Page 595
ੴ ਸਤਿ ਨਾਮੁ ਕਰਤਾ ਪੁਰਖੁ ਨਿਰਭਉ ਨਿਰਵੈਰੁ ਅਕਾਲ ਮੂਰਤਿ ਅਜੂਨੀ ਸੈਭੰ ਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ॥ ਸੋਰਠਿ ਮਹਲਾ ੧ ਘਰੁ ੧ ਚਉਪਦੇ ॥ਸਭਨਾ ਮਰਣਾ ਆਇਆ ਵੇਛੋੜਾ ਸਭਨਾਹ ॥ ਪੁਛਹੁ ਜਾਇ ਸਿਆਣਿਆ ਆਗੈ ਮਿਲਣੁ ਕਿਨਾਹ ॥ ਜਿਨ ਮੇਰਾਸਾਹਿਬੁ ਵੀਸਰੈ ਵਡੜੀ ਵੇਦਨ ਤਿਨਾਹ ॥੧॥
॥ ੴ ستِنامُ کرتا پُرکھُ نِربھءُ نِرۄیَرُ اکال موُرتِ اجوُنیِ سیَبھنّ گُرپ٘رسادِ
॥ سورٹھِ مہلا ੧ گھرُ ੧ چئُپدے
॥ سبھنا مرنھا آئِیا ۄیچھوڑا سبھناہ
॥ پُچھہُ جاءِ سِیانھِیا آگےَ مِلنھُ کِناہ
॥1॥ جِن میرا ساہِبُ ۄیِسرےَ ۄڈڑیِ ۄیدن تِناہ
لفظی معنی:مرنا آئیا ۔سب کے لئے موت لازمی ہے۔ وچھوڑا۔ جدائی ۔ وسرے ۔ بھولے ۔ ملن کناہ۔ آگے ۔ عاقبت میں۔ الہٰی بارگاہ یں۔ وڈڑی ویدن ۔ بھاری محبت (1)
ترجمہ:موت سب کےلیئے لازمی ہے اور خدا سے جدائی بھی ۔ دانشمندوں سے جاکر پوچھو کہ الہٰی میلاپ کن کو نصیب ہوتا ہے ۔ جو خدا کو بھلا دیتے ہیں انہیں بھاری مصائب اور عذاب کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ (1)
ਭੀ ਸਾਲਾਹਿਹੁ ਸਾਚਾ ਸੋਇ ॥ ਜਾ ਕੀ ਨਦਰਿ ਸਦਾ ਸੁਖੁ ਹੋਇ ॥ ਰਹਾਉ ॥
॥ بھیِ سالاہِہُ ساچا سوءِ
॥رہاءُ ॥ جا کیِ ندرِ سدا سُکھُ ہوءِ
لفظی معنی:ندر ۔ نظر عنایت ۔ رہاو۔
ترجمہ:اس صدیوی خدا کی صفت صلاح کرتے رہو ۔ جس کی نظر عنایت و شفقت سے ہمیشہ صدیوی آرام و آسائش ملتی ہے ۔ رہاؤ۔
ਵਡਾ ਕਰਿ ਸਾਲਾਹਣਾ ਹੈ ਭੀ ਹੋਸੀ ਸੋਇ ॥ ਸਭਨਾ ਦਾਤਾ ਏਕੁ ਤੂ ਮਾਣਸ ਦਾਤਿ ਨ ਹੋਇ ॥ ਜੋ ਤਿਸੁ ਭਾਵੈ ਸੋ ਥੀਐ ਰੰਨ ਕਿ ਰੁੰਨੈ ਹੋਇ ॥੨॥
॥ ۄڈا کرِ سالاہنھا ہےَ بھیِ ہوسیِ سوءِ
॥ سبھنا داتا ایکُ توُ مانھس داتِ ن ہوءِ
॥2॥ جو تِسُ بھاۄےَ سو تھیِئےَ رنّن کِ رُنّنےَ ہوءِ
لفظی معنی:وڈاکر ۔ عطمت سمجھ کر ۔ عظیمجان ۔ ہے بھی ہوسی سوئے ۔ جو آج ہے اور آئندہ ہوگا۔ مانسا۔ انسان۔ تس بھاوے ۔جوچاہتا ہے ۔ سوتھیئے ۔ وہی ہوتا ہے ۔ رن کے رنے ہوئے عورتوں کی مانند رونا بیکار ہے (2)
ترجمہ:خدا آج بھی ہے اور آئندہ بھی رہیگا، اس کی صفت صلاح اسے عظیم سمجھ کر کیجیئے ۔ اے خدا تو واحد ہی ہے سب کو توہی دینے والاہے،کوئی انسان کسی کو کیا دے سکتا ہے ۔ اے خدا جو تو چاہتا ہے وہی ہوتا ہے،لہذا عورتوں کی مانند رونا بیکار ہے۔ (2)
ਧਰਤੀ ਉਪਰਿ ਕੋਟ ਗੜ ਕੇਤੀ ਗਈ ਵਜਾਇ ॥ ਜੋ ਅਸਮਾਨਿ ਨ ਮਾਵਨੀ ਤਿਨ ਨਕਿ ਨਥਾ ਪਾਇ ॥ ਜੇ ਮਨ ਜਾਣਹਿ ਸੂਲੀਆ ਕਾਹੇ ਮਿਠਾ ਖਾਹਿ ॥੩॥
॥ دھرتیِ اُپرِ کوٹ گڑ کیتیِ گئیِ ۄجاءِ
॥ جو اسمانِ ن ماۄنیِ تِن نکِ نتھا پاءِ
॥3॥ جے من جانھہِ سوُلیِیا کاہے مِٹھا کھاہِ
لفظی معنی:کوت گڑھ ۔ کروڑوں قلعے ۔ کسی ۔ کتنے ہی ۔ جو اسمان نہ مادنی ۔ جو آسمان میںپھولے نہیں سماتے تھے ۔ تن نک نتھاپائے ۔ ان کے نام میں رسی یانتھ ڈالی ۔ سولیا۔ عذاب ۔ کاہے ۔ کیون مٹھا کھا ہے ۔ عیاشی کرتا (3)
ترجمہ:اس زمین پر کروڑوں قلعے ہیں اور کتنے ہی نوبت بجا کر چلے گئے ۔ جو آسمان تک پھولے نہیں سماتے تھے مغرور اور تکبر سے بھرے ہوئے تھے ۔ آخر خدا نے ان کے نام میں رسی ڈالی مراد غرور اور گھمنڈ مٹائیا ۔ اگر اے من تو یہ سمجھ لے کہ عیاشی میں عذاب مجمر اورپوشیدہ ہے توتو عیاشی نہ کر۔ (3)
ਨਾਨਕ ਅਉਗੁਣ ਜੇਤੜੇ ਤੇਤੇ ਗਲੀ ਜੰਜੀਰ ॥ ਜੇ ਗੁਣ ਹੋਨਿ ਤ ਕਟੀਅਨਿ ਸੇ ਭਾਈ ਸੇ ਵੀਰ ॥ ਅਗੈ ਗਏ ਨ ਮੰਨੀਅਨਿ ਮਾਰਿ ਕਢਹੁ ਵੇਪੀਰ॥੪॥੧॥
॥ نانک ائُگُنھ جیتڑے تیتے گلیِ جنّجیِر
॥ جے گُنھ ہونِ ت کٹیِئنِ سے بھائیِ سے ۄیِر
॥4॥4॥ اگےَ گۓ ن منّنیِئنِ مارِ کڈھہُ ۄیپیِر
لفظی معنی:اوگن۔ بد اوصاف ۔ برائیاں ۔ جیتڑے ۔ جتنے ۔ تیتے ۔ ان کے گلی زنجیر ۔ گلے میں طوق۔ گٹیئن۔ کٹ جاتے ہیں۔ منئینمانے جاتے ہیں۔ بے پیر ب مر لے(4
ترجمہ:اے نانک ، دنیاوی لذتوں سے لطف اندوز ہونے کے لیے ہم جتنی بھی غلطیاں اور گناہ کرتے ہیں وہ ہماری گلے میں رسی کی طرح ہو جاتے ہیں۔تاہم ، اگر ہم صرف خوبیوں پر غور دیں ، تو ہم ان گناہوں کو دور کرسکتے ہیں۔ ہماری خوبیاں حقیقی دوست اور حقیقی رشتہ دار ہیں۔ورنہ جب ہم خدا کی بارگاہ میں ہوں گے تو ہمیں کوئی عزت نہیں دی جائے گی ، لہذا ان برائیوں کو چھوڑ دو۔
ਸੋਰਠਿ ਮਹਲਾ ੧ ਘਰੁ ੧ ॥ ਮਨੁ ਹਾਲੀ ਕਿਰਸਾਣੀ ਕਰਣੀ ਸਰਮੁ ਪਾਣੀ ਤਨੁ ਖੇਤੁ ॥ ਨਾਮੁ ਬੀਜੁ ਸੰਤੋਖੁ ਸੁਹਾਗਾ ਰਖੁ ਗਰੀਬੀ ਵੇਸੁ ॥ ਭਾਉ ਕਰਮ ਕਰਿ ਜੰਮਸੀ ਸੇ ਘਰ ਭਾਗਠ ਦੇਖੁ ॥੧॥
سورٹھِ مہلا 1 گھرُ 1॥
॥ منُ ہالیِ کِرسانھیِ کرنھیِ سرمُ پانھیِ تنُ کھیتُ
॥ نامُ بیِجُ سنّتوکھُ سُہاگا رکھُ گریِبیِ ۄیسُ
॥1॥ بھاءُ کرم کرِ جنّمسیِ سے گھر بھاگٹھ دیکھُ
لفظی معنی:من ہالی ۔ دل کو ہل جوتنے والا۔ کرنی ۔ اعملا۔ کر سانی ۔ کاشتکاری ۔ سرم۔ جہدو ترود۔ تن ۔ جسم۔ بدن ۔ نام۔ سچ وحقیقت ۔ سنتوکھ ۔ صبر۔ غریبی ویس ۔ عاجزی و انکساری۔ پہراوا۔ بھاؤ کرم۔ پیارے اعمال۔ سے گھر بھاگٹھ دیکھ ۔ وہ گھر خوش قسمت ہوجاتے ہیں (1)
ترجمہ:اے میرے دوست ، اپنے ذہن کو ایک محنتی کسان کی طرح بناؤ ، اپنے اچھے اعمال کو کھیتی باڑی بناؤ، اپنے جسم کو کھیت بناؤ ، اور محنت کو اپنی فصلوں کا پانی بنادو۔ خدا کا نام بیج ، قناعت کو ہل اور آپ کی عاجزی کا سادہ طرز زندگی باڑ بنا دیں۔ پھر خدا سے محبت کے اعمال کرنے سے ، نام کا بیج اگے گا ، اور ॥1॥ آپ دیکھیں گے کہ آپ نام کی دولت سے واقعی امیر ہو گئے ہیں۔
ਬਾਬਾ ਮਾਇਆ ਸਾਥਿ ਨ ਹੋਇ ॥ ਇਨਿ ਮਾਇਆ ਜਗੁ ਮੋਹਿਆ ਵਿਰਲਾ ਬੂਝੈ ਕੋਇ ॥ ਰਹਾਉ ॥
॥ بابا مائِیا ساتھِ ن ہوءِ
॥ رہاءُ ॥ اِنِ مائِیا جگُ موہِیا ۄِرلا بوُجھےَ کوءِ
لفظی معنی:ساتھ نہ ہوئے ۔ دولت ساتھ نہیںجاتی ۔ بوجھے ۔ سمجھتا ہے۔
ترجمہ:اے انسا ن یہ دولت بوقت موت انسان کے ساتھ نہیں جاتی ۔ مگر اس دنیا وی دولت نے ساری دنیا کو اپنی جکر اور گرفت میں لے رکھا ہے۔
ਹਾਣੁ ਹਟੁ ਕਰਿ ਆਰਜਾ ਸਚੁ ਨਾਮੁ ਕਰਿ ਵਥੁ ॥ ਸੁਰਤਿ ਸੋਚ ਕਰਿ ਭਾਂਡਸਾਲ ਤਿਸੁ ਵਿਚਿ ਤਿਸ ਨੋ ਰਖੁ ॥ ਵਣਜਾਰਿਆ ਸਿਉ ਵਣਜੁ ਕਰਿ ਲੈ ਲਾਹਾ ਮਨ ਹਸੁ ॥੨॥
॥ ہانھُ ہٹُ کرِ آرجا سچُ نامُ کرِ ۄتھُ
॥ سُرتِ سوچ کرِ بھاںڈسال تِسُ ۄِچِ تِس نو رکھُ
॥2॥ ۄنھجارِیا سِءُ ۄنھجُ کرِ لےَ لاہا من ہسُ
لفظی معنی:ہان ۔ نقسان۔ آرجا ۔ عمر۔ ہٹ۔ دکان۔ سچ نام۔ خدا کا سچا نام۔ سچ و حقیقت ۔ وتھ ۔ سودا۔ اشیا۔ سرت ۔ سوچ ہوش و خیال ۔ مراد ذہن ۔ بھانڈ سال۔ سودا سلف رکھنے کے لئے جگرہ مراد ذہن ۔ تس وچ تس تو رکھ ۔ اسمین سچ وحقیقت الہٰی نام کو بسا۔ ونجاریا ۔ جو اس الہٰی نام کے سوداگر ہیں۔ ونجن کر ۔ واسطہ رکھ سوداگری کر ۔ کلے لاہا من ہس۔ ایسا منافع کما کر خوش ہو (2)
ترجمہ:آپ کے جسم کو ایک دکان کی طرح سمجھیں، جس میں خدا کے نام کا سامان ہوتا ہے۔غور اور وجہ کو اپنا گودام بنا دیں ،خدا کے نام کے اس سامان کو گودام ॥2॥ میں رکھیں ،خدا کے عقیدت مندوں سے سودا گیری کریں ، خدا کے نام کا اپنا منافع کمائیں ، اور پھر آپ اپنے ذہن میں خوش ہوں گے۔
ਸੁਣਿ ਸਾਸਤ ਸਉਦਾਗਰੀ ਸਤੁ ਘੋੜੇ ਲੈ ਚਲੁ ॥ ਖਰਚੁ ਬੰਨੁ ਚੰਗਿਆਈਆ ਮਤੁ ਮਨ ਜਾਣਹਿ ਕਲੁ ॥ ਨਿਰੰਕਾਰ ਕੈ ਦੇਸਿ ਜਾਹਿ ਤਾ ਸੁਖਿ ਲਹਹਿ ਮਹਲੁ ॥੩॥
॥ سُنھِ ساست سئُداگریِ ستُ گھوڑے لےَ چلُ
॥ کھرچُ بنّنُ چنّگِیائیِیا متُ من جانھہِ کلُ
॥3॥ نِرنّکار کےَ دیسِ جاہِ تا سُکھِ لہہِ مہلُ
لفظی معنی:سن ساست۔ مذہبی کتابیں سن ۔ سوداگری ۔ یہ سوداگری کر ۔ ست گھوڑے لے چل ۔ سچ ۔ گھوڑے بنا اور سوداگری کے لئے سچ کا بیو پار کر۔ خرچ بن چنگیائیاں ۔ اور سوداگری کے خرچ کے لئے نیکیاں اپنے دامن میں اکھٹیاں کر ۔ ست من جانیہہ کل۔ اے انسان اس کام کو کل پر نہ چھورڑ آج ہی اور اب ہیکر۔ نرنکار ۔ اسیا خدا جسکا کوئی آکار پھیلاؤ حجم یا وجود نہیں۔ محل ۔ ٹھکانہ (3)
ترجمہ:صحیفوں کو سننا آپنی تجارت بناؤ اور اس علم کو سراط مستقیم زندگی کے گھوڑوں کے ذریعے منتقل کریں۔نیک اعمال آپ کی روح کے سفری اخراجات کی طرح ॥3॥ بنا دیں۔ اے میرے ذہن ، نام کی اس تجارت میں تاخیر نہ کرو۔ جب آپ خدا کی حضوری میں پہنچیں گے تو آپ کو روحانی سکون ملے گا۔
ਲਾਇ ਚਿਤੁ ਕਰਿ ਚਾਕਰੀ ਮੰਨਿ ਨਾਮੁ ਕਰਿ ਕੰਮੁ ॥
॥ لاءِ چِتُ کرِ چاکریِ منّنِ نامُ کرِ کنّمُ
ترجمہ:اپنے شعور کا غور آپ کی خدمت ہو ، اور نام پر پورے یقین کو اپنا پیشا بناؤ۔