Page 149
ਸਚਾ ਸਬਦੁ ਬੀਚਾਰਿ ਕਾਲੁ ਵਿਧਉਸਿਆ ॥ ਢਾਢੀ ਕਥੇ ਅਕਥੁ ਸਬਦਿ ਸਵਾਰਿਆ ॥ ਨਾਨਕ ਗੁਣ ਗਹਿ ਰਾਸਿ ਹਰਿ ਜੀਉ ਮਿਲੇ ਪਿਆਰਿਆ ॥੨੩॥
॥ سچا سبدُ بیِچارِ کالُ ۄِدھئُسِیا
॥ ڈھاڈھیِ کتھے اکتھُ سبدِ سۄارِیا
॥੨੩॥ نانک گُنھ گہِ راسِ ہرِ جیِءُ مِلے پِیارِیا
لفظی معنی:۔ سچا مارگ ۔ سچا راستہ ۔ صراط مستقیم۔ ودیوسیا۔ ختم کیا۔ مٹایا۔ گن گیہہ راس۔ گن ۔ اوصاف۔ گیہہ۔ پکڑنا۔ اختیار ۔ کرنے ۔ بسانے ۔ راس۔ پونجی ۔ مراد اوصاف کا سرمایہ ۔ دل میں بسانا
ترجمہ:سچے کلام کو سمجھنے سے روحانی موت کا خوف مٹ جاتا ہے ۔ الہٰی کلام کی برکت و قوت سے پاک صفت صلاحکار الہٰی صفت صلاح کرتا ہے
۔ اے نانک الہٰی اوصاف کا سرمایہ اکھٹا کرکے الہٰی ملاپ حاصل ہو سکتا ہے ۔
ਸਲੋਕੁ ਮਃ੧॥ ਖਤਿਅਹੁ ਜੰਮੇ ਖਤੇ ਕਰਨਿ ਤ ਖਤਿਆ ਵਿਚਿ ਪਾਹਿ ॥ ਧੋਤੇ ਮੂਲਿ ਨ ਉਤਰਹਿ ਜੇ ਸਉ ਧੋਵਣ ਪਾਹਿ ॥ ਨਾਨਕ ਬਖਸੇ ਬਖਸੀਅਹਿ ਨਾਹਿ ਤ ਪਾਹੀ ਪਾਹਿ॥੧॥
੧॥ سلوکُ مਃ
॥ کھتِئہُ جنّمے کھتے کرنِ ت کھتِیا ۄِچِ پاہِ
॥ دھوتے موُلِ ن اُترہِ جے سءُ دھوۄنھ پاہِ
॥੧॥ نانک بکھسے بکھسیِئہِ ناہِ ت پاہیِ پاہِ
لفظی معنی:خطیہہ۔ خطا کیوجہ سے ۔ خطا ۔ بھول۔ غلطی ۔ مول ۔ بالکل ۔ پاہی ۔ جوتے ۔
ترجمہ:جو انسان خطاؤں سے پیدا ہوتے ہیں خطا کرتے ہیں خطا نہیں ہی پاتے ہیں۔ یہ گناہ خواہ کتنی ہی کوشش کیوں نہ کیاجائے زائل نہیں ہوتے اے نانک:- اگر خدا کرم و عنایت کرئے تو بخشے جاتے ہیں ۔ورنہ جو توں کی سزا ملتی ہے ۔
ਮਃ ੧ ॥ ਨਾਨਕ ਬੋਲਣੁ ਝਖਣਾ ਦੁਖ ਛਡਿ ਮੰਗੀਅਹਿ ਸੁਖ ॥ ਸੁਖੁ ਦੁਖੁ ਦੁਇ ਦਰਿ ਕਪੜੇ ਪਹਿਰਹਿ ਜਾਇ ਮਨੁਖ ॥ ਜਿਥੈ ਬੋਲਣਿ ਹਾਰੀਐ ਤਿਥੈ ਚੰਗੀ ਚੁਪ ॥੨॥
੧॥ مਃ
॥ نانک بولنھُ جھکھنھا دُکھ چھڈِ منّگیِئہِ سُکھ
॥ سُکھُ دُکھُ دُءِ درِ کپڑے پہِرہِ جاءِ منُکھ
॥੨॥ جِتھےَ بولنھِ ہاریِئےَ تِتھےَ چنّگیِ چُپ
لفظی معنی:جھکھنا ۔ بیفائدہ ۔ فضول
ترجمہ:اے نانک دکھ چھوڑ کر سکھ مانگنا بیفائدہ اور سر دردی ہے ۔ سکھ اور دکھ دنوں الہٰی در سے ملا ہوا لباس ہے جو انسان پیدائش سے ہی پہنتا ہے ۔ جہاں بولنے سے اعتراض یا گلہ شکوہ کرنے پر شکست اُٹھانی پڑے وہاں خاموش رہنا ہی بہتر ہے ۔
ਪਉੜੀ ॥ ਚਾਰੇ ਕੁੰਡਾ ਦੇਖਿ ਅੰਦਰੁ ਭਾਲਿਆ ॥ ਸਚੈ ਪੁਰਖਿ ਅਲਖਿ ਸਿਰਜਿ ਨਿਹਾਲਿਆ ॥ ਉਝੜਿ ਭੁਲੇ ਰਾਹ ਗੁਰਿ ਵੇਖਾਲਿਆ ॥
॥ پئُڑیِ
॥ چارے کُنّڈا دیکھِ انّدرُ بھالِیا
॥ سچےَ پُرکھِ الکھِ سِرجِ نِہالِیا
॥ اُجھڑِ بھُلے راہ گُرِ ۄیکھالِیا
ترجمہ:چاروں طرف نظر دؤرا اور بھٹک کر اپے ذہن من یا قلب میں تلاش کی سچے خدا نے خود ہی پیدا کرکے خوشی محسوس کی ۔ راستے سے بھٹکے ہوئے گمراہ کو مرشدنے صحیح صراط مستقیم دکھای
ਸਤਿਗੁਰ ਸਚੇ ਵਾਹੁ ਸਚੁ ਸਮਾਲਿਆ ॥ ਪਾਇਆ ਰਤਨੁ ਘਰਾਹੁ ਦੀਵਾ ਬਾਲਿਆ ॥
॥ ستِگُر سچے ۄاہُ سچُ سمالِیا
॥ پائِیا رتنُ گھراہُ دیِۄا بالِیا
ترجمہ:مرشدنے صحیح صراط مستقیم دکھایا۔ اور قیمتی ہیرا علم کا چراغ ذہن میں روشن کیا۔
ਸਚੈ ਸਬਦਿ ਸਲਾਹਿ ਸੁਖੀਏ ਸਚ ਵਾਲਿਆ ॥ ਨਿਡਰਿਆ ਡਰੁ ਲਗਿ ਗਰਬਿ ਸਿ ਗਾਲਿਆ ॥ ਨਾਵਹੁ ਭੁਲਾ ਜਗੁ ਫਿਰੈ ਬੇਤਾਲਿਆ ॥੨੪॥
॥ سچےَ سبدِ سلاہِ سُکھیِۓ سچ ۄالِیا
॥ نِڈرِیا ڈرُ لگِ گربِ سِ گالِیا
॥੨੪॥ ناۄہُ بھُلا جگُ پھِرےَ بیتالِیا
لفظی معنی:الکھ ۔ جو سمجھ میں۔ نہ آئے ۔ چارے کنڈاں ۔ چاروں ظرف۔ ہر جا۔ اندر ۔ مراد دل میں ۔ ذہن میں ۔ سچے پر کہہ۔ سچا۔ مراد خدا ۔ سیرج ۔ پیدا کرکے ۔ نہالیا۔ خوش ہوا۔ اوجھڑ۔ غلط راستے ۔ پر ۔ واہو ۔ شاباش ۔ گھرا ہو گھر سے ۔ وبوالیا۔ علم کا چراغ روشن کیا۔ گربھ ۔ غرور ۔ تکبر ۔ گالیا۔ ختمکیا ۔ بیتالیا۔ بھوتنا ۔ جاہل۔
ترجمہ:سچے کلام کے ذریعے صفتصلاح کرکے سکون اور سکھ ملتا ہے ۔ اور خدا رسیدہ ہوئے ۔
جو الہٰی خوف نہیں رکھتے انہیں دوسرا خوف رہتا ہے مراد گناہوں کی سزا کا۔ وہ غرور اور تکبر میں غرقاب ہوتے ہیں
۔ اور نام یعنی اخلاق سے بھٹک کر دنیا میں بھوتوں پر یتوں اور بدروحو کی طرف بھٹکتا رہتا ہے ۔
ਸਲੋਕੁ ਮਃ ੩ ॥ ਭੈ ਵਿਚਿ ਜੰਮੈ ਭੈ ਮਰੈ ਭੀ ਭਉ ਮਨ ਮਹਿ ਹੋਇ ॥ ਨਾਨਕ ਭੈ ਵਿਚਿ ਜੇ ਮਰੈ ਸਹਿਲਾ ਆਇਆ ਸੋਇ ॥੧॥
੩॥ سلوکُ مਃ
॥ بھےَ ۄِچِ جنّمےَ بھےَ مرےَ بھیِ بھءُ من مہِ ہوءِ
॥੧॥ نانک بھےَ ۄِچِ جے مرےَ سہِلا آئِیا سوءِ
لفظی معنی:بھے ۔ خوف۔ سہلا ۔ آسان
ترجمہ:انسان خوف میں پیدا ہوتا ہے اور خوف میں مرتا ہے مگر پھر بھی خوف ہی ساتھ رہتا ہے ۔ مگر جو انسان الہٰی خوف میں کودی مٹاتا ہے ۔اسکا جنم لیتا مبارک کا مستحق ہے
ਮਃ ੩ ॥ ਭੈ ਵਿਣੁ ਜੀਵੈ ਬਹੁਤੁ ਬਹੁਤੁ ਖੁਸੀਆ ਖੁਸੀ ਕਮਾਇ ॥ ਨਾਨਕ ਭੈ ਵਿਣੁ ਜੇ ਮਰੈ ਮੁਹਿ ਕਾਲੈ ਉਠਿ ਜਾਇ ॥੨॥
੩॥ مਃ
॥ بھےَ ۄِنھُ جیِۄےَ بہُتُ بہُتُ کھُسیِیا کھُسیِ کماءِ
॥੨॥ نانک بھےَ ۄِنھُ جے مرےَ مُہِ کالےَ اُٹھِ جاءِ
لفظی معنی:منہ کالے ۔ سیاہ رخ مراد ۔ بے عزت ۔ بدنام ہوکر
ترجمہ:جو انسان بغیر خوف زندگی بسر کرتا ہے اور بہت خوشیاں اور شاد مانی کرتا ہے ۔ اے نانک جو بیخوف مرتا ہے سیاہ رخ اور بد نام ہوکر مرتا ہے ۔
ਪਉੜੀ ॥ ਸਤਿਗੁਰੁ ਹੋਇ ਦਇਆਲੁ ਤ ਸਰਧਾ ਪੂਰੀਐ ॥ਸਤਿਗੁਰੁ ਹੋਇ ਦਇਆਲੁ ਨ ਕਬਹੂੰ ਝੂਰੀਐ ॥
॥ پئُڑیِ
॥ ستِگُرُ ہوءِ دئِیالُ ت سردھا پوُریِئےَ
॥ ستِگُرُ ہوءِ دئِیالُ ن کبہوُنّ جھوُریِئےَ
ترجمہ:اگر سچا مرشد مہربان ہو تو دل میں یقین ہو جاتا ہے ۔ سچا مرشد مہربان ہو تو کوئی تشویش و فکر مندی نہیں رہتی ۔
ਸਤਿਗੁਰੁ ਹੋਇ ਦਇਆਲੁ ਤਾ ਦੁਖੁ ਨ ਜਾਣੀਐ ॥ ਸਤਿਗੁਰੁ ਹੋਇ ਦਇਆਲੁ ਤਾ ਹਰਿ ਰੰਗੁ ਮਾਣੀਐ ॥
॥ ستِگُرُ ہوءِ دئِیالُ تا دُکھُ ن جانھیِئےَ
॥ ستِگُرُ ہوءِ دئِیالُ تا ہرِ رنّگُ مانھیِئےَ
ترجمہ:سچا مرشد مہربان ہو تو دکھ محسوس نہیں کرتا وہ انسان جس پر ستگرو فضل کرتا ہے ، وہ ہمیشہ رب کی مجلس کا لطف اٹھاتا ہے۔
ਸਤਿਗੁਰੁ ਹੋਇ ਦਇਆਲੁ ਤਾ ਜਮ ਕਾ ਡਰੁ ਕੇਹਾ ॥ ਸਤਿਗੁਰੁ ਹੋਇ ਦਇਆਲੁ ਤਾ ਸਦ ਹੀ ਸੁਖੁ ਦੇਹਾ ॥
॥ ستِگُرُ ہوءِ دئِیالُ تا جم کا ڈرُ کیہا
॥ ستِگُرُ ہوءِ دئِیالُ تا سد ہیِ سُکھُ دیہا
ترجمہ: ۔ سچا مرشد مہربان ہو تو روحانی موت کا خوف نہیں رہتا وہ انسان جس پر ستگرو فضل کرتا ہے ، اس کے جسم کو ہمیشہ سکون ملتا ہے۔۔
ਸਤਿਗੁਰੁ ਹੋਇ ਦਇਆਲੁ ਤਾ ਨਵ ਨਿਧਿ ਪਾਈਐ ॥ ਸਤਿਗੁਰੁ ਹੋਇ ਦਇਆਲੁ ਤ ਸਚਿ ਸਮਾਈਐ ॥੨੫॥
॥ ستِگُرُ ہوءِ دئِیالُ تا نۄ نِدھِ پائیِئےَ
॥੨੫॥ ستِگُرُ ہوءِ دئِیالُ ت سچِ سمائیِئےَ
لفظی معنی:سردھا۔ بھروسا۔ یقین ۔ جہوریئےتشویش ۔فکر۔ ہر رنگ ۔ الہٰی پیار۔ الہٰی پریم۔ جسم ۔ فرشتہ موت۔ دیہا۔ جسمانی ۔ نوندھ ۔ نوخزانے ۔ سچ۔ خدا سمایئے ۔ اپنایئے
ترجمہ:سچا مرشد مہربان تو انسان کے لئے نو خزانوں کا سرمایہ ہے سچا مرشد مہربان ہو تو اسے الہٰی قربت حاصل ہوجاتی ہے
ਸਲੋਕੁ ਮਃ ੧ ॥ ਸਿਰੁ ਖੋਹਾਇ ਪੀਅਹਿ ਮਲਵਾਣੀ ਜੂਠਾ ਮੰਗਿ ਮੰਗਿ ਖਾਹੀ ॥ ਫੋਲਿ ਫਦੀਹਤਿ ਮੁਹਿ ਲੈਨਿ ਭੜਾਸਾ ਪਾਣੀ ਦੇਖਿ ਸਗਾਹੀ ॥
੧॥ سلوکُ مਃ
॥ سِرُ کھوہاءِ پیِئہِ ملۄانھیِ جوُٹھا منّگِ منّگِ کھاہیِ
॥ پھولِ پھدیِہتِ مُہِ لیَنِ بھڑاسا پانھیِ دیکھِ سگاہیِ
ترجمہ: (جانوروں پر ہونے والے تشدد کے توہم پر یہ وحشی) سر کے بال توڑ ڈالیں تاکہ کہیں جوئیں نہ پڑیں ، اور گندا پانی پیئے اور جھوٹی روٹی مانگ کر کھائیں۔
وہ (اپنے) پھوٹتے ہیں اور منہ میں ہوا (گندا) لیتے ہیں اور جب پانی دیکھتے ہیں تو چھینک دیتے ہیں (یعنی پانی کا استعمال نہیں کرتے)۔
ਭੇਡਾ ਵਾਗੀ ਸਿਰੁ ਖੋਹਾਇਨਿ ਭਰੀਅਨਿ ਹਥ ਸੁਆਹੀ ॥ ਮਾਊ ਪੀਊ ਕਿਰਤੁ ਗਵਾਇਨਿ ਟਬਰ ਰੋਵਨਿ ਧਾਹੀ ॥
॥ بھیڈا ۄاگیِ سِرُ کھوہائِنِ بھریِئنِ ہتھ سُیاہیِ
॥ مائوُ پیِئوُ کِرتُ گۄائِنِ ٹبر روۄنِ دھاہیِ
ترجمہ:بھیڑوں کی طرح وہ (بالوں کا) سر کھینچتے ہیں ، (بالوں کو اتارنے والوں کے ہاتھ) راکھ سے بھر جاتے ہیں
وہ اپنے والدین کے کام چھوڑ دیتے ہیں (لہذا) ان کے اہل خانہ رو رہے ہیں۔
ਓਨਾ ਪਿੰਡੁ ਨ ਪਤਲਿ ਕਿਰਿਆ ਨ ਦੀਵਾ ਮੁਏ ਕਿਥਾਊ ਪਾਹੀ ॥ ਅਠਸਠਿ ਤੀਰਥ ਦੇਨਿ ਨ ਢੋਈ ਬ੍ਰਹਮਣ ਅੰਨੁ ਨ ਖਾਹੀ ॥
॥ اونا پِنّڈُ ن پتلِ کِرِیا ن دیِۄا مُۓ کِتھائوُ پاہیِ
॥ اٹھسٹھِ تیِرتھ دینِ ن ڈھوئیِ ب٘رہمنھ انّنُ ن کھاہیِ
ترجمہ:موت کے بعد ، گاؤں والے پٹل کیریہ دیوا آڈک کی رسم نہیں ادا کرتے ، مرنے والے نہیں جانتے کہاں جانا ہے۔
اڑسٹھتیس حجاج انہیں لے کر نہیں جاتے ، برہمن اپنا کھانا نہیں کھاتے ہیں۔
ਸਦਾ ਕੁਚੀਲ ਰਹਹਿ ਦਿਨੁ ਰਾਤੀ ਮਥੈ ਟਿਕੇ ਨਾਹੀ ॥ ਝੁੰਡੀ ਪਾਇ ਬਹਨਿ ਨਿਤਿ ਮਰਣੈ ਦੜਿ ਦੀਬਾਣਿ ਨ ਜਾਹੀ ॥
॥ سدا کُچیِل رہہِ دِنُ راتیِ متھےَ ٹِکے ناہیِ
॥ جھُنّڈیِ پاءِ بہنِ نِتِ مرنھےَ دڑِ دیِبانھِ ن جاہیِ
ترجمہ:دن رات ہمیشہ بہت گندا رہتا ہے۔ ماتھے پر تلک نہ لگائیں
وہ ہمیشہ سر جھکائے بیٹھے رہتے ہیں جیسے کسی کی موت کا ماتم کرتے ہو۔ وہ کبھی کسی ستسنگ اڈک کے پاس نہیں جاتے ہیں۔
ਲਕੀ ਕਾਸੇ ਹਥੀ ਫੁੰਮਣ ਅਗੋ ਪਿਛੀ ਜਾਹੀ ॥ ਨਾ ਓਇ ਜੋਗੀ ਨਾ ਓਇ ਜੰਗਮ ਨਾ ਓਇ ਕਾਜੀ ਮੁੰਲਾ ॥
॥ لکیِ کاسے ہتھیِ پھُنّمنھ اگو پِچھیِ جاہیِ
॥ نا اوءِ جوگیِ نا اوءِ جنّگم نا اوءِ کاجیِ مُنّلا
ملوانی ۔ میلا پانی ۔ فدیحت۔ فضلا۔ گندگی ۔ بھڑاسا۔ گندی ہو ۔ سگاہی ۔ احساس حیا۔ بھرئین ۔ بھرتے ہیں۔ ماؤ۔ پیوکرت۔ ماں ۔ باپ کی کمائی ۔ بٹر ۔ قبیلہ ۔ خاندان ۔ کھتاو ۔ کھتے ۔ کہاں ۔ کپحیل ۔ گندے ۔ ناپاک۔ ٹکے ۔ تلک ۔ جھنڈے پائے ۔ گردن ۔ نیچی کرکے دڑویوان ۔ کسی مذہبی ۔ کٹھ یا دربار میں ۔ کاسے پیالے ۔ جنگم ۔ جو گیوں کا ایک فرقہ ۔ دئے ۔ خدا کی طرف سے
ترجمہ: انہوں نے اپنی کمر کے گرد کپ باندھے ہوئے ہیں ، چوروں کو ہاتھوں میں تھام رکھا ہے اور ایک لکیر میں چلتے ہیں (جانوروں سے ہونے والے تشدد کے خوف سے)۔
نہ ان کی جوگیوں کی رسومات ، نہ جنگمس کی اور نہ ہی قاضی مولویوں کی۔)