Guru Granth Sahib Translation Project

Urdu Classical Page 231

Page 231

ਤਤੁ ਨ ਚੀਨਹਿ ਬੰਨਹਿ ਪੰਡ ਪਰਾਲਾ ॥੨॥
॥2॥ تتُ ن چیِنہِ بنّنہِ پنّڈ پرالا
ترجمہ:وہ زندگی کے مقصد کو نہیں سمجھتے ، اور مذہبی جھگڑوں کے تنکے کے بیکار گٹھوں سے خود کو لادتے رہتے ہیں.

ਮਨਮੁਖ ਅਗਿਆਨਿ ਕੁਮਾਰਗਿ ਪਾਏ ॥ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਬਿਸਾਰਿਆ ਬਹੁ ਕਰਮ ਦ੍ਰਿੜਾਏ ॥ ਭਵਜਲਿ ਡੂਬੇ ਦੂਜੈ ਭਾਏ ॥੩॥
॥ گُرمُکھِ وِچہُ ہئُمےَ جاءِ
॥ منمُکھ اگِیانِ کُمارگِ پاۓ
॥ ہرِ نامُ بِسارِیا بہُ کرم د٘رِڑاۓ
॥3॥ بھوجلِ ڈۄُبے دۄُجےَ بھاۓ
ترجمہ:خودی پسند جہالت میں ، برائی کی گمراہی والا راستہ اختیار کرتے ہیں وہ خدا کا نام بھول جاتے ہیں ، اور اس کی جگہ وہ ہر طرح کی رسومات قائم کرتے ہیں وہ دوئی کی محبت میںدنیا کے خوفناک سمندر میں ڈوب جاتے ہیں.

ਮਾਇਆ ਕਾ ਮੁਹਤਾਜੁ ਪੰਡਿਤੁ ਕਹਾਵੈ ॥ ਬਿਖਿਆ ਰਾਤਾ ਬਹੁਤੁ ਦੁਖੁ ਪਾਵੈ ॥ ਜਮ ਕਾ ਗਲਿ ਜੇਵੜਾ ਨਿਤ ਕਾਲੁ ਸੰਤਾਵੈ ॥੪॥
॥ گُرمُکھِ وِچہُ ہئُمےَ جاءِ
॥ مائِیا کا مُحتاجُ پنّڈِتُ کہاوےَ
॥ بِکھِیا راتا بہُتُ دُکھُ پاوےَ
॥4॥ جم کا گلِ جیوڑا نِت کالُ سنّتاوےَ
ترجمہ:ایسا شخص جو دنیاوی دولت انحصار کرتا ہے وہ بھی اپنے آپ کو پنڈت کہتا ہے اور مایا کی محبت میں رنگ جاتا ہے وہ بے حد تکلیف اٹھاتا ہے موت کا فرشتہ مستقل اس کی گردن دبوچے ہوے ہے اور یہ مستقل موت کے خوف سے دوچار ہے.

ਗੁਰਮੁਖਿ ਜਮਕਾਲੁ ਨੇੜਿ ਨ ਆਵੈ ॥ ਹਉਮੈ ਦੂਜਾ ਸਬਦਿ ਜਲਾਵੈ ॥ ਨਾਮੇ ਰਾਤੇ ਹਰਿ ਗੁਣ ਗਾਵੈ ॥੫॥
॥ گُرمُکھِ وِچہُ ہئُمےَ جاءِ
॥ گُرمُکھِ جمکال نیڑِ ن آوےَ
॥ ہئُمےَ دۄُجا سبدِ جلاوےَ
॥5॥ نامے راتے ہرِ گُݨ گاوےَ
ترجمہ:موت کا فرشتہ گرو کے پیروکار کے قریب نہیں آتا ہے۔گرو کے کلام کے ذریعہ وہ تمام انا اور دوئی کو جلا دیتا ہے.خدا کے نام سے رنگین ہو کر وہ اسکی حمد گاتے رہتا ہے.

ਮਾਇਆ ਦਾਸੀ ਭਗਤਾ ਕੀ ਕਾਰ ਕਮਾਵੈ ॥ ਚਰਣੀ ਲਾਗੈ ਤਾ ਮਹਲੁ ਪਾਵੈ ॥ ਸਦ ਹੀ ਨਿਰਮਲੁ ਸਹਜਿ ਸਮਾਵੈ ॥੬॥
॥ گُرمُکھِ وِچہُ ہئُمےَ جاءِ
॥ مائِیا داسی بھگتا کی کار کماوےَ
॥ چرݨی لاگےَ تا محلُ پاوےَ
॥6॥ سد ہی نِرملُ سہجِ سماوےَ
ترجمہ:مایا خدا کے بھکتوں کی نوکرانی ہے یہ ان کے لئے کام کرتی ہے.جو ان عقیدت مندوں کی عاجزی کے ساتھ خدمت کرتا ہے اسے بھی خدا کے دربار میں جگہ مل جاتی ہے. وہ ہمیشہ کے لئے بے عیب ہے۔ وہ بدیہی سکون میں مبتلا ہے.

ਹਰਿ ਕਥਾ ਸੁਣਹਿ ਸੇ ਧਨਵੰਤ ਦਿਸਹਿ ਜੁਗ ਮਾਹੀ ॥ ਤਿਨ ਕਉ ਸਭਿ ਨਿਵਹਿ ਅਨਦਿਨੁ ਪੂਜ ਕਰਾਹੀ ॥ ਸਹਜੇ ਗੁਣ ਰਵਹਿ ਸਾਚੇ ਮਨ ਮਾਹੀ ॥੭॥
॥ گُرمُکھِ وِچہُ ہئُمےَ جاءِ
॥ ہرِ کتھا سُݨہِ سے دھنونّت دِسہِ جُگ ماہی
॥ تِن کءُ سبھِ نِوہِ اندِنُ پۄُج کراہی
॥7॥ سہجے گُݨ روہِ ساچے من ماہی
ترجمہ:جو لوگ خدا کی تعریفیں سنتے ہیں وہ دنیا میں روحانی طور پر دولت مند افراد کہلاتے ہیں۔ہر ایک ان کے سامنے جھکتا ہے اور ان کی تعظیم کرتا ہے.بدیہی طور پر ، وہ اپنے دماغ میں خدا کی حمد گاتے رہتے ہیں.

ਪੂਰੈ ਸਤਿਗੁਰਿ ਸਬਦੁ ਸੁਣਾਇਆ ॥ ਤ੍ਰੈ ਗੁਣ ਮੇਟੇ ਚਉਥੈ ਚਿਤੁ ਲਾਇਆ ॥ ਨਾਨਕ ਹਉਮੈ ਮਾਰਿ ਬ੍ਰਹਮ ਮਿਲਾਇਆ ॥੮॥੪॥
॥ گُرمُکھِ وِچہُ ہئُمےَ جاءِ
॥ پۄُرےَ ستِگُرِ سبدُ سُݨائِیا
॥ ت٘رےَ گُݨ میٹے چئُتھےَ چِتُ لائِیا
॥8॥4॥ نانک ہئُمےَ مارِ ب٘رہم مِلائِیا
ترجمہ:حقیقی گرو نے الہٰی لفظ نازل کیا ہے ،اس نے اپنے دماغ سے مایا کے تینوں اوصاف کو مٹا دیا ہے ، اور خود کو چوتھی حالت (مایا کے اثر سے آزاد) کے لئے مطمئن کردیا ہے۔اے نانک ، غرور کو ختم کرتے ہوئے ، گرو نے اسے خدا کے ساتھ جوڑ دیا ہے..

ਗਉੜੀ ਮਹਲਾ ੩ ॥ ਬ੍ਰਹਮਾ ਵੇਦੁ ਪੜੈ ਵਾਦੁ ਵਖਾਣੈ ॥ ਅੰਤਰਿ ਤਾਮਸੁ ਆਪੁ ਨ ਪਛਾਣੈ ॥ ਤਾ ਪ੍ਰਭੁ ਪਾਏ ਗੁਰ ਸਬਦੁ ਵਖਾਣੈ ॥੧॥
॥ گُرمُکھِ وِچہُ ہئُمےَ جاءِ
॥3 گئُڑی محلا
॥ برہما ویدُ پڑےَ وادُ وکھاݨےَ
॥ انّترِ تامسُ آپُ ن پچھاݨےَ
॥1॥ تا پ٘ربھُ پاۓ گُر سبدُ وکھاݨےَ
ترجمہ:گرو کے کلام کے ذریعہ ، وہ باطنی سکون پاتے ہیں اور ان کے اندر گہرائی سے سکون ملتا ہے.گُرو کے کلام پر عمل کرکے وہ میرے خدا کو سمجھنے میں کامیاب ہوگئے ہیں.خدا ان لوگوں کو اپنے ساتھ جوڑ دیتا ہے جن کو حقیقی گرو خدا کے ساتھ جوڑنا چاہتے ہیں

ਗੁਰ ਸੇਵਾ ਕਰਉ ਫਿਰਿ ਕਾਲੁ ਨ ਖਾਇ ॥ ਮਨਮੁਖ ਖਾਧੇ ਦੂਜੈ ਭਾਇ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
॥ گُرمُکھِ وِچہُ ہئُمےَ جاءِ
॥ گُر سیوا کرءُ پھِرِ کالُ ن کھاءِ
॥1॥ رہاءُ ॥ منمُکھ کھادھے دۄُجےَ بھاءِ
. ترجمہ: موت کا فرشتہ خدا کی پناہ میں داخل ہوجانے والے کی جھلک تک نہیں پا سکتا۔سچے گرو کے بغیر ، وہ شک کی وجہ سے دھوکے میں رہتے ہیں. یہ جاہل ، خود غرضی ، ہمیشہ جھوٹے دنیاوی کاموں کا زہر کھاتے ہیں.وہ موت کے آسیب کا نشانہ برداشت کرتے ہیں اور ہمیشہ تکلیف میں رہتے ہیں

ਗੁਰਮੁਖਿ ਪ੍ਰਾਣੀ ਅਪਰਾਧੀ ਸੀਧੇ ॥ ਗੁਰ ਕੈ ਸਬਦਿ ਅੰਤਰਿ ਸਹਜਿ ਰੀਧੇ ॥ ਮੇਰਾ ਪ੍ਰਭੁ ਪਾਇਆ ਗੁਰ ਕੈ ਸਬਦਿ ਸੀਧੇ ॥੨॥
॥ گُرمُکھِ وِچہُ ہئُمےَ جاءِ
॥ گُرمُکھِ پ٘راݨی اپرادھی سیِدھے
॥ گُر کےَ سبدِ انّترِ سہجِ ریِدھے
॥2॥ میرا پ٘ربھُ پائِیا گُر کےَ سبدِ سیِدھے
ترجمہ:یہاں تک کہ گنہگار انسان گرو کی پناہ لیتے ہیں اور اپنی زندگی کو کامیاب بناتے ہیں۔گرو کے کلام کی برکت سے ، وہ روحانی سکون میں رہتے ہیں۔گُرو کے کلام کے ذریعہ وہ کامیاب زندگی گزارتے ہیں اور میرے رب سے ملتے ہیں

ਸਤਿਗੁਰਿ ਮੇਲੇ ਪ੍ਰਭਿ ਆਪਿ ਮਿਲਾਏ ॥ ਮੇਰੇ ਪ੍ਰਭ ਸਾਚੇ ਕੈ ਮਨਿ ਭਾਏ ॥ ਹਰਿ ਗੁਣ ਗਾਵਹਿ ਸਹਜਿ ਸੁਭਾਏ ॥੩॥
॥ گُرمُکھِ وِچہُ ہئُمےَ جاءِ
॥ ستِگُرِ میلے پ٘ربھِ آپِ مِلاۓ
॥ میرے پ٘ربھ ساچے کےَ منِ بھاۓ
॥3॥ ہرِ گُݨ گاوہِ سہجِ سُبھاۓ
ترجمہ:خداوند اپنے ساتھ ان لوگوں کو جوڑتا ہے جن کو حقیقی گرو ایک کرنا چاہتے ہیں۔وہ انسان ابدی خدا کے ذہن میں پیارے لگتے ہیںوہ روحانی سکون میں محبت میں مبتلا ہوکر رب کی حمد گاتے ہیں

ਬਿਨੁ ਗੁਰ ਸਾਚੇ ਭਰਮਿ ਭੁਲਾਏ ॥ ਮਨਮੁਖ ਅੰਧੇ ਸਦਾ ਬਿਖੁ ਖਾਏ ॥ ਜਮ ਡੰਡੁ ਸਹਹਿ ਸਦਾ ਦੁਖੁ ਪਾਏ ॥੪॥
॥ گُرمُکھِ وِچہُ ہئُمےَ جاءِ
॥ بِنُ گُر ساچے بھرمِ بھُلاۓ
॥ منمُکھ انّدھے سدا بِکھُ کھاۓ
॥4॥ جم ڈنّڈُ سہہِ سدا دُکھُ پاۓ
ترجمہ:انسانیت مستقل خُدا کے روپ سے دور رہکر گم سے بھٹک رہیں ہیں۔مایا کی لگن سے اندھے ہوکر ، وہ ہمیشہ مایا سے لگاؤ کا زہر کھاتے ہیںوہ موت کی سزا (روحانی موت) کی سزا بُھگتتے ہیں اور ہمیشہ کے لئے اذیت پاتے ہیں

ਜਮੂਆ ਨ ਜੋਹੈ ਹਰਿ ਕੀ ਸਰਣਾਈ ॥ ਹਉਮੈ ਮਾਰਿ ਸਚਿ ਲਿਵ ਲਾਈ ॥ ਸਦਾ ਰਹੈ ਹਰਿ ਨਾਮਿ ਲਿਵ ਲਾਈ ॥੫॥
॥ گُرمُکھِ وِچہُ ہئُمےَ جاءِ
॥ جمۄُیا ن جۄہےَ ہرِ کی سرݨائی
॥ ہئُمےَ مارِ سچِ لِو لائی
॥5॥ سدا رہےَ ہرِ نامِ لِو لائی
ترجمہ:وہ انسان جو خُدا کی پناہ میں رہتا ہے ، اس مقام تک موت کا جم نہیں پہنچ سکتاجو انسان (اندر سے) انا کو دور کرتا ہے اور رب کے قدموں میں اپنے زہن کو جوڑتا ہے۔
وہ ہمیشہ خدا کے نام پر رہتا ہے

ਸਤਿਗੁਰੁ ਸੇਵਹਿ ਸੇ ਜਨ ਨਿਰਮਲ ਪਵਿਤਾ ॥ ਮਨ ਸਿਉ ਮਨੁ ਮਿਲਾਇ ਸਭੁ ਜਗੁ ਜੀਤਾ ॥ ਇਨ ਬਿਧਿ ਕੁਸਲੁ ਤੇਰੈ ਮੇਰੇ ਮੀਤਾ ॥੬॥
॥ گُرمُکھِ وِچہُ ہئُمےَ جاءِ
॥ ستِگُرُ سیوہِ سے جن نِرمل پوِتا
॥ من سِءُ منُ مِلاءِ سبھُ جگُ جیِتا
॥6॥ اِن بِدھِ کُسلُ تیرےَ میرے میِتا ۔
ترجمہ:وہ انسان جو گرو میں پناہ لیتے ہیں وہی ہیں جو پرہیزگار اور پاکیزہ زندگی گزارتے ہیں۔وہ اپنے دماغ کو گرو کے دماغ سے جوڑ کر پوری دنیا کو فتح کرلیتے ہیںاے میرے دوست! (اگر آپ بھی گرو کی پناہ لیتے ہیں تو) اسی طرح آپ کے اندر بھی خوشی باقی رہے گی

ਸਤਿਗੁਰੂ ਸੇਵੇ ਸੋ ਫਲੁ ਪਾਏ ॥ ਹਿਰਦੈ ਨਾਮੁ ਵਿਚਹੁ ਆਪੁ ਗਵਾਏ ॥ ਅਨਹਦ ਬਾਣੀ ਸਬਦੁ ਵਜਾਏ ॥੭॥
॥ گُرمُکھِ وِچہُ ہئُمےَ جاءِ
॥ ستِگُرۄُ سیوے سۄ پھلُ پاۓ
॥ ہِردےَ نامُ وِچہُ آپُ گواۓ
॥1॥ انہد باݨی سبدُ وجاۓ
ترجمہ:جو گرو میں پناہ لیتا ہے ، اسے (یہ) پھل ملتا ہے ،خدا کا نام اس کے ہردہ میں غالب ہے ، وہ خود غرضی سے نجات پاتا ہے۔وہ شخص اپنے اندر تعریف کے ایک لفظی حمد کا لفظ ظاہر کرتا ہے

ਸਤਿਗੁਰ ਤੇ ਕਵਨੁ ਕਵਨੁ ਨ ਸੀਧੋ ਮੇਰੇ ਭਾਈ ॥ ਭਗਤੀ ਸੀਧੇ ਦਰਿ ਸੋਭਾ ਪਾਈ ॥ ਨਾਨਕ ਰਾਮ ਨਾਮਿ ਵਡਿਆਈ ॥੮॥੫॥
॥ گُرمُکھِ وِچہُ ہئُمےَ جاءِ
॥ ستِگُر تے کونُ کونُ ن سیِدھۄ میرے بھائی ۔
॥ بھگتی سیِدھے درِ سۄبھا پائی
॥8॥5॥ نانک رام نامِ وڈِیائی
ترجمہ:اے میرے بھائی! کون سا انسان گرو کی حفاظت میں زندگی میں کامیاب نہیں ہوتا ہے؟خدا کے عقیدت مند کامیاب ہوجاتے ہیں اور دربار میں عزت حاصل کرتے ہیں۔اے نانک! خداوند کے نام کی برکت سے ہی حمد ملتا ہے

ਗਉੜੀ ਮਹਲਾ ੩ ॥ ਤ੍ਰੈ ਗੁਣ ਵਖਾਣੈ ਭਰਮੁ ਨ ਜਾਇ ॥ ਬੰਧਨ ਨ ਤੂਟਹਿ ਮੁਕਤਿ ਨ ਪਾਇ ॥ ਮੁਕਤਿ ਦਾਤਾ ਸਤਿਗੁਰੁ ਜੁਗ ਮਾਹਿ ॥੧॥
॥ گُرمُکھِ وِچہُ ہئُمےَ جاءِ
॥3 گئُڑی محلا
॥ ت٘رےَ گُنھ ۄکھانھےَ بھرمُ ن جاءِ
॥ بنّدھن ن توُٹہِ مُکتِ ن پاءِ
॥੧॥ مُکتِ داتا ستِگُرُ جُگ ماہِ
ترجمہ:اس کے وہم و گمان دور نہیں ہوتے ۔ اس کے ذہنی غلامی نہیں مٹتی .دنیا میں ذہنی غلامی سے سچا مرشد ہی نجات دہندہ ہے (1گرو کے مشورے پر عمل کرنے سے ،

ਗੁਰਮੁਖਿ ਪ੍ਰਾਣੀ ਭਰਮੁ ਗਵਾਇ ॥ ਸਹਜ ਧੁਨਿ ਉਪਜੈ ਹਰਿ ਲਿਵ ਲਾਇ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
॥ گُرمُکھِ وِچہُ ہئُمےَ جاءِ
॥ گُرمُکھِ پ٘رانھیِ بھرمُ گۄاءِ
॥੧॥ رہاءُ ॥ سہج دھُنِ اُپجےَ ہرِ لِۄ لاءِ
لفظی ترجمہ:پنّڈ پرالا۔تنکوں کی گٹھڑیکُمارگِ ۔گمراہیبِسارِیا۔بھلایا جم ۔موت جمکال موت کا فرشتہ نِرملُ۔پاکپۄُرےَ ستِگُرِ حقیقی گرو ن پچھاݨےَ ۔غور نہیں کرتا وکھاݨےَ۔ احساس کرنا منِ بھاۓ۔ پسند آئے بِکھُ ۔زہر ہئُمےَ ۔غرور نِرمل ۔پاک ترے گن دکھانے ۔ تینوں اوصاف کے بیانات ۔ بھرم۔ وہم وگمان ۔ بندھن۔ ذہنی غلامی ۔ مکت ۔ نجات مکت داتا۔ نجات دالانے والا۔ستگرو ۔ سچا مرشد (1) گورمکھ ۔ مرید مرشد رہاؤ۔ کالے کی سرکار ۔ موت کا سر یر دباؤ۔
ترجمہ:گُرمکھ شخص تمام وہموں کو دور کرتا ہے۔اس کے ذہن میں آسمانی دھن حمد اُبھرتی ہے ،

ਤ੍ਰੈ ਗੁਣ ਕਾਲੈ ਕੀ ਸਿਰਿ ਕਾਰਾ ॥
॥ گُرمُکھِ وِچہُ ہئُمےَ جاءِ
॥ ت٘رےَ گُنھ کالےَ کیِ سِرِ کارا
ترجمہ:وہ لوگ جہیں مایا کے تین طریقے قابو میں رکھتے ہیں موت ان کے سروں پر منڈلاتی ہے۔

© 2017 SGGS ONLINE
Scroll to Top