Page 570
ਗੁਣ ਮਹਿ ਗੁਣੀ ਸਮਾਏ ਜਿਸੁ ਆਪਿ ਬੁਝਾਏ ਲਾਹਾ ਭਗਤਿ ਸੈਸਾਰੇ ॥
॥ گُنھ مہِ گُنھیِ سماۓ جِسُ آپِ بُجھاۓ لاہا بھگتِ سیَسارے
ترجمہ:ایک نیک انسان جسے خدا بصیرت عطا کرتا ہے ، خدا میں ڈوبا رہتا ہے جو تمام خوبیوں کا منبع ہے۔ وہ اس دنیا میں خدا پر غور کرنے کا فائدہ اٹھاتا ہے۔
ਬਿਨੁ ਭਗਤੀ ਸੁਖੁ ਨ ਹੋਈ ਦੂਜੈ ਪਤਿ ਖੋਈ ਗੁਰਮਤਿ ਨਾਮੁ ਅਧਾਰੇ ॥
॥ بِنُ بھگتیِ سُکھُ ن ہوئیِ دوُجے پتِ کھوئیِ گُرمتِ نامُ ادھارے
ترجمہ:وہ گرو کی تعلیمات پر عمل کرتے ہوئے خدا کا نام اپنی زندگی کا لنگر بناتا ہے۔ اس کا ماننا ہے کہ خدا پر غور کیے بغیر کوئی امن قائم نہیں ہوسکتا اور جو لوگ مادی چیزوں سے محبت کرتے ہیں وہ اپنی عزت کھو دیتے ہیں۔
ਵਖਰੁ ਨਾਮੁ ਸਦਾ ਲਾਭੁ ਹੈ ਜਿਸ ਨੋ ਏਤੁ ਵਾਪਾਰਿ ਲਾਏ ॥ ਰਤਨ ਪਦਾਰਥ ਵਣਜੀਅਹਿ ਜਾਂ ਸਤਿਗੁਰੁ ਦੇਇ ਬੁਝਾਏ ॥੧॥
॥ ۄکھرُ نامُ سدا لابھُ ہےَ جِس نو ایتُ ۄاپارِ لاۓ
॥1॥ رتن پدارتھ ۄنھجیِئہِ جاں ستِگُرُ دےءِ بُجھاۓ
لفظی معنی:رتن پادارتھ ۔ قیمتی نعمتیں۔ بجھائی ۔ سمجھ ۔ لاہا لابھ ہر بھگت ۔ منافع الہٰی پیار ہے ۔ گن میہہ گنی سمائی ۔ اوصاف مینہہ اوصاف والا مجذوب ہوجاتا ہے ۔ بجھائے ۔ سمجھتا ہے ۔ لاہا بھگت سیسارے ۔ دنیا میں۔ الہٰی پیار ہی منافع بخش ہے ۔د وبے نہ دوئی ۔ دوئش اور دنیاوی دولت کی محبت۔ پت ۔ عزت۔ گرمت۔ سبق مرشد ۔ ادھارے ۔ آسرا۔ وکھر ۔ سودا۔ ایت ۔ اس ۔
ترجمہ:جس کو خدا نام کے کاروبار میں مشغول کرتا ہے ، وہ ہمیشہ اس کاروبار میں کام کرتا ہے اور پھر نام کا منافع بھی کماتا ہے۔جب سچا گرو بصیرت دیتا ہے تو صرف قسمت والا انسان نام کے مراقبہ کے سامان کا سودا کرتا ہے۔
ਮਾਇਆ ਮੋਹੁ ਸਭੁ ਦੁਖੁ ਹੈ ਖੋਟਾ ਇਹੁ ਵਾਪਾਰਾ ਰਾਮ ॥ ਕੂੜੁ ਬੋਲਿ ਬਿਖੁ ਖਾਵਣੀ ਬਹੁ ਵਧਹਿ ਵਿਕਾਰਾ ਰਾਮ ॥
॥ مائِیا موہُ سبھُ دُکھُ ہےَ کھوٹا اِہُ ۄاپارا رام
॥ کوُڑُ بولِ بِکھُ کھاۄنھیِ بہُ ۄدھہِ ۄِکارا رام
ترجمہ:مایا سے لگاؤ صرف درد لاتا ہے اور یہ ایک ہارتا ہوا کاروبار ہے۔
اس کاروبار میں ، کسی کو ناجائز دنیاوی دولت کا زہر نگلنا پڑتا ہے ، جس کی وجہ سے اندر کی خرابیاں بہت بڑھ جاتی ہیں۔
ਬਹੁ ਵਧਹਿ ਵਿਕਾਰਾ ਸਹਸਾ ਇਹੁ ਸੰਸਾਰਾ ਬਿਨੁ ਨਾਵੈ ਪਤਿ ਖੋਈ ॥ ਪੜਿ ਪੜਿ ਪੰਡਿਤ ਵਾਦੁ ਵਖਾਣਹਿ ਬਿਨੁ ਬੂਝੇ ਸੁਖੁ ਨ ਹੋਈ ॥
॥ بہُ ۄدھہِ ۄِکارا سہسا اِہُ سنّسارا بِنُ ناۄےَ پتِ کھوئیِ
॥ پڑِ پڑِ پنّڈِت ۄادُ ۄکھانھہِ بِنُ بوُجھے سُکھُ ن ہوئیِ
ترجمہ:اس کاروبار میں ، کسی کو ناجائز دنیاوی دولت کا زہر نگلنا پڑتا ہے ، جس کی وجہ سے اندر کی خرابیاں بہت بڑھ جاتی ہیں۔اس کی وجہ سے ، ویدوں کا وسیع پیمانے پر مطالعہ کرنے سے ، پنڈت کئی متضاد نظریات بیان کرتے ہیں ، لیکن خدا کے نام پر غور کرنے کی اہمیت کو سمجھے بغیر ، سکون حاصل نہیں ہوتا۔
ਆਵਣ ਜਾਣਾ ਕਦੇ ਨ ਚੂਕੈ ਮਾਇਆ ਮੋਹ ਪਿਆਰਾ ॥ ਮਾਇਆ ਮੋਹੁ ਸਭੁ ਦੁਖੁ ਹੈ ਖੋਟਾ ਇਹੁ ਵਾਪਾਰਾ ॥੨॥
॥ آۄنھ جانھا کدے ن چوُکےَ مائِیا موہ پِیارا
॥2॥ مائِیا موہُ سبھُ دُکھُ ہےَ کھوٹا اِہُ ۄاپارا
لفظی معنی:کوڑ۔ کفر۔ جھوٹ۔ وکار۔ بد فعل ۔ بد عمل۔ برائیاں۔ سہسا ۔ شک ۔ خوف۔ ڈر۔ پت کھوئی ۔ عزت گنوانا۔ داد۔ جھگڑا ۔ پوجھے ۔ سمجھے ۔ آون جانا ۔ آواگون ۔ تناسخ ۔ دکھ ۔ عذاب۔
॥2॥ترجمہ:نتیجہ یہ ہےکہ کسی شخص کی پیدائش اور موت کا چکر ، جو مادی چیزوں سےمحبت کرتا ہے، کبھی ختم نہیں ہوتا۔مایا سے لگاؤ صرف درد لاتا ہےاور یہ ایک ہارتا ہوا کاروبار ہے۔
ਖੋਟੇ ਖਰੇ ਸਭਿ ਪਰਖੀਅਨਿ ਤਿਤੁ ਸਚੇ ਕੈ ਦਰਬਾਰਾ ਰਾਮ ॥ ਖੋਟੇ ਦਰਗਹ ਸੁਟੀਅਨਿ ਊਭੇ ਕਰਨਿ ਪੁਕਾਰਾ ਰਾਮ ॥
کھوٹے کھرے سبھِ پرکھیِئنِ تِتُ سچے کےَ دربارا رام ॥
کھوٹے درگہ سُٹیِئنِ اوُبھے کرنِ پُکارا رام ॥
ترجمہ:تمام انسان ، چاہے اچھے ہوں یا برے ، ابدی خدا کی عدالت میں جانچے جاتے ہیں۔برے لوگوں کو مسترد کر دیا جاتا ہے اور انہیں عدالت سے باہر پھینک دیا جاتا ہے ، اور وہ وہاں مدد کے لیے روتے ہوئے کھڑے ہوتے ہیں۔
ਊਭੇ ਕਰਨਿ ਪੁਕਾਰਾ ਮੁਗਧ ਗਵਾਰਾ ਮਨਮੁਖਿ ਜਨਮੁ ਗਵਾਇਆ ॥ ਬਿਖਿਆ ਮਾਇਆ ਜਿਨਿ ਜਗਤੁ ਭੁਲਾਇਆ ਸਾਚਾ ਨਾਮੁ ਨ ਭਾਇਆ ॥
اوُبھے کرنِ پُکارا مُگدھ گۄارا منمُکھِ جنمُ گۄائِیا ॥
بِکھِیا مائِیا جِنِ جگتُ بھُلائِیا ساچا نامُ ن بھائِیا ॥
ترجمہ:یہ اندھے اور بے وقوف لوگ باہر کھڑے ہو کر روتے ہیں اور اس طرح یہ متکبر اپنی انسانی زندگی ضائع کر دیتے ہیں۔اس زہریلے دنیاوی لگاؤ کی وجہ سے ، جس نے پوری دنیا کو گمراہ کیا ہے ، خدا کا سچا نام ان کو پسند نہیں آتا۔
ਮਨਮੁਖ ਸੰਤਾ ਨਾਲਿ ਵੈਰੁ ਕਰਿ ਦੁਖੁ ਖਟੇ ਸੰਸਾਰਾ ॥ ਖੋਟੇ ਖਰੇ ਪਰਖੀਅਨਿ ਤਿਤੁ ਸਚੈ ਦਰਵਾਰਾ ਰਾਮ ॥੩॥
॥ منمُکھ سنّتا نالِ ۄیَرُ کرِ دُکھُ کھٹے سنّسارا
॥3॥ کھوٹے کھرے پرکھیِئنِ تِتُ سچےَ درۄارا رام
لفظی معنی:پرکھین ۔ شناکت ہوتی ہے ۔ سلیئن۔ اوبھے کرن پکار ۔ گھڑے ۔ آہ وزاری کرتے ہیں۔ مگدھ ۔ مورکھ ۔ نادان ۔ گوار۔ جاہل۔ جنم گوائیا زندگی بیکار ضائع کی ۔ وکھیا۔ زہر ۔ جگت بھلائیا عالم کو گمراہ کی ۔ساچا نام۔ صدیوی سچا سچ و حقیقت الہٰی نام۔ نہ بھائیا۔ اچھا نہ محسوس ہوا۔ سنتا ۔ پاکدامن خدا رسیدہ مرشد ۔د کھ گھٹے ۔عذاب کماتے ہیں۔
॥3॥ترجمہ:اس کے علاوہ ، متکبر دنیا سنت لوگوں کے ساتھ دشمنی کرکے اپنے لیے زیادہ تکلیف اٹھاتی ہے۔تمام انسان ، خواہ اچھے ہوں یا برے،اس ابدی خدا کی عدالت میں جانچ پڑتال کی جاہے۔
ਆਪਿ ਕਰੇ ਕਿਸੁ ਆਖੀਐ ਹੋਰੁ ਕਰਣਾ ਕਿਛੂ ਨ ਜਾਈ ਰਾਮ ॥ ਜਿਤੁ ਭਾਵੈ ਤਿਤੁ ਲਾਇਸੀ ਜਿਉ ਤਿਸ ਦੀ ਵਡਿਆਈ ਰਾਮ ॥
॥ آپِ کرے کِسُ آکھیِئےَ ہور کرنھا کِچھوُ ن جائیِ رام
॥ جِتُ بھاۄےَ تِتُ لائِسیِ جِءُ تِس دیِ ۄڈِیائیِ رام
ترجمہ:خدا خود انسانوں کو اچھے یا برے بنا دیتا ہے ، تو ہم کسی کے بارے میں شکایت کیسے کر سکتے ہیں۔ اس لیے اور کچھ نہیں کیا جا سکتا۔خدا انسانوں کو اپنی مرضی کے مطابق اور اس کی مرضی کے مطابق راستے پر چلنے کے لیے مشغول کرتا ہے۔
ਜਿਉ ਤਿਸ ਦੀ ਵਡਿਆਈ ਆਪਿ ਕਰਾਈ ਵਰੀਆਮੁ ਨ ਫੁਸੀ ਕੋਈ ॥ ਜਗਜੀਵਨੁ ਦਾਤਾ ਕਰਮਿ ਬਿਧਾਤਾ ਆਪੇ ਬਖਸੇ ਸੋਈ ॥
॥ جِءُ تِس دیِ ۄڈِیائیِ آپِ کرائیِ ۄریِیامُ ن پھُسیِ کوئیِ
॥ جگجیِۄنُ داتا کرمِ بِدھاتا آپے بکھسے سوئیِ
ترجمہ:اس کی عظمت یہ ہے کہ وہ خود سب کو اپنی مرضی کے مطابق کرتا ہے اور کوئی خود بہادر یا بزدل نہیں ہے۔مہربان خدا ، دنیا کا نجات دہندہ انسانوں کی تقدیروں کا معمار ہے اور وہ خود بخشش دیتا ہے۔
ਗੁਰ ਪਰਸਾਦੀ ਆਪੁ ਗਵਾਈਐ ਨਾਨਕ ਨਾਮਿ ਪਤਿ ਪਾਈ ॥ ਆਪਿ ਕਰੇ ਕਿਸੁ ਆਖੀਐ ਹੋਰੁ ਕਰਣਾ ਕਿਛੂ ਨ ਜਾਈ ॥੪॥੪॥
॥ گُر پرسادیِ آپُ گۄائیِئےَ نانک نامِ پتِ پائیِ
॥4॥4॥ آپِ کرے کِسُ آکھیِئےَ ہور کرنھا کِچھوُ ن جائیِ
لفظی معنی:آپ کرے ۔ جب کرتا ہے خود خدا ۔ کچھو نہ جائے ۔ دوسرا کوئی کر نہیں سکتا ۔ جت بھاوے ۔ جیسا چاہتا ہے ۔ تت۔ تیسا ۔ لا یئی ۔ لگاتا ہے ۔ در یام ۔ بہادر۔ پھسی ۔ بزدل ۔ جگجیون داتا۔ زندگی کی نعمت بخشنے والا۔ کرم ودھاتا۔ اعملا کے مطابق حالات پیدا کرنےو الا۔ گر پرسادی ۔ رحمت مرشد سے ۔ آپ گوایئے ۔ خودی ختم کریں۔ نام پت ۔ الہٰی نام سچ و حقیقت و عزت ملتی ہے ۔
ترجمہ:نانک کا کہنا ہے کہ ہم صرف گرو کی مہربانی سے اپنی انا کو ختم کر سکتے ہیں اور اپنے آپ کو نام سے جوڑ کر عزت حاصل کر سکتے ہیں۔خدا خود انسانوں کو اچھے یا برے بنا دیتا ॥4॥4॥ ہے ، تو ہم کسی کے بارے میں شکایت کیسے کر سکتے ہیں۔ اس لیے اور کچھ نہیں کیا جا سکتا۔
ਵਡਹੰਸੁ ਮਹਲਾ ੩ ॥ ਸਚਾ ਸਉਦਾ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਹੈ ਸਚਾ ਵਾਪਾਰਾ ਰਾਮ ॥ ਗੁਰਮਤੀ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਵਣਜੀਐ ਅਤਿ ਮੋਲੁ ਅਫਾਰਾ ਰਾਮ ॥
॥3॥ ۄڈہنّسُ مہلا
॥ سچا سئُدا ہرِ نامُ ہےَ سچا ۄاپارا رام
॥ گُرمتیِ ہرِ نامُ ۄنھجیِئےَ اتِ مولُ اپھارا رام
ترجمہ:خدا کا نام حقیقی تجارت ہے،اور خدا کے نام پرغور کرنا حقیقی تجارت ہے۔لہٰذا ہمیں گرو کی تعلیمات پر عمل کرتے ہوئے خدا کے نام کا سودا کرنا چاہیے کیونکہ یہ بہت اہمیت رکھتا ہے۔
ਅਤਿ ਮੋਲੁ ਅਫਾਰਾ ਸਚ ਵਾਪਾਰਾ ਸਚਿ ਵਾਪਾਰਿ ਲਗੇ ਵਡਭਾਗੀ ॥ ਅੰਤਰਿ ਬਾਹਰਿ ਭਗਤੀ ਰਾਤੇ ਸਚਿ ਨਾਮਿ ਲਿਵ ਲਾਗੀ ॥
॥ اتِ مولُ اپھارا سچ ۄاپارا سچِ ۄاپارِ لگے ۄڈبھاگیِ
॥انّترِ باہرِ بھگتیِ راتے سچِ نامِ لِۄ لاگیِ
ترجمہ:یہ حقیقی تجارت انتہائی قیمتی ہے اور بہت خوش قسمت ہیں وہ تاجر جو خدا کے نام پر غور کرنے کے اس حقیقی کاروبار میں مصروف ہیں۔اپنی آج کی زندگی گزارتے ہوئے ، وہ عقیدت کے ساتھ اندر سے باہر ہیں ، اور ان کا شعور خدا کے ابدی نام سے ملتا ہے۔
ਨਦਰਿ ਕਰੇ ਸੋਈ ਸਚੁ ਪਾਏ ਗੁਰ ਕੈ ਸਬਦਿ ਵੀਚਾਰਾ ॥ ਨਾਨਕ ਨਾਮਿ ਰਤੇ ਤਿਨ ਹੀ ਸੁਖੁ ਪਾਇਆ ਸਾਚੈ ਕੇ ਵਾਪਾਰਾ ॥੧॥
॥ ندرِ کرے سوئیِ سچُ پاۓ گُر کےَ سبدِ ۄیِچارا
॥1॥ نانک نامِ رتے تِن ہیِ سُکھُ پائِیا ساچےَ کے ۄاپارا
لفظی معنی:سچا سودا۔ صڈیوی خرید کی ہوئی اشیا ۔ ہر نام ۔ الہٰی نام۔ سچ و حقیقت اصلیت ۔ سچا واپارا۔ سچی سوداگری ۔ گرمتی ۔ سبق مرشد سے ۔ وجھیئے ۔ سوداگیر کریں۔ ات ۔ مول ۔ اپھارا۔ نہایت بھاری قسمت والا۔ انتر باہر۔ دل وجان سے ۔ بھگتی راتے ۔ الہٰی پیار میں محو ومجذوب۔ سچ نام لولاگی ۔ سچے نام سچ ۔ حقیقت و اصلیت سے پیار نہیت زیادہ پریم پیار ۔ ندر۔ نظر عنایت و شفقت ۔ گر کے سبد ویچار۔ کلام مرشد کو سمجھنے سوچنے سے ۔
ترجمہ:لیکن صرف وہی جسے خدا کی نظر سے نوازا جاتا ہے ، گرو کے تسبیحات پر غور کرنے سے حقیقت کو سمجھتا ہے۔اے نانک ، صرف وہی لوگ جو نام کی محبت میں مبتلا ہیں انہوں نے ॥1॥ نام پر غور کرنے کی حقیقی تجارت میں حصہ لے کر روحانی نعمتوں میں ڈوبا ہے۔
ਹੰਉਮੈ ਮਾਇਆ ਮੈਲੁ ਹੈ ਮਾਇਆ ਮੈਲੁ ਭਰੀਜੈ ਰਾਮ ॥ ਗੁਰਮਤੀ ਮਨੁ ਨਿਰਮਲਾ ਰਸਨਾ ਹਰਿ ਰਸੁ ਪੀਜੈ ਰਾਮ ॥
ہنّئُمےَ مائِیا میَلُ ہےَ مائِیا میَلُ بھریِجےَ رام ॥
گُرمتیِ منُ نِرملا رسنا ہرِ رسُ پیِجےَ رام ॥
ترجمہ:خود غرضی اور مایا کی محبت روحانی زندگی کی گندگی کی طرح ہے۔ انسان کا دماغ مایا کی گندگی میں مبتلا رہتا ہے۔ذہن گرو کی تعلیمات پر عمل کرتے ہوئے پاکیزہ ہو جاتا ہے۔ اور پھر ہماری زبان خدا کا الہی امرت چکھتی ہے۔
ਰਸਨਾ ਹਰਿ ਰਸੁ ਪੀਜੈ ਅੰਤਰੁ ਭੀਜੈ ਸਾਚ ਸਬਦਿ ਬੀਚਾਰੀ ॥ ਅੰਤਰਿ ਖੂਹਟਾ ਅੰਮ੍ਰਿਤਿ ਭਰਿਆ ਸਬਦੇ ਕਾਢਿ ਪੀਐ ਪਨਿਹਾਰੀ ॥
رسنا ہرِ رسُ پیِجےَ انّترُ بھیِجےَ ساچ سبدِ بیِچاریِ ॥
انّترِ کھوُہٹا انّم٘رِتِ بھرِیا سبدے کاڈھِ پیِئےَ پنِہاریِ ॥
ترجمہ:گرو کی تعلیمات پر غور کرنے سے ، زبان خدا کے الہی امرت کا ذائقہ لیتی ہے اور ہماری باطنی روح خدا کی محبت سے سیر ہوتی ہے۔ہمارے اندر ، ایک چھوٹا سا خوبصورت کنواں جو نام کے امرت سے بھرا ہوا ہے۔ گرو کے تسبیحات پر غور کرنے سے ، ہمارالاشعور ، ایک خاتون پانی کی دراز کی طرح ، اس امرت کو نکالتا ہے اور اس کا ذائقہ لیتا ہے۔
ਜਿਸੁ ਨਦਰਿ ਕਰੇ ਸੋਈ ਸਚਿ ਲਾਗੈ ਰਸਨਾ ਰਾਮੁ ਰਵੀਜੈ ॥ ਨਾਨਕ ਨਾਮਿ ਰਤੇ ਸੇ ਨਿਰਮਲ ਹੋਰ ਹਉਮੈ ਮੈਲੁ ਭਰੀਜੈ ॥੨॥
جِسُ ندرِ کرے سوئیِ سچِ لاگےَ رسنا رامُ رۄیِجےَ ॥
॥2॥ نانک نامِ رتے سے نِرمل ہور ہئُمےَ میَلُ بھریِجےَ
لفظی معنی:ہونمے ۔ مائیا۔ خودی اور دنیاوی دولت ۔ میل ۔ روحانی واخلازی ناپاکیزگی ۔ مائیا میل بھریجے ۔ مائیا یا دنیاوی سرمایہ ۔ انسانی زندگیا ور اخلاق کو غلاظت مراد برائیوں بد عملیوں سے بھر دیتا ہے ۔ گرمتی ۔ سبق یا واعظ مرشد۔ من نرملا۔ دل یا قلب پاک ہوجاتا ہے ۔ رسنا ہر رس سیجے ۔ زبان سے الہٰی لطف لیجیئے ۔ رسنا۔ زبان۔ انتر بھیجے ۔ ذہن متاثر ہوتا ہے ۔س اچ سبد ویچاری ۔ سچے کلام کو سچتے اور سمجھنے سے ۔ انتر کھوہٹا۔ دل میں کنوآن۔ انمرت بھریا۔ آب حیات سےبھر ا ہوا۔ پنہاری ۔ پانی بھرنےو الی ۔س چ لاگے ۔ حقیقت اور سچ اپناتا ہے ۔ نام رے سے نرمل۔ نام میں محو ومجذوب۔
ترجمہ:لیکن ، صرف وہی جس پر خدا اپنی مہربانی ظاہر کرتا ہے ، سچائی کی طرف راغب ہوتا ہے اور زبان سے خدا کا نام پڑھتا ہے۔اے نانک ، پاکیزہ وہ ہیں جو نام سے رنگے ہوئے ہیںباق دنیا ॥2॥ انا کی گندگی سے بھری پڑی ہے۔
ਪੰਡਿਤ ਜੋਤਕੀ ਸਭਿ ਪੜਿ ਪੜਿ ਕੂਕਦੇ ਕਿਸੁ ਪਹਿ ਕਰਹਿ ਪੁਕਾਰਾ ਰਾਮ ॥
॥ پنّڈتِ جوتکیِ سبھِ پڑِ پڑِ کوُکدے کِسُ پہِ کرہِ پُکارا رام
ترجمہ:پنڈت اور نجومی بڑے پیمانے پر مطالعہ کرتے ہیں اور مختلف فلسفوں کے بارے میں چیختے ہیں لیکن میں حیران ہوں کہ وہ کس کو متاثر کرنے کی کوشش کر رہے ہیں؟