Guru Granth Sahib Translation Project

Urdu Classical Page 597

Page 597

ਤੁਝ ਹੀ ਮਨ ਰਾਤੇ ਅਹਿਨਿਸਿ ਪਰਭਾਤੇ ਹਰਿ ਰਸਨਾ ਜਪਿ ਮਨ ਰੇ ॥੨॥
॥2॥ تُجھ ہیِ من راتے اہِنِسِ پربھاتے ہرِ رسنا جپِ من رے
لفظی معنی:اورے ۔ اونے ۔ خالی ۔ ہوچھے ۔ غیر سنجیدہ ۔ گور ۔ گنبھیر ۔ سنجیدہ ۔ ہورے ۔ بلکے ۔ بے اخلاق ۔ اہنس۔ روز و شب۔ ہر رسنا۔ خدا زبان سے (2)
॥2॥ ترجمہ:اے خدا ، مجھے برکت دے تاکہ میں تیرے پیار سے دن رات ذہن میں سرشار رہوں۔ اے میرے ذہن ، اپنی زبان سے خدا کا نام لیتے رہو۔

ਤੁਮ ਸਾਚੇ ਹਮ ਤੁਮ ਹੀ ਰਾਚੇ ਸਬਦਿ ਭੇਦਿ ਫੁਨਿ ਸਾਚੇ ॥ ਅਹਿਨਿਸਿ ਨਾਮਿ ਰਤੇ ਸੇ ਸੂਚੇ ਮਰਿ ਜਨਮੇ ਸੇ ਕਾਚੇ ॥੩॥
॥ تُم ساچے ہم تُم ہیِ راچے سبدِ بھیدِ پھُنِ ساچے
॥3॥ اہِنِسِ نامِ رتے سے سوُچے مرِ جنمے سے کاچے
لفظی معنی:تم ہی راپے ۔ تجھ میں محو ومجذوب۔ سوپے ۔ پاک ۔ پوتر۔ کاچے ۔ خام ۔ کچ روی ۔ غلط راہ پر چلنے والے (3)
ترجمہ:اے خدا آپ ابدی ہیں ، اور میں آپ کے یاد میں مشغول ہوں۔ مرشد کی تعلیمات کو سمجھنے کے ذریعے ، میں بالآخر اپنے ذہن میں دوبارہ مستحکم ہو جاؤں گا۔
॥3॥ جو دن رات خدا کے نام کی یاد کے ساتھ رنگے ہوئے ہیں وہ پاک ہیں ، جبکہ جو دوبارہ پیدا ہونے کے لیئے مرتے ہیں وہ ناپاک ہیں

ਅਵਰੁ ਨ ਦੀਸੈ ਕਿਸੁ ਸਾਲਾਹੀ ਤਿਸਹਿ ਸਰੀਕੁ ਨ ਕੋਈ ॥ ਪ੍ਰਣਵਤਿ ਨਾਨਕੁ ਦਾਸਨਿ ਦਾਸਾ ਗੁਰਮਤਿ ਜਾਨਿਆ ਸੋਈ ॥੪॥੫॥
॥ اۄرُ ن دیِسےَ کِسُ سالاہیِ تِسہِ سریِکُ ن کوئیِ
॥4॥6॥ پ٘رنھۄتِ نانکُ داسنِ داسا گُرمتِ جانِیا سوئیِ
لفظی معنی:تسیہہ سریک نہ کوئی ۔ داسن داسا۔ غلاموں کا غلام۔ گرمت ۔ سبق مرشد سے ۔ جانیا۔ سمجھیا۔
ترجمہ:(اے خدا تیرے علاوہ) دوسرا کوئی دکھائی نہیں دیتا جس کی تعریف کیجائے اور تیراکوئی ثانی نہیں۔ غلاموں کا غلام نانک عرض گذارتا ہے کہ سبق مرشد سے اس کی پہچان اور سمجھ آئی ہے۔

ਸੋਰਠਿ ਮਹਲਾ ੧ ॥ ਅਲਖ ਅਪਾਰ ਅਗੰਮ ਅਗੋਚਰ ਨਾ ਤਿਸੁ ਕਾਲੁ ਨ ਕਰਮਾ ॥ ਜਾਤਿ ਅਜਾਤਿ ਅਜੋਨੀ ਸੰਭਉ ਨਾ ਤਿਸੁ ਭਾਉ ਨ ਭਰਮਾ ॥੧॥
॥1॥ سورٹھِ مہلا
॥ الکھ اپار اگنّم اگوچر نا تِسُ کالُ ن کرما
॥1॥ جاتِ اجاتِ اجونیِ سنّبھءُ نا تِسُ بھاءُ ن بھرما
لفظی معنی:الکھ ۔ سمجھ سے بعید ۔ اپار۔ جسکا کوئی کنارا نہ ہو۔ اگم ۔ جس تک انسانی رسائی نہ ہو سکے ۔ اگوچر۔ جو بیان سے باہر ہو۔ کال ۔ موت ۔ کرما۔ اعمال کی گلامی سے باہر۔ جات اجات ۔ ذات سے بری ۔ ذات رہت ۔ سنبھو ۔ اپنے آپ پیدا ہوا۔ نہ بھاؤ نہ بھرما۔ نہ اسے کسی سے محبت نہ وہم ومان بھٹکن (1)
ترجمہ:خدا انسانی ذہن کی سمجھ سے باہر، لامحدود بیشمار ،انسانی رسائی سے بلند، بیان سے باہر ہے، نہ اسے موت ہے نہ اعمال اس پر عائد ہیں، نہ اس کی کوئی ذات ہے،وہ ذات کی بندش سے آزاد ہے ۔ وہ کسی کا پیدا کردہ نہیں بلکہ از خودپیدا ہوا ہے اور بنا ہے ۔وہ شک و بھٹکن اور خواہشات سے پاک ہے۔ (1)

ਸਾਚੇ ਸਚਿਆਰ ਵਿਟਹੁ ਕੁਰਬਾਣੁ ॥ ਨਾ ਤਿਸੁ ਰੂਪ ਵਰਨੁ ਨਹੀ ਰੇਖਿਆ ਸਾਚੈ ਸਬਦਿ ਨੀਸਾਣੁ ॥ ਰਹਾਉ ॥
॥ ساچے سچِیار ۄِٹہُ کُربانھُ
॥ رہاءُ ॥ نا تِسُ روُپ ۄرنُ نہیِ ریکھِیا ساچےَ سبدِ نیِسانھُ
لفظی معنی:ساچے ۔ صدیوی سچ ۔ سچیار۔ سچے اچار والا۔ پاک اخلاق ۔ وٹہو ۔ پر ۔ روپ ۔ شکل و صورت ۔ ورن ۔ رن گونسل۔ دیکھیا۔ نشانی ۔ترجمہ:اس صدیوی خدا پر قربان ہوں۔ جس کی نہ کوئی شکل و صورت ہے نہ کوئی رنگ نہ کوئی نشانی، سچے الہیٰ کلام سے اسکا پتہ چلتا ہے ۔ رہاؤ۔

ਨਾ ਤਿਸੁ ਮਾਤ ਪਿਤਾ ਸੁਤ ਬੰਧਪ ਨਾ ਤਿਸੁ ਕਾਮੁ ਨ ਨਾਰੀ ॥ ਅਕੁਲ ਨਿਰੰਜਨ ਅਪਰ ਪਰੰਪਰੁ ਸਗਲੀ ਜੋਤਿ ਤੁਮਾਰੀ ॥੨॥
॥ نا تِسُ مات پِتا سُت بنّدھپ نا تِسُ کامُ ن ناریِ
॥2॥ اکُل نِرنّجن اپر پرنّپرُ سگلیِ جوتِ تُماریِ
لفظی معنی:ست بندھپ ۔ بیٹا اور رشتہ دار ۔ نہ تس کام نہ ناری ۔ نہ اسے شہوت کی ضرورت نہ عورت سے کوئی واسطہ ۔ اکل ۔ ہ کوئی خاندان ۔ نرنن۔ بیداغ ۔ پاک ۔ اپرا اپ نپر۔ جسکا کوئی کنارہ ھد یابنہ نہ ہو۔ لا محدود اعداد و شمار سے باہر۔ سگلی جوت مہارے ۔ اے خدا تاہم بھی سب میں ہے نور تیر ا (2)
ترجمہ:نہ خدا کی کوئی ماں ہے، نہ باپ، نہ بیٹا، نہ کسی سے کوئی رشتہ ۔ نہ شہوت کی خواہش، نہ اس کی کوئی بیوی، نہ کوئی خاندان، بیداغ و پاک ہے ، لا محدود و بیشمار ہے، ہر جگہ اور سب اس کے نور سے نورانی ہیں اور سب میں اسی کا نور ہے۔ (2)

ਘਟ ਘਟ ਅੰਤਰਿ ਬ੍ਰਹਮੁ ਲੁਕਾਇਆ ਘਟਿ ਘਟਿ ਜੋਤਿ ਸਬਾਈ ॥ ਬਜਰ ਕਪਾਟ ਮੁਕਤੇ ਗੁਰਮਤੀ ਨਿਰਭੈ ਤਾੜੀ ਲਾਈ ॥੩॥
॥ گھٹ گھٹ انّترِ ب٘رہمُ لُکائِیا گھٹِ گھٹِ جوتِ سبائیِ
॥3॥ بجر کپاٹ مُکتے گُرمتیِ نِربھےَ تاڑیِ لائیِ
لفظی معنی:برہم لکائیا ۔ پوشیدہ ہے خدا۔ سبائی ۔ ہر جگہ ۔ بجر کپاٹ ۔ پتھر کی مانند سخت تختے ۔ کواڑ ۔ مکتے گر متیں۔ سبق مرشد سے کھلتے ہیں۔ نربھے تاڑی لائی ۔ بیخوف خدا نے اپنے آپ میں دھیان لگائیا ہوا ہے (3)
ترجمہ:ہر دل میں پو شیدہ ہوکر بستا ہے ہر دل میں اور ہر جگہ اس کے نور سے نورانی ہے۔ انسانی ذہن کو لاعلمی کے نہایت سخت کواڑ یا تختے لگے ہوئے ہیں، جو سبق مرشد پر عمل کرنے سے کھلتے ہیں اسے یہ سمجھ آتی ہے پتہ چلتا ہے کہ ہر دل میں خدا بیخوف ہوکر بستا ہے ۔(3)

ਜੰਤ ਉਪਾਇ ਕਾਲੁ ਸਿਰਿ ਜੰਤਾ ਵਸਗਤਿ ਜੁਗਤਿ ਸਬਾਈ ॥ ਸਤਿਗੁਰੁ ਸੇਵਿ ਪਦਾਰਥੁ ਪਾਵਹਿ ਛੂਟਹਿ ਸਬਦੁ ਕਮਾਈ ॥੪॥
॥ جنّت اُپاءِ کالُ سِرِ جنّتا ۄسگتِ جُگتِ سبائیِ
॥4॥ ستِگُرُ سیۄِ پدارتھُ پاۄہِ چھوُٹہِ سبدُ کمائیِ
لفظی معنی:جنت اپائے ۔ جاندار پیدا کئے کالم سر جنتا ۔ ان کے س پر موت رکھدی ۔بنائی۔ وسگت ۔ اپنے طاقت کے تابع۔ جگت سبائی ۔ سارے طریقے ۔ پدارتھ ۔ نعمتیں۔ چھوٹیہہ سبد کمائی۔ آزاید ۔ کلام پر عمل کرنے سے ملتی ہے (4)
ترجمہ:خدا نے جاندار پیدا کیئے ہیں اور ان کے سر پر موت کھڑی کر رکھی ہے اور ان کی طرز زندگی اپنی زیر طاقت رکھ چھوڑی ہے۔ جو انسان سبق مرشد پر عمل کرتے ہیں،وہ الہیٰ نام کی نعمت پاتے ہیں اور دنیاوی بندھنوں سے آزادی پاتے ہیں (4)

ਸੂਚੈ ਭਾਡੈ ਸਾਚੁ ਸਮਾਵੈ ਵਿਰਲੇ ਸੂਚਾਚਾਰੀ ॥ ਤੰਤੈ ਕਉ ਪਰਮ ਤੰਤੁ ਮਿਲਾਇਆ ਨਾਨਕ ਸਰਣਿ ਤੁਮਾਰੀ ॥੫॥੬॥
॥ سوُچےَ بھاڈےَ ساچُ سماۄےَ ۄِرلے سوُچاچاریِ
॥6॥9॥ تنّتےَ کءُ پرم تنّتُ مِلائِیا نانک سرنھِ تُماریِ
لفظی معنی:سوپے بھانڈے ۔ پاک برتن ۔سچ ۔ پاک ۔ خدا ۔ سماوے ۔ بستا ہے پڑتا ہے ۔ورے سوچا چاری ۔ شاذ و نادر ہی اک اخلاق ہے ۔ تنتے ۔ اصلیت کو اصلیت سے ۔ حقیقت سے ۔ سچ کو بھاری سچ سے ۔ سرن تمہاری ۔ تیری زیر پناہ ۔ زیر سایہ ۔
ترجمہ:جس طرح ایک صاف شے صرف ایک صاف برتن میں محفوظ ہوتی ہے اسی طرح خدا کو بھی خالص ذہن میں بسایا جا سکتا ہے ، لیکن ایسے لوگ بہت کم ہوتے ہیں جن کا طرز عمل سچا اور پاک ہو۔ اے رب! نانک تیری پناہ میں آیا ہے ، تو ہی انسان روح کو اعلیٰ روح (مراد خدا) کے ساتھ جوڑتا ہے۔

ਸੋਰਠਿ ਮਹਲਾ ੧ ॥ ਜਿਉ ਮੀਨਾ ਬਿਨੁ ਪਾਣੀਐ ਤਿਉ ਸਾਕਤੁ ਮਰੈ ਪਿਆਸ ॥ ਤਿਉ ਹਰਿ ਬਿਨੁ ਮਰੀਐ ਰੇ ਮਨਾ ਜੋ ਬਿਰਥਾ ਜਾਵੈ ਸਾਸੁ ॥੧॥
॥1॥ سورٹھِ مہلا
॥ جِءُ میِنا بِنُ پانھیِئےَ تِءُ ساکتُ مرےَ پِیاس
॥1॥ تِءُ ہرِ بِنُ مریِئےَ رے منا جو بِرتھا جاۄےَ ساسُ
لفظی معنی:مینا۔ مچھلی ۔ ساکت ۔ مادہ پرست (1)
ترجمہ:جیسے پانی کے بغیر مچھلی تڑپتی ہے اس طرح مادہ پرست انسان خواہشات کے زیر اثر عذاب پاتا رہتا ہے ۔ اے دل الہٰی یاد و ریاض کے بغیر انسان جو سانس لیتا ہے،وہ روحانی موت ہے۔ (1)

ਮਨ ਰੇ ਰਾਮ ਨਾਮ ਜਸੁ ਲੇਇ ॥ ਬਿਨੁ ਗੁਰ ਇਹੁ ਰਸੁ ਕਿਉ ਲਹਉ ਗੁਰੁ ਮੇਲੈ ਹਰਿ ਦੇਇ ॥ ਰਹਾਉ ॥
॥ من رے رام نام جسُ لےءِ
॥ رہاءُ ॥ بِنُ گُر اِہُ رسُ کِءُ لہءُ گُرُ میلےَ ہرِ دےءِ
لفظی معنی:کیو لہو۔ کیسے پائے ۔ رہاؤ۔
ترجمہ:اے دل خداکے نام کی حمدوثناہ کر ۔ بغیر مرشد یہ لطف لیا نہیں جا سکتا ۔ خدا جسے مرشد سے ملاتا ہے، اسے یہ نصیب ہوتا ہے ۔ رہاؤ۔

ਸੰਤ ਜਨਾ ਮਿਲੁ ਸੰਗਤੀ ਗੁਰਮੁਖਿ ਤੀਰਥੁ ਹੋਇ ॥ ਅਠਸਠਿ ਤੀਰਥ ਮਜਨਾ ਗੁਰ ਦਰਸੁ ਪਰਾਪਤਿ ਹੋਇ ॥੨॥
॥ سنّت جنا مِلُ سنّگتیِ گُرمُکھِ تیِرتھُ ہوءِ
॥2॥ اٹھسٹھِ تیِرتھ مجنا گُر درسُ پراپتِ ہوءِ
لفظی معنی:سنت جان مل سنگتی ۔ خدا رسیدہ پاکدامن کی صحبت و قربت ۔ گورمکھ تیرتھے ہوئے۔ مرید ان مرشد کے لئے کے لئے زیارت ہے ۔ گردرس۔دیدارمرشد (2)
ترجمہ:خدا رسیدہ پاکدامن الہٰی عاشقوں کی صحبت و قربت میں شامل ہو جاؤ ، کیونکہ یہ ان کی صحبت میں مرید مرشد بن کے رہنا ہی اصلی زیارت گاہ (تیرتھاشنان) ہے۔اور دیدار مرشد اڑسٹھ زیارت گاہوں کے اشنان یا غصل کا ثواب ملتا ہے۔ (2)

ਜਿਉ ਜੋਗੀ ਜਤ ਬਾਹਰਾ ਤਪੁ ਨਾਹੀ ਸਤੁ ਸੰਤੋਖੁ ॥ ਤਿਉ ਨਾਮੈ ਬਿਨੁ ਦੇਹੁਰੀ ਜਮੁ ਮਾਰੈ ਅੰਤਰਿ ਦੋਖੁ ॥੩॥
॥ جِءُ جوگیِ جت باہرا تپُ ناہیِ ستُ سنّتوکھُ
॥3॥ تِءُ نامےَ بِنُ دیہُریِ جمُ مارےَ انّترِ دوکھُ
لفظی معنی:جت ۔ نفس۔ پر ضبط ۔ تپ تپسیا۔ ست ۔ سچ ۔ سنتوکھ ۔ صبر ۔ تیو ۔ویسے ہی ۔ نامے بن ۔ نام کے بغیر ۔ دیہری ۔ جسم۔ جسم ۔ فرشتہموت ۔ انتر دوکھ ۔ دل میں برائیاں (3)
ترجمہ:جیسے نفس پر ضبط یا قابو کے بغیر جوگی کی تپسیا بیفائدہ اور بیکار ہے اگر اسے صبر اور پاک اخلاق نہیں۔ اسطرح سے الہٰی نام کے بغیر یہ جسم بیکارہے، جس کے لیئے فرشتہ موت سزا دیتا ہے۔(3)

ਸਾਕਤ ਪ੍ਰੇਮੁ ਨ ਪਾਈਐ ਹਰਿ ਪਾਈਐ ਸਤਿਗੁਰ ਭਾਇ ॥ ਸੁਖ ਦੁਖ ਦਾਤਾ ਗੁਰੁ ਮਿਲੈ ਕਹੁ ਨਾਨਕ ਸਿਫਤਿ ਸਮਾਇ ॥੪॥੭॥
॥ ساکت پ٘ریمُ ن پائیِئےَ ہرِ پائیِئےَ ستِگُر بھاءِ
॥4॥8॥ سُکھ دُکھ داتا گُرُ مِلےَ کہُ نانک سِفَتِ سماءِ
لفظی معنی:ساکت ۔ مادہ پرست ۔ ستِگُر ۔ بھائے ۔س چے مرشد کے پیار سے ۔ صفت سمائے ۔ الہٰی حمدو ثناہ میں محو ومجذوب ۔
ترجمہ:مادہ پرست کو خدا کا پیار نہیں ملتا، خدا سچے مرشد سے پیار کرنے سے ہی ملتا ہے۔ اے نانک ، خدا غم اور خوشی دونوں کا دینے والا ہے ، انسان سچے مرشد سے مل کر ہمیشہ الہٰی حمدوثناہ میں محو ومجذوب رہتا ہے۔

ਸੋਰਠਿ ਮਹਲਾ ੧ ॥ ਤੂ ਪ੍ਰਭ ਦਾਤਾ ਦਾਨਿ ਮਤਿ ਪੂਰਾ ਹਮ ਥਾਰੇ ਭੇਖਾਰੀ ਜੀਉ ॥ ਮੈ ਕਿਆ ਮਾਗਉ ਕਿਛੁ ਥਿਰੁ ਨ ਰਹਾਈ ਹਰਿ ਦੀਜੈ ਨਾਮੁ ਪਿਆਰੀ ਜੀਉ ॥੧॥
॥1॥ سورٹھِ مہلا
॥ توُ پ٘ربھ داتا دانِ متِ پوُرا ہم تھارے بھیکھاریِ جیِءُ
॥1॥ مےَ کِیا ماگءُ کِچھُ تھِرُ ن رہائیِ ہرِ دیِجےَ نامُ پِیاریِ جیِءُ
لفظی معنی:دان ۔ سخاوت ۔ مت ۔ سمجھ ۔ عقل ۔ بھیکھایر ۔ بھیک مانگنے والے ۔ کچھ تھر نہ رہالی ۔ کچھ بھی صدیوی مستقل رہنے والا نہیں۔ نام پیاری ۔ الہٰی نام کا پیار (1)
ترجمہ:اے خدا تو انسان کو نعمتوں سے نوازتا ہے سخاوت و عقل کے لحاظ سے کامل ہے، ہم تیرے بھکاری ہیں۔ اے خدا تجھ سے کس چیز کی بھیک مانگوں کوئی بھی چیز صدیوی اور مستقل نہیں۔لہذا اے خدا مجھے الہٰی نام عنایت فرما۔ (1)

ਘਟਿ ਘਟਿ ਰਵਿ ਰਹਿਆ ਬਨਵਾਰੀ ॥ ਜਲਿ ਥਲਿ ਮਹੀਅਲਿ ਗੁਪਤੋ ਵਰਤੈ ਗੁਰ ਸਬਦੀ ਦੇਖਿ ਨਿਹਾਰੀ ਜੀਉ ॥ ਰਹਾਉ ॥
॥ گھٹِ گھٹِ رۄِ رہِیا بنۄاریِ
॥ رہاءُ ॥ جلِ تھلِ مہیِئلِ گُپتو ۄرتےَ گُر سبدیِ دیکھِ نِہاریِ جیِءُ
لفظی معنی:گپستو ۔ پوشیدہ ۔ دیکھ نہاری ۔ غور سے دیکھو ۔ رہاؤ۔
ترجمہ:خدا ہر دل میں بستا ہے ۔ زمین، سمندر، آسمان، ہر جگہ موجو دہے مگر پوشیدہ ہے، کلام مرشد سے دیدار ہوتا ہے ۔ رہاؤ۔

ਮਰਤ ਪਇਆਲ ਅਕਾਸੁ ਦਿਖਾਇਓ ਗੁਰਿ ਸਤਿਗੁਰਿ ਕਿਰਪਾ ਧਾਰੀ ਜੀਉ ॥ ਸੋ ਬ੍ਰਹਮੁ ਅਜੋਨੀ ਹੈ ਭੀ ਹੋਨੀ ਘਟ ਭੀਤਰਿ ਦੇਖੁ ਮੁਰਾਰੀ ਜੀਉ ॥੨॥
مرت پئِیال اکاسُ دِکھائِئو گُرِ ستِگُرِ کِرپا دھاریِ جیِءُ ॥
سو ب٘رہمُ اجونیِ ہےَ بھیِ ہونیِ گھٹ بھیِترِ دیکھُ مُراریِ جیِءُ ॥੨॥
لفظی معنی:مرت۔ یہ ظاہر عالم ۔ جہان ۔ پیال ۔ زیر زمین عالم۔ اکاس۔ اسمان ۔ سوبرہم۔ اس خدا کو ۔ اجونی ۔ جو پیدا نہیں ہوتا۔ جانداری میں نہیں آتا۔ ہے بھی ۔ آج بی ہے ۔ ہونی ۔ ائندہ ۔ مستقل مین بھی ہوگا ۔ مراری ۔ خدا ۔ گھٹ بھیتر۔ دل میں (2)
ترجمہ:سچے مرشد نے اپنی کرم و عنایت سے اس جہان میں زیر زمین پاتال میں، آسمان میں ہر جگہ خدا کا دیدار کرادیا ۔ خدا پیدائش سے مبرا ہے، جو آج بھی موجود ہے آئندہ مستقل میں بھی موجود رہیگا، اپنے دل میں اسکا دیدار کر۔ (2)

© 2017 SGGS ONLINE
error: Content is protected !!
Scroll to Top