Guru Granth Sahib Translation Project

Urdu Classical Page 243

Page 243

ਗਉੜੀ ਛੰਤ ਮਹਲਾ ੧॥ ਸੁਣਿ ਨਾਹ ਪ੍ਰਭੂ ਜੀਉ ਏਕਲੜੀ ਬਨ ਮਾਹੇ॥ ਕਿਉ ਧੀਰੈਗੀ ਨਾਹ ਬਿਨਾ ਪ੍ਰਭ ਵੇਪਰਵਾਹੇ ॥
੧॥ گئُڑیِ چھنّت مہلا
॥ سُنھِ ناہ پ٘ربھوُ جیِءُ ایکلڑیِ بن ماہے
॥ کِءُ دھیِریَگیِ ناہ بِنا پ٘ربھ ۄیپرۄاہے
ترجمہ معہ تشریح:اے خدا ، میرے قابل احترام شوہر ، براہ کرم سنو۔ میں دنیا کے بیابان میں بالکل تنہا ہوں۔اے ’’ میرے بے پرواہ شوہر (خدا) ، میں آپ کے بغیر کیسے سکون پا سکتا ہوں؟

ਧਨ ਨਾਹ ਬਾਝਹੁ ਰਹਿ ਨ ਸਾਕੈ ਬਿਖਮ ਰੈਣਿ ਘਣੇਰੀਆ ॥ ਨਹ ਨੀਦ ਆਵੈ ਪ੍ਰੇਮੁ ਭਾਵੈ ਸੁਣਿ ਬੇਨੰਤੀ ਮੇਰੀਆ ॥
॥ دھن ناہ باجھہُ رہِ ن ساکےَ بِکھم ریَنھِ گھنھیریِیا
॥ نہ نیِد آۄےَ پ٘ریم بھاۄےَ سُنھِ بیننّتیِ میریِیا
ترجمہ معہ تشریح:دلہن (انسانی روح) شوہر (خدا) کے بغیر نہیں رہ سکتی۔ اس کے بغیر ، رات (زندگی) بڑے مسکل سے گزرتی ہے۔اے خدا ، براہ کرم میری دعائیں سنیں ، آپ کی محبت مجھے اتنی عزیز ہے کہ آپ کے بغیر مجھے سکون نہیں مل سکتا۔

ਬਾਝਹੁ ਪਿਆਰੇ ਕੋਇ ਨ ਸਾਰੇ ਏਕਲੜੀ ਕੁਰਲਾਏ ॥ ਨਾਨਕ ਸਾ ਧਨ ਮਿਲੈ ਮਿਲਾਈ ਬਿਨੁ ਪ੍ਰੀਤਮ ਦੁਖੁ ਪਾਏ ॥੧॥
॥ باجھہُ پِیارے کوءِ ن سارے ایکلڑیِ کُرلاۓ
॥੧॥ نانک سا دھن مِلےَ مِلائیِ بِنُ پ٘ریِتم دُکھُ پاۓ
لفظی معنی:ناہ ۔ ناتھ ۔ مالک۔ بن۔ جنگل۔ عالم۔ دھیرے گی ۔ دھیرج۔ بھروسا۔ یقین ۔ وکھم۔ دشوار۔ مشکل ۔ دھن۔ عورت۔ رین۔ رات۔ گھریاں۔ بہت زیادہ ۔ کر لائے ۔ آہ وزاری (1)
ترجمہ معہ تشریح:شوہر (خدا) کے علاوہ ، کوئی بھی دلہن(انسانی روح) کی پرواہ نہیں کرتا ہے اور وہ تنہا روتی ہے۔
اے نانک ، صرف وہی دلہن (انسانی روح) اپنے آقا – خدا کے ساتھ میلاپ کرتی ہے ، جسے مرشد ملاتا ہے۔ اپنے پیارے خدا کے بغیر وہ اذیت میں مبتلا ہے۔

ਪਿਰਿ ਛੋਡਿਅੜੀ ਜੀਉ ਕਵਣੁ ਮਿਲਾਵੈ ॥ ਰਸਿ ਪ੍ਰੇਮਿ ਮਿਲੀ ਜੀਉ ਸਬਦਿ ਸੁਹਾਵੈ ॥
॥ پِرِ چھوڈِئڑیِ جیِءُ کۄنھُ مِلاۄےَ
॥ رسِ پ٘ریمِ مِلیِ جیِءُ سبدِ سُہاۄےَ
ترجمہ معہ تشریح:کون اس دلہن (روح) کو متحد کرسکتا ہے جسے اپنے شوہر (خدا) نے ویران کردیا ہے؟دلہن (روح) جو ، مرشد کے کلام کے ذریعہ ، خدا کی محبت میں رنگتی ہے ، روحانی طور پر خوبصورت ہوجاتی ہے۔

ਸਬਦੇ ਸੁਹਾਵੈ ਤਾ ਪਤਿ ਪਾਵੈ ਦੀਪਕ ਦੇਹ ਉਜਾਰੈ ॥ ਸੁਣਿ ਸਖੀ ਸਹੇਲੀ ਸਾਚਿ ਸੁਹੇਲੀ ਸਾਚੇ ਕੇ ਗੁਣ ਸਾਰੈ ॥
॥ سبدے سُہاۄےَ تا پتِ پاۄےَ دیِپک دیہ اُجارےَ
॥ سُنھِ سکھیِ سہیلیِ ساچِ سُہیلیِ ساچے کے گُنھ سارےَ
ترجمہ معہ تشریح:ہاں ، جب مرشد کے کلام کے ذریعہ وہ روحانی طور پر خوبصورت ہوجاتی ہے اور خدائی علم اس کے ذہن کو روشن کرتا ہے ، تو اسے یہاں اور آخرت مین عزت حاصل ہوتی ہے۔سنومیرے دوست ، دلہن (روح) جو ابدی خدا کی خوبیوں پر غور کرتی ہے وہ سکون اور راحت سے زندگی بسر کرتی ہے۔

ਸਤਿਗੁਰਿ ਮੇਲੀ ਤਾ ਪਿਰਿ ਰਾਵੀ ਬਿਗਸੀ ਅੰਮ੍ਰਿਤ ਬਾਣੀ ॥ ਨਾਨਕ ਸਾ ਧਨ ਤਾ ਪਿਰੁ ਰਾਵੇ ਜਾ ਤਿਸ ਕੈ ਮਨਿ ਭਾਣੀ ॥੨॥
॥ ستِگُرِ میلیِ تا پِرِ راۄیِ بِگسیِ انّم٘رِت بانھیِ
॥੨॥ نانک سا دھن تا پِرُ راۄے جا تِس کےَ منِ بھانھیِ
لفظی معنی:پر چھوڈ بڑی ۔ خاوند کی چھوڑی ہوئی ۔ طالق شدہ ۔ سہاوے ۔ شہر تپاتی ہے ۔ پت عزت۔ اُجارے ۔ روشنی ۔ علم ۔ ساچ۔ سچ ۔ خدا۔ ستگر میلی ۔ سچامرشدملائے ۔ پرراوی ۔ خاوند ملائے ۔ وگسی۔ خوشی ہوئی ۔ بھائی ۔ پیاری (2)
ترجمہ معہ تشریح:جب سچے مرشد نے اسے اپنے کلام سے مطابقت بخشا ، تب شوہر (خدا) نے اسے اپنے ساتھ جوڑ لیا اور وہ خدا کی حمد کے الفاظ گاتے ہوئے خوشی محسوس کرتی ہے۔اے نانک ، دلہن (روح) اپنے شوہر (خدا) کی صحبت اسی وقت حاصل کرتی ہے جب وہ اس کو پیاری لگتی ہے۔

ਮਾਇਆ ਮੋਹਣੀ ਨੀਘਰੀਆ ਜੀਉ ਕੂੜਿ ਮੁਠੀ ਕੂੜਿਆਰੇ ॥ ਕਿਉ ਖੂਲੈ ਗਲ ਜੇਵੜੀਆ ਜੀਉ ਬਿਨੁ ਗੁਰ ਅਤਿ ਪਿਆਰੇ ॥
॥ مائِیا موہنھیِ نیِگھریِیا جیِءُ کوُڑِ مُٹھیِ کوُڑِیارے
॥ کِءُ کھوُلےَ گل جیۄڑیِیا جیِءُ بِنُ گُر اتِ پِیارے
ترجمہ معہ تشریح:مایا سے رغبت نے اس کو الٰہی حالت سے دور کردیا ، کیوں کہ وہ دُنیاوی دولت کے قلیل زندگی کے دھوکے سے دھوکہ کھا گئی ہے۔انتہائی پیارے مرشد کے بغیر اس کے گلے میں مایا کی کھجلی کو کیسے چھڑایا جاسکتا ہے؟

ਹਰਿ ਪ੍ਰੀਤਿ ਪਿਆਰੇ ਸਬਦਿ ਵੀਚਾਰੇ ਤਿਸ ਹੀ ਕਾ ਸੋ ਹੋਵੈ ॥ ਪੁੰਨ ਦਾਨ ਅਨੇਕ ਨਾਵਣ ਕਿਉ ਅੰਤਰ ਮਲੁ ਧੋਵੈ ॥
॥ ہرِ پ٘ریِتِ پِیارے سبدِ ۄیِچارے تِس ہیِ کا سو ہوۄےَ
॥ پُنّن دان انیک ناۄنھ کِءُ انّتر ملُ دھوۄےَ
ترجمہ معہ تشریح:جو شخص مرشد کے کلام پر غور کرکے خدا کی محبت میں مبتلا ہوجاتا ہے ، وہ خدا کا عقیدت مند بن جاتا ہے۔ خیرات میں دے کر اور مقدس مقامات پر لاتعداد وضو کرکے دل کے اندر سے برائیوں کی گندگی کو کیسے دھویا جاسکتا ہے۔

ਨਾਮ ਬਿਨਾ ਗਤਿ ਕੋਇ ਨ ਪਾਵੈ ਹਠਿ ਨਿਗ੍ਰਹਿ ਬੇਬਾਣੈ ॥ ਨਾਨਕ ਸਚ ਘਰੁ ਸਬਦਿ ਸਿਞਾਪੈ ਦੁਬਿਧਾ ਮਹਲੁ ਕਿ ਜਾਣੈ ॥੩॥
॥ نام بِنا گتِ کوءِ ن پاۄےَ ہٹھِ نِگ٘رہِ بیبانھےَ
॥੩॥ نانک سچ گھرُ سبدِ سِجنْاپےَ دُبِدھا مہلُ کِ جانھےَ
لفظی معنی:بیگھریا ۔ بے گھر ۔ مٹھی ۔ لوٹی گئی۔ جیوڑیا۔ پھانسی کی رسی ۔ سبد۔ کلام۔ انتر مل۔ اندرونی دل کی ناپاکیزگی ۔ نام ۔۔سچ یا خدا۔ گت۔ بلند روحانی حالت ۔ ہٹھ۔ صد۔ سچ گھر۔ سچے دل۔ سنجہاپے ۔ پہان۔ دبدھا۔ دوچتی۔ دوہری سوچ۔ نگریہہ۔ اعضا پر ضبط۔
ترجمہ معہ تشریح:نام پر دھیان کے بغیر ، کوئی بھی شخص خود کو قابو کرنے اور بیابان میں زندگی گزارنے کے ذریعے اعلی روحانی کیفیت کو حاصل نہیں کرتا ہے۔
اے نانک ، خدا کا اصل گھر ، دل ، صرف مرشد کے کلام کے ذریعے ہی پہچانا جاتا ہے اور جو دقلیت (دنیاوی چیزوں) سے پیار کرتا ہے اسے نہیں پہچان سکتا۔

ਤੇਰਾ ਨਾਮੁ ਸਚਾ ਜੀਉ ਸਬਦੁ ਸਚਾ ਵੀਚਾਰੋ ॥ ਤੇਰਾ ਮਹਲੁ ਸਚਾ ਜੀਉ ਨਾਮੁ ਸਚਾ ਵਾਪਾਰੋ ॥
॥ تیرا نامُ سچا جیِءُ سبدُ سچا ۄیِچارو
॥ تیرا مہلُ سچا جیِءُ نامُ سچا ۄاپارو
ترجمہ معہ تشریح:اے پیارے خدا؛ سچ ہے آپ کا نام ، سچ ہے تیری خوبیوں پر غور کرنا۔اے ’پیارے خدا ، سچ ہے آپ کا دربار اور نام پر غور کرنا ہی حقیقی تجارت ہے۔

ਨਾਮ ਕਾ ਵਾਪਾਰੁ ਮੀਠਾ ਭਗਤਿ ਲਾਹਾ ਅਨਦਿਨੋ ॥ ਤਿਸੁ ਬਾਝੁ ਵਖਰੁ ਕੋਇ ਨ ਸੂਝੈ ਨਾਮੁ ਲੇਵਹੁ ਖਿਨੁ ਖਿਨੋ ॥
॥ نام کا ۄاپارُ میِٹھا بھگتِ لاہا اندِنو
॥ تِسُ باجھُ ۄکھرُ کوءِ ن سوُجھےَ نامُ لیۄہُ کھِنُ کھِنو
ترجمہ معہ تشریح:ہاں ، نام پر مراقبہ کا واپار میٹھا ہے ، اور عقیدت مند عبادت میں ہمیشہ روحانی فائدہ ہوتا ہے۔خدا کو یاد کرنے کے علاوہ ، اور کوئی منافع بخش تجارت نہیں ہے ، لہذا ، ’’ میرے دوست اسے ہر لمحہ محبت کے ساتھ عقیدت سے یاد کرتے ہیں۔

ਪਰਖਿ ਲੇਖਾ ਨਦਰਿ ਸਾਚੀ ਕਰਮਿ ਪੂਰੈ ਪਾਇਆ ॥ ਨਾਨਕ ਨਾਮੁ ਮਹਾ ਰਸੁ ਮੀਠਾ ਗੁਰਿ ਪੂਰੈ ਸਚੁ ਪਾਇਆ ॥੪॥੨॥
॥ پرکھِ لیکھا ندرِ ساچیِ کرمِ پوُرےَ پائِیا
॥੪॥੨॥ نانک نامُ مہا رسُ میِٹھا گُرِ پوُرےَ سچُ پائِیا
لفظی معنی:سچ۔ سچا۔ لافناہ ۔ صدیوی۔ سبد۔کلام۔ سچا ویچار۔ سچے ۔ سچے خیال۔ محل۔ مقام۔ ٹھکانہ ۔ انتر۔ اندرونی ۔ ذہنی ۔ نام ۔ سچ۔ واپار۔ سوداگری ۔ خرید و فروخت۔ لاہا۔ لابھ۔ منافع۔ اندنوں ۔ ہر روز۔ وکھر۔ سودا۔ کھن کھنو ۔ہر لمحہ ۔ ہر وقت۔ پر کھ ۔ آزمائش ۔ لیکھا۔ حساب۔ ندر ساچی۔ سچی نگاہ شفقتے سے ۔ کرم ۔ بخشش۔ سچ۔ حقیقت۔ خدا ۔
ترجمہ معہ تشریح:جو شخص خدا کے نام پر دھیان دینے کی صلاحیت کو سمجھتا تھا ، اسے اپنے فضل کے ذریعہ اس نے محسوس کیا۔ اے نانک ، خدا کے نام کا آب حیات بہت پیارا ہے ، نام کا یہ لازوال تحفہ کامل مرشد کے ذریعہ حاصل ہوا ہے۔

ਰਾਗੁ ਗਉੜੀ ਪੂਰਬੀ ਛੰਤ ਮਹਲਾ ੩ ੴ ਸਤਿਨਾਮੁ ਕਰਤਾ ਪੁਰਖੁ ਗੁਰਪ੍ਰਸਾਦਿ ॥ਸਾ ਧਨ ਬਿਨਉ ਕਰੇ ਜੀਉ ਹਰਿ ਕੇ ਗੁਣ ਸਾਰੇ ॥ ਖਿਨੁ ਪਲੁ ਰਹਿ ਨ ਸਕੈ ਜੀਉ ਬਿਨੁ ਹਰਿ ਪਿਆਰੇ ॥
੩ راگُ گئُڑیِ پوُربیِ چھنّت مہلا
॥ ੴ ستِنامُ کرتا پُرکھُ گُرپ٘رسادِ
॥ سا دھن بِنءُ کرے جیِءُ ہرِ کے گُنھ سارے
॥ کھِنُ پلُ رہِ ن سکےَ جیِءُ بِنُ ہرِ پِیارے
ترجمہ معہ تشریح:وہ دلہن (روح) جو خدا کے ساتھ دوبارہ ملنے کی آرزو رکھتی ہے وہ اپنی دعا خدا کے حضور پیش کرتی ہے اور اس کی خوبیوں پر غور کرتی ہے۔وہ اپنے پیارے خدا کے بغیر ایک لمحہ کے لیئے بھی پر سکون نہیں رہ سکتی۔

ਬਿਨੁ ਹਰਿ ਪਿਆਰੇ ਰਹਿ ਨ ਸਾਕੈ ਗੁਰ ਬਿਨੁ ਮਹਲੁ ਨ ਪਾਈਐ ॥ ਜੋ ਗੁਰੁ ਕਹੈ ਸੋਈ ਪਰੁ ਕੀਜੈ ਤਿਸਨਾ ਅਗਨਿ ਬੁਝਾਈਐ ॥
॥ بِنُ ہرِ پِیارے رہِ ن ساکےَ گُر بِنُ مہلُ ن پائیِئےَ
॥ جو گُرُ کہےَ سوئیِ پرُ کیِجےَ تِسنا اگنِ بُجھائیِئےَ
ترجمہ معہ تشریح:ہاں ، وہ اپنے پیارے خدا کے بغیر سکون سے نہیں رہ سکتی۔ لیکن مرشد کی تعلیمات کے بغیر اس کا ادراک نہیں کیا جاسکتا۔
مرشد کی تعلیمات پر اعتماد کے ساتھ عمل کرنے سے خواہش کی آگ بجھ جاتی ہے۔

ਹਰਿ ਸਾਚਾ ਸੋਈ ਤਿਸੁ ਬਿਨੁ ਅਵਰੁ ਨ ਕੋਈ ਬਿਨੁ ਸੇਵਿਐ ਸੁਖੁ ਨ ਪਾਏ ॥ ਨਾਨਕ ਸਾ ਧਨ ਮਿਲੈ ਮਿਲਾਈ ਜਿਸ ਨੋ ਆਪਿ ਮਿਲਾਏ ॥੧॥
॥ ہرِ ساچا سوئیِ تِسُ بِنُ اۄرُ ن کوئیِ بِنُ سیۄِئےَ سُکھُ ن پاۓ
॥੧॥ نانک سا دھن مِلےَ مِلائیِ جِس نو آپِ مِلاۓ
لفظی معنی:اس میں عورت کو تشبح دیتے ہوئے بتائیا گیا ہے اور انسان کو نصیحت کی ہے کہ اے انسان ۔ بنو۔ بینتی ۔ عرض۔ گذارش۔ ہر ۔ خدا۔ گن۔ اوصاف۔ گر۔ مرشد۔ محل۔ منزل۔ ٹھکانہ ۔ نشانہ ۔ تسنا۔ خواہش۔ اگن۔ خواہشا ت اکا جوش۔
ترجمہ معہ تشریح:صرف خدا ہی دائمی ہے ، اس کے سوا کوئی دوسرا نہیں ہے ، اور محبت اور عقیدت کے ساتھ اسے یاد کیے بغیر دلہن (روح) ابدی نعمت سے لطف اندوز نہیں ہوسکتی ہے۔اے نانک ، صرف وہ دلہن (روح) خدا کے ساتھ متحد ہے ، جسے وہ خود مرشد کے ذریعہ اپنے ساتھ متحد کرتا ہے۔

ਧਨ ਰੈਣਿ ਸੁਹੇਲੜੀਏ ਜੀਉ ਹਰਿ ਸਿਉ ਚਿਤੁ ਲਾਏ ॥ ਸਤਿਗੁਰੁ ਸੇਵੇ ਭਾਉ ਕਰੇ ਜੀਉ ਵਿਚਹੁ ਆਪੁ ਗਵਾਏ ॥
॥ دھن ریَنھِ سُہیلڑیِۓ جیِءُ ہرِ سِءُ چِتُ لاۓ
॥ ستِگُرُ سیۄے بھاءُ کرے جیِءُ ۄِچہُ آپُ گۄاۓ
ترجمہ معہ تشریح:دلہن (روح) صرف تب ہی رات (زندگی) کو راحت اور خوشی میں گذارتی ہے جب وہ خدا سے مل جاتی ہےاور محبت کے ساتھ سچے مرشد کی تعلیمات پر عمل پیرا ہے اور اپنی خود غرضی کو مٹاتا ہے۔

ਵਿਚਹੁ ਆਪੁ ਗਵਾਏ ਹਰਿ ਗੁਣ ਗਾਏ ਅਨਦਿਨੁ ਲਾਗਾ ਭਾਓ ॥ ਸੁਣਿ ਸਖੀ ਸਹੇਲੀ ਜੀਅ ਕੀ ਮੇਲੀ ਗੁਰ ਕੈ ਸਬਦਿ ਸਮਾਓ ॥
॥ ۄِچہُ آپُ گۄاۓ ہرِ گُنھ گاۓ اندِنُ لاگا بھائو
॥ سُنھِ سکھیِ سہیلیِ جیِء کیِ میلیِ گُر کےَ سبدِ سمائو
ترجمہ معہ تشریح:ہاں ، دلہن (روح) جو اپنی انا کو ختم کردیتی ہے اور خدا کی حمد گاتی ہے ، ہمیشہ خدا کی محبت میں رنگین رہتی ہے۔اپنے ساتھیوں سے مرشد کا کلام سن کر ، وہ مرشد کے کلام میں ضم ہوجاتی ہیں۔

© 2017 SGGS ONLINE
Scroll to Top