Guru Granth Sahib Translation Project

Urdu Classical Page 284

Page 284

ਨਾਨਕ ਕੈ ਮਨਿ ਇਹੁ ਅਨਰਾਉ ॥੧॥
॥1॥ نانک کےَ منِ اِہُ انراءُ
لفطی معنیٰ:۔سادھ۔ جسے ۔ اخلاق یا روحانی پاکیزگی حاسل کر لی ہو اور ذہن درست کر لیا ہو۔ انراؤ۔ خواہش ۔کشش۔ ارادہ۔
ترجُمہ:۔اے ناک یہ میری دلی خواہش ہے کہ میں پاکدامن کے پاؤں پڑوں، اس کےسائے میں رہوں۔

ਮਨਸਾ ਪੂਰਨ ਸਰਨਾ ਜੋਗ ॥ ਜੋ ਕਰਿ ਪਾਇਆ ਸੋਈ ਹੋਗੁ ॥
॥ منسا پوُرن سرنا جوگ
॥ جو کرِ پائِیا سوئیِ ہوگُ
لفطی معنیٰ:۔منسا۔ منشا۔ ارادہ ۔ خواہش۔ پورن۔ مکمل ۔ سرنا۔ پناہ۔ سایہ ۔ جوگ۔ قابل با توفیق۔ کر ۔ ہاتھ۔ سوئی ۔ وہی ۔ ہوگ۔ ہوگا۔
ترجُمہ:۔خدا انسانی خواہشات کو پایہ تکمیل تک پہچانے کی حیثیت رکھتا ہے۔ جو اس کی قسمت میں تحریر ہے وہی ہوگا۔

ਹਰਨ ਭਰਨ ਜਾ ਕਾ ਨੇਤ੍ਰ ਫੋਰੁ ॥ ਤਿਸ ਕਾ ਮੰਤ੍ਰੁ ਨ ਜਾਨੈ ਹੋਰੁ ॥
॥ ہرن بھرن جا کا نیت٘ر پھورُ
॥ تِس کا منّت٘رُ ن جانےَ ہورُ
لفطی معنیٰ:۔ہرن۔ مٹانا۔ فناہ کرنا۔ بھرن۔ پرورش ۔ نیتر۔ آنکھ ۔ پھور۔ جھپکنا ۔ منتر۔ پوشیدہ راز ۔ ہور ۔ دوسرا۔
ترجُمہ:۔وہ آنکھ جھپکنے کے وقفے میں فناہ اور پرورش کی حثیثت رکھتا ہے ۔ اس کے پوشیدہ راز دنیا میں دوسرا کوئی نہیں سمجھتا۔

ਅਨਦ ਰੂਪ ਮੰਗਲ ਸਦ ਜਾ ਕੈ ॥ ਸਰਬ ਥੋਕ ਸੁਨੀਅਹਿ ਘਰਿ ਤਾ ਕੈ ॥
॥ اند روُپ منّگل سد جا کےَ
॥ سرب تھوک سُنیِئہِ گھرِ تا کےَ
لفطی معنیٰ:۔انند۔ سکون ۔ منگل ۔ خوشی۔ سد۔ ہمیشہ ۔ جاکے ۔ جس کے ۔ سرب تھوک ۔ کل قائنات ۔
ترجُمہ:۔جس خدا کے گھر میں ہمیشہ سکون اور خوشیاں ہیں اور تمام عالم و قائنات کی نعمتیں اس کے گھر میں ہیں۔

ਰਾਜ ਮਹਿ ਰਾਜੁ ਜੋਗ ਮਹਿ ਜੋਗੀ ॥ ਤਪ ਮਹਿ ਤਪੀਸਰੁ ਗ੍ਰਿਹਸਤ ਮਹਿ ਭੋਗੀ ॥
॥ راج مہِ راجُ جوگ مہِ جوگیِ
॥ تپ مہِ تپیِسرُ گ٘رِہست مہِ بھوگیِ
لفطی معنیٰ:۔گر ہست ۔ خانہ داری گھر یلو زندگی ۔ بھوگی ۔ خانہ دار ۔ قبیل وار ۔ گھر اری ۔
ترجُمہ:۔خُدا حکمرانوں میں حکمران، خدا رسیدگان میں خدا رسیدہ عابدوں میں عابد اور خانہ داروں میں خانہ دار اور قبیلہ دار ہے ۔

ਧਿਆਇ ਧਿਆਇ ਭਗਤਹ ਸੁਖੁ ਪਾਇਆ ॥ ਨਾਨਕ ਤਿਸੁ ਪੁਰਖ ਕਾ ਕਿਨੈ ਅੰਤੁ ਨ ਪਾਇਆ ॥ ੨॥
॥ دھِیاءِ دھِیاءِ بھگتہ سُکھُ پائِیا
॥2॥ نانک تِسُ پُرکھ کا کِنےَ انّتُ ن پائِیا
لفطی معنیٰ:۔دھیائے ۔ ہوش و حواس سے یکسو کرکے توجہ ۔ تس پر کہہ کا اس انسان کا ۔ کنے ۔ کسی نے ۔
ترجُمہ:۔عاشقان الہٰی اس کی یاد سے آرام و آسائش پاتے ہیں۔ اے نانک کسی نے بھی اس کی حیثیت و ہستی کا اندازہ نہیں پائیا ۔

ਜਾ ਕੀ ਲੀਲਾ ਕੀ ਮਿਤਿ ਨਾਹਿ ॥ ਸਗਲ ਦੇਵ ਹਾਰੇ ਅਵਗਾਹਿ ॥
॥ جا کیِ لیِلا کیِ مِتِ ناہِ
॥ سگل دیۄ ہارے اۄگاہِ
لفطی معنیٰ:۔لیلا۔ کھیل۔ مت۔ اندازہ ۔ سگل ۔ سارے ۔ دیو ۔ فرشتے ۔ دیوتے ۔ ہارے ۔ شکست کھا گئے ۔ اوگا ہے ۔ گہری ۔ جستجو کرتے ہوئے ۔
ترجُمہ:۔اس کے دنیاوی کھیل کا کوئی اندازہ نہیں ہے۔ سارے دیوتا (بھی) اس کی تلاش میں تھک چکے ہیں۔

ਪਿਤਾ ਕਾ ਜਨਮੁ ਕਿ ਜਾਨੈ ਪੂਤੁ ॥ ਸਗਲ ਪਰੋਈ ਅਪੁਨੈ ਸੂਤਿ ॥
॥ پِتاکا جنمُ کِ جانےَ پوُتُ
॥ سگل پروئیِ اپُنےَ سوُتِ
لفطی معنیٰ:۔اپنے سوت۔ زیر نظام ۔ زیر فرمان۔
ترجُمہ:۔جس طرح بیٹا اپنے باپ کی پیدائش کا راز نہیں جان سکتا اسی طرح تخلیق بھی اپنے خالق کی پیدائش کے بارے میں نہیں جان سکتی۔ اس نے پوری مخلوق کو اپنے قانون کے ماتحت اس طرح پابند کیا ہے جیسے مالا کے منھکے مالا میں جکڑے ہوتے ہیں۔

ਸੁਮਤਿ ਗਿਆਨੁ ਧਿਆਨੁ ਜਿਨ ਦੇਇ ॥ ਜਨ ਦਾਸ ਨਾਮੁ ਧਿਆਵਹਿ ਸੇਇ ॥
॥ سُمتِ گِیانُ دھِیانُ جِن دےءِ
॥ جن داس نامُ دھِیاۄہِ سےءِ
لفطی معنیٰ:۔سمت ۔ اچھی سمجھ ۔ اچھی سوچ۔ گیان ۔ علم ۔ دھیان۔ توجہ ۔ جن دئے ۔ جس نے دیئے ۔ جن داس ۔ وہی خادم۔ دھیاوے سیئے ۔ وہی اسکو یاد اور ریاض کرتا ہے ۔
ترجُمہ:۔وہ جن کو خداوند خوبصورت حکمت ، اعلی فہم اور حراستی کا تحفہ دیتا ہے۔ وہی عقیدتمند اسے یاد کرتے ہیں۔

ਤਿਹੁ ਗੁਣ ਮਹਿ ਜਾ ਕਉ ਭਰਮਾਏ ॥ ਜਨਮਿ ਮਰੈ ਫਿਰਿ ਆਵੈ ਜਾਏ ॥
॥ تِہُ گُنھ مہِ جا کءُ بھرماۓ
॥ جنمِ مرےَ پھِرِ آۄےَ جاۓ
لفطی معنیٰ:۔تیہہ گن ۔ تینوں مادیاتی اوصاف ۔ ترفی ۔ سچائی ۔ اور لالچ ۔ بھر مائے ۔ بھٹکاتا ہے ۔ جنم مرئے پھر آوے جائے ۔ تناسخ میں پڑا رہتا ہے ۔
ترجُمہ:۔وہ جس کو وہ تین امور (نائب ، خوبی اور طاقت) میں گمراہ کرتا ہے۔ پیدائش اور موت کے چکروں میں بھٹکتا رہتا ہے۔

ਊਚ ਨੀਚ ਤਿਸ ਕੇ ਅਸਥਾਨ ॥ ਜੈਸਾ ਜਨਾਵੈ ਤੈਸਾ ਨਾਨਕ ਜਾਨ ॥੩॥
॥ اوُچ نیِچ تِس کے استھان
॥3॥ جیَسا جناۄےَ تیَسا نانک جان
ترجُمہ:۔بلندی و پسماندگی ہر جگہ بستا ہے ۔ اے نانک جیسی عقل و ہوش انسان کو عنایت کرتا ہے ویسا انسان ہوجاتا ہے۔

ਨਾਨਾ ਰੂਪ ਨਾਨਾ ਜਾ ਕੇ ਰੰਗ ॥ ਨਾਨਾ ਭੇਖ ਕਰਹਿ ਇਕ ਰੰਗ ॥
॥ نانا روُپ نانا جا کے رنّگ
॥ نانا بھیکھ کرہِ اِک رنّگ
لفطی معنیٰ:۔نانا ۔ کئی ۔ روپ ۔ شکلیں۔ رنگ ۔ پیار۔ بھیکھ ۔ بھیس۔ اک رنگ ۔ واحد۔
ترجُمہ:۔اے خدا تو بیشمار شکلوں اور صورتوں والا ہے ۔ تیرے بیشمار بھیس اور رنگ ہیں ۔

ਨਾਨਾ ਬਿਧਿ ਕੀਨੋ ਬਿਸਥਾਰੁ ॥ ਪ੍ਰਭੁ ਅਬਿਨਾਸੀ ਏਕੰਕਾਰੁ ॥
॥ نانا بِدھِ کیِنو بِستھارُ
॥ پ٘ربھُ ابِناسیِ ایکنّکارُ
لفطی معنیٰ:۔بدھ ۔ طریقے ۔ وستھار۔ پھیلاؤ ۔پرتھ واناسی ۔ لافناہ خدا۔ ایکنکار ۔ واحد خدا۔
ترجُمہ:۔خدا نے بیشمار طریقوں سے اپنا پھیلا ؤ کیا ہے ۔ بھیس بنائے طرح طرح کے تب بھی واحد ہے خدا ۔

ਨਾਨਾ ਚਲਿਤ ਕਰੇ ਖਿਨ ਮਾਹਿ ॥ ਪੂਰਿ ਰਹਿਓ ਪੂਰਨੁ ਸਭ ਠਾਇ ॥
॥ نانا چلِت کرے کھِن ماہِ
॥ پوُرِ رہِئو پوُرنُ سبھ ٹھاءِ
لفطی معنیٰ:۔چلت۔ کھیل۔ برتاؤ۔ کھن ماہے ۔ پل بھر میں ۔ پور ۔ رہیو پورن ۔ مکمل طور پر بستا ہے س۔ سب ٹھائے ۔ سب جگہ ۔
ترجُمہ:۔پل بھر میں بشیمار کھیل تماشے کرتا ہے۔ اور ہر جگہ و ہ ستا ہے ۔

ਨਾਨਾ ਬਿਧਿ ਕਰਿ ਬਨਤ ਬਨਾਈ ॥ ਅਪਨੀ ਕੀਮਤਿ ਆਪੇ ਪਾਈ ॥
॥ نانا بِدھِ کرِ بنت بنائیِ
॥ اپنیِ کیِمتِ آپے پائیِ
لفطی معنیٰ:۔نانا بدھ۔ بیشمار طریقوں سے ۔ بنت بنائی ۔ منصوبے تیار کرکے۔
ترجُمہ:۔بیشمار طریقے اور منصوبے وہ بناتا ہے ۔ خود ہی قدر وقیمت پاتا ہے۔

ਸਭ ਘਟ ਤਿਸ ਕੇ ਸਭ ਤਿਸ ਕੇ ਠਾਉ ॥ ਜਪਿ ਜਪਿ ਜੀਵੈ ਨਾਨਕ ਹਰਿ ਨਾਉ ॥੪॥
॥ سبھ گھٹ تِس کے سبھ تِس کے ٹھاءُ
॥4॥ جپِ جپِ جیِۄےَ نانک ہرِ ناءُ
ترجُمہ:۔ہر دلمیں ہے ٹھکانا اسکا ہر دلمیں بستا ہے وہ۔ نانک یاد خدا سے روحانی زندگی پاتا ہے۔

ਨਾਮ ਕੇ ਧਾਰੇ ਸਗਲੇ ਜੰਤ ॥ ਨਾਮ ਕੇ ਧਾਰੇ ਖੰਡ ਬ੍ਰਹਮੰਡ ॥
॥ نام کے دھارے سگلے جنّت
॥ نام کے دھارے کھنّڈ ب٘رہمنّڈ
لفطی معنیٰ:۔نام۔ سچ ۔ خدا ۔ سچ ۔ حق و حقیقت ۔ دھارے ۔ آسرے ۔ سگلے ۔ سارے ۔ جنت۔ جاندار۔ کھنڈ ۔ زمین کے حصے ۔ برہمنڈ۔ قائنات ۔
ترجُمہ:۔تمام جاندار خدا کے سہارے ہیں اور سارا عالم خدا کے سہارے ہے ۔

ਨਾਮ ਕੇ ਧਾਰੇ ਸਿਮ੍ਰਿਤਿ ਬੇਦ ਪੁਰਾਨ ॥ ਨਾਮ ਕੇ ਧਾਰੇ ਸੁਨਨ ਗਿਆਨ ਧਿਆਨ ॥
॥ نام کے دھارے سِم٘رِتِ بید پُران
॥ نام کے دھارے سُنن گِیان دھِیان
ترجُمہ:۔نام کے سہارے ہی سمرتیاں، وید ،پران ہیں۔ عِلم کے متعلق گفت و شید ا ور ان کو سننا بھی نام کے آسرے ہے اور ہوش و ہواس یکسو کرنا بھی خدا کے سہارے ہے۔

ਨਾਮ ਕੇ ਧਾਰੇ ਆਗਾਸ ਪਾਤਾਲ ॥ ਨਾਮ ਕੇ ਧਾਰੇ ਸਗਲ ਆਕਾਰ ॥
॥ نام کے دھارے آگاس پاتال
॥ نام کے دھارے سگل آکار
لفطی معنیٰ:۔آگاس۔ آسمان۔ پاتال ۔ زیر زمین ۔ آکار۔ پھیلاؤ ۔
ترجُمہ:۔زمین و آسمان اور زیر زمین بھی خدا کے آسرا قائم ہے ۔ غرض یہ کہ تمام پھیلاؤ ہی خدا کے آسرے قائم ہے۔

ਨਾਮ ਕੇ ਧਾਰੇ ਪੁਰੀਆ ਸਭ ਭਵਨ ॥ ਨਾਮ ਕੈ ਸੰਗਿ ਉਧਰੇ ਸੁਨਿ ਸ੍ਰਵਨ ॥
॥ نام کے دھارے پُریِیا سبھ بھۄن
॥ نام کےَ سنّگِ اُدھرے سُنِ س٘رۄن
لفطی معنیٰ:۔پریاں۔ عالم کے حصے ۔ ملک ۔ براعظم۔ سرون ۔ کان ۔
ترجُمہ:۔نام آسرے تینوں عالم ہی خدا کے سہارے قائم ہیں۔ اور الہٰی نام کو سن کر ہی انسان کو آسرا ملتا ہے۔

ਕਰਿ ਕਿਰਪਾ ਜਿਸੁ ਆਪਨੈ ਨਾਮਿ ਲਾਏ ॥ ਨਾਨਕ ਚਉਥੇ ਪਦ ਮਹਿ ਸੋ ਜਨੁ ਗਤਿ ਪਾਏ ॥੫॥
॥ کرِ کِرپا جِسُ آپنےَ نامِ لاۓ
॥5॥ نانک چئُتھے پد مہِ سو جنُ گتِ پاۓ
ترجُمہ:۔خدا جس کو اپنی کرم و عنایت سے نام سے جوڑتا ہے ۔ اے نانک وہ چوتھی روحانی منزل پالیتا ہے۔

ਰੂਪੁ ਸਤਿ ਜਾ ਕਾ ਸਤਿ ਅਸਥਾਨੁ ॥ ਪੁਰਖੁ ਸਤਿ ਕੇਵਲ ਪਰਧਾਨੁ ॥
॥ روُپُ ستِ جا کا ستِ استھانُ
॥ پُرکھُ ستِ کیۄل پردھانُ
لفطی معنیٰ:۔روپ ۔ شکل ۔ ست ۔ سچ ۔ صدیوی ۔ استھان ۔ ٹھکانہ ۔ پرکہہ۔ وجود ۔ ہستی ۔ کیول۔ صرف۔ پروھان۔ اعلے ہستی ۔ سب سے اور سب میں منتیخبہ۔
ترجُمہ:۔خُدا کی شکل و صورت سچی ہے اور سچا ہے جسکا مقام۔ خالق ہے خلقت کا مالک ہے ۔ سب سے بلند ہستی کا مالک ہے۔

ਕਰਤੂਤਿ ਸਤਿ ਸਤਿ ਜਾ ਕੀ ਬਾਣੀ ॥ ਸਤਿ ਪੁਰਖ ਸਭ ਮਾਹਿ ਸਮਾਣੀ ॥
॥ کرتوُتِ ستِ ستِ جا کیِ بانھیِ
॥ ستِ پُرکھ سبھ ماہِ سمانھیِ
لفطی معنیٰ:۔کر توت ۔ اعمال۔ کامل۔ بانی ۔ کلام۔ بول۔ سمانی ۔ بستا ہے ۔
ترجُمہ:۔سچے ہیں اعمال اس کے سچے کاموں والا ہے ۔ سچا اسکا کلام بھی ہے ۔ سچا ہے وہ خالق سچا سچا سب میں بستا ہے ۔

ਸਤਿ ਕਰਮੁ ਜਾ ਕੀ ਰਚਨਾ ਸਤਿ ॥ ਮੂਲੁ ਸਤਿ ਸਤਿ ਉਤਪਤਿ ॥
॥ ستِ کرمُ جا کیِ رچنا ستِ
॥ موُلُ ستِ ستِ اُتپتِ
لفطی معنیٰ:۔کرم ۔ اعمال۔ رچنا۔ اسکی پیدا کی ہوئی ۔ قائنات ۔ مول ۔ بنیاد۔ اتپت ۔ پیدائش کی ہوئی ۔
ترجُمہ:۔سچے فعل افعال ہیں اس کے سچا پیدا کیا پسار ہے ۔ بنیاد سچ ہے اور اس سے سچ ہی پیدا کیا ہے ۔

ਸਤਿ ਕਰਣੀ ਨਿਰਮਲ ਨਿਰਮਲੀ ॥ ਜਿਸਹਿ ਬੁਝਾਏ ਤਿਸਹਿ ਸਭ ਭਲੀ ॥
॥ ستِ کرنھیِ نِرمل نِرملیِ
جِسہِ بُجھاۓ تِسہِ سبھ بھلیِ
॥ لفطی معنیٰ:۔نرمل نرملی ۔ پاک سے زیادہ پاک ۔ بجھائے ۔ سمجھائے ۔ تسے ۔ اسے ۔ سب بھلی ۔ سارا ۔ تمام نیک ہے ۔
ترجُمہ:۔سچے ہیں اعمال اس کے پاک سے بھی پاک ہیں وہ ۔ جس کو وہ سمجھائے اس کے لیۓ سب کچھ ہوتا ہوا اچھا لگتا۔

ਸਤਿ ਨਾਮੁ ਪ੍ਰਭ ਕਾ ਸੁਖਦਾਈ ॥ ਬਿਸ੍ਵਾਸੁ ਸਤਿ ਨਾਨਕ ਗੁਰ ਤੇ ਪਾਈ ॥੬॥
॥ ستِ نامُ پ٘ربھ کا سُکھدائیِ
॥6॥ بِس٘ۄاسُ ستِ نانک گُر تے پائیِ
لفطی معنیٰ:۔ست نام۔ سچا نام۔ پرتھ ۔ خدا۔ سکھدائی ۔ آرام دینے والا۔ امدادی ۔ بشواس۔ بھروسا ۔ یقین ۔ گر ۔ مرشد
ترجُمہ:۔سچا نام خدا کا ہے سب کو سکھ دینے والا ہے ۔ یہ سچا ایمان و صدق ہمیشہ نانک مرشد سے پائیا جاتا ہے ۔

ਸਤਿ ਬਚਨ ਸਾਧੂ ਉਪਦੇਸ ॥ ਸਤਿ ਤੇ ਜਨ ਜਾ ਕੈ ਰਿਦੈ ਪ੍ਰਵੇਸ ॥
॥ ستِ بچن سادھوُ اُپدیس
॥ ستِ تے جن جا کےَ رِدےَ پ٘رۄیس
لفطی معنیٰ:۔سادہو اپیدس۔ واعظ پاکدامن۔ست بچن ۔ سچا کلام۔ ست تے جن۔ سچے ہیں وہ انسان ۔ جا کے روے پر ویس ۔ جن کے دل میں بس جائے خدا۔
ترجُمہ:۔واعظ مرشدسچا ہے ۔ اور جن کے دل میں بس جاتا ہے وہ بھی سچا ہوجاتا ہے ۔

ਸਤਿ ਨਿਰਤਿ ਬੂਝੈ ਜੇ ਕੋਇ ॥ ਨਾਮੁ ਜਪਤ ਤਾ ਕੀ ਗਤਿ ਹੋਇ ॥
॥ ستِ نِرتِ بوُجھےَ جے کوءِ
॥ نامُ جپت تا کیِ گتِ ہوءِ
لفطی معنیٰ:۔ست ۔ نرت۔ سچا خیال۔ بوجہے ۔ سمجھے ۔ نام جپت ۔ نام کی ریاض و یاد ۔ گت۔ نجات۔ ذہنی غلامی سے چھٹکارہ ۔ مراد آزادی ۔
ترجُمہ:۔اگر کوئی یے سچا خیال سمجھے ۔ نام کی یاد سے اونچی منزل پاتا ہے ۔

ਆਪਿ ਸਤਿ ਕੀਆ ਸਭੁ ਸਤਿ ॥ ਆਪੇ ਜਾਨੈ ਅਪਨੀ ਮਿਤਿ ਗਤਿ ॥
॥ آپِ ستِ کیِیا سبھُ ستِ
॥ آپے جانےَ اپنیِ مِتِ گتِ
ترجُمہ:۔خدا خود سچ ہے جو کرتاہے وہ بھی سچ ہے۔ اپنے آپ کی حیثیت و قوت کا اندازہ اسی کو ہے ۔

© 2017 SGGS ONLINE
Scroll to Top