Page 49
ਸੰਤਾ ਸੰਗਤਿ ਮਨਿ ਵਸੈ ਪ੍ਰਭੁ ਪ੍ਰੀਤਮੁ ਬਖਸਿੰਦੁ ॥
॥سنّتا سنّگتِ منِ ۄسےَ پ٘ربھُ پ٘ریِتمُ بکھسِنّدُ
ترجُمہ:۔صُحبت و قُربت خُدا رسِیدگان سے پیارا رحمان الرحیم،بخشند خُدا دِل میں بستا ہے ۔
ਜਿਨਿ ਸੇਵਿਆ ਪ੍ਰਭੁ ਆਪਣਾ ਸੋਈ ਰਾਜ ਨਰਿੰਦੁ ॥੨॥
॥੨॥جِنِ سیۄِیا پ٘ربھُ آپنھا سوئیِ راج نرِنّدُ
ترجُمہ:۔جِنہوں نے خُدا کی خِدمت اور عِبادت و رِیاضت کی وہ شنہشاہوں کےشاہ ہوئے ۔
ਅਉਸਰਿ ਹਰਿ ਜਸੁ ਗੁਣ ਰਮਣ ਜਿਤੁ ਕੋਟਿ ਮਜਨ ਇਸਨਾਨੁ ॥
ائُسرِ ہرِ جسُ گُنھ رمنھ جِتُ کوٹِ مجن اِسنانُ ॥
ترجُمہ:۔وہ وقت جو اِلہٰی صِفت صلاح میں گُذرتا ہے کروڑوں زِیار گاہوں کی زِیارت کے برابر ہے ۔
ਰਸਨਾ ਉਚਰੈ ਗੁਣਵਤੀ ਕੋਇ ਨ ਪੁਜੈ ਦਾਨੁ ॥
॥رسنا اُچرےَ گُنھۄتیِ کوءِ ن پُجےَ دانُ
ترجُمہ:۔جو زبان اوصاف اِلہٰی گاتی ہے،اُسکے برابر کوئی سخاوت نہیں ۔
ਦ੍ਰਿਸਟਿ ਧਾਰਿ ਮਨਿ ਤਨਿ ਵਸੈ ਦਇਆਲ ਪੁਰਖੁ ਮਿਹਰਵਾਨੁ ॥
॥د٘رِسٹِ دھارِ منِ تنِ ۄسےَ دئِیال پُرکھُ مِہرۄانُ
ترجُمہ:۔رحمان الرحیم اپنی نِگاہ شفقت و رحمت سے دِل وجان میں بستا ہے ۔
ਜੀਉ ਪਿੰਡੁ ਧਨੁ ਤਿਸ ਦਾ ਹਉ ਸਦਾ ਸਦਾ ਕੁਰਬਾਨੁ ॥੩॥
॥੩॥ جیِءُ پِنّڈُ دھنُ تِس دا ہءُ سدا سدا کُربانُ
ترجُمہ:۔یہ دِل و جان رُوح و قلب اِلہٰی مِلکیت ہے ،میں ہمیشہ اُسپر قُربان ہو ں۔
ਮਿਲਿਆ ਕਦੇ ਨ ਵਿਛੁੜੈ ਜੋ ਮੇਲਿਆ ਕਰਤਾਰਿ ॥
॥مِلِیا کدے ن ۄِچھُڑےَ جو میلِیا کرتارِ
ترجُمہ:۔جِسے خُدا نے خود مِلالیا وہ کبھی جدا نہ ہوگا ۔
ਦਾਸਾ ਕੇ ਬੰਧਨ ਕਟਿਆ ਸਾਚੈ ਸਿਰਜਣਹਾਰਿ ॥
॥داسا کے بنّدھن کٹِیا ساچےَ سِرجنھہارِ
ترجُمہ:۔سازندہ خُدا غُلاموں کے پھندے کاٹ کر غُلامی سے نِجات دِلاتا ہے ۔
ਭੂਲਾ ਮਾਰਗਿ ਪਾਇਓਨੁ ਗੁਣ ਅਵਗੁਣ ਨ ਬੀਚਾਰਿ ॥
॥بھوُلا مارگِ پائِئونُ گُنھ اۄگُنھ ن بیِچارِ
ترجُمہ:۔وہ بغیر اوصاف و بد اوصاف کا خیال کیے بغیر بُھولے ہُوئے کو راہ راست پر لاتا ہے ۔
ਨਾਨਕ ਤਿਸੁ ਸਰਣਾਗਤੀ ਜਿ ਸਗਲ ਘਟਾ ਆਧਾਰੁ ॥੪॥੧੮॥੮੮॥
॥੪॥੧੮॥੮੮॥نانک تِسُ سرنھاگتیِ جِ سگل گھٹا آدھارُ
لفظی معنی:ساست ۔ شاشتر ۔ ساؤن۔ موقعہ ۔ جِت۔جِس ویلے ۔ جس وقت ۔ ساچی ۔ سچی ۔ پُونجی ۔ دولت ۔ بیٹیا ۔ مِلیا ۔ رنگ ۔پریم ۔ گھٹ گھٹ ۔ہر دِلمیں ۔ آون جاؤ۔ آواگون ۔ تناسُخ ۔ مت ۔منتی ۔ شُمار ۔ نرند۔ راجہ ۔ بادشاہ ۔ راج نرند شہنشاہ ۔ اوسر ۔موقعہ ۔ مجن ۔ اِشنان ۔ رسنا ۔ زبان ۔ گنوتی رسنا۔ با اوصاف زبان ۔ پنڈ ۔جِسم ۔ کرتار۔ کرنیوالا ۔ سِرجنہار ۔پیدا کرنیوالا ۔ مارگ ۔ راستہ ۔ پایئون۔ پائیا ۔ وِیچار سوچ سمجھ ۔ آدھار ۔ آسرا ۔
ترجُمہ:۔نانک اُس خُدا کے زیر سایہ ہے جو تمام دِلوں کا سہارا ہے ۔
ਸਿਰੀਰਾਗੁ ਮਹਲਾ ੫ ॥ ਰਸਨਾ ਸਚਾ ਸਿਮਰੀਐ ਮਨੁ ਤਨੁ ਨਿਰਮਲੁ ਹੋਇ ॥
॥੫ سِریِراگُ مہلا
॥رسنا سچا سِمریِئےَ منُ تنُ نِرملُ ہوءِ
لفظی معنی:رسنا۔ زبان ۔ سچا۔پاک ۔ ہمیشہ قائم دائم ۔ بہتے ۔
ترجُمہ:۔ زبان سے اِلہٰی رِیاض کرنےسے (زبان) دِل و جان ۔رُوح و قلب پاک ہوجاتی ہے ۔
ਮਾਤ ਪਿਤਾ ਸਾਕ ਅਗਲੇ ਤਿਸੁ ਬਿਨੁ ਅਵਰੁ ਨ ਕੋਇ ॥
॥مات پِتا ساک اگلے تِسُ بِنُ اۄرُ ن کوءِ
ترجُمہ:۔ ماں باپ اور بہت سے رِشتہ دار تو ہیں ۔ مگر خُدا کے بغیر ہمیشہ ساتھی اور مدد گار کوئی نہیں۔
ਮਿਹਰ ਕਰੇ ਜੇ ਆਪਣੀ ਚਸਾ ਨ ਵਿਸਰੈ ਸੋਇ ॥੧॥
॥੧॥مِہر کرے جے آپنھیِ چسا ن ۄِسرےَ سوءِ
لفظی معنی:چسا۔ تھوڑے سے وقت کے لئے ۔ ۔
ترجُمہ:۔ اگر اُس خُدا کی کرم و عِنایت و شفقت ہو تو ٹھوڑے سے وقفہ کے لیئے بھی نہ بُھلاؤ ۔
ਮਨ ਮੇਰੇ ਸਾਚਾ ਸੇਵਿ ਜਿਚਰੁ ਸਾਸੁ ॥ ਬਿਨੁ ਸਚੇ ਸਭ ਕੂੜੁ ਹੈ ਅੰਤੇ ਹੋਇ ਬਿਨਾਸੁ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
॥ من میرے ساچا سیۄِ جِچرُ ساسُ
॥੧॥ رہاءُ ॥بِنُ سچے سبھ کوُڑُ ہےَ انّتے ہوءِ بِناسُ
لفظی معنی:جچر ۔جِتنی دیر۔ کُوڑ ۔کُفر ۔ جُھوٹ ۔ اِنتے ۔آخر۔
ترجُمہ:۔ اے دِل جب تک جِسم میں سانس ہیں اور زِندگی قائم ہے سچے خُدا کی بندگی گرؤ ۔سچے خُداکےبغیر سب کُچھ جُھوٹ اور کُفر اور مِٹ جانے والا ہے ۔آخر مِٹجائیگا۔ اور مِٹ جاتا ہے ۔
ਸਾਹਿਬੁ ਮੇਰਾ ਨਿਰਮਲਾ ਤਿਸੁ ਬਿਨੁ ਰਹਣੁ ਨ ਜਾਇ ॥
॥ ساہِبُ میرا نِرملا تِسُ بِنُ رہنھُ ن جاءِ
لفظی معنی:صاحب ۔آقا ۔مالک ۔ رہن نہ جائے۔ گُذارہ نہیں ہو سکتا ۔ یقین نہیں آتا ۔ تسلی نہیں ہوتی ۔
ترجُمہ:۔ میرا آقا پاک ہے اُسکے بغیر زندگی محال ہے ۔
ਮੇਰੈ ਮਨਿ ਤਨਿ ਭੁਖ ਅਤਿ ਅਗਲੀ ਕੋਈ ਆਣਿ ਮਿਲਾਵੈ ਮਾਇ ॥
॥میرےَ منِ تنِ بھُکھ اتِ اگلیِ کوئیِ آنھِ مِلاۄےَ ماءِ
لفظی معنی:اگلی ۔زیادہ ۔
ترجُمہ:۔ میرے دِلمیں اُسکے مِلاپ کے لیئے تڑپ ہے جو نِہایت زیادہ ہے ۔ کوئی مُجھے اُس سے مِلائے میری ماں ۔
ਚਾਰੇ ਕੁੰਡਾ ਭਾਲੀਆ ਸਹ ਬਿਨੁ ਅਵਰੁ ਨ ਜਾਇ ॥੨॥
॥੨॥چارے کُنّڈا بھالیِیا سہ بِنُ اۄرُ ن جاءِ
لفظی معنی:سیہہ بن ۔ بغیر خاوند ۔ (2)
ترجُمہ:۔ چاروں طرف جُستجو کر چُکا ہوں مُجھے خُدا کے بغیر کوئی سہارا۔ آسرا اور ٹِھکانہ معلُوم نہیں ۔ (2)
ਤਿਸੁ ਆਗੈ ਅਰਦਾਸਿ ਕਰਿ ਜੋ ਮੇਲੇ ਕਰਤਾਰੁ ॥
॥تِسُ آگےَ ارداسِ کرِ جو میلے کرتارُ
ترجُمہ:۔ اُس سے عرض کر درخواست کر جو تُجھے مِلائے تُجھے کارساز کرتار سے
ਸਤਿਗੁਰੁ ਦਾਤਾ ਨਾਮ ਕਾ ਪੂਰਾ ਜਿਸੁ ਭੰਡਾਰੁ ॥
॥ ستِگُرُ داتا نام کا پوُرا جِسُ بھنّڈارُ
لفظی معنی:پُورا کامِل بنڈار ۔خزانہ ۔
ترجُمہ:۔ ۔ سچا مُرشد نام سچ حق و حقیقت عِنایت کرنیوالا ہے جِسکے پاس نام کےخزانے ہیں ۔
ਸਦਾ ਸਦਾ ਸਾਲਾਹੀਐ ਅੰਤੁ ਨ ਪਾਰਾਵਾਰੁ ॥੩॥
॥੩॥سدا سدا سالاہیِئےَ انّتُ ن پاراۄارُ
لفظی معنی:پار اوار ۔ ہر دو کِنارے (3)
ترجُمہ:۔ ہمیشہ اُسکی حمد و چناہ اور صِفت صلاح کیجیئے جو صِفات کا سمندر ہے ۔ ایسا سمندر جِسکاکوئی کِنارہ نہیں ۔(3)
ਪਰਵਦਗਾਰੁ ਸਾਲਾਹੀਐ ਜਿਸ ਦੇ ਚਲਤ ਅਨੇਕ ॥
॥پرۄدگارُ سالاہیِئےَ جِس دے چلت انیک
لفظی معنی:پروردگار۔ پرورش کونیوالا ۔ چلت ۔کھیل ۔ تماشے۔
ترجُمہ:۔ پروردگار پرورش کرنیوالے کی صِفت صلاح کرؤ اور کرنی چاہیے جِس میں بیشُمارخاصیتیں موجود ہیں۔
ਸਦਾ ਸਦਾ ਆਰਾਧੀਐ ਏਹਾ ਮਤਿ ਵਿਸੇਖ ॥
॥ سدا سدا آرادھیِئےَ ایہا متِ ۄِسیکھ
لفظی معنی:گوتک ۔ وسیکھ ۔خاص
ترجُمہ:۔ ہمیشہ اُسے یاد رکھو یہی خاص نیک خصلت و سمجھ ہے ۔
ਮਨਿ ਤਨਿ ਮਿਠਾ ਤਿਸੁ ਲਗੈ ਜਿਸੁ ਮਸਤਕਿ ਨਾਨਕ ਲੇਖ ॥੪॥੧੯॥੮੯॥
॥੪॥੧੯॥੮੯॥ منِ تنِ مِٹھا تِسُ لگےَ جِسُ مستکِ نانک لیکھ
لفظی معنی:۔ مستک ۔پیشانی ۔
ترجُمہ:۔ اے نانک اُسے ہی اُسکا مزہ ۔لُطف اور میِٹھا لگتا ہے اُسکے دِلمیں ہی اُسکا عِشق ہوتا ہے جِسکی پیشانی پر تحریرکندہ ہے ۔
ਸਿਰੀਰਾਗੁ ਮਹਲਾ ੫ ॥ ਸੰਤ ਜਨਹੁ ਮਿਲਿ ਭਾਈਹੋ ਸਚਾ ਨਾਮੁ ਸਮਾਲਿ ॥
॥੫ سِریِراگُ مہلا
॥سنّت جنہُ مِلِ بھائیِہو سچا نامُ سمالِ
لفظمی معنی:
سمال۔ دِلمیں بسا ۔
ترجُمہ:۔ اے برادر ان مِلت ۔پاکدامن پارساؤ خدا رسیدگان کی صُحبت و قُربت میں سچے نام اِلہٰی کی رِیاض کرؤ ۔
ਤੋਸਾ ਬੰਧਹੁ ਜੀਅ ਕਾ ਐਥੈ ਓਥੈ ਨਾਲਿ ॥
॥توسا بنّدھہُ جیِء کا ایَتھےَ اوتھےَ نالِ
لفظمی معنی:توسا۔ سنر خرچ ۔ بند ہو۔ اِکھٹا کر ہو ۔
ترجُمہ:۔ سفر راہ کے لیئے سرمایہ باندھو ۔ جو ہر دو عالَموں میں آپ کا ساتھ دے ۔
ਗੁਰ ਪੂਰੇ ਤੇ ਪਾਈਐ ਅਪਣੀ ਨਦਰਿ ਨਿਹਾਲਿ ॥
॥گُر پوُرے تے پائیِئےَ اپنھیِ ندرِ نِہالِ
لفظمی معنی:نِہال ۔ خُوشی ۔ کرم ۔بخشش ۔ عِنایت ۔
ترجُمہ:۔ جو مُرشد کامِل سے اور اُسکی نِگاہ شفقت سے میسر ہوتا ہے ۔
ਕਰਮਿ ਪਰਾਪਤਿ ਤਿਸੁ ਹੋਵੈ ਜਿਸ ਨੋ ਹੋਇ ਦਇਆਲੁ ॥੧॥
॥੧॥کرمِ پراپتِ تِسُ ہوۄےَ جِس نو ہوءِ دئِیالُ
ترجُمہ:۔ اُسکی بخِشِشِ اُسے ہوتی ہے جِس پر وہ مہربان ہوتا ہے ۔
ਮੇਰੇ ਮਨ ਗੁਰ ਜੇਵਡੁ ਅਵਰੁ ਨ ਕੋਇ ॥ ਦੂਜਾ ਥਾਉ ਨ ਕੋ ਸੁਝੈ ਗੁਰ ਮੇਲੇ ਸਚੁ ਸੋਇ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
॥میرے من گُر جیۄڈُ اۄرُ ن کوءِ
॥੧॥ رہاءُ ॥دوُجا تھاءُ ن کو سُجھےَ گُر میلے سچُ سوءِ
لفظمی معنی:جیوڈ ۔ اِتنا بڑا ۔
ترجُمہ:۔ اے دِل ۔ گُرو جتنا بڑا کوئی نہیں ۔ نہ کوئی دُوسرا ٹِھکانہ دکھائی دیتا ہے اور سمجھ آتا ہے جو سچای کے مُجسمے خُدا سے مِلاپ کر اسکے ۔
ਸਗਲ ਪਦਾਰਥ ਤਿਸੁ ਮਿਲੇ ਜਿਨਿ ਗੁਰੁ ਡਿਠਾ ਜਾਇ ॥
॥سگل پدارتھ تِسُ مِلے جِنِ گُرُ ڈِٹھا جاءِ
لفظمی معنی:سگل۔ سارا ۔
ترجُمہ:۔ جِسنے دِیدار مُرشد پا لیا وہ سب نعمتوں سے سر فراز ہو گیا ۔
ਗੁਰ ਚਰਣੀ ਜਿਨ ਮਨੁ ਲਗਾ ਸੇ ਵਡਭਾਗੀ ਮਾਇ ॥
॥گُر چرنھیِ جِن منُ لگا سے ۄڈبھاگیِ ماءِ
ترجُمہ:۔ جِنہیں پائے مُرشد سے عِشق ہو گیا ۔ وہ بُلند قِسمت ہیں ۔
ਗੁਰੁ ਦਾਤਾ ਸਮਰਥੁ ਗੁਰੁ ਗੁਰੁ ਸਭ ਮਹਿ ਰਹਿਆ ਸਮਾਇ ॥
॥گُرُ داتا سمرتھُ گُرُ گُرُ سبھ مہِ رہِیا سماءِ
ترجُمہ:۔ مُرشد سب نعمتوں سے سر فراز کرنیکی حیثیت رکھتا ہے ۔ اور تمام طاقتین رکنے والا ہے ھر ترف ھر کسی مین برپور ہے۔
ਗੁਰੁ ਪਰਮੇਸਰੁ ਪਾਰਬ੍ਰਹਮੁ ਗੁਰੁ ਡੁਬਦਾ ਲਏ ਤਰਾਇ ॥੨॥
॥੨॥گُرُ پرمیسرُ پارب٘رہمُ گُرُ ڈُبدا لۓ تراءِ
ترجُمہ:۔ اور نا کامیابوں کو کامیاب بنانے والا ڈوبتے کو پار لگانے والا ہے ۔ مُرشد اِلہٰی توفیق رکھتا ہے ۔ (2)
ਕਿਤੁ ਮੁਖਿ ਗੁਰੁ ਸਾਲਾਹੀਐ ਕਰਣ ਕਾਰਣ ਸਮਰਥੁ ॥
॥ کِتُ مُکھِ گُرُ سالاہیِئےَ کرنھ کارنھ سمرتھُ
لفظمی معنی:کت ۔ کِس ۔ کرن کارن سمر تھ۔ جو کارن کرنیکی حیثیت میں ہے ۔
ترجُمہ:۔ کِس مُنہ سے مُرشد کی صِفت کریں اُسے سب کام کرنیکی توفیق حاصل ہے ۔
ਸੇ ਮਥੇ ਨਿਹਚਲ ਰਹੇ ਜਿਨ ਗੁਰਿ ਧਾਰਿਆ ਹਥੁ ॥
॥سے متھے نِہچل رہے جِن گُرِ دھارِیا ہتھُ
ترجُمہ:۔ وہ پیشانیاں ڈگمگاتی ہیں جِس پیشانی پر اُس نے دست جمایت و شفقت رکھتا ہے
ਗੁਰਿ ਅੰਮ੍ਰਿਤ ਨਾਮੁ ਪੀਆਲਿਆ ਜਨਮ ਮਰਨ ਕਾ ਪਥੁ
॥گُرِ انّم٘رِت نامُ پیِیالِیا جنم مرن کا پتھُ
ترجُمہ:۔ ۔ مُرشد نے آب حیات نام سچ۔حق و حقیقت پلائیا ہے زندگی اور موت کی بِیماری کے لیئے ایک نایاب دوا ہے ۔
ਗੁਰੁ ਪਰਮੇਸਰੁ ਸੇਵਿਆ ਭੈ ਭੰਜਨੁ ਦੁਖ ਲਥੁ ॥੩॥
॥੩॥گُرُ پرمیسرُ سیۄِیا بھےَ بھنّجنُ دُکھ لتھُ
ترجُمہ:۔ خِدمت مُرشد سے خوف و عذاب مِٹ جاتے ہیں