Page 15
ਨਾਨਕ ਕਾਗਦ ਲਖ ਮਣਾ ਪੜਿ ਪੜਿ ਕੀਚੈ ਭਾਉ ॥ ਮਸੂ ਤੋਟਿ ਨ ਆਵਈ ਲੇਖਣਿ ਪਉਣੁ ਚਲਾਉ ॥ ਭੀ ਤੇਰੀ ਕੀਮਤਿ ਨਾ ਪਵੈ ਹਉ ਕੇਵਡੁ ਆਖਾ ਨਾਉ ॥੪॥੨॥
॥نانک کاگد لکھ منھا پڑِ پڑِ کیِچےَ بھاءُ
॥مسوُ توٹِ ن آۄئیِ لیکھنھِ پئُنھُ چلاءُ
॥੪॥੨॥بھیِ تیریِ کیِمتِ نا پۄےَ ہءُ کیۄڈُ آکھا ناءُ
لفظی معنی :۔مسُو ۔ سیاسی ۔ لیکھنھُ۔ قَلَم ۔پئنھُ۔ ہوا ۔ چلاءُ۔ چلاؤں۔
ترجُمہ:۔اے نانک! اگر میرے پاس لاکھوں کاغذ آپ کی شان سے بھرے ہُوۓ ہوں۔ اُنہیں بار بار پڑھ کر اُن پر غور کِیا جاۓ ۔ اگر میں آپ کی تِعریف لکھنے کے لیئے ہوا کو قَلم بنادُوں اور لِکھتے وَقت سِیاہی کبھی ختم نہ ہو ۔ پِھر بھی اے رب! میں تیری قدر نہیں کرسکتا ، میں تیری حمّد کے قابِل نہیں ہُوں۔
ਸਿਰੀਰਾਗੁ ਮਹਲਾ ੧ ॥ ਲੇਖੈ ਬੋਲਣੁ ਬੋਲਣਾ ਲੇਖੈ ਖਾਣਾ ਖਾਉ ॥ ਲੇਖੈ ਵਾਟ ਚਲਾਈਆ ਲੇਖੈ ਸੁਣਿ ਵੇਖਾਉ ॥ ਲੇਖੈ ਸਾਹ ਲਵਾਈਅਹਿ ਪੜੇ ਕਿ ਪੁਛਣ ਜਾਉ ॥੧॥
੧॥سِریِراگُ مہلا
॥لیکھےَ بولنھُ بولنھا لیکھےَ کھانھا کھاءُ
॥لیکھےَ ۄاٹ چلائیِیا لیکھےَ سُنھِ ۄیکھاءُ
॥੧॥لیکھےَ ساہ لۄائیِئہِ پڑے کِ پُچھنھ جاءُ
فظی معنی :۔واٹ چلائِیا ۔ سفر زِندگی بِھی جاب میں ہے ۔لیکھے سُنُھ ویکھاؤ ۔ سُننا اور دیکھنا بِھی حِساب میں ہے۔ لیکھے ساہ لوایئے ۔ سانس لینا بِھی حِساب میں ہے ۔پڑھے کِ پُچھنھ جاؤ ۔ پڑھے سے کِیا پُوچھنے جائیں ۔
ترجُمہ:۔ہماری تقرِیر ، ہمارا کھانا پِینا حِساب کِتاب میں صِرف تھوڑے وقت کے لِیئے ہے ۔ زِندگی کا سفر جِس میں ہم چل چُکے ہیں ،دُنیا کی دُھنیں اور تماشے صِرف سُننے اور دیکھنے کے لِیئے تھوڑے وقت کے لِیئے ہیں ، حِساب کِتاب میں ہیں۔ ہم صِرف ایک محدُود وقت کے لِیئے زِندگی کی سانس لے رہے ہیں۔ مُجھے اِس بارے میں کِسی تِعلیم یافتہ شخص سے کِیا پُوچھنا چاہِیئے۔
ਬਾਬਾ ਮਾਇਆ ਰਚਨਾ ਧੋਹੁ ॥ ਅੰਧੈ ਨਾਮੁ ਵਿਸਾਰਿਆ ਨਾ ਤਿਸੁ ਏਹ ਨ ਓਹੁ ॥ ੧॥ ਰਹਾਉ ॥
॥بابا مائِیا رچنا دھوہُ
رہاءُ ॥੧॥انّدھےَ نامُ ۄِسارِیا نا تِسُ ایہ ن اوہُ
لفظی معنی :۔مائِیار چنادہوہ ۔ دُنیاوی دولت ایک دہوکا دینے والا کھیل ہے ۔نام وِسارِیا نہ تِس ایہہ نہ اوہُ۔ نامِ بُھلا نے سے اِنسان ہر دو عالَم گنوا لیتا ہے ۔
ترجُمہ:۔اے بھائی! مائِیا کا کھیل جانداروں کے لِیئے صِرف چار دِن کا کھیل ہے۔ رُوحانی طور پر اندھا آدمی ربّ کا نام بُھول گِیا ہے ، وہ نہ تو اِس دُنیا میں خُوش رِہتا ہے اور نہ ہی اگلے جہان میں۔
ਜੀਵਣ ਮਰਣਾ ਜਾਇ ਕੈ ਏਥੈ ਖਾਜੈ ਕਾਲਿ ॥ ਜਿਥੈ ਬਹਿ ਸਮਝਾਈਐ ਤਿਥੈ ਕੋਇ ਨ ਚਲਿਓ ਨਾਲਿ ॥ ਰੋਵਣ ਵਾਲੇ ਜੇਤੜੇ ਸਭਿ ਬੰਨਹਿ ਪੰਡ ਪਰਾਲਿ ॥੨॥
॥جیِۄنھ مرنھا جاءِ کےَ ایتھےَ کھاجےَ کالِ
॥جِتھےَ بہِ سمجھائیِئےَ تِتھےَ کوءِ ن چلِئو نالِ
॥੨॥روۄنھ ۄالے جیتڑے سبھِ بنّنہِ پنّڈ پرالِ
لفظی معنی :۔جِیون مرنا ۔ پیدائِش سے موت تک اِنسان موت کی خوراک ہے ۔ جِتھے بیہہ سمجہایِئے ۔ جہاں حِساب اعمال ہوتا ہے ۔کوئے نہ چلِؤ نال ۔ وہاں کوئی ساتھ نہیں جاتا ۔پنّڈپرال۔ پرالی کی گٹھڑِیاں ۔
ترجُمہ:۔دُنیا میں پیدا ہُوا اِنسان ساری زِندگی خوراک جمع کرنے میں مصرُوف رِہتا ہے۔ جہاں (موت کا فرِشتہ) بیٹھ کر حِساب کِتاب کی وضاحت کرتا ہے ، وہاں اِنسان کے ساتھ کوئی نہیں جاتا ہے۔ اُس کی موت کے بعد وہ اُسکے تمام رِشتہ دار اُسکے بھائی کے ساتھ لے کر جاتا ہے جو اِس کے لِیۓ رو رہے ہیں ، کِیوں کہ مُردے کو رونے میں کوئی فائِدہ نہیں ہے۔
ਸਭੁ ਕੋ ਆਖੈ ਬਹੁਤੁ ਬਹੁਤੁ ਘਟਿ ਨ ਆਖੈ ਕੋਇ ॥ ਕੀਮਤਿ ਕਿਨੈ ਨ ਪਾਈਆ ਕਹਣਿ ਨ ਵਡਾ ਹੋਇ ॥ ਸਾਚਾ ਸਾਹਬੁ ਏਕੁ ਤੂ ਹੋਰਿ ਜੀਆ ਕੇਤੇ ਲੋਅ ॥੩॥
॥سبھُ کو آکھےَ بہُتُ بہُتُ گھٹِ ن آکھےَ کوءِ
॥کیِمتِ کِنےَ ن پائیِیا کہنھِ ن ۄڈا ہوءِ
॥੩॥ساچا ساہبُ ایکُ توُ ہورِ جیِیا کیتے لوء
لفظی معنی :۔جیہ کیتے لوئے ۔ کتِنے ہی دُنیاوی لوگ۔
ترجُمہ:۔(اے خُداوند!) ہر مخلُوق تیری طرف بہُت پیسوں کے لِیۓ کہتی ہے ، کوئی تھوڑا نہیں مانگتا۔ کبھی کِسی نے اُس کے مانگِنے کی قِیمت ادا نہیں کی ، کوئی بِھی اپنے کہنے سے عظِیم نہیں بنا۔ اے ربّ! آپ اکیلے ہی لازوال ہیں ، دُوسرے تمام جاندار اور سارا جہان فانی ہے۔
ਨੀਚਾ ਅੰਦਰਿ ਨੀਚ ਜਾਤਿ ਨੀਚੀ ਹੂ ਅਤਿ ਨੀਚੁ ॥ ਨਾਨਕੁ ਤਿਨ ਕੈ ਸੰਗਿ ਸਾਥਿ ਵਡਿਆ ਸਿਉ ਕਿਆ ਰੀਸ ॥ ਜਿਥੈ ਨੀਚ ਸਮਾਲੀਅਨਿ ਤਿਥੈ ਨਦਰਿ ਤੇਰੀ ਬਖਸੀਸ ॥੪॥੩॥
॥نیِچا انّدرِ نیِچ جاتِ نیِچیِ ہوُ اتِ نیِچُ
॥نانکُ تِن کےَ سنّگِ ساتھِ ۄڈِیا سِءُ کِیا ریِس
॥੪॥੩॥جِتھےَ نیِچ سمالیِئنِ تِتھےَ ندرِ تیریِ بکھسیِس
لفظی معنی :۔سمالیِئن ۔ سنبھالے جاتے ہیں۔
ترجُمہ:۔جو نِیچ ذات سے تِعلُق رکھتے ہیں جو نِیچ ترِین بِھی کہِلاتے ہیں۔ اے ربّ! نانک کو اُن لوگوں کے ساتھ صُحبت کی ضرُورت ہے ، مُجھے مائِیا والے لوگون کے راستوں پر چلنے کی کوئی خواہِش نہیں ہے۔ آپ کے فضل کا نِظارہ وہیں ہے جہاں غرِیبوں کی سنبھال کی جاتی ہے۔
ਸਿਰੀਰਾਗੁ ਮਹਲਾ ੧ ॥ ਲਬੁ ਕੁਤਾ ਕੂੜੁ ਚੂਹੜਾ ਠਗਿ ਖਾਧਾ ਮੁਰਦਾਰੁ ॥ ਪਰ ਨਿੰਦਾ ਪਰ ਮਲੁ ਮੁਖ ਸੁਧੀ ਅਗਨਿ ਕ੍ਰੋਧੁ ਚੰਡਾਲੁ ॥ ਰਸ ਕਸ ਆਪੁ ਸਲਾਹਣਾ ਏ ਕਰਮ ਮੇਰੇ ਕਰਤਾਰ ॥੧॥
੧॥سِریِراگُ مہلا
॥لبُ کُتا کوُڑُ چوُہڑا ٹھگِ کھادھ مُردارُ
॥پر نِنّدا پر ملُ مُکھ سُدھیِ اگنِ ک٘رودھُ چنّڈالُ
॥੧॥رس کس آپُ سلاہنھااے کرم میرے کرتار
لفظی معنی :۔لب ۔ لالچ ۔کُوڑ۔ جُھوٹ۔ کُفر ۔پر ملُ ۔دُوسرے کی غِلاظت۔ پر نِندا۔ دُوسرے کی بد گوئی۔ مُکھ سُدھی ۔ سارے مُنہ میں ۔کرؤدھ ۔ غُصہ ۔چنڈال ۔ غلِیظ آدمی ۔ ظالم۔ رَس کس ۔ لُطَف و مَزےّ ۔آپ صلاہنھا ۔خُوائِش ستائِش ۔
ترجُمہ:۔لالچ میرے اندر ایک کُتا ہے ، جُھوٹ کی وادی نے مُجھے بہُت نِیچ کردِیا ہے ، دُوسروں کو دھوکہ دینا لاش کھانے جیسا ہے۔ غیر ملکی غیبت میرے مُنہ میں ایک غیرملکی غِلاظت ہے ، غُصے کی آگ (میرے اندر) فانُوس بن چُکی ہے ۔ اے میرے خالِق! مُجھے بہُت سے ذوق ہیں ، میں اپنے آپ کو بُلند کہِلواتا ہُوں ، میرے تو یہی اعمال ہیں۔
ਬਾਬਾ ਬੋਲੀਐ ਪਤਿ ਹੋਇ ॥ ਊਤਮ ਸੇ ਦਰਿ ਊਤਮ ਕਹੀਅਹਿ ਨੀਚ ਕਰਮ ਬਹਿ ਰੋਇ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
॥بابا بولیِئےَ پتِ ہوءِ
॥رہاءُ ॥੧॥اوُتم سے درِ اوُتم کہیِئہِ نیِچ کرم بہِ روءِ
لفظی معنی :۔بولِیئے پَت ہوئے۔ایسا بولِیئے جِس سے عِزت و وقار مِلے ۔ نِیچ کرم ۔ بد اعمال۔
ترجُمہ:۔اے بھائی! وہ بول بولنے چاہِیئے جِس سے ربّ کی موجُودگی میں اُس کا اعزاز ہو۔ صِرف وہی لوگ اچھے ہیں جِنہیں ربّ کی بارگاہ میں اچھاکہا جاتا ہے ، بدکار صِرف بیٹھ کر چِینختے رہِتے ہیں۔
ਰਸੁ ਸੁਇਨਾ ਰਸੁ ਰੁਪਾ ਕਾਮਣਿ ਰਸੁ ਪਰਮਲ ਕੀ ਵਾਸੁ ॥ ਰਸੁ ਘੋੜੇ ਰਸੁ ਸੇਜਾ ਮੰਦਰ ਰਸੁ ਮੀਠਾ ਰਸੁ ਮਾਸੁ ॥ ਏਤੇ ਰਸ ਸਰੀਰ ਕੇ ਕੈ ਘਟਿ ਨਾਮ ਨਿਵਾਸੁ ॥੨॥
॥رسُ سُئِنا رسُ رُپا کامنھِ رسُ پرمل کیِ ۄاسُ
॥رسُ گھوڑے رسُ سیجا منّدر رسُ میِٹھا رسُ ماسُ
॥੨॥ایتے رس سریِر کے کےَ گھٹِ نام نِۄاسُ
لفظی معنی :۔رَسّ ۔ لُطف یا مزہ ۔رُپا۔ چاندی ۔ کامنھِ ۔ عورت ۔پرمل ۔ خُوشبُو ۔
ترجُمہ:۔سونے چاندی جمع کرنے کی ہَوس ، عورت کی ہَوس (مطُلب شہُوت) ، عطر کی ہَوَس ۔ گھوڑے کی سواری کا مشغُلہ ، نرم بِستروں اور خُوبصُورت محِلوں سے پِیار ، مِٹھاس اور ماس (گوشت) کا ذائِقہ ۔ اگر اِنسانی جِسم کے اِتنے سارے ذوق ہیں ، تو پِھر خُدا کے نام کو بسانے کی جگہ کہاں بچتی ہے۔
ਜਿਤੁ ਬੋਲਿਐ ਪਤਿ ਪਾਈਐ ਸੋ ਬੋਲਿਆ ਪਰਵਾਣੁ ॥ ਫਿਕਾ ਬੋਲਿ ਵਿਗੁਚਣਾ ਸੁਣਿ ਮੂਰਖ ਮਨ ਅਜਾਣ ॥ ਜੋ ਤਿਸੁ ਭਾਵਹਿ ਸੇ ਭਲੇ ਹੋਰਿ ਕਿ ਕਹਣ ਵਖਾਣ ॥੩॥
॥جِتُ بولِئےَ پتِ پائیِئےَ سو بولِیا پرۄانھُ
॥پھِکا بولِ ۄِگُچنھا سُنھِ موُرکھ من اجانھ
॥੩॥جو تِسُ بھاۄہِ سے بھلے ہورِ کِ کہنھ ۄکھانھ
لفظی معنی :۔جِت بولِیئے ۔ جو کہِنے سے۔
ترجُمہ:۔صِرف وہ بولا ہُوا لفظ قابِلِ قُبُول ہے جِس کی تقرِیر سے عِزت مِلتی ہے (ربّ کی بارگاہ میں)۔ اے بے وقوف جاہِل دِل! اِس طرح ، پِھیکے (نام کے علاوہ) بول بولنے سے اِنسان خوار ہوتا ہے۔ جو لوگ اُسے اچھے لگتے ہیں وہی اچھے ہیں۔ اور کیا کہنا ہے اور بیان کرنا ہے۔
ਤਿਨ ਮਤਿ ਤਿਨ ਪਤਿ ਤਿਨ ਧਨੁ ਪਲੈ ਜਿਨ ਹਿਰਦੈ ਰਹਿਆ ਸਮਾਇ ॥ ਤਿਨ ਕਾ ਕਿਆ ਸਾਲਾਹਣਾ ਅਵਰ ਸੁਆਲਿਉ ਕਾਇ ॥ ਨਾਨਕ ਨਦਰੀ ਬਾਹਰੇ ਰਾਚਹਿ ਦਾਨਿ ਨ ਨਾਇ ॥੪॥੪॥
॥تِن متِ تِن پتِ تِن دھنُ پلےَ جِن ہِردےَ رہِیا سماءِ
॥تِن کا کِیا سالاہنھا اۄر سُیالِءُ کاءِ
॥੪॥੪॥نانک ندریِ باہرے راچہِ دانِ ن ناءِ
لفظی معنی :۔دھن پلے ۔ اُنکے دامن میں۔ جِن ہِر دے ۔ جِنکے د،ل میں۔ ذِہَن میں ۔ندری باہرے ۔ بِلا نظر و عِنایت
ترجُمہ:۔وہ لوگ جِن کے دِل میں خُداوند ہر وقت رہِتا ہے ، وہی عقلمند ، مُعزِزِ اور دولتمند ہیں۔ ایسے اچھے اِنسانوں کی تِعریف بیان نہیں کی جاسکتی، اُن جیسا خُوبصُورت اور کون ہو سکتا ہے۔ اے نانک!جو پروردگار کے فضل والی نظر سے مِحرُوم ہیں ، اُن کو خیرات کرنے میں اور نام میں کوئی دِلچسپی نہیں ہے۔
ਸਿਰੀਰਾਗੁ ਮਹਲਾ ੧ ॥ ਅਮਲੁ ਗਲੋਲਾ ਕੂੜ ਕਾ ਦਿਤਾ ਦੇਵਣਹਾਰਿ ॥ ਮਤੀ ਮਰਣੁ ਵਿਸਾਰਿਆ ਖੁਸੀ ਕੀਤੀ ਦਿਨ ਚਾਰਿ ॥ ਸਚੁ ਮਿਲਿਆ ਤਿਨ ਸੋਫੀਆ ਰਾਖਣ ਕਉ ਦਰਵਾਰੁ ॥੧॥
੧॥سِریِراگُ مہلا
॥املُ گلولا کوُڑ کا دِتا دیۄنھہارِ
॥متیِ مرنھُ ۄِسارِیا کھُسیِ کیِتیِ دِن چارِ
॥੧॥سچُ مِلِیا تِن سوپھیِیا راکھنھ کءُ درۄارُ
لفظی معنی :۔املُ ۔ نشا ۔ گلولا ( باتیں ) ۔ کُوڑ ۔ جُہوٹ ۔ کُفر ۔دیونھہار ۔ دینے کی توفِیق رکھنے والا ۔ دینے والا۔ متی ۔ جہد میں۔ سچ ۔ جو ہمیشہ قائِم دائِم رہِنے والا ہے۔ صُوفیا۔ جِسے نشے سے پرہیز ہے ۔ پرہیزگار ۔ راکھنھ کؤ دروار ۔ اِلہّٰی دَربار میں ٹِھکانے کے لِیئے۔
ترجُمہ:۔خُدا نے خُود لوگوں کو دُنیاوی فریب یا باطِل سے مائِیا (دُنیاوی دولت) کے لگاؤ میں مُبتلا کردِیا ہے۔ اِس مائِیا میں اُلجھے ہُوئے موت سے غافِل ہوجاتے ہیں اور عارِضی دُنیاوی لذتوں میں مُبتلا ہوجاتے ہیں۔ دُنیاوی لگاؤ کے اِس نشے اور مُحبت کو ترک کرنے والوں کو ابّدی خُدا کا احساس ہوتا ہے۔
ਨਾਨਕ ਸਾਚੇ ਕਉ ਸਚੁ ਜਾਣੁ ॥ ਜਿਤੁ ਸੇਵਿਐ ਸੁਖੁ ਪਾਈਐ ਤੇਰੀ ਦਰਗਹ ਚਲੈ ਮਾਣੁ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
॥نانک ساچے کءُ سچُ جانھُ
॥رہاءُ ॥੧॥جِتُ سیۄِئےَ سُکھُ پائیِئےَ تیریِ درگہ چلےَ مانھُ
لفظی معنی :۔جِت سیوِیئے سُکھ پائیۓ ۔ جِسکی خِدِمَت سے سُکھ مِلتا ہے ۔دَر گہ چلۓ مانُھ ۔ دَر بار میں وَقار میسر ہو ۔
ترجُمہ:۔اے نانک جان لو کہ حقِیقی خُدا ہی ابّدی ہے ۔ جِس کی خِدمت سے (مُحبت سے عقِیدت کے ساتھ اُس کا ذِکر کرنے سے) خُوشی اور سکُون حاصِل کرتا ہے ، اور عِزت کے ساتھ خُدا کے دربار میں جاتا ہے۔
ਸਚੁ ਸਰਾ ਗੁੜ ਬਾਹਰਾ ਜਿਸੁ ਵਿਚਿ ਸਚਾ ਨਾਉ ॥
॥سچُ سرا گُڑ باہرا جِسُ ۄِچِ سچا ناءُ