنِ دوُجےَ بھگتِ ۄِساریِ جیِءُ
॥3॥ ستِگُرُ مِلےَ ت گُرمتِ پائیِئےَ ساکت باجیِ ہاریِ جیِءُ
لفظی معنی:بپڑو۔ بیچارہ ۔ دوبے ۔ وئی ۔ دوئش ۔ مادہ ۔ پرستی ۔ بھگت وساری ۔ الہٰی پیار بھلائیا۔ گرمت۔ سبق وواعظ مرشد۔ باجی ۔ بازی ۔ زندگی کا کھیل (3)
ترجمہ:یہ دنیا موت و پیدائش کی گرفت میں جکڑی ہوئی ہے کیونکہ اس نے الہٰی پریم پیار کو بھلا رکھا ہے ۔ سچے مرشد سے میلاپ ہو تو ہی سبق مرشد حاصل ہوتا ہے۔ مادہ پرست زندگی کا کھیل ہار جاتا ہے۔ (3)

ਸਤਿਗੁਰ ਬੰਧਨ ਤੋੜਿ ਨਿਰਾਰੇ ਬਹੁੜਿ ਨ ਗਰਭ ਮਝਾਰੀ ਜੀਉ ॥ ਨਾਨਕ ਗਿਆਨ ਰਤਨੁ ਪਰਗਾਸਿਆ ਹਰਿ ਮਨਿ ਵਸਿਆ ਨਿਰੰਕਾਰੀ ਜੀਉ ॥੪॥੮॥
॥ ستِگُر بنّدھن توڑِ نِرارے بہُڑِ ن گربھ مجھاریِ جیِءُ
॥4॥8॥ نانک گِیان رتنُ پرگاسِیا ہرِ منِ ۄسِیا نِرنّکاریِ جیِءُ
لفظی معنی:بندھن۔ غلامی ۔ نرارے ۔ نرالے ۔ بیلاگ ۔ یا بلواسطہ ، بہوڑ۔ دوبارہ۔ گربھ مجھاری ۔ پیٹ میں۔ گیان رتن پر گاسیا۔ علم کا ہیرا روشن ہوا۔ نرنکاری ۔ خدا۔
ترجمہ:سچا مرشد مادیاتی غلامی ختم کرکے جن کو اس سے با الواسطہ بیلاگ بنا دیتاہے ان کا تناسخ ختم ہوجاتا ہے ۔ اے نانک جن کے دل میں الہٰی علم کا قیمتی ہیرا روشن ہے ۔ ان کے دل میں خدا بس جاتا ہے ۔

ਸੋਰਠਿ ਮਹਲਾ ੧ ॥ ਜਿਸੁ ਜਲ ਨਿਧਿ ਕਾਰਣਿ ਤੁਮ ਜਗਿ ਆਏ ਸੋ ਅੰਮ੍ਰਿਤੁ ਗੁਰ ਪਾਹੀ ਜੀਉ ॥ ਛੋਡਹੁ ਵੇਸੁ ਭੇਖ ਚਤੁਰਾਈ ਦੁਬਿਧਾ ਇਹੁ ਫਲੁ ਨਾਹੀ ਜੀਉ ॥੧॥
॥1॥ سورٹھِ مہلا
॥ جِسُ جل نِدھِ کارنھِ تُم جگِ آۓ سو انّم٘رِتُ گُر پاہیِ جیِءُ
چھوڈہُ ۄیسُ بھیکھ چتُرائیِ دُبِدھا اِہُ پھلُ ناہیِ جیِءُ ॥੧॥
لفظی معنی:جل ندھ ۔ روحانی پاک یا پاک اخلاقی زندگی کا تالاب۔ خزانہ ۔ چھوڈ ہو ویس ۔ بھیکھ چترئی ۔ چالا کی ۔ دکھاوا۔ پہراوا چھوڑو (1)
ترجمہ:جس آب حیات کے لیئے تم اس دنیا میں پیدا ہوئے ہو وہ آب حیات مرشد کے پاس ہے۔ مگر مذہبی پہراوا چھوڑو، دکھاوا اور چالاکی چھوڑو، اس دوہری مراد (ظاہری طور پر مقدس و پاک اور اعمال و نیت سے بدکاری) سے اس آبحیات کا پھل حاصل نہ ہوگا۔ (1)

ਮਨ ਰੇ ਥਿਰੁ ਰਹੁ ਮਤੁ ਕਤ ਜਾਹੀ ਜੀਉ ॥ ਬਾਹਰਿ ਢੂਢਤ ਬਹੁਤੁ ਦੁਖੁ ਪਾਵਹਿ ਘਰਿ ਅੰਮ੍ਰਿਤੁ ਘਟ ਮਾਹੀ ਜੀਉ ॥ ਰਹਾਉ ॥
॥ من رے تھِرُ رہُ متُ کت جاہیِ جیِءُ
॥ رہاءُ ॥ باہرِ ڈھوُڈھت بہُتُ دُکھُ پاۄہِ گھرِ انّم٘رِتُ گھٹ ماہیِ جیِءُ
لفظی معنی:تھر ۔ مستقل مزاج۔ مت کت جاہی ۔ کسی جگہ نہ جا۔ انّم٘رِت گھٹ ماہی جیؤ۔ اکلاقی و روحانی زندگی کا آب حیات تمہارے دل کے اند رہے ۔ رہاؤ۔
ترجمہ:اے دل مستقل مزاج رہ۔ کہیں بھٹکنے کی ضرور ت نہیں ۔ باہر تلاش کرنے سے عذاب پاؤ گے زندگی کے لئے آب حیات تمہارے دل میں ہے ۔ رہاؤ۔

ਅਵਗੁਣ ਛੋਡਿ ਗੁਣਾ ਕਉ ਧਾਵਹੁ ਕਰਿ ਅਵਗੁਣ ਪਛੁਤਾਹੀ ਜੀਉ ॥ ਸਰ ਅਪਸਰ ਕੀ ਸਾਰ ਨ ਜਾਣਹਿ ਫਿਰਿ ਫਿਰਿ ਕੀਚ ਬੁਡਾਹੀ ਜੀਉ ॥੨॥
॥ اۄگُنھ چھوڈِ گُنھا کءُ دھاۄہُ کرِ اۄگُنھ پچھُتاہیِ جیِءُ
॥2॥ سر اپسر کیِ سار ن جانھہِ پھِرِ پھِرِ کیِچ بُڈاہیِ جیِءُ
لفظی معنی:اوگن۔ برائیاں بدیاں۔ گن ۔ وصف۔ سر اپسر ۔ نیک و بد۔ سار ۔ قدر۔ سمجھ ۔ کیچ بڈاہی ۔ دلدل میں ڈوب رہا ہے (2)
ترجمہ:برائیاں اور بدکاریاں چھوڑ کر اوصاف حاصل کرنے کے لیئے جدوجہد کرؤ، ورنہ برائیاں و بدیاں کرکے پچھتاؤ گے ۔تمہیں نیک و بد اچھے اور برے کی تمیز نہیں،اس لیئے تم بار بار گناہوں کی دلدل میں ڈوبو گے۔ (2)

ਅੰਤਰਿ ਮੈਲੁ ਲੋਭ ਬਹੁ ਝੂਠੇ ਬਾਹਰਿ ਨਾਵਹੁ ਕਾਹੀ ਜੀਉ ॥ ਨਿਰਮਲ ਨਾਮੁ ਜਪਹੁ ਸਦ ਗੁਰਮੁਖਿ ਅੰਤਰ ਕੀ ਗਤਿ ਤਾਹੀ ਜੀਉ ॥੩॥
॥ انّترِ میَلُ لوبھ بہُ جھوُٹھے باہرِ ناۄہُ کاہیِ جیِءُ
॥3॥ نِرمل نامُ جپہُ سد گُرمُکھِ انّتر کیِ گتِ تاہیِ جیِءُ
لفظی معنی:میل ۔ ناپاکیزگی ۔ لوبھ ۔ لالچ ۔ نرمل نام۔ پاک نام ۔ سچ وحقیقت ۔ انتر کی گت تاہی ۔ اندرونی من کی درستی تب ہی ہو سکتی ہے (3)
ترجمہ:اگر دل میں لالچ اور جھوٹ کی ناپاکیزگی ہے،تو پھربیرونی زیارت گاہوں پر غسل کا کیا فائدہ ہے۔ اگرخدا کے پاک نام کو ہر وقت یادرکھو گے اور مرشد کے دیئے ہوئے درس پر عمل کرؤ گے تبھی تمہاری روحانی زندگی بلندی پر پہنچے گی۔ (3)

ਪਰਹਰਿ ਲੋਭੁ ਨਿੰਦਾ ਕੂੜੁ ਤਿਆਗਹੁ ਸਚੁ ਗੁਰ ਬਚਨੀ ਫਲੁ ਪਾਹੀ ਜੀਉ ॥ ਜਿਉ ਭਾਵੈ ਤਿਉ ਰਾਖਹੁ ਹਰਿ ਜੀਉ ਜਨ ਨਾਨਕ ਸਬਦਿ ਸਲਾਹੀ ਜੀਉ ॥੪॥੯॥
॥ پرہرِ لوبھُ نِنّدا کوُڑُ تِیاگہُ سچُ گُر بچنیِ پھلُ پاہیِ جیِءُ
॥4॥9॥ جِءُ بھاۄےَ تِءُ راکھہُ ہرِ جیِءُ جن نانک سبدِ سلاہیِ جیِءُ
لفظی معنی:پر ہر ۔ چھوڑ کر ۔ لوبھ ۔ نندا ۔کوڑ ۔ لالچ ۔ بدگوئی اور جھوٹ ۔ سچ ۔ حقیقت ۔ خدا ۔ گربچتی ۔ کلام مرشد۔ بھاوے ۔ رضا۔ سبد صلاحی ۔ کلام سے تعریف ۔
ترجمہ:اے دل لالچ، کفر اور بدگوئی چھوڑ اور سبق و درس مرشد پر عمل کر تبھی سچ و حقیقت کا اور کلام کا نتیجہ اخذ ہوگا۔ اے خدا جیسی تیری رضا ہے ویسے مجھے رکھ، خادم نانک کلام مرشد کے ذریعے تیری حمد و ثناہ کرتا ہے۔

ਸੋਰਠਿ ਮਹਲਾ ੧ ਪੰਚਪਦੇ ॥ ਅਪਨਾ ਘਰੁ ਮੂਸਤ ਰਾਖਿ ਨ ਸਾਕਹਿ ਕੀ ਪਰ ਘਰੁ ਜੋਹਨ ਲਾਗਾ ॥ ਘਰੁ ਦਰੁ ਰਾਖਹਿ ਜੇ ਰਸੁ ਚਾਖਹਿ ਜੋ ਗੁਰਮੁਖਿ ਸੇਵਕੁ ਲਾਗਾ॥੧॥
॥ سورٹھِ مہلا ੧ پنّچپدے
॥ اپنا گھرُ موُست راکھِ ن ساکہِ کیِ پر گھرُ جوہن لاگا
॥1॥ گھرُ درُ راکھہِ جے رسُ چاکھہِ جو گُرمُکھِ سیۄکُ لاگا
لفظی معنی:گھر ۔ دل ۔ مراد روحانی زندگی راکھ ۔ حفاظت ۔ جوہن ۔ بد نگاہ ۔ موست۔ لٹتے ۔ گھر درداکھیہہ۔ گھر کی حفاظت ۔ بے رس چاکھیہہ۔ جو الہٰی یاد کا لطف اٹھاتا ہے ۔ جسے سچ و حقیقت کی سمجھ ہے ۔ جو گورمکھ سیوک لاگا ۔ جو مرشد کی معرفت خدمت میں مصروف ہے (1)
ترجمہ:اے میرے ذہن ، تم اپنی خوبیوں کو لوٹنے سے نہیں بچا سکتے ،تو تم دوسروں میں عیب تلاش کرنے میں کیوں مصروف ہو۔ آپ اپنی روحانی دولت کو صرف اس صورت میں بچا سکیں گے ॥1॥ جب آپ خدا کے نام کا مزہ چکھیں۔ لیکن صرف وہی شخص اس کا مزہ چکھتا ہے ، جو مرشد کی تعلیمات پر عمل کرتا ہے۔

ਮਨ ਰੇ ਸਮਝੁ ਕਵਨ ਮਤਿ ਲਾਗਾ ॥ ਨਾਮੁ ਵਿਸਾਰਿ ਅਨ ਰਸ ਲੋਭਾਨੇ ਫਿਰਿ ਪਛੁਤਾਹਿ ਅਭਾਗਾ ॥ ਰਹਾਉ ॥
॥ من رے سمجھُ کۄن متِ لاگا
॥ رہاءُ ॥ نامُ ۄِسارِ ان رس لوبھانے پھِرِ پچھُتاہِ ابھاگا
لفظی معنی:نام وساران رس لوبھانے ۔ سچ وحقیقت کو بھلا کر دوسری لذتوںمیں مصروف ہے ۔ ابھاگا۔ بد قسمت۔
ترجمہ:اے میرے دماغ ،باشعور بنو اور سوچو کہ تم کس قسم کی بری نصیحت کی پیروی کر رہے ہو۔ اے بدقسمت ،خدا کے نام کو چھوڑ کر ، تم دوسری دنیاوی لذتوں میں مشغول ہو۔ تمہیں آخر میں افسوس ہوگا۔

ਆਵਤ ਕਉ ਹਰਖ ਜਾਤ ਕਉ ਰੋਵਹਿ ਇਹੁ ਦੁਖੁ ਸੁਖੁ ਨਾਲੇ ਲਾਗਾ ॥ ਆਪੇ ਦੁਖ ਸੁਖ ਭੋਗਿ ਭੋਗਾਵੈ ਗੁਰਮੁਖਿ ਸੋ ਅਨਰਾਗਾ ॥੨॥
॥ آۄت کءُ ہرکھ جات کءُ روۄہِ اِہُ دُکھُ سُکھُ نالے لاگا
॥2॥ آپے دُکھ سُکھ بھوگِ بھوگاۄےَ گُرمُکھِ سو انراگا
لفظی معنی:آوت کو ۔ آئے ۔ ہر کھ۔ خوشی۔ انراگا۔ بے محبت (2)
ترجمہ:جب دنیاوی دولت آتی ہے تو تم خوش ہوتے ہو ، لیکن جب تم اسے کھو دیتے ہو تو غمی محسوس کرتے ہو۔ یہ غم اور خوشی تمہاری زندگی کا حصہ بن گئی ہے۔خدا خود ایک شخص خوشی ॥2॥ سے لطف اندوز کرنے یا تکلیف برداشت کرنے کا سبب بناتا ہے۔ وہ ، جو مرشد کی تعلیمات پر عمل کرتا ہے ، اس طرح کے حالات سے متاثر نہیں رہتا۔

ਹਰਿ ਰਸ ਊਪਰਿ ਅਵਰੁ ਕਿਆ ਕਹੀਐ ਜਿਨਿ ਪੀਆ ਸੋ ਤ੍ਰਿਪਤਾਗਾ ॥ ਮਾਇਆ ਮੋਹਿਤ ਜਿਨਿ ਇਹੁ ਰਸੁ ਖੋਇਆ ਜਾ ਸਾਕਤ ਦੁਰਮਤਿ ਲਾਗਾ ॥੩॥
॥ ہرِ رس اوُپرِ اۄرُ کِیا کہیِئےَ جِنِ پیِیا سو ت٘رِپتاگا
॥3॥ مائِیا موہِت جِنِ اِہُ رسُ کھوئِیا جا ساکت دُرمتِ لاگا
لفظی معنی:ترپتاگا۔ اس کی کوئی خواہش باقی نہیں رہی سیر ہوگیا ۔ محوہت ۔ محبت میں۔ درمت۔ بد عقلی ۔ ساکت ۔ منکر ۔ مادہ پرست (3)
ترجمہ:خدا کے نام کے ذائقے سے بڑھ کر اور کیا کہا جا سکتا ہے؟ جو اسے چکھتا ہے وہ دوسرے دنیاوی لذتوں سے سیر ہو جاتا ہے۔جو دنیاوی دولت کے لالچ میں پھنس کر، بے ایمان مذموموں ॥3॥ کے برے مشورے پر عمل کرتا ہے اور اپنے آپ کو اس خدا کے نام کی لذت سے محروم کرتا ہے۔

ਮਨ ਕਾ ਜੀਉ ਪਵਨਪਤਿ ਦੇਹੀ ਦੇਹੀ ਮਹਿ ਦੇਉ ਸਮਾਗਾ ॥ ਜੇ ਤੂ ਦੇਹਿ ਤ ਹਰਿ ਰਸੁ ਗਾਈ ਮਨੁ ਤ੍ਰਿਪਤੈ ਹਰਿ ਲਿਵ ਲਾਗਾ ॥੪॥
॥ من کا جیِءُ پۄنپتِ دیہیِ دیہیِ مہِ دیءُ سماگا
॥4॥ جے توُ دیہِ ت ہرِ رسُ گائیِ منُ ت٘رِپتےَ ہرِ لِۄ لاگا
لفظی معنی:من کا جیو۔ من کی زندگی ۔ پون ۔ پت دیہی ۔ جسمانی ہوا کا مالک۔مراد سانس کامالک ۔ دیہی میں دیو سماگا۔ اس جسم میں خدا بستا ہے ۔ اے خدا ۔ بے تور یہہ اگر تو دے ۔ ہر رس۔ الہٰی لطف ۔ من ترپتے ۔ من سیر ہوجائے (4)
ترجمہ:من کی زندگی، سانس اور جسم کا آقا اس جسم میں موجودہے۔ اے خدا اگر تو اپنے نام کا لطف عنایت کرے تبھی تیری حمدوثناہ ہو سکتی ہے اور دل سیر ہوجاتا ہے، دنیاوی خواہش باقی نہیں رہتی مٹ جاتی ہیں اور خدا سے محبت ہوجاتی ہے۔

ਸਾਧਸੰਗਤਿ ਮਹਿ ਹਰਿ ਰਸੁ ਪਾਈਐ ਗੁਰਿ ਮਿਲਿਐ ਜਮ ਭਉ ਭਾਗਾ ॥ ਨਾਨਕ ਰਾਮ ਨਾਮੁ ਜਪਿ ਗੁਰਮੁਖਿ ਹਰਿ ਪਾਏ ਮਸਤਕਿ ਭਾਗਾ ॥੫॥੧੦॥
॥ سادھسنّگتِ مہِ ہرِ رسُ پائیِئےَ گُرِ مِلِئےَ جم بھءُ بھاگا
॥6॥10॥ نانک رام نامُ جپِ گُرمُکھِ ہرِ پاۓ مستکِ بھاگا
لفظی معنی:سادھ سنگت ۔ صحبت و قربت پاکدامناں ۔ جسم بھوبھا۔ موت کا خوف۔ مٹ جائے ۔ مستک ۔ بھاگا۔ پیشانی پر تحریر تقدیر ۔
ترجمہ:اے نانک ۔ پاکدامنوں کی صحبت و قربت میں الہٰی نام کا لطف نصیب ہوتاہے اگر مرشد کا میلاپ حاصل ہوجائے موت کا خوف مٹ جاتا ہے۔ جس کی قسمت بیدار ہو جائے وہ سبق مرشد پر عمل کرکے الہٰی میلاپ حاصل کر لیتا ہے۔

ਸੋਰਠਿ ਮਹਲਾ ੧ ॥ ਸਰਬ ਜੀਆ ਸਿਰਿ ਲੇਖੁ ਧੁਰਾਹੂ ਬਿਨੁ ਲੇਖੈ ਨਹੀ ਕੋਈ ਜੀਉ ॥ ਆਪਿ ਅਲੇਖੁ ਕੁਦਰਤਿ ਕਰਿ ਦੇਖੈ ਹੁਕਮਿ ਚਲਾਏ ਸੋਈ ਜੀਉ ॥੧॥
سورٹھِ مہلا ੧॥
॥ سرب جیِیا سِرِ لیکھُ دھُراہوُ بِنُ لیکھےَ نہیِ کوئیِ جیِءُ
॥1॥ آپِ الیکھُ کُدرتِ کرِ دیکھےَ ہُکمِ چلاۓ سوئیِ جیِءُ
لفظی معنی:سرب جیاں ۔ سارے جانداروں۔ سر لیکھ ۔ ذمے تحریر ہے ۔ دھراہوں۔ الہٰی در سے ۔ خدا کی طرف سے ۔ آپ الیکھ ۔ خود بیحساب ہے ۔ قدرت کر دیکھے ۔ قائنات پیدا کرکے اس کی نگرانی کرتا ہے (1)
ترجمہ:تمام جانداروں کی تقدیر پہلے سے مقرر ہے اور اس کے بغیر کوئی نہیں ہے۔ صرف خدا ہی کسی تقدیر سے بالا ہے۔ مخلوق کی تخلیق کرکے، وہ اسے دیکھتا ہے اور اپنے حکم سے سارا نظام چلا رہا ہے۔

ਮਨ ਰੇ ਰਾਮ ਜਪਹੁ ਸੁਖੁ ਹੋਈ ॥ ਅਹਿਨਿਸਿ ਗੁਰ ਕੇ ਚਰਨ ਸਰੇਵਹੁ ਹਰਿ ਦਾਤਾ ਭੁਗਤਾ ਸੋਈ ॥ ਰਹਾਉ ॥
॥ من رے رام جپہُ سُکھُ ہوئیِ
॥ رہاءُ ॥ اہِنِسِ گُر کے چرن سریۄہُ ہرِ داتا بھُگتا سوئیِ
لفظی معنی:اہنس ۔ روز و شب ۔ ہرا داتا ۔ خدا کو دینے والا۔ مراد خدا سے اہنس ۔ روز و ب ۔ ہر اداتا۔ خدا کو دینے والا مراد خدا سے ملاپ کرنے والا۔ بھگتا ۔ زیر تصرف لانے والا۔ سوئی ۔ وہی ۔ رہاؤ۔
ترجمہ:اے دل یاد کر خدا کو اس سے سکھ ملتا ہے۔ روز و شب مرشد کی تعلیمات کے مطابق بسر کرؤ۔پھر تجھے سمجھ آئے گا کہ خدا ہی دینے والا اور سب کچھ کا اٹھانے والابھی وہی ہے ۔ رہاؤ ۔

© 2017 SGGS ONLINE
error: Content is protected !!
Scroll to Top